কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৩ টি
হাদীস নং: ৩১৪৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کفن کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ یمنی دھاری دار چادر میں لپیٹے گئے، پھر وہ چادر نکال لی گئی (اور سفید چادر رکھی گئی) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم : (٣١٢٠) ، (تحفة الأشراف : ١٧٥٥٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3149 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْعَائِشَةَ، قَالَتْ: أُدْرِجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ حِبَرَةٍ، ثُمَّ أُخِّرَ عَنْهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کفن کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : جب تم میں سے کسی شخص کا انتقال ہوجائے اور ورثاء صاحب حیثیت (مالدار) ہوں تو وہ اسے یمنی کپڑے (یعنی اچھے کپڑے میں) دفنائیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود : (تحفة الأشراف : ٣١٣٦) ، وقد أخرجہ : حم (٣/٣١) (صحیح لغیرہ) (صحیح الجامع الصغیر ٦٥٨٥ )
حدیث نمبر: 3150 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْكَرِيمِ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَقِيلِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَهْبٍ يَعْنِي ابْنَ مُنَبِّهٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِذَا تُوُفِّيَ أَحَدُكُمْ، فَوَجَدَ شَيْئًا، فَلْيُكَفَّنْ فِي ثَوْبٍ حِبَرَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کفن کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تین سفید یمنی کپڑوں میں دفنائے گئے، ان میں نہ قمیص تھی نہ عمامہ ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ١٨ (١٢٦٤) ، ٢٣ (١٢٧١) ، ٢٤ (١٢٧٢) ، ٩٤ (١٣٨٧) ، (تحفة الأشراف : ١٧٣٠٩) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الجنائز ٢ (٥) ، مسند احمد (٦/٤٠، ٩٣، ١١٨، ١٣٢، ١٦٥، ٢٣١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : اس سے معلوم ہوا کہ سفید کپڑا کفن کے لئے بہتر ہے، یہ بھی معلوم ہوا کہ تین کپڑوں سے زیادہ کپڑا مکروہ ہے، بالخصوص عمامہ (پگڑی) جسے متاخرین حنفیہ اور مالکیہ نے رواج دیا ہے، یہ سراسر بدعت ہے۔
حدیث نمبر: 3151 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ، قَالَتْ: كُفِّنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ يَمَانِيَةٍ بِيضٍ، لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کفن کا بیان
اس سند سے بھی ام المؤمنین عائشہ (رض) سے اسی کے ہم مثل مروی ہے البتہ اتنا زیادہ ہے کہ وہ کپڑے روئی کے تھے۔ پھر ام المؤمنین عائشہ (رض) سے یہ بات ذکر کی گئی کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ آپ ﷺ کے کفن میں دو سفید کپڑے اور دھاری دار یمنی چادر تھی، تو انہوں نے کہا : چادر لائی گئی تھی لیکن لوگوں نے اسے لوٹا دیا تھا، اس میں آپ کو کفنایا نہیں تھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/ الجنائز ١٣ (٩٤١) ، سنن الترمذی/ الجنائز ٢٠ (٩٩٦) ، سنن النسائی/ الجنائز ٣٩ (١٩٠٠) ، سنن ابن ماجہ/ الجنائز ١١ (١٤٦٩) ، (تحفة الأشراف : ١٦٧٨٦) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الجنائز ٢ (٥) ، مسند احمد (٦/٤٠، ٩٣، ١١٨، ١٣٢، ١٦٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3152 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، مِثْلَهُ، زَادَ مِنْ كُرْسُفٍ، قَالَ: فَذُكِرَ لِعَائِشَةَ قَوْلُهُمْ: فِي ثَوْبَيْنِ وَبُرْدٍ حِبَرَةٍ، فَقَالَتْ: قَدْ أُتِيَ بِالْبُرْدِ وَلَكِنَّهُمْ رَدُّوهُ وَلَمْ يُكَفِّنُوهُ فِيهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کفن کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نجران کے بنے ہوئے تین کپڑوں میں کفن دئیے گئے، دو کپڑے (چادر اور تہہ بند) اور ایک وہ قمیص جس میں آپ ﷺ نے وفات پائی تھی ١ ؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں : عثمان بن ابی شیبہ کی روایت میں ہے : تین کپڑوں میں کفن دیے گئے، سرخ جوڑا (یعنی چادر و تہہ بند) اور ایک وہ قمیص تھی جس میں آپ ﷺ نے انتقال فرمایا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الجنائز ١١ (١٤٧١) ، (تحفة الأشراف : ٦٤٩٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٢) (ضعیف الإسناد منکر) (اس کے راوی یزید ضعیف ہیں ) وضاحت : ١ ؎ : یہ روایت ضعیف ہے، ثقات کی روایت کے بھی خلاف ہے۔
حدیث نمبر: 3153 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كُفِّنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ نَجْرَانِيَّةٍ الْحُلَّةُ: ثَوْبَانِ وَقَمِيصُهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ عُثْمَانُ: فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ: حُلَّةٍ حَمْرَاءَ، وَقَمِيصِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ قیمتی کفن دینا مکروہ ہے
علی بن ابی طالب (رض) کہتے ہیں کہ کفن میں میرے لیے قیمتی کپڑا استعمال نہ کرنا، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ فرما رہے تھے : کفن میں غلو نہ کرو کیونکہ جلد ہی وہ اس سے چھین لیا جائے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٠١٤٩) (ضعیف) (اس کے راوی عمرو بن ہاشم لین الحدیث ہیں )
حدیث نمبر: 3154 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ أَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: لَا تُغَالِ لِي فِي كَفَنٍ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا تَغَالَوْا فِي الْكَفَنِ، فَإِنَّهُ يُسْلَبُهُ سَلْبًا سَرِيعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ قیمتی کفن دینا مکروہ ہے
خباب (رض) کہتے ہیں کہ مصعب بن عمیر (رض) جنگ احد میں قتل ہوگئے تو انہیں کفن دینے کے لیے ایک کملی کے سوا اور کچھ میسر نہ آیا، اور وہ کملی بھی ایسی چھوٹی تھی کہ جب ہم اس سے ان کا سر ڈھانپتے تو پیر کھل جاتے تھے، اور اگر ان کے دونوں پیر ڈھانپتے تو سر کھل جاتا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کملی سے ان کا سر ڈھانپ دو اور پیروں پر کچھ اذخر (گھاس) ڈال دو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ٢٧ (١٢٧٦) ، ومناقب الأنصار ٤٥ (٣٩١٣) ، والمغازي ١٧ (٤٠٤٧) ، ٢٦ (٤٠٨٢) ، والرقاق ٧ (٦٤٣٢) ، ١٦ (٦٤٤٨) ، صحیح مسلم/الجنائز ١٣ (٩٤٠) ، سنن الترمذی/المناقب ٥٤ (٣٨٥٣) ، سنن النسائی/الجنائز ٤٠ (١٩٠٤) ، (تحفة الأشراف : ٣٥١٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/١٠٩، ١١٢، ٦/٣٩٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3155 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ: إِنَّ مُصْعَبَ بْنَ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ إِلَّا نَمِرَةٌ، كُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ، خَرَجَ رِجْلَاهُ، وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ، خَرَجَ رَأْسُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: غَطُّوا بِهَا رَأْسَهُ، وَاجْعَلُوا عَلَى رِجْلَيْهِ شَيْئًا مِنَ الْإِذْخِرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ قیمتی کفن دینا مکروہ ہے
عبادہ بن صامت (رض) رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : بہترین کفن جوڑا (تہبند اور چادر) ہے، اور بہترین قربانی سینگ دار دنبہ ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الجنائز ١٢ (١٤٧٣) ، (تحفة الأشراف : ٥١١٧) (ضعیف) (اس کے راوی نسی مجہول ہیں ) وضاحت : ١ ؎ : مقصود یہ ہے کہ ایک کپڑے سے تو دو کپڑے بہتر ہیں، ورنہ مسنون تو تین کپڑے ہی ہیں، اور سینگ دار اس لئے بہتر ہے کہ وہ عام طور سے فربہ ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 3156 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي نَصْرٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: خَيْرُ الْكَفَنِ الْحُلَّةُ، وَخَيْرُ الْأُضْحِيَّةِ الْكَبْشُ الْأَقْرَنُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے کفن کا بیان
بنی عروہ بن مسعود کے ایک فرد سے روایت ہے (جنہیں داود کہا جاتا تھا، اور جن کی پرورش ام المؤمنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان (رض) نے کی تھی) کہ لیلیٰ بنت قانف ثقفیہ (رض) کہتی ہیں : میں ان عورتوں میں شامل تھی جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی ام کلثوم (رض) کو ان کے انتقال پر غسل دیا تھا، کفن کے کپڑوں میں سے سب سے پہلے ہمیں رسول اللہ ﷺ نے ازار دیا، پھر کرتہ دیا، پھر اوڑھنی دی، پھر چادر دی، پھر ایک اور کپڑا دیا، جسے اوپر لپیٹ دیا گیا ١ ؎۔ لیلیٰ کہتی ہیں : رسول اللہ ﷺ ان کے کفن کے کپڑے لیے ہوئے دروازے کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور ہمیں ان میں سے ایک ایک کپڑا دے رہے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف : ١٨٠٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٣٨٠) (ضعیف) (اس کے راوی نوح مجہول ہیں ) وضاحت : ١ ؎ : اس سے معلوم ہوا کہ عورت کے لئے کفن کے پانچ کپڑے مسنون ہیں۔
حدیث نمبر: 3157 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي وَكَانَ قَارِئًا لِلْقُرْآنِ، نُوحُ بْنُ حَكِيمٍ الثَّقَفِيُّ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عُرْوَةَ بْنِ مَسْعُودٍ يُقَالُ لَهُ دَاوُدُ قَدْ وَلَّدَتْهُ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ أَبِي سُفْيَانَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَنْ لَيْلَى بِنْتَ قَانِفٍ الثَّقَفِيَّةَ، قَالَتْ: كُنْتُ فِيمَنْ غَسَّلَ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ وَفَاتِهَا، فَكَانَ أَوَّلُ مَا أَعْطَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْحِقَاءَ، ثُمَّ الدِّرْعَ، ثُمَّ الْخِمَارَ، ثُمَّ الْمِلْحَفَةَ، ثُمَّ أُدْرِجَتْ بَعْدُ فِي الثَّوْبِ الْآخِرِ، قَالَتْ: وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ عِنْدَ الْبَابِ، مَعَهُ كَفَنُهَا، يُنَاوِلُنَاهَا ثَوْبًا ثَوْبًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو مشک لگانا
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے خوشبوؤوں میں مشک عمدہ خوشبو ہے (لہٰذا مردے کو یا کفن میں بھی اسے لگانا بہتر ہے) ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الجنائز ٤٢ (١٩٠٧) ، (تحفة الأشراف : ٤٣٨١) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأدب ٥ (٢٢٥٢) ، سنن الترمذی/الجنائز ١٦ (٩٩١) ، مسند احمد (٣/٣٦، ٤٠، ٤٦، ٦٢) (صحیح)
حدیث نمبر: 3158 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا الْمُسْتَمِرُ بْنُ الرَّيَّانِ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَطْيَبُ طِيبِكُمُ الْمِسْكُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ کی تیاری میں جلدی کرنا
حصین بن وحوح (رض) کہتے ہیں کہ طلحہ بن براء (رض) بیمار ہوئے تو نبی اکرم ﷺ ان کی عیادت کے لیے آئے، اور فرمایا : میں یہی سمجھتا ہوں کہ اب طلحہ مرنے ہی والے ہیں، تو تم لوگ مجھے ان کے انتقال کی خبر دینا اور تجہیز و تکفین میں جلدی کرنا، کیونکہ کسی مسلمان کی لاش اس کے گھر والوں میں روکے رکھنا مناسب نہیں ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٣٤١٨) (ضعیف) (اس کے راوی سعید بن عثمان لین الحدیث اور عروة مجہول ہیں )
حدیث نمبر: 3159 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ مُطَرِّفٍ الرُّؤَاسِيُّ أَبُو سُفْيَانَ، وَأَحْمَدُ بْنُ جَنَابٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عِيسَى، قَالَ أَبُو دَاوُد: هُوَ ابْنُ يُونُسَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُثْمَانَ الْبَلَوِيِّ، عَنْ عَزْرَةَ، وَقَالَ عَبْدُ الرَّحِيمِ: عُرْوَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِالْحُصَيْنِ بْنِ وَحْوَحٍ: أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ الْبَرَاءِ مَرِضَ، فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ، فَقَالَ: إِنِّي لَا أَرَى طَلْحَةَ إِلَّا قَدْ حَدَثَ فِيهِ الْمَوْتُ، فَآذِنُونِي بِهِ، وَعَجِّلُوا، فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِجِيفَةِ مُسْلِمٍ أَنْ تُحْبَسَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَهْلِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
عبداللہ بن زبیر (رض) سے روایت ہے کہ ام المؤمنین عائشہ (رض) نے ان سے بیان کیا کہ نبی اکرم ﷺ چار چیزوں کی وجہ سے غسل کرتے تھے : جنابت سے، جمعہ کے دن، پچھنا لگوانے سے اور میت کو غسل دینے سے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : (٣٤٨) ، (تحفة الأشراف : ١٦١٩٣) (ضعیف) (اس کے راوی مصعب ضعیف ہیں ) وضاحت : ١ ؎ : ان میں جنابت کے علاوہ کوئی اور غسل فرض نہیں ہوگا۔
حدیث نمبر: 3160 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَكَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَرْبَعٍ: مِنَ الْجَنَابَةِ، وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَمِنَ الْحِجَامَةِ، وَغُسْلِ الْمَيِّتِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو میت کو نہلائے اسے چاہیئے کہ خود بھی نہائے، جو جنازہ کو اٹھائے اسے چاہیئے کہ وضو کرلے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٤٢٧٥) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الجنائز ١٧ (٩٩٣) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٨ (١٤٦٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : یہ دونوں حکم مستحب ہیں۔
حدیث نمبر: 3161 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ غَسَّلَ الْمَيِّتَ، فَلْيَغْتَسِلْ، وَمَنْ حَمَلَهُ، فَلْيَتَوَضَّأْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
اس سند سے بھی ابوہریرہ (رض) (نبی اکرم ﷺ سے) اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ حدیث منسوخ ہے، میں نے احمد بن حنبل سے سنا ہے : جب ان سے میت کو غسل دینے والے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا : اسے وضو کرلینا کافی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں : ابوصالح نے اس حدیث میں اپنے اور ابوہریرہ (رض) کے درمیان زائدہ کے غلام اسحاق کو داخل کردیا ہے، نیز مصعب کی روایت ضعیف ہے اس میں کچھ چیزیں ہیں جن پر عمل نہیں ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٢١٨٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 3162 حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ إِسْحَاق مَوْلَى زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَاهُ، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا مَنْسُوخٌ، وسَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، وَسُئِلَ عَنِ الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ، فَقَالَ: يُجْزِيهِ الْوُضُوءُ، قَالَ أَبُو دَاوُد: أَدْخَلَ أَبُو صَالِحٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ، يَعْنِي إِسْحَاق مَوْلَى زَائِدَةَ، قَالَ: وَحَدِيثُ مُصْعَبٍ ضَعِيفٌ، فِيهِ خِصَالٌ لَيْسَ الْعَمَلُ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو بوسہ دینے کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو عثمان بن مظعون ١ ؎ (رض) کو بوسہ لیتے ہوئے دیکھا ہے، ان کا انتقال ہوچکا تھا، میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الجنائز ١٤ (٩٨٩) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٧ (١٤٥٦) ، (تحفة الأشراف : ١٧٤٥٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٤٣، ٥٥، ٢٠٦) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : عثمان بن مظعون (رض) رسول اللہ ﷺ کے رضاعی بھائی تھے، مدینہ میں مہاجرین میں سب سے پہلے انہیں کا انتقال ہوا۔
حدیث نمبر: 3163 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيُقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ وَهُوَ مَيِّتٌ. حتَّى رَأَيْتُ الدُّمُوعَ تَسِيلُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات میں دفن کرنے کا بیان
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کچھ لوگوں نے قبرستان میں (رات میں) روشنی دیکھی تو وہاں گئے، دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قبر کے اندر کھڑے ہوئے ہیں اور فرما رہے ہیں : تم اپنے ساتھی کو (یعنی نعش کو) مجھے تھماؤ ، تو دیکھا کہ (مرنے والا) وہ آدمی تھا جو بلند آواز سے ذکر الٰہی کیا کرتا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٢٥٦٤) (ضعیف) (اس کے راوی محمد بن مسلم طائفی حافظہ کے ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 3164 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَوْ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: رَأَى نَاسٌ نَارًا فِي الْمَقْبَرَةِ، فَأَتَوْهَا، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقَبْرِ، وَإِذَا هُوَ يَقُولُ: نَاوِلُونِي صَاحِبَكُمْ، فَإِذَا هُوَ الرَّجُلُ الَّذِي كَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالذِّكْرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں غزوہ احد کے روز ہم نے مقتولین کو کسی اور جگہ لے جا کر دفن کرنے کے لیے اٹھایا ہی تھا کہ رسول اللہ ﷺ کے منادی نے آ کر اعلان کیا کہ رسول اللہ ﷺ حکم فرماتے ہیں کہ مقتولین کو ان کی مضاجع شہادت گاہوں میں دفن کرو، تو ہم نے ان کو انہیں کی جگہوں پر لوٹا دیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الجھاد ٣٧ (١٧١٧) ، سنن النسائی/الجنائز ٨٣ (٢٠٠٦) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٢٨ (١٥١٦) ، (تحفة الأشراف : ٣١١٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٢٩٧، ٣٠٣، ٣٠٨، ٣٩٧) ، سنن الدارمی/المقدمة ٧ (٤٦) (صحیح) (متابعات و شواہد سے تقویت پا کر یہ روایت صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی نبی ح لین الحدیث ہیں )
حدیث نمبر: 3165 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ نُبَيْحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا حَمَلْنَا الْقَتْلَى يَوْمَ أُحُدٍ لِنَدْفِنَهُمْ، فَجَاءَ مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَأْمُرُكُمْ أَنْ تَدْفِنُوا الْقَتْلَى فِي مَضَاجِعِهِمْ، فَرَدَدْنَاهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے کی نماز میں کتنی صفیں ہونی چاہیئں؟
مالک بن ہبیرہ (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو بھی مسلمان مرجائے اور اس کے جنازے میں مسلمان نمازیوں کی تین صفیں ہوں تو اللہ اس کے لیے جنت کو واجب کر دے گا ۔ راوی کہتے ہیں : نماز (جنازہ) میں جب لوگ تھوڑے ہوتے تو مالک اس حدیث کے پیش نظر ان کی تین صفیں بنا دیتے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الجنائز ٤٠ (١٠٢٨) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ١٩ (١٤٩٠) ، (تحفة الأشراف : ١١٢٠٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٧٩) (ضعیف) (اس کا مرفوع حصہ ابن اسحاق کی وجہ سے ضعیف ہے وہ مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں البتہ موقوف حصہ (مالک بن ہبیرہ کا فعل ہے) متابعات و شواہد سے تقویت پا کر صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3166 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مَرْثَدٍ الْيَزَنِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ هُبَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَمُوتُ، فَيُصَلِّي عَلَيْهِ ثَلَاثَةُ صُفُوفٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، إِلَّا أَوْجَبَ، قَالَ: فَكَانَ مَالِكٌ إِذَا اسْتَقَلَّ أَهْلَ الْجَنَازَةِ، جَزَّأَهُمْ ثَلَاثَةَ صُفُوفٍ لِلْحَدِيثِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کا جنازہ کے ساتھ جانا ممنوع ہے
ام عطیہ (رض) کہتی ہیں ہمیں جنازہ کے پیچھے پیچھے جانے سے روکا گیا ہے لیکن (روکنے میں) ہم پر سختی نہیں برتی گئی ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٨١٢٢) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الجنائز ٢٩ (١٢٧٨) ، صحیح مسلم/الجنائز ١١ (٩٣٨) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٥٠ (١٥٧٧) ، مسند احمد (٦/٤٠٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3167 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: نُهِينَا أَنْ نَتَّبِعَ الْجَنَائِزَ، وَلَمْ يُعْزَمْ عَلَيْنَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے کے ساتھ جانے اور اس پر نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ جو شخص جنازہ کے ساتھ جائے اور نماز جنازہ پڑھے تو اسے ایک قیراط (کا ثواب) ملے گا، اور جو جنازہ کے ساتھ جائے اور اس کے دفنانے تک ٹھہرا رہے تو اسے دو قیراط (کا ثواب) ملے گا، ان میں سے چھوٹا قیراط یا ان میں سے ایک قیراط احد پہاڑ کے برابر ہوگا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٢٥٥٩) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الإیمان ٣٥ (٤٧) ، الجنائز ٥٨ (١٣٢٥) ، صحیح مسلم/الجنائز ١٧ (٩٤٥) ، سنن النسائی/الجنائز ٧٩ (١٩٩٦) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٣٤ (١٥٣٩) ، مسند احمد (٢/٢، ٢٣٣، ٢٤٦، ٢٨٠، ٣٢١، ٣٨٧، ٤٠١، ٤٣٠، ٤٥٨، ٤٧٥، ٤٨٠، ٤٩٣، ٤٩٨، ٥٠٣، ٥٢١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3168 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْوِيهِ، قَالَ: مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَصَلَّى عَلَيْهَا، فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ تَبِعَهَا حَتَّى يُفْرَغَ مِنْهَا، فَلَهُ قِيرَاطَانِ، أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ، أَوْ أَحَدُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ.
তাহকীক: