আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

ہبہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১১ টি

হাদীস নং: ১১৯৮৪
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٧٩) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عمریٰ جائز ہے۔
(۱۱۹۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: الْعُمْرَی جَائِزَۃٌ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ کِلاَہُمَا عَنْ قَتَادَۃَ۔

[بخاری ۲۶۲۶۔ مسلم ۱۶۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮৫
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٠) حضرت زید بن ثابت (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمریٰ وارث کے لیے بنایا ہے۔
(۱۱۹۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِیِّ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- جَعَلَ الْعُمْرَی لِلْوَارِثِ۔

تَابَعَہُ ابْنُ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ طَاوُسٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮৬
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨١) حضرت سمرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عمریٰ جائز ہے۔
(۱۱۹۸۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْعُمْرَی جَائِزَۃٌ ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮৭
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٢) حبیب بن ثابت فرماتے ہیں : میں ابن عمر کے پاس تھا، بستی والوں کا ایک آدمی آیا اس نے کہا : میں نے اپنے بیٹے کے لیے اونٹنی وقف کی تھی اس کی زندگی میں اور اس اونٹنی نے اونٹ جنا ہے۔ ابن عمر (رض) نے کہا : وہ اونٹنی اس کی زندگی میں اور موت کے بعد بھی اس کی ہے۔ اس نے کہا : میں نے صدقہ کیا تھا۔ ابن عمر (رض) نے کہا : اب یہ دور کی بات ہے۔
(۱۱۹۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ حُمَیْدٍ الأَعْرَجِ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَجَائَ ہُ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْبَادِیَۃِ فَقَالَ : إِنِّی وَہَبْتُ لاِبْنِی نَاقَۃً حَیَاتَہُ وَإِنَّہَا تَنَاتَجَتْ إِبِلاً فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : ہِیَ لَہُ حَیَاتَہُ وَمَوْتَہُ فَقَالَ : إِنِّی تَصَدَّقْتُ عَلَیْہِ بِہَا فَقَالَ : ذَاکَ أَبَعْدُ لَکَ مِنْہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮৮
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٣) اس روایت میں یہ الفاظ زیادہ ہیں، أَضَنَّتْ وَاضْطَرَبَتْ ۔
(۱۱۹۸۳) قَالَ وَأَخْبَرَنِی ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ مِثْلَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : أَضَنَّتْ وَاضْطَرَبَتْ کَذَا رُوِیَ۔ وَقَالَ أَبُو سُلَیْمَانَ: صَوَابُہُ ضَنَّتْ یَعْنِی تَنَاتَجَتْ۔

قَالَ الشَّیْخُ: وَہَذَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ الَّذِی رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِیمَا :
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮৯
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٤) نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے اپنے گھر کا وارث حفصہ بنت عمر (رض) کو ٹھہرایا تھا اور حفصہ جب تک زندہ ہیں وہ زید بن عمر (رض) کے پاس ہی رہیں اور جب زید کی بیٹی فوت ہوگئی تو ابن عمر (رض) نے گھر لے لیا اور خیال کیا کہ وہ انہی کا ہے۔ یہ عمریٰ کے علاوہ عاریتاً دینے میں وارد ہوا ہے۔
(۱۱۹۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ وَرَّثَ حَفْصَۃَ بِنْتَ عُمَرَ دَارَہَا قَالَ وَکَانَتْ حَفْصَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَدْ أَسْکَنَتِ ابْنَۃَ زَیْدِ بْنِ الْخَطَّابِ مَا عَاشَتْ فَلَمَّا تُوُفِّیَتِ ابْنَۃُ زَیْدٍ قَبَضَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْمَسْکَنَ وَرَأَی أَنَّہُ لَہُ۔ وَرَدَ فِی الْعَارِیَۃِ دُونَ الْعُمْرَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مالک ۱۴۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯০
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٥) ابن سیرین فرماتے ہیں : میں شریح کے پاس گیا۔ اس نے اندھے کے لیے عمریٰ کا فیصلہ کیا، اندھے آدمی نے اس سے کہا : اے ابوامیہ ! آپ نے میرے لیے کس چیز کا فیصلہ کیا ہے ؟ شریح نے کہا : میں نے تیرے لیے فیصلہ نہیں کیا بلکہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیرے لیے چالیس سال سے فیصلہ کردیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جسے اس کی زندگی میں کوئی چیز بطورِ عمریٰ دی جائے اس کی وفات کے بعد وہ اس کے ورثاء کے لیے ہے۔
(۱۱۹۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ قَالَ : حَضَرْتُ شُرَیْحًا قَضَی لأَعْمَی بِالْعُمْرَی فَقَالَ لَہُ الأَعْمَی : یَا أَبَا أُمَیَّۃَ بِمَا قَضَیْتَ لِی؟ فَقَالَ شُرَیْحٌ : لَسْتُ أَنَا قَضَیْتُ لَکَ وَلَکِنْ مُحَمَّدٌ -ﷺ- قَضَی لَکَ مُنْذُ أَرْبَعِینَ سَنَۃً۔ قَالَ : مَنْ أُعْمِرَ شَیْئًا حَیَاتَہُ فَہُوَ لِوَرَثَتِہِ إِذَا مَاتَ۔ [صحیح۔ الام للشافعی ۴/۶۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯১
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمر بھر کے لیے کسی کو عطیہ دینے کا بیان
(١١٩٨٦) ابن سیرین (رح) فرماتے ہیں : ایک آدمی نے عمریٰ کے طور پر دوسرے آدمی کو اس کی زندگی میں گھر دیا۔ اس کے بعد وہ شریح کے پاس اپنا معاملہ لے کر گئے اور جسے گھر دیا تھا۔ وہ اندھا تھا، شریح نے اس کے حق میں فیصلہ کردیا اور کہا : جو اپنی زندگی میں کسی چیز کا مالک بنا وہ اسی کی ملکیت ہے زندگی میں بھی اور موت کے بعد بھی۔ اندھے نے کہا : اے ابوامیہ ! آپ نے میرے لیے کیا فیصلہ کیا ہے ؟ آپ نے کہا : میں نے یہ فیصلہ نہیں کیا بلکہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان مبارک سے پچاس سال سے فیصلہ فرما دیا ہے کہ جو اپنی زندگی میں کسی چیز کا مالک بنا وہ موت کے بعد بھی اس کی ہے اور اس کے ورثاء کی ہے۔
(۱۱۹۸۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُوحَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْفَضْلِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ وَمَنْصُورٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ: أَنَّ رَجُلاً أَعْمَرَ رَجُلاً دَارًا حَیَاتَہُ فَخَاصَمَہُ فِیہَا بَعْدَ ذَلِکَ إِلَی شُرَیْحٍ وَکَانَ الَّذِی أُعْمِرَ الدَّارَ أَعْمَی فَقَضَی لَہُ شُرَیْحٌ بِہَا وَقَالَ: مَنْ مَلَکَ شَیْئًا حَیَاتَہُ فَہُوَ لَہُ حَیَاتَہُ وَمَوْتَہُ۔ فَقَالَ الْمُعْمَرُ : کَیْفَ قَضَیْتَ لِی یَا أَبَا أُمَیَّۃَ؟ فَقَالَ: لَسْتُ أَنَا قَضَیْتُ وَلَکِنْ قَضَی اللَّہُ عَلَی لِسَانِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُنْذُ خَمْسِینَ سَنَۃً : مَنْ مُلِّکَ شَیْئًا حَیَاتَہُ فَہُوَ لَہُ وَلِوَرَثَتِہِ بَعْدَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯২
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو اس شرط پر چیز دینا کہ اگر وہ پہلے مرگیا تو وہ چیز واپس میرے پاس لوٹ آئے گی
(١١٩٨٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہ تم عمریٰ کے طور پر کسی کو کوئی چیز دو اور نہ رقبیٰ کرو ۔ جس نے عمریٰ یا رقبیٰ کے طور پر کسی کو کوئی چیز دی تو وہ وراثت بن گئی۔
(۱۱۹۸۷)أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ

(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لاَ تُعْمِرُوا وَلاَ تُرْقِبُوا فَمَنْ أُعْمِرَ شَیْئًا أَوْ أُرْقِبَہُ فَہُوَ سَبِیلُ الْمِیرَاثِ۔[صحیح۔ الام، للشافعی ۴/ ۶۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৩
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو اس شرط پر چیز دینا کہ اگر وہ پہلے مرگیا تو وہ چیز واپس میرے پاس لوٹ آئے گی
(١١٩٨٨) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عمریٰ اس کے لیے جائز ہے جس کو بطور عمریٰ کوئی چیز دی گئی اور رقبیٰ اس کے لیے جائز ہے جسے بطور رقبیٰ کوئی چیز دی گئی ہو۔
(۱۱۹۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْوَاسِطِیُّ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْعُمْرَی جَائِزَۃٌ لِمَنْ أُعْمِرَہَا وَالرُقْبَی جَائِزَۃٌ لِمَنْ أُرْقِبَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৪
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کو اس شرط پر چیز دینا کہ اگر وہ پہلے مرگیا تو وہ چیز واپس میرے پاس لوٹ آئے گی
(١١٩٨٩) حضرت زید بن ثابت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص کسی چیز کا وارث بنایا گیا تو وہ اسی آدمی کی ہی ہے اس کی زندگی میں بھی اور موت کے بعد بھی اور نہ رقبیٰ کرو ۔ جو رقبیٰ دیا گیا تو وہی اس کا وارث ہے۔
(۱۱۹۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحْسْنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِیُّ قَالَ حَدَّثَنِی شِبْلُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَیْلِیُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَعْقِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ حُجْرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أُعْمِرَ شَیْئًا فَہُوَ لِمُعْمَرِہِ مَحْیَاہُ وَمَمَاتَہُ وَلاَ تُرْقِبُوا فَمَنْ أُرْقِبَ شَیْئًا فَہُوَ سَبِیلُہُ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ شِبْلٍ فَہُوَ سَبِیلُ الْمِیرَاثِ۔ [صحیح۔ احمد ۲۱۹۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৫
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان اخبار کا بیان جن میں عمریٰ اور رقبیٰ کی تفسیر بیان کی گئی ہے
(١١٩٩٠) ابوعبید فرماتے ہیں : عمریٰ کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کسی دوسرے آدمی سے کہے کہ یہ گھر تیرا ہے جب تک تو زندہ رہے یا یہ کہے کہ یہ گھر تیرا ہے جب تک میں زندہ ہوں۔ عطاء سے بھی عمریٰ کے تفسیر کے بارے اسی طرح منقول ہے۔

ابوعبیدہ فرماتے ہیں : رقبیٰکے بارے میں ابوزبیر نے کہا : رقبی یہ ہے کہ آدمی کہے : اگر تو مجھ سے پہلے فوت ہوگیا تو یہ میری طرف لوٹ آئے گا اور اگر میں تجھ سے پہلے فوت ہوگیا تو یہ تیرا ہے۔

قتادہ کہتے ہیں : رقبیٰ یہ ہے کہ کوئی کہے یہ فلاں کے لیے ہے اگر وہ فوت ہوگیا تو فلاں کے لیے ہے۔
(۱۱۹۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : تَأْوِیلُ الْعُمْرَی أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ : ہَذِہ الدَّارُ لَکَ عُمْرَکَ أَوْ یَقُولُ لَہُ ہَذِہِ الدَّارُ لَکَ عُمُرِی۔ قَالَ وَقَدْ حَدَّثَنِی حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ فِی تَفْسِیرِ الْعُمْرَی بِمِثْلِ ذَلِکَ أَوْ نَحْوَہُ۔قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَأَمَّا الرُّقْبَی فَإِنَّ ابْنَ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنِی عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الزُّبَیْرِ عَنِ الرُّقْبَی فَقَالَ ہُوَ أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ : إِنْ مُتَّ قَبْلِی رَجَعَ إِلَیَّ وَإِنْ مُتُّ قَبْلَکَ فَہُوَ لَکَ۔قَالَ وَ حَدَّثَنِی ابْنُ عُلَیَّۃَ أَیْضًا عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ الرُّقْبَی أَنْ یَقُولَ : کَذَا وَکَذَا لِفُلاَنٍ فَإِنْ مَاتَ فَہُوَ لِفُلاَنٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৬
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان اخبار کا بیان جن میں عمریٰ اور رقبیٰ کی تفسیر بیان کی گئی ہے
(١١٩٩١) مجاہد کہتے ہیں : عمریٰ یہ ہے کہ آدمی کسی دوسرے سے کہے : وہ تیرا ہے جب تک میں زندہ ہوں۔ جب اسی طرح کہے تو وہ اس کا اور اس کے وارثوں کا ہوجائے گا اور رقبیٰ یہ ہے کہ آدمی کہے : وہ دونوں میں سے بعد میں فوت ہونے والے کا ہے۔

شیخ فرماتے ہیں : امام شافعی (رح) کا قدیم مذہب یہ ہے کہ وہ اس کے لیے اور اس کے ورثاء کے لیے کردے۔ اگر اس نے ورثاء کا ذکر نہ کیا تو ایک جگہ پر کہا کہ یہ باطل ہے اور دوسری جگہ پر کہا : جب معمر فوت ہوجائے تو واپس معمر کی طرف لوٹ آئے گا، پھر ان کا جدید مذہب یہ ہے کہ جب اس نے اس کی زندگی میں دے دیا اور اس کے سپرد کردیا تو وہ اس کا اور اس کے ورثاء کا ہوگا۔
(۱۱۹۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ عُبَیْدِاللَّہِ بْنِ مُوسَی عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: الْعُمْرَی أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ: ہُوَ لَکَ مَا عِشْتُ فَإِذَا قَالَ ذَلِکَ فَہُوَ لَہُ وَلِوَرَثَتِہِ۔ وَالرُّقْبَی أَنْ یَقُولَ الإِنْسَانُ : ہُوَ لآخِرِ مَنْ بَقِیَ مِنِّی وَمِنْکَ۔

[حسن۔ ابوداود ۳۵۶۰]

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَکَانَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ یَذْہَبُ فِی الْقَدِیمِ إِلَی ظَاہِرِ مَا رَوَاہُ الزُّہْرِیُّ وَہُوَ أَنْ یَجْعَلَہَا لَہُ وَلِعَقِبِہِ فَإِنْ جَعَلَہَا لَہُ وَلَمْ یَذْکُرْ عَقِبَہُ قَالَ فِی مَوْضِعٍ ہِیَ بَاطِلَۃٌ وَقَالَ فِی مَوْضِعٍ : إِذَا مَاتَ الْمُعْمَرُ رَجَعَتْ إِلَی الْمُعْمِرِ ثُمَّ ذَہَبَ فِی الْجَدِیدِ إِلَی سَائِرِ الرِّوَایَاتِ الَّتِی دَلَّتْ عَلَی أَنَّہُ إِذَا جَعَلَہَا لَہُ حَیَاتَہُ وَسَلَّمَہَا إِلَیْہِ کَانَتْ لَہُ وَلِعَقِبِہِ وَہَذَا ہُوَ الْمَذْہَبُ وَکَذَلِکَ فِی الرُّقْبَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৭
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٢) حضرت نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں : ان کو ان کا والد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا اور کہا : میں نے اس بیٹے کو ایک غلام دیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تو نے اپنی ساری اولاد کو اسی طرح غلام دیا ہے ؟ اس نے نہ میں جواب دیاتو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو واپس لوٹا دو ۔
(۱۱۹۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ یُحَدِّثَانِہِ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ أَنَّہُ قَالَ أَنَّ أَبَاہُ أَتَی بِہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنِّی نَحَلْتُ ابْنِی ہَذَا غُلاَمًا کَانَ لِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَکُلَّ وَلَدِکَ نَحَلْتَہُ مِثْلَ ہَذَا ۔ قَالَ : لاَ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : فَارْجِعْہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[بخاری ۲۵۸۷۔ مسلم ۱۶۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৮
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٣) محمد بن نعمان اور حمید بن عبدالرحمن دونوں نے نعمان بن بشیر (رض) سے سنا کہ میرے والدنے مجھے غلام دیا، میری ماں نے کہا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جاؤں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس پر گواہ مقرر کرلوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تو نے ساری اولاد کو اسی طرح عطیہ دیا ہے۔ اس نے کہا : نہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : پس اسے بھی واپس لوٹا دو ۔
(۱۱۹۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ وَحُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّہُمَا سَمِعَا النُّعْمَانِ یَقُولُ : نَحَلَنِی أَبِی غُلاَمًا فَأَمَرَتْنِی أُمِّی أَنْ أَذْہَبَ بِہِ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأُشْہِدَہُ عَلَی ذَلِکَ فَقَالَ : أَکُلَّ وَلَدِکَ أَعْطَیْتَہُ ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : فَارْدُدْہُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯৯
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٤) حضرت عامر کہتے ہیں : میں نے نعمان بن بشیر (رض) سے سنا، وہ منبر پر فرما رہے تھے کہ مجھے میرے والد نے عطیہ دیا، عمرہ بنت رواحہ نے کہا : میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں یہاں تک کہ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو گواہ بنا لے۔ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : میں نے عمرہ بنت وہب کے بیٹے کو غلام دیا ہے اور اس (عمرۃ) نے کہا ہے کہ میں آپ کو گواہ بنا لوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : کیا تو نے اپنی ساری اولاد کو اس طرح کا عطیہ دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو۔ راوی کہتے ہیں : وہ واپس لوٹے اور اپنے عطیہ کو واپس لے لیا۔
(۱۱۹۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزْمِیُّ الْحَافِظُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَمْدَانَ حَدَّثَنَا تَمِیمُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنِ بَشِیرٍ یَقُولُ وَہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ : أَعْطَانِی أَبِی عَطِیَّۃً فَقَالَتْ لَہُ عَمْرَۃُ بِنْتُ رَوَاحَۃَ : لاَ أَرْضَی حَتَّی تُشْہِدَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنِّی أَعْطَیْتُ ابْنَ عُمْرَۃَ بِنْتِ رَوَاحَۃَ عَطِیَّۃً وَأَمَرَتْنِی أَنْ أُشْہِدَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : أَعْطَیْتُ سَائِرَ وَلَدِکَ مِثْلَ ہَذَا ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : فَاتَّقُوا اللَّہَ وَاعْدِلُوا بَیْنَ أَوْلاَدِکُمْ ۔ قَالَ فَرَجَعَ فَرَدَّ عَطِیَّتَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَامِدِ بْنِ عُمَرَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ حُصَیْنٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০০০
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٥) حضرت نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں : میری ماں نے میرے باپ سے اپنے مال میں سے کچھ میرے لیے ہبہ کرنے کا سوال کیا، ایک سال تک اس نے نہ کیا۔ پھر والد نے میرے لیے ہبہ کیا، میری ماں نے کہا : میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں، یہاں تک کہ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس پر گواہ بنا لے جو تو نے میرے بیٹے کو ہبہ کیا ہے۔ پس باپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور میں اس وقت بچہ تھا اور وہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے آئے، کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس کی ماں رواحہ کی بیٹی ہے، ایک سال سے وہ مجھ سے اسے ہبہ کرنے کے بارے میں لڑائی کر رہی تھی، پس اب میں نے ہبہ کردیا اور اس کو پسند ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر گواہ بن جائیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اے بشیر ! کیا تیری اس کے علاوہ اور بھی اولاد ہے ؟ اس نے کہا : ہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو مجھے گواہ نہ بنایا کہا : میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا۔
(۱۱۹۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی نَصْرٍ الدَارَبُرْدِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُوحَیَّانَ التَّیْمِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ: سَأَلَتْ أُمِّی أَبِی بَعْضَ الْمَوْہِبَۃِ لِی مِنْ مَالِہِ فَالْتَوَی بِہَا سَنَۃً ثُمَّ بَدَا لَہُ فَوَہَبَہَا لِی وَإِنَّہَا قَالَتْ: لاَ أَرْضَی حَتَّی تُشْہِدَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی مَا وَہَبْتَ لاِبْنِی فَأَخَذَ بِیَدِی وَأَنَا یَوْمَئِذٍ غُلاَمٌ فَأَتَی بِی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أُمَّ ہَذَا ابْنَۃُ رَوَاحَۃَ قَاتَلَتْنِی مُنْذُ سَنَۃً عَلَی بَعْضِ الْمَوْہِبَۃِ لاِبْنِی ہَذَا وَقَدْ بَدَا لِی فَوَہَبْتُہَا لَہُ وَقَدْ أَعْجَبَہَا أَنْ تُشْہِدَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ فَقَالَ: یَا بَشِیرُ أَلَکَ وَلَدٌ سِوَی وَلَدِکَ ہَذَا۔ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: فَلاَ تُشْہِدْنِی أَوْ قَالَ لاَ أَشْہَدُ عَلَی جَوْرٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ أَبِی حَیَّانَ وَقَالَ فِی آخِرِہِ : فَلاَ تُشْہِدْنِی إِذًا فَإِنِّی لاَ أَشْہَدُ عَلَی جَوْرٍ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০০১
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٦) حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ ان کو ان کے باپ نے عطیہ دیا ۔ اس نے ارادہ کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس پر گواہ بنالیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے اپنی ساری اولاد کو اس طرح عطیہ دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : تیرے اوپر حق ہے کہ تو اپنی اولاد کے درمیان عدل کرے۔ جس طرح ان پر حق ہے کہ وہ تیرے ساتھ نیکی کریں۔
(۱۱۹۹۶) وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ أَنَّ أَبَاہُ نَحَلَہُ نُحْلاً فَأَرَادَ أَنْ یُشْہِدَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ: أَکُلَّ وَلَدِکَ نَحَلْتَ کَمَا نَحَلْتَہُ۔ فَقَالَ: لاَ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِنَّ عَلَیْکَ مِنَ الْحَقِّ أَنْ تَعْدِلَ بَیْنَ وَلَدِکَ کَمَا عَلَیْہِمْ مِنَ الْحَقِّ أَنْ یَبَرُّوکَ ۔ تَفَرَّدَ مُجَالِدٌ بِہَذِہِ اللَّفْظَۃِ۔[صحیح لغیرہ۔ الی قولہ نحلۃ، اخرجہ الطیالسی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০০২
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٧) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ بشیر کی بیوی نے کہا : میرے بیٹے کو عطیہ دے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس پر گواہ مقرر کر۔ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہا : فلاں کی بیٹی مجھ سے سوال کرتی ہے کہ میں اس کے بیٹے کو عطیہ دوں اور کہا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو گواہ بناؤ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا اس کے اور بھی بھائی ہیں، اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے سب کو عطیہ دیا ہے، جس طرح اسے دیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ صحیح نہیں ہے اور نہ میں ظلم پر گواہ بنتا ہوں۔

ایک روایت کے الفاظ ہیں : میں صرف حق پر گواہ بنتا ہوں۔
(۱۱۹۹۷) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَتِ امْرَأَۃُ بَشِیرٍ : انْحَلِ ابْنِی غُلاَمَکَ وَأَشْہِدْ عَلَیْہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ ابْنَۃَ فُلاَنٍتَسْأَلُنِی أَنْ أَنْحَلَ ابْنَہَا غُلاَمِی وَقَالَتْ أَشْہِدْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : أَلَہُ إِخْوَۃٌ ۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَکُلَّہُمْ أَعْطَیْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَیْتَہُ ۔ قَالَ : لاَ قَالَ : فَلَیْسَ یَصْلُحُ ہَذَا وَإِنِّی لاَ أَشْہِدُ عَلَی جَوْرٍ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔وَرَوَاہُ عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زُہَیْرٍ بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : وَإِنِّی لاَ أَشْہِدُ إِلاَّ عَلَی حَقٍّ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০০৩
ہبہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو اپنی اولاد کو عطیہ دینے کا بیان

اولاد کو عطیہ دینے میں برابری اختیار کرنا سنت ہے
(١١٩٩٨) زہیرنے اسی طرح روایت کیا ہے۔
(۱۱۹۹۸) أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَاصِمٌ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: