আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

باغیوں سے قتال کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৮৬ টি

হাদীস নং: ১৬৬১৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جماعت کو لازم پکڑنے کی ترغیب اور اس شخص کے لیے وعید جو فرمان برداری سے ہاتھ کھینچے
(١٦٦١١) ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو شخص اطاعت سے نکل جائے اور جماعت کو چھوڑ دے اور اسی حالت پر فوت ہوجائے تو وہ جاہلیت کی موت پر مرا اور جو عمیہ کے جھنڈے تلے لڑے اور دشمنی اور بد امنی کی وجہ سے قتال کرے، بد امنی پر ابھارے وہ بھی جاہلیت کی موت مرے گا، اگر اس حالت میں موت آجائے اور جو میری امت کے ہر نیک و بد کو قتل کرے اور انھیں ان کے ایمان سے ہٹائے اور عہد کو پورا نہ کرے وہ مجھ سے نہیں اور میں اس سے نہیں۔
(۱۶۶۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ غَیْلاَنَ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ أَبِی قَیْسِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَۃِ وَفَارَقَ الْجَمَاعَۃَ فَمَاتَ مَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً وَمَنْ قَاتَلَ تَحْتَ رَایَۃٍ عِمِّیَّۃٍ یَغْضَبُ لِلْعُصْبَۃِ أَوْ یَدْعُو إِلَی عُصْبَۃٍ أَوْ یَنْصُرُ عُصْبَۃً فَقُتِلَ فَقِتْلَۃٌ جَاہِلِیَّۃٌ وَمَنْ خَرَجَ عَلَی أُمَّتِی یَضْرِبُ بَرَّہَا وَفَاجِرَہَا لاَ یَتَحَاشَی مِنْ مُؤْمِنِہَا وَلاَ یَفِی لِذِی عَہْدِہَا فَلَیْسَ مِنِّی وَلَسْتُ مِنْہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬১৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جماعت کو لازم پکڑنے کی ترغیب اور اس شخص کے لیے وعید جو فرمان برداری سے ہاتھ کھینچے
(١٦٦١٢) عبداللہ بن عمر (رض) عبداللہ بن مطیع کے پاس آئے تو انھوں نے دیکھ کر فرمایا : ابو عبدالرحمن کے لیے تکیہ لاؤ تو آپ نے فرمایا : میں بیٹھنے نہیں آیا ، میں ایک حدیث سنانے آیا ہوں جو میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اطاعت امیر سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا تو یوم قیامت وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اس کے لیے کوئی دلیل نہیں ہوگی اور جو بغیر بیعت کے فوت ہوگیا وہ جاہلیت کی موت مرا۔
(۱۶۶۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُوجَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَبْدِاللَّہِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابَقٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ نَافِعٍ وَسَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: جَائَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُطِیعٍ فَلَمَّا رَآہُ قَالَ: ہَاتُوا لأَبِی عَبْدِالرَّحْمَنِ وِسَادَۃً قَالَ : إِنِّی لَمْ أَجِئْکَ لأَجْلِسَ إِنَّمَا جِئْتُک لأُحَدِّثَکَ بِحَدِیثٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَمِعْتُہُ یَقُولُ : مَنْ خَلَعَ یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ لَقِیَ اللَّہَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ حُجَّۃَ لَہُ وَمَنْ مَاتَ وَلَیْسَ فِی عُنُقِہِ بَیْعَۃٌ مَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَاصِمٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ سَالِمًا فِی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬১৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جماعت کو لازم پکڑنے کی ترغیب اور اس شخص کے لیے وعید جو فرمان برداری سے ہاتھ کھینچے
(١٦٦١٣) حارث اشعری فرماتے ہیں کہ ہمیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہیں پانچ اشیاء کا حکم دیتا ہوں جن کا حکم مجھے اللہ نے دیا ہے : سمع، طاعۃ، جماعۃ، ہجرت اور جہادفی سبیل اللہ۔ جو جماعت سے ایک بالشت بھی جدا ہوا اس نے اسلام کے کڑے کو اپنی گردن سے اتار دیا۔ ہاں اگر وہ واپس لوٹ آئے تو اور بات ہے اور جس نے جاہلیت والا دعویٰ کیا وہ جہنمی ہے۔ ایک شخص کہنے لگا : اگر وہ نماز و روزہ کی پابندی کرتا ہو ؟ فرمایا : چاہے وہ نماز روزہ کی پابندی کرتا ہو۔ لوگوں کو اللہ کی دعوت کے ساتھ پکارو جس نے تمہارا نام مسلمین مؤمنین اللہ کے بندے رکھا ہے۔
(۱۶۶۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ عَنْ أَبِی سَلاَّمٍ حَدَّثَنِی الْحَارِثُ الأَشْعَرِیُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہَ -ﷺ- حَدَّثَہُمْ قَالَ: وَأَنَا آمُرُکُمْ بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ أَمَرَنِی اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہِنَّ الْجَمَاعَۃِ وَالسَّمْعِ وَالطَاعَۃِ وَالْہِجْرَۃِ وَالْجِہَادِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَمَنْ خَرَجَ مِنَ الْجَمَاعَۃِ قِیدَ شِبْرٍ فَقَدْ خَلَعَ رِبْقَ الإِسْلاَمِ مِنْ رَأْسِہِ إِلاَّ أَنْ یُرَاجِعَ وَمَنْ دَعَا دَعْوَۃَ جَاہِلِیَّۃٍ فَإِنَّہُ مِنْ جُثَا جَہَنَّمَ ۔ قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَإِنْ صَامَ وَصَلَّی۔ قَالَ : نَعَمْ وَإِنْ صَامَ وَصَلَّی فَادْعُوا بِدَعْوَۃِ اللَّہِ الَّذِی سَمَّاکُمْ بِہَا الْمُسْلِمِینَ الْمُؤْمِنِینَ عَبَّادَ اللَّہِ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جماعت کو لازم پکڑنے کی ترغیب اور اس شخص کے لیے وعید جو فرمان برداری سے ہاتھ کھینچے
(١٦٦١٤) ابو ذر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو جماعت سے ایک بالشت بھی جدا ہوا تو اس نے اپنی گردن سے اسلام کے کڑے کو نکال دیا۔
(۱۶۶۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْہَیْثَمِ الشَّعْرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ وَزُہَیْرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِی الْجَہْمِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أُہْبَانَ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَۃَ شِبْرًا فَقَدْ خَلَعَ رِبْقَۃَ الإِسْلاَمِ مِنْ عُنُقِہِ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦١٥) عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عنقریب تم پر ایسے حکمران ہوں گے جو تمہیں برے لگیں گے۔ کہا : اے اللہ کے رسول ! اس وقت ہم کیا کریں ؟ فرمایا : تم ان کا حق ادا کرو اور اپنا حق اللہ سے مانگو۔
(۱۶۶۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِنَّہَا سَتَکُونُ أَثَرَۃٌ وَأُمُورٌ تُنْکِرُونَہَا ۔ قَالُوا : فَمَا یَصْنَعُ مَنْ أَدْرَکَ ذَلِکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : أَدُّوا الْحَقَّ الَّذِی عَلَیْکُمْ وَسَلُوا اللَّہَ الَّذِی لَکُمْ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ یَعْلَی أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦١٦) ابن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اپنے امیر میں کوئی چیز دیکھے تو صبر کرے اور جو بھی جماعت سے ایک بالشت جدا ہوا اور اسی پر مرگیا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
(۱۶۶۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ وَعَارِمٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الْجَعْدِ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا الْجَعْدُ أَبُو عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ الْعُطَارِدِیُّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَرْوِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ رَأَی مِنْ أَمِیرِہِ شَیْئًا یَکْرَہُہُ فَلْیَصْبِرْ فَإِنَّہُ لَیْسَ أَحَدٌ یُفَارِقُ الْجَمَاعَۃَ شِبْرًا فَیَمُوتُ إِلاَّ مَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَارِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ حَمَّادٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦١٧) تقدم برقم ١٦٦١٠
(۱۶۶۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِیُّ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ حَسَّانَ

(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَہْلِ بْنِ عَسْکَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ أَخْبَرَنَا زَیْدُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ أَبِی سَلاَّمٍ قَالَ قَالَ حُذَیْفَۃُ بْنُ الْیَمَانِ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا کُنَّا بِشَرٍّ فَجَائَ اللَّہُ بِخَیْرٍ فَنَحْنُ فِیہِ فَہَلْ مِنْ وَرَائِ ہَذَا الْخَیْرِ شَرٌّ؟ قَالَ : نَعَمْ ۔ قُلْتُ : وَہَلْ وَرَائَ ہَذَا الشَرِّ خَیْرٌ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ قُلْتُ: فَہَلْ وَرَائَ ذَلِکَ الْخَیْرِ شَرٌّ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ قُلْتُ: کَیْفَ یَکُونُ؟ قَالَ: یَکُونُ بَعْدِی أَئِمَّۃٌ لاَ یَہْتَدُونَ بِہُدَایَ وَلاَ یَسْتَنُّونَ بِسُنَّتِی وَسَیَقُومُ فِیہِمْ رِجَالٌ قُلُوبُہُمْ قُلُوبُ الشَّیَاطِینِ فِی جُثْمَانِ إِنْسٍ۔ قُلْتُ : کَیْفَ أَصْنَعُ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ أَدْرَکْتُ ذَلِکَ؟ قَالَ : تَسْمَعُ وَتُطِیعُ لِلأَمِیرِ وَإِنْ ضُرِبَ ظَہْرُکَ وَأُخِذَ مَالُکَ فَاسْمَعْ وَأَطِعْ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ سَہْلِ بْنِ عَسْکَرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦١٨) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے بعد ایسے خلفاء ہوں گے جو اپنے علم کے مطابق عمل کریں گے جو انھیں حکم دیا جائے گا وہ کریں گے اور پھر ایسے حکمران ہوں گے کہ جو بغیر علم کے عمل کریں گے اور وہ کریں گے جو انھیں کہا نہیں گیا۔ جس نے انکار کیا وہ بری ہوگیا اور جس نے اپنے ہاتھ کو روکا وہ سالم رہا، لیکن جو ان پر راضی ہوا اور ان کی پیروی کی۔
(۱۶۶۱۸) أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : سَیَکُونُ بَعْدِی خُلَفَائُ یَعْمَلُونَ بِمَا یَعْلَمُونَ وَیَفْعَلُونَ مَا یُؤْمَرُونَ وَسَیَکُونُ بَعْدَہُمْ خُلَفَائُ یَعْمَلُونَ بِمَا لاَ یَعْلَمُونَ وَیَفْعَلُونَ مَا لاَ یُؤْمَرُونَ فَمَنْ أَنْکَرَ عَلَیْہِمْ بَرِئَ وَمَنْ أَمْسَکَ یَدَہُ سَلِمَ وَلَکِنْ مَنْ رَضِیَ وَتَابَعَ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦١٩) سابقہ روایت
(۱۶۶۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَذَکَرَ ہَذَا الْحَدِیثَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٠) ام سلمہ فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا : عنقریب ایسے ائمہ آئیں گے ان کی تعریف بھی کریں گے اور ان کا انکار بھی، ہشام نے کہا : جس نے اپنی زبان سے انکار کیا وہ بری ہوگیا اور جس نے دل سے برا جانا وہ سالم رہا لیکن جو راضی ہوگیا اور ان کی پیروی کی۔ پوچھا گیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا ہم ان سے قتال نہ کریں ؟ فرمایا : نہیں جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں۔
(۱۶۶۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ زِیَادٍ وَہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ ضَبَّۃَ بْنِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّہَا سَتَکُونُ عَلَیْکُمْ أَئِمَّۃٌ تَعْرِفُونَ مِنْہُمْ وَتُنْکِرُونَ فَمَنْ أَنْکَرَ ۔ قَالَ ہِشَامٌ : بِلِسَانِہِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ کَرِہَ بِقَلْبِہِ فَقَدْ سَلِمَ لَکِنْ مَنْ رَضِیَ وَتَابَعَ ۔ قَالَ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَفَلاَ نَقْتُلُہُمْ؟ قَالَ : لاَ مَا صَلَّوْا ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ بِلِسَانِہِ وَلاَ بِقَلْبِہِ وَإِنَّمَا ہُوَ قَوْلُ الْحَسَنِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢١) سابقہ روایت تقدم قبلہ
(۱۶۶۲۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ حِسَابٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: فَمَنْ أَنْکَرَ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ کَرِہَ بِقَلْبِہِ فَقَدْ سَلِمَ قَالَ الْحَسَنُ فَمَنْ أَنْکَرَ بِلِسَانِہِ فَقَدْ بَرِئَ وَقَدْ ذَہَبَ زَمَانُ ہَذِہِ وَمَنْ کَرِہَ بِقَلْبِہِ فَقَدْ جَائَ زَمَانُ ہَذِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٢) تقدم قبلہ
(۱۶۶۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ قَتَادَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنْ ضَبَّۃَ بْنِ مِحْصَنٍ الْعَنَزِیِّ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَعْنَاہُ قَالَ : فَمَنْ کَرِہَ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ أَنْکَرَ فَقَدْ سَلِمَ ۔ قَالَ قَتَادَۃُ یَعْنِی مَنْ أَنْکَرَ بِقَلْبِہِ وَمَنْ کَرِہَ بِقَلْبِہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬২৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٣) عوف بن مالک اشجعی فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تمہارا بہترین امام وہ ہے جس سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کرے، وہ تمہارے لیے دعائیں کریں تم اس کے لیے اور برا ترین امام وہ ہے جس سے تم بغض کرو اور وہ تم سے کرے تم اس پر لعنت کرو اور وہ تم پر لعنت کریں۔ ہم نے کہا : یا رسول اللہ ! کیا ہم ان پر خروج نہ کردیں ؟ فرمایا : نہیں جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں۔ ہاں وہ امیر جو کوئی اللہ کی نافرمان والی چیز لاتا ہے تو اس چیز کو ناپسند سمجھو اور اس کی اطاعت سے ہاتھ نہ کھینچو۔
(۱۶۶۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا رُزَیْقٌ مَوْلَی بَنِی فَزَارَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ مُسْلِمَ بْنَ قَرَظَۃَ ابْنَ عَمِّ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ یَقُولُ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ الأَشْجَعِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : خِیَارُ أَئِمَّتِکُمُ الَّذِینَ تُحِبُّونَہُمْ وَیُحِبُّونَکُمْ وَتُصَلُّونَ عَلَیْہِمْ وَیُصَلُّونَ عَلَیْکُمْ وَشِرَارُ أَئِمَّتِکُمُ الَّذِینَ تُبْغِضُونَہُمْ وَیُبْغِضُونَکُمْ وَتَلْعَنُونَہُمْ وَیَلْعَنُونَکُمْ۔ قَالَ قُلْنَا: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَفَلاَ نُنَابِذُہُمْ عِنْدَ ذَلِکَ؟ قَالَ: لاَ مَا أَقَامُوا فِیکُمُ الصَّلاَۃَ إِلاَّ مَنْ وَلِیَ عَلَیْہِ وَالٍ فَرَآہُ یَأْتِی شَیْئًا مِنْ مَعْصِیَۃِ اللَّہِ فَلْیَکْرَہْ مَا یَأْتِی مِنْ مَعْصِیَۃِ اللَّہِ وَلاَ تَنْتَزِعَنَّ یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ۔ قَالَ ابْنُ جَابِرٍ فَقُلْتُ لِرُزَیْقٍ حِینَ حَدَّثَنِی بِہَذَا الْحَدِیثِ آللَّہِ یَا أَبَا الْمِقْدَامِ لَحَدَّثَکَ بِہَذَا أَوْ لَسَمِعْتَ ہَذَا مِنْ مُسْلِمِ بْنِ قَرَظَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ قَالَ: فَجَثَا عَلَی رُکْبَتَیْہِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَقَالَ إِی وَاللَّہِ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ لَسَمِعْتُہُ مِنْ مُسْلِمِ بْنِ قَرَظَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٤) یزید بن سلمہ جعفی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا : یا رسول اللہ ! اگر ہم پر ایسے حکمران آئیں جو ہم سے اپنا حق مانگیں لیکن ہمارا حق ادا نہ کریں تو ہم کیا کریں ؟ تو آپ نے اس سے اعراض کرلیا۔ اس نے پھر پوچھا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر اعراض کرلیا، پھر سوال کیا تو فرمایا : تم ان کی فرمان برداری کرو تم اپنے عمل کے مکلف ہو اور وہ اپنے عمل کے۔
(۱۶۶۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ قَالَ وَلاَ أَعْلَمُہُ إِلاَّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : سَأَلَ یَزِیدُ بْنُ سَلَمَۃَ الْجُعْفِیُّ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ قَامَتْ عَلَیْنَا أُمَرَائُ یَسْأَلُونَنَا حَقَّہُمْ وَیَمْنَعُونَا حَقَّنَا فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ فَأَعْرَضَ عَنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ سَأَلَہُ فَأَعْرَضَ عَنْہُ ثُمَّ سَأَلَہُ فَقَالَ : اسْمَعُوا وَأَطِیعُوا فَإِنَّمَا عَلَیْہِمْ مَا حُمِّلُوا وَعَلَیْکُمْ مَا حُمِّلْتُمْ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٥) تقدم قبلہ
(۱۶۶۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ سَلَمَۃُ بْنُ یَزِیدَ الْجُعْفِیُّ وَقَالَ: ثُمَّ سَأَلَہُ فِی الثَّانِیَۃِ أَوْ فِی الثَّالِثَۃِ فَجَذَبَہُ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٦) مقدام کہتے ہیں کہ انھیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے امراء کی اطاعت کرنا، اگر وہ تمہیں میری باتوں کا حکم دیں انھیں بھی اس کا اجر ملے گا اور تمہیں بھی اطاعت کا اجر ملے گا اور اگر وہ میری باتوں کے علاوہ کسی اور چیز کا حکم دیں تو وہ ان پر وبال ہے ، تم اس سے بری ہو؛ کیونکہ جب تم اللہ سے ملو گے تو تو تم کہنا : اے ہمارے رب ! ظلم نہیں تو اللہ فرمائیں گے ظلم نہیں۔ تو تم کہنا : اے ہمارے رب ! تو نے ہم میں رسول بھیجے، ہم نے ان کی اطاعت کی، پھر خلفاء بھیجے تیرے حکم سے ان کی بھی اطاعت کی، پھر امراء بھیجے تو تیرے ہی حکم سے ان کی بھی اطاعت کی۔ اللہ فرمائیں گے : تم سچ کہتے ہو وہ ان پر وبال ہے تم بری ہو۔
(۱۶۶۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ یَعْنِی السُّلَمِیَّ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ یَعْنِی ابْنَ الْعَلاَئِ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْفُضَیْلُ بْنُ فَضَالَۃَ أَنَّ حَبِیبَ بْنَ عُبَیْدٍ حَدَّثَہُمْ أَنَّ الْمِقْدَامَ حَدَّثَہُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَطِیعُوا أُمَرَائَ کُمْ مَا کَانَ فَإِنْ أَمَرُوکُمْ بِمَا حَدَّثْتُکُمْ بِہِ فَإِنَّہُمْ یُؤْجَرُونَ عَلَیْہِ وَتُؤْجَرُونَ بِطَاعَتِکُمْ وَإِنْ أَمَرُوکُمْ بِشَیْئٍ مِمَّا لَمْ آمُرُکُمْ بِہِ فَہُوَ عَلَیْہِمْ وَأَنْتُمْ مِنْہُ بُرَآئُ ذَلِکَ بِأَنَّکُمْ إِذَا لَقِیتُمُ اللَّہَ قُلْتُمْ رَبَّنَا لاَ ظُلْمَ فَیَقُولُ لاَ ظُلْمَ فَتَقُولُونَ رَبَّنَا أَرْسَلْتَ إِلَیْنَا رُسُلاً فَأَطَعْنَاہُمْ بِإِذْنِکَ وَاسْتَخْلَفْتَ عَلَیْنَا خُلَفَائَ فَأَطَعْنَاہُمْ بِإِذْنِکَ وَأَمَّرْتَ عَلَیْنَا أُمَرَائَ فَأَطَعْنَاہُمْ قَالَ فَیَقُولُ صَدَقْتُمْ ہُوَ عَلَیْہِمْ وَأَنْتُمْ مِنْہُ بُرَآئُ ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩৩
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٧) اسید بن حضیر کہتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ نے فلاں کو عامل بنادیا مجھے نہیں بنایا تو آپ نے فرمایا : میرے بعد تم ایسے ترجیح دیکھو گے تو صبر کرنا یہاں تک کہ مجھے حوض کوثر پر ملو۔
(۱۶۶۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ أُسَیْدِ بْنِ حُضَیْرٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اسْتَعْمَلْتَ فُلاَنًا وَلَمْ تَسْتَعْمِلْنِی۔ فَقَالَ : إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِی أَثَرَۃً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِی عَلَی الْحَوْضِ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ بِشْرِ بْنِ عُمَرَ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩৪
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٨) سوید بن غفلہ کہتے ہیں کہ مجھے حضرت عمر (رض) نے کہا : اے ابو امیہ ! شاید میرے بعد تم پر خلیفہ آئیں تو ان کی اطاعت کرنا چاہے وہ حبشی غلام ہی ہوں۔ اگر تجھے وہ مارے یا کسی چیز کا حکم دے یا تجھے محروم کرے یا تجھ پر ظلم کرے تو صبر کرنا۔ اگر ایسی بات کا حکم دے جس سے تیرے دین میں کمی ہو تو کہنا : سمع وطاعت میرے خون میں ہے دین میں نہیں۔
(۱۶۶۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ سُوَیْدِ بْنِ غَفَلَۃَ قَالَ قَالَ لِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا أَبَا أُمَیَّۃَ لَعَلَّکَ أَنْ تُخَلَّفَ بَعْدِی فَأَطِعِ الإِمَامَ وَإِنْ کَانَ عَبْدًا حَبَشِیًّا إِنْ ضَرَبَکَ فَاصْبِرْ وَإِنْ أَمَرَکَ بِأَمْرٍ فَاصْبِرْ وَإِنْ حَرَمَکَ فَاصْبِرْ وَإِنْ ظَلَمَکَ فَاصْبِرْ وَإِنْ أَمَرَکَ بِأَمْرٍ یَنْقُصُ دِینَکَ فَقُلْ سَمْعٌ وَطَاعَۃٌ دَمِی دُونَ دِینِی۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩৫
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٢٩) تقدم قبلہ
(۱۶۶۲۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ زَادَ فِی آخِرِہِ وَلاَ تُفَارِقِ الْجَمَاعَۃَ وَلَمْ یَذْکُرْ فِی إِسْنَادِہِ مَنْصُورًا وَہَذَا أَصَحُّ وَذِکْرُ مَنْصُورٍ فِیہِ وَہَمٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬৩৬
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرنے اور اس کے منکر امور کا دل سے انکار کرنے کے خلاف اور اس پر خروج نہ کرنے کا بیان
(١٦٦٣٠) معاذ بن جبل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے اس معاملے کی ابتدا نبوت اور رحمت سے فرمائی۔ عنقریب خلافت اور رحمت ہوگی اور پھر بادشاہت ظلم و زیادتی والی ہوگی اور پھر جبر ظلم اور فساد ہوگا۔ امت میں لوگ عورتوں کی شرم گاہوں کو حلال سمجھیں گے۔ شراب اور ریشم کو حلال سمجھیں گے ۔ اس پر ان کی مدد بھی کی جائے گی اور رزق بھی ملے گا یہاں تک کہ وہ اللہ سے ملاقات کریں گے۔
(۱۶۶۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ اللَّہَ بَدَأَ ہَذَا الأَمْرَ نُبُوَّۃً وَرَحْمَۃً وَکَائِنًا خِلاَفَۃً وَرَحْمَۃً وَکَائِنًا مُلْکًا عَضُوضًا وَکَائِنًا عُتُوَّۃً وَجَبْرِیَّۃً وَفَسَادًا فِی الأُمَّۃِ یَسْتَحِلُّونَ الْفُرُوجَ وَالْخُمُورَ وَالْحَرِیرَ وَیُنْصَرُونَ عَلَی ذَلِکَ وَیُرْزَقُونَ أَبَدًا حَتَّی یَلْقَوُا اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: