আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৬ টি
হাদীস নং: ১৩০৯১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٨٦) ہشام سے روایت ہے کہ زبیر (رض) کی جماعت کے ساتھ رکنے کی متابعت ہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ احد کے دن اور ان کی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ موت پر بیعت۔
(۱۳۰۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ۔
وَیُشْبِہُ أَنْ یُرِیدَ بِہَذِہِ السَّابِقَۃِ صَبْرَ الزُّبَیْرِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَعَ جَمَاعَۃٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ وَمُبَایَعَتَہُمْ إِیَّاہُ عَلَی الْمَوْتِ۔ [صحیح]
وَیُشْبِہُ أَنْ یُرِیدَ بِہَذِہِ السَّابِقَۃِ صَبْرَ الزُّبَیْرِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَعَ جَمَاعَۃٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ وَمُبَایَعَتَہُمْ إِیَّاہُ عَلَی الْمَوْتِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٨٧) عروہ کہتے ہیں : مجھے عائشہ (رض) نے کہا : اے بیٹے ! تیرا باپ (زبیر) ان لوگوں میں سے ہے، جنہوں نے اللہ اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ان کو مصیبت پہنچنے کے بعد جواب دیا۔
(۱۳۰۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْعَبْدِیُّ َخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الْبَہِیِّ عَنْ عُرْوَۃْ قَالَ قَالَتْ لِی عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : یَا بُنَیَّ إِنَّ أَبَاکَ مِنَ الَّذِینَ اسْتَجَابُوا لِلَّہِ وَالرَّسُولِ مِنْ بَعْدِ مَا أَصَابَہُمُ الْقَرْحُ۔ [صحیح۔ بخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٨٨) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے ان سے کہا : اے میری بہن کے بیٹے ! تیرے دونوں باپ زبیر اور ابوبکر (رض) ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے مصیبت کے وقت اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ساتھ دیا تھا۔ کہا : جب احد کے دن مشرکین پھر کٹے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اصحاب کو جو تکلیفیں پہنچیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ڈرے کہ وہ پھر نہ لوٹ آئیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کون کون ان کا پیچھا کرنے کی تیاری کرے گا، حتیٰ کہ وہ جان لیں کہ ہمارے پاس قوت ہے، پس ابوبکر، زبیر (رض) ان ستر آدمیوں میں تھے جو ان کے پیچھے گئے۔ انھوں نے سنا کہ وہ اللہ کے فضل اور نعمت سے لوٹے ہیں۔ کہا : وہ دشمن کو نہیں ملے۔
(۱۳۰۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : یَا ابْنَ أُخْتِی کَانَ أَبَوَاکَ تَعْنِی الزُّبَیْرَ وَأَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِنَ الَّذِینَ اسْتَجَابُوا لِلَّہِ وَالرَّسُولِ مِنْ بَعْدِ مَا أَصَابَہُمُ الْقَرْحُ قَالَتْ : لَمَّا انْصَرَفَ الْمُشْرِکُونَ مِنْ أُحُدٍ وَأَصَابَ النَّبِیَّ -ﷺ- وَأَصْحَابَہُ مَا أَصَابَہُمْ خَافَ أَنْ یَرْجِعُوا فَقَالَ: مَنْ یَنْتَدِبُ لِہَؤُلاَئِ فِی آثَارِہِمْ حَتَّی یَعْلَمُوا أَنَّ بِنَا قُوَّۃً۔ قَالَ فَانْتَدَبَ أَبُو بَکْرٍ وَالزُّبَیْرُ فِی سَبْعِینَ فَخَرَجُوا فِی آثَارِ الْقَوْمِ فَسَمِعُوا بِہِمْ وَانْصَرَفُوا بِنِعْمَۃٍ مِنَ اللَّہِ وَفَضْلٍ قَالَ لَمْ یَلْقَوْا عَدُوًّا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔
وَأَمَّا زُہْرَۃُ فَإِنَّہُ کَانَ أَخًا لِقُصَیِّ بْنِ کِلاَبٍ وَمِنْ أَوْلاَدِہِ مِنَ الْعَشَرَۃِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَسَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔
وَأَمَّا زُہْرَۃُ فَإِنَّہُ کَانَ أَخًا لِقُصَیِّ بْنِ کِلاَبٍ وَمِنْ أَوْلاَدِہِ مِنَ الْعَشَرَۃِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَسَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٨٩) عروہ سے روایت ہے کہ جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بدر میں حاضر ہوئے وہ بنی زہرہ بن کلاب بن حرہ، عبدالرحمن بن عوف بن عبد عوف بن الحارث بن زہرہ اور سعد بن ابی وقاص بن وہب بن عبد مناف بن زہرہ تھے۔
(۱۳۰۸۹) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُلاَثَۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَۃَ فِیمَنْ شَہِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ بَنِی زُہْرَۃَ بْنِ کِلاَبِ بْنِ مُرَّۃَ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفِ بْنِ عَبْدِ عَوْفِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ زُہْرَۃَ وَسَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصِ بْنِ وَہْبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافِ بْنِ زُہْرَۃَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٠) سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ سعد بن ابی وقاص (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں کون ہوں ؟ آپ نے فرمایا : سعد بن مالک بن وہب بن عبد مناف بن زہرہ، جس نے اس کے علاوہ کہا : اس پر اللہ کی لعنت ہو۔ رہے تیم تو وہ کلاب کے بھائی ہیں اور مخزوم کا کوئی بھائی نہیں ہے اور وہ مخزوم بن یقظہ بن مرہ ہیں مگر قبیلہ مخزوم مشہور ہوگیا۔ پس وہ اسی سے منسوب ہوگیا اور بنی تیم بنو مخزوم پر مقدم ہے اس لیے کہ وہ حلف الفضول اور مطیبین میں تھے۔
(۱۳۰۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : جَائَ سَعْدٌ یَعْنِی ابْنَ أَبِی وَقَّاصٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ مَنْ أَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : سَعْدُ بْنُ مَالِکِ بْنِ وَہَبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافِ بْنِ زُہْرَۃَ مَنْ قَالَ غَیْرَ ہَذَا فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللَّہِ ۔وَأَمَّا تَیْمٌ فَإِنَّہُ کَانَ أَخًا لِکِلاَبٍ وَأَمَّا مَخْزُومٌ فَإِنَّہُ لَمْ یَکُنْ أَخًا لَہُمَا وَإِنَّمَا ہُوَ مَخْزُومُ بْنُ یَقْظَۃَ بْنِ مُرَّۃَ إِلاَّ أَنَّ الْقَبِیلَۃَ اشْتُہِرَتْ بِمَخْزُومٍ فَنُسِبَتْ إِلَیْہِ وَإِنَّمَا قَدَّمَ بَنِی تَیْمٍ عَلَی بَنِی مَخْزُومٍ لأَنَّہُمْ کَانُوا مِنْ حِلْفِ الْفُضُولِ وَالْمُطَیَّبِینَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩١) ایک قول ہے کہ جو مسابقت کا ذکر وہ مسابقت ابوبکر (رض) کا ذکر ہے، ابوبکر عبداللہ بن عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر۔
(۱۳۰۹۱) وَقِیلَ ذَکَرَ سَابِقَۃً یُرِیدُ سَابِقَۃَ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَإِنَّہُ أَبُو بَکْرٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَامِرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ کَعْبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ تَیْمِ بْنِ مُرَّۃَ بْنِ کَعْبِ بْنِ لُؤَیِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِہْرٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٢) امام زہری نے اس نسب کو ذکر کیا ہے۔
(۱۳۰۹۲) حَدَّثَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أُسَامَۃَ الْحَلَبِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِی مَنِیعٍ عَنْ جَدِّہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَ ہَذَا النَّسَبَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٣) زہری نے ذکر کیا کہ عتیق عبداللہ کا بدل ہے، پھر کہا : عتیق لقب ہے اور عبداللہ نام ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ آزاد آدمیوں میں سے پہلے مسلمان ہونے والے تھے۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ آزاد آدمیوں میں سے پہلے مسلمان ہونے والے تھے۔
(۱۳۰۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ َخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِی مَنِیعٍ عَنْ جَدِّہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : عَتِیقٌ بَدَلَ عَبْدِ اللَّہِ ثُمَّ قَالَ : وَعَتِیقٌ لَقَبٌ وَاسْمُہُ عَبْدُاللَّہِ ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہُو أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ الأَحْرَارِ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّیْخُ وَہُو أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ الرِّجَالِ الأَحْرَارِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০৯৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٤) عمار بن یاسر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ کے ساتھ پانچ غلام دو عورتیں اور ابوبکر (رض) تھے۔
(۱۳۰۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُجَالِدٍ عَنْ بَیَانٍ عَنْ وَبَرَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ سَمِعْتُ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ یَقُولُ : لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَمَا مَعَہُ إِلاَّ خَمْسَۃُ أَعْبُدٍ وَامْرَأَتَانِ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۶۶۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۶۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٥) عمرو بن عبسہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مکہ میں آئے، میں نے کہا : آپ کون ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : مجھے نبی کہتے ہیں، میں نے کہا : نبی کیا ہوتا ہے ؟ فرمایا : مجھے اللہ نے رسول بنا کر بھیجا۔ میں نے کہا : کس چیز کے ساتھ بھیجا ہے ؟ فرمایا : مجھے اللہ نے صلہ رحمی، بحول کو توڑنے اور یہ کہ توحید کا اقرار کیا جائے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا جائے۔ میں نے کہا : کس کے ساتھ ؟ آپ نے کہا : آزاد اور غلام کے ساتھ۔ عمرو کہتے ہیں : آپ کے ساتھ اس دن ابوبکر، بلال (رض) تھے۔ جو آپ پر ایمان لائے۔
(۱۳۰۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِیمِ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ : أَبُو عَمَّارٍ وَیَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرِ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ قَالَ قَالَ عَمْرُو بْنُ عَبْسَۃَ السُّلَمِیُّ فَذَکَرَ دُخُولَہُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَکَّۃَ قَالَ فَقُلْتُ لَہُ : مَا أَنْتَ؟ قَالَ : أُدْعَی نَبِیًّا ۔ فَقُلْتُ : وَمَا نَبِیٌّ؟ قَالَ : أَرْسَلَنِی اللَّہُ تَبَارَک وَتَعَالَی ۔ فَقُلْتُ : بِأَیِّ شَیْئٍ أَرْسَلَکَ ؟ فَقَالَ : أَرْسَلَنِی بِصِلَۃِ الأَرْحَامِ وَکَسْرِ الأَوْثَانِ وَأَنْ یُوَحَّدَ لاَ یُشْرَکَ بِہِ شَیْئًا ۔ قُلْتُ لَہُ : فَمَنْ مَعَکَ؟ قَالَ : حُرٌّ وَعَبْدٌ ۔ قَالَ : وَمَعَہُ یَوْمَئِذٍ أَبُو بَکْرٍ وَبِلاَلٌ مِمَّنْ آمَنَ بِہِ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۳۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۳۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٦) مالک بن مغول ایک آدمی سینقل فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) سے سوال کیا گیا، پہلے کون ایمان لایا تھا ؟ انھوں نے کہا : ابوبکر (رض) ۔ کیا تو نے حسان کا قول سنا ہے :
جب تو میرے بااعتماد بھائی سے غم کو یاد کرے تو اپنے بھائی ابوبکر کے ان کارناموں کو یاد کر جو اس نے سر انجام دیے۔
مخلوق میں سب سے بہترین نبی کے بعد سب سے زیادہ وفادار، عادل اور بوجھ کا سب سے زیادہ لائق جو اس نے اٹھایا وہ یار غار تھے یعنی ایسی جگہ پر حاضر تھے جس کی تعریف کی گئی ہے اور لوگوں میں سے سب سے پہلا جس نے رسولوں کی تصدیق کی اللہ کے امر کی تعریف کرتے ہوئے اور گزرنے والے دوست کی سیرت اور فرامین پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزاری۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ بات ایسے معلوم ہوتی ہے کہ بنی تیم میں مسابقت سے مراد ابوبکر صدیق (رض) کا ہے اور ان میں طلحہ بن عبیداللہ بھی تھے، وہ بھی تیمی ہیں، ان کا نسب نامہ طلحہ بن عبیداللہ بن عثمان بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ ہے۔
جب تو میرے بااعتماد بھائی سے غم کو یاد کرے تو اپنے بھائی ابوبکر کے ان کارناموں کو یاد کر جو اس نے سر انجام دیے۔
مخلوق میں سب سے بہترین نبی کے بعد سب سے زیادہ وفادار، عادل اور بوجھ کا سب سے زیادہ لائق جو اس نے اٹھایا وہ یار غار تھے یعنی ایسی جگہ پر حاضر تھے جس کی تعریف کی گئی ہے اور لوگوں میں سے سب سے پہلا جس نے رسولوں کی تصدیق کی اللہ کے امر کی تعریف کرتے ہوئے اور گزرنے والے دوست کی سیرت اور فرامین پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزاری۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ بات ایسے معلوم ہوتی ہے کہ بنی تیم میں مسابقت سے مراد ابوبکر صدیق (رض) کا ہے اور ان میں طلحہ بن عبیداللہ بھی تھے، وہ بھی تیمی ہیں، ان کا نسب نامہ طلحہ بن عبیداللہ بن عثمان بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ ہے۔
(۱۳۰۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ رَجُلٍ قَالَ : سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَنْ أَوَّلُ مَنْ آمَنَ؟ فَقَالَ : أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَا سَمِعْتَ قَوْلَ حَسَّانَ :
إِذَا تَذَکَّرْتَ شَجْوًا مِنْ أَخِی ثِقَۃٍ فَاذْکُرْ أَخَاکَ أَبَا بَکْرٍ بِمَا فَعَلاَ
خَیْرُ الْبَرِّیَّۃِ أَوْفَاہَا وَأَعْدَلَہَا بَعْدَ النَّبِیِّ وَأَوْلاَہَا بِمَا حَمَلاَ
وَالتَّالِیَ الثَّانِیَ الْمَحْمُودَ مَشْہَدُہُ وَأَوَّلَ النَّاسِ مِنْہُمْ صَدَّقَ الرُّسُلاَ
عَاشَ حُمَیْدًا لأَمْرِ اللَّہِ مُتَّبِعًا بِہَدْیِ صَاحِبِہِ الْمَاضِی وَمَا انْتَقَلاَ
قَالَ الشَّیْخُ : وَیُشْبِہُ أَنْ یُرِیدَ بِالسَّابِقَۃِ فِی بَنِی تَیْمٍ صَبْرَ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی جَمَاعَۃٍ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ مِنْہُمْ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ أَیْضًا تَیْمِیٌّ فَإِنَّہُ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ کَعْبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ تَیْمِ بْنِ مُرَّۃَ۔[ضعیف]
إِذَا تَذَکَّرْتَ شَجْوًا مِنْ أَخِی ثِقَۃٍ فَاذْکُرْ أَخَاکَ أَبَا بَکْرٍ بِمَا فَعَلاَ
خَیْرُ الْبَرِّیَّۃِ أَوْفَاہَا وَأَعْدَلَہَا بَعْدَ النَّبِیِّ وَأَوْلاَہَا بِمَا حَمَلاَ
وَالتَّالِیَ الثَّانِیَ الْمَحْمُودَ مَشْہَدُہُ وَأَوَّلَ النَّاسِ مِنْہُمْ صَدَّقَ الرُّسُلاَ
عَاشَ حُمَیْدًا لأَمْرِ اللَّہِ مُتَّبِعًا بِہَدْیِ صَاحِبِہِ الْمَاضِی وَمَا انْتَقَلاَ
قَالَ الشَّیْخُ : وَیُشْبِہُ أَنْ یُرِیدَ بِالسَّابِقَۃِ فِی بَنِی تَیْمٍ صَبْرَ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی جَمَاعَۃٍ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ مِنْہُمْ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ أَیْضًا تَیْمِیٌّ فَإِنَّہُ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ کَعْبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ تَیْمِ بْنِ مُرَّۃَ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٧) زہری نے طلحہ کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ احد میں صبر کرنا ذکر کیا اور اس دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مالک بن زہیر کا پتھر مارنا۔ پس طلحہ نے اپنا ہاتھ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے پر رکھا۔ طلحہ کی انگلی کو پتھر لگا وہ شل ہوگئی۔
(۱۳۰۹۷) حَدَّثَنَا بِہَذَا النَّسَبِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُلاَثَۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ فَذَکَرَہُ۔ وَکَذَلِکَ ذَکَرَہُ الزُّہْرِیُّ وَغَیْرُہُ صَبْرَ طَلْحَۃَ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ وَرَمَیْ مَالِکِ بْنِ زُہَیْرٍ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَئِذٍ فَاتَّقَی طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بِیَدِہِ وَجْہَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَصَابَ خِنْصَرَہُ فَشَلَّتْ۔
ذَکَرَہُ الْوَاقِدِیُّ بِإِسْنَادِہِ۔ [ضعیف]
ذَکَرَہُ الْوَاقِدِیُّ بِإِسْنَادِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٨) قیس بن حازم فرماتے ہیں : میں نے طلحہ کا ہاتھ دیکھا، جس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بچایا تھا، وہ شل ہوچکا تھا۔
(۱۳۰۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ قَالَ : رَأَیْتُ یَدَ طَلْحَۃَ الَّتِی وَقَی بِہَا النَّبِیَّ -ﷺ- قَدْ شَلَّتْ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۲۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣٠٩٩) زبیر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، جب آپ چٹان کی طرف اٹھنے کے لیے گئے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اس دن دو عورتیں تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھنے کی طاقت نہ رکھتے تھے۔ پس طلحہ بن عبیداللہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نیچے بیٹھ گئے۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اٹھایا یہاں تک برابر ہوگئے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : طلحہ نے واجب کرلیا۔
(۱۳۰۹۹) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : قَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ ذَہَبَ لِیَنْہَضَ إِلَی الصَّخْرَۃِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَدْ ظَاہَرَ بَیْنَ دِرْعَیْنِ یَوْمَئِذٍ فَلَمْ یَسْتَطِعْ أَنْ یَنْہَضَ إِلَیْہَا فَجَلَسَ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ تَحْتَہُ فَنَہَضَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی اسْتَوَی عَلَیْہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَوْجَبَ طَلْحَۃُ ۔ وَذَکَرَ ابْنُ إِسْحَاقَ أَنَّ طَلْحَۃَ مِنَ الثَّمَانِیَۃِ الَّذِینَ سَبَقُوا النَّاسَ بِالإِسْلاَمِ وَأَمَّا الْمُصَاہَرَۃُ الَّتِی ذَکَرَہَا فِی بَنِی تَیْمٍ فَہِیَ مِنْ جِہَۃِ عَائِشَۃَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- حَبِیبَۃِ حَبِیبِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٠) عمرو بن عاص فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ذات السلاسل کے لشکر میں بھیجا۔ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : لوگوں میں سے آپ کو زیادہ محبوب کون ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : عائشہ۔ میں نے کہا : مردوں میں سے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس کا باپ۔ میں نے کہا پھر کون ؟ آپ نے کہا عمر بن خطاب (رض) ۔ آپ نے متعدد ناملیے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ سے کہا : کیا تو اس سے محبت نہیں کرتی، جس سے میں محبت کرتا ہوں۔ فاطمہ (رض) نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس سے محبت کرو، یعنی عائشہ (رض) سے اور ام سلمہ سے کہا : مجھے عائشہ کے بارے میں اذیت نہ دو ۔ اللہ کی قسم ! جب بھی وحی نازل ہوئی۔ میں اس کے علاوہ تم میں سے کسی بیوی کے بستر میں ہوتا ہوں اور عدی بن کعب، مرہ بن کعب کے بھائی تھے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ سے کہا : کیا تو اس سے محبت نہیں کرتی، جس سے میں محبت کرتا ہوں۔ فاطمہ (رض) نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس سے محبت کرو، یعنی عائشہ (رض) سے اور ام سلمہ سے کہا : مجھے عائشہ کے بارے میں اذیت نہ دو ۔ اللہ کی قسم ! جب بھی وحی نازل ہوئی۔ میں اس کے علاوہ تم میں سے کسی بیوی کے بستر میں ہوتا ہوں اور عدی بن کعب، مرہ بن کعب کے بھائی تھے۔
(۱۳۱۰۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ وَأَبُو مَنْصُورٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْعَتَکِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَعَثَہُ عَلَی جَیْشِ ذَاتِ السَّلاَسِلِ قَالَ فَأَتَیْتُہُ فَقُلْتُ : أَیُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَیْکَ فَقَالَ : عَائِشَۃُ ۔ فَقُلْتُ : مِنَ الرِّجَالِ قَالَ :فَأَبُوہَا ۔ فَقُلْتُ : ثُمَّ مَنْ فَقَالَ : عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ۔ قَالَ : فَعَدَّدَ رِجَالاً۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَلَّی بْنِ أَسَدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ۔
وَرُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ قَالَ لِفَاطِمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَلَسْتِ تُحِبِّینَ مَا أَحَبُّ ۔ قَالَت : بَلَی قَالَ : فَأَحِبِّی ہَذِہِ ۔ یُرِیدُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ وَقَالَ لأُمِّ سَلَمَۃَ : لاَ تُؤْذِینِی فِی عَائِشَۃَ فَإِنَّہُ وَاللَّہِ مَا نَزَلَ عَلَیَّ الْوَحْیُ وَأَنَا فِی لِحَافِ امْرَأَۃٍ مِنْکُنَّ غَیْرَہَا ۔ وَأَمَّا عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ : فَإِنَّہُ کَانَ أَخًا لِمُرَّۃَ بْنِ کَعْبٍ۔
وَأَمَّا سَہْمُ وَجُمَحُ فَإِنَّہُمَا ابْنَا عَمْرِو بْنِ ہُصَیْصِ بْنِ کَعْبٍ إِلاَّ أَنَّ الْقَبِیلَۃَ اشْتُہِرَتْ بِہِمَا فَنُسِبَتْ إِلَیْہِمَا۔ وَإِنَّمَا قَدَّمَ بَنِی جُمَحَ قِیلَ لأَجْلِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ بْنِ خَلَفِ بْنِ وَہْبِ بْنِ حُذَافَۃَ بْنِ جُمَحَ وَمَا کَانَ مِنْہُ یَوْمَ حُنَیْنٍ مِنْ إِعَارَۃِ السِّلاَحِ وَقَوْلُہُ حِینَ قَالَ أَبُو سُفْیَانَ وَکَلَدَۃُ مَا قَالاَ فَضَّ اللَّہُ فَاکَ فَوَاللَّہِ لأَنْ یَرُبَّنِی رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ یَرُبَّنِی رَجُلٌ مِنْ ہَوَازِنَ وَہُوَ یَوْمَئِذٍ مُشْرِکٌ ثُمَّ إِنَّہُ أَسْلَمَ وَہَاجَرَ وَقِیلَ إِنَّمَا فَعَلَ ذَلِکَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَصْدًا إِلَی تَأْخِیرِ حَقِّہِ فَإِنَّہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ نُفَیْلِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّی بْنِ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُرْطِ بْنِ رَزَاحِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ کَعْبِ بْنِ لُؤَیِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِہْرٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَلَّی بْنِ أَسَدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ۔
وَرُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ قَالَ لِفَاطِمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَلَسْتِ تُحِبِّینَ مَا أَحَبُّ ۔ قَالَت : بَلَی قَالَ : فَأَحِبِّی ہَذِہِ ۔ یُرِیدُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ وَقَالَ لأُمِّ سَلَمَۃَ : لاَ تُؤْذِینِی فِی عَائِشَۃَ فَإِنَّہُ وَاللَّہِ مَا نَزَلَ عَلَیَّ الْوَحْیُ وَأَنَا فِی لِحَافِ امْرَأَۃٍ مِنْکُنَّ غَیْرَہَا ۔ وَأَمَّا عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ : فَإِنَّہُ کَانَ أَخًا لِمُرَّۃَ بْنِ کَعْبٍ۔
وَأَمَّا سَہْمُ وَجُمَحُ فَإِنَّہُمَا ابْنَا عَمْرِو بْنِ ہُصَیْصِ بْنِ کَعْبٍ إِلاَّ أَنَّ الْقَبِیلَۃَ اشْتُہِرَتْ بِہِمَا فَنُسِبَتْ إِلَیْہِمَا۔ وَإِنَّمَا قَدَّمَ بَنِی جُمَحَ قِیلَ لأَجْلِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ بْنِ خَلَفِ بْنِ وَہْبِ بْنِ حُذَافَۃَ بْنِ جُمَحَ وَمَا کَانَ مِنْہُ یَوْمَ حُنَیْنٍ مِنْ إِعَارَۃِ السِّلاَحِ وَقَوْلُہُ حِینَ قَالَ أَبُو سُفْیَانَ وَکَلَدَۃُ مَا قَالاَ فَضَّ اللَّہُ فَاکَ فَوَاللَّہِ لأَنْ یَرُبَّنِی رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ یَرُبَّنِی رَجُلٌ مِنْ ہَوَازِنَ وَہُوَ یَوْمَئِذٍ مُشْرِکٌ ثُمَّ إِنَّہُ أَسْلَمَ وَہَاجَرَ وَقِیلَ إِنَّمَا فَعَلَ ذَلِکَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَصْدًا إِلَی تَأْخِیرِ حَقِّہِ فَإِنَّہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ نُفَیْلِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّی بْنِ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُرْطِ بْنِ رَزَاحِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ کَعْبِ بْنِ لُؤَیِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِہْرٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠١) زہری سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے ان کو اس کے قبیلہ پر ترجیح دی، جب وہ مہدی کا زمانہ آیا تو مہدی نے حکم دیا، بنی عدی کو، پس ان کو حصے پر مقدم کیا گیا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! اسلام کو عزت عطا فرما عمر (رض) کے ذریعے۔
(۱۳۱۰۱) حَدَّثَنَا بِہَذَا النَّسَبِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ جَدِّہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَہُ فَآثَرَہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی قَبِیلَتِہِ فَلَمَّا کَانَ زَمَنُ الْمَہْدِیِّ أَمَرَ الْمَہْدِیُّ بِبَنِی عَدِیٍّ فَقُدِّمُوا عَلَی سَہْمٍ وَجُمَحَ لِلسَّابِقَۃِ فِیہِمْ وَہِیَ سَابِقَۃُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : اللَّہُمَّ أَعِزَّ الإِسْلاَمَ بِعُمَرَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٢) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! اسلام کو عمر بن خطاب (رض) کے ذریعیعزت عطا فرما۔
(۱۳۱۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأُوَیْسِیُّ حَدَّثَنَا الْمَاجِشُونُ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : اللَّہُمَّ أَعِزَّ الإِسْلاَمَ بِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ خَاصَّۃً۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٣) حضرت ہشام سے پچھلی حدیث کی طرح منقول ہے۔
(۱۳۱۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَۃَ الْفَرْوِیُّ الْمَدِینِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَاجِشُونِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ ہِشَامٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১০৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٤) اس روایت میں جعفر اور محمد کہتے ہیں :
(۱۳۱۰۴) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ َخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا َخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ وَفِی رِوَایَۃِ جَعْفَرٍ وَمُحَمَّدٍ قَالاَ : [صحیح۔ بخاری ۳۸۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১১০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل فے کے نام رجسٹر میں نقل کرنا سنت ہے
(١٣١٠٥) عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں، جب سے عمر اسلام لائے ہیں عزت ملنا شروع ہوگئی۔
حضرت عمر (رض) کا فرمان ہے : جب اسلام آیا تو بنی سہم اور ہمارا معاملہ ایک ہی تھا۔ چونکہ بنی سہم جاہلیت میں بنی عدی کے مدد گار تھے۔ بنو جمع بنی عدی پر غالب ہونے کے لیے جمع ہوئے تو بنی جمع کے بھائی بنی سہم ان کی مدد کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے تو انھوں نے کہا : بنی عدی تعداد میں تم سے تھوڑے ہیں، اگر تم چاہو تو تیاری کر کے ان پر خروج (حملہ) کرو، ہم تمہارے اور ان کے درمیان حائل ہوں گے اور اگر تم چاہو تو ہم انھیں اپنی طرف سے ادا کردیں۔ وہ تمہارے جیسے ہوجائیں تو وہ ایک دوسرے سے رک گئے۔ یہ بات زبیر بن بکار نے کہی ہے۔ ابوعبیدہ کا نسب نامہ : عامر بن عبداللہ بن جرح بن ہلال بن اہیب بن ضبہ بن حارث بن فہر بن مالک ہے۔ یہ قول محمد بن اسحاق وغیرہ کا ہے۔
حضرت عمر (رض) کا فرمان ہے : جب اسلام آیا تو بنی سہم اور ہمارا معاملہ ایک ہی تھا۔ چونکہ بنی سہم جاہلیت میں بنی عدی کے مدد گار تھے۔ بنو جمع بنی عدی پر غالب ہونے کے لیے جمع ہوئے تو بنی جمع کے بھائی بنی سہم ان کی مدد کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے تو انھوں نے کہا : بنی عدی تعداد میں تم سے تھوڑے ہیں، اگر تم چاہو تو تیاری کر کے ان پر خروج (حملہ) کرو، ہم تمہارے اور ان کے درمیان حائل ہوں گے اور اگر تم چاہو تو ہم انھیں اپنی طرف سے ادا کردیں۔ وہ تمہارے جیسے ہوجائیں تو وہ ایک دوسرے سے رک گئے۔ یہ بات زبیر بن بکار نے کہی ہے۔ ابوعبیدہ کا نسب نامہ : عامر بن عبداللہ بن جرح بن ہلال بن اہیب بن ضبہ بن حارث بن فہر بن مالک ہے۔ یہ قول محمد بن اسحاق وغیرہ کا ہے۔
(۱۳۱۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ السَّمَّاکُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ َخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ قَیْسٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ : مَا زِلْنَا أَعِزَّۃً مُنْذُ أَسْلَمَ عُمَرُ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ۔
وَأَمَّا قَوْلُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فَإِنَّ الإِسْلاَمَ دَخَلَ وَأَمْرُنَا وَأَمْرُ بَنِی سَہْمٍ وَاحِدٌ فَہُوَ لأَنَّ بَنِی سَہْمٍ کَانُوا مُظَاہِرِینَ لِبَنِی عَدِیٍّ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ وَاجْتَمَعَتْ بَنُو جُمَحَ عَلَی بَنِی عَدِیٍّ لِثَائِرَۃٍ بَیْنَہُمْ فَقَامَتْ دُونَہُمْ سَہْمٌ إِخْوَۃُ جُمَحَ فَقَالُوا : إِنَّ عَدِیًّا أَقَلُّ مِنْکُمْ عَدَدًا فَإِنْ شِئْتُمْ فَأَخْرِجُوا إِلَیْہِمْ أَعْدَادَہُمْ مِنْکُمْ وَنُخَلِّی بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ وَإِنْ شِئْتُمْ وَفَیْنَاہُمْ مِنَّا حَتَّی یَکُونُوا مِثْلَکُمْ فَتَحَاجَزُوا قَالَہُ الزُّبَیْرُ بْنُ بَکَّارٍ وَأَمَّا أَبُو عُبَیْدَۃَ فَإِنَّہُ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْجَرَّاحِ بْنِ ہِلاَلِ بْنِ أُہَیْبِ بْنِ ضَبَّۃَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ فِہْرِ بْنِ مَالِکٍ قَالَہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ۔
وَأَمَّا قَوْلُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فَإِنَّ الإِسْلاَمَ دَخَلَ وَأَمْرُنَا وَأَمْرُ بَنِی سَہْمٍ وَاحِدٌ فَہُوَ لأَنَّ بَنِی سَہْمٍ کَانُوا مُظَاہِرِینَ لِبَنِی عَدِیٍّ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ وَاجْتَمَعَتْ بَنُو جُمَحَ عَلَی بَنِی عَدِیٍّ لِثَائِرَۃٍ بَیْنَہُمْ فَقَامَتْ دُونَہُمْ سَہْمٌ إِخْوَۃُ جُمَحَ فَقَالُوا : إِنَّ عَدِیًّا أَقَلُّ مِنْکُمْ عَدَدًا فَإِنْ شِئْتُمْ فَأَخْرِجُوا إِلَیْہِمْ أَعْدَادَہُمْ مِنْکُمْ وَنُخَلِّی بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ وَإِنْ شِئْتُمْ وَفَیْنَاہُمْ مِنَّا حَتَّی یَکُونُوا مِثْلَکُمْ فَتَحَاجَزُوا قَالَہُ الزُّبَیْرُ بْنُ بَکَّارٍ وَأَمَّا أَبُو عُبَیْدَۃَ فَإِنَّہُ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْجَرَّاحِ بْنِ ہِلاَلِ بْنِ أُہَیْبِ بْنِ ضَبَّۃَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ فِہْرِ بْنِ مَالِکٍ قَالَہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ۔
তাহকীক: