আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৫ টি

হাদীস নং: ১১৮৩৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٣١) صفیہ اور دحیبہ فرماتی ہیں کہ ان کی دادی نے ان کو خبر دی کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ اس نے کہا : میرے صاحب یعنی حریث بن حسان بنی بکر بن وائل کی طرف سے وفد کی صورت میں آئے۔ اسلام پر بیعت کی، پھر کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے اور بنی تمیم کے درمیان اس صحرا کے بارے میں لکھ دیں کہ وہ ہماری طرف تجاوز نہ کریں، الا یہ کہ کوئی مسافر ہو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے غلام ! صحرا کے بارے میں لکھ دو ۔ جب میں نے اس کو دیکھا کہ اس کو میرے لیے لکھنے کا حکم ہوا ہے تو اس نے مجھے غور سے دیکھا اور وہ میرا وطن اور میرا گھر تھا۔ میں نے کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں نے آپ سے زمین کے برابر ہونے کا سوال نہیں کیا، وہ تو صحرا ہے اونٹوں اور بکریوں کی چراگاہ ہے اور بنی تمیم کی عورتیں اور ان کے بیٹے بھی پاس ہیں۔ آپ نے فرمایا : اے غلام ! ٹھہر جا مسکینہ نے سچ کہا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، پانی اور درخت وغیرہ میں وہ ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔
(۱۱۸۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ حَسَّانَ الْعَنْبَرِیُّ قَالَ حَدَّثَتْنِی جَدَّتَایَ صَفِیَّۃُ وَدُحَیْبَۃُ ابْنَتَا عُلَیْبَۃَ وَکَانَتْا رَبِیبَتَیْ قَیْلَۃَ بِنْتِ مَخْرَمَۃَ وَکَانَتْ جَدَّۃُ أَبِیہِمَا أَنَّہَا أَخْبَرَتْہُمَا قَالَتْ : قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَتْ فَقَدِمَ صَاحِبِی تَعْنِی حُرَیْثَ بْنَ حَسَّانَ وَافِدَ بَنِی بَکْرِ بْنِ وَائِلٍ فَبَایَعَہُ عَلَی الإِسْلاَمِ عَلَیْہِ وَعَلَی قَوْمِہِ ثُمَّ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اکْتُبْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ بَنِی تَمِیمٍ بِالدَّہْنَائِ َ یُجَاوِزَہَا إِلَیْنَا مِنْہُمْ إِلاَّ مُسَافِرٌ أَوْ مُجَاوِرٌ فَقَالَ : اکْتُبْ لَہُ یَا غُلاَمُ بِالدَّہْنَائِ ۔ فَلَمَّا رَأَیْتُہُ قَدْ أَمَرَ لَہُ بِہَا شُخِصَ بِی وَہِیَ وَطَنِی وَدَارِی فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہُ لَمْ یَسْأَلْکَ السَّوِّیَۃَ مِنَ الأَرْضِ إِذْ سَأَلَکَ إِنَّمَا ہَذَہِ الدَّہْنَائُ عِنْدَکَ مُقَیَّدُ الْجَمَلِ وَمَرْعَی الْغَنَمِ وَنِسَائُ َمِیمٍ وَأَبْنَاؤُہَا وَرَائَ ذَلِکَ فَقَالَ : أَمْسِکْ یَا غُلاَمُ صَدَقَتِ الْمِسْکِینَۃُ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ یَسَعُہُمَا الْمَائُ وَالشَّجَرُ وَیَتَعَاوَنَانِ عَلَی الْفُتَّانِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৩৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٣٢) مسور کے الفاظ ہیں کہ انھوں نے مہاجرین صحابہ میں سے ایک آدمی سے سنا کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تین غزوے لڑے ، میں نے آپ سے سنا : مسلمان آپس میں تین چیزوں میں شریک ہیں : پانی، گھاس اور آگ میں۔
(۱۱۸۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ حِبَّانَ بْنِ زَیْدٍ الشَّرْعَبِیِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَرَنٍ

(ح) قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو خِدَاشٍ وَہَذَا لَفْظُ مُسَدَّدٍ أَنَّہُ سَمِعَ رَجُلاً مِنَ الْمُہَاجِرِینَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : غَزَوْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- ثَلاَثًا أَسْمَعُہُ یَقُولُ : الْمُسْلِمُونَ شُرَکَائُ فِی ثَلاَثٍ الْمَائِ وَالْکَلإِ وَالنَّارِ۔ أَبُو خِدَاشٍ ہُوَ حِبَّانُ بْنُ زَیْدٍ الشَّرْعَبِیُّ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ثَوْرُ بْنُ یَزِیدَ وَمُعَاذٌ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ حَرِیزٍ وَقَالَ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَبَّانُ بْنُ زَیْدٍ بِالْفَتْحِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৩৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٣٣) ثور بن یزید نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرفوعاًروایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان گھاس ، پانی اور آگ میں شریک ہیں۔
(۱۱۸۳۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ یَرْفَعُہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْمُسْلِمُونَ شُرَکَائُ فِی الْکَلإِ وَالْمَائِ وَالنَّارِ ۔ أَرْسَلَہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ ثَوْرٍ وَإِنَّمَا أَخَذَہُ ثَوْرٌ عَنْ حَرِیزٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৩৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظاہری کانوں سے کیا الاٹ کرنا جائز نہیں ہے
(١١٨٣٤) ابو فداش نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تین غزوے لڑے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے سنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان تین چیزوں میں شریک ہیں : پانی ، گھاس اور آگ۔
(۱۱۸۳۴) أَخْبَرَنِیہِ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ رَجَائٍ الْبَزَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْغَازِی حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ : عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی الْقَطَّانَ حَدَّثَنَا ثَوْرٌ عَنْ حَرِیزٍ عَنْ أَبِی خِدَاشٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : غَزَوْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- ثَلاَثَ غَزَوَاتٍ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : الْمُسْلِمُونَ شُرَکَائُ فِی ثَلاَثٍ فِی الْمَائِ وَالْکَلإِ وَالنَّارِ ۔

قَالَ وَسَمِعْتُ أَبَا حَفْصٍ یَقُولُ وَسَأَلْتُ عَنْہُ مُعَاذًا فَحَدَّثَنِی قَالَ حَدَّثَنِی حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ زَیْدٍ الشَّرْعَبِیُّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : غَزَوْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ قَالَ أَبُو حَفْصٍ ثُمَّ قَدِمَ عَلَیْنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ فَحَدَّثَنَا بِہِ أَظُنُّہُ عَنْ حَرِیزٍ حَدَّثَنَا حَبَّانَ بْنُ زَیْدٍ الشَّرْعَبِیُّ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَحْدَہُ یَقُولُ حَبَّانُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
ٍ (١١٨٣٥) حضرت ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی آدمی کسی کو اس کے بیٹھنے کی جگہ سے نہ اٹھائے کہ پھر خود اس جگہ بیٹھ جائے۔
(۱۱۸۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یُقِیمُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ مَجْلِسِہِ ثُمَّ یَجْلِسُ فِیہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ۔ [بخاری ۶۲۶۹، مسلم ۲۱۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
(١١٨٣٦) حضرت علی (رض) بازار کی طرف گئے، بازار میں دکانیں بنائی گئی تھیں۔ آپ کے حکم سے وہ اکھاڑ دی گئیں اور بنی بکاّء کے گھروں کے پاس سے گزرے تو کہا : یہ مسلمانوں کے بازار کی جگہیں ہیں۔ ان کو حکم دیا کہ وہ یہاں سے پھرجائیں اور ان مکانوں کی منہدم کریں۔ حضرت علی نے فرمایا : جو بازار میں جگہ پر سبقت لے پس وہ اس کا حق دار ہے۔ راوی کہتا ہے : آپ ہمیں دیکھیں گے کہ آج کوئی کسی جگہ ہوتا ہے تو کل کسی اور جگہ ہوتا ہے۔
(۱۱۸۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْفَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُنْدَارِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی الْہَیْثَمِ حَدَّثَنِی الأَصْبَغُ بْنُ نُبَاتَۃَ الْمُجَاشِعِیُّ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَرَجَ إِلَی السُّوقِ فَإِذَا دَکَاکِینُ قَدْ بُنِیَتْ بِالسُّوقِ فَأَمَرَ بِہَا فَخُرِّبَتْ فَسُوِّیَتْ قَالَ وَمَرَّ بِدُورِ بَنِی الْبَکَّائِ فَقَالَ : ہَذِہِ مِنْ سُوقِ الْمُسْلِمِینَ قَالَ فَأَمَرَہُمْ أَنْ یَتَحَوَّلُوا وَہَدَمَہَا۔ قَالَ وَقَالَ عَلِیٌّ : مَنْ سَبَقَ إِلَی مَکَانٍ فِی السُّوقِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ۔ قَالَ : فَلَقَدْ رَأَیْتَنَا نُبَایِعُ الرَّجُلُ الْیَوْمَ ہَا ہُنَا وَغَدًا مِنْ نَاحِیَۃِ أُخْرَی۔ [ضعیف۔جد۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
(١١٨٣٧) ابو یعفور فرماتے ہیں کہ ہم مغیرہ بن شعبہ (رض) کے دور میں جو جس جگہ پر سبقت لے جاتا وہ رات تک ادھر ہی رہتا۔
(۱۱۸۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ سَلَمَۃَ بْنِ الْجَارُودِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْیَانَ الْجَرْجَرَائِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ قَالَ: کُنَّا فِی زَمَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ مَنْ سَبَقَ إِلَی مَکَانٍ فِی السُّوقِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ إِلَی اللَّیْلِ۔[حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
(١١٨٣٨) حضرت بلال عبسی فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین چیزیں چراگاہ میں شامل ہیں : کنویں کا پانی ، گھوڑوں کا اصطبل اور لوگوں کا حلقہ۔
(۱۱۸۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ سَعْدٍ الْکَاتِبِ عَنْ بِلاَلٍ الْعَبْسِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ حِمَی إِلاَّ فِی ثَلاَثٍ ثَلَّۃِ الْبِئْرِ وَمَرْبَطِ الْفَرَسِ وَحَلْقَۃِ الْقَوْمِ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
(١١٨٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب آدمی اپنی مجلس سے کھڑا ہو اپھر واپس پلٹا وہی اس کا حق دار ہے۔ ایک آدمی اپنی جگہ سے کھڑا ہوا تو میں وہاں بیٹھ گیا۔ جب وہ واپس آیا تو ابو صالح نے مجھے اس جگہ سے اٹھا دیا۔
(۱۱۸۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الضَّبِّیُّ أَخْبَرَنَا سُہَیْلُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا قَامَ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسِہِ ثُمَّ عَادَ إِلَیْہِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ ۔ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ مَجْلِسِہِ فَجَلَسْتُ فِیہِ ثُمَّ عَادَ فَأَقَامَنِی أَبُو صَالِحٍ عَنْہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ معمر بن راشد فی الجامع ۱۹۷۹۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بازاروں وغیرہ میں بیٹھنے کا بیان
(١١٨٤٠) حضرت ابو درداء نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بیٹھتے اور ہم بھی آپ کے اردگر بیٹھتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کھڑے ہوتے اور واپس آنے کا ارادہ ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے جوتے یا کوئی اور چیز اس جگہ رکھ دیتے، صحابہ سمجھ جاتے اور جم کر بیٹھے رہتے۔
(۱۱۸۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُبَشِّرٌ الْحَلَبِیُّ عَنْ تَمَّامِ بْنِ نَجِیحٍ عَنْ أَبِی َعْبٍ الإِیَادِیِّ قَالَ : کُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَی أَبِی الدَّرْدَائِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا جَلَسَ وَجَلَسْنَا حَوْلَہُ فَقَامَ فَأَرَادَ الرُّجُوعَ نَزَعَ نَعْلَیْہِ أَوْ بَعْضَ مَا یَکُونُ عَلَیْہِ فَیَعْرِفُ ذَلِکَ أَصْحَابُہُ فَیَثْبُتُونَ۔ [صحیح۔ابو داؤد ۴۶۵۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھپی ہوئی کانوں کی الاٹمنٹ کا بیان
(١١٨٤١) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال بن حارث مزنی کو فرع کی طرف قبیلہ کی کانیں جا گیر پر دیں۔ ان سے ان کانوں سے آج تک زکوۃ کے علاوہ کچھ نہ لیا جاتا تھا۔
(۱۱۸۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَقْطَعَ بِلاَلَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِیَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِیَّۃِ وَہِیَ مِنْ نَاحِیَۃِ الْفُرْعِ فَتِلْکَ الْمَعَادِنُ لاَ یُؤْخَذُ مِنْہَا إِلاَّ الزَّکَاۃُ إِلَی الْیَوْمِ۔[ضعیف۔ ابو داؤد ۴۸۵۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھپی ہوئی کانوں کی الاٹمنٹ کا بیان
(١١٨٤٢) حضرت ابن عباس سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال بن حارث کو پرانی کا نیں دیں بلندی والی بھی اور گہری بھی اور وہ کھیتی کے قابل تھیں۔
(۱۱۸۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَیْدٍ الدِّیلِیِّ وَعَنْ خَالِہِ مُوسَی بْنِ مَیْسَرَۃَ مَوْلَی بَنِی الدِّیلِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : أَعْطَی النَّبِیُّ -ﷺ- بِلاَلَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِیَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِیَّۃِ جِلْسِیَّہَا وَغَوْرِیَّہَا وَحَیْثُ یَصْلُحُ الزَّرْعُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٣) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زائد پانی سے منع نہ کیا جائے کہ گھاس اگنے سے روک دی جائے۔
(۱۱۸۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یُمْنَعُ فَضْلُ الْمَائِ لِیُمْنَعَ بِہِ الْکَلأُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[بخاری ۲۳۵۳، مسلم ۱۵۶۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زائد پانی سے منع نہ کیا جائے کہ گھاس اگنے سے روک دی جائے۔
(۱۱۸۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ حَدَّثَنَا یُونُسُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاہِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یُمْنَعُ فَضْلُ الْمَائِ لِیُمْنَعَ بِہِ الْکَلأُ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ اللَّیْثِ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ الْمُسَیَّبِ وَأَبُو سَلَمَۃَ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَمْنَعُوا فَضْلَ الْمَائِ لِتَمْنَعُوا بِہِ الْکَلأَ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [بخاری ۲۳۵۳، مسلم ۱۵۶۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٥) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین آدمی ایسے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ ان سے کلام نہیں کرے گا اور نہ ان کی طرف (نظر رحمت سے ) دیکھیں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے : ایک آدمی جو جھوٹی قسم سے کسی مسلمان کا مال ہتھیالے۔ دوسرا وہ آدمی جو عصر کی نماز کے بعد قسم اٹھائے کہ اسے سامان کی قیمت زیادہ دی جا رہی ہے جتنی اب دی جا رہی ہے اور وہ جھوٹا ہے اور وہ آدمی جو زائد پانی روک دے۔ پس اللہ کہتے ہیں : آج میں تجھ سے اپنا فضل روک لوں گا جس طرح تیرے ہاتھ نے کام نہ کر کے میرا فضل روکا۔
(۱۱۸۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدُوَیْہِ بْنِ سَہْلٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أُرَاہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ثَلاَثَۃٌ لاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یَنْظُرُ إِلَیْہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ رَجُلٌ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ عَلَی مَالِ مُسْلِمٍ فَاقْتَطَعَہُ وَرَجُلٌ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ بَعْدَ صَلاَۃِ الْعَصْرِ أَنَّہُ أُعْطِیَ بِسِلْعَتِہِ أَکْثَرَ مِمَّا أُعْطِیَ وَہُوَ کَاذِبٌ وَرَجُلٌ مَنَعَ فَضْلَ مَائٍ فَإِنَّ اللَّہَ سُبْحَانَہُ وَتَعَالَی یَقُولُ : الْیَومَ أَمْنَعُکَ فَضْلِی کَمَا مَنَعْتَ فَضْلَ مَا لَمْ تَعْمَلْ یَدَاکَ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ کِلاَہُمَا عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [بخاری ۲۳۶۹، مسلم ۱۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٦) عروہ بنت عبدالرحمن نے خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کنویں کا پانی نہ روکا جائے۔
(۱۱۸۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الرِّجَالِ : مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَارِثَۃَ عَنْ أُمِّہِ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ َخْبَرَتْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یُمْنَعُ نَقْعُ بِئْرٍ ۔ [صحیح لغیرہ۔ مالک ۱۴۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٧) ابو الرجل کہتے ہیں : میں نے اپنی ماں سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کنویں کا پانی روکنے سے منع فرمایا۔
(۱۱۸۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الرِّجَالِ قَالَ سَمِعْتُ أُمِّی تَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُمْنَعَ نَقْعُ بِئْرٍ۔

ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مُرْسَلٌ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٨) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ کنویں کا پانی روکا جائے۔
(۱۱۸۴۸) وَقَدْ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ مِنْ أَصْلِہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی الرِّجَالِ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یُمْنَعَ نَقْعُ الْبِئْرِ۔ ہَکَذَا أَتَی بِہِ مَوْصُولاً وَإِنَّمَا یُعْرَفُ مَوْصُولاً مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی الرِّجَالِ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح لغیرہ۔ احمد ۶/۱۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٤٩) حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی کنویں کا پانی نہ روکے، وہ تو سب کے لیے مشترک ہے عبدالرحمن کہتے ہیں : میں نے اپنے والد سے سنا کہ الرھو یہ ہے کہ کنواں پانی میں مشترک ہو، پس اگر آدمی کے پاس زائد پانی ہو تو وہ دوسرے صاحب کو نہ روکے۔
(۱۱۸۴۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْحَجَبِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الرِّجَالِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ عَنْ أُمِّہِ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یُمْنَعُ نَقْعُ الْبِئْرِ وَہُوَ الرَّہْوُ ۔ (غ) قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ : الرَّہْوُ أَنْ تَکُونُ الْبِئْرُ بَیْنَ شُرَکَائَ فِیہَا الْمَائُ فَیَکُونُ لِلرَّجُلِ فِیہَا فَضْلٌ فَلاَ یَمْنَعُ صَاحِبَہُ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی الرِّجَالِ مَوْصُولاً وَرَوَاہُ أَیْضًا حَارِثَۃُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَۃَ مَوْصُولاً۔ إِلاَّ أَنَّ حَارِثَۃَ ضَعِیفٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زائد پانی روکنے کی ممانعت کا بیان
(١١٨٥٠) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زائد پانی سے نہ روکا جائے اور نہ کنویں کے پانی سے روکا جائے۔
(۱۱۸۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی دَاوُدَ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ : شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا حَارِثَۃُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یُمْنَعُ فَضْلُ الْمَائِ وَلاَ نَقْعُ الْبِئْرِ ۔

حَارِثَۃُ ہَذَا ضَعِیفٌ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক: