আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
باغیوں سے قتال کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৮৬ টি
হাদীস নং: ১৬৫৯৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر امام اپنے بعد کسی کو خلافت کا اہل سمجھے تو اس کے بارے میں تنبیہ کر دے
(١٦٥٩١) سابقہ روایت
(۱۶۵۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ ہِلاَلٍ مَوْلَی رِبْعِیٍّ عَنْ رِبْعِیٍّ عَنْ حُذَیْفَۃَ بْنِ الْیَمَانِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اقْتَدُوا بِاللَّذَیْنِ مِنْ بَعْدِی ۔ یَعْنِی أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৯৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر امام اپنے بعد کسی کو خلافت کا اہل سمجھے تو اس کے بارے میں تنبیہ کر دے
(١٦٥٩٢) ابو قتادہ کہتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی سفر میں نائب بناتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے کہ کیا تم خیال کرتے ہو لوگوں کے بارے میں کہ وہ کریں ؟ پھر فرمایا : لوگوں نے اپنے نبی کو غیر موجود پایا تو ابوبکر و عمر (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ تمہارے بعد خلیفہ نہیں بناتے تھے۔ لوگوں نے کہا : بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے درمیان تھے کہ ابوبکر و عمر (رض) کی اطاعت کرلو ہدایت پالو گے۔
(۱۶۵۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنِی ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ حِینَ تَخَلَّفَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَنْ أَصْحَابِہِ فِی مَسِیرِہِ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَا تَرَوْنَ النَّاسَ صَنَعُوا؟ ۔ ثُمَّ قَالَ : أَصْبَحَ النَّاسُ فَقَدُوا نَبِیَّہُمْ ۔ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ : رَسُولُ اللَّہِ بَعْدَکُمْ لَمْ یَکُنْ لِیُخَلِّفَکُمْ وَقَالَ النَّاسُ إِن رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ أَیْدِیکُمْ وَإِنْ تُطِیعُوا أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ تَرْشُدُوا۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫৯৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر امام اپنے بعد کسی کو خلافت کا اہل سمجھے تو اس کے بارے میں تنبیہ کر دے
(١٦٥٩٣) ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں : میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ فرما رہے تھے کہ میں نے خواب میں ایک کنواں دیکھا جس پر ایک ڈول تھا، میں نے اس سے اللہ کی مشیت کے مطابق پانی نکالا۔ پھر ابن ابی قحافہ (رض) نے ایک یا دو ڈول نکالے، لیکن ان کے نکالنے میں ضعف تھا۔ اللہ انھیں معاف فرمائے۔ پھر وہ ڈول حضرت عمر (رض) نے پکڑا تو میں نے ایسا با کمال آدمی نہیں دیکھا۔ حضرت عمر (رض) پانی نکالتے رہے یہاں تک کہ لوگ سیراب ہوگئے۔
(۱۶۵۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَالْقَاضِی أَبُو الْہَیْثَمِ : عُتْبَۃُ بْنُ خَیْثَمَۃَ وَأَبُو زَکَرِیِّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ سَعِیدًا أَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : بَیْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَیْتُنِی عَلَی قَلِیبٍ عَلَیْہَا دَلْوٌ فَنَزَعْتُہُ فَنَزَعْتُ مِنہَا مَا شَائَ اللَّہُ ثُمَّ أَخَذَہَا ابْنُ أَبِی قُحَافَۃَ فَنَزَعَ مِنہَا ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَیْنِ وَفِی نَزْعِہِ ضَعْفٌ وَاللَّہُ یَغْفِرُ لَہُ ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَأَخَذَہَا ابْنُ الْخَطَّابِ فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِیًّا مِنَ النَّاسِ یَنْزِعُ نَزْعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ حَتَّی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر امام اپنے بعد کسی کو خلافت کا اہل سمجھے تو اس کے بارے میں تنبیہ کر دے
(١٦٥٩٤) عبداللہ بن عمر سے سابقہ روایت
(۱۶۵۹۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رُؤْیَا رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : رَأَیْتُ النَّاسَ اجْتَمَعُوا فَقَامَ أَبُو بَکْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَیْنِ وَفِی نَزْعِہِ ضَعْفٌ وَاللَّہُ یَغْفِرُ لَہُ ثُمَّ قَامَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَاسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَمَا رَأَیْتُ عَبْقَرِیًّا مِنَ النَّاسِ یَفْرِی فَرِیَّہُ حَتَّی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر امام اپنے بعد کسی کو خلافت کا اہل سمجھے تو اس کے بارے میں تنبیہ کر دے
(١٦٥٩٥) امام شافعی فرماتے ہیں کہ انبیاء کا خواب بھی وحی ہوتا ہے اور حضرت ابوبکر کے ڈول نکالنے میں کمزوری کا مطلب یہ ہے کہ ان کی مدت خلافت کم ہوگی، جلدی وفات پاجائیں گے۔ مرتدین سے جنگ میں مشغول رہیں گے اور حضرت عمر کی مدت خلافت لمبی ہوگی۔
(۱۶۵۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی : رُؤْیَا الأَنْبِیَائِ وَحْیٌ وَقَوْلُہُ : وَفِی نَزْعِہِ ضَعْفٌ ۔ قِصَرُ مُدَّتِہِ وَعَجَلَۃُ مَوْتِہِ وَشُغُلُہُ بِالْحَرْبِ لأَہْلِ الرِّدَّۃِ عَنِ الاِفْتِتَاحِ وَالتَّزَیُّدِ الَّذِی بَلَغَہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی طُولِ مُدَّتِہِ۔ [صحیح۔ للشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(١٦٥٩٦) عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ مؤتہ میں زید بن حارثہ کو امیر بنایا، فرمایا : اگر زید شہید ہوں تو جعفر اور جعفر کے بعد عبداللہ بن رواحہ امیر ہوں گے۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ میں بھی اس غزوہ میں تھا، ہم نے حضرت جعفر کو مقتول پایا، ان کے جسم پر تلوار اور تیروں کے ٩٠ سے زیادہ زخم تھے۔
(۱۶۵۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الْبِسْطَامِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَمَّرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ مُؤْتَۃَ زَیْدَ بْنَ حَارِثَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ قُتِلَ زَیْدٌ فَجَعْفَرٌ وَإِنْ قُتِلَ جَعْفَرٌ فَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ ۔ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : کُنْتُ مَعَہُمْ فِی تِلْکَ الْغَزْوَۃِ فَالْتَمَسْنَا جَعْفَرًا فَوَجَدْنَاہُ فِی الْقَتْلَی وَوَجَدْنَا فِیمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِہِ بِضْعًا وَتِسْعِینَ بَیْنَ ضَرْبَۃٍ وَرَمْیَۃٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ مِنَ الْمَوَالِی وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ مِنَ الأَنْصَارِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ مِنَ الْمَوَالِی وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ مِنَ الأَنْصَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(١٦٥٩٧) انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زید، جعفر اور عبداللہ بن رواحہ کو لشکر دے کر بھیجا اور زید بن حارثہ کو امیر بنایا۔ سب کے سب شہید ہوگئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خبر کے آنے سے پہلے ہی ان تینوں کی شہادت کی خبر دی۔ فرمایا : زید نے جھنڈا تھاما، وہ شہید ہوگئے، پھر جعفر نے اور پھر عبداللہ بن رواحہ نے جھنڈا تھاما، وہ دونوں بھی شہید ہوگئے۔ پھر اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار خالد بن ولید نے جھنڈا تھام لیا۔ آپ یہ بتا رہے تھے اور آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔
اس حدیث میں اس بات پر دلیل ہے کہ جو امارت کا اہل ہو وہ نائب بن سکتا ہے اور اگر دیکھے کہ کوئی اور اہل نہیں تو بغیر مقرر کئے بھی آدمی امیر بن سکتا ہے جیسا کہ خالد بن ولید نے کیا۔
اس حدیث میں اس بات پر دلیل ہے کہ جو امارت کا اہل ہو وہ نائب بن سکتا ہے اور اگر دیکھے کہ کوئی اور اہل نہیں تو بغیر مقرر کئے بھی آدمی امیر بن سکتا ہے جیسا کہ خالد بن ولید نے کیا۔
(۱۶۵۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ زَیْدًا وَجَعْفَرًا وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ رَوَاحَۃَ وَدَفَعَ الرَّایَۃَ إِلَی زَیْدٍ فَأُصِیبُوا جَمِیعًا قَالَ أَنَسٌ فَنَعَاہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی النَّاسِ قَبْلَ أَنْ یَجِیئَ الْخَبَرُ قَالَ : أَخَذَ الرَّایَۃَ زَیْدٌ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ الرَّایَۃَ بَعْدُ سَیْفٌ مِنْ سُیُوفِ اللَّہِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ ۔ قَالَ فَجَعَلَ یُحَدِّثُ النَّاسَ وَعَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَأَحْمَدَ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ حَمَّادٍ۔
وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ النَّاسَ إِذَا لَمْ یَکُنْ عَلَیْہِمْ أَمِیرٌ وَلاَ خَلِیفَۃُ أَمِیرٍ فَقَامَ بِإِمَارَتِہِمْ مَنْ ہُوَ صَالِحٌ لِلإِمَارَۃِ وَانْقَادُوا لَہُ انْعَقَدَتْ وِلاَیَتُہُ حَیْثُ اسْتَحْسَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَا فَعْلَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ مِنْ أَخْذِہِ الرَّایَۃَ وَتَأَمُّرِہِ عَلَیْہِمْ دُونَ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَدُونَ اسْتِخْلاَفِ مَنْ مَضَی مِنْ أُمَرَائِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِیَّاہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ زَیْدًا وَجَعْفَرًا وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ رَوَاحَۃَ وَدَفَعَ الرَّایَۃَ إِلَی زَیْدٍ فَأُصِیبُوا جَمِیعًا قَالَ أَنَسٌ فَنَعَاہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی النَّاسِ قَبْلَ أَنْ یَجِیئَ الْخَبَرُ قَالَ : أَخَذَ الرَّایَۃَ زَیْدٌ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ فَأُصِیبَ ثُمَّ أَخَذَ الرَّایَۃَ بَعْدُ سَیْفٌ مِنْ سُیُوفِ اللَّہِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ ۔ قَالَ فَجَعَلَ یُحَدِّثُ النَّاسَ وَعَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَأَحْمَدَ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ حَمَّادٍ۔
وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ النَّاسَ إِذَا لَمْ یَکُنْ عَلَیْہِمْ أَمِیرٌ وَلاَ خَلِیفَۃُ أَمِیرٍ فَقَامَ بِإِمَارَتِہِمْ مَنْ ہُوَ صَالِحٌ لِلإِمَارَۃِ وَانْقَادُوا لَہُ انْعَقَدَتْ وِلاَیَتُہُ حَیْثُ اسْتَحْسَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَا فَعْلَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ مِنْ أَخْذِہِ الرَّایَۃَ وَتَأَمُّرِہِ عَلَیْہِمْ دُونَ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَدُونَ اسْتِخْلاَفِ مَنْ مَضَی مِنْ أُمَرَائِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِیَّاہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(١٦٥٩٨) ابن عمر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک لشکر بھیجا اور اس پرامیر حضرت اسامہ کو مقرر فرمایا، لوگوں نے ان کی امارت کو برا سمجھا اور طعن کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس کی امارت میں طعن کر رہے ہو، کوئی نئی بات نہیں اس سے پہلے اس کے والد کے بارے میں بھی تم ایسا کرچکے ہو۔ اللہ کی قسم ! یہ امارت کا سب سے زیادہ حق دار ہے اور اس کا والد مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب تھا اور اب ان کے بعد یہ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے۔
(۱۶۵۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِہْرَانَ الدِّینَوَرِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ صَدَقَۃَ الدِّینَوَرِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَطَعَنَ النَّاسُ فِی إِمَارَتِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ تَطْعَنُوا فِی إِمَارَتِہِ فَقَدْ کُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِی إِمَارَۃِ أَبِیہِ مِنْ قَبْلُ وَایْمُ اللَّہِ إِنْ کَانَ لَخَلِیقًا لِلإِمَارَۃِ وَإِنْ کَانَ أَبُوہُ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَیَّ وَإِنَّ ہَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَیَّ بَعْدَہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَخْلَدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ۔
[صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَخْلَدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ۔
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(٩٩ ١٦٥) ابو موسیٰ اشعری فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اور معاذ کو یمن کی طرف بھیج اور فرمایا : آپس میں ایک دوسرے کی ماننا، آسانی کرنا، تنگی نہ کرنا، محبت پیدا کرنا اور نفرت نہ پھیلانا۔
(۱۶۵۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُ وَمُعَاذًا إِلَی الْیَمَنِ فَقَالَ لَہُمَا : تَطَاوَعَا وَیَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَاسْتَشْہَدَ الْبُخَارِیُّ بِرِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَاسْتَشْہَدَ الْبُخَارِیُّ بِرِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(١٦٦٠٠) ام حصین احمسہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ فرما رہے تھے کہ اگر تم پر حبشی غلام بھی عامل بنایا جائے تو کتاب اللہ کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کی اطاعت کرو۔
(۱۶۶۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حُصَیْنٍ الأَحْمَسِیُّ أَخْبَرَتْنِی جَدَّتِی وَاسْمُہَا أُمُّ حُصَیْنٍ الأَحْمَسِیَّۃُ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنِ اسْتُعْمِلَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌّ مَا قَادَکُمْ بِکِتَابِ اللَّہِ فَاسْمَعُوا لَہُ وَأَطِیعُوا۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نائب امیر غیر قریشی ہو تو وہ صاحب امر ہے
(١٦٦٠١) انس بن مالک فرماتے ہیں کہ قیس بن سعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے امیر کے نگران تھے، جو ان کے امور کی نگرانی کرتے تھے۔
(۱۶۶۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَحْیَی الزُّہْرِیُّ الْقَاضِی بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ بْنِ رَاشِدٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ قَیْسُ بْنُ سَعْدٍ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمَنْزِلَۃِ صَاحِبِ الشُّرَطِ مِنَ الأَمِیرِ یَعْنِی یَنْظُرُ فِی أُمُورِہِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٢) ابن جریج کہتے ہیں کہ آیت : { یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ } [النساء ٥٩] عبداللہ بن حذافہ بن قیس بن عدی سہمی کے بارے میں نازل ہوئی اور ان کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سریہ میں بھیجا تھا۔
(۱۶۶۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَعْوَرُ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمْرِ مِنْکُمْ} فِی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حُذَافَۃَ بْنِ قَیْسِ بْنِ عَدِیٍّ السَّہْمِیِّ بَعَثَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- سَرِیَّۃً أَخْبَرَنِیہِ یَعْلَی بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ الْفَضْلِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرٍ وَہَارُونَ الْحَمَّالِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ الْفَضْلِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرٍ وَہَارُونَ الْحَمَّالِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬০৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٣) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے میرے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے میرے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔
(۱۶۶۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَطَاعَنِی فَقَدْ أَطَاعَ اللَّہَ وَمَنْ عَصَانِی فَقَدْ عَصَی اللَّہَ وَمَنْ أَطَاعَ أَمِیرِی فَقَدْ أَطَاعَنِی وَمَنْ عَصَی أَمِیرِی فَقَدْ عَصَانِی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٤) سابقہ روایت
(۱۶۶۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنِی مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی زِیَادُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ أَخْبَرَہُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ مَکِّیِّ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٥) ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سینقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر حال میں اطاعت کو لازم پکڑ، چاہے تو خوش ہو یا نہ تنگی میں ہو یا خوشحالی میں۔
(۱۶۶۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : عَلَیْکَ بِالطَّاعَۃِ فِی مَنْشَطِکَ وَمَکْرَہِکَ وَعُسْرِکَ وَیُسْرِکَ وَأَثَرَۃٍ عَلَیْکَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْن مَنْصُورٍ وَقُتَیْبَۃَ عَنْ یَعْقُوبَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْن مَنْصُورٍ وَقُتَیْبَۃَ عَنْ یَعْقُوبَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سنو اور اطاعت کرو، چاہے تم پر گھنگرپالے بالوں والا حبشی ہی امیر کیوں نہ بنادیا جائے۔
(۱۶۶۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ وَابْنُ خُزَیْمَۃَ وَابْنُ عَبْدِ الْکَرِیمِ قَالُوا أَخْبَرَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنِی أَبُو التَّیَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اسْمَعُوا وَأَطِیعُوا وَإِنِ اسْتُعْمِلَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌّ کَأَنَّ رَأْسَہُ زَبِیبَۃٌ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٧) ابو ذر (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وصیت فرمائی کہ میں سنوں اور اطاعت کروں چاہے امیر کٹے ہوئے جسم کے اطراف والا ہو۔
(۱۶۶۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ : أَوْصَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ أَسْمَعَ وَأُطِیعَ وَلَوْ لِعَبْدٍ مُجَدَّعِ الأَطْرَافِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٨) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سمع اور اطاعت ہر مسلمان پر فرض ہے چاہے اس کو پسند ہو یا نہ ہو۔ جب تک کہ امیر معصیت کا حکم نہ دے، معصیت میں سمع و اطاعت نہیں ہے۔
(۱۶۶۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ فِیمَا أَحَبَّ وَکَرِہَ مَا لَمْ یُؤْمَرْ بِمَعْصِیَۃٍ فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ سَمْعَ وَلاَ طَاعَۃَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ فِیمَا أَحَبَّ وَکَرِہَ مَا لَمْ یُؤْمَرْ بِمَعْصِیَۃٍ فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ سَمْعَ وَلاَ طَاعَۃَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام یا اس کے نائب کی ہر حال میں اطاعت واجب ہے جب تک کہ وہ کسی معصیت کا حکم نہ دے
(١٦٦٠٩) ابو عبدالرحمن سلمی حضرت علی (رض) سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان روایت کرتے ہیں کہ آپ نے ایک سریہ بھیجا اور اس پر ایک امیر مقرر فرمایا اور لوگوں کو اس کی اطاعت کا حکم دیا تو اس نے آگ جلائی اور لوگوں کو حکم دیا، اس میں کود جاؤ۔ لوگوں نے انکار کردیا کہ اسی آگ سے بچنے کے لیے ہم عمل کرتے ہیں۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس آئے تو آپ نے فرمایا : اگر اس میں کود جاتے تو قیامت تک اسی میں جلتے رہتے۔ اطاعت صرف معروف میں ہے، معصیت میں کوئی اطاعت نہیں۔
(۱۶۶۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَعَثَ سَرِیَّۃً وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ رَجُلاً وَأَمَرَہُمْ أَنْ یُطِیعُوہُ فَأَجَّجَ لَہُمْ نَارًا وَأَمَرَہُمْ أَنْ یَقْتَحِمُوا فَہَمَّ قَوْمٌ أَنْ یَفْعَلُوا وَقَالَ آخَرُونَ إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنَ النَّارِ فَأَبَوْا ثُمَّ قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرُوا ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَوْ دَخَلُوہَا لَمْ یَزَالُوا فِیہَا إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ لاَ طَاعَۃَ فِی مَعْصِیَۃِ اللَّہِ إِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوفِ ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلَمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلَمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬১৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جماعت کو لازم پکڑنے کی ترغیب اور اس شخص کے لیے وعید جو فرمان برداری سے ہاتھ کھینچے
(١٦٦١٠) حذیفہ بن یمان کہتے ہیں کہ لوگ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خیر کے بارے میں سوال کرتے تھے اور میں شر کے بارے میں سوال کرتا تھا اس ڈر سے کہ کوئی برائی مجھ میں نہ آجائے۔ میں نے پوچھا : یا رسول اللہ ! ہم جاہلیت اور برائی میں تھے، اللہ یہ خیر لے آیا، کیا اس خیر کے بعد بھی کوئی شر ہے ؟ فرمایا : ہاں۔ میں نے پھر پوچھا کہ کیا پھر شر کے بعد خیر ہوگی ؟ فرمایا : ہاں، لیکن اس میں دخن ہوگا۔ میں نے پوچھا : دخن کیا ہے ؟ فرمایا : لوگ میری ہدایت کے علاوہ میں ہدایت تلاش کریں گے ، لوگ اس کا اعتراف اور انکار کریں گے۔ میں نے کہا : کیا اس خیر کے بعد بھی شر ہوگا ؟ فرمایا : ہاں ایسے لوگ جو جہنم کی طرف بلائیں گے ۔ جو ان کی دعوت کو قبول کرے گا وہ جہنم میں جائے گا۔ میں نے کہا : یا رسول اللہ ! ان کی صفات بیان فرمائیں ۔ فرمایا : وہ ہم میں سے ہی ہوں گے، ہماری ہی زبان بولیں گے۔ میں نے کہا : اگر میں انھیں پا لوں تو کیا کروں ؟ فرمایا : مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کو لازم پکڑنا۔ میں نے پوچھا : اگر اس وقت مسلمانوں کی جماعت اور امام نہ ہو تو فرمایا : ان تمام فِرقوں سے جدا رہنا، چاہے کسی درخت کی جڑ سے مل کر بیٹھ جانا یہاں تک کہ تجھے موت آجائے۔
(۱۶۶۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ شَابُورَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَیْنُ بْنُ حُرَیْثٍ الْخُزَاعِیُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْیَشْکُرِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنِی بُسْرُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنِی أَبُو إِدْرِیسَ أَنَّہُ سَمِعَ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ یَقُولُ : کَانَ النَّاسُ یَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْخَیْرِ وَکُنْتُ أَسْأَلُہُ عَنِ الشَّرِّ مَخَافَۃَ أَنْ یُدْرِکَنِی فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا کُنَّا فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَشَرٍّ فَجَائَ نَا اللَّہُ بِہَذَا الْخَیْرِ فَہَلْ بَعْدَ ہَذَا الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ : نَعَمْ ۔ قَالَ : فَہَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الشَّرِّ مِنْ خَیْرٍ؟ قَالَ : نَعَمْ وَفِیہِ دَخَنٌ ۔ فَقُلْتُ : وَمَا دَخَنُہُ؟ قَالَ : قَوْمٌ یَہْدُونَ بِغَیْرِ ہَدْیِی تَعْرِفُ مِنْہُمْ وَتُنْکِرُ ۔ قُلْتُ : ہَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ : نَعَمْ دُعَاۃٌ عَلَی أَبْوَابِ جَہَنَّمَ مَنْ أَجَابَہُمْ إِلَیْہَا قَذَفُوہُ فِیہَا ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ صِفْہُمْ لَنَا۔ قَالَ : ہُمْ مِنْ جِلْدَتِنَا وَیَتَکَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا ۔ قُلْتُ : فَمَا تَأْمُرُنِی إِنْ أَدْرَکَنِی ذَلِکَ؟ قَالَ : تَلْزَمُ جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِینَ وَإِمَامَہُمْ ۔ قُلْتُ : فَإِنْ لَمْ تَکُنْ جَمَاعَۃٌ وَلاَ إِمَامٌ؟ قَالَ : فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَۃٍ حَتَّی یُدْرِکَکَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ کَذَلِکَ ۔ قَالَ أَبُو عَمَّارٍ فِی حَدِیثِہِ : صِفْہُمْ لَنَا۔ قَالَ : ہُمْ مِنْ کَذَا وَیَتَکَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلَمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَیْنُ بْنُ حُرَیْثٍ الْخُزَاعِیُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْیَشْکُرِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنِی بُسْرُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنِی أَبُو إِدْرِیسَ أَنَّہُ سَمِعَ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ یَقُولُ : کَانَ النَّاسُ یَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْخَیْرِ وَکُنْتُ أَسْأَلُہُ عَنِ الشَّرِّ مَخَافَۃَ أَنْ یُدْرِکَنِی فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا کُنَّا فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَشَرٍّ فَجَائَ نَا اللَّہُ بِہَذَا الْخَیْرِ فَہَلْ بَعْدَ ہَذَا الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ : نَعَمْ ۔ قَالَ : فَہَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الشَّرِّ مِنْ خَیْرٍ؟ قَالَ : نَعَمْ وَفِیہِ دَخَنٌ ۔ فَقُلْتُ : وَمَا دَخَنُہُ؟ قَالَ : قَوْمٌ یَہْدُونَ بِغَیْرِ ہَدْیِی تَعْرِفُ مِنْہُمْ وَتُنْکِرُ ۔ قُلْتُ : ہَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ : نَعَمْ دُعَاۃٌ عَلَی أَبْوَابِ جَہَنَّمَ مَنْ أَجَابَہُمْ إِلَیْہَا قَذَفُوہُ فِیہَا ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ صِفْہُمْ لَنَا۔ قَالَ : ہُمْ مِنْ جِلْدَتِنَا وَیَتَکَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا ۔ قُلْتُ : فَمَا تَأْمُرُنِی إِنْ أَدْرَکَنِی ذَلِکَ؟ قَالَ : تَلْزَمُ جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِینَ وَإِمَامَہُمْ ۔ قُلْتُ : فَإِنْ لَمْ تَکُنْ جَمَاعَۃٌ وَلاَ إِمَامٌ؟ قَالَ : فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَۃٍ حَتَّی یُدْرِکَکَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ کَذَلِکَ ۔ قَالَ أَبُو عَمَّارٍ فِی حَدِیثِہِ : صِفْہُمْ لَنَا۔ قَالَ : ہُمْ مِنْ کَذَا وَیَتَکَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلَمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ۔ [صحیح]
তাহকীক: