আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৬ টি
হাদীস নং: ১৩১১১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٦) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر امت کا امین ہوتا ہے اور اس امت کا امین ابوعبیدہ بن جراح ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : ابوعبیدہ عطاء میں موخر ہے، نسب کی دوری کی وجہ سے نہ کہ شرف کی وجہ سے ۔ وہ بعض قریبی قریشیوں سے افضل ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : ابوعبیدہ عطاء میں موخر ہے، نسب کی دوری کی وجہ سے نہ کہ شرف کی وجہ سے ۔ وہ بعض قریبی قریشیوں سے افضل ہے۔
(۱۳۱۰۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو َخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَأَبُو خَیْثَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ خَالِدٌ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ قَالَ أَنَسٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ لِکُلِّ أُمَّۃٍ أَمِینًا وَإِنَّ أَمِینَنَا أَیَّتُہَا الأُمَّۃُ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَأَبِی خَیْثَمَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ خَالِدٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَإِنَّمَا تَأَخَّرَ أَبُو عُبَیْدَۃَ فِی الْعَطَائِ لِبُعْدِ نَسَبِہِ لاَ لِنُقْصَانِ شَرَفِہِ وَہُو أَفْضَلُ مِنْ بَعْضِ مَنْ تَقَدَّمَہُ مَعَ کَوْنِہِ مِنْ قُرَیْشٍ مِنْ جُمْلَۃِ الأَقْرَبِینَ۔ [صحیح۔ بخاری ومسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَأَبِی خَیْثَمَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ خَالِدٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَإِنَّمَا تَأَخَّرَ أَبُو عُبَیْدَۃَ فِی الْعَطَائِ لِبُعْدِ نَسَبِہِ لاَ لِنُقْصَانِ شَرَفِہِ وَہُو أَفْضَلُ مِنْ بَعْضِ مَنْ تَقَدَّمَہُ مَعَ کَوْنِہِ مِنْ قُرَیْشٍ مِنْ جُمْلَۃِ الأَقْرَبِینَ۔ [صحیح۔ بخاری ومسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٧) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ جب آیت نازل ہوئی : { وَأَنْذِرْ عَشِیرَتَکَ الأَقْرَبِینَ } تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفا پر چڑھے، آپ نے اعلان کیا : اے بنی فہر ! اے بنی عدی اور اے بنی فلاں ! قریش کے بڑوں کو مخاطب کیا، یہاں تک کہ وہ جمع ہوگئے۔
(۱۳۱۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ بْنُ صَبِیحٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ {وَأَنْذِرْ عَشِیرَتَکَ الأَقْرَبِینَ} صَعِدَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی الصَّفَا فَجَعَلَ یُنَادِی : یَا بَنِی فِہْرٍ یَا بَنِی عَدِیٍّ یَا بَنِی فُلاَنٍ ۔ لِبُطُونِ قُرَیْشٍ حَتَّی اجْتَمَعُوا وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ بَنِی فِہْرٍ مِنْ قُرَیْشٍ۔[صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ بَنِی فِہْرٍ مِنْ قُرَیْشٍ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قریش اور انصار کے بعد اسلام میں مقام کی وجہ سے ابتدا کرنا
(١٣١٠٨) ہشام بن زید فرماتے ہیں : میں نے انس بن مالک (رض) سے سنا، وہ کہتے تھے۔ ابوبکر اور عباس (رض) انصار کی کسی مجلس کے پاس سے گزرے اور وہ رو رہے تھے۔ کہا : تم کیوں رو رہے ہو ؟ انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس کو یاد کر کے رو رہے ہیں۔ پس ابوبکر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا : آپ آئے اور آپ کے سر پر پٹی باندھی ہوئی تھی۔ آپ منبر پر چڑھے اور اس کے بعد منبر پر نہ چڑھ سکے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی حمد وثناء بیان کی، پھر کہا : میں تم کو انصار کے بارے میں وصیت کرتا ہوں کہ وہ میرے جسم وجان ہیں، انھوں نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کی ہیں، لیکن اس کا بدلہ جو انھیں چاہیے تھا وہ ملنا ابھی باقی ہے۔ اس لیے تم بھی ان کی نیکیوں کی قدر کرنا اور ان کی غلطیوں سے درگزر کرنا۔
(۱۳۱۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا رَجَائُ بْنُ مُرَجَّا الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَۃَ بْنِ أَبِی رَوَّادٍ أَخُو عَبْدَانَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ یَعْنِی أَبَاہُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ زَیدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : مَرَّ أَبُو بَکْرٍ وَالْعَبَّاسُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِمَجْلِسٍ مِنْ مَجَالِسِ الأَنْصَارِ وَہُمْ یَبْکُونَ فَقَالَ : مَا یُبْکِیکُمْ قَالُوا : مَجْلِسُنَا مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ فَخَرَجَ وَقَدْ عَصَبَ رَأْسَہُ بِحَاشِیَۃِ ثَوْبٍ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ وَلَمْ یَصْعَدْ بَعْدَ ذَلِکَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ َقَالَ : أُوصِیکُمْ بِالأَنْصَارِ فَإِنَّہُمْ کَرِشِی وَعَیْبَتِی وَقَدْ قَضَوُا الَّذِی عَلَیْہِمْ وَبَقِیَ الَّذِی لَہُمْ فَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِہِمْ وَتَجَاوَزُوا عَنْ مُسِیئِہِمْ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ شَاذَانَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ شَاذَانَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کی ترتیب کا بیان
(١٣١٠٩) ابواسید انصاری سے منقول ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انصار کے بہترین گھر بنو نجار کے ہیں، پھر بنو عبدالاشہل کے ہیں، پھر بنو حارث کے ہیں اور بنو ساعدہ کے ہیں اور انصار کے سب گھروں میں خیر ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا گیا : ہم پر فضیلت دی ہے۔ کہا گیا : تم کو اکثر پر فضیلت ہے۔
(۱۳۱۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ َخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی أُسَیْدٍ الأَنْصَارِیِّ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: خَیْرُ دُورِ الأَنْصَارِ بَنُوالنَّجَّارِ ثُمَّ بَنُو عَبْدِالأَشْہَلِ ثُمَّ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ وَبَنُو سَاعِدَۃَ وَفِی کُلِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَیْرٌ۔ قَالَ فَقِیلَ: فَضَّلَ عَلَیْنَا قَالَ فَقِیلَ: قَدْ فَضَّلَکُمْ عَلَی کَثِیرٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ وَقَالَ : ثُمَّ بَنُو سَاعِدَۃَ ۔ وَقَالَ فِیہِ فَقَالَ سَعْدٌ یَعْنِی ابْنَ عُبَادَۃَ مَا أَرَی النَّبِیَّ -ﷺ- إِلاَّ قَدْ فَضَّلَ عَلَیْنَا فَقِیلَ قَدْ فَضَّلَکُمْ عَلَی کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۱۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ وَقَالَ : ثُمَّ بَنُو سَاعِدَۃَ ۔ وَقَالَ فِیہِ فَقَالَ سَعْدٌ یَعْنِی ابْنَ عُبَادَۃَ مَا أَرَی النَّبِیَّ -ﷺ- إِلاَّ قَدْ فَضَّلَ عَلَیْنَا فَقِیلَ قَدْ فَضَّلَکُمْ عَلَی کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کی ترتیب کا بیان
(١٣١١٠) ابوحمید سے منقول ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ تبوک میں نکلے۔ سب کچھ نکلنا اور لوٹنا بیان کیا، یہاں تک کہ ہم مدینہ آئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ طابہ ہے اور یہ احد ہے ، یہپہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں، پھر فرمایا : انصار کے بہترین گھر بنی نجار کے گھر میں، پھر بنی عبدالاشہل کے گھر میں، پھر بنی حارث کے گھر میں، پھر بنی ساعدہ کے گھر میں اور انصار کے سب گھروں میں خیر ہے۔ پس ہم سعد بن عبادہ کو ملے۔ ابواسید نے کہا : کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصار کے گھروں کو بہترین قرار دیا ہے، پس ہم نے اس کا گھر آخر پر رکھا، سعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملے، کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ انصار کے گھروں کو بہترین قرار دیا ہے اور ہمیں آخر پر رکھا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تم حسب کے اعتبار سے بہتر نہیں ہو۔
(۱۳۱۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِی حُمَیْدٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی خُرُوجِہِ وَرُجُوعِہِ قَالَ حَتَّی أَشْرَفْنَا عَلَی الْمَدِینَۃِ فَقَالَ : ہَذِہِ طَابَۃُ وَہَذَا أُحُدٌ وَہُوَ جَبَلٌ یُحِبُّنَا وَنُحِبُّہُ ۔ ثُمَّ قَالَ : إِنَّ خَیْرَ دُورِ الأَنْصَارِ دَارُ بَنِی النَّجَّارِ ثُمَّ دَارُ بَنِی عَبْدِ الأَشْہَلِ ثُمَّ دَارُ بَنِی الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ ثُمَّ دَارُ بَنِی سَاعِدَۃَ وَفِی کُلِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَیْرٌ ۔ فَلَحِقَنَا سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ فَقَالَ أَبُو أُسَیْدٍ : أَلَمْ تَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَیَّرَ دُورَ الأَنْصَارِ فَجَعَلَنَا آخِرَہَا دَارًا فَأَدْرَکَ سَعْدٌ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ خَیَّرْتَ دُورَ الأَنْصَارِ فَجَعَلْتَنَا آخِرَہَا فَقَالَ : أَوَلَیْسَ بِحَسْبِکُمْ أَنْ تَکُونُوا مِنَ الْخِیَارِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۹۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کی ترتیب کا بیان
(١٣١١١) معن بن عیسیٰ فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک (رض) سے سنا، وہ کہتے تھے کہ جس نے اصحاب رسول کو گالی دی اس کا مال فئی میں کوئی حق نہیں ہے، اللہ فرماتے ہیں : { لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِینَ الَّذِینَ أُخْرِجُوا مِنْ دِیَارِہِمْ وَأَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّہِ وَرُضْوَانًا } یہ آیت اصحاب رسول کے بارے میں ہے، جنہوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہجرت کی، پھر کہا { وَالَّذِینَ جَائُ وا مِنْ بَعْدِہِمْ } مالک نے کہا : اللہ نے استثنا کیا ہے، کہا : { یَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلإِخْوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإِیمَانِ } پس مال فئی ان تینوں کے لیے ہے، جس نے اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو گالی دی وہ تینوں میں سے نہیں ہے اور نہ اس کا فئی میں حق ہے۔
(۱۳۱۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْغَضَائِرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الدِّقِیقِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی قَالَ سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ یَقُولُ : مَنْ سَبَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلَیْسَ لَہُ فِی الْفَیْئِ حَقٌّ یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِینَ الَّذِینَ أُخْرِجُوا مِنْ دِیَارِہِمْ وَأَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّہِ وَرُضْوَانًا} الآیَۃَ ہَؤُلاَئِ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الَّذِینَ ہَاجَرُوا مَعَہُ ثُمَّ قَالَ {وَالَّذِینَ تَبَوَّئُ وا الدَّارَ وَالإِیمَانَ} الآیَۃَ ہَؤُلاَئِ الأَنْصَارُ ثُمَّ قَالَ {وَالَّذِینَ جَائُ وا مِنْ بَعْدِہِمْ} قَالَ مَالِکٌ : فَاسْتَثْنَی اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ {یَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلإِخْوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإِیمَانِ} الآیَۃَ فَالْفَیْئُ لِہَؤُلاَئِ الثَّلاَثَۃِ فَمَنْ سَبَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلَیْسَ ہُوَ مِنْ ہَؤُلاَئِ الثَّلاَثَۃِ وَلاَ حَقَّ لَہُ فِی الْفَیْئِ ۔ [حسن]
তাহকীক: