আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১০ টি

হাদীস নং: ১৫০৬২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٦) عکرمہ حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر خاوند بیوی کو اپنے اوپر حرام کرلیتا ہے تو وہ قسم کا کفارہ دے گا۔

(ب) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ حرام کے متعلق فرماتے ہیں : اس میں قسم کا کفارہ دینا ہوتا ہے اور فرمایا : { لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} [الاحزاب ٢١] ” تمہارے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں نمونہ ہے۔ “ یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ماریہ کو اپنے اوپر حرام کرلیا تھا تو اللہ نے فرمایا : { لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } [التحریم ١] ” آپ نے کیوں حرام کرلیا جو اللہ نے آپ کے لیے حلال کیا تھا۔ “{ قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ اَیْمَانِکُمْ } [التحریم ٢] ” اللہ نے تمہارے لیے قسموں کا کفارہ مقرر فرمایا ہے۔ “ اس کا کفارہ قسم کا ہے اور حرام کہنے کو قسم کی مانند ٹھہرایا ہے۔
(۱۵۰۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ قَالَ : کَتَبَ إِلَیَّ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ یُحَدِّثُ عَنْ عِکْرِمَۃَ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : الْحَرَامُ یَمِینٌ یُکَفِّرُہَا۔

قَالَ ہِشَامٌ : وَکَتَبَ إِلَیَّ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الْحَرَامِ : یَمِینٌ یُکَفِّرُہَا وَقَالَ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} یَعْنِی أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ حَرَّمَ جَارِیَۃً فَقَالَ اللَّہُ {لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ} إِلَی قَوْلِہِ {قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ اَیْمَانِکُمْ} فَکَفَّرَ یَمِینَہُ وَصَیَّرَ الْحَرَامَ یَمِینًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ دُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٧) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور کہا کہ میں نے اپنے اوپر اپنی بیوی کو حرام کرلیا ہے۔ فرماتے ہیں : تو نے جھوٹ بولا ہے، وہ تیرے اوپر حرام نہیں ہے۔ پھر یہ آیت تلاوت فرمائی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } [التحریم ١] ” اے نبی ! آپ نے کیوں حرام کی جو اللہ نے آپ کے لیے حلال رکھا۔ آپ کے ذمہ سخت قسم کا کفارہ گردن کو آزاد کرنا ہے۔ “ ابو نعیم کی حدیث میں ہے کہ آپ کے ذمہ سخت قسم کا کفارہ ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ یہ تخیر کے بارے میں ہے۔
(۱۵۰۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ سَالِمٍ الأَفْطَسِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إِنِّی جَعَلْتُ امْرَأَتِی عَلَیَّ حَرَامًا فَقَالَ : کَذَبْتَ لَیْسَتْ عَلَیْکَ بِحَرَامٍ ثُمَّ تَلاَ {ٰٓیاََیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ} عَلَیْکَ أَغْلَظُ الْکَفَّارَاتِ عِتْقُ رَقَبَۃٍ۔

لَفْظُ حَدِیثِ رَوْحٍ وَلَیْسَ فِی حَدِیثِ أَبِی نُعَیْمٍ : عَلَیْکَ أَغْلَظُ الْکَفَّارَاتِ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْہُ أَنَّہُ عَلَی التَّخْیِیرِ وَبِہِ نَقُولُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٨) علی بن ابی طلحہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے اس قول { قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ اَیْمَانِکُمْ } ” کہ اللہ نے تمہارے لیے قسموں کا کفارہ مقرر کیا ہے۔ “ کے متعلق فرماتے ہیں کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حکم فرمایا ہے جب اللہ کی حلال کردہ چیز کو اپنے اوپر حرام کرلیں تو اس کا کفارہ قسم والا ہے۔ ١٠ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا کپڑے پہنانا یا گردن آزاد کرنا۔ اس میں طلاق داخل نہیں ہے۔
(۱۵۰۵۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ (قَدْ فَرَضَ اللَّہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ أَیْمَانِکُمْ) أَمَرَ اللَّہُ النَّبِیَّ -ﷺ- وَالْمُؤْمِنِینَ إِذَا حَرَّمُوا شَیْئًا مِمَّا أَحَلَّ اللَّہُ أَنْ یُکَفِّرُوا عَنْ أَیْمَانِہِمْ بِإِطْعَامِ عَشْرَۃِ مَسَاکِینَ أَوْ کِسْوَتِہِمْ أَوْ تَحْرِیرِ رَقَبَۃٍ وَلَیْسَ یَدْخُلُ فِی ذَلِکَ طَلاَقٌ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٩) یوسف بن مالک فرماتے ہیں ہیں کہ ایک دیہاتی حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں نے اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کرلیا ہے، فرماتے ہیں : وہ تیرے اوپر حرام نہیں ہے کیا آپ نے اللہ کا قول نہیں پڑھا۔ { کُلُّ الطَّعَامِ کَانَ حِلًّا لِّبَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ اِلَّا مَا حَرَّمَ اِسْرَآئِ یْلُ عَلٰی نَفْسِہٖ } [اٰل عمران ٩٣] ” اللہ نے بنی اسرائیل کے لیے تمام کھانے حلال کر رکھے تھے مگر جو بنو اسرائیل نے اپنے اوپر خود حرام کرلیے۔ “

ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اسرائیل میں ایک بیماری تھی، کہنے لگے : اگر اللہ نے انھیں شفاء دے دی تو وہ ہر قسم کا عرق اپنے اوپر حرام کرلیں گے حالانکہ وہ حرام نہ تھا۔
(۱۵۰۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ أَنَّ أَعْرَابِیًّا أَتَی ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَقَالَ : إِنِّی جَعَلْتُ امْرَأَتِی عَلَیَّ حَرَامًا قَالَ : لَیْسَتْ عَلَیْکَ بِحَرَامٍ قَالَ : أَرَأَیْتَ قَوْلَ اللَّہِ تَعَالَی {کُلُّ الطَّعَامِ کَانَ حِلاًّ لِبَنِی إِسْرَائِیلَ إِلاَّ مَا حَرَّمَ إِسْرَائِیلُ عَلَی نَفْسِہِ} فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إِنَّ إِسْرَائِیلَ کَانَتْ بِہِ النَّسَا فَجَعَلَ عَلَی نَفْسِہِ إِنْ شَفَاہُ اللَّہُ أَنْ لاَ یَأْکُلُ الْعُرُوقَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَلَیْسَتْ بِحَرَامٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٠) عطاء حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بیوی کو اپنے اوپر حرام کرنے کا کفارہ قسم والا ہے۔

(ب) سعید بن ابی عروبہ بھی قسم والا کفارہ ادا کرنے کے بارے میں فرماتے ہیں۔
(۱۵۰۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : فِی الْحَرَامِ یَمِینٌ۔

وَرَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ فَقَالَ : یَمِینٌ یُکَفِّرُہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦١) ابراہیم حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے بیان کرتے ہیں کہ حرام کہنے کے بارہ میں اگر اس کی نیت قسم کی تھی۔ تو قسم کا کفارہ دے۔ اگر نیت طلاق کی تھی تو طلاق واقع ہوجائے گی۔ نیت کا خیال رکھا جائے گا۔
(۱۵۰۶۱) وَحَکَی الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَنْ أَبِی یُوسُفَ عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سَوَّارٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ قَالَ فِی الْحَرَامِ إِنْ نَوَی بِہِ یَمِینًا فَیَمِینٌ وَإِنْ نَوَی طَلاَقًا فَطَلاَقٌ وَہُوَ مَا نَوَی مِنْ ذَلِکَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٢) ابراہیم حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر حرام کہنے میں نیت حرام تک محدود ہے تو قسم کا کفارہ دے اگر نیت طلاق کی نہ تھی۔
(۱۵۰۶۲) وَرَوَی الثَّوْرِیُّ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : نِیَّتُہُ فِی الْحَرَامِ مَا نَوَی إِنْ لَمْ یَکُنْ نَوَی طَلاَقًا فَہِیَ یَمِینٌ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৬৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٣) اشعث حضرت حسن سے نقل فرماتے ہیں کہ حرام کے بارے میں اگر قسم کی نیت ہے تو قسم مراد ہے اور اگر طلاق کی نیت ہے تو طلاق ہوگی۔
(۱۵۰۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : عَبْدُ الْقَاہِرِ بْنُ طَاہِرٍ الإِمَامُ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ حَمْدَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنِ الْحَسَنِ فِی الْحَرَامِ : إِنْ نَوَی یَمِینًا فِیَمِینٌ وَإِنْ نَوَی طَلاَقًا فَطَلاَقٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٤) مخول بن راشد ابو جعفر سے حرام کے بارے میں نقل فرماتے ہیں، یعنی خاوند اپنی بیوی سے کہے کہ تو مجھ پر حرام ہے کہ اگر خاوند نے طلاق کی نیت کی تو یہ ایک طلاق ہوگی اور خاوند رجوع کا حق رکھتا ہے اور اگر خاوند نے طلاق کی نیت نہیں کی تو یہ قسم ہے جس کا وہ کفارہ دے گا۔
(۱۵۰۶۴) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الشُرَیْحِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ مِخْوَلِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ فِی الْحَرَامِ : إِنْ نَوَی طَلاَقًا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَمْلَکُ بِالرَّجْعَۃِ وَإِنْ لَمْ یَنْوِ طَلاَقًا فَیَمِینٌ یُکَفِّرُہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٥) خالی۔
(۱۵۰۶۵) قَالَ وَأَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ مِخْوَلٍ عَنْ عَامِرٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٦) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ بیوی کو اپنے اوپر حرام کہنا قسم ہے۔
(۱۵۰۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : الْحَرَامُ یَمِینٌ۔

وَاخْتَلَفَتِ الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) بیوی کو اپنے اوپر حرام کہنے کو قسم قرار دیتے تھے۔
(۱۵۰۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَجْعَلُ الْحَرَامَ یَمِینًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٨) ابراہیم حضرت عمر بن خطاب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کے پاس ایک شخص آیا، جس نے اپنی بیوی کو دو طلاقیں دی تھیں۔ اس نے کہا کہ تو میرے اوپر حرام ہے۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ میں تیری بیوی کو تجھ پر نہ لوٹاؤں گا۔

(ب) حضرت علی (رض) زید بن ثابت (رض) سے منقول ہے کہ لفظ بریہ، البتۃ اور حرام کہنے سے تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں۔
(۱۵۰۶۸) وَبِإِسْنَادِہِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ أَتَاہُ رَجُلٌ قَدْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَتَیْنِ فَقَالَ: أَنْتِ عَلَیَّ حَرَامٌ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: لاَ أَرُدُّہَا عَلَیْکَ۔

وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ وَزِیدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْبَرِیَّۃِ وَالْبَتَّۃِ وَالْحَرَامِ : أَنَّہَا ثَلاَثٌ ثَلاَثٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٦٩) عامر شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کرلیا تو حضرت علی (رض) اس کو تین طلاقیں شمار کرتے تھے۔ عامر کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے یہ نہ فرمایا تھا بلکہ فرمایا : نہ تو میں حلال کرتا ہوں اور نہ ہی حرام کرتا ہوں۔

حضرت علی (رض) سے منقول ہے کہ جب وہ نیت کرے تو تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں۔
(۱۵۰۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : مُجَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُجَالِدٍ الْبَجَلِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ مُسْلِمٍ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو الأَشْعَثِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَامِرٍ ہُوَ الشَّعْبِیُّ فِی الرَّجُلِ یَجْعَلُ امْرَأَتَہُ عَلَیْہِ حَرَامًا قَالَ : یَقُولُونَ إِنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَعَلَہَا ثَلاَثًا

قَالَ عَامِرٌ : مَا قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ہَذَا إِنَّمَا قَالَ : لاَ أُحِلُّہَا وَلاَ أُحَرِّمُہَا۔

وَرُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہَا ثَلاَثٌ إِذَا نَوَی إِلاَّ أَنَّہَا رِوَایَۃٌ ضَعِیفَۃٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٧٠) عامر مسروق سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایلا کیا اور اپنے اوپر ماریہ کو حرام قرار دیا تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } [التحریم ١] ” اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ نے اللہ کی حلال کردہ اشیاء اپنے لیے حرام کیوں کیں۔ “ فرماتے ہیں کہ حرام حلال ہے اور آیت میں ہے : { قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ اَیْمَانِکُمْ } [التحریم ٢] ” اللہ نے تمہارے لیے قسموں کا توڑنا ضروری کردیا ہے۔ “
(۱۵۰۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قِرَائَ ۃً وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ لَفْظًا قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- آلَی وَحَرَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّہُ لَکَ} قَالَ : فَالْحَرَامُ حَلاَلٌ وَقَالَ فِی الآیَۃِ {قَدْ فَرَضَ اللَّہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ أَیْمَانِکُمْ} ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٧١) مسروق حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیویوں سے ایلا کیا اور اپنے اوپر حرام کیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حرام کو حلال بنادیا اور قسم کا کفارہ ادا کیا۔

نوٹ : یہ اس شخص کے گمان کو تقویت دیتی ہے جو کہتا ہے کہ لفظ حرام مطلق طور پر قسم، طلاق اور ظہار کے لیے استعمال نہیں ہوتا۔
(۱۵۰۷۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی السَّاجِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَۃَ حَدَّثَنَا مَسْلَمَۃُ بْنُ عَلْقَمَۃَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : آلَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ نِسَائِہِ وَحَرَّمَ فَجَعَلَ الْحَرَامَ حَلاَلاً وَجَعَلَ فِی الْیَمِینِ کَفَّارَۃً۔

وَفِی ہَذَا تَقْوِیَۃٌ لِمَنْ زَعَمَ أَنَّ لَفْظَ الْحَرَامِ لاَ یَکُونُ بِإِطْلاَقِہِ یَمِینًا وَلاَ طَلاَقًا وَلاَ ظِہَارًا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٧٢) ابو سلمہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ مجھے کوئی پروا نہیں کہ میں اسے اپنے اوپر حرام کروں یا کوئی خالص چیز حاصل کروں جیسے کنویں کا ابتدائی پانی۔
(۱۵۰۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہُ قَالَ : مَا أُبَالِی إِیَّاہَا حَرَّمْتُ أَوْ مَائً قُرَاحًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৭৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٧٣) ابراہیم مسروق سے نقل فرماتے ہیں کہ مجھے کوئی پروا نہیں کہ میں عورت کو اپنے اوپر حرام کروں یا ثرید کی پلیٹ کو ۔ واللہ اعلم
(۱۵۰۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : مَا أُبَالِی أَحَرَّمْتُہَا أَوْ قَصْعَۃً مِنْ ثَرِیدٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৮০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے اپنی لونڈی سے کہا کہ تو میرے اوپر حرام ہے لیکن وہ آزادی کا ارادہ نہیں رکھتا
(١٥٠٧٤) مجاہد حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے اللہ کے اس قول : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } [التحریم ١] ” اے نبی ! آپ کیوں حرام کرتے ہیں جو اللہ نے آپ کے لیے حلال قرار دیا ہے۔ “ کے متعلق فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی لونڈی کو اپنے اوپر حرام کرلیا۔
(۱۵۰۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ مُسْلِمٍ الأَعْوَرِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {یاََیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ} قَالَ : حَرَّمَ سُرِّیَّتَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৮১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے اپنی لونڈی سے کہا کہ تو میرے اوپر حرام ہے لیکن وہ آزادی کا ارادہ نہیں رکھتا
(١٥٠٧٥) عطیہ بن سعد حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } الی قولہ { وَہُوَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ } ” اے نبی ! آپ نے کیوں حرام کرلیا جو چیز اللہ نے آپ کے لیے حلال رکھی ہے اور وہ جاننے والا حکمت والا ہے۔ “ فرماتے ہیں کہ حضرت حفصہ، عائشہ (رض) دونوں اپنے خاوند نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت کرتی تھیں۔ حضرت حفصہ (رض) اپنے والد کے گھر جا کر بات چیت کرتی رہیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی لونڈی کو بلوایا اور حضرت حفصہ کے گھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لونڈی کے ساتھ لپٹ گئے اور یہ حضرت عائشہ (رض) کی باری کا دن تھا۔ جب حضرت حفصہ واپس آئیں تو اپنے گھر لونڈی کو پایا تو اس کے نکلنے کا انتظار کیا اور سخت غیرت کھائی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لونڈی کو نکالا اور حضرت حفصہ گھر میں داخل ہوئیں۔ فرماتی ہیں کہ میں نے آپ کو دیکھ لیا آپ جس کے ساتھ تھے۔ اللہ کی قسم ! آپ نے مجھے ناراض کیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! میں تجھے راضی کروں گا لیکن میرا راز پوشیدہ رکھنا، اس کی حفاظت کرنا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تجھے گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنی اس لونڈی کو تیری رضا کے لیے اپنے اوپر حرام کرلیا ہے اور حفصہ اور حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں میں سے ایک دوسرے کا تعاون کرتی تھیں، اکٹھی تھیں تو حضرت حفصہ (رض) نے راز حضرت عائشہ (رض) کے سامنے کھول دیا کہ آپ خوش ہوجائیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی لونڈی کو اپنے اوپر حرام کرلیا ہے۔ جب حفصہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے راز کی خبر دے دی تو اللہ رب العزت نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اظہار کردیا۔ اللہ نے اپنے رسول پر یہ آیات نازل فرمائی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } ” اے نبی ! آپ نے کیوں حرام قرار دی وہ چیز جو اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے حلال کر رکھی تھی۔ “
(۱۵۰۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّہَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی عَمِّی الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّہَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ جَدِّی عَطِیَّۃَ بْنِ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا{یاََیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ} إِلَی قَوْلِہِ {وَہُوَ الْعَلِیمُ الْحَکِیمُ} قَالَ : کَانَتْ حَفْصَۃُ وَعَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مُتَحَابَّتَیْنِ وَکَانَتَا زَوْجَتَیِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَہَبَتْ حَفْصَۃُ إِلَی أَبِیہَا تَتَحَدَّثُ عِنْدَہُ فَأَرْسَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِلَی جَارِیَتِہِ فَظَلَّتْ مَعَہُ فِی بَیْتِ حَفْصَۃَ وَکَانَ الْیَوْمُ الَّذِی یَأْتِی فِیہِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَرَجَعَتْ حَفْصَۃُ فَوَجَدَتْہَا فِی بَیْتِہَا فَجَعَلَتْ تَنْتَظِرُ خُرُوجَہَا وَغَارَتْ غَیْرَۃً شَدِیدَۃً فَأَخْرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- جَارِیَتَہُ وَدَخَلَتْ حَفْصَۃُ فَقَالَتْ : قَدْ رَأَیْتُ مَنْ کَانَ عِنْدَکَ وَاللَّہِ لَقَدْ سُؤْتَنِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَاللَّہِ لأُرْضِیَنَّکِ وَإِنِّی مُسِرٌّ إِلَیْکِ سِرًّا فَاحْفَظِیہِ فَقَالَ إِنِّی أُشْہِدُکِ أَنَّ سُرِّیَّتِی ہَذِہِ عَلَیَّ حَرَامٌ رِضًا لَکِ ۔ وَکَانَتْ حَفْصَۃُ وَعَائِشَۃُ تَظَاہَرَتَا عَلَی نِسَائِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَانْطَلَقَتْ حَفْصَۃُ فَأَسَرَّتْ إِلَیْہَا سِرًّا وَہُوَ أَنْ أَبْشِرِی أَنَّ مُحَمَّدًا -ﷺ- قَدْ حَرَّمَ عَلَیْہِ فَتَاتَہُ فَلَمَّا أَخْبَرَتْ بِسِرِّ النَّبِیِّ -ﷺ- أَظْہَرَ اللَّہُ النَّبِیَّ -ﷺ- عَلَیْہِ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ -ﷺ- {یاََیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: