কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৩ টি
হাদীস নং: ৩২২৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر پر بیٹھنے کی ممانعت
واثلہ بن اسقع (رض) کہتے ہیں کہ میں نے ابومرثد غنوی (رض) کو کہتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : قبروں پر نہ بیٹھو، اور نہ ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٣٣ (٩٧٢) ، سنن الترمذی/الجنائز ٥٧ (١٠٥٠) ، سنن النسائی/القبلة ١١ (٧٦١) ، (تحفة الأشراف : ١١١٦٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/١٣٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3229 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا مَرْثَدٍ الْغَنَوِيَّ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَجْلِسُوا عَلَى الْقُبُورِ، وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر ستان میں جوتا پہن کر جانا
رسول اللہ ﷺ کے غلام بشیر (رض) (جن کا نام زمانہ جاہلیت میں زحم بن معبد تھا وہ ہجرت کر کے رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو آپ ﷺ نے ان سے پوچھا : تمہارا کیا نام ہے ؟ ، انہوں نے کہا : زحم، آپ ﷺ نے فرمایا : زحم نہیں بلکہ تم بشیر ہو کہتے ہیں : اسی اثناء میں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جا رہا تھا کہ آپ کا گزر مشرکین کی قبروں پر سے ہوا، آپ ﷺ نے تین بار فرمایا : یہ لوگ خیر کثیر (دین اسلام) سے پہلے گزر (مر) گئے ، پھر آپ ﷺ مسلمانوں کی قبروں پر سے گزرے تو آپ نے فرمایا : ان لوگوں نے خیر کثیر (بہت زیادہ بھلائی) حاصل کی اچانک آپ ﷺ کی نظر ایک ایسے شخص پر پڑی جو جوتے پہنے قبروں کے درمیان چل رہا تھا آپ ﷺ نے فرمایا : اے جوتیوں والے ! تجھ پر افسوس ہے، اپنی جوتیاں اتار دے اس آدمی نے (نظر اٹھا کر) دیکھا اور رسول اللہ ﷺ کو پہچانتے ہی انہیں اتار پھینکا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الجنائز ١٠٧ (٢٠٥٠) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٤٦ (١٥٦٨) ، (تحفة الأشراف : ١٠٢١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٨٣، ٨٤، ٢٢٤) (حسن )
حدیث نمبر: 3230 حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ بَكَّارٍ، حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ شَيْبَانَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سُمَيْرٍ السَّدُوسِيِّ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ بَشِيرٍ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ اسْمُهُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ زَحْمُ بْنُ مَعْبَدٍ، فَهَاجَرَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا اسْمُكَ ؟، قَالَ: زَحْمٌ، قَالَ: بَلْ أَنْتَ بَشِيرٌ، قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا أُمَاشِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَرَّ بِقُبُورِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ: لَقَدْ سَبَقَ هَؤُلَاءِ خَيْرًا كَثِيرًا، ثَلَاثًا، ثُمَّ مَرَّ بِقُبُورِ الْمُسْلِمِينَ، فَقَالَ: لَقَدْ أَدْرَكَ هَؤُلَاءِ خَيْرًا كَثِيرًا، وَحَانَتْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَظْرَةٌ، فَإِذَا رَجُلٌ يَمْشِي فِي الْقُبُورِ عَلَيْهِ نَعْلَانِ، فَقَالَ: يَا صَاحِبَ السِّبْتِيَّتَيْنِ، وَيْحَكَ، أَلْقِ سِبْتِيَّتَيْكَ، فَنَظَرَ الرَّجُلُ، فَلَمَّا عَرَفَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خَلَعَهُمَا، فَرَمَى بِهِمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر ستان میں جوتا پہن کر جانا
انس (رض) نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا : جب بندہ اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی لوٹنے لگتے ہیں تو وہ ان کی جوتیوں کی آواز سنتا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ٦٧ (١٣٣٨) ، ٨٦ (١٣٧٣) ، صحیح مسلم/الجنة ١٧ (٢٨٧٠) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠٨ (٢٠٥١) ، (تحفة الأشراف : ١١٧٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٢٦، ٢٣٣) ، ویأتی ہذا الحدیث فی السنة (٤٧٥١، ٥٧٥٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3231 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَطَاءٍ، عَنْ سَعِيد، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ، وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ، إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی ضرورت کی بنا پر میت کو قبر سے نکالا جا سکتا ہے
جابر (رض) کہتے ہیں میرے والد کے ساتھ ایک اور شخص کو دفن کیا گیا تھا تو میری یہ دلی تمنا تھی کہ میں ان کو الگ دفن کروں گا تو میں نے چھ مہینے بعد ان کو نکالا تو ان کی داڑھی کے چند بالوں کے سوا جو زمین سے لگے ہوئے تھے میں نے ان میں کوئی تبدیلی نہیں پائی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٣١١٠) (صحیح الإسناد )
حدیث نمبر: 3232 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ أَبِي مَسْلَمَةَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: دُفِنَ مَعَ أَبِي رَجُلٌ، فَكَانَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِكَ حَاجَةٌ، فَأَخْرَجْتُهُ بَعْدَ سِتَّةِ أَشْهُرٍ، فَمَا أَنْكَرْتُ مِنْهُ شَيْئًا، إِلَّا شُعَيْرَاتٍ كُنَّ فِي لِحْيَتِهِ مِمَّا يَلِي الْأَرْضَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کی تعریف بیان کرنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ کے پاس سے لوگ ایک جنازہ لے کر گزرے تو لوگوں نے اس کی خوبیاں بیان کیں تو آپ ﷺ نے فرمایا : وجبت جنت اس کا حق بن گئی پھر لوگ ایک دوسرا جنازہ لے کر گزرے تو لوگوں نے اس کی برائیاں بیان کیں تو آپ ﷺ نے فرمایا : وجبت دوزخ اس کے گلے پڑگئی پھر فرمایا : تم میں سے ہر ایک دوسرے پر گواہ ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الجنائز ٥٠ (١٩٣٥) ، (تحفة الأشراف : ١٣٥٣٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابن ماجہ/الجنائز ٢٠ (١٤٩١) ، مسند احمد (٢/٢٦١، ٤٦٦، ٤٧٠، ٤٩٩، ٥٢٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3233 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: مَرُّوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ، فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا، فَقَالَ: وَجَبَتْ، ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَى، فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا، فَقَالَ: وَجَبَتْ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ بَعْضَكُمْ عَلَى بَعْضٍ شُهَدَاءُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کرنے کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر پر آئے تو رو پڑے اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو (بھی) رلا دیا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کی مغفرت طلب کرنے کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت نہیں دی گئی، پھر میں نے ان کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت چاہی تو مجھے اس کی اجازت دے دی گئی، تو تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ وہ موت کو یاد دلاتی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٣٦ (٩٧٦) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠١ (٢٠٣٦) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٤٨ (١٥٧٢) ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٣٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٤٤١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3234 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيَسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ، فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي تَعَالَى عَلَى أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا، فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي، فَاسْتَأْذَنْتُ أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا، فَأَذِنَ لِي، فَزُورُوا الْقُبُورَ، فَإِنَّهَا تُذَكِّرُ بِالْمَوْتِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کرنے کا بیان
بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میں نے تم کو قبروں کی زیارت سے روکا تھا سو اب زیارت کرو کیونکہ ان کی زیارت میں موت کی یاددہانی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٣٦ (٩٧٧) ، والأضاحي ٥ (١٩٧٧) ، والأشربة ٦ (١٩٩٩) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠٠ (٢٠٣٤) ، الأضاحي ٣٦ (٤٤٤١) ، الأشربة ٤٠ (٥٦٥٤، ٥٦٥٥، ٥٦٥٦، ٥٥٥٧) ، (تحفة الأشراف : ٢٠٠١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٥٠، ٣٥٥، ٣٥٦، ٣٥٧، ٣٦١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3235 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا مُعَرِّفُ بْنُ وَاصِلٍ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ، فَزُورُوهَا، فَإِنَّ فِي زِيَارَتِهَا تَذْكِرَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کا قبروں کی زیارت کرنا ممنوع ہے
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر اور قبروں پر مسجدیں بنانے والوں اور اس پر چراغاں کرنے والوں پر لعنت بھیجی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الصلاة ١٢٢ (٣٢٠) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠٤ (٢٠٤٥) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٤٩ (١٥٧٥) ، (تحفة الأشراف : ٥٣٧٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٩، ٢٨٧، ٣٢٤، ٣٣٧) (ضعیف) (اس کے راوی ابو صالح باذام ضعیف ہیں لیکن اس میں صرف چراغ جلانے والی بات ضعیف ہے، بقیہ دو باتوں کے صحیح شواہد موجود ہیں )
حدیث نمبر: 3236 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَائِرَاتِ الْقُبُورِ، وَالْمُتَّخِذِينَ عَلَيْهَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب قبروں پر سے گذرے تو کیا کہے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ قبرستان گئے تو فرمایا : السلام عليكم دار قوم مؤمنين وإنا إن شاء الله بکم لاحقون سلامتی ہو تم پر اے مومن قوم کی بستی والو ! ہم بھی انشاء اللہ آ کر آپ لوگوں سے ملنے والے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الطھارة ١٢ (٢٤٩) ، سنن النسائی/الطھارة ١١٠ (١٥٠) ، سنن ابن ماجہ/الزھد ٣٦ (٤٣٠٦) ، (تحفة الأشراف : ١٤٠٨٦) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الطھارة ٦ (٢٨) ، مسند احمد (٢/٣٠٠، ٤٠٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3237 حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَخَرَجَ إِلَى الْمَقْبَرَةِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص حالت احرام میں انتقال کر جائے اس کی تجہیز وتکفین کس طرح ہوگی
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک ایسا شخص لایا گیا جسے اس کی سواری نے گردن توڑ کر ہلاک کردیا تھا، وہ حالت احرام میں تھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : اسے اس کے دونوں کپڑوں (تہبند اور چادر) ہی میں دفناؤ، اور پانی اور بیری کے پتے سے اسے غسل دو ، اس کا سر مت ڈھانپو، کیونکہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے لبیک پکارتے ہوئے اٹھائے گا ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : میں نے امام احمد بن حنبل سے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ اس حدیث میں پانچ سنتیں ہیں : ١۔ ایک یہ کہ اسے اس کے دونوں کپڑوں میں کفناؤ یعنی احرام کی حالت میں جو مرے اسے دو کپڑوں میں کفنایا جائے گا۔ ٢۔ دوسرے یہ کہ اسے پانی اور بیری کے پتے سے غسل دو یعنی ہر غسل میں بیری کا پتہ رہے۔ ٣۔ تیسرے یہ کہ اس (محرم) کا سر نہ ڈھانپو۔ ٤۔ چوتھے یہ کہ اسے کوئی خوشبو نہ لگاؤ۔ ٥۔ پانچویں یہ کہ پورا کفن میت کے مال سے ہو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ١٩ (١٢٦٥) ، ٢١ (١٢٦٧) ، جزاء الصید ٢٠ (١٨٤٩) ، ٢١ (١٨٥٠) ، صحیح مسلم/الحج ١٤ (١٢٠٦) ، سنن الترمذی/الحج ١٠٥ (٩٥١) ، سنن النسائی/الجنائز ٤١ (١٩٠٥) ، المناسک ٤٧ (٢٧١٤) ، ٩٧ (٢٨٥٦) ، ١٠١ (٢٨٦١) ، سنن ابن ماجہ/المناسک ٨٩ (٣٠٨٤) ، (تحفة الأشراف : ٥٥٨٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢١٥، ٢٦٦، ٢٨٦) ، سنن الدارمی/المناسک ٣٥ (١٨٩٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : یعنی قرض کی ادائیگی ثلث وصیت کی تنفیذ، اور وراثت کی تقسیم کفن دفن کے بعد بچے ہوئے مال سے ہوگی۔
حدیث نمبر: 3238 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ، وَقَصَتْهُ رَاحِلَتُهُ، فَمَاتَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَقَالَ: كَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَاغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي، قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، يَقُولُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: خَمْسُ سُنَنٍ كَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، أَيْ يُكَفَّنُ الْمَيِّتُ فِي ثَوْبَيْنِ وَاغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، أَيْ إِنَّ فِي الْغَسَلَاتِ كُلِّهَا سِدْرًا، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، وَلَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا، وَكَانَ الْكَفَنُ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص حالت احرام میں انتقال کر جائے اس کی تجہیز وتکفین کس طرح ہوگی
اس سند سے بھی ابن عباس (رض) سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ اسے دو کپڑوں میں کفناؤ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : سلیمان نے کہا ہے کہ ایوب کی روایت میں ثوبين کے بجائے ثوبيه (اسی کے دونوں کپڑے میں) ہے اور عمرو نے ثوبين کا لفظ نقل کیا ہے۔ ابو عبید نے کہا کہ ایوب نے في ثوبين اور عمرو نے في ثوبيه کہا ہے، اور تنہا سلیمان نے ولا تحنطوه (اسے خوشبو نہ لگاؤ) کا اضافہ کیا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف : ٥٤٣٧، ٥٥٨٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3239 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، وَأَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ، قَالَ: وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ سُلَيْمَانُ: قَالَ أَيُّوبُ: ثَوْبَيْهِ، وَقَالَ عَمْرٌو: ثَوْبَيْنِ، وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ: قَالَ أَيُّوبُ: فِي ثَوْبَيْنِ، وَقَالَ عَمْرٌو: فِي ثَوْبَيْهِ، زَادَ سُلَيْمَانُ وَحْدَهُ: وَلَا تُحَنِّطُوهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৪০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص حالت احرام میں انتقال کر جائے اس کی تجہیز وتکفین کس طرح ہوگی
اس سند سے بھی ابن عباس (رض) سے سلیمان کی حدیث کے ہم معنی حدیث مروی ہے اس میں في ثوبين ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : (٣٢٣٨) ، (تحفة الأشراف : ٥٥٨٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3240 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ، بِمَعْنَى سُلَيْمَانَ: فِي ثَوْبَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৪১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص حالت احرام میں انتقال کر جائے اس کی تجہیز وتکفین کس طرح ہوگی
اس سند سے بھی ابن عباس (رض) سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں ایک محرم کو اس کی اونٹنی نے گردن توڑ کر ہلاک کردیا، اسے رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ نے فرمایا : اسے غسل دو اور کفن پہناؤ (لیکن) اس کا سر نہ ڈھانپو اور اسے خوشبو سے دور رکھو کیونکہ وہ لبیک پکارتا ہوا اٹھایا جائے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : (٣٢٣٨) ، (تحفة الأشراف : ٥٤٩٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3241 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: وَقَصَتْ بِرَجُلٍ مُحْرِمٍ نَاقَتُهُ، فَقَتَلَتْهُ، فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: اغْسِلُوهُ وَكَفِّنُوهُ، وَلَا تُغَطُّوا رَأْسَهُ، وَلَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا، فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يُهِلُّ.
তাহকীক: