আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

دعوی اور گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৮ টি

হাদীস নং: ২১২২৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دولوگوں کا مال میں تنازع اور مال دونوں کے قبضہ میں ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ دونوں کے لیے نصف ہے۔ اگر دونوں کے پاس دلیل نہ ہو تو دونوں قسم اٹھا دیں۔
(٢١٢١٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر دولوگوں کو قسم پر مجبور کیا جائے تو مستحب ہے کہ دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کرلی جائے۔

(ب) احمد کی روایت میں ہے کہ جب دو آدمی قسم پر مجبور کیے جائیں تو مستحب ہے کہ دونوں کے درمیان قسم کے لیے قرعہ اندازی کی جائے۔ دونوں پسند کریں یا ناپسند ۔

(ت) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ دونوں قسم کو پسند کریں یا ناپسند ، دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کرلی جائے۔
(۲۱۲۱۸) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أُکْرِہَ الاِثْنَانِ عَلَی الْیَمِینِ فَاسْتَحَبَّاہَا فَأَسْہِمْ بَیْنَہُمَا ۔ وَبِہَذَا اللَّفْظِ رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَجَمَاعَۃٌ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ إِلاَّ أَنَّ فِی رِوَایَۃِ أَحْمَدَ : إِذَا أُکْرِہَ الاِثْنَانِ عَلَی الْیَمِینِ وَاسْتَحَبَّاہَا فَیَسْتَہِمَا عَلَیْہَا ۔یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ کَرِہَاہَا أَوِ اسْتَحَبَّاہَا فَفِی الْحَالَیْنِ جَمِیعًا یُقْرَعُ بَیْنَہُمَا۔

وَرَوَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ یَحْیَی بْنِ النَّضْرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : إِذَا کَرِہَ الاِثْنَانِ الْیَمِینَ أَوِ اسْتَحَبَّاہَا اسْتَہَمَا عَلَیْہَا ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب دو دعویٰ کرنے والے دعویٰ کریں جس کے قبضہ میں چیز ہو اس کے پاس دلیل نہ ہو
(٢١٢١٩) اشعث بن قیس فرماتے ہیں کہ میرے اور ایک شخص کے درمیان جھگڑا تھا۔ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا آپ کے پاس دلیل ہے ؟ میں نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چلو دوسرے کی قسم ہی سہی۔
(۲۱۲۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ قَیْسٍ قَالَ : کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ رَجُلٍ فِی أَرْضٍ خُصُومَۃٌ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ہَلْ لَکَ بَیِّنَۃٌ؟ ۔ قُلْتُ : لاَ۔ قَالَ : فَیَمِینُہُ ۔

أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب دو دعویٰ کرنے والے دعویٰ کریں جس کے قبضہ میں چیز ہو اس کے پاس دلیل نہ ہو
(٢١٢٢٠) علقمہ بن وائل بن حجرحضرمی اپنے والد سے حضرمی اور کندی کا قصہ روایت کرتے ہیں کہ حضرمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے میرے باپ کی زمین پر قبضہ کرلیا ہے، کندی کہنے لگا : یہ میری زمین ہے، میں اس میں کھیتی باڑی کرتا ہوں۔ اس کا کوئی حق نہیں ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرمی سے پوچھا : کیا تیرے پاس کوئی دلیل ہے ؟ اس نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو تیرے لیے کندی کی قسم ہے۔
(۲۱۲۲۰) وَرُوِّینَا فِی حَدِیثِ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ فِی قِصَّۃِ الْحَضْرَمِیِّ وَالْکِنْدِیِّ فَقَالَ الْحَضْرَمِیُّ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ ہَذَا غَلَبَنِی عَلَی أَرْضٍ کَانَتْ لأَبِی فَقَالَ الْکِنْدِیُّ ہِیَ أَرْضِی فِی یَدِی أَزْرَعُہَا لَیْسَ لَہُ فِیہَا حَقٌّ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِلْحَضْرَمِیِّ : أَلَکَ بَیِّنَۃٌ ۔ قَالَ : لاَ۔ قَالَ : فَلَکَ یَمِینُہُ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ سُرِّیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ کِنْدَۃَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَذَکَرَہُ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَنَّادٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب دو دعویٰ کرنے والے دعویٰ کریں جس کے قبضہ میں چیز ہو اس کے پاس دلیل نہ ہو
(٢١٢٢١) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فتح مکہ کے دن فرما رہے تھے کہ مدعی علیہ قسم کا زیادہ حق دار ہے جب تک اس کے خلاف دلیل نہ مل جائے۔
(۲۱۲۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ہِشَامٍ الأَحْمَرِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الصِّینِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ یَقُولُ یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ : الْمُدَّعَی عَلَیْہِ أَوْلی بِالْیَمِینِ إِلاَّ أَنْ تَقُومَ عَلَیْہِ الْبَیِّنَۃُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب دو دعویٰ کرنے والے دعویٰ کریں جس کے قبضہ میں چیز ہو اس کے پاس دلیل نہ ہو
(٢١٢٢٢) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مدعی علیہ قسم کا زیادہ حق دار ہے، جب تک اس کے لیے کوئی گواہی نہ مل جائے۔
(۲۱۲۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنِ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الْمُدَّعَی عَلَیْہِ أَوْلی بِالْیَمِینِ مِمَّنْ لَمْ تَقُمْ لَہُ بَیِّنَۃٌ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو دعویٰ کرنے والوں میں سے ایک کے قبضہ میں سامان ہو اور دونوں کے پاس دلائل بھی ہوں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : جب دعویٰ اور دلیل میں برابر ہوں تو جس کے قبضہ میں ہو وہ زیادہحق دار ہے۔
(٢١٢٢٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ دو لوگوں نے ایک جانور کے بارے میں دعویٰ کردیا، دونوں کے پاس گواہ تھے کہ وہ اس کی سوری ہے۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے لیے فیصلہ فرمایا جس کے قبضہ میں تھا۔
(۲۱۲۲۳) فَذَکَرَ الْحَدِیثَ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِی یَحْیَی عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِی فَرْوَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَجُلَیْنِ تَدَاعَیَا بِدَابَّۃٍ فَأَقَامَ کُلُّ أَحَدٍ مِنْہُمَا الْبَیِّنَۃَ أَنَّہَا دَابَّتُہُ نَتَجَہَا فَقَضَی بِہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلَّذِی ہِیَ فِی یَدَیْہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو دعویٰ کرنے والوں میں سے ایک کے قبضہ میں سامان ہو اور دونوں کے پاس دلائل بھی ہوں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : جب دعویٰ اور دلیل میں برابر ہوں تو جس کے قبضہ میں ہو وہ زیادہحق دار ہے۔
(٢١٢٢٤) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس دو آدمی ایک اونٹنی کا جھگڑا لے کر آئے کہ اس نے ان کے ہاں جنم دیا ہے اور گواہی پیش کردی تو جس کے قبضہ میں تھی اس کے حق میں فیصلہ کردیا۔
(۲۱۲۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِیریُّ وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی الْخَوَّاصُ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَنْصُورٍ أَبُو إِسْمَاعِیلَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ نُعَیْمٍ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِیفَۃَ عَنْ ہَیْثَمٍ الصَّیْرَفِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی نَاقَۃٍ فَقَالَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا نُتِجَتْ ہَذِہِ النَّاقَۃُ عِنْدِی وَأَقَامَ بَیِّنَۃً فَقَضَی بِہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلَّذِی ہِیَ فِی یَدَیْہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو دعویٰ کرنے والوں میں سے ایک کے قبضہ میں سامان ہو اور دونوں کے پاس دلائل بھی ہوں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : جب دعویٰ اور دلیل میں برابر ہوں تو جس کے قبضہ میں ہو وہ زیادہحق دار ہے۔
(٢١٢٢٥) ایوب محمد سینقل فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک جانور کا جھگڑا لے کر قاضی شریح کے پاس آئے، ہر ایک کے پاس گواہی بھی تھی کہ اس نے ان کے ہاں جنم دیا ہے تو قاضی شریح نے بھی فیصلہ اس کے حق میں دیا جس کے قبضہ میں تھا۔
(۲۱۲۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنْا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی شُرَیْحٍ فِی دَابَّۃٍ فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْبَیِّنَۃَ أَنَّہَا لَہُ وَأَنَّہُ أَنْتَجَہَا فَقَالَ شُرَیْحٌ ہِیَ لِلَّذِی فِی یَدَیْہِ النَّاتِجُ أَحَقُّ مِنَ الْعَارِفِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو دعویٰ کرنے والوں میں سے ایک کے قبضہ میں سامان ہو اور دونوں کے پاس دلائل بھی ہوں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : جب دعویٰ اور دلیل میں برابر ہوں تو جس کے قبضہ میں ہو وہ زیادہحق دار ہے۔
(٢١٢٢٦) ابن سیرین قاضی شریح سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمی ان کے پاس ایک چوپائے کا جھگڑا لے کر آئے۔ دونوں کے پاس گواہ موجود تھے کہ اس چوپائے نے ان کے گھر جنم دیا ہے تو قاضی شریح نے فرمایا : جس کے گھر چوپائے نے جنم دیا وہ زیادہ پہچاننے والے سے حق دا رہے
(۲۱۲۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَۃَ أَنْبَأَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ یُونُسَ وَابْنِ عَوْنٍ وَہِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا دَابَّۃً فَأَقَامَ أَحَدُہُمَا الْبَیِّنَۃَ وَہِیَ فِی یَدِہِ أَنَّہُ نَتَجَہَا وَأَقَامَ الآخَرُ بَیِّنَۃً أَنَّہُ دَابَّتُہُ عَرَفَہَا۔ فَقَالَ شُرَیْحٌ : النَّاتِجُ أَحَقُّ مِنَ الْعَارِفِ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گواہوں کی کثرت کی وجہ سے ترجیح نہ دی جائے گی
(٢١٢٢٧) شعبی فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن اذینہ نے قاضی شریح کو ازد کے لوگوں کی جانب سے جنہوں نے بنو اسد کی طرف سے دعویٰ کیا تھا خط لکھا۔ صبح کے وقت یہ بہت زیادہ گواہ لے کر آئے تو قاضی نے کہا : میں گواہوں کی کثرت سے مرعوب نہیں ہوتا۔ چوپایہ ان کے قبضہ میں رہے گا جب ان کے پاس گواہ ہوں گے۔

(ب) حنش حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ کثرت تعداد کی وجہ سے ترجیح نہ دی جائے گی۔
(۲۱۲۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ دَاوُدَ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَتَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أُذَیْنَۃَ إِلَی شُرَیْحٍ فِی نَاسٍ مِنَ الأَزْدِ ادَّعَوْا قِبَلَ نَاسٍ مِنْ بَنِی أَسَدٍ قَالَ وَإِذَا غَدَا ہَؤُلاَئِ بِبَیِّنَۃٍ رَاحَ أُولَئِکَ بِأَکْثَرَ مِنْہُمْ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ لَسْتُ مِنَ التَّہَاتُرِ وَالتَّکَاثُرِ فِی شَیْئٍ الدَّابَّۃُ لِمَنْ ہِیَ فِی أَیْدِیہِمْ إِذَا أَقَامُوا الْبَیِّنَۃَ۔ وَرُوِّینَا عَنْ حَنَشٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ لاَ یُرَجَّحُ بِکَثْرَۃِ الْعَدَدِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৪
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٢٨) سعید بن ابی بردہ اپنے والد سے اور وہ ابو موسیٰ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کے متعلق دعویٰ کردیا۔ ہر ایک نے دو گواہ بھی پیش کیے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں میں برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ غَالِبٍ حَدَّثَنِی ہُدْبَۃُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُوسَی أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا بَعِیرًا فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَقَسَمَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمَا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ عَنْ ہَمَّامٍ وَہُوَ مِنْ حَدِیثِ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی عَنْ قَتَادَۃَ بِہَذَا اللَّفْظِ مَحْفُوظٌ۔

[ضعیف۔ تقدم برقم ۲۱۲۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৫
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٢٩) سعید بن ابی بردہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ دو شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھگڑا لے کر آئے۔ ہر ایک نے گواہ پیش کردیے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں میں برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو طَاہِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَقَضَی بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ کَذَا قَالَ عَنْ شُعْبَۃَ۔

وَقَدْ رُوِّینَاہُ فِیمَا مَضَی عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ مَوْصُولاً وَعَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ مُرْسَلاً یُخَالِفَانِ ہَمَّامًا وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ عَنْ شُعْبَۃَ فِی لَفْظِہِ فَإِنَّہُمَا قَالاَ لَیْسَ لِوَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃٌ وَفِی رِوَایَۃِ ہَمَّامٍ وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ عَنْ شُعْبَۃَ فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ۔

وَیُحْتَمَلُ عَلَی الْبُعْدِ أَنْ تَکُونَا قَضِیَّتَیْنِ وَیُحْتَمَلُ أَنْ تَکُونَ قِصَّۃً وَاحِدَۃً وَالْبَیِّنَتَانِ حِینَ تَعَارَضَتَا سَقَطَتَا فَقِیلَ لَیْسَ لِوَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃٌ وَقَسْمُ الشَّیْئِ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ بِحُکْمِ الْیَدِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَالْحَدِیثُ مَعْلُولٌ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ مَعَ الاِخْتِلاَفِ فِی إِسْنَادِہِ عَلَی قَتَادَۃَ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৬
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٣٠) ابوبردہ حضرت ابو موسیٰ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک اونٹ کا جھگڑا لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، دونوں کا خیال تھا کہ اونٹ اس کا ہے۔ دونوں کے پاس گواہ بھی موجود تھے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں میں برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَیُّوبَ الطَّائِیُّ ابْنُ بِنْتِ أَبِی الْمُغِیرَۃِ قَالَ حَدَّثَنِی جَدِّی أَبُو الْمُغِیرَۃِ عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ حَمْزَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ أَبَا مِجْلَزٍ أَخْبَرَہُ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی بَعِیرٍ ادَّعَیَاہُ کِلاَہُمَا یَزْعُمُ أَنَّہُ لَہُ وَجَائَ مَعَ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَانِ أَنَّ الْبَعِیرَ لَہُ فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔

[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৭
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٣١) بشیر بن نہیک حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے ایک چوپائے کے متعلق دعویٰ کردیا۔ دونوں کے پاس گواہ بھی موجود تھے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیْرُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا دَابَّۃً فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَجَعَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔

کَذَا وَجَدْتُہُ فِی کِتَابِی فِی مَوْضِعَیْنِ وَقَدْ رَأَیْتُہُ فِی مُسْنَدِ إِسْحَاقَ ہَکَذَا إِلاَّ أَنَّہُ ضَرَبَ عَلَی اسْمِ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ بَعْدُ۔ کَتَبْتُہُ بِخَطٍّ قَدِیمٍ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৮
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٣٢) حضرت ابوبردہ ابو موسیٰ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک اونٹ کا جھگڑا لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ دونوں نے گواہ پیش کردیے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں میں برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۳۲) وَقَدْ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الضَّرِیرُ حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ أَخْبَرَہُمْ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعِیرٍ فَأَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ لَہُ فَجَعَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ فِیمَا بَلَغَنِی إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ شُمَیْلٍ عَنْ حَمَّادٍ مُتَّصِلاً فَعَادَ الْحَدِیثُ إِلَی حَدِیثِ أَبِی بُرْدَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ غَرِیبٌ۔ وَرَوَاہُ أَبُو الْوَلِیدِ عَنْ حَمَّادٍ فَأَرْسَلَہُ فَقَالَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ أَنَّ رَجُلَیْنِ ادَّعَیَا دَابَّۃً وَجَدَاہَا فِی یَدِ رَجُلٍ وَہُوَ فِیمَا ذَکَرَہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩৯
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٣٣) تمیم بن طرفہ فرماتے ہیں کہ مجھے خبر ملی کہ دونوں آدمی ایک اونٹ کا جھگڑا لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، دونوں نے گواہ پیش کردیے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں میں برابر تقسیم کردیا۔
(۲۱۲۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ تَمِیمِ بْنِ طَرَفَۃَ قَالَ أُنْبِئْتُ أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعِیرٍ وَنَزَعَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا شَاہِدَیْنِ فَجَعَلَہُ بَیْنَہُمَا۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ سِمَاکٍ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪০
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں دعویٰ کرنے والوں کے پاس ہو اور اپنے دعویٰ کے مطابق ہر ایک کے پاس گواہ (دلیل) بھی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں دونوں میں نصف نصف تقسیم کر دوں گا۔
(٢١٢٣٤) تمیم بن طرفہ بی فرماتے ہیں کہ دو آدمی ایک اونٹ کا جھگڑا لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ دونوں نے اس کی لگام تھام رکھی تھی اور دونوں نے گواہ بھی پیش کردیے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان نصف نصف کردیا۔
(۲۱۲۳۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ نَصْرٍ أَنْبَأَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ تَمِیمِ بْنِ طَرَفَۃَ قَالَ : اخْتَصَمَ رَجُلاَنِ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی بَعِیرٍ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا آخِذٌ بِرَأْسِہِ فَجَائَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِشَاہِدَیْنِ فَجَعَلَہُ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ وَقَدْ بَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرْمِذِیِّ أَنَّہُ سَأَلَ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ حَدِیثِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ فِی ہَذَا الْبَابِ فَقَالَ یَرْجِعُ ہَذَا الْحَدِیثُ إِلَی حَدِیثِ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ تَمِیمِ بْنِ طَرَفَۃَ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَدْ رَوَی حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ قَالَ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ أَنَا حَدَّثْتُ أَبَا بُرْدَۃَ بِہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ الشَّیْخُ وَإِرْسَالُ شُعْبَۃَ ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ فِی رِوَایَۃِ غُنْدَرٍ عَنْہُ کَالدَّلاَلَۃِ عَلَی ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪১
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٣٥) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ دو آدمی جھگڑا لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ دونوں نے عادل گواہ بھی پیش کیے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کے درمیان قرعہ ڈالا اور فرمایا : اے اللہ ! تو ان کے درمیان فیصلہ فرما۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے حق میں فیصلہ فرمایا جس کا قرعہ نکلا۔
(۲۱۲۳۵) أَمَّا حَدِیثُ ابْنِ الْمُسَیَّبِ فَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ : اخْتَصَمَ رَجُلاَنِ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَمْرٍ فَجَائَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِشُہَدَائَ عُدُولٍ عَلَی عِدَّۃٍ وَاحِدَۃٍ فَأَسْہَمَ بَیْنَہُمَا -ﷺ- وَقَالَ : اللَّہُمَّ أَنْتَ تَقْضِی بَیْنَہُمْ ۔ فَقَضَی لِلَّذِی خَرَجَ لَہُ السَّہْمُ۔ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ وَلِہَذَا شَاہِدٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪২
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٣٦) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ دو آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھگڑا لے کر آئے تو ان کے پاس گواہ بھی موجود تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کے درمیان قرعہ اندازی فرمائی۔
(۲۱۲۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُوالْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی أَبُوعَبْدِاللَّہِ أَظُنُّہُ مُحَمَّدَ بْنَ نَصْرٍ حَدَّثَنَا الصَّغَانِیُّ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَۃَ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ: أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَتَی کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِشُہُودٍ وَکَانُوا سَوَائً فَأَسْہَمَ بَیْنَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-

وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَفِیمَا [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪৩
دعوی اور گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سامان دونوں میں سے کسی کے پاس نہیں ، لیکن اپنے دعویٰ کے مطابق گواہ موجود ہیں

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس میں دو قول ہیں : دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے۔ جس کے حق میں قرعہ نکلے وہ قسم دے اور گواہ بھی اس کے حق میں پیش ہوں تو فیصلہ اس کے حق میں کیا جائے گا
(٢١٢٣٧) سماک حضرت حنش سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کے پاس بازار میں فروخت ہوئی کوئی خچر لائی گئی۔ ایک آدمی نے کہہ دیا : یہ خچر میری ہے، نہ تو میں نے ہبہ کیا اور نہ ہی فروخت اور پانچ گواہ پیش کردیے۔ دوسرے نے بھی خچر کا دعویٰ کردیا اور دو گواہ بھی پیش کردیے۔ تو حضرت علی (رض) فرمانے لگے : اس کا فیصلہ اور صلح بھی ہے کہ خچر کو فروخت کر کے سات حصوں میں تقسیم کر دو ۔ جس نے پانچ گواہ پیش کیے ہیں، اس کو پانچ حصے دیے جائیں، دوسرے کو دو حصے دے دو ۔ اگر حق کا فیصلہ مطلوب ہے تو دونوں میں سے ایک قسم اٹھائے کہ یہ خچر اس کی ہے، اس نے فروخت اور ہبہ نہیں کی۔ اگر تم اس پر راضی ہو تو میں قسم کے لیے قرعہ اندازی کردیتا ہوں۔ جس کا قرعہ نکلا وہ قسم اٹھائے گا۔ پھر اس طرح فیصلہ ہوا میں گواہ ہوں۔
(۲۱۲۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ

(ح) قَالَ أَبُو الْوَلِیدِ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ وَحَامِدُ بْنُ عُمَرَ وَہَذَا حَدِیثُہُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ حَنَشٍ قَالَ : أُتِیَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِبَغْلٍ یُبَاعُ فِی السُّوقِ فَقَالَ رَجُلٌ ہَذَا بَغْلِی لَمْ أَبِعْ وَلَمْ أَہَبْ وَنَزَعَ عَلَی مَا قَالَ خَمْسَۃً یَشْہَدُونَ وَجَائَ رَجُلٌ آخَرُ یَدَّعِیہِ وَیَزْعُمُ أَنَّہُ بَغْلُہُ وَجَائَ بِشَاہِدَیْنِ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّ فِیہِ قَضَائً وَصُلْحَۃً أَمَّا الصُّلْحُ فَیُبَاعُ الْبَغْلُ فَنُقَسِّمُہُ عَلَی سَبْعَۃِ أَسْہُمٍ لِہَذَا خَمْسَۃٌ وَلِہَذَا اثْنَانِ فَإِنْ أَبَیْتُمْ إِلاَّ الْقَضَائَ بِالْحَقِّ فَإِنَّہُ یَحْلِفُ أَحَدُ الْخَصْمَیْنِ أَنَّہُ بَغْلُہُ مَا بَاعَہُ وَلاَ وَہَبَہُ فَإِنْ تَشَاحَحْتُمَا أَیُّکُمَا یَحْلِفُ أَقْرَعْتُ بَیْنَکُمَا عَلَی الْحَلِفِ فَأَیُّکُمَا قَرَعَ حَلَفَ فَقَضَی بِہَذَا وَأَنَا شَاہِدٌ۔

وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَفَعَہُ مَا [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: