আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

باغیوں سے قتال کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৮৬ টি

হাদীস নং: ১৬৮১৭
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تفرقہ کی صورت میں قتال کی ممانعت اور وہ جو تفرقہ کے ڈر سے باغیوں سے قتال نہیں کرتا
(١٦٨١١) قیس بن ابی حازم اور عامرشعبی کہتے ہیں کہ مروان نے ایمن بن خریم کو کہا کہ تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں شامل ہو کر لڑتا ؟ تو جواب دیا : میرے والد اور چچا بدر میں شریک ہوئے، انھوں نے مجھ سے عہد لیا تھا کہ میں کبھی کلمہ پڑھنے والے کے خلاف نہیں لڑوں گا۔ اگر تو مجھے گارنٹی دے کہ تو مجھے جہنم سے بچا لے گا تو میں تیرے ساتھ مل کر لڑتا ہوں تو مروان نے کہا : چلا جا یہاں سے تو وہ یہ کہتے ہوئے وہاں سے نکلے :

میں کسی نماز پڑھنے والے سے نہیں لڑ سکتا

اس کی تو بادشاہت ہے اور مجھے گناہ ہو

کیا میں کسی مسلمان کو بغیر جرم کے قتل کروں



ایسے سلطان پر کہ دوسرا بھی قریش سے ہو

اللہ کی پناہ ایسی جہالت اور جوش سے

میری پوری زندگی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں
(۱۶۸۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ بْنِ الْمُسَیَّبِ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ وَعَامِرٍ الشَّعْبِیِّ قَالاَ قَالَ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ لأَیْمَنَ بْنِ خُرَیْمٍ : أَلاَ تَخْرُجُ فَتُقَاتِلَ مَعَنَا فَقَالَ إِنَّ أَبِی وَعَمِّی شَہِدَا بَدْرًا وَإِنَّہُمَا عَہِدَا إِلَیَّ أَنْ لاَ أُقَاتِلَ أَحَدًا یَقُولُ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِنْ أَنْتَ جِئْتَنِی بِبَرَائَ ۃٍ مِنَ النَّارِ قَاتَلْتُ مَعَکَ قَالَ : فَاخْرُجْ عَنَّا قَالَ فَخَرَجَ وَہُوَ یَقُولُ :

وَلَسْتُ بِقَاتِلٍ رَجُلاً یُصَلِّی

لَہُ سُلْطَانُہُ وَ عَلَیَّ إِثْمِی

أَأَقْتُلُ مُسْلِمًا فِی غَیْرِ جُرْمٍ



عَلَی سُلْطَانِ آخَرَ مِنْ قُرَیْشِ

مَعَاذَ اللَّہِ مِنْ جَہْلٍ وَطَیْشِ

فَلَیْسَ بِنَافِعِی مَا عِشْتُ عَیْشِی

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮১৮
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان مرد اور عورت آزاد یا غلام امن دینے میں برابر ہیں
(١٦٨١٢) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمانوں کا ذمہ ایک ہی ہے، ان کا ادنیٰ بھی اس میں برابر ہے اور جس نے مسلمان کے ذمے کو توڑا، اس پر اللہ فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے اور اس کی نہ نفلی اور نہ فرضی کوئی بھی عبادت قبول نہیں۔
(۱۶۸۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ التَّیْمِیِّ عن أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ذِمَّۃُ الْمُسْلِمِینَ وَاحِدَۃٌ یَسْعَی بِہَا أَدْنَاہُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللَّہِ وَالْمَلاَئِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ لاَ یَقْبَلُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْہُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮১৯
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان مرد اور عورت آزاد یا غلام امن دینے میں برابر ہیں
(١٦٨١٣) قیس بن عباد کہتے ہیں : میں اور اشتر جمل والے دن حضرت علی کے پاس آئے۔ میں نے کہا کہ عام عہد کے علاوہ اور کوئی عہد آپ سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لیا تھا ؟ فرمایا : نہیں، صرف یہ اور اپنی تلوار نکالی اور فرمایا : مومنوں کے خون برابر ہیں، ان کے ادنی کا ذمہ بھی قبول ہے۔ کسی مومن کو کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے اور نہ ذمی کو اس کے ذمے میں۔
(۱۶۸۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ وَعَبْدُ الْوَہَّابِ الْخَفَّافُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ : دَخَلْتُ أَنَا وَالأَشْتَرُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ الْجَمَلِ فَقُلْتُ ہَلْ عَہِدَ إِلَیْکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَہْدًا دُونَ الْعَامَّۃِ فَقَالَ : لاَ إِلاَّ ہَذَا وَأَخْرَجَ مِنْ قِرَابِ سَیْفِہِ فَإِذَا فِیہَا الْمُؤْمِنُونَ تَکَافَأُ دِمَاؤُہُمْ یَسْعَی بِذِمَّتِہِمْ أَدْنَاہُمْ وَہُمْ یَدٌ عَلَی مَنْ سِوَاہُمْ لاَ یُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِکَافِرٍ وَلاَ ذَو عَہْدٍ فِی عَہْدِہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮২০
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان مرد اور عورت آزاد یا غلام امن دینے میں برابر ہیں
(١٦٨١٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اگر وہ عورت نہ ہوتیں تو ضرور مسلمانوں کو پناہ دیتیں۔
(۱۶۸۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاہِیمَ یُحَدِّثُ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : إِنْ کَانَتِ الْمَرْأَۃُ لَتُجِیرُ عَلَی الْمُسْلِمِینَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮২১
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان مرد اور عورت آزاد یا غلام امن دینے میں برابر ہیں
(١٦٨١٥) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غلام کو غنیمت کے مال سے کچھ نہیں ملے گا، ہاں اسے بچے ہوئے گھر کے سامان سے دیا جائے اور اس کا امان دینا جائز ہے۔
(۱۶۸۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَنْبَسَۃَ بْنِ عَمْرٍو الْیَشْکُرِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الْمَکِّیُّ مِنْ وَلَدِ عَبْدِ الدَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْعَبْدُ لاَ یُعْطَی مِنَ الْغَنِیمَۃِ شَیْئًا وَیُعْطَی مِنْ خُرْثِیِّ الْمَتَاعِ وَأَمَانُہُ جَائِزٌ ۔ عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الْمَکِّیُّ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮২২
باغیوں سے قتال کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان مرد اور عورت آزاد یا غلام امن دینے میں برابر ہیں
(١٦٨١٦) فضیل بن زید کہتے ہیں کہ انھوں نے عہد عمر میں سات غزوات کیے۔۔۔ پھر لمبی حدیث ذکر کی اور فرمایا : جب ہم لوٹے تو مسلمانوں کے ایک غلام کو نائب بنایا تھا اور اس نے ان کے لیے صحیفہ میں امان لکھی تھی اور ان کی طرف بھیجی تھی۔ فرماتے ہیں : ہم نے حضرت عمر کو لکھا تو عمر (رض) کی طرف سے جواب ملا کہ جو غلام مسلمانوں کا ہو اور وہ مسلمان ہو تو اس کا ذمہ ٹھیک ہے اور اس کی امان کو جائز قرار دیا۔
(۱۶۸۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ زَیْدٍ وَکَانَ غَزَا عَلَی عَہْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سَبْعَ غَزَوَاتٍ قَالَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ : فَلَمَّا رَجَعْنَا تَخَلَّفَ عَبْدٌ مِنْ عَبِیدِ الْمُسْلِمِینَ فَکَتَبَ لَہُمْ أَمَانًا فِی صَحِیفَۃٍ فَرَمَاہُ إِلَیْہِمْ قَالَ فَکَتَبْنَا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ عُمَرُ إِنَّ عَبْدَ الْمُسْلِمِینَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ذِمَّتُہُ ذِمَّتُہُمْ فَأَجَازَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَانَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: