আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১০ টি
হাদীস নং: ১৫১২২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کا مالک کی اجازت کے بغیر طلاق دینا
اللہ کا فرمان ہے : { فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ } [البقرۃ ٢٣٠] ” اگر اس نے طلاق دے دی تو یہ عورت اس کے لیے حلال نہیں یہاں تک وہ کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرے۔ “ ایک
اللہ کا فرمان ہے : { فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ } [البقرۃ ٢٣٠] ” اگر اس نے طلاق دے دی تو یہ عورت اس کے لیے حلال نہیں یہاں تک وہ کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرے۔ “ ایک
(١٥١١٦) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، وہ اپنے غلام کی شکایت کررہا تھا کہ اس نے شادی کرلی ہے، وہ ان کے درمیان تفریق کا ارادہ رکھتا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی حمدوثنا بیان کی اور فرمایا : لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ اپنے غلاموں کی شادی اپنی لونڈیوں سے کردیتے ہیں۔ پھر ان کے درمیان تفریق چاہتے ہیں ؟ خبردار ! طلاق کا وہ مالک ہے جو پنڈلی کو پکڑتا ہے، یعنی جس کی بیوی ہے۔
(۱۵۱۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَۃَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ الْحِجَازِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَجَّاجِ الْمَہْرِیُّ عَنْ مُوسَی بْنِ أَیُّوبَ الْغَافِقِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- یَشْکُو أَنَّ مَوْلاَہُ زَوَّجَہُ وَہُوَ یُرِیدُ أَنْ یُفَرِّقَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ امْرَأَتِہِ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : مَا بَالُ أَقْوَامٍ یُزَوِّجُونَ عَبِیدَہُمْ إِمَائَ ہُمْ ثُمَّ یُرِیدُونَ أَنْ یُفَرِّقُوا بَیْنَہُمْ أَلاَ إِنَّمَا یَمْلِکُ الطَّلاَقَ مَنْ یَأْخُذُ بِالسَّاقِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کا مالک کی اجازت کے بغیر طلاق دینا
اللہ کا فرمان ہے : { فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ } [البقرۃ ٢٣٠] ” اگر اس نے طلاق دے دی تو یہ عورت اس کے لیے حلال نہیں یہاں تک وہ کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرے۔ “ ایک
اللہ کا فرمان ہے : { فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ } [البقرۃ ٢٣٠] ” اگر اس نے طلاق دے دی تو یہ عورت اس کے لیے حلال نہیں یہاں تک وہ کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرے۔ “ ایک
(١٥١١٧) ایوب عکرمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک غلام نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے اس طرح ذکر کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : طلاق کا وہ مالک ہے جس نے پنڈلی پکڑی، یعنی بیوی بنائی۔
(۱۵۱۱۷) خَالَفَہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ فَرَوَاہُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَیُّوبَ مُرْسَلاً کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ : أَنَّ مَمْلُوکًا أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَذَکَرَ نَحْوَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا یَمْلِکُ الطَّلاَقَ مَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ ۔
لَمْ یَذْکُرِ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَرْفُوعًا وَفِیہِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف]
لَمْ یَذْکُرِ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَرْفُوعًا وَفِیہِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق، آزادی، نذروں میں استثناء ایسے ہی ہے جیسے وہ قسموں میں ہوتا ہے کہ وہ ان کی مخالفت نہیں کرتا
(١٥١١٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بھلائی کی قسم کھائی اور ان شاء اللہ کہہ دیا تو اس کو اختیار ہے اگر چاہے تو یہ کام کرلے یا نہ کرے۔
(۱۵۱۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ فَقَالَ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَہُوَ بِالْخِیَارِ إِنْ شَائَ فَعَلَ وَإِنْ شَائَ لَمْ یَفْعَلْ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق، آزادی، نذروں میں استثناء ایسے ہی ہے جیسے وہ قسموں میں ہوتا ہے کہ وہ ان کی مخالفت نہیں کرتا
(١٥١٢٠) حضرت معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے معاذ ! جو بھی اللہ تعالیٰ نے روح زمین پر پیدا فرمایا ہے ان میں سب سے زیادہ مبغوض ترین چیز اللہ کے ہاں طلاق ہے اور جو چیز اللہ نے روح زمین پر پیدا فرمائی ہے ان میں سب سے زیادہ محبوب ترین چیز اللہ تعالیٰ کو آزادی ہے۔ جب کوئی شخص اپنے غلام سے کہتا ہے : تو آزاد ہے ان شاء اللہ تو وہ آزاد ہوجاتا ہے استثناء کا کچھ فائدہ نہیں ہے اور جب کوئی شخص اپنی بیوی سے کہتا ہے انت طالق ان شاء اللہ تو طلاق واقع نہ ہوگی استثناء کے موجود ہونے کی وجہ سے۔
(۱۵۱۲۰) وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ ضَعِیفٌ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ شُعَیْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا مُعَاذُ مَا خَلَقَ اللَّہُ شَیْئًا عَلَی وَجْہِ الأَرْضِ أَبْغَضَ إِلَیْہِ مِنَ الطَّلاَقِ وَمَا خَلَقَ اللَّہُ شَیْئًا عَلَی وَجْہِ الأَرْضِ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِنَ الْعَتَاقِ فَإِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِمَمْلُوکِہِ : أَنْتَ حُرٌّ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَہُوَ حُرٌّ وَلاَ اسْتِثْنَائَ لَہُ وَإِذَا قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَلَہُ الاِسْتِثْنَائُ وَلاَ طَلاَقَ عَلَیْہِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق، آزادی، نذروں میں استثناء ایسے ہی ہے جیسے وہ قسموں میں ہوتا ہے کہ وہ ان کی مخالفت نہیں کرتا
(١٥١٢١) حضرت معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جو اپنی بیوی سے کہتا ہے : أَنْتِ طَالِقٌ إِنْ شَائَ اللَّہُ ، فرمایا اس کا استثناء باقی ہے۔ راوی کہتے ہیں : اس شخص نے پوچھا : اگر کوئی شخص اپنے غلام سے کہے انت حر ان شاء اللہ ” آپ آزاد ہیں اگر اللہ نے چاہا “ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ آزاد ہوجائے گا کیونکہ اللہ آزادی کو پسند کرتے ہیں جب کہ طلاق کو نہیں چاہتے۔
(۱۵۱۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو خَوْلَۃَ مَیْمُونُ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصَفَّی حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ اللَّخْمِیِّ حَدَّثَنَا مَکْحُولٌ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ رَجُلٍ قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ إِنْ شَائَ اللَّہُ قَالَ : لَہُ اسْتِثْنَاؤُہُ ۔
قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَإِنْ قَالَ لِغُلاَمِہِ : أَنْتَ حُرٌّ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَقَالَ : یَعْتِقُ لأَنَّ اللَّہَ یَشَائُ الْعِتْقَ وَلاَ یَشَائُ الطَّلاَقَ ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَإِنْ قَالَ لِغُلاَمِہِ : أَنْتَ حُرٌّ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَقَالَ : یَعْتِقُ لأَنَّ اللَّہَ یَشَائُ الْعِتْقَ وَلاَ یَشَائُ الطَّلاَقَ ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق، آزادی، نذروں میں استثناء ایسے ہی ہے جیسے وہ قسموں میں ہوتا ہے کہ وہ ان کی مخالفت نہیں کرتا
(١٥١٢٢) خالی۔
(۱۵۱۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ عَلِیٍّ الدُّولاَبِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ النَّخَعِیِّ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ قَالَ حُمَیْدٌ قَالَ لِی یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَأَیُّ حَدِیثٍ لَوْ کَانَ حُمَیْدُ بْنُ مَالِکٍ اللَّخْمِیُّ مَعْرُوفًا قُلْتُ : ہُوَ جَدُّ أَبِی قَالَ یَزِیدُ : سَرَرْتَنِی الآنَ صَارَ حَدِیثًا۔
قَالَ الشَّیْخُ : لَیْسَ فِیہِ کَبِیرُ سُرُورٍ فَحُمَیْدُ بْنُ رَبِیعِ بْنِ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ الْکُوفِیُّ الْخَزَّازُ ضَعِیفٌ جِدًّا نَسَبَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُ إِلَی الْکَذِبِ وَحُمَیْدُ بْنُ مَالِکٍ مَجْہُولٌ وَمَکْحُولٌ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ مُنْقَطِعٌ وَقَدْ قِیلَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ یُخَامِرَ عَنْ مُعَاذٍ وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : لَیْسَ فِیہِ کَبِیرُ سُرُورٍ فَحُمَیْدُ بْنُ رَبِیعِ بْنِ حُمَیْدِ بْنِ مَالِکٍ الْکُوفِیُّ الْخَزَّازُ ضَعِیفٌ جِدًّا نَسَبَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُ إِلَی الْکَذِبِ وَحُمَیْدُ بْنُ مَالِکٍ مَجْہُولٌ وَمَکْحُولٌ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ مُنْقَطِعٌ وَقَدْ قِیلَ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ یُخَامِرَ عَنْ مُعَاذٍ وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১২৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاق، آزادی، نذروں میں استثناء ایسے ہی ہے جیسے وہ قسموں میں ہوتا ہے کہ وہ ان کی مخالفت نہیں کرتا
(١٥١٢٣) عطاء حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص نے اپنی بیوی سے کہا : تجھے طلاق ہے اگر اللہ نے چاہا یا اپنے غلام سے کہا کہ تو آزاد ہے اگر اللہ نے چاہا یا وہ پیدل چل کر بیت اللہ جائے گا اگر اللہ نے چاہا تو اس کے ذمہ کچھ بھی نہیں ہے۔
(۱۵۱۲۳) وَقَدْ رُوِیَ فِی مُقَابَلَتِہِ حَدِیثٌ ضَعِیفٌ لاَ یَجُوزُ الاِحْتِجَاجُ بِمِثْلِہِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْغَافِقِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدِ بْنِ نُوحٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدِ بْنِ شَدَّادٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِی یَحْیَی عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قَالَ لاِمْرَأَتِہِ أَنْتِ طَالِقٌ إِنْ شَائَ اللَّہُ أَوْ غُلاَمِہِ أَنْتَ حُرٌّ إِنْ شَائَ اللَّہُ أَوْ عَلَیْہِ الْمَشْیُ إِلَی بَیْتِ اللَّہِ إِنْ شَائَ اللَّہُ فَلاَ شَیْئَ عَلَیْہِ ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : وَہَذَا الْحَدِیثُ بِإِسْنَادِہِ مُنْکَرٌ لَیْسَ یَرْوِیہِ إِلاَّ إِسْحَاقُ الْکَعْبِیُّ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ عَنِ الْجَارُودِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ مَرْفُوعًا فِی الطَّلاَقِ وَحْدَہُ وَہُوَ أَیْضًا ضَعِیفٌ وَفِی حَدِیثِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کِفَایَۃٌ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف]
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : وَہَذَا الْحَدِیثُ بِإِسْنَادِہِ مُنْکَرٌ لَیْسَ یَرْوِیہِ إِلاَّ إِسْحَاقُ الْکَعْبِیُّ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ عَنِ الْجَارُودِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ مَرْفُوعًا فِی الطَّلاَقِ وَحْدَہُ وَہُوَ أَیْضًا ضَعِیفٌ وَفِی حَدِیثِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کِفَایَۃٌ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٤) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ اس نے ابن زبیر سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا جس نے اپنی بیوی کو طلاق دی۔ جس کے پاس رات گزاری تھی۔ پھر وہ شخص فوت ہوگیا اور عورت عدت میں تھی، عبداللہ بن زبیر (رض) فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے تماضر بنت اصبع کلبیہ کو رات گزارنے کے بعد طلاق دی تو وہ فوت ہوگئے اور یہ عدت میں تھی تو حضرت عثمان (رض) نے اس کو وارث بنایا تھا۔ ابن زبیر (رض) فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک رات گزارنے والی وارث نہ ہوگی۔
(۱۵۱۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی رَوَّادٍ وَمُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ أَنَّہُ سَأَلَ ابْنَ الزُّبَیْرِ عَنِ الرَّجُلِ الَّذِی یُطَلِّقُ الْمَرْأَۃَ فَیَبُتُّہَا ثُمَّ یَمُوتُ وَہِیَ فِی عِدَّتِہَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ : طَلَّقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تُمَاضِرَ بِنْتَ الأَصْبَغِ الْکَلْبِیَّۃَ فَبَتَّہَا ثُمَّ مَاتَ وَہِیَ فِی عِدَّتِہَا فَوَرَّثَہَا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ ابْنُ الزُّبَیْرِ : وَأَمَّا أَنَا فَلاَ أَرَی أَنْ تَرِثَ مَبْتُوتَۃٌ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٥) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) سے ایسے شخص کے متعلق پوچھا جس نے اپنی بیوی کو مرض الموت میں ایک رات گزارنے کے بعد طلاق دے دی۔ فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) نے اس کو وارث بنایا تھا لیکن میں صرف ایک رات گزارنے کی وجہ سے وارث نہیں بناتا۔ [صحیح ]
(۱۵۱۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الزُّبَیْرِ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فِی مَرَضِہِ فَبَتَّہَا قَالَ : أَمَّا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَوَرَّثَہَا وَأَمَّا أَنَا فَلاَ أَرَی أَنْ أُوَرِّثَہَا بِبَیْنُونَتِہِ إِیَّاہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٦) ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی مرض الموت میں تو حضرت عثمان (رض) نے عدت گزر جانے کے بعد اس کو وارث بنایا۔
(۱۵۱۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ وَکَانَ أَعْلَمَہُمْ بِذَلِکَ وَعَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ : إِنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ الْبَتَّۃَ وَہُوَ مَرِیضٌ فَوَرَّثَہَا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْہُ بَعْدَ انْقِضَائِ عِدَّتِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٧) ابن زبیر کی حدیث متصل ہے جبکہ زہری کی حدیث مقطوع ہے اور فرماتے ہیں : املاء میں ہے کہ حضرت عثمان بن عفان نے عبدالرحمن بن عوف کی بیوی کو وارث بنایا تھا جب عبدالرحمن بن عوف نے تین طلاقیں دے دی تھیں۔ فرماتے ہیں : وہ میرے خیال میں دونوں احادیث سے زیادہ مثبت بھی ہے۔
(۱۵۱۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : حَدِیثُ ابْنِ الزُّبَیْرِ مُؤْتَصِلٌ وَہُوَ یَقُولُ : وَرَّثَہَا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْعِدَّۃِ وَحَدِیثُ ابْنِ شِہَابٍ مَقْطُوعٌ۔
وَقَالَ فِی الإِمْلاَئِ : وَرَّثَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ امْرَأَۃَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَقَدْ طَلَّقَہَا ثَلاَثًا بَعْدَ انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ قَالَ وَہُوَ فِیمَا یُخَیَّلُ إِلَیَّ أَثْبَتُ الْحَدِیثَیْنِ۔ [صحیح]
وَقَالَ فِی الإِمْلاَئِ : وَرَّثَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ امْرَأَۃَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَقَدْ طَلَّقَہَا ثَلاَثًا بَعْدَ انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ قَالَ وَہُوَ فِیمَا یُخَیَّلُ إِلَیَّ أَثْبَتُ الْحَدِیثَیْنِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٨) ابن شہاب فرماتے ہیں کہ میں نے سنا کہ معاویہ بن عبداللہ بن جعفر نے شام کے کھانے پر ولید بن عبدالملک سے بات کی جبکہ ہم مکہ اور مدینہ کے درمیان میں تھے۔ معاویہ نے کہا : اے امیرالمومنین ! ابان بن عثمان نے عبداللہ بن عثمان کی بیٹی سے نکاح صرف عبداللہ بن جعفر کی بیٹی کو پریشان کرنے کے لیے کیا ہے۔ جس وقت ان کو فالج کی بیماری نے آلیا تو وہ اپنی میراث فروخت کرنا چاہتے تھے جس کا بیوی نے انکار کردیا، پھر ابان بن عثمان نے اپنی بیوی ام کلثوم کو طلاق دی اور وہ ان کی بیماری کے ایام میں ہی حلال ہوگئی (یعنی عدت پوری ہوگئی) اور یہ سائب بن یزید زندہ ہیں، جو تماضر بنت اصبغ کے فیصلہ کے وقت موجود تھے کہ حضرت عثمان (رض) نے انھیں عدت گزرنے کے بعد عبدالرحمن بن عوف کا وارث بنایا تھا اور حضرت عثمان نے ام حکیم بنت قارظ کو عبداللہ بن مکمل کا بھی عدت گزرنے کے بعد وارث بنایا تھا۔ آپ ان سے پوچھ لیں، ان کی بات مکمل ہونے کے بعد ولید نے کہا : میرا خیال ہے کہ حضرت عثمان نے یہ فیصلہ نہیں فرمایا۔ معاویہ کہنے لگے : اگر سائب اس کو گواہی نہ دے تو میں اس کی موجودگی اور دیکھنے کو باطل قرار دے دوں گا۔
(۱۵۱۲۸) قَالَ الشَّیْخُ وَالَّذِی یُؤَکِّدُ رِوَایَۃَ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ طَلْحَۃَ وَأَبِی سَلَمَۃَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ فَرَجٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ یُکَلِّمُ الْوَلِیدَ بْنَ عَبْدِ الْمَلِکِ عَلَی عَشَائِہِ وَنَحْنُ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ فَقَالَ لَہُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّ أَبَانَ بْنَ عُثْمَانَ نَکَحَ ابْنَۃَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ ضِرَارًا لاِبْنَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ حِینَ أَبَتْ أَنْ تَبِیعَہُ مِیرَاثَہَا مِنْہُ فِی وَجَعِہِ حِینَ أَصَابَہُ الْفَالِجُ ثُمَّ لَمْ یَنْتَہِ إِلَی ذَلِکَ حَتَّی طَلَّقَ أُمَّ کُلْثُومٍ فَحَلَّتْ فِی وَجَعِہِ وَہَذَا السَّائِبُ بْنُ یَزِیدَ بْنِ أُخْتِ نَمِرٍ حَیٌّ یَشْہَدُ عَلَی قَضَائِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی تُمَاضِرَ بِنْتِ الأَصْبَغِ وَرَّثَہَا مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعْدَ مَا حَلَّتْ وَیَشْہَدُ عَلَی قَضَائِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی أُمِّ حَکِیمٍ بِنْتِ قَارِظٍ وَرَّثَہَا مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُکْمَلٍ بَعْدَ مَا حَلَّتْ فَادْعُہُ فَسَلْہُ عَنْ شَہَادَتِہِ۔ قَالَ الْوَلِیدُ حِینَ قَضَی کَلاَمَہُ : مَا أَظُنُّ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی بِہَا ۔
قَالَ مُعَاوِیَۃُ : إِنْ لَمْ یَشْہَدْ عَلَی ذَلِکَ السَّائِبُ فَأَنَا مُبْطِلٌ حَضَرَہُ وَعَایَنَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا إِسْنَادٌ مُؤتَصِلٌ وَتَابَعَہُ ابْنُ أَخِی ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَمِّہِ۔ [صحیح]
قَالَ مُعَاوِیَۃُ : إِنْ لَمْ یَشْہَدْ عَلَی ذَلِکَ السَّائِبُ فَأَنَا مُبْطِلٌ حَضَرَہُ وَعَایَنَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا إِسْنَادٌ مُؤتَصِلٌ وَتَابَعَہُ ابْنُ أَخِی ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَمِّہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٢٩) ربیعہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف کی بیوی نے طلاق کا مطالبہ کیا تو انھوں نے فرمایا : جب تو حیض کے بعد پاک ہوجائے تو مجھے بتانا، وہ حائضہ ہی نہ ہوئی تھی کہ عبدالرحمن بن عوف بیمار ہوگئے۔ جب وہ پاک ہوئی تو عبدالرحمن نے تین طلاقیں دے دیں یا ایک طلاق دے دی۔ اس کی کوئی طلاق باقی نہ تھی اور عبدالرحمن بن عوف بیمار تھے تو حضرت عثمان (رض) نے عدت گزرنے کے بعد بھی اسے وارث بنایا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اگر وہ عدت گزر جانے کے بعد وارث ہوسکتی ہے تو اگر شادی نہ کرے تو وارث ہوگی۔ اگر آگے شادی کرلے تو وارث نہ ہوگی۔ باقی دو بیویاں وارث ہوگیں گویا کہ اس نے شادی کی وجہ سے اپنا حق چھوڑ دیا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اگر وہ عدت گزر جانے کے بعد وارث ہوسکتی ہے تو اگر شادی نہ کرے تو وارث ہوگی۔ اگر آگے شادی کرلے تو وارث نہ ہوگی۔ باقی دو بیویاں وارث ہوگیں گویا کہ اس نے شادی کی وجہ سے اپنا حق چھوڑ دیا ہے۔
(۱۵۱۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ سَمِعَ رَبِیعَۃَ بْنَ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ : بَلَغَنِی أَنَّ امْرَأَۃَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَأَلَتْہُ أَنْ یُطَلِّقَہَا فَقَالَ لَہَا : إِذَا حِضْتِ ثُمَّ طَہُرْتِ فَآذِنِینِی فَلَمْ تَحِضْ حَتَّی مَرِضَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا طَہُرَتْ آذَنَتْہُ فَطَلَّقَہَا الْبَتَّۃَ أَوْ تَطْلِیقَۃً لَمْ یَکُنْ بَقِیَ لَہُ عَلَیْہَا مِنَ الطَّلاَقِ غَیْرُہَا وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ یَوْمَئِذٍ مَرِیضٌ فَوَرَّثَہَا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْہُ بَعْدَ انْقِضَائِ عِدَّتِہَا۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالَّذِی أَخْتَارُہُ إِنْ وَرِثَتْ بَعْدَ انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ أَنْ تَرِثَ مَا لَمْ تَزَوَّجْ فَإِذَا تَزَوَّجَتْ فَلاَ تَرِثُہُ فَتَرِثَ زَوْجَیْنِ وَتَکُونُ کَالتَّارِکَۃِ لِحَقِّہَا بِالتَّزْوِیجِ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالَّذِی أَخْتَارُہُ إِنْ وَرِثَتْ بَعْدَ انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ أَنْ تَرِثَ مَا لَمْ تَزَوَّجْ فَإِذَا تَزَوَّجَتْ فَلاَ تَرِثُہُ فَتَرِثَ زَوْجَیْنِ وَتَکُونُ کَالتَّارِکَۃِ لِحَقِّہَا بِالتَّزْوِیجِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٣٠) حضرت ابی بن کعب (رض) ایسے شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے بیماری کی حالت میں طلاق دی کہ ہم اس کی بیوی کو اس کی تندرستی تک اس کا وارث بناتے یا وہ شادی کرلے اگرچہ ایک سال تک انتظار کرے۔
قال الشافعی : فرماتے ہیں کہ عدت کو ختم نہ ہونے تک وہ وارث ہے۔
قال الشافعی : فرماتے ہیں کہ عدت کو ختم نہ ہونے تک وہ وارث ہے۔
(۱۵۱۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ قُرَیْشٍ عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ فِی الَّذِی یُطَلِّقُ وَہُوَ مَرِیضٌ : لاَ نَزَالُ نُوَرِّثُہَا حَتَّی یَبْرَأَ أَوْ تَتَزَوَّجَ وَإِنْ مَکَثَ سَنَۃً۔
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَالَ غَیْرُہُمْ : تَرِثُہُ مَا لَمْ تَنْقَضِ الْعِدَّۃُ۔ [ضعیف]
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَالَ غَیْرُہُمْ : تَرِثُہُ مَا لَمْ تَنْقَضِ الْعِدَّۃُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٣١) ابراہیم حضرت عمر بن خطاب (رض) سے اس شخص کے بارے میں نقل فرماتے ہیں جس نے حالت مرض میں اپنی بیوی کو طلاق دی کہ عورت عدت میں مرد کی وارث ہوگی لیکن مرد عورت کا وارث نہ ہوگا۔
(۱۵۱۳۱) وَرَوَاہُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِإِسْنَادٍ لاَ یَثْبُتُ مِثْلُہُ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ یَعْنِی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فِی الَّذِی طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہُوَ مَرِیضٌ قَالَ : تَرِثُہُ فِی الْعِدَّۃِ وَلاَ یَرِثُہَا۔ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَلَمْ یَسْمَعْہُ مُغِیرَۃُ مِنْ إِبْرَاہِیمَ إِنَّمَا قَالَ ذَکَرَ عُبَیْدَۃُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عُمَرَ وَعُبَیْدَۃُ الضَّبِّیُّ ضَعِیفٌ وَلَمْ یَرْفَعْہُ عُبَیْدَۃُ إِلَی عُمَرَ فِی رِوَایَۃِ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْہُ إِنَّمَا ذَکَرَہُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ لَیْسَ فِیہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٣٢) ربیع فرماتے ہیں کہ امام شافعی (رح) نے اللہ سے استخارہ کیا تو فرماتے ہیں کہ ایک رات گزار کر جانے والی وارث نہ ہوگی۔
(ب) ابن زبیر (رض) کا قول ہے کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اپنی بیوی کو طلاق دی کہ وہ ان شاء اللہ اس کی وارث نہ ہوگی۔
(٣٩) باب الشَّکِّ فِی الطَّلاَقِ وَمَنْ قَالَ لاَ تَحْرُمُ إِلاَّ بِیَقِینِ تَحْرِیمٍ
طلاق میں شک کا بیان اور جو کہتا ہے کہ عورت صرف یقین کی بنا پر حرام ہوتی ہے
(ب) ابن زبیر (رض) کا قول ہے کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اپنی بیوی کو طلاق دی کہ وہ ان شاء اللہ اس کی وارث نہ ہوگی۔
(٣٩) باب الشَّکِّ فِی الطَّلاَقِ وَمَنْ قَالَ لاَ تَحْرُمُ إِلاَّ بِیَقِینِ تَحْرِیمٍ
طلاق میں شک کا بیان اور جو کہتا ہے کہ عورت صرف یقین کی بنا پر حرام ہوتی ہے
(۱۵۱۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ قَالَ قَالَ الرَّبِیعُ : قَدِ اسْتَخَارَ اللَّہَ فِیہِ یَعْنِی الشَّافِعِیَّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقَالَ : لاَ تَرِثُ الْمَبْتُوتَۃُ۔
قَالَ الرَّبِیعُ : وَہُوَ قَوْلُ ابْنِ الزُّبَیْرِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ طَلَّقَہَا عَلَی أَنَّہَا لاَ تَرِثُہُ إِنْ شَائَ اللَّہُ عِنْدَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
قَالَ الرَّبِیعُ : وَہُوَ قَوْلُ ابْنِ الزُّبَیْرِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ طَلَّقَہَا عَلَی أَنَّہَا لاَ تَرِثُہُ إِنْ شَائَ اللَّہُ عِنْدَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৩৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٣٣) عبداللہ بن زید فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کی گئی کہ آدمی کو خیال آتا ہے کہ اس نے حالت نماز میں کچھ محسوس کیا ہے، فرمایا : وہ نماز نہ چھوڑے یہاں تک آواز یا بو کو محسوس کرلے۔
(۱۵۱۳۳) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثْمَۃَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ وَعَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَمِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ : شُکِیَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- الرَّجُلُ یُخَیَّلُ إِلَیْہِ أَنَّہُ یَجِدُ الشَّیْئَ فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ : لاَ یَنْصَرِفُ حَتَّی یَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ یَجِدَ رِیحًا
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ وَأَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ وَأَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৪০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرض الموت میں رات گزارنے والی بیوی کی وراثت کا بیان
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ عدت کے اندر وارث ہوگی، یہ بہت سارے لوگوں کا فتویٰ ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں : عدت گزرنے کے بعد بھی وارث ہوگی اور بعض کے نزدیک اگر شادی کرنے سے رک جائے تو وارث ہوگی اور بعض کے
(١٥١٣٤) ابوعبید ابن عباس (رض) کی حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ایک شخص کی چار بیویاں تھیں، اس نے ایک کو طلاق دے دی، وہ جانتا نہ تھا کہ کس کو طلاق دی ہے تو فرماتے ہیں کہ یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ ، یعنی اگر آدمی فوت ہوجائے اور ایک بیوی کو طلاق دی تھی معلوم نہیں وہ کونسی تھی تو وراثت سب کو ملے گی۔ جب تک طلاق والی بیوی متعین نہ ہوجائے۔ یا پھر ان تمام کو جدا کردیا جائے گا جب تین طلاقیں ہوں۔
(۱۵۱۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی رَجُلٍ لَہُ أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ فَطَلَّقَ إِحْدَاہُنَّ وَلَمْ یَدْرِ أَیَّتَہُنَّ طَلَّقَ فَقَالَ: یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنَاہُ ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ ہَرِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔
قَوْلُہُ : یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ یَقُولُ : لَوْ مَاتَ الرَّجُلُ وَقَدْ طَلَّقَ وَاحِدَۃً لاَ یَدْرِی أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّ الْمِیرَاثَ یَکُونُ بَیْنَہُنَّ جَمِیعًا یَعْنِی مَوْقُوفًا حَتَّی تُعْرَفَ بِعَیْنِہَا کَذَلِکَ إِذَا طَلَّقَہَا وَلَمْ یَعْلَمْ أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّہُ یَعْتَزِلُہُنَّ جَمِیعًا إِذَا کَانَ الطَّلاَقُ ثَلاَثًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
قَوْلُہُ : یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ یَقُولُ : لَوْ مَاتَ الرَّجُلُ وَقَدْ طَلَّقَ وَاحِدَۃً لاَ یَدْرِی أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّ الْمِیرَاثَ یَکُونُ بَیْنَہُنَّ جَمِیعًا یَعْنِی مَوْقُوفًا حَتَّی تُعْرَفَ بِعَیْنِہَا کَذَلِکَ إِذَا طَلَّقَہَا وَلَمْ یَعْلَمْ أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّہُ یَعْتَزِلُہُنَّ جَمِیعًا إِذَا کَانَ الطَّلاَقُ ثَلاَثًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৪১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند کتنی طلاقوں کو شمار کرے یا شمار نہ کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ خاوند بیوی سے تین طلاق کے بعد تعلق توڑ لے گا ایک یا دو طلاق کے بعد تعلق ختم نہ ہوگا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ خاوند بیوی سے تین طلاق کے بعد تعلق توڑ لے گا ایک یا دو طلاق کے بعد تعلق ختم نہ ہوگا۔
(١٥١٣٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) سے بحرین کے ایک شخص کے متعلق پوچھا جس نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دے دیں تھیں، اس عورت نے کسی دوسرے خاوند سے نکاح کرلیا، وہ فوت ہوگیا یا اس نے طلاق دے دی۔ پھر وہ پہلے خاوند کی طرف واپس آگئی تو اس کی کتنی طلاقیں باقی ہیں ؟ فرمایا : جتنی طلاقیں پہلی مرتبہ بچی تھیں، وہی باقی ہیں۔
(۱۵۱۳۵) وَاحْتَجَّ بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ ہُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعُبَیْدِ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَحْرَیْنِ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً أَوْ اثْنَتَیْنِ فَنَکَحَتْ زَوْجًا ثُمَّ مَاتَ عَنْہَا أَوْ طَلَّقَہَا فَرَجَعَتْ إِلَی الزَّوْجِ الأَوَّلِ عَلَی کَمْ ہِیَ عِنْدَہُ؟ قَالَ : ہِیَ عِنْدَہُ عَلَی مَا بَقِیَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫১৪২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند کتنی طلاقوں کو شمار کرے یا شمار نہ کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ خاوند بیوی سے تین طلاق کے بعد تعلق توڑ لے گا ایک یا دو طلاق کے بعد تعلق ختم نہ ہوگا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ خاوند بیوی سے تین طلاق کے بعد تعلق توڑ لے گا ایک یا دو طلاق کے بعد تعلق ختم نہ ہوگا۔
(١٥١٣٦) زہری اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ اس عورت کی عدت ختم ہوجاتی ہے تو وہ کسی دوسرے سے نکاح کرلیتی ہے، حمیدی کہتے ہیں کہ سفیان اور سعید بن مسیب بھی موجود تھے۔ زہری فرماتے ہیں کہ ہم تین سے زیادہ نہ کریں گے، جب اس سے فارغ ہوئے تو سعید ابی ہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ کو یہی کافی ہے۔
(۱۵۱۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ثُمَّ انْقَضَتْ عِدَّتُہَا فَتَزَوَّجَہَا رَجُلٌ غَیْرُہُ۔ قَالَ الْحُمَیْدِیُّ : وَکَانَ سُفْیَانُ قِیلَ لَہُ فِیہِمْ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ فَقَالَ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ ہَکَذَا لَمْ یَزِدْنَا عَلَی ہَؤُلاَئِ الثَّلاَثَۃِ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْہُ قَالَ : لاَ أَحْفَظُ فِیہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ سَعِیدًا وَلَکِنْ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَاہُ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ نَحْوَ ذَلِکَ وَکَانَ حَسْبُکَ بِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক: