আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
ہبہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১১১ টি
হাদীস নং: ১২০০৪
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان
اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٩) حضرت نعمان بن بشیر (رض) خطبہ دے رہے تھے، فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو، اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو۔
(۱۱۹۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ ْنِ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ یَعْنِی ابْنَ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ حَاجِبِ بْنِ الْمُفَضَّلِ بْنِ الْمُہَلَّبِ بْنِ أَبِی صُفْرَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنِ بَشِیرٍ یَخْطُبُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمُ اعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ ۔ لَفْظُہُمَا سَوَائٌ۔ [صحیح لغیرہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ یَعْنِی ابْنَ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ حَاجِبِ بْنِ الْمُفَضَّلِ بْنِ الْمُہَلَّبِ بْنِ أَبِی صُفْرَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنِ بَشِیرٍ یَخْطُبُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمُ اعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ ۔ لَفْظُہُمَا سَوَائٌ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৫
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان
اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١٢٠٠٠) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرو اگر میں کسی کو فضیلت دیتا تو عورتوں کو فضیلت دیتا۔
(۱۲۰۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : سَوُّوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ فِی الْعَطِیَّۃِ فَلَوْ کُنْتُ مُفَضِّلاً أَحَدًا لَفَضَّلْتُ النِّسَائَ۔ [صحیح لغیرہ۔ الی کل العطیۃ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৬
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠١) نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں : میرے والد مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے کر آئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ گواہ بن جائیں کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے اتنا عطیہ دیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تو نے اپنے سارے بیٹوں کو عطیہ دیا ہے، جس طرح نعمان کو دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے علاوہ کسی کو گواہ بنا لو، کیا تجھے پسند نہیں کہ وہ تیرے لیے نیکی میں سب برابر ہوں، اس نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا : اس وقت نہیں۔
شعبی کے الفاظ ہیں : کیا تجھے پسند نہیں کہ وہ تیرے لیے نیکی اور کرم میں برابر ہوں ؟ اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر اس پر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لو۔
شعبی کے الفاظ ہیں : کیا تجھے پسند نہیں کہ وہ تیرے لیے نیکی اور کرم میں برابر ہوں ؟ اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر اس پر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لو۔
(۱۲۰۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا رِبْعِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ : جَائَ بِی أَبِی یَحْمِلُنِی إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اشْہَدْ أَنِّی نَحَلْتُ النُّعْمَانَ مِنْ مَالِی کَذَا وَکَذَا قَالَ : کُلَّ بَنِیکَ نَحَلْتَ مِثْلَ الَّذِی نَحَلْتَ النُّعْمَانَ ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : فَأَشْہِدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی أَلَیْسَ یَسُرُّکَ أَنْ یَکُونُوا إِلَیْکَ فِی الْبِرِّ سَوَائً ۔ قَالَ : بَلَی قَالَ : فَلاَ إِذًا ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُغِیرَۃُ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَلَیْسَ یَسُرُّکَ أَنْ یَکُونُوا لَکَ فِی الْبِرِّ وَاللُّطْفِ سَوَائً ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَأَشْہِدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُغِیرَۃُ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَلَیْسَ یَسُرُّکَ أَنْ یَکُونُوا لَکَ فِی الْبِرِّ وَاللُّطْفِ سَوَائً ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَأَشْہِدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৭
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٢) نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ مجھے میرے والدنے عطیہ دیا، اسماعیل بن سالم نے لوگوں کے درمیان سے کہا : غلام کا عطیہ دیا۔ نعمان نے کہا : میری ماں عمرہ بنت رواحہ نے کہا : تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جا اور آپ کو گواہ بنا۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، آپ کے سامنے یہ ذکر کیا کہ میں نے اپنے بیٹے نعمان کو عطیہ دیا ہے اور عمرہ نے مجھ سے سوال کیا ہے کہ میں آپ کو گواہ بناؤں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تیرے اس کے علاوہ اور بھی بیٹے ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے سب کو نعمان کی طرح عطیہ دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں، بعض محدثین نے نقل کیا ہے کہ یہ ظلم ہے اور بعض نے کہا : یہ خاص عطیہ ہے جو دوسروں کو چھوڑ کر اسے دیا گیا ہے یا مجبوری کا عطیہ ہے۔ پس میرے علاوہ کسی کو گواہ بنا لو۔ مغیرہ کے الفاظ ہیں : کیا تجھے پسند نہیں وہ کہ نیکی اور کرم میں تیرے لیے برابر ہوں۔ اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : میرے علاوہ کسی کو گواہ بنا لو اور مجاہد نے اپنی حدیث میں ذکر کیا ہے کہ تیرے اوپر ان کے لیے حق ہے کہ ان کے درمیان عدل کر، جس طرح ان پر تیرا حق ہے کہ وہ تجھ سے نیکی کریں۔
(۱۲۰۰۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا سَیَّارٌ وَأَخْبَرَنَا مُغِیرَۃُ وَأَخْبَرَنَا دَاوُدُ عَنِ الشَّعْبِیِّ وَمُجَالِدٌ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ : نَحَلَنِی أَبِی نُحْلاً قَالَ إِسْمَاعِیلُ بْنُ سَالِمٍ مِنْ بَیْنَ الْقَوْمِ : نَحَلَہُ غُلاَمًا لَہُ قَالَ فَقَالَتْ لَہُ أُمِّی عَمْرَۃُ بِنْتُ رَوَاحَۃَ : ائْتِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَشْہِدْہُ قَالَ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : إِنِّی نَحَلْتُ ابْنِی النُّعْمَانَ نُحْلاً وَإِنَّ عَمْرَۃَ سَأَلَتْنِی أَنْ أُشْہِدَکَ عَلَی ذَلِکَ قَالَ فَقَالَ : أَلَکَ وَلَدٌ سِوَاہُ؟ ۔ قَالَ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : وَکُلَّہُمْ أَعْطَیْتَہُ مِثْلَ الَّذِی أَعْطَیْتَ النُّعْمَانَ؟ ۔ قَالَ : لاَ قَالَ فَقَالَ بَعْضُ ہَؤُلاَئِ الْمُحَدِّثِینَ : ہَذَا جَوْرٌ ۔ وَقَالَ بَعْضُہُمْ : ہَذَا تَلْجِئَۃٌ فَأَشْہِدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی ۔ قَالَ مُغِیرَۃُ فِی حَدِیثِہِ : أَلَیْسَ یَسُرُّکَ أَنْ یَکُونُوا لَکَ فِی الْبِرِّ وَاللُّطْفِ سَوَائً ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَأَشْہِدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی ۔ وَذَکَرَ مُجَالِدٌ فِی حَدِیثِہِ : إِنَّ لَہُمْ عَلَیْکَ مِنَ الْحَقِّ أَنْ تَعْدِلَ بَیْنَہُمْ کَمَا أَنَّ لَکَ عَلَیْہِمْ مِنَ الْحَقِّ أَنْ یَبَرُّوکَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৮
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٣) شعبی فرماتے ہیں کہ میں نے نعمان بن بشیر (رض) سے لمبا قصہ سنا، انھوں نے آخر میں کہا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اس پر گواہ نہیں بنتا، یہ ظلم ہے اس پر کسی اور کو گواہ بنالے اور اپنی اولاد کے درمیان عطیہ میں عدل کرو جس طرح تم پسند کرتے ہو کہ وہ نیکی میں تمہارے ساتھ عدل کریں۔
(۱۲۰۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِیرٍ فَذَکَرَ الْقِصَّۃَ بِطُولِہَا قَالَ فِی آخِرِہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : فَإِنِّی لاَ أَشْہَدُ عَلَی ہَذَا ہَذَا جَوْرٌ أَشْہَدْ عَلَی ہَذَا غَیْرِی اعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ فِی النُّحْلِ کَمَا تُحِبُّون أَنْ یَعْدِلُوا بَیْنَکُمْ فِی الْبِرِّ وَاللُّطْفِ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৯
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٤) حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ میرے والدنے مجھے عطیہ دیا، پھر وہ مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لائے کہ آپ کو گواہ بنالیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تو نے اپنے سارے بیٹوں کو عطیہ دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تو ان سے نیکی کا ارادہ نہیں رکھتاجس طرح اس سے رکھتا ہے ؟ اس نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں گواہ نہیں بن سکتا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی اولاد میں قربت اختیار کرو۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت ابوبکر (رض) نے حضرت عائشہ (رض) کو عطیہ کے ساتھ فضیلت دی۔
شیخ فرماتے ہیں : عروہ بن زبیر کہتے ہیں : حضرت عائشہ (رض) نے کہا : حضرت ابوبکر (رض) نے مجھے اپنے مال سے بیس وسق کاٹنے والی کھجوریں دیں، جب وفات کا وقت آیا تو بیٹھ گئے پھر گواہ بنایا، پھر کہا : اے پیاری بیٹی ! لوگوں میں سے میرے بعد تیرا غنی ہونا زیادہ پسندیدہ ہے اور بیشک میں نے تجھے بیس وسق کا ٹنے والی کھجوریں دیں ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ تو اسے اپنے قبضے میں لے اور کاٹ لے۔ لیکن آج وہ وارث کا مال ہے اور وہ تیرے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ حضرت عائشہ (رض) نے کہا : اے ابا جان ! یہ اسماء میری بہن ہے تو دوسری کون ہے ؟ آپ نے کہا : خارجہ کی بیٹی کے پیٹ میں جو ہے میرے خیال میں وہ لڑکی ہے، حضرت عائشہ (رض) نے کہا اگر آپ مجھے اتنا زیادہ بھی دیتے تو میں آپ کی طرف لوٹا دیتی،۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے عاصم بن عمر کو عطیہ دے کر فضیلت دی اور عبدالرحمن بن عوف نے ام کلثوم کے بیٹے کو فضیلت دی۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت ابوبکر (رض) نے حضرت عائشہ (رض) کو عطیہ کے ساتھ فضیلت دی۔
شیخ فرماتے ہیں : عروہ بن زبیر کہتے ہیں : حضرت عائشہ (رض) نے کہا : حضرت ابوبکر (رض) نے مجھے اپنے مال سے بیس وسق کاٹنے والی کھجوریں دیں، جب وفات کا وقت آیا تو بیٹھ گئے پھر گواہ بنایا، پھر کہا : اے پیاری بیٹی ! لوگوں میں سے میرے بعد تیرا غنی ہونا زیادہ پسندیدہ ہے اور بیشک میں نے تجھے بیس وسق کا ٹنے والی کھجوریں دیں ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ تو اسے اپنے قبضے میں لے اور کاٹ لے۔ لیکن آج وہ وارث کا مال ہے اور وہ تیرے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ حضرت عائشہ (رض) نے کہا : اے ابا جان ! یہ اسماء میری بہن ہے تو دوسری کون ہے ؟ آپ نے کہا : خارجہ کی بیٹی کے پیٹ میں جو ہے میرے خیال میں وہ لڑکی ہے، حضرت عائشہ (رض) نے کہا اگر آپ مجھے اتنا زیادہ بھی دیتے تو میں آپ کی طرف لوٹا دیتی،۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے عاصم بن عمر کو عطیہ دے کر فضیلت دی اور عبدالرحمن بن عوف نے ام کلثوم کے بیٹے کو فضیلت دی۔
(۱۲۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا قَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عِیسَی الْبِسْطَامِیُّ حَدَّثَنَا أَزْہَرُ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ : نَحَلَنِی أَبِی نِحْلَۃً ثُمَّ أَتَی بِی النَّبِیَّ -ﷺ- یُشْہِدُہُ فَقَالَ : أَکُلَّ بَنِیکَ أَعْطَیْتَہُ ہَذَا ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : أَلَیْسَ تُرِیدُ مِنْہُمْ مِنَ الْبِرِّ مَا تُرِیدُ مِنْ ہَذَا ۔ قَالَ : بَلَی قَالَ : فَإِنِّی لاَ أَشْہَدُ ۔ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَحَدَّثْتُہُ مُحَمَّدًا یَعْنِی ابْنَ سِیرِینَ فَقَالَ إِنَّمَا تَحَدَّثَنَا أَنَّہُ قَالَ : قَارِبُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ ۔[صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیِّ عَنْ أَزْہَرَ بْنِ سَعْدٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ فَضَّلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بِنُحْلٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ :وَہَذَا فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحَلَنِی جِدَادَ عِشْرِینَ وَسْقًا مِنْ مَالِہِ فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ جَلَسَ فَاحْتَبَی ثُمَّ تَشْہَّدَ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ أَیْ بُنَیَّۃُ إِنَّ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَیَّ غِنًی بَعْدِی لأَنْتِ وَإِنِّی کُنْتُ نَحَلْتُکَ جَدَادَ عِشْرِینَ وَسْقًا مِنْ مَالِی فَوَدِدْتُ وَاللَّہِ إِنَّکَ کُنْتُ حُزْتِیہِ وَاجْتَدَدْتِیہِ وَلَکِنْ إِنَّمَا ہُوَ الْیَوْمَ مَالُ الْوَارِثِ وَإِنَّمَا ہُوَ أَخَوَاکِ وَأُخْتَاکِ قَالَتْ فَقُلْتُ : یَا أَبَتَاہُ ہَذِہِ أَسْمَائُ فَمَنِ الأُخْرَی قَالَ : ذُو بَطْنِ ابْنَۃِ خَارِجَۃَ أُرَاہُ جَارِیَۃً قَالَتْ فَقُلْتُ : لَوْ أَعْطَیْتَنِی مَا بَیْنَ کَذَا إِلَی کَذَا لَرَدَدْتُہُ إِلَیْکَ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَفَضَّلَ عُمَرُ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بِشَیْئٍ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ وَفَضَّلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَلَدَ أُمِّ کُلْثُومٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیِّ عَنْ أَزْہَرَ بْنِ سَعْدٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ فَضَّلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بِنُحْلٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ :وَہَذَا فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحَلَنِی جِدَادَ عِشْرِینَ وَسْقًا مِنْ مَالِہِ فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ جَلَسَ فَاحْتَبَی ثُمَّ تَشْہَّدَ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ أَیْ بُنَیَّۃُ إِنَّ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَیَّ غِنًی بَعْدِی لأَنْتِ وَإِنِّی کُنْتُ نَحَلْتُکَ جَدَادَ عِشْرِینَ وَسْقًا مِنْ مَالِی فَوَدِدْتُ وَاللَّہِ إِنَّکَ کُنْتُ حُزْتِیہِ وَاجْتَدَدْتِیہِ وَلَکِنْ إِنَّمَا ہُوَ الْیَوْمَ مَالُ الْوَارِثِ وَإِنَّمَا ہُوَ أَخَوَاکِ وَأُخْتَاکِ قَالَتْ فَقُلْتُ : یَا أَبَتَاہُ ہَذِہِ أَسْمَائُ فَمَنِ الأُخْرَی قَالَ : ذُو بَطْنِ ابْنَۃِ خَارِجَۃَ أُرَاہُ جَارِیَۃً قَالَتْ فَقُلْتُ : لَوْ أَعْطَیْتَنِی مَا بَیْنَ کَذَا إِلَی کَذَا لَرَدَدْتُہُ إِلَیْکَ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَفَضَّلَ عُمَرُ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بِشَیْئٍ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ وَفَضَّلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَلَدَ أُمِّ کُلْثُومٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১০
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٥) نافع سے منقول ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) نے اپنی بعض اولاد کے لیے تین یا چار برابر حصے کیے۔
(۱۲۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَطَعَ ثَلاَثَۃَ أَرْؤُسٍ أَوْ أَرْبَعَۃً لِبَعْضِ وَلَدِہِ دُونَ بَعْضِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১১
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٦) قاسم بن عبدالرحمن انصاری اور ابن عمر (رض) انصار کے ایک آدمی کے پاس گئے۔ انھوں نے اس سے زمین کا سودا کیا اور اس سے خرید لیا، ایک آدمی آیا اور اس نے کہا : میں نے دیکھا ہے کہ آپ نے زمین خریدی ہے اور اس کو صدقہ کیا ہے، ابن عمر (رض) نے کہا : یہ زمین میرے بیٹے واقد کی ہے، وہ مسکین ہے، آپ نے اپنی دوسری اولاد کے علاوہ اس کو عطیہ دیا۔
(۱۲۰۰۶) قَالَ بُکَیْرٌ وَحَدَّثَنِی الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْصَارِیُّ : أَنَّہُ انْطَلَقَ ہُوَ وَابْنُ عُمَرَ حَتَّی أَتَوْا رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ فَسَاوَمُوہُ بِأَرْضٍ لَہُ فَاشْتَرَاہَا مِنْہُ فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إِنِّی رَأَیْتُ أَنَّکَ اشْتَرَیْتَ أَرْضًا وَتَصَدَّقْتَ بِہَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ : فَإِنَّ ہَذِہِ الأَرْضَ لاِبْنِی وَاقِدٍ فَإِنَّہُ مِسْکِینٌ نَحَلَہُ إِیَّاہَا دُونَ وَلَدِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১২
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری کرنے میں اختیار ہے واجب نہیں
(١٢٠٠٧) عمر بن منکدر سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر مال والا اپنے مال کا زیادہ حق دار ہے، ابن وہب نے کہا : وہ جو چاہے اس سے کرے۔
(۱۲۰۰۷) قَالَ بُکَیْرٌ وَحَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ : أَنَّ أَبَاہُ کَانَ یَقْطَعُ وَلَدَہُ دُونَ بَعْضٍ۔
قَالَ وَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ بْنِ بَشِیرِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْمُنْکَدِرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : کُلُّ ذِی مَالٍ أَحَقُّ بِمَالِہِ ۔ قَالَ ابْنُ وَہْبٍ یَصْنَعُ بِہِ مَا شَائَ ۔[ضعیف]
قَالَ وَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ بْنِ بَشِیرِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْمُنْکَدِرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : کُلُّ ذِی مَالٍ أَحَقُّ بِمَالِہِ ۔ قَالَ ابْنُ وَہْبٍ یَصْنَعُ بِہِ مَا شَائَ ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৩
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠٠٨) نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ مجھے میرے والد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لائے اور کہا : میں نے اس بیٹے کو غلام کا عطیہ دیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے سب بیٹوں کو عطیہ دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے بھی واپس لوٹا دو ۔ فارجعہ کے لفظ ہی ہیں۔
(۱۲۰۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ أَتَی أَبِی النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِنِّی نَحَلْتُ ابْنِی ہَذَا غُلاَمًا۔ قَالَ : أَکُلَّ بَنِیکَ نَحَلْتَ ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : فَارْدُدْہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقَدْ مَضَی فِی رِوَایَاتِ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ فَقَالَ : فَارْجِعْہُ ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقَدْ مَضَی فِی رِوَایَاتِ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ فَقَالَ : فَارْجِعْہُ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৪
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠٠٩) طاؤس کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی کے لیے حلال نہیں کہ کسی کو ہبہ کرے پھر اسے واپس لے سوائے والد کے۔
(۱۲۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ لأَحَدٍ یَہَبُ لأَحَدٍ ہِبَۃً ثُمَّ یَعُودُ فِیہَا إِلاَّ الْوَالِدَ ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৫
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠١٠) حضرت ابن عباس (رض) اور ابن عمر (رض) دونوں نے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ عطیہ دے۔ پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے جو اپنی اولاد کو عطیہ دیتا ہے اور اس شخص کی مثال جو عطیہ دے کر واپس لے لیتا ہے کتے کی طرح ہے کہ جب وہ کھا کر سیر ہوجاتا ہے تو قے کردیتا ہے اور پھر اس قے کو چاٹ جاتا ہے۔
(۱۲۰۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یُوسُفَ الأَزْرَقُ عَنْ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَن یُعْطِیَ عَطِیَّۃً فَیَرْجِعَ فِیہَا إِلاَّ الْوَالِدَ فِیمَا یُعْطِیہُ وَلَدَہُ وَمَثَلُ الَّذِی یُعْطِی الْعَطِیَّۃَ ثُمَّ یَرْجِعُ فِیہَا کَالْکَلْبِ یَأْکُلُ حَتَّی إِذَا شَبِعَ تَقَیَّأَ ثُمَّ عَادَ فَرَجَعَ فِی قَیْئِہِ ۔
[صحیح۔ احمد ۲۱۲۰۔ ابوداود ۳۵۳۹]
[صحیح۔ احمد ۲۱۲۰۔ ابوداود ۳۵۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৬
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠١١) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ عطیہ دے یا ہبہ کرے پھر اسے واپس لوٹائے سوائے والد کے جو اپنی اولاد کو عطیہ دیتا ہے۔
(۱۲۰۱۱) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ لِرَجُلٍ یُعْطِی عَطِیَّۃً أَوْ یَہَبُ ہِبَۃً فَیَرْجِعَ فِیہَا إِلاَّ الْوَالِدَ فِیمَا یُعْطِیَ وَلَدَہُ ۔ ثُمَّ ذَکَرَ مَعْنَاہُ
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৭
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠١٢) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے ہبہ کو واپس نہ لے سوائے والد کے اور ہبہ کو واپس لینے والا گویا اپنی قے کی طرف واپس آنے والا ہے۔
(۱۲۰۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ الْمِنْقَرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَامِرُ الأَحْوَلِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَرْجِعُ فِی ہِبَتِہِ إِلاَّ الْوَالِدُ وَالْعَائِدُ فِی ہِبَتِہِ کَالْعَائِدِ فِی قَیْئِہِ ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِوَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ مَطَرٍ وَعَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَمْرٍو۔ [صحیح۔ احمد ۶۷۰۵۔ ابن ماجہ ۲۳۷۸]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِوَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ مَطَرٍ وَعَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَمْرٍو۔ [صحیح۔ احمد ۶۷۰۵۔ ابن ماجہ ۲۳۷۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৮
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠١٣) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی اپنے ہبہ کو واپس نہ لے سوائے والد کے اولاد سے اور ہبہ کو واپس لینے والا گویا اپنی قے کی طرف واپس آنے والا ہے۔
(۱۲۰۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الطَّیْبِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی التِّنِّیسِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ مَطَرٍ وَعَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَرْجِعُ الرَّجُلُ فِی ہِبَتِہِ إِلاَّ الْوَالِدَ مِنْ وَلَدِہِ وَالْعَائِدُ فِی ہِبَتِہِ کَالْعَائِدِ فِی قَیْئِہِ ۔
وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ رَوَاہُ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا فَحُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ حُجَّۃٌ وَعَامِرٌ الأَحْوَلُ ثِقَۃٌ وَرُوِیَ عَنْ مَطَرٍ وَعَامِرٍ نَحْوُ رِوَایَۃِ عَامِرٍ وَحْدَہُ۔ [صحیح لغیرہ]
وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ رَوَاہُ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا فَحُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ حُجَّۃٌ وَعَامِرٌ الأَحْوَلُ ثِقَۃٌ وَرُوِیَ عَنْ مَطَرٍ وَعَامِرٍ نَحْوُ رِوَایَۃِ عَامِرٍ وَحْدَہُ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০১৯
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ والد کا اولاد کو ہبہ دے کر رجوع کرنا
(١٢٠١٤) ابوقلابہ فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے لکھا : آدمی اپنی اولاد سے واپس لے سکتا ہے جو اس نے دیا جب تک وہ فوت نہ ہو یا ہلاک نہ ہو یا اس پر قرض واقع نہ ہو۔ [ضعیف ]
(۱۲۰۱۴) وَفِیمَا بَلَغَنَا عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ : کَتَب عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْبِضُ الرَّجُلُ مِنْ وَلَدِہِ مَا أَعْطَاہُ مَا لَمْ یَمُتْ أَوْ یَسْتَہْلِکْ أَوْ یَقَعْ فِیہِ دَیْنٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০২০
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہبہ دینے والے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے ہبہ کو واپس لے مگر والد جو اپنی اولاد کو ہبہ کرے وہ واپس لے سکتا ہے
(١٢٠١٥) حضرت طاؤس سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہبہ دینے والے کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنا ہبہ واپس لے سوائے والد کے جو اپنی اولاد کو ہبہ کرے۔
(۱۲۰۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَحِلُّ لِوَاہِبٍ أَنْ یَرْجِعَ فِیمَا وَہَبَ إِلاَّ الْوَالِدَ مِنْ وَلَدِہِ ۔
ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِّینَاہُ مَوْصُولاً۔ [صحیح لغیرہ]
ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِّینَاہُ مَوْصُولاً۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০২১
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہبہ دینے والے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے ہبہ کو واپس لے مگر والد جو اپنی اولاد کو ہبہ کرے وہ واپس لے سکتا ہے
(١٢٠١٦) حضرت ابن عمر اور ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ عطیہ دے پھر اسے واپس لے لے سوائے والد کے جو اولاد کو عطیہ دیتا ہے اور اس شخص کی مثال جو عطیہ دیتا ہے پھر واپس لے لیتا ہے کتے کی طرح ہے جو کھاتا ہے یہاں تک کہ جب سیر ہوجاتا ہے تو قے کرتا ہے پھر قے کی طرف لوٹتا ہے۔
(۱۲۰۱۶) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ لِرَجُلٍ یُعْطِی عَطِیَّۃً ثُمَّ یَرْجِعُ فِیہَا إِلاَّ الْوَالِدَ فِیمَا یُعْطِی وَلَدَہُ وَمَثَلُ الَّذِی یُعْطِی عَطِیَّۃً ثُمَّ یَرْجِعُ فِیہَا مَثَلُ الْکَلْبِ أَکَلَ حَتَّی إِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فِیہِ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০২২
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہبہ دینے والے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے ہبہ کو واپس لے مگر والد جو اپنی اولاد کو ہبہ کرے وہ واپس لے سکتا ہے
(١٢٠١٧) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہبہ واپس لینے والا کتنے کی مانند ہے، جو قے کو واپس لوٹ کر کھا لیتا ہے۔
(۱۲۰۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْعَائِدُ فِی ہِبَتِہِ کَالْکَلْبِ یَعُودُ فِی قَیْئِہِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔
[بخاری ۲۰۸۹۔ مسلم ۱۶۲۲]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ۔
[بخاری ۲۰۸۹۔ مسلم ۱۶۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০২৩
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہبہ دینے والے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے ہبہ کو واپس لے مگر والد جو اپنی اولاد کو ہبہ کرے وہ واپس لے سکتا ہے
(١٢٠١٨) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہبہ واپس لینے والا کتے کی طرح ہے جو واپس قے کی طرف لوٹتا ہے۔
(۱۲۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ وَہَمَّامٌ وَشُعْبَۃُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ وَہِشَامُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْعَائِدُ فِی ہِبَتِہِ کَالْعَائِدِ فِی قَیْئِہِ۔ زَادَ إِسْمَاعِیلُ قَالَ ہَمَّامٌ قَالَ قَتَادَۃُ وَلاَ أَعْلَمُ الْقَیْئَ إِلاَّ حَرَامًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ ہِشَامِ وَشُعْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔[صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ وَہِشَامُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْعَائِدُ فِی ہِبَتِہِ کَالْعَائِدِ فِی قَیْئِہِ۔ زَادَ إِسْمَاعِیلُ قَالَ ہَمَّامٌ قَالَ قَتَادَۃُ وَلاَ أَعْلَمُ الْقَیْئَ إِلاَّ حَرَامًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ ہِشَامِ وَشُعْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔[صحیح]
তাহকীক: