আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
باغیوں سے قتال کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৮৬ টি
হাদীস নং: ১৬৫৫৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥١) عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیعت سمع و اطاعت پر کی اور تنگی یہ کہ اور آسانی میں چستی اور سستی میں کسی بھی معاملے نہ مخالفت کریں گے اور حق بات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ملامت کرنے والوں کی ملامت سے بھی نہیں ڈریں گے۔
(۱۶۵۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی عُبَادَۃُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : بَایَعْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فِی الْعُسْرِ وَالْیُسْرِ وَالْمَنْشَطِ وَالْمَکْرَہِ وَأَنْ لاَ نُنَازِعَ الأَمْرَ أَہْلَہُ وَأَنْ نَقُومَ أَوْ نَقُولَ بِالْحَقِّ حَیْثُمَا کُنَّا لاَ نَخَافُ لَوْمَۃَ لاَئِمٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৫৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٢) سابقہ روایت۔
(۱۶۵۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ وَعَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْقَبَّانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَعُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ زَادَ : وَعَلَی أَثَرَۃٍ عَلَیْنَا وَقَالَ : وَعَلَی أَنْ نَقُولَ بِالْحَقِّ أَیْنَمَا کُنَّا لاَ نَخَافُ فِی اللَّہِ لَوْمَۃَ لاَئِمٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৫৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٣) سابقہ روایت لیکن آخر میں ان الفاظ کا اضافہ ہے کہ ہم کسی معاملے میں تنازع نہیں کریں گے مگر جب ظاہری کفر دیکھیں گے تو پھر اللہ کی طرف برہان ہے۔
(۱۶۵۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْفَضْلِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنِی بُکَیْرٌ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ جُنَادَۃَ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : دَعَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَبَایَعَنَا وَأَخَذَ عَلَیْنَا السَّمْعَ وَالطَّاعَۃَ فِی مَنْشَطِنَا وَمَکْرَہِنَا وَعُسْرِنَا وَیُسْرِنَا وَأَثَرَۃٍ عَلَیْنَا وَأَنْ لاَ نُنَازِعَ الأَمْرَ أَہْلَہُ قَالَ إِلاَّ أَنْ تَرَوْا کُفْرًا بَوَاحًا عِنْدَکُمْ مِنَ اللَّہِ فِیہِ بُرْہَانٌ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٤) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سمع و اطاعت پر بیعت کرتے تھے کہ جتنی ہم میں طاقت ہو۔
(۱۶۵۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : کُنَّا إِذَا بَایَعْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ یَقُولُ لَنَا فِیمَا اسْتَطَعْتَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٥) جریر کہتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سمع وطاعت پر بیعت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے تلقین فرمائی کہ جتنی مجھ میں طاقت ہو اور تمام مسلمانوں کے خیر خواہی کروں۔
(۱۶۵۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَارَیَابِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُقَدَّمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا سَیَّارٌ
(ح) قَالَ الإِسْمَاعِیلِیُّ وَأَخْبَرَنِی حَامِدٌ حَدَّثَنَا سُرَیْجٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ سَیَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَرِیرٍ : بَایَعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فَلَقَّنَنِی فِیمَا اسْتَطَعْتُ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ الدَّوْرَقِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَعْقُوبَ وَسُرَیْجِ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح]
(ح) قَالَ الإِسْمَاعِیلِیُّ وَأَخْبَرَنِی حَامِدٌ حَدَّثَنَا سُرَیْجٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ سَیَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَرِیرٍ : بَایَعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فَلَقَّنَنِی فِیمَا اسْتَطَعْتُ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ الدَّوْرَقِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَعْقُوبَ وَسُرَیْجِ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٦) جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں ١٠ سال ٹھہرے اور آپ لوگوں سے ان کے گھروں میں یا عکاظ کے بازار اور جحینہ میں اور حج کے موسم میں ملتے اور فرماتے : میری مدد کون کرے گا تاکہ میں اللہ کا پیغام پہنچاؤں۔ اس کے لیے جنت ہے، ہم نے کہا : ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں اور آپ مکہ کے پہاڑوں میں گھومتے ہیں اور وہ ڈریں ؟ تو ہم ٧٠ آدمی موسم حج میں گئے اور شعب العقبہ پر ملنے کا وعدہ کیا۔ ہم وہاں جمع ہوگئے۔ ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : کس پر ہم بیعت کریں ؟ فرمایا : مجھ سے بیعت کرو کہ ہر حال میں میرا ساتھ دو گے اور تنگی اور آسانی میں خرچ کرو گے۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرو گے۔ اللہ کی باتیں کرو گے اور کسی ملامت والے کی ملامت سے نہیں ڈرو گے۔ جب میں تمہارے پاس آؤں تو میری مدد کرو گے اور جن سے تم اپنا اپنے بیوی بچوں کا دفاع کرتے ہو میرا بھی دفاع کرو گے تو ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس پر بیعت کرلی۔
(۱۶۵۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ خُثَیْمٍ یَعْنِی عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : مَکَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَکَّۃَ عَشْرَ سِنِینَ یَتَتَبَّعُ النَّاسَ فِی مَنَازِلِہِمْ بِعُکَاظٍ وَمِجَنَّۃَ وَفِی الْمَوْسِمِ بِمِنًی یَقُولُ : مَنْ یُئْوِینِی مَنْ یَنْصُرُنِی حَتَّی أُبَلِّغَ رِسَالَۃَ رَبِّی وَلَہُ الْجَنَّۃُ ۔ قَالَ فَقُلْنَا : حَتَّی مَتَی نَتْرُکُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یُطْرَدُ فِی جِبَالِ مَکَّۃَ وَیَخَافُ فَرَحَلَ إِلَیْہِ مِنَّا سَبْعُونَ رَجُلاً حَتَّی قَدِمْنَا عَلَیْہِ فِی الْمَوْسِمِ فَوَعَدْنَاہُ شِعْبَ الْعَقَبَۃِ فَاجْتَمَعْنَا عِنْدَہُ مِنْ رَجُلٍ وَرَجُلَیْنِ حَتَّی تَوَافَیْنَا فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ عَلَی مَا نُبَایِعُکَ؟ قَالَ : تُبَایِعُونِی عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فِی النَّشَاطِ وَالْکَسَلِ والنَّفَقَۃِ فِی الْعُسْرِ وَالْیُسْرِ وَعَلَی الأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَأَنْ تَقُولُوا فِی اللَّہِ لاَ تَخَافُونَ لَوْمَۃَ لاَئِمٍ وَعَلَی أَنْ تَنْصُرُونِی إِذَا قَدِمْتُ عَلَیْکُمْ وَتَمْنَعُونِی مِمَّا تَمْنَعُونَ مِنْہُ أَنْفُسَکُمْ وَأَزْوَاجَکُمْ وَأَبْنَائَ کُمْ وَلَکُمُ الْجَنَّۃُ ۔ فَقُمْنَا إِلَیْہِ فَبَایَعْنَاہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٧) معقل بن یسار مزنی فرماتے ہیں لوگوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حدیبیہ کے دن درخت کے نیچے بیعت کی اور میں اس کی لکڑیاں اٹھانے والوں میں تھا ہم نے موت پر بیعت نہیں کی تھی بلکہ اس پر بیعت کی تھی کہ نہیں بھاگیں گے۔
(۱۶۵۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَعْرَجِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ الْمُزَنِیِّ قَالَ : بَایَعَ النَّاسُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ وَہُوَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ وَأَنَا رَافِعٌ غُصْنًا مِنْ أَغْصَانِہَا فَلَمْ نُبَایِعْہُ عَلَی الْمَوْتِ وَلَکِنْ بَایَعْنَاہُ عَلَی أَنْ لاَ نَفِرَّ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٨) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ حدیبیہ کے دن ہم ١٤٠٠ تھے۔ ہم نے آپ کی بیعت کی اور حضرت عمر (رض) نے آپ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا درخت کے نیچے۔ ہم نے آپ کی بیعت موت پر نہیں کی بلکہ اس پر کی کہ نہیں بھاگیں گے ۔
(۱۶۵۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کُنَّا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ فَبَایَعْنَاہُ وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّاب رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ آخِذٌ بِیَدِہِ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ وَہِیَ سَمُرَۃٌ بَحْرٌ فَبَایَعْنَاہُ عَلَی أَنْ لاَ نَفِرَّ وَلَمْ نُبَایِعْہُ عَلَی الْمَوْتِ یَعْنِی النَّبِیَّ -ﷺ-۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ قَالَ الشَّیْخُ الْفَقِیہُ کَذَا قَالاَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ قَالَ الشَّیْخُ الْفَقِیہُ کَذَا قَالاَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٥٩) سلمہ بن اکوع فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حدیبیہ کے دن بیعت کی۔ پھر میں پیچھے ہٹ گیا اور لوگ بیعت کرنے لگے تو مجھے کہا کہ آپ بیعت نہیں کریں گے ؟ میں نے کہا : کرلی کہا اور جو اضافی بیعت کی ہے وہ ؟ میں نے پوچھا : کس چیز پر ؟ جواب دیا : موت پر۔
(۱۶۵۵۹) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ أَبِی عُبَیْدٍ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ قَالَ : بَایَعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ ثُمَّ تَنَحَّیْتُ ثُمَّ بَایَعَ النَّاسُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لِی: أَلاَ تُبَایِعُ؟ قُلْتُ: قَدْ بَایَعْتُ۔ قَالَ: وَزِیَادَۃً۔ قُلْتُ لَہُ: عَلَی أَیِّ شَیْئٍ بَایَعْتُمْ؟ قَالَ: عَلَی الْمَوْتِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦٠) تقدم قبلہ سابقہ روایت
(۱۶۵۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ثُمَّ تَنَحَّیْتُ فَقَالَ : یَا سَلَمَۃُ أَلاَ تُبَایِعُ ۔ قُلْتُ : قَدْ بَایَعْتُ۔ قَالَ : أَقْبِلْ فَبَایِعْ۔ قَالَ : فَدَنَوْتُ فَبَایَعْتُہُ۔ قَالَ قُلْتُ : عَلَی مَا بَایَعْتَہُ یَا أَبَا مُسْلِمٍ؟ قَالَ : عَلَی الْمَوْتِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦١) عبداللہ بن زید فرماتے ہیں کہ حرہ کے دن ایک شخص آیا اور کہا : یہ فلاں ہے اور لوگوں سے بیعت لے رہا ہے۔ کہا کس چیز پر ؟ جواب دیا : موت پر تو کہا : اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد کسی سے میں بیعت نہیں کروں گا۔
(۱۶۵۶۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْمِنْقَرِیُّ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی الْمَازِنِیِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : لَمَّا کَانَ زَمَانُ الْحَرَّۃِ أَتَاہُ آتٍ فَقَالَ لَہُ : ہَذَاکَ ابْنُ فُلاَنٍ یُبَایِعُ النَّاسَ۔ قَالَ : عَلَی أَیِّ شَیْئٍ ؟ قَالَ : عَلَی الْمَوْتِ۔ قَالَ : لاَ أُبَایِعُ عَلَی ہَذَا أَحَدًا بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ہُنَاکَ ابْنُ حَنْظَلَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔ [صحیح]
قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ہُنَاکَ ابْنُ حَنْظَلَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦٢) ابن العفیف کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر کو دیکھا کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد لوگوں سے بیعت لے رہے تھے۔ لوگ آپ کے پاس جمع تھے اور آپ فرما رہے تھے : تم میری بیعت کرو سمع وطاعت پر اللہ کے لیے اس کی کتاب کے لیے پھر امیر کے لیے۔ تو لوگوں نے بیعت کرلی، لیکن میں نے نہیں کی۔ پہلے ان کی شرطوں کو جانا پھر میں آگیا اور میں نے بھی ان تمام پر بیعت کرلی تو ابوبکر نے مجھے غور سے دیکھا اور میں نے دیکھا کہ میں انھیں بہت اچھا لگ رہا تھا۔
(۱۶۵۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنِی ابْنُ الْعَفِیفِ قَالَ : رَأَیْتُ أَبَا بَکْرٍ وَہُوَ یُبَایِعُ النَّاسَ بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَیَجْتَمِعُ إِلَیْہِ الْعِصَابَۃُ فَیَقُولُ تُبَایِعُونِی عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ لِلَّہِ وِلِکِتَابِہِ ثُمَّ لِلأَمِیرِ۔ فَیَقُولُونَ نَعَمْ فَیُبَایِعُہُمْ فَقُمْتُ عِنْدَہُ سَاعَۃً وَأَنَا یَوْمَئِذٍ الْمُحْتَلِمُ أَوْ فَوْقَہُ فَتَعَلَّمْتُ شَرْطَہُ الَّذِی شَرَطَ عَلَی النَّاسِ ثُمَّ أَتَیْتُہُ فَقُلْتُ وَبَدَأْتُہُ قُلْتُ : أَنَا أُبَایِعُکَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ لِلَّہِ وِلِکِتَابِہِ ثُمَّ لِلأَمِیرِ فَصَعَّدَ فِیَّ الْبَصَرَ ثُمَّ صَوَّبَہُ وَرَأَیْتُ أَنِّی أَعْجَبْتُہُ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৬৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦٣) مسور بن مخرمہ کہتے ہیں کہ ایک جماعت جسے عمر نے والی بنایا، اکٹھے ہوئے اور باہم مشورہ کرنے لگے تو عبدالرحمن بن عوف نے ان کو کہا : میں اس معاملے میں تمہاری مخالفت نہیں کر رہا، لیکن اگر چاہو تو میں تم میں سے کسی آدمی کو اختیار کرلوں تو انھوں نے یہ بات عبدالرحمن پر چھوڑ دی۔ جب عبدالرحمن پھرے تو لوگ ان کے گرد جمع ہوگئے اور سب آپ پر مائل ہوگئے۔ جب لوگوں کا جم غفیر جمع ہوگیا تو وہ اس رات عبدالرحمن سے سرگوشیاں کرنے لگے اور مشورہ کرنے لگے۔ جب صبح ہوئی تو ہم نے حضرت عثمان کی بیعت کرلی۔
مسور کہتے ہیں : اس رات کے بعد ایک رات عبدالرحمن نے میرا دروازہ کھٹکھٹایا۔ میں بیدار ہوا تو عبدالرحمن فرمانے لگے : کہ تم سوئے ہوئے ہو ؟ اللہ کی قسم ! میں تین راتوں سے نہیں سویا۔ جاؤ زبیر اور سعد کو بلاؤ، میں انھیں بلا لایا ان دونوں سے مشورہ کیا پھر کہا جاؤ علی کو بھی بلا لاؤ۔ میں بلا لایا اور رات دیر تک ان سے باتیں کرتے رہے اور عبدالرحمن علی سے کچھ خوف زدہ محسوس ہوئے۔ پھر عثمان کو بلوا کر بہت دیر تک باتیں کرتے رہے، یہاں تک کہ مؤذن نے ان کے درمیان جدائی کروائی۔ جب صبح ہوئی تو نماز کے بعد سب منبر کے اردگرد بیٹھ گئے تو عبدالرحمن نے فرمایا : اما بعد ! اے علی ! میں نے بہت غور و خوض کیا ہے، لوگوں کے معاملے کے بارے میں تو حضرت عثمان سے بڑھ کر کسی کو نہیں پایا لہٰذا آپ محسوس نہ کرنا اور عثمان کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا : میں اللہ اور اس کے رسول اور ان کے بعد دو خلیفہ کی سنت کے مطابق آپ سے بیعت کرتا ہوں تو آپ کے بعد مہاجرین انصار اور تقریباً تمام لوگوں نے بیعت کرلی۔
مسور کہتے ہیں : اس رات کے بعد ایک رات عبدالرحمن نے میرا دروازہ کھٹکھٹایا۔ میں بیدار ہوا تو عبدالرحمن فرمانے لگے : کہ تم سوئے ہوئے ہو ؟ اللہ کی قسم ! میں تین راتوں سے نہیں سویا۔ جاؤ زبیر اور سعد کو بلاؤ، میں انھیں بلا لایا ان دونوں سے مشورہ کیا پھر کہا جاؤ علی کو بھی بلا لاؤ۔ میں بلا لایا اور رات دیر تک ان سے باتیں کرتے رہے اور عبدالرحمن علی سے کچھ خوف زدہ محسوس ہوئے۔ پھر عثمان کو بلوا کر بہت دیر تک باتیں کرتے رہے، یہاں تک کہ مؤذن نے ان کے درمیان جدائی کروائی۔ جب صبح ہوئی تو نماز کے بعد سب منبر کے اردگرد بیٹھ گئے تو عبدالرحمن نے فرمایا : اما بعد ! اے علی ! میں نے بہت غور و خوض کیا ہے، لوگوں کے معاملے کے بارے میں تو حضرت عثمان سے بڑھ کر کسی کو نہیں پایا لہٰذا آپ محسوس نہ کرنا اور عثمان کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا : میں اللہ اور اس کے رسول اور ان کے بعد دو خلیفہ کی سنت کے مطابق آپ سے بیعت کرتا ہوں تو آپ کے بعد مہاجرین انصار اور تقریباً تمام لوگوں نے بیعت کرلی۔
(۱۶۵۶۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا جُوَیْرِیَۃُ عَنْ مَالِکٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّ حُمَیْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَہُ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَۃَ أَخْبَرَہُ : أَنَّ الرَّہْطَ الَّذِینَ وَلاَّہُمْ عُمَرُ اجْتَمَعُوا فَتَشَاوَرُوا فَقَالَ لَہُمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ : لَسْتُ بِالَّذِی أُنَافِسُکُمْ ہَذَا الأَمْرِ وَلَکِنَّکُمْ إِنْ شِئْتُمُ اخْتَرْتُ لَکُمْ مِنْکُمْ فَجَعَلُوا ذَاکَ إِلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَلَمَّا وَلَّوْا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ أَمْرَہُمُ انْثَالَ النَّاسُ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمَالُوا عَلَیْہِ حَتَّی مَا أَرَی أَحَدًا مِنَ النَّاسِ یَتْبَعُ أَحَدًا مِنْ أُولَئِکَ الرَّہْطِ وَلاَ یَطَأُ عَقِبَہُ فَمَالَ النَّاسُ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ یُشَاوِرُونَہُ وَیُنَاجُونَہُ تِلْکَ اللَّیلَۃَ حَتَّی إِذَا کَانَتِ اللَّیلَۃُ الَّتِی أَصْبَحْنَا فِیہَا فَبَایَعْنَا عُثْمَانَ قَالَ الْمِسْوَرُ طَرَقَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَعْدَ ہَجْعٍ مِنَ اللَّیْلِ فَضَرَبَ الْبَابَ فَاسْتَیْقَظْتُ فَقَالَ : أَلاَ أَرَاکَ نَائِمًا فَوَاللَّہِ مَا اکْتَحَلْتُ ہَذِہِ الثَّلاَثَ بِکَثِیرِ نَوْمٍ انْطَلِقْ فَادْعُ الزُّبَیْرَ وَسَعْدًا فَدَعَوْتُہُمَا لَہُ فَشَاوَرَہُمَا ثُمَّ دَعَانِی فَقَالَ : ادْعُ لِی عَلِیًّا فَدَعَوْتُہُ فَنَاجَاہُ حَتَّی ابْہَارَّ اللَّیْلُ ثُمَّ قَامَ مِنْ عِنْدِہِ عَلَی طَمَعٍ وَقَدْ کَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ یَخْشَی مِنْ عَلِیٍّ شَیْئًا ثُمَّ قَالَ : ادْعُ لِی عُثْمَانَ فَنَاجَاہُ طَوِیلاً حَتَّی فَرَّقَ بَیْنَہُمَا الْمُؤَذِّنُ بِالصُّبْحِ فَلَمَّا صَلَّی النَّاسُ الصُّبْحَ وَاجْتَمَعَ أُولَئِکَ الرَّہْطُ عِنْدَ الْمِنْبَرِ فَأَرْسَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ إِلَی مَنْ کَانَ حَاضِرًا مِنَ الْمُہَاجِرِینَ وَالأَنْصَارِ وَأَرْسَلَ إِلَی الأُمَرَائِ وَکَانُوا قَدْ وَافَوْا تِلْکَ الْحَجَّۃَ مَعَ عُمَرَ فَلَمَّا اجْتَمَعُوا تَشَہَّدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَقَالَ : أَمَّا بَعْدُ یَا عَلِیُّ فَإِنِّی قَدْ نَظَرْتُ فِی أَمْرِ النَّاسِ فَلَمْ أَرَہُمْ یَعْدِلُونَ بِعُثْمَانَ فَلاَ تَجْعَلَنَّ عَلَی نَفْسِکَ سَبِیلاً وَأَخَذَ بِیَدِ عُثْمَانَ وَقَالَ : أُبَایِعُکَ عَلَی سُنَّۃِ اللَّہِ وَسُنَّۃِ رَسُولِہِ وَالْخَلِیفَتَیْنِ مِنْ بَعْدِہِ فَبَایَعَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَبَایَعَہُ النَّاسُ الْمُہَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ وَأُمَرَاء ُ الأَجْنَادِ وَالْمُسْلِمُونَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦٤) عبداللہ بن دینارفرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے عبدالملک بن مروان کو لکھا جو آپ سے بیعت کا مطالبہ کررہا تھا۔ ” بسم اللہ الرحمن الرحیم، اما بعد ! عبداللہ بن عمر کی طرف سے امیر المؤمنین عبدالملک کے لیے۔ تجھ پر سلامتی ہو، میں اس اللہ کی حمد بیان کرتا ہوں جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور میں اپنی طاقت کے مطابق اللہ اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق سمع وطاعت کا اقرار کرتا ہوں۔
(۱۶۵۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ النَّجَّادُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَتَبَ إِلَی عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَرْوَانَ یُبَایِعُہُ فَکَتَبَ إِلَیْہِ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ أَمَّا بَعْدُ لِعَبْدِ الْمَلِکِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ سَلاَمٌ عَلَیْکَ فَإِنِّی أَحْمَدُ إِلَیْکَ اللَّہَ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ وَأُقِرُّ لَکَ بِالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ عَلَی سُنَّۃِ اللَّہِ وَسُنَّۃِ رَسُولِہِ -ﷺ- فِیمَا اسْتَطَعْتُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعت کی کیفیت کا بیان
(١٦٥٦٥) تقدم قبلہ
(۱۶۵۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ قَالَ : لَمَّا اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَی عَبْدِ الْمَلِکِ کَتَبَ إِلَیْہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : سَلاَمٌ عَلَیْکَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّی أُقِرُّ بِالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ لِعَبْدِ اللَّہِ عَبْدِ الْمَلِکِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلَی سُنَّۃِ اللَّہِ وَسُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِیمَا اسْتَطَعْتُ وَإِنَّ بَنِیَّ قَدْ أَقَرُّوا بِمِثْلِ ذَلِکَ وَالسَّلاَمُ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَعَمْرِو بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ سُفْیَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے بیعت کس طرح لی جائے
(١٦٥٦٦) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کو ان چیزوں پر بیعت لیتے تھے جو اللہ نے اس آیت میں بیان فرمائی ہیں : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰی اَنْ لاَ یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَّلاَ یَسْرِقْنَ وَلاَ یَزْنِیْنَ وَلاَ یَقْتُلْنَ اَوْلاَدَہُنَّ وَلاَ یَاْتِیْنَ بِبُہْتَانٍ یَفْتَرِیْنَہٗ بَیْنَ اَیْدِیْہِنَّ وَاَرْجُلِہِنَّ وَلاَ یَعْصِیْنَکَ فِیْ مَعْرُوفٍ فَبَایِعْہُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَہُنَّ اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَحِیْمٌ ۔} [الممتحۃ ١٢] اور حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ آپ نے کبھی غیر عورت کا ہاتھ نہیں چھوا۔
اور حضرت علی سے بھی اسی طرح روایت منقول ہے۔
اور حضرت علی سے بھی اسی طرح روایت منقول ہے۔
(۱۶۵۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمٍّ الْفَقِیہُ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّاء ُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَمْتَحِنُ النِّسَائَ بِہَذِہِ الآیَۃِ {إِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلَی أَنْ لاَ یُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا} وَلاَ وَلاَ قَالَتْ عَائِشَۃُ : وَمَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃً قَطُّ إِلاَّ امْرَأَۃً یَمْلِکُہَا۔ لَفْظُ حَدِیثِ عَلِیٍّ وَفِی رِوَایَۃِ أَحْمَدَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُبَایِعُ النِّسَائَ بِالْکَلاَمِ بِہَذِہِ الآیَۃِ {عَلَی أَن لاَ یُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا} قَالَتْ : وَمَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَدَ امْرَأَۃٍ قَطُّ إِلاَّ یَدَ امْرَأَۃٍ یَمْلِکُہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ غَیْلاَنَ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمٍّ الْفَقِیہُ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّاء ُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَمْتَحِنُ النِّسَائَ بِہَذِہِ الآیَۃِ {إِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلَی أَنْ لاَ یُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا} وَلاَ وَلاَ قَالَتْ عَائِشَۃُ : وَمَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃً قَطُّ إِلاَّ امْرَأَۃً یَمْلِکُہَا۔ لَفْظُ حَدِیثِ عَلِیٍّ وَفِی رِوَایَۃِ أَحْمَدَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُبَایِعُ النِّسَائَ بِالْکَلاَمِ بِہَذِہِ الآیَۃِ {عَلَی أَن لاَ یُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا} قَالَتْ : وَمَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَدَ امْرَأَۃٍ قَطُّ إِلاَّ یَدَ امْرَأَۃٍ یَمْلِکُہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ غَیْلاَنَ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے بیعت کس طرح لی جائے
(١٦٥٦٧) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ جب عورتیں آپ کے پاس ہجرت کر کے آئیں تو آپ ان سے سورة الممتحنۃ کی ١٢ نمبر آیت : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ۔۔۔} پر بیعت لیتے، جب وہ اس کا اقرار کرلیتیں تو فرماتے : تحقیق تمہاری بیعت ہوگئی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کبھی کسی غیر عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا۔
(۱۶۵۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاہِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ قَالَ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : کَانَ الْمُؤْمِنَاتُ إِذَا ہَاجَرْنَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُمْتَحَنَّ لِقَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلَی أَلاَّ یُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا وَلاَ یَسْرِقْنَ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : فَمَنْ أَقَرَّ بِہَذَا مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ فَقَدْ أَقَرَّ بِالْمِحْنَۃِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَقْرَرْنَ بِذَلِکَ مِنْ قَوْلِہِنَّ قَالَ لَہُنَّ : انْطَلِقْنَ فَقَدْ بَایَعْتُکُنَّ ۔ وَلاَ وَاللَّہِ مَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- کَفَّ امْرَأَۃٍ قَطُّ وَکَانَ یَقُولُ لَہُنَّ إِذَا أَخَذَ عَلَیْہِنَّ : قَدْ بَایَعْتُکُنَّ ۔ کَلاَمًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے بیعت کس طرح لی جائے
(١٦٥٦٨) امیمہ بنت رقیقہ فرماتی ہیں کہ میں اور بہت ساری دوسری عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیعت کرنے آئیں تو ہم نے کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم آپ سے بیعت کرتی ہیں کہ نہ ہم شرک کریں گی، نہ چوری، نہ زنا، نہ اپنی اولاد کو قتل اور نہ کسی پر بہتان بازی کریں گی اور نہ معروف کام میں نافرمانی کریں گی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جتنی تم طاقت رکھو۔ فرماتی ہیں : ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ ہمارے نفسوں سے ہمارے زیادہ قریب ہیں اس لیے آئیں ہم آپ کے ہاتھ پر بیعت کریں تو آپ نے فرمایا : ” میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا، میری ١٠٠ عورتوں سے بات ایسے ہی ہے جیسے ایک عورت کے لیے۔
(۱۶۵۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أُمَیْمَۃَ بِنْتِ رُقَیْقَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی نِسْوَۃٍ نُبَایِعُہُ فَقُلْنَا نُبَایِعُکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ عَلَی أَنْ لاَ نُشْرِکَ بِاللَّہِ شَیْئًا وَلاَ نَسْرِقَ وَلاَ نَزْنِیَ وَلاَ نَقْتُلَ أَوْلاَدَنَا وَلاَ نَأْتِیَ بِبُہْتَانٍ نَفْتَرِیہِ بَیْنَ أَیْدِینَا وَأَرْجُلِنَا وَلاَ نَعْصِیَکَ فِی مَعْرُوفٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : فِیمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَقْتُنَّ ۔ قَالَتْ فَقُلْنَا : اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَرْحَمُ بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا ہَلُمَّ نُبَایِعُکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنِّی لاَ أُصَافِحُ النِّسَائَ إِنَّمَا قَوْلِی لِمِائَۃِ امْرَأَۃٍ کَقَوْلِی لاِمْرَأَۃٍ وَاحِدَۃٍ أَوْ مِثْلِ قَوْلِی لاِمْرَأَۃٍ وَاحِدَۃٍ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے کے بیعت ہونے کا بیان
(١٦٥٦٩) عبداللہ بن ہشام (رض) فرماتے ہیں کہ میری ماں زینب بنت حمید مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے گئیں اور کہنے لگیں : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس سے بیعت کرلیں۔ فرمایا : یہ چھوٹا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعا فرمائی اور وہ ہمیشہ سارے اہل کی طرف سے ایک قربانی کیا کرتے تھے۔
(۱۶۵۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی أَبُو عَقِیلٍ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہِشَامٍ وَکَانَ قَدْ أَدْرَکَ النَّبِیَّ -ﷺ- وَذَہَبَتْ بِہِ أُمُّہُ زَیْنَبُ بِنْتُ حُمَیْدٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ بَایِعْہُ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہُوَ صَغِیرٌ ۔ وَمَسَحَ عَلَی رَأْسِہِ وَدَعَا لَہُ وَکَانَ یُضَحِّی بِالشَّاۃِ الْوَاحِدَۃِ عَنْ جَمِیعِ أَہْلِہِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৭৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خلافت طلب کرنے کا بیان
(١٦٥٧٠) عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کو کہا گیا کہ کیا آپ خلیفہ بننا نہیں چاہتے تو فرمایا : اگر میں چھوڑ دوں تو مجھ سے پہلے مجھ سے بہتر نے بھی چھوڑا، یعنی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے۔ اگر میں خلافت طلب کروں تو مجھ سے پہلے ابوبکر جو مجھ سے بہتر تھے خلیفہ بنائے گئے ۔ فرماتے ہیں : انھوں نے اس پر ثناء بیان کی اور فرمایا : خوشی سے اور ڈرتے ہوئے میں اس بات کا نہ زندہ اور نہ مردہ متحمل ہوں۔ میں تو یہ چاہتا ہوں کہ مجھے اس سے نجات مل جائے نہ میرے لیے کچھ ہو اور نہ مجھ پر۔
(۱۶۵۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قِیلَ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَلاَ تَسْتَخْلِفُ۔ قَالَ : إِنْ أَتْرُکْ فَقَدْ تَرَکَ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَإِنْ أَسْتَخْلِفْ فَقَدِ اسْتَخْلَفَ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ قَالَ فَأَثْنَوْا عَلَیْہِ فَقَالَ : رَاغِبٌ وَرَاہِبٌ لاَ أَتَحَمَّلُہَا حَیًّا وَمَیِّتًا لَوَدِدْتُ أَنِّی نَجَوْتُ مِنْہَا کَفَافًا لاَ لِی وَلاَ عَلَیَّ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیِّ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক: