আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১০ টি
হাদীস নং: ১৫০৪২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٦) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے قریبہ بنت ابی امیہ کو عبدالرحمن بن ابی بکر کے لیے نکاح کا پیغام دیا تو انھوں نے ان کا نکاح کردیا۔ پھر انھوں نے عبدالرحمن کو ڈانٹا، انھوں نے کہا کہ ہم نے تو عائشہ (رض) کے کہنے پر نکاح کیا تھا تو حضرت عائشہ (رض) نے عبدالرحمن کی طرف پیغام بھیجا اور یہ بات ذکر کی تو عبدالرحمن نے قریبہ کا معاملہ اس کے ہاتھ میں دے دیا تو قربیہ نے اپنے خاوند کو اختیار کرلیا۔ یہ طلاق نہ تھی۔
(۱۵۰۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہَا خَطَبَتْ عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ قُرَیْبَۃَ بِنْتَ أَبِی أُمَیَّۃَ فَزَوَّجُوہُ ثُمَّ إِنَّہُمْ عَتَبُوا عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالُوا : مَا زَوَّجَنَا إِلاَّ عَائِشَۃُ فَأَرْسَلَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا إِلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَہُ فَجَعَلَ أَمْرَ قُرَیْبَۃَ بَیْدِ قُرَیْبَۃَ فَاخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلَمْ یَکُنْ ذَلِکَ طَلاَقًا۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٣٧) ابراہیم مسروق سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا : اگر جو اختیار تیرے ہاتھ میں ہے میرے ہاتھ ہو تو میں تجھے طلاق دے دوں تو خاوند نے بیوی کو اختیار دے دیا تو اس نے اپنے آپ کو تین طلاقیں دے دیں تو حضرت عمر (رض) نے حضرت عبداللہ سے اس بارے پوچھا فرمایا : یہ ایک طلاق ہے اور خاوند اس عورت کا زیادہ حق دار ہے اور حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : میرا بھی یہی خیال تھا۔
(ب) علقمہ حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ یہ طلاق بائن نہیں ہے بلکہ خلع یا ایلا ہے۔
(ب) علقمہ حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ یہ طلاق بائن نہیں ہے بلکہ خلع یا ایلا ہے۔
(۱۵۰۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ وَیَعْلَی عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ : أَنَّ امْرَأَۃً قَالَتْ لِزَوْجِہَا لَوْ أَنَّ الأَمْرَ الَّذِی بِیَدِکَ بِیَدِی لَطَلَّقْتُکَ۔ قَالَ : قَدْ جَعَلْتُ الأَمْرَ إِلَیْکِ فَطَلَّقَتْ نَفْسَہَا ثَلاَثًا۔ فَسَأَلَ عُمَرُ عَبْدَ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنْ ذَلِکَ قَالَ : ہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأَنَا أَرَی ذَلِکَ۔
وَعَنِ الشَّافِعِیِّ حِکَایَۃً عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ طَلْحَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لاَ یَکُونُ طَلاَقٌ بَائِنٌ إِلاَّ خُلْعٌ أَوْ إِیلاَء ٌ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۱۵۰۲۵]
وَعَنِ الشَّافِعِیِّ حِکَایَۃً عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ طَلْحَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لاَ یَکُونُ طَلاَقٌ بَائِنٌ إِلاَّ خُلْعٌ أَوْ إِیلاَء ٌ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۱۵۰۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٣٨) ابراہیم حضرت علقمہ اور اسود سے فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس آیا اور کہنے لگا : میرے اور بیوی کے درمیان کچھ جھگڑا تھا جیسے لوگوں کے درمیان ہوتے ہیں، پھر اس عورت نے کہا : جو اختیار تیرے ہاتھ میں ہے اگر میرے ہاتھ میں ہوتا تو جانتا کہ میں کیا کرتی ہوں تو خاوند نے اپنا اختیار بیوی کو دے دیا۔ بیوی نے تین طلاقیں دے لیں تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : میرے خیال میں یہ ایک طلاق ہے اور تو اس کا زیادہ حق دار ہے، عنقریب میں امیرالمومنین حضرت عمر (رض) سے ملوں گا، ان سے اس بارے میں سوال کروں گا تو ان سے مل کر قصہ بیان کر کے پوچھا تو فرمانے لگے : جو اختیار اللہ نے مردوں کے سپرد کیا ہے وہ اپنی عورتوں کو دے دیتے ہیں، ان کے منہ میں مٹی ہو۔ ان کے منہ میں مٹی ہو۔ تو نے کیا کہا ؟ کہتے ہیں : میں نے کہا : یہ ایک طلاق ہے اور خاوند عورت کا زیادہ حق دار ہے۔ فرمایا : میرا بھی یہی خیال ہے اگر آپ اس کے علاوہ کوئی اور فیصلہ کرتے تو میں خیال کرتا آپ نے صحیح فیصلہ نہیں کیا۔
(۱۵۰۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ حَدَّثَنِی الأَسْوَدُ وَعَلْقَمَۃُ قَالاَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَالَ : کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ امْرَأَتِی بَعْضُ مَا یَکُونُ بَیْنَ النَّاسِ فَقَالَتْ : لَوْ أَنَّ الَّذِی بِیَدِکَ مِنْ أَمْرِی بِیَدِی لَعَلِمْتُ کَیْفَ أَصْنَعُ قَالَ فَقُلْتُ : إِنَّ الَّذِی بِیَدِی مِنْ أَمْرِکِ بِیَدِکِ قَالَتْ : فَإِنِّی قَدْ طَلَّقْتُکَ ثَلاَثًا۔ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : أُرَاہَا وَاحِدَۃً وَأَنْتَ أَحَقُّ بِہَا وَسَأَلْقَی أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ فَأَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ قَالَ فَلَقِیَہُ فَسَأَلَہُ فَقَصَّ عَلَیْہِ الْقِصَّۃَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَلَ اللَّہُ بِالرِّجَالِ یَعْمِدُونَ إِلَی مَا جَعَلَ اللَّہُ بِأَیْدِیہِمْ فَیَجْعَلُونَہُ بِأَیْدِی النِّسَائِ بِفِیہَا التُّرَابُ بِفِیہَا التُّرَابُ فَمَا قُلْتَ قَالَ قُلْتُ: أُرَاہَا وَاحِدَۃً وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا قَالَ: وَأَنَا أَرَی ذَلِکَ وَلَوْ قُلْتَ غَیْرَ ذَلِکَ لَرَأَیْتُ أَنَّکَ لَمْ تُصِبْ۔[حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٣٩) خارجہ بن زید فرماتے ہیں کہ وہ زید بن ثابت کے پاس تشریف فرما تھے تو ان کے پاس محمد بن عتیق روتے ہوئے آئے۔ زید بن ثابت نے فرمایا : تیری کیا حالت ہے ؟ تو وہ کہنے لگے : میں نے اپنے اختیار کا مالک اپنی بیوی کو بنادیا تو اس نے مجھے جدا کردیا تو حضرت زید (رض) نے پوچھا : تجھے اس پر کس چیز نے ابھارا ؟ کہنے لگے : تقدیر نے تو حضرت زید فرمانے لگے : اگر چاہو تو رجوع کرلو۔ یہ ایک طلاق ہے، آپ عورت کے مالک ہیں۔
(۱۵۰۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ سُلَیْمَانَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا عِنْدَ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَتَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَتِیقٍ وَعَیْنَاہُ تَدْمَعَانِ فَقَالَ لَہُ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : مَا شَأْنُکَ؟ فَقَالَ : مَلَّکْتُ امْرَأَتِی أَمْرَہَا فَفَارَقَتْنِی فَقَالَ لَہُ زَیْدٌ : مَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ؟ فَقَالَ : الْقَدَرُ فَقَالَ لَہُ زَیْدٌ : ارْتَجِعْہَا إِنْ شِئْتَ فَإِنَّمَا ہِیَ وَاحِدَۃٌ وَأَنْتَ أَمْلَکُ بِہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٠) ابان بن عثمان فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنا اختیار بیوی کو دے دیا، تو اس نے تین طلاقیں دے دیں، معاملہ زید بن ثابت (رض) کے پاس آیا تو فرمایا : یہ ایک طلاق ہے اور مرد عورت کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۵۰۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ : أَنَّ رَجُلاً جَعَلَ أَمْرَ امْرَأَتِہِ بِیَدِہَا فَطَلَّقَتْ نَفْسَہَا ثَلاَثًا فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : ہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤١) قاسم بن محمد فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنا اختیار بیوی کو سونپ دیا تو بیوی نے ہزار طلاقیں دے دیں، معاملہ حضرت زید بن ثابت (رض) کے پاس آیا تو فرمایا : یہ ایک ہے اور مرد عورت کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۵۰۴۱) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ : أَنَّ رَجُلاً جَعَلَ أَمْرَ امْرَأَتِہِ بِیَدِہَا فَطَلَّقَتْ نَفْسَہَا أَلْفًا فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : ہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٢) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب خاوند بیوی کو اپنا اختیار سونپ دیتا ہے تو جو بیوی فیصلہ کرے وہی ہوگا، لیکن اگر خاوند انکار کرے وہ کہتا ہے کہ میں نے صرف ایک طلاق کا ارادہ کیا تھا اور وہ قسم اٹھائے تو عورت جب تک عدت میں ہے وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۵۰۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ : إِذَا مَلَّکَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَالْقَضَائُ مَا قَضَتْ إِلاَّ أَنْ یُنَاکِرَہَا الرَّجُلُ فَیَقُولُ لَمْ أُرِدْ إِلاَّ تَطْلِیقَۃً وَاحِدَۃً فَیَحْلِفُ عَلَی ذَلِکَ وَیَکُونُ أَمْلَکَ بِہَا مَا کَانَتْ فِی عِدَّتِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৪৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٣) امام مالک فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمرو اور ابوہریرہ (رض) سے ایک شخص نے جس نے اپنا اختیار بیوی کے سپرد کردیا کے بارے میں پوچھا، لیکن بیوی نے اختیار استعمال کیے بغیر خاوند کو واپس کردیا تو دونوں فرماتے ہیں : یہ طلاق نہیں ہے۔
(۱۵۰۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّہُمَا سُئِلاَ عَنِ الرَّجُلِ یُمَلِّکُ امْرَأَتَہُ أَمْرَہَا فَتَرُدُّ ذَلِکَ إِلَیْہِ وَلاَ تَقْضِی فِیہِ شَیْئًا فَقَالاَ : لَیْسَ ذَلِکَ بِطَلاَقٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٤) مسروق حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں : اگر وہ قبول کرلیں تو یہ ایک طلاق ہے اور مرد بیوی کا زیادہ حق دار ہے۔ اگر وہ قبول نہ کریں تو مرد کے ذمہ کچھ بھی نہیں ہے۔ جب وہ بیوی کو اس کے اہل کے سپرد کردیتا ہے۔
(۱۵۰۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَشْعَثَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنْ قَبِلُوہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا وَإِنْ لَمْ یَقْبَلُوہَا فَلَیْسَ بِشَیْئٍ فِی الرَّجُلِ یَہَبُ امْرَأَتَہُ لأَہْلِہَا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٥) مسروق حضرت عبداللہ سے بیان کرتے ہیں کہ جب آدمی اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ اپنے گھر والوں سے مل جاؤ۔ یا اس کے گھر والوں کو ہبہ کردیتا ہے۔ اگر وہ قبول کرلیں یا رد کردیں تو یہ ایک طلاق ہے اور خاوند کو رجوع کا زیادہ حق ہے۔
(۱۵۰۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ حِکَایَۃً عَنْ شَرِیکٍ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ وَثَّابٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لاِمْرَأَتِہِ اسْتَلْحِقِی بِأَہْلِکِ أَوْ وَہَبَہَا لأَہْلِہَا فَقَبِلُوہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٦) یحییٰ بن جزار حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں ایک شخص نے اپنی بیوی کو اس کے اہل کے سپرد کردیا۔ فرماتے ہیں : اگر وہ قبول کرلیں تو یہ ایک جدا کردینے والی طلاق ہے اور اگر رد کردیں تب بھی ایک طلاق ہے اور خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے۔
(۱۵۰۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی رَجُلٍ وَہَبَ امْرَأَتَہُ لأَہْلِہَا فَقَالَ : إِنْ قَبِلُوہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ بَائِنَۃٌ وَإِنْ رَدُّوہَا فَہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَمْلَکُ بِرَجْعَتِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٧) حارث حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب خاوند بیوی کو اپنا اختیار ایک مرتبہ سپرد کردیتا ہے۔ اگر وہ کوئی فیصلہ کر دے تو اس کے ذمہ کچھ بھی نہیں ہے، اگر وہ آپ فیصلہ نہ کریں تو یہ ایک طلاق ہے اور اس کا معاملہ آپ کے سپرد ہوگا۔
نوٹ : التَّخْیِیرِ وَالتَّمْلِیکِ میں حضرت علی، عمر اور عبداللہ بن مسعود (رض) کا ایک جیسا قول ہے جبکہ زید بن ثابت (رض) کا قول مختلف ہے، ابن ابی لیلی شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ وَأَمْرُکِ بِیَدِکِ میں زید بن ثابت (رض) کا قول حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق ہے، گویا کہ وہ جانتے ہیں کہ ایک مسئلہ میں وہ حضرت علی (رض) کی موافقت کرتے ہیں۔
نوٹ : التَّخْیِیرِ وَالتَّمْلِیکِ میں حضرت علی، عمر اور عبداللہ بن مسعود (رض) کا ایک جیسا قول ہے جبکہ زید بن ثابت (رض) کا قول مختلف ہے، ابن ابی لیلی شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ وَأَمْرُکِ بِیَدِکِ میں زید بن ثابت (رض) کا قول حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق ہے، گویا کہ وہ جانتے ہیں کہ ایک مسئلہ میں وہ حضرت علی (رض) کی موافقت کرتے ہیں۔
(۱۵۰۴۷) وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا مَلَّکَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ مَرَّۃً وَاحِدَۃً فَإِنْ قَضَتْ فَلَیْسَ لَہُ مِنْ أَمْرِہَا شَیْء ٌ وَإِنْ لَمْ تَقْضِ فَہِیَ وَاحِدَۃٌ وَأَمْرُہَا إِلَیْہِ کَذَا وَجَدْتُہُ وَفِی إِسْنَادِہِ خَلَلٌ۔
وَقَدِ اتَّفَقَ قَوْلُ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی التَّخْیِیرِ وَالتَّمْلِیکِ وَکَذَا قَوْلُ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِیہِمَا مُتَّفِقٌ وَأَمَّا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدِ اخْتَلَفَ قَوْلُہُ فِیہِمَا کَمَا رُوِّینَا۔
وَقَدْ رَوَی الثَّوْرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی اخْتَارِی وَأَمْرُکِ بِیَدِکِ سَوَائً فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزِیدِ بْنِ ثَابِتٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَکَأَنَّہُ عَلِمَ مِنْہُ قَوْلاً آخَرَ فِی إِحْدَی الْمَسْأَلَتَیْنِ یُوَافِقُ قَوْلَہُ فِی الْمَسْأَلَۃِ الأُخْرَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
وَقَدِ اتَّفَقَ قَوْلُ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی التَّخْیِیرِ وَالتَّمْلِیکِ وَکَذَا قَوْلُ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِیہِمَا مُتَّفِقٌ وَأَمَّا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدِ اخْتَلَفَ قَوْلُہُ فِیہِمَا کَمَا رُوِّینَا۔
وَقَدْ رَوَی الثَّوْرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی اخْتَارِی وَأَمْرُکِ بِیَدِکِ سَوَائً فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزِیدِ بْنِ ثَابِتٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَکَأَنَّہُ عَلِمَ مِنْہُ قَوْلاً آخَرَ فِی إِحْدَی الْمَسْأَلَتَیْنِ یُوَافِقُ قَوْلَہُ فِی الْمَسْأَلَۃِ الأُخْرَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٨) حماد بن زید کہتے ہیں کہ میں نے ایوب سے پوچھا : کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو حضرت حسن کے قول کے موافق کہتا ہو کہ جب خاوند اپنا اختیار بیوی کے سپرد کر دے تو اسے تین طلاقیں ہوجاتی ہیں ؟ فرماتے ہیں : نہیں۔ لیکن ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس طرح نقل فرماتے ہیں کہ ایوب کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کثیر آئے تو میں نے ان سے سوال کیا، فرمانے لگے : میں نے بیان ہی نہیں کیا۔ جب میں نے قتادہ سے تذکرہ کیا تو فرمانے لگے : بیان تو کیا لیکن بھول گئے۔
(٢٤) باب الْمَرْأَۃِ تَقُولُ فِی التَّمْلِیکِ طَلَّقْتُکَ وَہِیَ تُرِیدُ الطَّلاَقَ
عورت تملیک کے موقع پر طلقتک کہہ کر ایک طلاق کا ارادہ رکھتی ہے
قَدْ مَضَی حَدِیثُ الأَسْوَدِ وَعَلْقَمَۃَ فِی الرَّجُلِ الَّذِی قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : الَّذِی بِیَدِی مِنْ أَمْرِکِ بِیَدِکِ قَالَتْ : فَإِنِّی قَدْ طَلَّقْتُکَ ثَلاَثًا فَسَأَلَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : أُرَاہَا وَاحِدَۃً وَأَنْتَ أَحَقُّ بِہَا وَسَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : وَأَنَا أَرَی ذَلِکَ ۔
اسود اور علقمہ کی احادیث میں گذر گیا کہ وہ ایسے شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے اپنا اختیار بیوی کو سونپ دیا، پھر بیوی نے تین طلاق کے بارے میں کہہ دیا تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے سوال ہوا تو فرماتے ہیں کہ میرے خیال میں ایک طلاق ہوئی ہے اور خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے اور حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میرا بھی یہی خیال ہے۔
(٢٤) باب الْمَرْأَۃِ تَقُولُ فِی التَّمْلِیکِ طَلَّقْتُکَ وَہِیَ تُرِیدُ الطَّلاَقَ
عورت تملیک کے موقع پر طلقتک کہہ کر ایک طلاق کا ارادہ رکھتی ہے
قَدْ مَضَی حَدِیثُ الأَسْوَدِ وَعَلْقَمَۃَ فِی الرَّجُلِ الَّذِی قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : الَّذِی بِیَدِی مِنْ أَمْرِکِ بِیَدِکِ قَالَتْ : فَإِنِّی قَدْ طَلَّقْتُکَ ثَلاَثًا فَسَأَلَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : أُرَاہَا وَاحِدَۃً وَأَنْتَ أَحَقُّ بِہَا وَسَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : وَأَنَا أَرَی ذَلِکَ ۔
اسود اور علقمہ کی احادیث میں گذر گیا کہ وہ ایسے شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے اپنا اختیار بیوی کو سونپ دیا، پھر بیوی نے تین طلاق کے بارے میں کہہ دیا تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے سوال ہوا تو فرماتے ہیں کہ میرے خیال میں ایک طلاق ہوئی ہے اور خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے اور حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میرا بھی یہی خیال ہے۔
(۱۵۰۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ قُلْتُ لأَیُّوبَ : ہَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا قَالَ بِقَوْلِ الْحَسَنِ فِی أَمْرُکِ بِیَدِکِ أَنَّہُ ثَلاَثٌ؟ فَقَالَ : لاَ إِلاَّ شَیْء ٌ حَدَّثَنَا بِہِ قَتَادَۃُ عَنْ کَثِیرٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِنَحْوِہِ۔ قَالَ أَیُّوبُ : فَقَدِمَ عَلَیْنَا کَثِیرٌ فَسَأَلْتُہُ فَقَالَ : مَا حَدَّثْتُ بِہِ قَطُّ فَذَکَرْتُہُ لِقَتَادَۃَ فَقَالَ : بَلَی وَلَکِنْ قَدْ نَسِیَ۔
کَثِیرٌ ہَذَا لَمْ یَثْبُتْ مِنْ مَعْرِفَتِہِ مَا یُوجِبُ قَبُولَ رِوَایَتِہِ وَقَوْلُ الْعَامَّۃِ بِخِلاَفِ رِوَایَتِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
کَثِیرٌ ہَذَا لَمْ یَثْبُتْ مِنْ مَعْرِفَتِہِ مَا یُوجِبُ قَبُولَ رِوَایَتِہِ وَقَوْلُ الْعَامَّۃِ بِخِلاَفِ رِوَایَتِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٤٩) قاسم بن محمد فرماتے ہیں کہ ثقیف کے ایک شخص نے اپنا اختیار بیوی کے سپرد کردیا تو اس نے کہہ دیا : تجھے طلاق۔ وہ خاموش رہا۔ دوسری مرتبہ عورت نے کہا : تجھے طلاق۔ اس نے کہا : تیرے منہ میں پتھر۔ تیسری مرتبہ عورت نے کہا : تجھے طلاق۔ مرد کہنے لگا : تیرے منہ میں پتھر۔ دونوں کا جھگڑا مروان بن حکم کے پاس آیا تو خاوند نے کہا : میں نے ایک کا اختیار دیا تھا اور قسم اٹھا دی تو مروان نے بیوی کو واپس کردیا۔ قاسم اس فیصلہ کو پسند کرتے تھے اور ان کا خیال تھا کہ اس نے اچھی چیز سنی ہے۔
(۱۵۰۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ ثَقِیفٍ مَلَّکَ امْرَأَتَہُ أَمْرَہَا فَقَالَتْ : أَنْتَ الطَّلاَقُ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَتْ : أَنْتَ الطَّلاَقُ فَقَالَ : بِفِیکِ الْحَجَرُ ثُمَّ قَالَتْ : أَنْتَ الطَّلاَقُ فَقَالَ : بِفِیکِ الْحَجَرُ وَاخْتَصَمَا إِلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فَاسْتَحْلَفَہُ مَا مَلَّکَہَا إِلاَّ وَاحِدَۃً ثُمَّ رَدَّہَا إِلَیْہِ قَالَ فَکَانَ الْقَاسِمُ یُعْجِبُہُ ذَلِکَ الْقَضَائُ وَیَرَاہُ أَحْسَنَ مَا سَمِعَ فِی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٥٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول ہے کہ ان سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے اپنا اختیار بیوی کے سپرد کردیا تھا تو عورت نے کہا : تجھے تین طلاقیں ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : اللہ تیرے اس کام کو غلط قرار دیتے ہیں۔ خبردار تو نے اپنے آپ کو تین طلاقیں دے دیں ہیں۔
(۱۵۰۵۰) وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ جَعَلَ أَمْرَ امْرَأَتِہِ بِیَدِہَا فَقَالَتْ : أَنْتَ طَالِقٌ ثَلاَثًا فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : خَطَّأَ اللَّہُ نَوْئَ ہَا أَلاَ طَلَّقَتْ نَفْسَہَا ثَلاَثًا۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٥١) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا : اگر وہ اختیار مجھے مل جائے جو تیرے ہاتھ میں ہے تو جان لے کہ میں کیا کوئی ہوں تو مرد نے اپنا اختیار عورت کے سپرد کردیا۔ عورت نے کہہ دیا : میں نے تجھے تین طلاقیں دے دیں۔ جب ابن عباس (رض) سے کہا گیا تو فرمانے لگے : اللہ تیرے کام کو غلط قرار دیتے ہیں۔ کیونکہ اس نے اپنے آپ کو طلاق نہ دی ہے۔ طلاق عورت کو دی جاتی ہے نہ کہ مرد کو۔
(۱۵۰۵۱) وَرَوَاہُ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ عَنِ الْحَکَمِ وَحَبِیبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ وَالْحَسَنُ مَتْرُوکٌ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنِ الْحَکَمِ وَحَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ امْرَأَۃً قَالَتْ لِزَوْجِہَا لَوْ أَنَّ مَا تَمْلِکُ مِنْ أَمْرِی کَانَ بِیَدِی لَعَلِمْتُ کَیْفَ أَصْنَعُ قَالَ : فَإِنَّ مَا أَمْلِکُ مِنْ أَمْرِکِ بِیَدِکِ قَالَتْ : قَدْ طَلَّقْتُکَ ثَلاَثًا فَقِیلَ ذَلِکَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ : خَطَّأَ اللَّہُ نَوْئَ ہَا فَہَلاَّ طَلَّقَتْ نَفْسَہَا إِنَّمَا الطَّلاَقُ عَلَیْہَا وَلَیْسَ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٥٢) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا : اگر طلاق دینے کا اختیار مجھے ہو جو آپ کے اختیار میں ہے تو پھر کچھ کروں۔ تو خاوند نے یہ اختیار بیوی کو دے دیا۔ وہ کہنے لگی : تجھے تین طلاقیں تو ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کے کام کو غلط قرار دیتے ہیں، اس نے اپنے آپ کو طلاق کیوں نہ دی۔
(ب) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا : اللہ اس کے کام کو غلط قرار دیتے ہیں، اس نے یہ کیوں نہ کہا کہ میں نے اپنے آپ کو طلاق دی ہے۔ ابراہیم کہتے ہیں : اس کا قول دونوں طرح برابر ہے : طَلَّقْتُکَ وَطَلَّقْتُ نَفْسِی۔
(٢٥) باب الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ فِی نَفْسِہِ وَلَمْ یُحَرِّکْ بِہِ لِسَانَہُ
خاوند دل میں بیوی کو طلاق دے دے زبان سے بات نہ کرے
(ب) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا : اللہ اس کے کام کو غلط قرار دیتے ہیں، اس نے یہ کیوں نہ کہا کہ میں نے اپنے آپ کو طلاق دی ہے۔ ابراہیم کہتے ہیں : اس کا قول دونوں طرح برابر ہے : طَلَّقْتُکَ وَطَلَّقْتُ نَفْسِی۔
(٢٥) باب الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ فِی نَفْسِہِ وَلَمْ یُحَرِّکْ بِہِ لِسَانَہُ
خاوند دل میں بیوی کو طلاق دے دے زبان سے بات نہ کرے
(۱۵۰۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ امْرَأَۃً قَالَتْ لِزَوْجِہَا لَوْ أَنَّ بِیَدِی مِنْ أَمْرِ الطَّلاَقِ مَا بِیَدِکَ لَفَعَلْتُ فَقَالَ لَہَا : ہُوَ بِیَدِکِ أَوْ قَدْ جَعَلْتُہُ بِیَدِکِ فَقَالَتْ لَہُ : فَأَنْتَ طَالِقٌ ثَلاَثًا فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : خَطَّأَ اللَّہُ نَوْئَ ہَا أَلاَ طَلَّقَتْ نَفْسَہَا۔
وَرُوِّینَا عَنْ مَنْصُورٍ أَنَّہُ قَالَ قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : بَلَغَنِی أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقُولُ : خَطَّأَ اللَّہُ نَوْئَ ہَا لَوْ قَالَتْ : قَدْ طَلَّقْتُ نَفْسِی فَقَالَ إِبْرَاہِیمُ : ہُمَا سَوَاء ٌ یَعْنِی قَوْلُہَا طَلَّقْتُکَ وَطَلَّقْتُ نَفْسِی سَوَاء ٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَرُوِّینَا عَنْ مَنْصُورٍ أَنَّہُ قَالَ قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : بَلَغَنِی أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَقُولُ : خَطَّأَ اللَّہُ نَوْئَ ہَا لَوْ قَالَتْ : قَدْ طَلَّقْتُ نَفْسِی فَقَالَ إِبْرَاہِیمُ : ہُمَا سَوَاء ٌ یَعْنِی قَوْلُہَا طَلَّقْتُکَ وَطَلَّقْتُ نَفْسِی سَوَاء ٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৫৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ملکیت دینے کا بیان
(١٥٠٥٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ رب العزت نے میری امت کے دل کے خیال کے خیالات کو معاف کردیا ہے، جب تک وہ زبان سے بات نہ کریں یا عمل نہ کریں۔
(۱۵۰۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہَ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تَجَاوَزَ اللَّہُ لأُمَّتِی مَا حَدَّثَتْ بِہِ أَنْفُسَہَا مَا لَمْ تَکَلَّمْ بِہِ أَوْ تَعْمَلْ بِہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ قَتَادَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ قَتَادَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৬০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٤) سعید بن جبیر نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے سنا فرماتے ہیں جس نے اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کرلیا۔ یہ قسم ہے، اس کا کفارہ دے۔ { لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} [الاحزاب ٢١] ” تمہارے لیے رسول اللہ کی زندگی میں نمونہ ہے۔ “
(۱۵۰۵۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ ح قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : الْقَاسِمُ بْنُ الْقَاسِمِ السَّیَّارِیُّ بِمَرْوٍ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بِشْرٍ الْحَرِیرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَنَّ یَعْلَی بْنَ حَکِیمٍ أَخْبَرَہُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِذَا حَرَّمَ الرَّجُلُ عَلَیْہِ امْرَأَتَہُ فَہِیَ یَمِینٌ یُکَفِّرُہَا وَقَالَ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ}
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی مَتْنِہِ : إِذَا حَرَّمَ امْرَأَتَہُ لَیْسَ بِشَیْئٍ وَقَالَ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ بِشْرٍ کَمَا رُوِّینَا۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی مَتْنِہِ : إِذَا حَرَّمَ امْرَأَتَہُ لَیْسَ بِشَیْئٍ وَقَالَ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ بِشْرٍ کَمَا رُوِّینَا۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫০৬১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اپنی بیوی سے کہہ دیا تو میرے اوپر حرام ہے
(١٥٠٥٥) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حرام کرنا قسم ہے، وہ اس کا کفارہ دے اور فرمایا : { لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} [الاحزاب ٢١]
(۱۵۰۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ قَالَ فِی الْحَرَامِ : یَمِینٌ یُکَفِّرُہَا وَقَالَ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ}
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ فَضَالَۃَ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ فَضَالَۃَ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক: