আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১১৫ টি
হাদীস নং: ১১৮১৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چراگاہ کا بیان
(١١٨١١) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں نے اونٹ خریدا اور اسے چراگاہ کی طرف لوٹا دیا۔ جب وہ موٹا تازہ ہوگیا تو میں لے آیا پس عمر بن خطاب آئے، بازار میں اونٹ دیکھا تو پوچھا کہ یہ کس کا اونٹ ہے ؟ کہا گیا : عبداللہ بن عمر (رض) کا۔ آپ کہنے لگے : واہ امیر المومنین کے بیٹے ! ابن عمر کہتے ہیں : میں دوڑتا ہوا آیا، میں نے پوچھا : امیر المومنین کیا بات ہے ؟ کہا : یہ اونٹ کس کا ہے ؟ میں نے کہا : اسے میں نے خریدا اور چراگاہ کی طرف بھیج دیا، جس طرح دوسرے مسلمان کرتے تھے۔ آپ نے کہا : (انہوں نے) کہا ہوگا امیرالمومنین کے بیٹے کے اونٹ کو چراؤ، امیرالمومنین کے بیٹے کے اونٹ کو پلاؤ، پھر کہا : اے ابن عمر اپنی اصل رقم لے لو اور باقی بیت المال میں داخل کر دو ۔
یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی ذات کے لیے خاص چراگاہ بنائے اور اس میں اور پہلے اثروں میں اس پر دلالت ہوتی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان چراگاہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے اس سے مراد جو مسلمانوں کی اصلاح کے لیے چراگاہ ہو۔
یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی ذات کے لیے خاص چراگاہ بنائے اور اس میں اور پہلے اثروں میں اس پر دلالت ہوتی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان چراگاہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے اس سے مراد جو مسلمانوں کی اصلاح کے لیے چراگاہ ہو۔
(۱۱۸۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَعْلَجٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی یَعْفُورٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : اشْتَرَیْتُ إِبِلاً وَارْتَجَعْتُہَا إِلَی الْحِمَی فَلَمَّا سَمِنَتْ قَدِمْتُ بِہَا قَالَ : فَدَخَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ السُّوقَ فَرَأَی إِبِلاً سِمَانًا فَقَالَ : لِمَنْ ہَذِہِ الإِبِلُ؟ قِیلَ : لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ فَجَعَلَ یَقُولُ : یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ بَخٍ بَخٍ ابْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ قَالَ فَجِئْتُہُ أَسْعَی فَقُلْتُ : مَا لَکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَالَ : مَا ہَذِہِ الإِبِلُ؟ قَالَ قُلْتُ : إِبِلٌ أَنْضَائٌ اشْتَرَیْتُہَا وَبَعَثْتُ بِہَا إِلَی الْحِمَی أَبْتَغِی مَا یَبْتَغِی الْمُسْلِمُونَ قَالَ فَقَالَ : ارْعُوا إِبِلَ ابْنِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اسْقُوا إِبِلَ ابْنِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ اغْدُ عَلَی رَأْسِ مَالِکَ وَاجْعَلْ بَاقِیَہُ فِی بَیْتِ مَالِ الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف]
(ق) ہَذَا الأَثَرُ یَدُلُّ عَلَی أَنَّ غَیْرَ النَّبِیِّ -ﷺ- لَیْسَ لَہُ أَنْ یَحْمِیَ لِنَفْسِہِ وَفِیہِ وَفِیمَا قَبْلَہُ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ قَوْلَ النَّبِیِّ -ﷺ-: لاَ حِمَی إِلاَّ لِلَّہِ وَرَسُولِہِ ۔أَرَادَ بِہِ َحِمَی إِلاَّ عَلَی مِثْلِ مَا حَمَی عَلَیْہِ رَسُولُہُ فِی صَلاَحِ الْمُسْلِمِینَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
(ق) ہَذَا الأَثَرُ یَدُلُّ عَلَی أَنَّ غَیْرَ النَّبِیِّ -ﷺ- لَیْسَ لَہُ أَنْ یَحْمِیَ لِنَفْسِہِ وَفِیہِ وَفِیمَا قَبْلَہُ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ قَوْلَ النَّبِیِّ -ﷺ-: لاَ حِمَی إِلاَّ لِلَّہِ وَرَسُولِہِ ۔أَرَادَ بِہِ َحِمَی إِلاَّ عَلَی مِثْلِ مَا حَمَی عَلَیْہِ رَسُولُہُ فِی صَلاَحِ الْمُسْلِمِینَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮১৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٢) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کسی ایسی زمین کو آباد کیا جو کسی کی نہ تھی وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔ عروہ نے کہا : عمر بن خطاب (رض) نے اپنی خلافت میں اس کا فیصلہ کیا۔
(۱۱۸۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ عَمَرَ أَرْضًا لَیْسَتْ لأَحَدٍ فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا ۔ قَالَ عُرْوَۃُ قَضَی بِذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِی خِلاَفَتِہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮১৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٣) حضرت عوف اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین کو آباد کیا وہ اس کا زیادہ حق دار ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۸۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقَاشِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحْیَا مَوَاتًا مِنَ الأَرْضِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ وَلَیْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮১৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی اس کے لیے اس میں اجر ہے اور جو روزی کے متلاشی کھا جائیں وہ اس کے لیے صدقہ ہے۔
(۱۱۸۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَلَہُ فِیہَا أَجْرٌ وَمَا أَکَلَتِ الْعَافِیَۃُ فَہُوَ لَہُ صَدَقَۃٌ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٥) یہ الفاظ زائد ہیں : وہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔
(۱۱۸۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ زَادَ : مِنْہَا فَہُوَ لَہُ صَدَقَۃٌ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٦) وہ اس کے لیے ہے۔
(۱۱۸۱۶) وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ وَہْبِ بْنِ کَیْسَانَ عَنْ جَابِرٍ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَہِیَ لَہُ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٧) یعنی پرندے اور درندے۔
(۱۱۸۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامٍ زَادَ یَعْنِی الطَّیْرَ وَالسِّبْاعَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٨) حضرت سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کسی باغ کا احاطہ کیا یا کسی زمین کا تو وہ اسی کی ہے۔
(۱۱۸۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحَاطَ حَائِطًا عَلَی أَرْضٍ فَہِیَ لَہُ۔
[حسن لغیرہ۔ الطیا لسی ۹۴۸]
[حسن لغیرہ۔ الطیا لسی ۹۴۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨١٩) حضرت انس (رض) سے زمینوں کے بارے میں منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کا تم احاطہ کرلو اور اس کو نشان لگا لو وہ تمہارا ہے اور جس کا تم احاطہ نہ کرو وہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے۔
(۱۱۸۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سَعِیدٍ الْکِنْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ النَّاجِیُّ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسٍ فِی الشِّعَابِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَحَطْتُمْ عَلَیْہِ وأَعْلَمْتُمُوہُ فَہُوُ لَکُمْ وَمَا لَمْ یُحَطْ عَلَیْہِ فَہُوَ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ۔ [ضعیف۔أخرجہ ابن عدی فی الکامل ۱۱۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨٢٠) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ لوگ حضرت عمر (رض) کے زمانہ میں پتھروں سے نشان لگایا کرتے تھے آپ نے فرمایا : جس نے زمین آباد کی وہ اسی کی ہے۔ یحییٰ کہتے ہیں : نہ نشان زدہ کرے یہاں تک کہ اسے آباد کرلے۔
(۱۱۸۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ النَّاسُ یَتَحَجَّرُونَ عَلَی عَہْدِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا فَہِیَ لَہُ زَادَ مَالِکٌ : مَوَاتًا۔ قَالَ یَحْیَی کَأَنَّہُ لَمْ یَجْعَلْہَا لَہُ بِالتَّحَجِیرِ حَتَّی یُحْیِیَہَا۔ [ابن ابی شعبہ ۱۱۳۷۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ النَّاسُ یَتَحَجَّرُونَ عَلَی عَہْدِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا فَہِیَ لَہُ زَادَ مَالِکٌ : مَوَاتًا۔ قَالَ یَحْیَی کَأَنَّہُ لَمْ یَجْعَلْہَا لَہُ بِالتَّحَجِیرِ حَتَّی یُحْیِیَہَا۔ [ابن ابی شعبہ ۱۱۳۷۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨٢١) حضرت عمرو بن شعیب سے منقول ہے کہ حضرت عمر (رض) نے نشان لگانے کی مدت تین سال مقرر کی۔ پس اگر وہ چھوڑ دے یہاں تک کہ تین سال گزر جائیں۔ پھر اس آدمی کے علاوہ کسی اور نے آباد کیا تو وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۱۸۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ : أَنَّ عُمَرَ جَعَلَ التَّحْجِیرَ ثَلاَثَ سِنِینَ فَإِنْ تَرَکَہَا حَتَّی تَمْضِیَ ثَلاَثُ سِنِینَ فَأَحْیَاہَا غَیْرُہُ فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨٢٢) علقمہ بن نضلہ فرماتے ہیں کہ ابو سفیان بن حرب اپنے گھر کے صحن میں کھڑے تھے، اپنا پاؤں زمین پر مارا اور کہا : زمین کو ہان کی طرح ہے اور ابن فرقد اسلمی نے گمان کیا کہ میں اپنا حق اس کے حق سے نہیں پہچانتا۔ میرے لیے سفید اور اس کے لیے سیاہ ہے اور میری زمین یہاں سے وہاں تک ہے۔ پس عمر بن خطاب (رض) کو اس کا علم ہوا تو آپ نے کہا : ہر ایک کے لیے وہی ہے جس کا احاطہ اس کی دیواروں نے کیا ہے۔ بیشک بنجر زمینوں کو آباد کرنا جو زرعی ہوں یا گھڑا ہو یا دیواروں سے احاطہ کرلیا جائے۔
(۱۱۸۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَسَنِ بْنِ الْقَاسِمِ الأَزْرَقِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ نَضْلَۃَ : أَنَّ أَبَا سُفْیَانَ بْنَ حَرْبٍ قَامَ بِفِنَائِ دَارِہِ فَضَرَبَ بِرِجْلِہِ وَقَالَ سَنَامُ الأَرْضِ إِنَّ لَہَا سَنَامًا زَعَمَ ابْنُ فَرْقَدٍ الأَسْلَمِیُّ أَنِّی لاَ أَعْرِفُ حَقِّی مِنْ حَقِّہِ لِی بَیَاضُ الْمَرْوَۃِ وَلَہُ سَوَادُہَا وَلِی مَا بَیْنَ کَذَا إِلَی کَذَا فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : لَیْسَ لأَحَدٍ إِلاَّ مَا أَحَاطَتْ عَلَیْہِ جُدْرَاتُہُ إِنَّ إِحْیَائَ الْمَوَاتِ مَا یَکُونُ زَرْعًا أَوْ حَفْرًا أَوْ یُحَاطُ بِالْجُدْرَانِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : قَوْلُہُ إِنَّ إِحْیَائَ الْمَوَاتِ إِلَی آخِرِہِ أَظُنُّہُ مِنْ قَوْلِ الشَّافِعِیِّ فَقَدْ رَوَاہُ الْحُمَیْدِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَسَنِ دُونَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ امام شافعی ۴/۴۶]
قَالَ الشَّیْخُ : قَوْلُہُ إِنَّ إِحْیَائَ الْمَوَاتِ إِلَی آخِرِہِ أَظُنُّہُ مِنْ قَوْلِ الشَّافِعِیِّ فَقَدْ رَوَاہُ الْحُمَیْدِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَسَنِ دُونَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ امام شافعی ۴/۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین آباد کرنے اور اس پر ملنے والے اجر کا بیان
(١١٨٢٣) حکیم بن رزیق فرماتی ہیں : میں نے عمر بن عبدالعزیز (رح) کا خط پڑھا جو میرے والد کی طرف آیا تھا کہ جو انھوں نے آباد کیا وہ ان کو دیواروں یا کھیتی کے ساتھ دے دو ۔
(۱۱۸۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حُکَیْمِ بْنِ رُزَیْقٍ قَالَ قَرَأْتُ کِتَابَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ إِلَی أَبِی : أَنْ أَجِزْ لَہُمْ مَا أَحْیَوْا بِبُنْیَانٍ أَوْ حَرْثٍ۔ [صحیح۔ الخراج ۲۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮২৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو زمین الاٹ ہوئی یا اس نے نشان لگایا پھر اسے آباد نہ کیا یا اس کا بعض حصہ آباد نہ کیا
(١١٨٢٤) حارث بن بلال اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پرانی کانوں سے صدقہ وصول کیا۔ آپ نے بلال بن حارث کو عقیق کی زمین دی۔ حضرت عمر (رض) نے اپنے زمانہ میں بلال سے کہا کہ تجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس لیے نہ دی تھی کہ تو لوگوں سے روک لے، بلکہ کام کرنے کے لیے دی تھی۔ پھر حضرت عمر (رض) نے وہ زمین لوگوں میں الاٹ کردی۔
(۱۱۸۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ بِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَذَ مِنَ الْمَعَادِنِ الْقَبَلِیَّۃِ الصَّدَقَۃَ وَأَنَّہُ أَقْطَعَ بِلاَلَ بْنَ الْحَارِثِ الْعَقِیقَ أَجْمَعَ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ لِبِلاَلٍ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یُقْطِعْکَ لِتَحْجُرَہُ عَنِ النَّاسِ لَمْ یُقْطِعْکَ إِلاَّ لِتَعْمَلَ قَالَ فَأَقْطَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِلنَّاسِ الْعَقِیقَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو زمین الاٹ ہوئی یا اس نے نشان لگایا پھر اسے آباد نہ کیا یا اس کا بعض حصہ آباد نہ کیا
(١١٨٢٥) حضرت عبداللہ بن ابوبکر فرماتے ہیں : بلال بن حارث مزنی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے زمین بطور جاگیر مانگی۔ آپ نے اسے لمبی چوڑی زمین دے دی۔ جب حضرت عمر (رض) خلیفہ بنے تو آپ نے کہا : اے بلال ! تو نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے لمبی چوڑی زمین حاصل کی تھی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی سوال کرنے والے کو خالی نہ لوٹاتے تھے اور تو اس کی طاقت نہیں رکھتا جو تیرے پاس ہے۔ بلال نے کہا : ہاں۔ عمر نے کہا : تو اس کو دیکھ جو طاقت رکھتا ہے اتنی رکھ لے اور باقی دے دے۔ ہم مسلمانوں میں تقسیم کردیں بلال نے کہا : میں ایسا نہ کروں گا جو مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دی ہے۔ حضرت عمر نے کہا : تجھے ایسا ضرور کرنا پڑے گا، پھر حضرت عمر نے اس سے زمین لے لی اور مسلمانوں میں تقسیم کردی۔
(۱۱۸۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا یُونُسُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ قَالَ : جَائَ بِلاَلُ بْنُ الْحَارِثِ الْمُزَنِیُّ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَاسْتَقْطَعَہُ أَرْضًا فَقَطَعَہَا لَہُ طَوِیلَۃً عَرِیضَۃً فَلَمَّا وَلِیَ عُمَرُ قَالَ لَہُ : یَا بِلاَلُ إِنَّکَ اسْتَقْطَعْتَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَرْضًا َرِیضَۃً طَوِیلَۃً َطَعَہَا لَکَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَکُنْ یَمْنَعُ شَیْئًا یُسْأَلُہُ وَإِنَّکَ لاَ تُطِیقُ مَا فِی یَدَیْکَ فَقَالَ : أَجَلْ قَالَ : فَانْظُرْ مَا قَوِیتَ عَلَیْہِ مِنْہَا فَأَمْسِکْہُ وَمَا لَمْ تُطِقْ فَادْفَعْہُ إِلَیْنَا نَقْسِمُہُ بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ فَقَالَ : لاَ أَفْعَلُ وَاللَّہِ شَیْئٌ أَقْطَعَنِیہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ عُمَرُ : وَاللَّہِ لَتَفْعَلَنَّ فَأَخَذَ مِنْہُ مَا عَجَزَ عَنْ عِمَارَتِہِ فَقَسَمَہُ بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو زمین الاٹ ہوئی یا اس نے نشان لگایا پھر اسے آباد نہ کیا یا اس کا بعض حصہ آباد نہ کیا
(١١٨٢٦) طاؤس اپنے والد سے اور وہ مدینہ کے ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عقیق نام جگہ ایک آدمی کو دی، پھر حضرت عمر (رض) نے اپنے زمانہ میں وہ زیادہ محسوس کی تو بعض اس کو دی اور بعض دوسرے لوگوں میں بانٹ دی۔
(۱۱۸۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ : قَطَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- الْعَقِیقَ رَجُلاً وَاحِدًا فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَثُرَ عَلَیْہِ فَأَعْطَاہُ بَعْضَہُ وَقَطَعَ سَائِرَہُ النَّاسَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جسے زمین ملی پھر اس نے بیچ دیا
(١١٨٢٧) حضرت سبرہ بن عبدالعزیز اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دومہ کے نیچے مسجد والی جگہ پر اترے۔ آپ تین دن ٹھہرے، پھر تبوک کی طرف گئے اور جھینہ قبیلے کے امیر لوگ آپ کو ملے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے کہا : مروہ والے کون ہیں ؟ انھوں نے جواب دیا : جھینہ کے بنو رفاع۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے بنو رفاع کے لیے زمین الاٹ کی ہے۔ انھوں نے اسے تقسیم کرلیا ، انمیں سے بعض نے بیچ دیا اور بعض نے روک لیا اور کام کیا، پھر میں نے اپنے والد سے سوال کیا تو اس نے مجھے یہ حدیث کچھ بیان کی مکمل بیان نہیں کی۔
(۱۱۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَہْرِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی سَبْرَۃُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ بْنِ الرَّبِیعِ الْجُہَنِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَزَلَ فِی مَوْضِعِ الْمَسْجِدِ تَحْتَ دُومَۃٍ فَأَقَامَ ثَلاَثًا ثُمَّ خَرَجَ إِلَی تَبُوکَ وَإِنَّ جُہَیْنَۃَ لَحِقُوہُ بِالرَّخِیَۃِ فَقَالَ لَہُمْ : مَنْ أَہْلُ ذِی الْمَرْوَۃِ۔ فَقَالُوا: بَنُو رِفَاعَۃَ مِنْ جُہَیْنَۃَ فَقَالَ: قَدْ أَقْطَعْتُہَا لِبَنِی رِفَاعَۃَ۔ فَاقْتَسَمُوہَا فَمِنْہُمْ مَنْ بَاعَ وَمِنْہُمْ مَنْ أَمْسَکَ فَعَمِلَ، ثُمَّ سَأَلْتُ أَبَاہُ عَبْدَالْعَزِیزِ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَحَدَّثَنِی بِبَعْضِہِ وَلَمْ یُحَدِّثْنِی بِہِ کُلِّہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٢٨) ابیض بن حمال وفد کی شکل میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے اور آپ سے نمک کی کان مانگی۔ ابن المتوکل نے کہا : وہ جو بڑی فائدہ مند ہے آپ نے اسے دے دی۔ جب وہ لے کر واپس ہوئے تو مجلس میں سے ایک آدمی نے کہا : آپ جانتے ہیں کہ آپ نے اسے کیا دیا ہے ؟ آپ نے اسے جاری پانی دے دیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واپس لے لیا۔ راوی فرماتے ہیں : میں نے چراگاہ مانگ لی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : جب کھر نہ پہنچیں۔ ابن المتوکل نے کہا : اونٹوں کے کھر۔
(۱۱۸۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا نُعَیْمٌ یَعْنِی ابْنَ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ قَیْسٍ الْمَأْرِبِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْعَسْقَلاَنِیُّ الْمَعْنَی وَاحِدٌ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ قَیْسٍ الْمَأْرِبِیَّ حَدَّثَہُمْ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ شَرَاحِیلَ عَنْ سُمَیِّ بْنِ قَیْسٍ عَنْ شُمَیْرٍ قَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ ابْنِ عَبْدٍ الْمَدَانِ عَنْ أَبْیَضَ بْنِ حَمَّالٍ : أَنَّہُ وَفْدَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَاسْتَقْطَعَہُ الْمِلْحَ قَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ الَّذِی بِمَأْرِبَ فَقَطَعَہُ لَہُ فَلَمَّا أَنْ وَلَّی قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْمَجْلِسِ : أَتَدْرِی مَا قَطَعْتَ لَہُ إِنَّمَا قَطَعْتَ لَہُ الْمَائَ الْعِدَّ قَالَ فَانْتَزِعَ مِنْہُ قَالَ وَسَأَلْتُہُ عَمَّا یُحْمَی مِنَ الأَرَاکِ قَالَ : مَا لَمْ تَنَلْہُ خِفَافُ ۔ وَقَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ : أَخْفَافُ الإِبِلِ ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْعَسْقَلاَنِیُّ الْمَعْنَی وَاحِدٌ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ قَیْسٍ الْمَأْرِبِیَّ حَدَّثَہُمْ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ شَرَاحِیلَ عَنْ سُمَیِّ بْنِ قَیْسٍ عَنْ شُمَیْرٍ قَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ ابْنِ عَبْدٍ الْمَدَانِ عَنْ أَبْیَضَ بْنِ حَمَّالٍ : أَنَّہُ وَفْدَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَاسْتَقْطَعَہُ الْمِلْحَ قَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ الَّذِی بِمَأْرِبَ فَقَطَعَہُ لَہُ فَلَمَّا أَنْ وَلَّی قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْمَجْلِسِ : أَتَدْرِی مَا قَطَعْتَ لَہُ إِنَّمَا قَطَعْتَ لَہُ الْمَائَ الْعِدَّ قَالَ فَانْتَزِعَ مِنْہُ قَالَ وَسَأَلْتُہُ عَمَّا یُحْمَی مِنَ الأَرَاکِ قَالَ : مَا لَمْ تَنَلْہُ خِفَافُ ۔ وَقَالَ ابْنُ الْمُتَوَکِّلِ : أَخْفَافُ الإِبِلِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٢٩) ابیض بن حمال نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نمک کی کان مانگی، جو بڑی فائدہ مند تھی۔ آپ نے وہ دینے کا ارادہ کیا تو ایک آدمی نے کہا : وہ جاری پانی کی طرح ہے آپ نے دینے سے انکار کردیا۔
(۱۱۸۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ قَیْسٍ الْمَأْرِبِیِّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبْیَضَ بْنِ حَمَّالٍ: أَنَّہُ اسْتَقْطَعَ النَّبِیَّ -ﷺ- الْمِلْحَ الَّذِی بِمَأْرِبَ فَأَرَادَ أَنْ یُقْطِعَہُ إِیَّاہُ فَقَالَ رَجُلٌ : إِنَّہُ کَالْمَائِ الْعِدِّ فَأَبَی أَنْ یُقْطِعَہُ۔
قَالَ الأَصْمَعِیُّ : الْمَائُ الْعِدُّ الدَّائِمُ الَّذِی لاَ انْقِطَاعَ لَہُ وَہُوَ مِثْلُ مَائِ الْعَیْنِ وَمَائِ الْبِئْرِ۔ [ضعیف]
قَالَ الأَصْمَعِیُّ : الْمَائُ الْعِدُّ الدَّائِمُ الَّذِی لاَ انْقِطَاعَ لَہُ وَہُوَ مِثْلُ مَائِ الْعَیْنِ وَمَائِ الْبِئْرِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮৩৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٣٠) بنی فزارۃ کے ایک آدمی سیار بن منظور نے اپنے والد سے اور اس نیبھیسہ نامی عورت سے اور اس نے اپنے والد سے نقل کیا کہ میرے والد نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت طلب کی۔ وہ داخل ہوئے۔ آپ کا بوسہ لیا اور چمٹ گئے اور کہا : یا نبی اللہ ! کونسی چیز ہے جس کا روکنا حلال نہیں ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانی۔ پھر کہا : یا نبی اللہ ! کونسی چیز ہے جس کا روکنا حلال نہیں ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نمک۔ پھر کہا : یا نبی اللہ ! کونسی چیز ہے جس کا روکنا حلال نہیں ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو جو بھی اچھا کام کرے تیرے لیے بہتر ہے۔
(۱۱۸۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا کَہْمَسٌ عَنْ سَیَّارِ بْنِ مَنْظُورٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِی فَزَارَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ امْرَأَۃٍ یُقَالُ لَہَا بُہَیْسَۃُ عَنْ أَبِیہَا قَالَتْ : اسْتَأْذَنَ أَبِی النَّبِیَّ -ﷺ- فَدَخَلَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ قَمِیصِہِ فَجَعَلَ یُقَبِّلُ وَیَلْتَزِمُ ثُمَّ قَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ مَا الشَّیْئُ الَّذِی لاَ یَحِلُّ مَنْعُہُ؟ قَالَ : الْمَائُ ۔ قَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ مَا الشَّیْئُ الَّذِی لاَ یَحِلُّ مَنْعُہُ؟ قَالَ : الْمِلْحُ۔ قَالَ: یَا نَبِیَّ اللَّہِ مَا الشَّیْئُ الَّذِی لاَ یَحِلُّ مَنْعُہُ؟ قَالَ : أَنْ تَفْعَلَ الْخَیْرَ خَیْرٌ لَکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক: