আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

دعوی اور گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৮ টি

হাদীস নং: ২১২৪৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٣٨) ابو رافع حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب دونوں فریق ایک ایک گواہ پیش کردیں تو میں ان کے درمیان قرعہ اندازی کروں گا، کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی ایسا کیا تھا۔

(ب) ابورافع حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس دو شخص جھگڑا لے کر آئے۔ دونوں میں سے کسی کے پاس گواہ نہ تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دونوں کے درمیان قسم کے لیے قرعہ ڈال لو۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ان میں برابر تقسیم ہوگا؛ کیونکہ دلائل دونوں کے پاس برابر ہیں۔
(۲۱۲۳۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ خِلاَسٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: إِذَا جَائَ ہَذَا بِشَاہِدٍ وَہَذَا بِشَاہِدٍ أُقْرِعَ بَیْنَہُمْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- کَذَا قَالَ بِشَاہِدٍ۔

وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ جِنْسَ الشُّہُودِ وَقَدْ مَضَی فِی رِوَایَۃِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَیْہِ فِی مَتَاعٍ لَیْسَ لِوَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- اسْتَہِمَا عَلَی الیَمِینِ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَالْقَوْلُ الآخَرُ أَنَّہُ یَقْضِی بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ لأَنَّ حُجَّۃَ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا فِیہَا سَوَاء۔

[صحیح۔ تقدم برقم ۲۱۲۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٣٩) سعید بن ابی بردہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں جو ابوموسیٰ سے روایت فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کا دعویٰ کردیا اور دو دو گواہ بھی پیش کردیے۔ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان تقسیم کردیا، لیکن اس میں یہ تذکرہ نہیں کہ اونٹ دونوں میں سے کسی کے ہاتھ میں نہ تھا۔
(۲۱۲۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہُدْبَۃُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا بَعِیرًا فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَقَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمَا۔ قَدْ مَضَی الْکَلاَمُ فِی عِلَّۃِ ہَذَا الْحَدِیثِ وَمَا وَقَعَ مِنَ الاِخْتِلاَفِ فِی إِسْنَادِہِ وَوَصْلِہِ وَمَتْنِہِ وَلَیْسَ فِیہِ أَنَّ الْبَعِیرَ لَمْ یَکُنْ فِی أَیْدِیہِمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٤٠) تمیم بن طرفہ فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کا جھگڑا پیش کیا اور گواہ بھی حاضر کردیے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ تَمِیمِ بْنِ طَرَفَۃَ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعِیرٍ فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَقَضَی بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔

قَالَ أَبُو الْوَلِیدِ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا أَبُو عَوَانَۃَ فَذَکَرَ مِثْلَہُ سَوَائً

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَقَدْ مَضَی فِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ سِمَاکٍ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ الْبَعِیرَ کَانَ فِی أَیْدِیہِمَا۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی کِتَابِ الْقَدِیمِ : تَمِیمٌ رَجُلٌ مَجْہُولٌ وَالْمَجْہُولُ لَوْ لَمْ یُعَارِضْہُ أَحَدٌ لاَ تَکُونُ رِوَایَتُہُ حُجَّۃً وَسَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ یَرْوِی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا وَصَفْنَا وَسَعِیدٌ سَعِیدٌ وَقَدْ زَعَمْنَا أَنَّ الْحَدِیثَیْنِ إِذَا اخْتَلَفَا فَالْحُجَّۃُ فِی أَصَحِّ الْحَدِیثَیْنِ وَلاَ أَعْلَمُ عَالِمًا یُشْکِلُ عَلَیْہِ أَنَّ حَدِیثَنَا أَصَحُّ وَأَنَّ سَعِیدًا مِنْ أَصَحِّ النَّاسِ مُرْسَلاً وَہُوَ بِالسُّنَنِ فِی الْقُرْعَۃِ أَشْبَہُ

قَالَ الشَّیْخُ تَمِیمُ بْنُ طَرَفَۃَ الطَّائِیُّ کُوفِیٌّ یَرْوِی عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ وَجَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ وَہُوَ مِنْ مُتَأَخِّرِی التَّابِعِینَ وَمَتَی یُدْرِکُ دَرَجَۃَ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٤١) عبدالرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ میں ابو درداء کے پاس آیا۔ ایک قوم نے ایک گھوڑے کا جھگڑا پیش کیا۔ دونوں فریقوں نے گواہ بھی پیش کیے کہ چوپائے نے ان کے پاس جنم دیا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان فیصلہ فرما دیا۔
(۲۱۲۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ : شَہِدْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ وَاخْتَصَمَ إِلَیْہِ قَوْمٌ فِی فَرَسٍ وَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃً أَنَّہَا دَابَّتُہُ أَنْتَجَہُ قَالَ فَقَضَی بَیْنَہُمَا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٤٢) عبدالرحمن بن ابی یعلی فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے گھوڑے کا جھگڑا پیش کیا۔ دونوں نے دلائل بھی پیش کیے کہ اس نے ان کے ہاں جنم لیا ہے۔ اس نے فروخت یا ہبہ نہیں کیا تو ابودردا فرمانے لگے : تم دونوں میں سے ایک جھوٹا ہے اور ان میں برابر تقسیم کردیا۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس طرح کے مسئلہ میں توقف اختیار کرتا ہوں۔ ان دونوں کو صلح کی صورت میں کچھ دیا جائے، وگرنہ کچھ بھی نہ دیا جائے۔
(۲۱۲۴۲) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ : اخْتَصَمَ رَجُلاَنِ إِلَی أَبِی الدَّرْدَائِ فِی فَرَسٍ فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ أُنْتِجَ عِنْدَہُ لَمْ یَبِعْہُ وَلَمْ یَہَبْہُ وَجَائَ الآخَرُ بِمِثْلِ ذَلِکَ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : إِنَّ أَحَدَکُمَا کَاذِبٌ فَقَسَمَہُ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]

وَرُوِیَ فِی ہَذِہِ الْقَصَّۃِ اخْتَصَمَا فِی فَرَسٍ وَجَدَاہُ مَعَ رَجُلٍ۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٤٣) عبدالرحمن بن ابی یعلی فرماتے ہیں کہ میں ابودرداء (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ اسی جیسی حدیث بیان کی کہ انھوں کے گھوڑے کے ساتھ ایک آدمی کو بھی پایا۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس طرح کے مسئلہ میں توقف اختیار کرتا ہوں۔ ان دونوں کو صلح کی صورت میں کچھ دیا جائے وگرنہ کچھ بھی نہ دیا جائے۔
(۲۱۲۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُنْدَارٍ أَخْبَرَنِی إِبْرَاہِیمُ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ عَنْ قَیْسِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ وَعَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ : إِنِّی لَجَالِسٌ عِنْدَ أَبِی الدَّرْدَائِ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ وَقَالَ فِی فَرَسٍ وَجَدَاہُ مَعَ رَجُلٍ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی مِثْلِ ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ بَعْدَ ذِکْرِ الْفَرَسِ وَہَذَا مِمَّا أَسْتَخِیرُ اللَّہَ فِیہِ وَأَنَا فِیہِ وَاقِفٌ ثُمَّ قَالَ لاَ یُعْطَی وَاحِدٌ مِنْہُمَا شَیْئًا وَیُوقَفُ حَتَّی یَصْطَلِحَا۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالأَصْلُ فِی أَمْثَالِ ذَلِکَ مَا۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٤٤) سیدہ ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ دو انصاری وراثت کا جھگڑا لے کر آئے، وہ جانتے تھے لیکن جن کو پہچان تھی وہ فوت ہوگئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں انسان ہوں جس کے بارے میں میرے اوپر کچھ نازل نہیں ہوا ، میں اپنی رائے سے فیصلہ کروں گا۔ جس کے لیے میں اس کے بھائی کے حق کا فیصلہ فرما دوں تو گویا آگ کا انگارہ دے رہا ہوں، وہ دونوں رو رہے تھے اور کہنے لگے : میرا حق اس کو دے دیں اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جاؤ آپس میں تقسیم کرلو۔ بھائی چارہ قائم کرلو۔ پھر قرعہ اندازی کرلو۔ پھر ہر ایک کے لیے جائز ہوگا۔
(۲۱۲۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ : جَائَ رَجُلاَنِ مِنَ الأَنْصَارِ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَخْتَصِمَانِ فِی مَوَارِیثَ قَدْ دَرَسَ عَلَیْہَا وَہَلَکَ مَنْ یَعْرِفُہَا فَقَالَ : إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَقْضِی فِیمَا لَمْ یُنْزَلْ عَلَیَّ فِیہِ شَیْئٌ بِرَأْیِی فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ شَیْئًا مِنْ حَقِّ أَخِیہِ فَإِنَّمَا یَقْتَطِعُ إِسْطَامًا مِنْ نَارٍ ۔قَالَ : فَبَکَیَا وَقَالَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا حَقِّی لَہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : اذْہَبَا فَاقْسِمَا وَتَوَخَّیَا الْحَقَّ ثُمَّ اسْتَہِمَا ثُمَّ لِیَحْلِلْ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْکُمَا صَاحِبَہُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب اصل مکیت کا علم ہوجائے تو پھر وہی ہے، جب تک دلیل کے ذریعہ اس کے زوال کا علم نہ ہوجائے
(٢١٢٤٥) عبدالملک بن ابی سلیمان فرماتے ہیں کہ عطاء سے کہا گیا : کیا آپ گھروں میں اصل کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہو۔ فرمانے لگے : ہاں۔ جب اس بات کی دلیل مل جائے کہ اس نے گھر فروخت یا ہبہ نہیں کیا۔
(۲۱۲۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ قَالَ قِیلَ لِعَطَائٍ : أَتَقْضِی بِالأُصُولِ فِی الدُّورِ؟ قَالَ : نَعَمْ إِذَا قَامَتِ الْبَیِّنَۃُ أَنَّہَا دَارُہُ لَمْ یَبِعْ وَلَمْ یَہَبْ۔

وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ : أَدْرَکْتُ النَّاسَ یَقْضُونَ بِالأُصُولِ فِی الدُّورِ وَعَنْ شُرَیْحٍ وَعَامِرٍ الشَّعْبِیِّ أَنَّہُمَا کَانَا یَقْضِیَانِ بِالأَصْلِ فِی الدُّورِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو گواہوں کی موجودگی میں قسم نہیں ہوتی
(٢١٢٤٦) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ جو قسم اٹھاکر مال کا مستحق بنتا ہے اور وہ جھوٹا ہے تو وہ اللہ سے اس حالت میں ملاقات کرے گا کہ اللہ اس پر ناراض ہوں گے۔ پھر اس کی تصدیق اللہ نے نازل کی :{ اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [اٰل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اپنی قسموں اور اللہ کے عہد کے عوض تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں۔ “

پھر اشعث بن قیس ہماری طرف آئے اور کہنے لگے : ابوعبدالرحمن نے کیا بیان کیا ؟ جو انھوں نے بیان کیا ہم نے کہہ دیا، کہنے لگے : یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی۔ میرے اور ایک آدمی کے درمیان جھگڑا تھا۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گواہ تیرے ذمہ یا اس سے قسم تم لے لو۔ میں نے کہا : وہ قسم اٹھا دے گا، اس کو کوئی پروا نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے قسم کی وجہ سے مال ہڑپ کرنا چاہا اور وہ جھوٹا ہوا تو وہ اللہ سے اس حالت میں ملاقات کرے گا کہ اللہ اس پر ناراض ہوگا۔ اللہ نے اس کی تصدیق نازل کی ، پھر آپ نے یہ آیت کی تلاوت فرمائی۔
(۲۱۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ یَسْتَحِقُّ بِہَا مَالاً وَہُوَ فِیہَا فَاجِرٌ لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ قَالَ ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِیقَ ذَلِکَ { إِنَّ الَّذِینَ یَشْتَرُونَ بِعَہْدِ اللَّہِ وَأَیْمَانِہِمْ ثَمَنا قَلِیلاً } إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔ ثُمَّ إِنَّ الأَشْعَثَ بْنَ قَیْسٍ خَرَجَ إِلَیْنَا فَقَالَ : مَا یُحَدِّثُکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ؟ فَحَدَّثْنَاہُ بِمَا قَالَ فَقَالَ صَدَقَ لَفِیَّ نَزَلَتْ کَانَتْ بَیْنِی وَبَیْنَ رَجُلٍ خُصُومَۃٌ فِی شَیْئٍ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : شَاہِدَاکَ أَوْ یَمِینُہُ ۔ فَقُلْتُ : إِنَّہُ إِذًا یَحْلِفَ وَلاَ یُبَالِیَ۔ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ لِیَسْتَحِقَّ بِہَا مَالاً وَہُوَ فِیہَا فَاجِرٌ لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلیْہِ غَضْبَانُ ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِیقَ ذَلِکَ ثُمَّ قَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ وَقُتَیْبَۃَ عَنْ جَرِیرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو گواہوں کی موجودگی میں قسم نہیں ہوتی
(٢١٢٤٧) علقمہ بن وائل اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھا۔ دو جھگڑا کرنے والے آئے، ایک نے کہا کہ دور جاہلیت میں اس نے میری زمین چھین لی تھی : 1 امرء القیس بن عابس اور 2 ربیعہ تھا۔ اس نے کہا : میری زمین ہے میں کھیتی باڑی کرتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تیرے پاس دلیل ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دوسرا قسم دے گا۔ وہ کہنے لگا : وہ قسم اٹھا دے گا، اس کو کوئی پروا نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے لیے اب صرف قسم ہی ہے، جب وہ قسم کے لیے جانے لگا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر اس نے ظلم کے ساتھ مال ہڑپ کرنا چاہا تو اللہ سے اس حالت میں ملے گا کہ اللہ اس پر ناراض ہوں گے۔
(۲۱۲۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَتَاہُ خَصْمَانِ فَقَالَ أَحَدُہُمَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ ہَذَا انْتَزَی عَلَی أَرْضٍ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ وَہُوَ امْرُؤُ الْقَیْسِ بْنُ عَابِسٍ الْکِنْدِیُّ وَخَصْمُہُ رَبِیعَۃُ فَقَالَ أَرْضِی أَزْرَعُہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَلَکَ بَیِّنَۃٌ؟ ۔ قَالَ : لاَ۔ قَالَ : یَمِینُہُ ۔ قَالَ : إِذًا یَذْہَبَ بِہَا إِنَّہُ لَیْسَ یُبَالِی مَا حَلَفَ عَلَیْہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّہُ لَیْسَ لَکَ مِنْہُ إِلاَّ ذَلِکَ ۔ فَلَمَّا ذَہَبَ لِیَحْلِفَ قَالَ : أَمَا إِنَّہُ إِنْ حَلَفَ عَلَی مَالِہِ ظُلْمًا لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرٍ وَإِسْحَاقَ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے قسم اور گواہ اکٹھے ہونے چاہیں
(٢١٢٤٨) حنش فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) قسم کے ساتھ گواہ کو بھی رکھتے تھے۔

(ب) حنش حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) تعارضِ دلائل کے وقت یہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۱۲۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ قَالَ حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْحَکَمِ عَنْ حَنَشٍ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَرَی الْحَلِفَ مَعَ الْبَیِّنَۃِ۔

کَذَا رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی۔

وَقَدْ رُوِّینَا فِیمَا مَضَی مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ إِنَّمَا رَآہُ عِنْدَ تَعَارُضِ الْبَیِّنَتَیْنِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے قسم اور گواہ اکٹھے ہونے چاہیں
(٢١٢٤٩) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی کی طرف سے حق کا مطالبہ کردیا اور گواہ بھی پیش کردیا تو قاضی کہنے لگے : تیرے گواہوں کی بری تعریف کی گئی ہے۔
(۲۱۲۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْعَبْدَوِیُّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ وَمَنْصُورٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ رَجُلاً ادَّعَی قِبَلَ رَجُلٍ حَقًّا وَأَقَامَ عَلَیْہِ الْبَیِّنَۃَ فَاسْتَحْلَفَہُ شُرَیْحٌ فَکَأَنَّہُ یَأْبَی الیَمِینَ فَقَالَ شُرَیْحٌ : بِئْسَمَا تُثْنِی عَلَی شُہُودِکَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے قسم اور گواہ اکٹھے ہونے چاہیں
(٢١٢٥٠) ابومالک اشجعی فرماتے ہیں کہ میں قاضی شریح کے پاس آیا، دو آدمی ایک چوپائے کا جھگڑا لے کر آئے کہ چوپائے نے اس کے پاس جنم دیا ہے۔ قاضی شریح نے گواہ کا مطالبہ کیا۔ وہ آٹھ لوگوں کے گروہ کو بطور گواہ لے آیا۔ جس کے قبضہ میں جانور تھا وہ کہنے لگا : ان سے قسم کا مطالبہ کرو تو قاضی نے ان سے قسم کا مطالبہ کیا۔ وہ کہنے لگا : دیکھو میں نے آٹھ گواہ پیش کردیے ہیں تو قاضی شریح کہنے لگے : جتنے مرضی گواہ پیش کر دو جتنی دیر خود قسم نہ دو گے، آپ کے حق میں فیصلہ نہ کیا جائے گا۔
(۲۱۲۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا أَبُو مَالِکٍ الأَشْجَعِیُّ قَالَ : شَہِدْتُ شُرَیْحًا وَاخْتَصَمَ إِلَیْہِ رَجُلاَنِ ادَّعَی أَحَدُہُمَا قِبَلَ الآخَرِ دَابَّۃً وَأَنَّہُ یَزْعُمُ أَنَّہَا دَابَّتُہُ أَنْتَجَہَا فَسَأَلَہُ شُرَیْحٌ الْبَیِّنَۃَ فَجَائَ ہُ بِثَمَانِیَۃِ رَہْطٍ فَشَہِدُوا لَہُ فَقَالَ الَّذِی فِی یَدِہِ الدَّابَّۃُ اسْتَحْلِفْہُ فَقَالَ : احْلِفْ ۔ فَقَالَ لَہُ : أَثْبَتُّ عِنْدَکَ بِثَمَانِیَۃٍ مِنَ الشُّہُودِ فَقَالَ شُرَیْحٌ : لَوْ أَثْبَتَّ عِنْدِی کَذَا وَکَذَا شَاہِدًا مَا قَضَیْتُ لَکَ حَتَّی تَحْلِفَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے قسم اور گواہ اکٹھے ہونے چاہیں
(٢١٢٥١) عون بن عبداللہ بن عتبہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے گواہ کے ساتھ قسم کا مطالبہ کردیا، اس نے قسم دینے سے انکار کردیا، تو عبداللہ بن عتبہ کہنے لگے : میں تیرے لیے مال کا فیصلہ نہ کروں گا، جب تک تو قسم نہ اٹھائے گا۔
(۲۱۲۵۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ أَنْبَأَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ اسْتَحْلَفَ رَجُلاً مَعَ بَیِّنَۃٍ فَأَبَی أَنْ یَحْلِفَ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُتْبَۃَ لاَ أَقْضِی لَکَ بِمَالٍ لاَ تَحْلِفُ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے قسم اور گواہ اکٹھے ہونے چاہیں
(٢١٢٥٢) عامر قاضی شریح سے نقل فرماتے ہیں کہ طلب کرنے والے کا اپنے اصلی حق پر گواہ طلب کرنا اور میت والوں کا اپنے صاحب کی برأت کا اظہار کرنا کہ اللہ کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ وہ فوت ہوا یہ حق اس کے ذمہ تھا اور ہم دعویٰ میں کہتے ہیں کہ جب میت یا غائب یا بچہ یا دیوانے پر گواہ قائم کیے جائیں۔
(۲۱۲۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ أَخْبَرَنِی دَاوُدُ بْنُ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ شُرَیْحٍ قَالَ : بَیِّنَۃُ الطَّالِبِ عَلَی أَصْلِ حَقِّہِ بَرَائَ ۃُ أَہْلِ الْمَیِّتِ أَنَّ صَاحِبَہُمْ قَدْ أَدَّی یَمِینَ الطَّالِبِ بِاللَّہِ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ لَقَدْ مَاتَ وَہَذَا الْحَقُّ عَلَیْہِ وَنَحْنُ نَقُولُ بِہِ فِی الدَّعْوَی إِذَا قَامَتْ عَلَی مَیِّتٍ أَوْ غَائِبٍ أَوْ طِفْلٍ أَوْ مَجْنُونٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٣) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک دن میرے پاس آئے اور بہت زیادہ خوش تھے۔ آپ کے چہرے کی لکیریں چمک رہی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا آپ نے قیافہ سناش مجززمدلجی کو نہیں دیکھا وہ ہمارے پاس آیا تو اسامہ بن زید اور زید بن حارثہ اپنے اوپر چادر لیے ہوئے تھے۔ لیکن ان کے پاؤں ننگے تھے تو اس نے کہا : یہ قدم ایک دوسرے کا ہیں۔
(۲۱۲۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ یَقُولُ قَالَ الْمُزَنِیُّ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو نَصْرٍ أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْفَقِیہُ بِبُخَارَی حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ أُنَیْفٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ذَاتَ یَوْمٍ وَہُوَ مَسْرُورٌ تَبْرُقُ أَسَارِیرُ وَجْہِہِ قَالَ : أَلَمْ تَرَیْ أَنَّ مُجَزِّزًا الْمُدْلِجِیَّ دَخَلَ عَلَیَّ فَرَأَی أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ وَزِیدَ بْنَ حَارِثَۃَ عَلَیْہِمَا قَطِیفَۃٌ وَقَدْ غَطَّیَا رُئُ وسَہُمَا وَبَدَتْ أَقْدَامُہُمَا فَقَالَ إِنَّ ہَذِہِ الأَقْدَامَ بَعْضُہَا مِنْ بَعْضٍ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ قُتَیْبَۃَ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৬০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٤) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس آئے اور آپ کی پیشانی خوشی سے چمک رہی تھی۔ فرمایا : کیا آپ نے سنا نہیں جو قیافہ شناس نے کہا۔ جب اس نے اسامہ اور زید کو سوتے ہوئے دیکھا اور ان کے پاؤں ننگے تھے تو کہنے لگا : یہ ایک دوسرے کا حصہ ہیں۔
(۲۱۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ وَأَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ قَالاَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- دَخَلَ عَلَیْہَا وَہُوَ مَسْرُورٌ تَبْرُقُ أَسَارِیرُ وَجْہِہِ فَقَالَ : أَلَمْ تَسْمَعِی مَا قَالَ مُجَزِّزٌ الْمُدْلِجِیُّ وَرَأَی أُسَامَۃَ وَزَیْدًا نَائِمَیْنِ وَقَدْ خَرَجَتْ أَقْدَامُہُمَا فَقَالَ إِنَّ ہَذِہِ الأَقْدَامَ بَعْضُہَا مِنْ بَعْضٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ کِلاَہُمَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ کَذَلِکَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৬১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٥) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ قیافہ شناس آیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) موجود تھے، اسامہ بن زید اور زید بن حارثہ لیٹے ہوئے تھے، اس قیافہ شناس نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کا حصہ ہیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات بڑی اچھی لگی اور خوش ہو کر حضرت عائشہ (رض) کو بھی خبر دی۔
(۲۱۲۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ

(ح) وَأَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرٍو مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ ہُوَ ابْنُ سُفْیَانَ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصُّوفِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِی مُزَاحِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ قَائِفٌ وَرَسُولُ ُاللَّہِ -ﷺ- شَاہِدٌ وَأُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ وَزِیدُ بْنُ حَارِثَۃَ مُضْطَجِعَانِ فَقَالَ إِنَّ ہَذِہِ الأَقْدَامَ بَعْضُہَا مِنْ بَعْضٍ فَسُرَّ بِذَلِکَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَأَعْجَبَہُ وَأَخْبَرَ بِہِ عَائِشَۃَ لَفْظُ حَدِیثِ مَنْصُورِ بْنِ أَبِی مُزَاحِمٍ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ قَزَعَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِی مُزَاحِمٍ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৬২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٦) ابراہیم بن سعد فرماتے ہیں کہ زید سرخ وسفید رنگت والے تھے اور اسامہ رات کی مثل، یعنی سیاہ تھے۔
(۲۱۲۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَہْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِنَحْوِہِ وَزَادَ قَالَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ : وَکَانَ زَیْدٌ أَحْمَرَ أَشْقَرَ أَبْیَضَ وَکَانَ أُسَامَۃُ مِثْلَ اللَّیْلِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৬৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیافہ شناسی اور بچے کے دعویٰ کا بیان
(٢١٢٥٧) عروہ بن زبیر حضرت عائشہ (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قیافہ شناس کی بات سے بہت زیادہ خوش ہوئے۔ اس نے اسامہ کو اپنے باپ کے ساتھ لیٹے ہوئے پایاتوکہنے لگا : یہ ایک دوسرے کا حصہ ہیں اور قیافہ شناس مجزز تھا۔
(۲۱۲۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو ہُوَ ابْنُ حَمْدَانَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَسْرُورًا فَرِحًا مِمَّا قَالَ مُجَزِّزٌ الْمُدْلِجِیُّ وَنَظَرَ إِلَی أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ مُضْطَجِعًا مَعَ أَبِیہِ فَقَالَ ہَذِہِ أَقْدَامٌ بَعْضُہَا مِنْ بَعْضٍ وَکَانَ مُجَزِّزٌ قَائِفًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক: