আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

دعوی اور گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৮ টি

হাদীস নং: ২১৩০৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٢٩٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ہند رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور کہنے لگی : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ابوسفیان کنجوس، بخیل آدمی ہے۔ میرے اور اپنی اولاد پر اتنا خرچ نہیں کرتا جو مجھے یا میری اولاد کو کفایت کر جائے۔ اس کو معلوم نہ ہو تو اس کا مال لے لوں ؟ فرمایا : اتنا لے لو جتنا تجھے اور تیری اولاد کو کفایت کر جائے۔

(ب) انس بن عیاض کی روایت میں ہے کہ وہ مجھے نہیں دیتا جو مجھے اور میری اولاد کو کفایت کر جائے، لیکن مخفی طور پر جو لے لوں اور اس کو معلوم نہ ہو۔ کیا میرے اوپر کوئی گناہ تو نہیں ہے ؟ [صحیح۔ تقدم قبلہ ]
(۲۱۲۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا کُرَیْبٌ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ وَابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : جَائَ تْ ہِنْدٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَبَا سُفْیَانَ رَجُلٌ شَحِیحٌ وَلاَ یُنْفِقُ عَلَیَّ وَلاَ عَلَی وَلَدِی مَا یَکْفِینِی وَبَنِیَّ أَفَآخُذُ مِنْ مَالِہِ وَہُوَ لاَ یَشْعُرُ؟ فَقَالَ : خُذِی مَا یَکْفِیکِ وَوَلَدَکِ بِالْمَعْرُوفِ ۔

وَفِی رِوَایَۃِ أَنَسِ بْنِ عِیَاضٍ : وَأَنَّہُ لاَ یُعْطِینِی مَا یَکْفِینِی وَوَلَدِی إِلاَّ مَا أَخَذْتُ مِنْہُ سِرًّا وَہُوَ لاَ یَعْلَمُ فَہَل عَلَیَّ فِی ذَلِکَ مِنْ شَیْئٍ ؟ ثُمَّ ذَکَرَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩০৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٢٩٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہند بنت عتبہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! زمین کی سطح پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خیمہ سے بڑھ کر کوئی خیمہ میری نظر میں ذلیل نہ تھا۔ پھر آج صبح سطح زمین آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خیمہ والوں سے غزوہ کرنا اچھا لگتا تھا اور اللہ کی قسم ! پھر کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! ابوسفیان بخیل آدمی ہے، اگر اس کے مال میں سے اس کے عیال کو کھلاؤں تو گناہ تو نہیں ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بھلائی سے کھلاؤ۔
(۲۱۲۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْمُوَجِّہِ أَنْبَأَنَا عَبْدَانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَنِی عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : جَائَ تْ ہِنْدُ بِنْتُ عُتْبَۃَ بْنِ رَبِیعَۃَ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَاللَّہِ مَا کَانَ عَلَی ظَہْرِ الأَرْضِ مِنْ أَہْلِ خِبَائٍ أَحَبُّ إِلَیَّ أَنْ یَذِلُّوا مِنْ أَہْلِ خِبَائِکَ ثُمَّ مَا أَصْبَحَ الْیَوْمَ عَلَی ظَہْرِ الأَرْضِ أَہْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَیَّ أَنْ یَغْزُوا مِنْ أَہْلِ خِبَائِکَ قَالَ : وَأَیْضًا وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ ۔ ثُمَّ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَبَا سُفْیَانَ رَجُلٌ مُمْسِکٌ فَہَلْ عَلَیَّ حَرَجٌ فِی أَنْ أُطْعِمَ مِنَ الَّذِی لَہُ عِیَالاً؟ قَالَ : لاَ بِالْمَعْرُوفِ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ بُکَیْرٍ : فَہَلْ عَلَیَّ مِنْ حَرَجٍ أَنْ أُطْعِمَ مِنَ الَّذِی لَہُ؟ قَالَ : نَعَمْ بِالْمَعْرُوفِ ۔

وَمَعْنَاہُمَا وَاحِدٌ وَشَکَّ ابْنُ بُکَیْرٍ فِی أَحْیَائٍ أَوْ خِبَائٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَفِی مَوْضِعٍ آخَرَ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩০৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠٠) مقدام نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : جس نے کسی مسلمان کی مہمان نوازی کی تو مہمان محروم رہا۔ تو مسلمانوں کا حق اس کی مدد کرنا ہے۔ اپنی مہمانی کے اعتبار سے اس کے مال اور کھیتی سے لے سکتا ہے۔
(۲۱۳۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو جَابِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی الْجُودِیِّ قَالَ سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُہَاجِرِ أَنَّہُ سَمِعَ الْمِقْدَامَ أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : أَیُّمَا مُسْلِمٍ ضَافَ قَوْمًا فَأَصْبَحَ الضَّیْفُ مَحْرُومًا کَانَ حَقًّا عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ نَصْرُہُ حَتَّی یَأْخُذَ لَہُ بِقِرَاہُ مِنْ مَالِہِ وَزَرْعِہِ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩০৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠١) عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ ہم کو روانہ کرتے ہیں۔ اگر ہم کسی قوم کے پاس جاتے ہیں، وہ ہماری مہمان نوازی نہیں کر تیتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اس کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم کسی قوم کے پاس جاؤ وہ تمہاری مہمانی کریں جو مہمان کے شایان شان ہے تو قبول کرلو۔ اگر وہ ایسا نہ کریں تو مہمان کا مناسب حق لے سکتے ہو۔
(۲۱۳۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَۃَ الْخُزَاعِیُّ حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ أَبِی الْخَیْرِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّکَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ لاَ یَقْرُونَنَا فَمَا تَرَی فِی ذَلِکَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأُمِرَ لَکُمْ بِمَا یَنْبَغِی لِلضَّیْفِ فَاقْبَلُوا فَإِنْ لَمْ یَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْہُمْ حَقَّ الضَّیْفِ الَّذِی یَنْبَغِی لَہُمْ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَغَیْرِہِ عَنِ اللَّیْثِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩০৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠٢) یوسف بن ماہک مکی فرماتے ہیں کہ میں فلاں کے لیے یتیموں کا خرچہ لکھا کرتا تھا۔ ان کے والی نے ایک ہزار درہم ان پر ڈال دیے۔ میں نے اس کا مال اتنا ہی لیا تھا۔ میں نے کہا : جتنا مال وہ لے گئے اتنا لے لو۔ اس نے کہا : نہیں۔ کیونکہ میرے والد نے مجھے بیان کیا ہے کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو ادا کرو جو آپ کو امین بنائے، اس سے خیانت نہ کرو جو آپ سے خیانت کرے۔
(۲۱۳۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ أَنَّ یَزِیدَ بْنَ زُرَیْعٍ حَدَّثَہُمْ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ الْمَکِّیِّ قَالَ : کُنْتُ أَکْتُبُ لِفُلاَنٍ نَفَقَۃَ أَیْتَامٍ کَانَ وَلِیَّہُمْ فَغَالَطُوہُ بِأَلْفِ دِرْہَمٍ فَأَدَّاہَا إِلَیْہِمْ فَأَدْرَکْتُ لَہُمْ أَمْوَالَہُمْ مِثْلَہَا۔ قَالَ قُلْتُ : اقْبِضِ الأَلْفَ الَّذِی ذَہَبُوا بِہِ مِنْکَ۔ قَالَ لاَ حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : أَدِّ إِلَی مَنِ ائْتَمَنَکَ وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَکَ ۔

[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩০৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠٣) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو تجھے امین خیال کرے اس کی امانت ادا کر اور جو کوئی تجھ سے خیانت کرے تو آپ خیانت نہ کریں۔ ابو فضل کہتے ہیں : میں نے طلق سے کہا : میں شریک کے لیے لکھتا ہوں اور قیس کو چھوڑ دیتا ہوں۔ فرمایا : آپ۔
(۲۱۳۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ النَّخَعِیُّ أَنْبَأَنَا شَرِیکٌ وَقَیْسٌ عَنْ أَبِی حُصَیْنٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : أَدِّ الأَمَانَۃَ إِلَی مَنِ ائْتَمَنَکَ وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَکَ ۔ قَالَ أَبُو الْفَضْلِ قُلْتُ لِطَلْقٍ أَکْتُبُ شَرِیکًا وَأَدَعُ قَیْسًا؟ قَالَ أَنْتَ

أَعْلَمُ الْحَدِیثُ الأَوَّلُ فِی حُکْمِ الْمُنْقَطِعِ حَیْثُ لَمْ یَذْکُرْ یُوسُفُ بْنُ مَاہَکَ اسْمَ مَنْ حَدَّثَہُ وَلاَ اسْمَ مَنْ حَدَّثَ عَنْہُ مَنْ حَدَّثَہُ وَحَدِیثُ أَبِی حُصَیْنٍ تَفَرَّدَ بِہِ عَنْہُ شَرِیکٌ الْقَاضِی وَقَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ۔ وَقَیْسٌ ضَعِیفٌ وَشَرِیکٌ لَمْ یَحْتَجَّ بِہِ أَکْثَرُ أَہْلِ الْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ وَإِنَّمَا ذَکَرَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الشَّوَاہِدِ۔

وَرُوِیَ عَنْ أَبِی حَفْصٍ الدِّمَشْقِیِّ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہَذَا ضَعِیفٌ۔ لأَنَّ مَکْحُولاً لَمْ یَسْمَعْ مِنْ أَبِی أُمَامَۃَ شَیْئًا وَأَبُو حَفْصٍ الدِّمَشْقِیُّ ہَذَا مَجْہُولٌ۔

وَرُوِیَ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩১০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠٤) ایضا
(۲۱۳۰۴) وَرَوَاہُ أَیُّوبُ بْنُ سُوَیْدٍ وَہُوَ ضَعِیفٌ عَنِ ابْنِ شَوْذَبٍ عَنْ أَبِی التَّیَّاحِ عَنْ أَنَسٍ مَرْفُوعًا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْعَطَّارُ الْحِیرِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُمَیْرٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ الْخَصَّافُ أَنَّ أَیُّوبَ بْنَ سُوَیْدٍ حَدَّثَہُمْ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৩১১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی اپنا حق وصول کرسکتا ہے جو اس سے روکے
(٢١٣٠٥) امام شافعی (رح) نے فرمایا : یہ حدیث تمہارے محدثین کے ہاں ثابت نہیں ہے۔ اگر ثابت ہو بھی تو بھی یہ ہماریخلاف دلیل نہیں بن سکتی ۔ پھر دورانِ گفتگو فرمایا : سنت اور اکثر اہل علم کا اس پر اجماع ہے کہ آدمی اپنا حق اپنے مخالف سے چھپا کرلے سکتا ہے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ایسا کرنا خیانت نہیں ہے۔ اگر میں کہوں کہ اس نے مجھ سے ایک درھم میں خیانت کی ہے پھر میرے لیے اس کے بدلے میں دس دراہم یک خیانت کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ میں ایک درہم لے سکتا ہوں اور اس میں میں خائن نہیں ہوں گا جیسا کہ میں 9 درہم لے کر خائن بن جاتا جن میں اس نے خیانت نہیں کی۔
(۲۱۳۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ لَیْسَ بِثَابِتٍ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ مِنْکُمْ وَلَوْ کَانَ ثَابِتًا لَمْ یَکُنْ فِیہِ حُجَّۃٌ عَلَیْنَا ثُمَّ سَاقَ الْکَلاَمَ إِلَی أَنْ قَالَ إِذَا دَلَّتِ السُّنَّۃُ وَإِجْمَاعُ کَثِیرٍ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ عَلَی أَنْ یَأْخُذَ الرَّجُلُ حَقَّہُ لِنَفْسِہِ سِرًّا مِنَ الَّذِی ہُوَ عَلَیْہِ فَقَدْ دَلَّ أَنَّ ذَلِکَ لَیْسَ بِخِیَانَۃٍ الْخِیَانَۃُ أَخْذُ مَا لاَ یَحِلُّ أَخْذُہُ فَلَو خَانَنِی دِرْہَمًا فَقُلْتُ قَدِ اسْتَحَلَّ خِیَانَتِی لَمْ یَکُنْ لِی أَنْ آخُذَ مِنْہُ عَشْرَۃَ دَرَاہِمَ مُکَافَأَۃً بِخِیَانَتِہِ لِی وَکَانَ لِی أَنْ آخُذَ دِرْہَمًا وَلاَ أَکُونُ بِہَذَا خَائِنًا ظَالِمًا کَمَا کُنْتَ خَائِنًا ظَالِمًا یَأْخُذُ تِسْعَۃً مَعَ دِرْہَمِی لأَنَّہُ لَمْ یَخُنْہَا۔
tahqiq

তাহকীক: