আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
دعوی اور گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৮ টি
হাদীস নং: ২১২৬৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٨) یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے ایک بچے کے بارے میں دعویٰ کر دیاتو حضرت عمر (رض) نے قیافہ شناس کو بلایا۔ اس نے کہا : دونوں ہی اس میں شریک ہیں تو حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : تم دونوں میں سے جو چاہے والی بن جائے۔
(۲۱۲۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ : أَنَّ رَجُلَیْنِ تَدَاعَیَا وَلَدًا فَدَعَا لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْقَافَۃَ فَقَالُوا لَقَدِ اشْتَرَکَا فِیہِ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَالِ أَیَّہُمَا شِئْتَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٩) ایضا
(۲۱۲۵۹) قَالَ وَأَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِثْلَ مَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٠) ایضا
(۲۱۲۶۰) قَالَ وَأَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِثْلَ مَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦١) یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ دو شخص حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس جاہلیت کے بچے کا جھگڑا لے کر آئے۔ ایک کہتا : میرا بیٹا ہے اور دوسرا کہتا : میرا بیٹا ہے تو حضرت عمر (رض) نے بنو مصطلق کا قیافہ شناس بلوایاتو اس نے بچے کو دیکھا اور کہا : اس میں یہ دونوں ہی شریک ہیں۔ حضرت عمر (رض) نے اس کو درہ سے مارا اور بچے سے کہا : جس کے ساتھ جانا چاہو چلے جاؤ تو بچہ ایک کے ساتھ چلا گیا۔ عبدالرحمن کہتے ہیں کہ بچے نے ایک کا ساتھ لیا اور چل دیا اور حضرت عمر (رض) نے فرمایا : مصطلق کو اللہ ہلاک کرے۔
(۲۱۲۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَکَفَانِیُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَتَی رَجُلاَنِ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَخْتَصِمَانِ فِی غُلاَمٍ مِنْ وِلاَدِ الْجَاہِلِیَّۃِ یَقُولُ ہَذَا ہُوَ ابْنِی وَیَقُولُ ہَذَا ہُوَ ابْنِی فَدَعَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَائِفًا مِنْ بَنِی الْمُصْطَلِقِ فَسَأَلَہُ عَنِ الْغُلاَمِ فَنَظَرَ إِلَیْہِ الْمُصْطَلَقِیُّ وَنَظَرَ ثُمَّ قَالَ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : قَدِ اشْتَرَکَا فِیہِ جَمِیعًا۔فَقَامَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَیْہِ بِالدِّرَّۃِ فَضَرَبَہُ بِہَا قَالَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلْغُلاَمِ : اتَّبِعْ أَیَّہُمَا شِئْتَ فَقَامَ الْغُلاَمُ فَاتَّبَعَ أَحَدَہُمَا قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ مُتَّبِعًا أَحَدَہُمَا یَذْہَبُ وَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَاتَلَ اللَّہُ أَخَا بَنِی الْمُصْطَلِقِ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٢) یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے دو آدمیوں کے درمیان ایک آدمی کا فیصلہ فرمایا، جس کے باپ کا علم نہ تھا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تو جن کی چاہے اتباع کر۔
(۲۱۲۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی فِی رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا رَجُلاً لاَ یُدْرَی أَیُّہُمَا أَبُوہُ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلرَّجُلِ: اتَّبِعْ أَیَّہُمَا شِئْتَ۔
ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ مَوْصُولٌ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ]
ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ مَوْصُولٌ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৬৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٣) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) جو اسلام میں کسی بچے کا دعویٰ کرتے جاہلیت کے دور کا وہ اس کے والدین کے ساتھ ملا دیتے۔ سلیمان فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک عورت کے بچے کا دعویٰ کر رہے تھے تو حضرت عمر (رض) نے قیافہ شناس کو بلایا۔ اس نے دونوں کو دیکھ کر بتایا، یہ دونوں ہی اس میں شریک ہیں تو حضرت عمر (رض) نے اس کو کوڑے مارے اور عورت سے کہا : آپ مجھے صحیح حقیقت بتائیں، وہ کہنے لگی : یہ آدمی میرے پاس آتا تھا میں اپنے گھر والوں کے اونٹوں میں ہوتی تھی۔ جب اس نے حمل کا پختہ خیال اپنے ذہن میں بٹھا لیا۔ پھر مجھ سے جدا ہوگیا، اس کے بعد دوسرا آنا شروع ہوگیا۔ مجھے معلوم نہیں کہ دونوں میں سے کس کا ہے تو قیافہ شناس نے تکبیر کہی تو حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : جس کے ساتھ چاہو چلے جاؤ۔
(۲۱۲۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَلِیطُ أَوْلاَدَ الْجَاہِلِیَّۃِ بِمَنِ ادَّعَاہُمْ فِی الإِسْلاَمِ۔ قَالَ سُلَیْمَانُ فَأَتَی رَجُلاَنِ کِلاَہُمَا یَدَّعِی وَلَدَ امْرَأَۃٍ فَدَعَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَائِفًا فَنَظَرَ إِلَیْہِمَا فَقَالَ الْقَائِفُ لَقَدِ اشْتَرَکَا فِیہِ فَضَرَبَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالدِّرَّۃِ ثُمَّ قَالَ لِلْمَرْأَۃِ أَخْبِرِینِی خَبَرَکِ فَقَالَتْ کَانَ ہَذَا لأَحَدِ الرَّجُلَیْنِ یَأْتِیہَا وَہِیَ فِی إِبِلِ أَہْلِہَا فَلاَ یُفَارِقُہَا حَتَّی یَظُنَّ أَنْ قَدِ اسْتَمَرَّ بِہَا حَمْلٌ ثُمَّ انْصَرَفَ عَنْہَا فَأُہْرِیقَتْ دَمًا ثُمَّ خَلَفَ ہَذَا تَعْنِی الآخَرَ فَلاَ أَدْرِی مِنْ أَیِّہِمَا ہُوَ فَکَبَّرَ الْقَائِفُ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلْغُلاَمِ : وَالِ أَیَّہُمَا شِئْتَ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٤) عبداللہ بن عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف نے ایک لونڈی فروخت کی۔ وہ استبراء رحم سے پہلے اس سے ہمبستری کرتے تھے تو حمل خریدار کے پاس جا کر ظاہر ہوا تو جھگڑا حضرت عمر (رض) کے پاس آیا۔ حضرت عمر (رض) نے قیافہ شناس کو بلایا، اس نے دیکھ کر ان کے ساتھ ملا دیا۔ ایک دوسری جگہ ہے کہ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : کیا آپ اس سے ہمبستری کرتے تھے ؟ کہتے ہیں : ہاں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تو نے استبراء رحم سے پہلے فروخت کردیا ؟ کہنے لگے : ہاں۔ کہتے ہیں : تو پیدا کرنے والا نہ تھا تو پھر حضرت عمر (رض) نے قیافہ شناس کو بلایا۔
(۲۱۲۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ أَسْلَمَ الْمِنْقَرِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ : بَاعَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَارِیَۃً کَانَ یَقَعُ عَلَیْہَا قَبْلَ أَنْ یَسْتَبْرِئَہَا فَظَہَرَ بِہَا حَمْلٌ عِنْدَ الْمُشْتَرِی فَخَاصَمُوہُ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فَدَعَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَیْہِ الْقَافَۃَ فَنَظَرُوا إِلَیْہِ فَأَلْحَقُوہُ بِہِ وَقَالَ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَکُنْتَ تَقَعُ عَلَیْہَا؟ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : فَبِعْتَہَا قَبْلَ أَنْ تَسْتَبْرِئَہَا؟ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : مَا کُنْتَ بِخَلِیقٍ۔ قَالَ : فَدَعَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَیْہِ الْقَافَۃَ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٥) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک عورت کے پاس جاتے۔ اس نے بچہ جنم دیا، وہ جھگڑا لے کر حضرت عمر (رض) کے پاس آئے۔ انھوں نے تین قیافہ شناس منگوائے۔ انھوں نے مٹی منگوائی جس کے اندر دونوں آدمیوں نے وطی کی۔ اور بچہ بھی وہاں ہی تھا۔ پھر ان میں سے ایک سے کہا : دیکھو۔ قیافہ شناس متوجہ ہوا، اعراض کیا اور پیٹھ پھیری۔ پھر کہا : ظاہر کروں یا پوشیدہ رکھوں ؟ کہا : پوشیدہ رکھو۔ پھر دوسرے نے دیکھا، اس نے بھی کہا کہ ظاہر کروں یا پوشیدہ رکھوں ؟ کہا گیا : پوشیدہ رکھو۔ مشابہت دونوں کے ساتھ تھی، لیکن معلوم نہ ہوسکا کہ یہ کس کا ہے، پھر تیسرے کو حکم ہوا دیکھو۔ اس نے دیکھا، پوچھا : ظاہر کروں یا پوشیدہ رکھوں ؟ فرمایا ظاہر کرو۔ اس نے کہا : مشابہت دونوں کے ساتھ ہے لیکن کس کا ہے پتہ نہیں چلتا تو حضرت عمر (رض) نے بچے کو ان کا وارث بنادیا اور وہ اس کے وارث ہوں گے۔ سعید فرماتے ہیں : اس کے عصبات کون ہیں ؟ میں نے کہا : کوئی نہیں۔
(۲۱۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اشْتَرَکَا فِی طُہْرِ امْرَأَۃٍ فَوَلَدَتْ وَلَدًا فَارْتَفَعُوا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَعَا لَہُمْ ثَلاَثَۃً مِنَ الْقَافَۃِ فَدَعُوا بِتُرَابٍ فَوَطِئَ فِیہِ الرَّجُلاَنِ وَالْغُلاَمُ ثُمَّ قَالَ لأَحَدِہِمُ انْظُرْ فَنَظَرَ فَاسْتَقْبَلَ وَاسْتَعْرَضَ وَاسْتَدْبَرَ ثُمَّ قَالَ أُسِرُّ أَمْ أُعْلِنُ فَقَالَ بَلْ أَسِرَّ فَقَالَ لَقَدْ أَخَذَ الشَّبَہَ مِنْہُمَا جَمِیعًا فَمَا أَدْرِی لأَیِّہِمَا ہُوَ فَأَجْلَسَہُ ثُمَّ قَالَ لِلآخَرِ انْظُرْ فَنَظَرَ وَاسْتَقْبَلَ وَاسْتَعْرَضَ وَاسْتَدْبَرَ ثُمَّ قَالَ أُسِرُّ أَمْ أُعْلِنُ فَقَالَ بَلْ أَسِرَّ فَقَالَ لَقَدْ أَخَذَ الشَّبَہَ مِنْہُمَا جَمِیعًا فَمَا أَدْرِی لأَیِّہِمَا ہُوَ فَأَجْلَسَہُ ثُمَّ قَالَ لِلثَّالِثِ انْظُرْ فَنَظَرَ فَاسْتَقْبَلَ وَاسْتَعْرَضَ وَاسْتَدْبَرَ ثُمَّ قَالَ : أُسِرُّ أَمْ أُعْلِنُ؟ فَقَالَ : بَلْ أَعْلِنْ۔ فَقَالَ : لَقَدْ أَخَذَ الشَّبَہُ مِنْہُمَا جَمِیعًا فَمَا أَدْرِی لأَیِّہِمَا ہُوَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّا نَقُوفُ الآثَارَ ثَلاَثًا یَقُولُہَا وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَائِفًا فَجَعَلَہُ لَہُمَا یَرِثَانِہِ وَیَرِثُہُمَا فَقَالَ سَعِیدٌ أَتَدْرِی مَنْ عَصَبَتُہُ قُلْتُ لاَ قَالَ الْبَاقِی مِنْہُمَا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٦) سعید بن مسیب احمد (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک قیافہ شناس کو بلایا جب دو آدمیوں نے ایک عورت کے بچہ میں دعویٰ کردیا تو قیافہ شناس نے کہا : دونوں اس میں مشترک ہیں تو حضرت عمر (رض) نے دونوں کے درمیان تقسیم کردیا۔ سعید فرماتے ہیں : کیا جانتے ہو اس کا وارث کون بنے گا ؟ فرمایا : جو آخر میں وفات پائے گا۔
(۲۱۲۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ: دَعَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْقَافَۃَ فِی رَجُلَیْنِ اشْتَرَکَا فِی امْرَأَۃٍ ادَّعَی کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْوَلَدَ فَقَالُوا اشْتَرَکَا فِیہِ فَجَعَلَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَیْنَہُمَا فَقَالَ سَعِیدٌ : أَتَدْرِی مَنْ یَرِثُہُ؟ قَالَ : آخِرُہُمَا مَوْتًا یَرِثُہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٧) حضرت حسن سیدنا عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک لونڈی سے حالت طہر میں مجامعت کرتے رہے۔ اس نے بچے کو جنم دیا، معاملہ حضرت عمر (رض) کے پاس آیا، حضرت عمر (رض) نے تین قیافہ شناس بلوائے۔ ان سب کا فیصلہ تھا کہ مشابہت سب کے ساتھ ہے اور حضرت عمر (رض) نے بھی اندازہ لگایا اور فرمایا : اگر کتیا کے اوپر سیاہ، زرد، سرخ کتے چھوڑ دیے جائیں تو ہر ایک سے مشابہت بھی ہو۔ میں نے یہ کبھی نہیں دیکھا تھا لیکن اب دیکھ رہا ہوں تو حضرت عمر (رض) نے ان دونوں کو بچے کا وارث مقرر کیا اور بچہ ان کا وارث ہوگا۔
(۲۱۲۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ و أَبُو سَعِیدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنْبَأَنَا یَزِیدُ عَنْ مُبَارَکِ بْنِ فَضَالَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی رَجُلَیْنِ وَطِئَا جَارِیَۃً فِی طُہْرٍ وَاحِدٍ فَجَائَ تْ بِغُلاَمٍ فَارْتَفَعَا إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَعَا لَہُ ثَلاَثَۃً مِنَ الْقَافَۃِ فَاجْتَمَعُوا عَلَی أَنَّہُ قَدْ أَخَذَ الشَّبَہَ مِنْہُمَا جَمِیعًا وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَائِفًا یَقُوفُ فَقَالَ قَدْ کَانَتِ الْکَلْبَۃُ یَنُزُو عَلَیْہَا الْکَلْبُ الأَسْوَدُ وَالأَصْفَرُ وَالأَنْمَرُ فَتُؤَدِّی إِلَی کُلِّ کَلْبٍ شَبَہَہُ وَلَمْ أَکُنْ أَرَی ہَذَا فِی النَّاسِ حَتَّی رَأَیْتُ ہَذَا فَجَعَلَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَہُمَا یَرِثَانِہِ وَیَرِثُہُمَا وَہُوَ لِلْبَاقِی مِنْہُمَا۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَاتَانِ الرِّوَایَتَانِ رِوَایَۃُ الْبَصْرِیِّیْنَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ وَرِوَایَتُہُمْ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کِلْتَاہُمَا مُنْقَطِعَۃٌ۔ وَفِیہِمَا لَوْ صَحَّتَا دَلاَلَۃٌ مَعَ مَا تَقَدَّمَ عَلَی الْحُکْمِ بِالشَّبَہِ وَالرُّجُوعِ عِنْدَ الاِشْتِبَاہِ إِلَی قَوْلِ الْقَافَۃِ فَأَمَّا إِلْحَاقُہُ الْوَلَدَ بِہِمَا عِنْدَ عَدَمِ الْقَافَۃِ فَالْبَصْرِیُّونَ یَنْفَرِدُونَ بِہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ وَرِوَایَۃُ الْحِجَازِیِّینَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی مَا مَضَی وَرِوَایَۃُ الْحِجَازِیِّینَ عَنْہُ أَوْلَی بِالصِّحَّۃِ وَرِوَایَۃُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَوْصُولَۃٌ وَرِوَایَۃُ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ لَہَا شَاہِدَۃٌ وَکِلاَہُمَا یُثْبِتُ قَوْلَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَالِ أَیَّہُمَا شِئْتَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَاطِبٍ یَقُولُ فِی رِوَایَتِہِ فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ مُتَّبِعًا لأَحَدِہِمَا یَذْہَبُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَاتَانِ الرِّوَایَتَانِ رِوَایَۃُ الْبَصْرِیِّیْنَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ وَرِوَایَتُہُمْ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کِلْتَاہُمَا مُنْقَطِعَۃٌ۔ وَفِیہِمَا لَوْ صَحَّتَا دَلاَلَۃٌ مَعَ مَا تَقَدَّمَ عَلَی الْحُکْمِ بِالشَّبَہِ وَالرُّجُوعِ عِنْدَ الاِشْتِبَاہِ إِلَی قَوْلِ الْقَافَۃِ فَأَمَّا إِلْحَاقُہُ الْوَلَدَ بِہِمَا عِنْدَ عَدَمِ الْقَافَۃِ فَالْبَصْرِیُّونَ یَنْفَرِدُونَ بِہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ وَرِوَایَۃُ الْحِجَازِیِّینَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی مَا مَضَی وَرِوَایَۃُ الْحِجَازِیِّینَ عَنْہُ أَوْلَی بِالصِّحَّۃِ وَرِوَایَۃُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَوْصُولَۃٌ وَرِوَایَۃُ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ لَہَا شَاہِدَۃٌ وَکِلاَہُمَا یُثْبِتُ قَوْلَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَالِ أَیَّہُمَا شِئْتَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَاطِبٍ یَقُولُ فِی رِوَایَتِہِ فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ مُتَّبِعًا لأَحَدِہِمَا یَذْہَبُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٨) حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کہ انھیں بیٹے کے بارہ میں شک تھا تو انھوں نے قیافہ شناس کو بلوایا۔
(۲۱۲۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّہُ شَکَّ فِی ابْنٍ لَہُ فَدَعَا لَہُ الْقَافَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٦٩) حمید حضرت انس بن مالک کے بیٹے سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت انس (رض) بیمار ہوگئے، ان کو اپنی لونڈی کے حمل کے بارے میں شک تھا۔ کہنے لگے اگر میں فوت ہوجاؤ تو قیافہ شناس کو بلوا لینا۔
(۲۱۲۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ حُمَیْدًا یُحَدِّثُ عَنْ بَعْضِ وَلَدِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ أَنَسًا مَرِضَ مَرَضًا لَہُ فَشَکَّ فِی حَمْلِ جَارِیَۃٍ لَہُ فَقَالَ : إِنْ مِتُّ فَادْعُوا لَہُ الْقَافَۃَ۔ قَالَ : فَصَحَّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٧٠) موسیٰ بن انس بن مالک اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے اپنی بیماری میں وصیت کی اور انھیں اپنی لونڈی کے حاملہ ہونے میں شک تھا، فرمانے لگے : اگر ضرورت پڑے تو قیافہ شناس منگوا لینا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ ]
(۲۱۲۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا حَسَنُ بْنُ حَمْشَاذَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ أَنَّ مُوسَی بْنَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ حَدَّثَہُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: أَنَّہُ أَوْصَی فِی مَرَضِہِ وَشَکَّ فِی حَبَلِ جَارِیَۃٍ فَقَالَ : انْظُرُوا أَنْ تَدْعُوا لِوَلَدِہَا الْقَافَۃَ۔ قَالَ : فَصَحَّ مِنْ مَرَضِہِ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٧١) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ ابو موسیٰ (رض) نے قیافہ کے ذریعہ فیصلہ فرمایا اور ابن عباس (رض) بھی قیافہ شناس کی بات قبول فرماتے تھے۔
(۲۱۲۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَمَّنْ أَخْبَرَہُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ: أَنَّ أَبَا مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی بِالْقَافَۃِ۔ وَیُذْکَرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ أَخَذَ بِقَوْلِ الْقَافَۃِ۔
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَمَّنْ أَخْبَرَہُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ: أَنَّ أَبَا مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی بِالْقَافَۃِ۔ وَیُذْکَرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ أَخَذَ بِقَوْلِ الْقَافَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٢) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک دن خوش خوش ان کے پاس آئے حتیٰ کہ آپ کی پیشانی کی سلوٹیں بھی چمک رہی تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا آپ کو پتہ نہیں کہ قیافہ شناس نے ابھی زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید کی طرف دیکھ کر کہا : یہ پاؤں ایک دوسرے کا حصہ ہیں۔
(۲۱۲۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- دَخَلَ عَلَیَّ مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِیرُ وَجْہِہِ فَقَالَ : أَلَمْ تَرَیْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَی زَیْدِ بْنِ حَارِثَۃَ وَإِلَی أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ فَقَالَ إِنَّ بَعْضَ ہَذِہِ الأَقْدَامِ مِنْ بَعْضٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৭৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٤) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُوعَمْرٍو الْمُسْتَمْلِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَیْبَۃَ عَنْ مُسَافِعِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی قِصَّۃِ احْتِلاَمِ الْمَرْأَۃِ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -: وَہَلْ یَکُونُ الشَّبَہُ إِلاَّ مِنْ قِبَلِ ذَلِکَ إِذَا عَلاَ مَاؤُہَا مَائَ الرَّجُلِ شَبَہَ الْوَلَدُ أَخْوَالَہُ وَإِذَا عَلاَ مَائُ الرَّجُلِ مَائَ ہَا أَشْبَہَ الْوَلَدُ أَعْمَامَہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(۲۱۲۷۳) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ
رَوَاہُ الْبُخَارِی وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِی وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৮০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٥) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - جَائَ ہُ رَجُلٌ أَعْرَابِیٌّ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ امْرَأَتِی وَلَدَتْ غُلاَمًا أَسْوَدَ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : ہَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ ؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ ۔ قَالَ : مَا أَلْوَانُہَا ؟ ۔ قَالَ : حُمْرٌ۔ قَالَ : ہَلْ فِیہَا مِنْ أَوْرَقَ ؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ ۔ قَالَ : فَأَنَّی کَانَ ذَلِکَ ؟ ۔ قَالَ : أُرَاہُ عِرْقًا نَزَعَہُ ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لَعَلَّ ابْنَکَ ہَذَا نَزَعَہُ عِرْقٌ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ ]
(۲۱۲۷۴) عروہ بن زبیر حضرت عائشہr سے عورت کے احتلام والے قصہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ رسول اللہe نے فرمایا: صرف مشابہت اس وجہ سے ہی ہوتی ہے۔ جب عورت کا پانی مرد کے پانی پر غالب آجائے تو بچہ ماموں کے مشابہت اختیار کر لیتا ہے۔ اگر مرد کا پانی عورت کے پانی پر غالب آجائے تو بچہ باپ کے رشتہ داروں کے مشابہہ ہوتا ہے۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৮১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِی قِصَّۃِ اللَّعَانِ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : أَبْصِرُوہَا فَإِنْ جَائَ تْ بِہِ أَبْیَضَ سَبِطًا قَضِیئَ الْعَیْنَیْنِ فَہُوَ لِہِلاَلِ بْنِ أُمَیَّۃَ وَإِنْ جَائَ تْ بِہِ أَکْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَیْنِ فَہُوَ لِشَرِیکِ ابْنِ سَحْمَائَ ۔ قَالَ فَأُنْبِئْتُ أَنَّہَا جَائَ تْ بِہِ أَکْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَیْنِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی۔ [صحیح۔ مسلم ١٤٩٦]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی۔ [صحیح۔ مسلم ١٤٩٦]
(۲۱۲۷۵) حضرت ابوہریرہt فرماتے ہیں ایک دیہاتی آیا اورکہنے لگا: میری بیوی نے سیاہ رنگ کا بچہ جنم دیا ہے، آپe نے پوچھا: کیا تیرے اونٹ ہیں؟ کہنے لگا: ہاں! آپe نے پوچھا :ان کی رنگت کیسی ہے،کہا: سرخ۔ آپe نے پوچھا:کیا اس میں خاکستری رنگ کا بھی ہے کہنے لگا: ہاں۔ آپe نے پوچھا: وہ کہاں سے آگیا۔ کہا: ممکن ہے کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔ آپe نے فرمایا: ممکن ہے تیرے اس بیٹے کو بھی رگ نے ہی کھینچ لیا ہو۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৮২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٧) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِی عِکْرِمَۃُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ ہِلاَلَ بْنَ أُمَیَّۃَ قَذَفَ امْرَأَتَہُ عِنْدَ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِشَرِیکِ ابْنِ سَحْمَائَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی قِصَّۃِ اللِّعَانِ قَالَ فَقَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : أَبْصِرُوہَا فَإِنْ جَائَ تْ بِہِ أَکْحَلَ الْعَیْنَیْنِ سَابِغَ الإِلْیَتَیْنِ خَدَلَّجَ السَّاقَیْنِ فَہُوَ لِشَرِیکِ ابْنِ سَحْمَائَ ۔ فَجَائَ تْ بِہِ کَذَلِکَ فَقَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لَوْلاَ مَا مَضَی مِنْ کِتَابِ اللَّہِ لَکَانَ لِی وَلَہَا شَأْنٌ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(۲۱۲۷۶) انس بن مالک لعان کے قصہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ رسول اللہe نے فرمایا: دیکھو اگر بچہ سفید، گھنگریالے بال، دھنسی ہوئی آنکھیں ہوں تو ہلال بن امیہ کا ہے، اگر سیاہ، گھنگریالے بال، باریک پنڈلی تو یہ شریک بن سحماء کا ہوگا۔ راوی کہتے ہیں: مجھے خبر ملی کہ سیاہ رنگت، گھنگریالے بال، باریک پنڈلیوں والااس نے جنم دیا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২৮৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیادہ مشابہت نسب میں اثر انداز ہوتی ہے
(٢١٢٧٨) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتِ : اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَۃَ فِی غُلاَمٍ فَقَالَ سَعْدُ : ہَذَا یَا رَسُولَ اللَّہِ ابْنُ أَخِی عُتْبَۃَ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ عَہِدَ إِلَیَّ أَنَّہُ ابْنُہُ انْظُرْ إِلَی شَبَہِہِ ۔ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَۃَ : ہَذَا أَخِی یَا رَسُولَ اللَّہِ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِ أَبِی مِنْ وَلِیدَتِہِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی شَبَہِہِ فَرَأَی شَبَہًا بَیِّنًا بِعُتْبَۃَ فَقَالَ : ہُوَ لَکَ یَا عَبْدُ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاہِرِ الْحَجَرُ وَاحْتَجِبِی مِنْہُ یَا سَوْدَۃُ بِنْتَ زَمْعَۃَ ۔ فَلَمْ یَرَ سَوْدَۃَ قَطُّ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(۲۱۲۷۷) ابن عباسw فرماتے ہیں کہ ہلال بن امیہ نے نبیeکی موجودگی میںاپنی بیوی پرشریک بن سحماء کے ساتھ تہمت لگائی ۔ لعان کا تذکرہ کیا۔ نبیe نے فرمایا: دیکھو اگر وہ سرمگیں آنکھوں والا، موٹیچوتڑوں والا، باریکپنڈلیوں والاتو یہ شریک بن سحماء کا ہوگا۔ اس نے ایسا ہی جنم دیا۔ آپe نے فرمایا: اگر کتاب اللہ کا فیصلہ نہ ہو چکا ہوتا تو میری اس کے ساتھ ایک حالت ہوتی۔
তাহকীক: