আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خلع اور طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১০ টি

হাদীস নং: ১৫০২২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کنایہ میں کہا کہ وہ تین طلاقیں ہیں
(١٥٠١٦) عامر فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) لفظ الْخَلِیَّۃَ وَالْبَرِیَّۃَ وَالْبَتَّۃَ اور حرام کو تین طلاق شمار کرتے تھے۔
(۱۵۰۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَجْعَلُ الْخَلِیَّۃَ وَالْبَرِیَّۃَ وَالْبَتَّۃَ وَالْحَرَامَ ثَلاَثًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کنایہ میں کہا کہ وہ تین طلاقیں ہیں
(١٥٠١٧) شعبی حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ لفظ الْخَلِیَّۃُ وَالْبَرِیَّۃُ وَالْبَتَّۃُ وَالْبَائِنُ اور حرام بوجہ نیت تین طلاقوں کے قائم مقام ہیں۔

شیخ فرماتے ہیں : نیت کی بنا پر یہ تین طلاقوں کے قائم مقام ہے۔
(۱۵۰۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ أَبِی سَہْلٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : الْخَلِیَّۃُ وَالْبَرِیَّۃُ وَالْبَتَّۃُ وَالْبَائِنُ وَالْحَرَامُ إِذَا نَوَی فَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ الثَّلاَثِ۔

قَالَ الشَّیْخُ فَإِنَّمَا جَعَلَہَا ثَلاَثًا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ إِذَا نَوَی وَالرِّوَایَۃُ الأُولَی أَصَحُّ إِسْنَادًا۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کنایہ میں کہا کہ وہ تین طلاقیں ہیں
(١٥٠١٨) سعد بن ہشام فرماتے ہیں کہ زید بن ثابت بریہ، حرام اور البتہ کے الفاظ کو تین طلاق کے قائم مقام خیال کرتے تھے۔
(۱۵۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرِ بْنِ حَبِیبٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ : أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ فِی الْبَرِیَّۃِ وَالْحَرَامِ وَالْبَتَّۃِ : ثَلاَثًا ثَلاَثًا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کنایہ میں کہا کہ وہ تین طلاقیں ہیں
(١٥٠١٩) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ لفظ الْخَلِیَّۃِ وَالْبَرِیَّۃِ وَالْبَتَّۃِ کو بولنے پر عورت کو مرد کے لیے جائز قرار نہ دیتے تھے۔ جب تک وہ دوسرے خاوند سے نکاح نہ کرلے۔
(۱۵۰۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الْخَلِیَّۃِ وَالْبَرِیَّۃِ وَالْبَتَّۃِ : ثَلاَثًا لاَ تَحِلُّ لَہُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۱۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٠) ابو سلمہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت عائشہ (رض) نے ان کو خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس آئے، جب اللہ رب العزت نے ان کو حکم دیا کہ آپ اپنی بیویوں کو اختیار دیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ابتداء کی اور فرمایا : میں آپ کے لیے ایک بات ذکر کرنے لگا ہوں لیکن آپ نے جلدی نہیں کرنی اپنے والدین سے مشورہ کرنا ہے، کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جانتے تھے میرے والدین آپ سے جدا ہونے کا حکم نہیں دیں گے۔ پھر فرمایا : اللہ رب العزت کا یہ فرمان ہے : { یَاأَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لأَزْوَاجِکَ } مکمل دو آیتیں۔ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : اس بارے میں میں اپنے والدین سے مشورہ کروں گی ؟ میں تو اللہ اور اس کے رسول اور آخرت کے گھر کو چاہتی ہوں۔

(ب) یونس زہری سے نقل فرماتے ہیں : اس میں کچھ الفاظ زائد ہیں کہ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات نے ایسے ہی کہا جیسے میں نے کہا تھا۔
(۱۵۰۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَۃَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَتْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- جَائَ ہَا حِینَ أَمَرَہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یُخَیِّرَ أَزْوَاجَہُ فَبَدَأَ بِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنِّی ذَاکِرٌ لَکِ أَمْرًا فَلاَ عَلَیْکِ أَنْ لاَ تَسْتَعْجِلِی حَتَّی تَسْتَأْمِرِی أَبَوَیْکِ ۔ وَقَدْ عَلِمَ أَنَّ أَبَوَیَّ لَمْ یَکُونَا یَأْمُرَانِی بِفِرَاقِہِ قَالَ ثُمَّ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ {یَاأَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لأَزْوَاجِکَ} إِلَی تَمَامِ الآیَتَیْنِ فَقُلْتُ لَہُ : فَفِی ہَذَا أَسْتَأْمِرُ أَبَوَیَّ فَإِنِّی أُرِیدُ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَالدَّارَ الآخِرَۃَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الیَمَانِ۔

وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ زَادَ فِیہِ قَالَتْ : ثُمَّ فَعَلَ أَزْوَاجُ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا فَعَلْتُ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢١) ابو سلمہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنی بیویوں کو اختیار دینے کا حکم دیا گیا۔ اس نے اس کے ہم معنیٰ ذکر کیا ہے کچھ الفاظ کی زیادتی ہے۔
(۱۵۰۲۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمَّا أُمِرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِتَخْیِیرِ أَزْوَاجِہِ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ بِزَیَادَتِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٢) مسروق کہتے ہیں : میں نے حضرت عائشہ (رض) سے اختیار کے بارے میں سوال کیا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اختیار دیا تو ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اختیار کرلیا تو یہ طلاق نہ تھی۔
(۱۵۰۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ الْخِیَرَۃِ فَقَالَتْ : خَیَّرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَاخْتَرْنَاہُ فَلَمْ یَکُنْ ذَلِکَ طَلاَقًا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০২৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٣) مسروق کہتے ہیں کہ مجھے کوئی پروا نہیں کہ میں اپنی ایک یا سو یا ہزار بیوی کو اختیار دوں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اختیار دیا ہے۔ میں نے حضرت عائشہ (رض) سے سوال کیا تو فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اختیار دیا کیا، یہ طلاق تھا۔
(۱۵۰۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : مَا أُبَالِی خَیَّرْتُ امْرَأَتِی وَاحِدَۃً أَوْ مِائَۃً أَوْ أَلْفًا بَعْدَ أَنْ تَخْتَارَنِی وَلَقَدْ سَأَلْتُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَتْ : خَیَّرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَفَکَانَ طَلاَقًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٤) مسروق حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اختیار دیا تو ہم نے اختیار کرلیا۔ یہ طلاق نہ تھی۔
(۱۵۰۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ الشِّیرَازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَخْرَمُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ۔وَعَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : خَیَّرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَاخْتَرْنَاہُ فَلَمْ یَکُنْ ذَلِکَ طَلاَقًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ الزَّہْرَانِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٥) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر اور ابن مسعود (رض) دونوں فرماتے ہیں کہ جب خاوند بیوی کو اختیار دے اور بیوی نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو یہ ایک طلاق ہے اور آدمی بیوی کا زیادہ حق دار ہے۔ اگر بیوی نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کے ذمہ کچھ بھی نہیں۔
(۱۵۰۲۵) أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَبُو بَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عُمَرَ وَابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَا یَقُولاَنِ : إِذَا خَیَّرَہَا فَاخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلاَ شَیْئَ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩২
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٦) طاؤس ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اختیار کے بارے میں حضرت عمر (رض) اور ابن مسعود (رض) کے قول کے مطابق ہی کہتے ہیں۔
(۱۵۰۲۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ لَیْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی التَّخْیِیرِ مِثْلَ قَوْلِ عُمَرَ وَابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৩
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٧) عیسیٰ بن عاصم زاذان سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم حضرت علی (رض) کے پاس تھے انھوں نے اختیار کا ذکر کیا، پھر کیا کہ امیرالمومنین نے مجھ سے اختیار کے بارے میں سوال کیا، میں نے کہا : اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو ایک طلاق کی وجہ سے جدا ہوجائے گی۔ اگر اس نے اپنے خاوند کو اختیار کیا تو ایک طلاق ہے، لیکن خاوند عورت کا زیادہ حق رکھتا ہے۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : اس طرح نہیں بلکہ اگر عورت نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کے ذمے کچھ نہیں۔ اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کیا تو ایک طلاق ہے اور مرد عورت کا زیادہ حق رکھتا ہے اور مجھے حضرت عمر امیرالمومنین (رض) کی موافقت کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ جب معاملہ خالص میرے تک محدود ہوا اور میں نے جانا کہ سوال خروج کے متعلق کیا گیا ہے تو پھر میں نے اپنی رائے کو اختیار کیا۔ انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ! اگر آپ امیرالمومنین حضرت عمر (رض) کی رائے کی موافقت کرتے اور اپنی رائے کو چھوڑ دیتے تو یہ ہمیں زیادہ پسند تھا اس سے جس میں آپ منفرد ہوئے۔ راوی کہتے ہیں : وہ ہنس پڑے، پھر انھوں نے زید بن ثابت (رض) کی جانب کسی کو بھیجا تو اس نے زید سے سوال کیا۔ اس نے میری بھی اور اس کی بھی مخالفت کردی۔ زید کہنے لگے : اگر بیوی اپنے آپ کو اختیار کرلے تو اس کو تین طلاقیں۔ اگر بیوی نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کو ایک طلاق ہے اور مرد بیوی کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۵۰۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبَّادٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَاصِمٍ عَنْ زَاذَانَ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ الْخِیَارَ فَقَالَ : إِنَّ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَدْ سَأَلَنِی عَنِ الْخِیَارِ فَقُلْتُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لَیْسَ کَذَلِکَ وَلَکِنَّہَا إِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلَیْسَ بِشَیْئٍ وَإِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا فَلَمْ أَسْتَطِعْ إِلاَّ مُتَابَعَۃَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا خَلَصَ الأَمْرُ إِلَیَّ وَعَلِمْتُ أَنِّی مَسْئُولٌ عَنِ الْفُرُوجِ أَخَذْتُ بِالَّذِی کُنْتُ أَرَی فَقَالُوا : وَاللَّہِ لَئِنْ جَامَعْتَ عَلَیْہِ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ وَتَرَکْتَ رَأْیَکَ الَّذِی رَأَیْتَ إِنَّہُ لأَحَبُّ إِلَیْنَا مِنْ أَمْرٍ تَفَرَّدْتَ بِہِ بَعْدَہُ قَالَ فَضَحِکَ ثُمَّ قَالَ : أَمَا إِنَّہُ قَدْ أَرْسَلَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَسَأَلَ زَیْدًا فَخَالَفَنِی وَإِیَّاہُ فَقَالَ زَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَثَلاَثٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৪
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٨) خالی۔
(۱۵۰۲۸) قَالَ وَحَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ عَنْ جَرِیرٍ عَنْ عِیسَی عَنْ زَاذَانَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحْوَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৫
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٢٩) عامر حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنی بیوی کو اختیار دے اور اس نے اپنے خاوند کو اختیار کرلیا تو یہ ایک طلاق ہے اور خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے۔ اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو وہ ایک طلاق سے جدا ہوجائے گی اور وہ شخص نکاح کا پیغام دینے والوں میں سے ہوگا۔

(ب) زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : اگر بیوی نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو یہ تین طلاقیں ہیں۔

(ج) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : جب آدمی اپنی بیوی کو اختیار دے اور بیوی اپنے خاوند کو اختیار کرے تو اس کے ذمہ کچھ نہیں۔ اگر بیوی نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو یہ ایک طلاق ہے اور آدمی رجوع کرنے کا مالک ہے تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا قول اختیار میں حضرت عمر (رض) کے قول کے موافق ہے اور یہی ہم کہتے ہیں، جو حضرت عائشہ (رض) سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اختیار کے بارے میں منقول ہے اور جو حدیث رکانہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تین طلاقوں کے بارے میں ہے کہ جب وہ ایک کا ارادہ کرے گا تو یہ طلاق رجعی ہوگی۔
(۱۵۰۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا خَیَّرَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَاخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ وَہُوَ أَمْلَکُ بِرَجْعَتِہَا وَإِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَتَطْلِیقَۃٌ بَائِنَۃٌ وَہُوَ خَاطِبٌ مِنَ الْخُطَّابِ۔

قَالَ وَکَانَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَہِیَ ثَلاَثٌ۔

قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِذَا خَیَّرَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَاخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلَیْسَ بِشَیْئٍ وَإِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ وَہُوَ أَمْلَکُ بِرَجْعَتِہَا۔ (ق) قَوْلُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُوَافِقٌ لِقَوْلِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْخِیَارِ وَبِہِ نَقُولُ لِمُوَافَقَتِہِ السُّنَّۃَ الثَّابِتَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی التَّخْیِیرِ وَمُوَافَقَتِہِ مَعْنَی السُّنَّۃِ الْمَشْہُورَۃِ عَنْ رُکَانَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْبَتَّۃِ : أَنَّہَا رَجْعِیَّۃٌ إِذَا أَرَادَ بِہَا وَاحِدَۃً وَأَمَّا عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدِ اخْتَلَفَتِ الرِّوَایَۃُ عَنْہُ فِی ذَلِکَ فَأَشْہَرُہَا مَا رُوِّینَا وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو حَسَّانَ الأَعْرَجُ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৬
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٠) ابو حسان فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : اگر عورت اپنے آپ کو اختیار کرتی ہے تو ایک طلاق جدا کردینے والی ہے اور اگر اس نے خاوند کو اختیار کیا تو ایک طلاق ہے اور خاوند عورت کا زیادہ حق دار ہے۔ یہی قتادہ کا قول ہے۔
(۱۵۰۳۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ وَعَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی حَسَّانَ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا وَبِہِ کَانَ یَأْخُذُ قَتَادَۃُ۔ وَرُوِیَ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ : مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی ذَلِکَ رِوَایَتَانِ مُخْتَلِفَتَانِ فِی أَنْفُسِہِمَا مُخَالِفَتَانِ لِمَا مَضَی۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৭
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣١) ابو جعفر حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر عورت اپنے آپ کو اختیار کرلے تو ایک طلاق جدا کردینے والی ہے اور اگر عورت نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کے ذمہ کچھ بھی نہیں ہے۔
(۱۵۰۳۱) إِحْدَاہُمَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُخَوَّلٍ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلاَ شَیْئَ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৮
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٢) ابواسحق کہتے ہیں : میں اور ابوسفر ابوجعفر کے پاس گئے تو میں نے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا جس نے اپنی بیوی کو اختیار دیا تو بیوی نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا، فرماتے ہیں : یہ ایک طلاق ہے اور اس کا خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے ہم نے کہا : اگر عورت خاوند کو اختیار کرلے تو ؟ فرمایا : پھر اس کے ذمے کچھ بھی نہیں۔ ہم نے کہا : لوگ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر عورت خاوند کو اختیار کرتی ہے تو یہ ایک طلاق ہے اور خاوند رجوع کا زیادہ حق رکھتا ہے اور اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو ایک طلاق جدا کردینے والی ہے اور عورت اپنے نفس کی زیادہ مالک ہے۔ کہتے ہیں : اسی طرح انھوں نے قرآن مجید میں پایا ہے لیکن عبداللہ بن مسعود (رض) سے صحیح بات ہم پہلے بیان کرچکے ہیں۔
(۱۵۰۳۲) وَالأُخْرَی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ : دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو السَّفَرِ عَلَی أَبِی جَعْفَرٍ فَسَأَلْتُہُ عَنِ التَّخْیِیرِ عَنْ رَجُلٍ خَیَّرَ امْرَأَتَہُ فَاخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَقَالَ : تَطْلِیقَۃٌ وَزَوْجُہَا أَحَقُّ بِرَجْعَتِہَا قُلْنَا : فَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا قَالَ : فَلَیْسَ بِشَیْئٍ قُلْنَا فَإِنَّ نَاسًا یَرْوُونَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : إِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَتَطْلِیقَۃٌ وَزَوْجُہَا أَحَقُّ بِہَا أَیْ بِرَجْعَتِہَا وَإِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَتَطْلِیقَۃٌ بَائِنَۃٌ وَہِیَ أَمْلَکُ بِنَفْسِہَا قَالَ: ہَذَا وَجَدُوہُ فِی الصُّحُفِ وَأَمَّا عَبْدُاللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ فَالصَّحِیحُ عَنْہُ مَا رُوِّینَا۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৩৯
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٣) مسروق حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنی بیوی سے کہے : تیرا معاملہ تیرے سپرد یا اس شخص نے اس عورت کو اس کے گھر والوں کے لیے ہبہ کردیا تو یہ ایک طلاق بائنہ ہے۔
(۱۵۰۳۳) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ وَثَّابٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لاِمْرَأَتِہِ اسْتَفْلِحِی بِأَمْرِکِ أَوْ أَمْرُکِ لَکِ أَوْ وَہَبَہَا لأَہْلِہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ بَائِنَۃٌ کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৪০
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٤) یحییٰ بن وثاب مسروق سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنی بیوی سے کہتا ہے : تیرا معاملہ تیرے سپرد اور تو اختیار کر یا اس نے اس کے گھر والوں کے لیے ہبہ کردیا یہ ایک طلاق جدا کردینے والی ہے۔
(۱۵۰۳۴) وَالصَّحِیحُ أَنَّ ذَلِکَ مِنْ قَوْلِ مَسْرُوقٍ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ وَثَّابٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لاِمْرَأَتِہِ اسْتَفْلِحِی بِأَمْرِکِ أَوِ اخْتَارِی أَوْ وَہَبَہَا لأَہْلِہَا فَہِیَ وَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০৪১
خلع اور طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار دینے کا بیان
(١٥٠٣٥) شریک ابو حصین سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ہبہ کے بارے میں فرماتے ہیں : انھوں نے اس کو قبول کرلیا تو یہ ایک طلاق ہے اور مرد عورت کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۵۰۳۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ وَسَأَلْتُ سُفْیَانَ فَقَالَ : ہُوَ عَنْ مَسْرُوقٍ یَعْنِی أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ وَالصَّحِیحُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ مَا سَبَقَ ذِکْرُہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ شَرِیکٍ عَنْ أَبِی حَصِینٍ مَرْفُوعًا إِلَی عَبْدِ اللَّہِ فِی الْہِبَۃِ فَقَبِلُوہَا فَہِیَ تَطْلِیقَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: