আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৫ টি

হাদীস নং: ১১৮৫৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٥١) حضرت حسن (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی پانی والوں کے پاس آیا، اس نے ان سے پانی مانگا تو انھوں نے نہ پلایا، یہاں تک کہ وہ پیاس کی شدت سے مرگیا تو عمر بن خطاب نے ان پر دیت ڈال دی۔
(۱۱۸۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ وَہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی أَہْلَ مَائٍ فَاسْتَسْقَاہُمْ فَلَمْ یَسْقُوہُ حَتَّی مَاتَ عَطَشًا فَأَغْرَمَہُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الدِّیَۃَ۔

[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی ، گھاس اور اس کے علاوہ چیزیں کانوں سے لی جائیں پھر ان کو بیچا جائے
(١١٨٥٢) (الف) حضرت ہشامبن عروہ اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی بھی اپنی رسی لے کر آئے اور لکڑیوں کا گھٹا باندھ کر اپنی پیٹھ پر رکھ لے اور اسے بیچے تو وہ اس کی قیمت سے اپنا وقت پاس کرے۔ اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں سے سوال کرتا پھرے وہ اسے دیں یا نہ دیں۔

(ب) اور حضرت علی (رض) کی حدیث میں ہے کہ میں نے ایک آدمی کو تیار کیا کہ وہ میرے ساتھ چلے، ہم اذخر لائیں میں اسے مختلف طریقوں سے بیچوں گا، پھر میں اس سے ولیمہ میں اپنی مدد کروں گا۔
(۱۱۸۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لأَنْ یَأْخُذَ أَحَدُکُمْ حَبْلَہُ فَیَأْتِیَ الْجَبَلَ فَیَجِیئَ بِحُزْمَۃٍ مِنْ حَطَبٍ عَلَی ظَہْرِہِ فَیَبِیعَہَا فَیَسْتَغْنِیَ بِثَمَنِہَا خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَسْأَلَ النَّاسَ أَعْطَوْہُ أَوْ مَنَعُوہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مُوسَی عَنْ وَکِیعٍ۔

وَفِی حَدِیثِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَاعَدْتُ رَجُلاً أَنْ یَرْتَحِلَ مَعِیَ فَنَأْتِیَ بِإِذْخِرٍ أَبِیعُہُ مِنَ الصَّوَّاغِینَ فَأَسْتَعِینَ بِہِ فِی وَلِیمَۃٍ عُرُسِی۔ [بخاری ۱۴۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی ، گھاس اور اس کے علاوہ چیزیں کانوں سے لی جائیں پھر ان کو بیچا جائے
(١١٨٥٣) حسین بن علی نے خبر دی کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : بدر کے دن مال غنیمت میں سے میرے حصہ میں ایک اونٹنی آئی اور ایک اور اونٹنی مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خمس سے دی۔ جب میں نے فاطمہ سے شادی کا ارادہ کیا تو میں نے بنو قینقاع کے آدمی کو جو سنار تھا ساتھ تیار کیا کہ ہم اذخر لائیں گے۔ میں نے ارادہ کیا کہ اس کو بیچ کر اپنی شادی کے ولیمہ میں اپنی مدد کرلوں۔
(۱۱۸۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنٍ أَنَّ حُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَتْ لِی شَارِفٌ مِنْ نَصِیبِی مِنَ الْمَغْنَمِ یَوْمَ بَدْرٍ وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَعْطَانِی شَارِفًا مِنَ الْخُمْسِ یَوْمَئِذٍ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِیَ بِفَاطِمَۃَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَاعَدْتُ رَجُلاً صَوَّاغًا مِنْ بَنِی قَیْنُقَاعَ أَنْ یَرْتَحِلَ مَعِیَ فَنَأْتِیَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِیعَہُ الصَّوَّاغِینَ فَأَسْتَعِینَ بِہِ فِی وَلِیمَۃِ عُرُسِی وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ۔ [بخاری ۲۳۷۵، مسلم ۱۹۷۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٤) حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) نے فرمایا کہ انصار کے آدمی نے حضرت زبیر (رض) سے حرہ نامی نالے کا پانی جس سے کھجوروں کو پانی لگاتے تھے کے بارے جھگڑا کیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اپنا جھگڑا پیش کیا۔ انصاری نے کہا : پانی آگے جانے دو ، حضرت زبیر نے انکار کردیا۔ وہ دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے زبیر ! پہلے اپنے باغ کو پانی دو ، پھر اپنے ہمسائے کے لیے چھوڑ دو ۔ انصاری غصہ میں آگیا اور کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! زبیر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پھوپھی کے بیٹے ہیں ناں ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آپ نے فرمایا : اے زبیر ! سیراب کرلو۔ پھر پانی کو اتنی دیر تک روکے رکھو کہ وہ منڈیروں تک چڑھ جائے۔ حضرت زبیر نے کہا : اللہ کی قسم ! میرا تو خیال ہے : یہ آیت اسی بارے میں نازل ہوئی ہے { فَلاَ وَرَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُونَ } ہرگز نہیں تیرے رب کی قسم ! یہ لوگ اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتے، جب تک آپ کو وہ اپنے جھگڑوں میں حاکم تسلیم نہ کریں۔
(۱۱۸۵۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّہْرَانِیُّ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ شِہَابٍ یُحَدِّثُ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الزُّبَیْرِ حَدَّثَہُ : أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ خَاصَمَ الزُّبَیْرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی شِرَاجِ الْحَرَّۃِ الَّتِی یَسْقُونَ بِہَا النَّخْلَ فَقَالَ الأَنْصَارِیُّ : سَرِّحِ الْمَائَ یَمُرُّ فَأَبَی عَلَیْہِ فَاخْتَصَمَا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اسْقِ یَا زُبَیْرُ ثُمَّ أَرْسِلْ إِلَی جَارِکَ ۔ فَغَضِبَ الأَنْصَارِیُّ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَنْ کَانَ ابْنُ عَمَّتِکَ فَتَلَوَّنَ وَجْہُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ : یَا زُبَیْرُ اسْقِ ثُمَّ احْتَبِسِ الْمَائَ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی الْجَدْرِ ۔ فَقَالَ الزُّبَیْرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَاللَّہِ إِنِّی لأَحْسِبُ ہَذِہِ الآیَۃَ نَزَلَتْ فِی ذَلِکَ {فَلاَ وَرَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُونَ حَتَّی یُحَکِّمُوکَ فِیمَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ} إِلَی قَوْلِہِ {وَیُسَلِّمُوا تَسْلِیمًا} رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ کُلُّہُمْ عَنِ اللَّیْثِ۔

[بخاری ۲۳۶۰، مسلم ۲۳۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٥) عروہ بن زبیر فرماتی ہیں کہ حضرت زبیر (رض) کا ایک انصاری کے ساتھ حرہ کے نالے کے بارے میں جھگڑا ہوگیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے زبیر ! اپنے باغ کو پانی دو ، پھر اپنے ہمسائے کے لیے چھوڑ دو ۔ انصاری نے کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! زبیر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پھوپھی کے بیٹے ہیں ناں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے کا رنگ بدل گیا آپ نے فرمایا : اے زبیر ! سیراب کرلو۔ پھر پانی کو اتنی دیر تک روکے رکھو کہ وہ منڈیروں تک چڑھ جائے۔ پھر ہمسائے کے لیے چھوڑ دو ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصاری کے اعتراض کی وجہ سے حضرت زبیر کو پورے حق کی تلقین کی۔ حالانکہ اس سے پہلے دونوں کے لیے وسعت تھی۔ حضرت زبیر نے کہا : میں خیال کرتا ہوں کہ یہ آیت اسی بارے میں نازل ہوئی ہے ” فلا وربک لا یو منون حتیٰ یحکموک “ فرماتے ہیں : میں نے زھری کے علاوہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس بات کا مطلب کہ ” ثُمَّ احْبِسِ الْمَائَ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی الْجَدْرِ “ یہ تھا کہ وہ ٹخنوں تک ہوجائے۔
(۱۱۸۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : خَاصَمَ الزُّبَیْرُ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ فِی شِرَجِ الْحَرَّۃِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اسْقِ یَا زُبَیْرُ ثُمَّ أَرْسِلْ إِلَی جَارِکَ ۔ فَقَالَ الأَنْصَارِیُّ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَأَنْ کَانَ ابْنُ عَمَّتِکَ فَتَلَوَّنَ وَجْہُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ : اسْقِ یَا زُبَیْرُ ثُمَّ احْبِسِ الْمَائَ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی الْجَدْرِ ثُمَّ أَرْسِلِ الْمَائَ إِلَی جَارِکَ ۔ فَقَالَ وَاسْتَوْعَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلزُّبَیْرِ حَقَّہُ فِی صَرِیحِ الْحُکْمِ حِینَ أَحْفَظَہُ الأَنْصَارِیُّ وَکَانَ أَشَارَ عَلَیْہِمَا قَبْلَ ذَلِکَ بِأَمْرٍ کَانَ لَہُمَا فِیہِ سَعَۃٌ

قَالَ الزُّبَیْرُ : فَمَا أَحْسِبُ ہَذِہِ الآیَۃَ إِلاَّ نَزَلَتْ فِی ذَلِکَ {فَلاَ وَرَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُونَ حَتَّی یُحَکِّمُوکَ فِیمَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ} قَالَ فَسَمِعْتُ غَیْرَ الزُّہْرِیِّ یَقُولُ : نُظِرَ فِی قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- (ثُمَّ احْبِسِ الْمَائَ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی الْجَدْرِ) فَکَانَ ذَلِکَ إِلَی الْکَعْبَیْنِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ مُخْتَصَرًا ۔ [بخاری ۲۳۶۱، مسلم ۲۳۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٦) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔ ابن شہاب کہتے ہیں : پتھریلی زمین کا لینا پانی روکنے کے لیے تھا۔
(۱۱۸۵۶) وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ بِطُولِہِ وَفِی آخِرِہِ۔قَالَ ابْنُ شِہَابٍ : فَقَدَّرَتِ الأَنْصَارُ وَالنَّاسُ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اسْقِ ثُمَّ احْبِسْ حَتَّی یَرْجِعَ الْمَائُ إِلَی الْجَدْرِ ۔ کَانَ ذَلِکَ إِلَی الْکَعْبَیْنِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَذَکَرَہُ قَالَ وَقَالَ ابْنُ شِہَابٍ : إِخَاذٌ بِالْحَرَّۃِ یَحْبِسُ الْمَائَ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٧) ثعلبہ بن ابی مالک نے اپنے بڑوں سے سنا کہ قریش کا ایک آدمی تھا، اس کا بنی قریظہ میں حصہ تھا وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مھروز کے نالے کا جھگڑا لے کر آیا جس کا پانی وہ تقسیم کرتے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان فیصلہ کیا کہ پانی ٹخنوں تک پہنچ جائے تو اوپر والا نیچے والے کا پانی نہ روکے۔
(۱۱۸۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ کَثِیرٍ عَنْ أَبِی مَالِکِ بْنِ ثَعْلَبَۃَ عَنْ أَبِیہِ ثَعْلَبَۃَ بْنِ أَبِی مَالِکٍ أَنَّہُ سَمِعَ کُبَرَائَ ہُمْ یَذْکُرُونَ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ قُرَیْشٍ کَانَ لَہُ سَہْمٌ فِی بَنِی قُرَیْظَۃَ فَخَاصَمَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی مَہْزُورِ السَّیْلِ الَّذِی یَقْتَسِمُونَ مَائَ ہُ فَقَضَی بَیْنَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الْمَائَ إِلَی الْکَعْبَیْنِ لاَ یَحْبِسُ الأَعْلَی عَنِ الأَسْفَلِ۔ [حسن لغیرہ۔ ابوداؤد ۳۶۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٨) عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مہروز کے نالے کا فیصلہ کیا کہ پانی یہاں تک روکے کہ ٹخنوں تک پہنچ جائے، پھر اوپر والا نیچے والے کی طرف بھیجے۔
(۱۱۸۵۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِی أَبِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی السَّیْلِ الْمَہْزُورِ أَنْ یُمْسَکَ حَتَّی یَبْلُغَ الْکَعْبَیْنِ ثُمَّ یُرْسِلَ الأَعْلَی عَلَی الأَسْفَلِ۔ [حسن لغیرہ۔ ابوداؤد ۳۶۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں میں سے کھیتوں اور درختوں کو پانی لگانے کی ترتیب کا بیان
(١١٨٥٩) حضرت عبادہ بن صامت سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پینے والے نالے کا فیصلہ کیا کہ بلند پہلے ہے نیچے والے سے اور اس میں پانی ٹخنوں تک روکا جائے گا، پھر پانی نچلے کی طرف بھیجا جائے گا، جو اس کے ساتھ ہے۔ اسی طرح باغ کو پانی لگایا جائے گا۔
(۱۱۸۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُوَسَی بْنُ عُقْبَۃَ بْنِ أَبِی عَیَّاشٍ الأَسَدِیُّ قَالَ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : إِنَّ مِنْ قَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَضَی فِی مَشْرَبِ النَّخْلِ مِنَ السَّیْلِ أَنَّ الأَعْلَی فَالأَعْلَی یَشْرَبُ قَبْلَ الأَسْفَلِ وَیُتْرَکُ فِیہِ الْمَائُ إِلَی الْکَعْبَیْنِ ثُمَّ یُرْسَلُ الْمَائَ إِلَی الأَسْفَلِ الَّذِی یَلِیہِ وَکَذَلِکَ حَتَّی تَنْقَضِیَ الْحَوَائِطُ۔

إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی عَنْ عُبَادَۃَ مُرْسَلٌ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوگ جب بنجر راستے کو آباد کرلیں تو اس کی وسعت میں ان کے اختلافات کا بیان
(١١٨٦٠) عکرمہ کہتے ہیں : میں نے ابوہریرہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ ہمسایہ اپنی شھتیر اپنے ہمسائے کی دیوارپر رکھ سکتا ہے، اگر وہ چاہے ۔ اگرچہ وہ (ہمسایہ ) انکار کرے۔

اور سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا : اگر لوگ راستے میں جھگڑا کریں تو سات ہاتھ راستہ مقرر کرلو۔
(۱۱۸۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الزُّبَیْرَ بْنَ الْخِرِّیتِ یُحَدِّثُ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْجَارَ یَضَعُ جُذُوعَہُ أَوْ خَشَبَہُ فِی حَائِطِ جَارِہِ إِنْ شَائَ وَإِنْ أَبِی۔ وَسَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی إِنْ تَنَازَعَ النَّاسُ فِی طُرُقِہِمْ جُعِلَتْ سَبْعَۃُ أَذْرُعٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [بخاری ۲۴۷۳، مسلم ۱۶۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوگ جب بنجر راستے کو آباد کرلیں تو اس کی وسعت میں ان کے اختلافات کا بیان
(١١٨٦١) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : جب تم راستے میں اختلاف کرو تو سات ہاتھ مقرر کرلو۔
(۱۱۸۶۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ یُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا اخْتَلَفْتُمْ فِی الطَّرِیقِ جُعِلَ عَرْضُہُ سَبْعَۃُ أَذْرُعٍ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کَامِلٍ وَرَوَاہُ أَیْضًا بُشَیْرُ بْنُ کَعْبٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوگ جب بنجر راستے کو آباد کرلیں تو اس کی وسعت میں ان کے اختلافات کا بیان
(١١٨٦٢) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم راستے کے بارے میں شک میں پڑجاؤ تو سات ہاتھ مقرر کرلو، اس میں دونوں طرف سے سواریاں گزر جاتی ہیں۔
(۱۱۸۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا الْمِنْہَالُ بْنُ خَلِیفَۃَ أَبُو قُدَامَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا شَکَکْتُمْ فِی طَرِیقٍ فَاجْعَلُوا سَبْعَۃَ أَذْرُعٍ تَخْتَلِفُ فِیہِ الْحَامِلَتَانِ ۔ [حسن لغیرہ۔ دون قولہ تختلف فیہ الحملتان]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوگ جب بنجر راستے کو آباد کرلیں تو اس کی وسعت میں ان کے اختلافات کا بیان
(١١٨٦٣) حضرت عبادہ بن صامت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کشادہ زمین کے بارے میں فیصلہ ہے کہ جب اس کے اہل عمارت بنانا چاہیں تو اس میں سات ہاتھ راستہ چھوڑ دیں۔ فرمایا : اس راستے کا نام میتاء ہے۔
(۱۱۸۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ قَالَ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عِبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : إِنَّ مِنْ قَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الرَّحْبَۃِ تَکُونُ بَیْنَ الطَّرِیقِ ثُمَّ یُرِیدُ أَہْلُہَا الْبِنَائَ فِیہَا فَقَضَی أَنْ یُتْرَکَ الطَّرِیقِ مِنْہَا سَبْعَۃُ أَذْرُعٍ۔ قَالَ : وَکَانَتْ تِلْکَ الطُّرِیقُ تُسَمَّی الْمِیتَائَ ۔ [ضعیف۔ أحمد ۲۲۲۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو باغ بنجر زمین میں لگایا جائے یا جس آدمی کا باغ اپنے علاوہ کے دو باغوں کے درمیان ہو اور وہ دونوں متعلقہ جگہ کے بارے میں اختلاف کریں
(١١٨٦٤) ابو سعید فرماتے ہیں کہ دو آدمی باغ کا جھگڑا لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک پرچہ جاری کردیا۔ اس نے کھیتی کی تو اس کو پانچ ہاتھ پایا۔ پھر اس کو متعلقہ احاطہ مقرر کردیا۔
(۱۱۸۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِیہِ قَالَ عَبْدُالْعَزِیزِ لاَ أَعْلَمُہُ إِلاَّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ: اخْتَصَمَ رَجُلاَنِ فِی نَخْلَۃٍ فَقَطَع النَّبِیُّ -ﷺ- جَرِیدَۃً مِنْ جَرِیدِہَا فَذَرَعَہَا فَوَجَدَہَا خَمْسًا فَجَعَلَہَا حَرِیمَہَا۔

قَالَ یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَخْبَرَنِیہِ ابْنُ أَبِی طُوَالَۃَ أَنَّہُ قَالَ وَجَدَہَا سَبْعًا۔ [حسن۔ طبرانی فی الا ؤسط ۱۸۹۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو باغ بنجر زمین میں لگایا جائے یا جس آدمی کا باغ اپنے علاوہ کے دو باغوں کے درمیان ہو اور وہ دونوں متعلقہ جگہ کے بارے میں اختلاف کریں
(١١٨٦٥) ایک روایت کے مطابق پانچ ہاتھ دوسری روایت کے مطابق سات ہاتھ۔
(۱۱۸۶۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا ابْنُ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی طُوَالَۃَ : عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ وَعَمْرِو بْنِ یَحْیَی الْمَازِنِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ فَذَکَرَہُ۔

فِی حَدِیثِ عَمْرٍو فَوَجَدَہُ خَمْسَۃَ أَذْرُعٍ وَقَالَ أَبُو طُوَالَۃَ : سَبْعَۃَ أَذْرُعٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو باغ بنجر زمین میں لگایا جائے یا جس آدمی کا باغ اپنے علاوہ کے دو باغوں کے درمیان ہو اور وہ دونوں متعلقہ جگہ کے بارے میں اختلاف کریں
(١١٨٦٦) حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک باغ میں ، دو باغوں میں اور تین باغوں میں فیصلہ کیا ایک آدمی کے لیے تو وہ (لوگ) اس کے حقوق میں اختلاف کرتے تھے۔ آپ نے فیصلہ کیا کہ ہر کھجور سے اس کی ٹہنی کے پھل کے برابر زمین اس کے لیے ہوگا۔

(ب) مراسیلِ ابو داؤد میں عروہ بن زبیر سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نخلستان کی دیوار میں ان کی ٹہنیوں کی لمبائی کے مطابق فیصلہ کیا۔
(۱۱۸۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنَّ مِنْ قَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَضَی فِی النَّخْلَۃِ وَالنَّخْلَتَیْنِ وَالثَّلاَثَۃِ لِرَجُلٍ فِی نَخْلٍ فَیَخْتَلِفُونَ فِی حُقُوقِ ذَلِکَ فَقَضَی أَنَّ لِکُلِّ نَخْلَۃٍ لأُولَئِکَ مِنَ الأَرْضِ مَبْلَغُ جَرِیدَہَا ۔ [ضعیف]

وَفِیمَا رَوَی أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ بِإِسْنَادِہِ عَنْ عُرْوَۃ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی حَرِیمِ النَّخْلِ طُولَ عَسِیبِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنوؤں کی حد کا بیان
(١١٨٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کنویں کی متعلقہ حد چالیس ہاتھ ہے۔ اس کے اردگرد اونٹوں، بکریوں اور مسافروں کے لیے ہے۔ سب سے پہلے پینا ہے اور زائد پانی نہ روکا جائے تاکہ گھاس اگنی رک نہ جائے۔
(۱۱۸۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ عَوْفٍ الأَعْرَابِیِّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَرِیمُ الْبِئْرِ أَرْبَعُونَ ذِرَاعًا مِنْ جَوَانِبِہَا کُلِّہَا لأَعْطَانِ الإِبِلِ وَالْغَنَمِ وَابْنُ السَّبِیلِ أَوَّلُ شَارِبٍ وَلاَ یُمْنَعُ فَضْلُ مَائٍ لِیُمْنَعَ بِہِ الْکَلأُ ۔

وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَوْفٍ قَالَ : بَلَغَنِی عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَذَکَرَہُ مِنْ قَوْلِہِ۔

[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی فی اللعلل ۱۸۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنوؤں کی حد کا بیان
(١١٨٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کنویں کی متعلقہ حد چالیس ہاتھ ہے، اس کے اردگرد اونٹوں، بکریوں اور مسافروں کے لیے ہے۔ سب سے پہلے پینا ہے اور زائد پانی نہ روکا جائے تاکہ گھاس اگنی رک نہ جائے۔
(۱۱۸۶۸) وَقَدْ کَتَبْنَاہُ مِنْ حَدِیثِ مُسَدَّدٍ عَنْ ہُشَیْمٍ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ َنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَذَکَرَہُ

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی فی اللعلل ۱۸۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنوؤں کی حد کا بیان
(١١٨٦٩) سعید بن مسیب (رض) سے روایت ہے کہ نئے کنویں کی حد ٢٥ ہاتھ ہے، اس کے ہر جانب اور گھوڑوں والے کنویں کی حد پچاس ہاتھ ہے، اس کے ہر جانب اور کھیتی والے کنویں کی حد اس کے ہر جانب تین سو ہاتھ ہے۔ زھری کہتے ہیں : میں نے لوگوں سے سنا کہ چشموں کی حد پانچ سو ہاتھ ہے۔
(۱۱۸۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ حَرِیمَ الْبِئْرِ الْبَدِء خَمْسَۃٌ وَعِشْرُونَ ذِرَاعًا مِنْ َوَاحِیَہَا کُلَّہَا وَحَرِیمُ الْعَادِیَّۃِ خَمْسُونَ ذِرَاعًا نَوَاحِیَہَا کُلَّہَا وَحَرِیمُ بِئْرِ الزَّرْعِ ثَلاَثُمِائَۃِ ذِرَاعٍ مِنْ نَوَاحِیہَا کُلِّہَا۔

قَالَ: وَقَالَ الزُّہْرِیُّ وَسَمِعْتُ النَّاسَ یَقُولُونُ: حَرِیمُ الْعُیُونِ خَمْسُمِائَۃِ ذِرَاعٍ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنوؤں کی حد کا بیان
(١١٨٧٠) سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گھوڑوں والے کنویں کی حد پچاس ہاتھ ہے اور نئے کنویں کی حد پچیس ہاتھ ہے اور سعید بن مسیب (رح) نے اپنی طرف سے کہا : کھیتی والے کنویں کی حد تین سو ہاتھ ہے۔
(۱۱۸۷۰) وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَرِیمُ الْبِئْرِ الْعَادِیَّۃِ خَمْسُونَ ذِرَاعًا وَحَرِیمُ الْبِئْرِ الْبَدِء خَمْسَۃٌ وَعِشْرُونَ ذِرَاعًا ۔ قَالَ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ مِنْ قِبَلِ نَفْسِہِ: وَحَرِیمُ قَلِیبِ الزَّرْعِ ثَلاَثُمِائَۃِ ذِرَاعٍ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ فَذَکَرَہُ۔

وَرُوِیَ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ وَإِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی عَبْلَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوعًا مَوْصُولاً وَہُوَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف۔ الدارقطنی فی العلل]
tahqiq

তাহকীক: