আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

چوری کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭০ টি

হাদীস নং: ১৭৩২০
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں انھیں قتل کردیا جائے یا سولی پر لٹکا دیا جائے یا ان کے ہاتھ پاؤں خلافِ جانب سے کاٹے جائیں یا ان کو زمین سے جلا وطن کردیا جائے۔ “
(١٧٣١٤) ابن عباس فرماتے ہیں کہ اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ } [المائدۃ ٣٣] ۔۔۔سابقہ روایت۔
(۱۷۳۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ فِی الْمُحَارِبِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} [المائدۃ ۳۳] إِذَا عَدَا فَقَطَعَ الطَّرِیقَ فَقَتَلَ وَأَخَذَ الْمَالَ صُلِبَ فَإِنْ قَتَلَ وَلَمْ یَأْخُذْ مَالاً قُتِلَ فَإِنْ أَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلْ قُطِعَ مِنْ خِلاَفٍ فَإِنْ ہَرَبَ وَأَعْجَزَہُمْ فَذَلِکَ نَفْیُہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২১
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں انھیں قتل کردیا جائے یا سولی پر لٹکا دیا جائے یا ان کے ہاتھ پاؤں خلافِ جانب سے کاٹے جائیں یا ان کو زمین سے جلا وطن کردیا جائے۔ “
(١٧٣١٥) حضرت ابن عباس (رض) اسی آیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جب ڈاکو لڑائی کر کے کسی کو قتل کردیں اور توبہ سے پہلے ظاہر ہوجائے تو قتلکیے جائیں گے۔ اگر لڑائی کریں مال بھی لوٹیں اور قتل بھی کریں اور توبہ سے پہلے ظاہر ہوجائیں تو سولی پر لٹکایا جائے گا۔ اگر وہ لڑائی کریں مال لوٹیں لیکن قتل نہ کریں تو ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمت سے کاٹے جائیں گے۔ اگر وہ لڑائی کریں اور لوگوں کو ڈرائیں تو انھیں جلا وطن کیا جائے۔ حضرت علی (رض) بھی یہی فرماتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ مال بھی لوٹیں اور قتل بھی کریں تو قتل بھی ہے اور سولی پر بھی لٹکایا جائے۔
(۱۷۳۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنِی عَمِّی حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} [المائدۃ: ۳۳] الآیَۃَ قَالَ : إِذَا حَارَبَ فَقَتَلَ فَعَلَیْہِ الْقَتْلُ إِذَا ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَقَتَلَ فَعَلَیْہِ الصَّلْبُ إِنْ ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلْ فَعَلَیْہِ قَطْعُ الْیَدِ وَالرِّجْلِ مِنْ خِلاَفٍ إِنْ ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَافَ السَّبِیلَ فَإِنَّمَا عَلَیْہِ النَّفْیُ وَنَفْیُہُ أَنْ یُطْلَبَ۔

وَرَوَی عُثْمَانُ بْنُ عَطَائٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ قَالَ : إِنْ أُخِذَ وَقَدْ أَصَابَ الْمَالَ وَلَمْ یُصِبِ الدَّمَ قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ مِنْ خِلاَفٍ وَإِنْ وُجِدَ وَقَدْ أَصَابَ الدَّمَ قُتِلَ وَصُلِبَ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২২
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں انھیں قتل کردیا جائے یا سولی پر لٹکا دیا جائے یا ان کے ہاتھ پاؤں خلافِ جانب سے کاٹے جائیں یا ان کو زمین سے جلا وطن کردیا جائے۔ “
(١٧٣١٦) حضرت ابو قتادہ فرماتے ہیں کہ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا } [المائدۃ ٣٣] میں اللہ نے ٤ حدود بیان فرمائی ہیں جو لڑے، خون بہائے اور مال لوٹے تو اسے قتل اور جو مال لوٹے، لڑے اور خون نہ بہائے اسے جلا وطن کردیا جائے۔
(۱۷۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّہُ قَالَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا} [المائدۃ ۳۳] الآیَۃَ قَالَ حُدُودٌ أَرْبَعَۃٌ أَنْزَلَہَا اللَّہُ فَأَمَّا مَنْ حَارَبَ فَسَفَکَ الدَّمَ وَأَخَذَ الْمَالَ فَإِنَّ عَلَیْہِ الصَّلْبَ وَأَمَّا مَنْ حَارَبَ فَسَفَکَ الدَّمَ وَلَمْ یَأْخُذْ مَالاً فَعَلَیْہِ الْقَتْلُ أَمَّا مَنْ حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَسْفِکْ دَمًا فَإِنَّ عَلَیْہِ النَّفْیَ۔

وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ مُوَرِّقٍ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَاخْتِلاَفُ حُدُودِہِمْ بِاخْتِلاَفِ أَفْعَالِہِمْ عَلَی مَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنْ شَائَ اللَّہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৩
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو توبہ کرے اسے قتل نہیں کیا جائے گا
(١٧٣١٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ کسی بھی مسلمان کا خون بہانا جائز نہیں مگر تین وجوہات سے : شادی شدہ زانی، قصاص کے طور پر یا مرتد ہوجائے اور جماعت کو چھوڑ دے۔
(۱۷۳۱۷) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللَّہِ إِلاَّ بِإِحْدَی ثَلاَثٍ الثَّیِّبُ الزَّانِی وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ وَالتَّارِکُ لِدِینِہِ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَۃِ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৪
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو توبہ کرے اسے قتل نہیں کیا جائے گا
(١٧٣١٨) ابوزناد کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز کے ایک عامل نے ڈاکوؤں کو پکڑا اور چاہا کہ انھیں قتل کر دے لیکن پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز کو خط لکھا تو انھوں نے جواب دیا : ان کے ساتھ اس سے آسان معاملہ کرو اور قتل سے روک دیا۔
(۱۷۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ : أَنَّ عَامِلاً لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَخَذَ أُنَاسًا فِی حِرَابَۃٍ وَلَمْ یَقْتُلُوا فَأَرَادَ أَنْ یَقْتُلَ أَوْ یَقْطَعَ فَکَتَبَ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی ذَلِکَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ أَنْ لَوْ أَخَذْتَ بِأَیْسَرِ ذَلِکَ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ فَقَالَ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ : إِنَّہُ قَتَلَ أَحَدَہُمْ وَقَالَ فِی جَوَابِہِ فَہَلاَّ إِذْ تَأَوَّلْتَ عَلَیْہِمْ ہَذِہِ الآیَۃَ وَرَأَیْتَ أَنَّہُمْ أَہْلُہَا أَخَذْتَ بِأَیْسَرِ ذَلِکَ وَأَنْکَرَ الْقَتْلَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৫
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا توبہ کرنا امام شافعی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اللہ کی حد توبہ سے معاف ہوجاتی ہے لیکن کسی انسان کا حق باطل نہیں ہوتا۔
(١٧٣١٩) سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ جو ڈاکہ زنی کرے وہی جنگ کرنے والا ہے اور کہتے ہیں کہ اگر صرف قتل کیا ہے تو اسے بھی قتل کیا جائے۔ اگر قتل کے ساتھ مال بھی لوٹا ہے تو اسے قتل اور پھر سولی پر لٹکایا جائے ۔ اگر صرف مال لوٹا ہے قتل نہیں کیا تو اس کے ہاتھ پاؤں کاٹے جائیں۔ اگر توبہ کرلے تو یہ اس کے اور اللہ کے درمیان ہے حد قائم کی جائے گی۔
(۱۷۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثْتُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : مَنْ حَارَبَ فَہُوَ مُحَارِبٌ۔

قَالَ سَعِیدٌ : فَإِنْ أَصَابَ دَمًا قُتِلَ وَإِنْ أَصَابَ دَمًا وَمَالاً صُلِبَ فَإِنَّ الصَّلْبَ أَشَدُّ وَإِذَا أَصَابَ مَالاً وَلَمْ یُصِبْ دَمًا قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ لِقَوْلِہِ {أَوْ تُقَطَّعَ أَیْدِیہِمْ وَأَرْجُلُہُمْ مِنْ خِلاَفٍ} [المائدۃ ۳۴]فَإِنْ تَابَ فَتَوْبَتُہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللَّہِ وَیُقَامُ عَلَیْہِ الْحَدُّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৬
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا توبہ کرنا امام شافعی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اللہ کی حد توبہ سے معاف ہوجاتی ہے لیکن کسی انسان کا حق باطل نہیں ہوتا۔
(١٧٣٢٠) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جو حد کو پہنچ جائے اور توبہ کرلے تو بھی اس پر حد قائم کی جائے گی۔
(۱۷۳۲۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ فِی الرَّجُلِ یُصِیبُ الْحُدُودَ ثُمَّ یَجِیئُ تَائِبًا قَالَ : تُقَامُ عَلَیْہِ الْحُدُودُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৭
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا توبہ کرنا امام شافعی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اللہ کی حد توبہ سے معاف ہوجاتی ہے لیکن کسی انسان کا حق باطل نہیں ہوتا۔
(١٧٣٢١) ابراہیم کہتے ہیں کہ جو ڈاکہ زنی کرے اور غارت گری کرے تو اس پر توبہ کے باوجود حد قائم کی جائے گی باقی اللہ اور اس کا معاملہ ہے۔
(۱۷۳۲۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فِی الرَّجُلِ إِذَا قَطَعَ الطَّرِیقَ وَأَغَارَ ثُمَّ رَجَعَ تَائِبًا : أُقِیمَ عَلَیْہِ الْحَدُّ وَتَوْبَتُہُ فِیمَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ رَبِّہِ۔

وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قَبُولِ تَوْبَۃِ الْمُحَارِبِ بِخِلاَفِ قَوْلِ ہَؤُلاَئِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৮
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ڈاکوؤں کا توبہ کرنا امام شافعی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اللہ کی حد توبہ سے معاف ہوجاتی ہے لیکن کسی انسان کا حق باطل نہیں ہوتا۔
(١٧٣٢٢) ابو موسیٰ اشعری کے پاس فجر کی نماز کے بعد ایک شخص آیا اور کہنے لگا : میں ڈاکو تھا قبل اس کے کہ آپ مجھے پکڑیں میں خود اللہ سے توبہ کرچکا ہوں تو ابو موسیٰ نے کہا : واقعی تو پہلے آگیا ہے اور اس کے ساتھ بھلائی کا معاملہ فرمایا۔
(۱۷۳۲۲) وَأَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِجَازَۃً أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی أَبَا عَمْرٍو الْحِیرِیَّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ عُثْمَانَ اسْتَخْلَفَ أَبَا مُوسَی الأَشْعَرِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا صَلَّی الْفَجْرَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ مُرَادٍ فَقَالَ ہَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ التَّائِبِ أَنَا فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ مِمَّنَ حَارَبَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ جِئْتُ تَائِبًا مِنْ قَبْلِ أَنْ تَقْدِرُوا عَلَیَّ فَقَالَ أَبُو مُوسَی : جَائَ تَائِبًا مِنْ قَبْلِ أَنْ تَقْدِرُوا عَلَیْہِ فَلاَ یُعْرَضُ إِلاَّ بِخَیْرٍ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২৯
چوری کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتے ہیں کہ توبہ کے ساتھ اللہ کی حدود ساقط ہوجاتی ہیں آیت محاربہ پر قیاس کرتے ہوئے
(١٧٣٢٣) وائل بن حجر کہتے ہیں کہ صبح منہ اندھیرے ایک عورت مسجد کی طرف آرہی تھی کہ ایک شخص اس پر واقع ہوگیا اور بھاگ گیا۔ دوسرے کونے والے شخص سے اس نے مدد طلب کی تو وہ اس کے پیچھے دوڑ پڑا۔ اتنے میں ایک لوگوں کی جماعت آگئی تو اس عورت نے ان سے مدد طلب کی تو انھوں نے اس شخص کو پکڑ لیا جو مدد کرنے آیا تھا اور اسے لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگئے وہ شخص کہنے لگا : وہ تو بھاگ گیا میں تو مدد کرنے آیا تھا، لیکن وہ لوگ اور وہ عورت اس کے خلاف گواہی دینے لگے کہ یہی ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے رجم کا حکم دے دیا قوم میں وہ زانی شخص بھی تھا۔ اس نے کہا : اسے چھوڑ دو ، یہ کام میں نے کیا ہے تو ان تینوں کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ نے عورت کو کہا : اللہ نے تجھے معاف کردیا ہے اور مدد کرنے والے کے لیے اچھی بات کہی اور زنا کرنے والے کے لیے حضرت عمر نے کہا : اسے رجم کر دو تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر اہل مدینہ یا یثرب والے ایسی توبہ کرلیں تو سب معاف کردیے جائیں۔
(۱۷۳۲۳) وَاسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّجَّارِ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَسْبَاطِ بْنِ نَصْرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِیہِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ : زَعَمَ أَنَّ امْرَأَۃً وَقَعَ عَلَیْہَا رَجُلٌ فِی سَوَادِ الصُّبْحِ وَہِیَ تَعْمِدُ إِلَی الْمَسْجِدِ فَاسْتَغَاثَتْ بِرَجُلٍ مَرَّ عَلَیْہَا وَفَرَّ صَاحِبُہَا ثُمَّ مَرَّ عَلَیْہَا قَوْمٌ ذُو عِدَّۃٍ فَاسْتَغَاثَتْ بِہِمْ فَأَدْرَکُوا الَّذِی اسْتَغَاثَتْ بِہِ وَسَبَقَہُمُ الآخَرُ فَذَہَبَ فَجَائُ وا بِہِ یَقُودُونَہُ إِلَیْہَا فَقَالَ : إِنَّمَا أَنَا الَّذِی أَغَثْتُکِ وَقَدْ ذَہَبَ الآخَرُ فَأَتَوْا بِہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَتْہُ أَنَّہُ وَقَعَ عَلَیْہَا وَأَخْبَرَہُ الْقَوْمُ أَنَّہُمْ أَدْرَکُوہُ یَشْتَدُّ فَقَالَ : إِنَّمَا کُنْتُ أُغِیثُہَا عَلَی صَاحِبِہَا فَأَدْرَکُونِی ہَؤُلاَئِ فَأَخَذُونِی۔ قَالَتْ : کَذَبَ ہُوَ الَّذِی وَقَعَ عَلَیَّ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اذْہَبُوا بِہِ فَارْجُمُوہُ ۔ قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ النَّاسِ فَقَالَ : لاَ تَرْجُمُوہُ وَارْجُمُونِی أَنَا الَّذِی فَعَلْتُ بِہَا الْفِعْلَ فَاعْتَرَفَ فَاجْتَمَعَ ثَلاَثَۃٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الَّذِی وَقَعَ عَلَیْہَا وَالَّذِی أَجَابَہَا وَالْمَرْأَۃُ فَقَالَ : أَمَّا أَنْتِ فَقَدْ غُفِرَ لَکِ ۔ وَقَالَ لِلَّذِی أَجَابَہَا قَوْلاً حَسَنًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَرْجُمُ الَّذِی اعْتَرَفَ بِالزِّنَا۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ إِنَّہُ قَدْ تَابَ إِلَی اللَّہِ أَحْسَبُہُ قَالَ تَوْبَۃً لَوْ تَابَہَا أَہْلُ الْمَدِینَۃِ أَوْ أَہْلُ یَثْرِبَ لَقُبِلَ مِنْہُمْ ۔ فَأَرْسَلَہُمْ۔

وَرَوَاہُ إِسْرَائِیلُ عَنْ سِمَاکٍ وَقَالَ فِیہِ : فَأَتَوْا بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَلَمَّا أَمَرَ بِہِ قَامَ صَاحِبُہَا الَّذِی وَقَعَ عَلَیْہَا۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

فَعَلَی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ یُحْتَمَلُ أَنَّہُ إِنَّمَا أَمَرَ بِتَعْزِیرِہِ وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُمْ شَہِدُوا عَلَیْہِ بِالزِّنَا وَأَخْطَئُوا فِی ذَلِکَ حَتَّی قَامَ صَاحِبُہَا فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا وَقَدْ وَجَدَ مِثْلَ اعْتِرَافِہِ مِنْ مَاعِزٍ وَالْجُہَنِیَّۃِ وَالْغَامِدِیَّۃِ وَلَمْ یُسْقِطْ حُدُودَہُمْ وَأَحَادِیثُہُمْ أَکْثَرُ وَأَشْہَرُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: