আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب العیدین - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৫ টি

হাদীস নং: ৬২৮৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ مرد، عورتیں، مسافر اور مقیم سب کے لیے تکبیرات کہنا سنت ہے جو اکیلا یا جماعت کے ساتھ نماز پڑھے اور نفل نماز پڑھے تو اللہ کا فرمان ہے :{ وَاذْکُرُوا اللَّہَ فِی أَیَّامٍ مَعْدُودَاتٍ } [البقرۃ : ٢٠٣] یہ عام ہے خاص نہیں ہے اور اللہ کا فرمان : { فَإِذَا قَضَیْتُمْ
(٦٢٨٣) ابو عمیر بن انس بن مالک (رض) ، جو ان کے بڑے بیٹوں میں سے تھے۔ فرماتے ہیں کہ میرے انصاری چچاؤں میں سے جو صحابی رسول ہیں، فرماتے ہیں کہ شوال کا چاند مخفی رہ گیا تو ہم نے صبح روزہ رکھ لیا۔ ایک قافلہ دن کے آخری میں آیا ، انھوں نے گواہی دی کہ کل شام ہم نے چاند دیکھا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کو روزہ چھوڑنے کا حکم فرمایا دیا اور فرمایا : کل صبح عید کے لیے نکلیں۔

امام شافعی فرماتے ہیں : اگر یہ بات ثابت ہے تو ٹھیک ہے۔ اگر وہ عید کے لیے اگلے دن نہیں نکلے تو اس سے اگلے دن نکل آئیں یا پھر اسی دن زوا ل کے بعد نماز عید ادا کرلیں۔
(۶۲۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِی أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی بِشْرٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو عُمَیْرِ بْنُ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ وَکَانَ أَکْبَرَ وَلَدِہِ قَالَ حَدَّثَنِی عُمُومَۃٌ لِی مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: أُغْمِیَ عَلَیْنَا ہِلاَلُ شَوَّالٍ فَأَصْبَحْنَا صِیَامًا فَجَائَ رَکْبٌ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ فَشَہِدُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُمْ رَأَوُا الْہِلاَلَ بِالأَمْسِ فَأَمَرَہُمْ أَنْ یُفْطِرُوا مِنْ یَوْمِہِمْ ، وَأَنْ یَخْرُجُوا لِعِیدِہِمْ مِنَ الْغَدِ۔ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ۔

وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی بِشْرٍ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی وَحْشِیَّۃَ وَعُمُومَۃُ أَبِی عُمَیْرٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لاَ یَکُونُونَ إِلاَّ ثِقَاتٍ۔

وَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَوْ ثَبَتَ ذَلِکَ قُلْنَا بِہِ وَقُلْنَا أَیْضًا فَإِنْ لَمْ یَخْرُجْ بِہِمْ مِنَ الْغَدِ خَرَجَ بِہِمْ مِنْ بَعْدِ الْغَدِ وَقُلْنَا: یُصَلِّی فِی یَوْمِہِ بَعْدَ الزَّوَالِ وَذَلِکَ فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ مرد، عورتیں، مسافر اور مقیم سب کے لیے تکبیرات کہنا سنت ہے جو اکیلا یا جماعت کے ساتھ نماز پڑھے اور نفل نماز پڑھے تو اللہ کا فرمان ہے :{ وَاذْکُرُوا اللَّہَ فِی أَیَّامٍ مَعْدُودَاتٍ } [البقرۃ : ٢٠٣] یہ عام ہے خاص نہیں ہے اور اللہ کا فرمان : { فَإِذَا قَضَیْتُمْ
(٦٢٨٤) عمر بن عبد العزیز کے پاس عید الفطر کے چاند کی گواہی دن کے آخر میں آئی تو انھوں نے فرمایا : اگلے دن عید کے لیے نکلو۔
(۶۲۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ کَوْثَرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ہِلاَلٍ التَّمَّارُ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِالْعَزِیزِ شُہِدَ عِنْدَہُ عَلَی ہِلاَلِ الْفِطْرِ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ فَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ یُفْطِرُوا وَأَنْ یَخْرُجُوا لِعِیدِہِمْ مِنَ الْغَدِ۔

[صحیح۔ ابو داؤد ۱۱۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ قوم سے چاند کے بارے میں غلطی ہوجانے کا بیان
(٦٢٨٥) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہاری عید کا دن وہ ہے جب تم روزہ افطار کرو اور تمہاری قربانی کا دن جب تم قربانیاں کرو اور عرفہ کا میدان ٹھہر نے کی جگہ ہے اور منیٰ تمام قربانی کی جگہ ہے۔ مکہ کے تمام راستے قربانی کی جگہ ہے اور مزدلفہ تمام ٹھہرنے کی جگہ ہے۔
(۶۲۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ فِی حَدِیثِ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ذَکَرَ النَّبِیَّ -ﷺ- فِیہِ قَالَ: ((وَفِطْرُکُمْ یَوْمَ تُفْطِرُونَ ، وَأَضْحَاکُمْ یَوْمَ تُضَحُّونَ ، وَکُلُّ عَرَفَۃَ مَوْقِفٌ ، وَکُلُّ مِنًی مَنْحَرٌ ، وَکُلُّ فِجَاجِ مَکَّۃَ مَنْحَرٌ وَکُلُّ جَمْعٍ مَوْقِفٌ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۲۳۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٨٦) معاویہ (رض) نے زید بن ارقم سے سوال کیا : کیا آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حاضر ہوئے، جب ایک دن میں دو عیدیں اکٹھی ہوگئیں ؟ فرمایا : ہاں۔ معاویہ (رض) نے پوچھا : پھر آپ نے کیا کیا : فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز عید پڑھائی، پھر جمعہ کے بارے میں رخصت دے دی اور فرمایا : جو نماز پڑھنا چاہے وہ نماز ادا کرلے۔
(۶۲۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا ابْنُ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ إِیَاسِ بْنِ أَبِی رَمْلَۃَ الشَّامِیِّ قَالَ: شَہِدْتُ مُعَاوِیَۃَ یَسْأَلُ زَیْدَ بْنَ أَرْقَمَ: أَشَہِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عِیدَیْنِ اجْتَمَعَا فِی یَوْمٍ؟ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: کَیْفَ صَنَعَ؟ قَالَ: صَلَّی الْعِیدَ ، ثُمَّ رَخَّصَ فِی الْجُمُعَۃِ فَقَالَ: مِنْ شَائَ أَنْ یُصَلِّیَ فَلْیُصَلِّ ۔وَفِی رِوَایَۃِ عُبَیْدِ اللَّہِ: سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ وَقَالَ: فِی یَوْمٍ وَاحِدٍ وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۰۷۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٨٧) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : جب دو عیدیں ایک دن میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں جمع ہوجاتیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : جب تمہاری عید اور جمعہ ایک دن میں آجائیں تو ہم جمعہ بھی ادا کریں گے۔ جو جمعہ پڑھنا چاہے وہ جمعہ پڑھ لے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز عید ادا کی تو پھر جمعہ بھی پڑھا۔
(۶۲۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی سَمِینَۃَ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: اجْتَمَعَ عِیدَانِ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: ((إِنَّہُ قَدِ اجْتَمَعَ عِیدُکُمْ ہَذَا وَالْجُمُعَۃُ وَإِنَّا مُجَمِّعُونَ ، فَمَنْ شَائَ أَنْ یُجَمِّعَ فَلْیُجَمِّعْ))۔فَلَمَّا صَلَّی الْعِیدَ جَمَّعَ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۰۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٨٨) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تمہارے اس دن میں دو عیدیں جمع ہوجائیں تو وہ جمعہ سے کفایت کر جائیں گی، لیکن ہم جمعہ پڑھیں گے۔
(۶۲۸۸) وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ: عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ الزَّاہِدُ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ بُنْدَارِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَی الأَہْوَازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ کَثِیرٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ مِقْسَمٍ الضَّبِّیِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ: ((قَدِ اجْتَمَعَ فِی یَوْمِکُمْ ہَذَا عِیدَانِ فَمَنْ شَائَ أَجْزَأَہُ مِنَ الْجُمُعَۃِ وَإِنَّا مُجَمِّعُونَ))۔

رَوَاہُ أَیْضًا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُنِیبٍ الْمَرْوَزِیُّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَۃَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ مَوْصُولاً وَہُوَ فِی التَّارِیخِ۔ وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَأَرْسَلَہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٨٩) ذکوان بن صالح فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں دو عیدیں جمع ہوگئیں، یعنی جمعہ کا دن اور عید کا دن تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز عید پڑھائی۔ پھر کھڑے ہوئے اور لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا کہ تم نے ذکر اور بھلائی کو پا لیا، لیکن ہم جمعہ ادا کریں گے۔ جس کو پسند لگے کہ وہ بیٹھا رہے تو بیٹھ جائے اور جو دونوں کو جمع کرنا پسند کرے وہجمع کرلے۔
(۶۲۸۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ ذَکْوَانَ أَبِی صَالِحٍ قَالَ: اجْتَمَعَ عِیدَانِ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمُ جُمُعَۃٍ وَیَوْمُ عِیدٍ فَصَلَّی ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ: قَدْ أَصَبْتُمْ ذِکْرًا وَخَیْرًا وَإِنَّا مُجَمِّعُونَ ، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یَجْلِسَ فَلْیَجْلِسْ ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یُجَمِّعَ فَلْیُجَمِّعْ۔

وَرُوِیَ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ مَوْصُولاً مُقَیَّدًا بِأَہْلِ الْعَوَالِی وَفِی إِسْنَادِہِ ضَعْفٌ۔

وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُقَیَّدًا بِأَہْلِ الْعَالِیَۃِ إِلاَّ أَنَّہُ مُنْقَطِعٌ۔ [صحیح لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٩٠) عمر بن عبد العزیز (رح) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں دو عیدیں جمع ہوگئیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بستی والوں میں سے جو جمعہ سے بیٹھنا چاہے تو بیٹھا رہے، کوئی حرج نہیں، یعنی بغیر ضرورت کے جمعہ چھوڑ دے۔
(۶۲۹۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ: اجْتَمَعَ عِیدَانِ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَجْلِسَ مِنْ أَہْلِ الْعَالِیَۃِ فَلْیَجْلِسْ فِی غَیْرِ حَرَجٍ۔

وَرُوِیَ ذَلِکَ بِإِسْنَادٍ صَحِیحٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُقَیَّدًا بِأَہْلِ الْعَالِیَۃِ مَوْقُوفًا عَلَیْہِ۔

[منکر۔ أخرجہ الشافعی ۳۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٩١) ابو عبید مولیٰ ابن ازہر فرماتے ہیں کہ میں عثمان بن عفان کے ساتھ عید میں حاضر ہوا۔ وہ آئے اور نماز پڑھائی، پھر خطبہ میں ارشاد فرمایا کہ جب تمہارے اس دن میں دو عیدیں جمع ہوجائیں تو اگر عوالئی مدینہ والے جمعہ کا انتظار کرنا چاہیں تو کرلیں اگر واپس جانا چاہیں تو چلے جائیں، میں ان اجازت دیتا ہوں۔
(۶۲۹۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْہَرَ قَالَ: شَہِدْتُ الْعِیدَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَجَائَ فَصَلَّی ثُمَّ انْصَرَفَ فَخَطَبَ فَقَالَ: إِنَّہُ قَدِ اجْتَمَعَ لَکُمْ فِی یَوْمِکُمْ ہَذَا عِیدَانِ فَمَنْ أَحَبَّ مِنْ أَہْلِ الْعَالِیَۃِ أَنْ یَنْتَظِرَ الْجُمُعَۃَ فَلْیَنْتَظِرْہَا ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یَرْجِعَ فَلْیَرْجِعْ فَقَدْ أَذِنْتُ لَہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ الشافعی ۳۴۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کا اجتماع یعنی عید اور جمعہ دونوں ایک دن میں ہوں
(٦٢٩٢) ابو عبید مولی ابن ازھر فرماتے ہیں کہ وہ عید الاضحی کے موقع پر حضرت عمر (رض) کے ساتھ حاضر ہوئے۔ انھوں نے نماز پڑھائی، پھر خطبہ ارشاد فرمایا کہ اے لوگو ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عیدین میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔ ایک تو وہ دن ہے کہ تم اپنے روزوں کو افطار کرتے ہو ، یعنی عید الفطر مناتے ہو اور دوسرا وہ دن جس میں تم اپنی قربانیوں کے گوشت کھاتے ہو۔ ابو عبید فرماتے ہیں : پھر میں عثمان بن عفان (رض) کے ساتھ حاضر ہوا تو یہ عید بھی جمعہ کے دن تھی۔ انھوں نے بھی نماز خطبہ سے پہلے پڑھائی، پھر خطبہ ارشاد فرمایا کہ اے لوگو ! اس دن تمہارے لیے دو عیدیں جمع ہوگئی ہیں تو عوالی والوں میں سے جو جمعہ کا انتظار کرنا چاہے وہ انتظار کرسکتا ہے اور جو واپس جانا چاہے جاسکتا ہے۔ میں اجازت دیتا ہوں۔

ابوعبید فرماتے ہیں : پھر میں حضرت علی (رض) کے ساتھ حاضر ہوا تو انھوں نے بھی نمازِ عید خطبہ سے پہلے پڑھائی، پھر خطبہدیا اور فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اپنی قربانیوں کے گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھاؤ۔
(۶۲۹۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ یَعْنِی ابْنَ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو عُبَیْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْہَرَ: أَنَّہُ شَہِدَ الْعِیدَ یَوْمَ الأَضْحَی مَعَ عُمَرَ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ: یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَدْ نَہَاکُمْ عَنْ صِیَامِ ہَذَیْنِ الْعِیدَیْنِ۔أَمَّا أَحَدُہُمَا فَیَوْمُ فِطْرِکُمْ مِنْ صِیَامِکُمْ ، وَأَمَّا الآخَرُ فَیَوْمٌ تَأْکُلُونَ فِیہِ مِنْ نُسُکِکُمْ۔قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ: ثُمَّ شَہِدْتُ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَکَانَ ذَلِکَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ: یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ ہَذَا یَوْمٌ قَدِ اجْتَمَعَ لَکُمْ فِیہِ عِیدَانِ۔فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یَنْتَظِرَ الْجُمُعَۃَ مِنْ أَہْلِ الْعَوَالِی فَلْیَنْتَظِرْ ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یَرْجِعَ فَلْیَرْجِعْ فَقَدْ أَذِنْتُ لَہُ۔

قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ: ثُمَّ شَہِدْتُہُ مَعَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَاکُمْ أَنْ تَأْکُلُوا لُحُومَ نُسُکِکُمْ فَوْقَ ثَلاَثٍ۔

وَعَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ نَحْوَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حِبَّانَ بْنِ مُوسَی بِطُولِہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲۵۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عیدین کی راتیں عبادت کرنے کا بیان
(٦٢٩٣) ابو دردائ (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے عیدین کی راتیں ثواب کی نیت سے عبادت کی اس کا دل مردہ نہیں ہوگا جب دل مردہ ہوجائیں گے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : دعا پانچ راتوں میں قبول کی جاتی ہے : جمعہ ‘ عید الاضحی ‘ عید الفطر ‘ رجب کی پہلی رات اور نصف شعبان کی رات ۔
(۶۲۹۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ثَوْرُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ: مَنْ قَامَ لَیْلَتَیِ الْعِیدِ لِلَّہِ مُحْتَسِبًا لَمْ یَمُتْ قَلْبُہُ حِینَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ: وَبَلَغَنَا أَنَّہُ کَانَ یُقَالُ: إِنَّ الدُّعَائَ یُسْتَجَابُ فِی خَمْسِ لَیَالٍ فِی لَیْلَۃِ الْجُمُعَۃِ وَلَیْلَۃِ الأَضْحَی وَلَیْلَۃِ الْفِطْرِ وَأَوَّلِ لَیْلَۃِ مِنْ رَجَبٍ وَلَیْلَۃِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ۔

قَالَ: وَبَلَغَنَا أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یُحْیِی لَیْلَۃَ جَمْعٍ وَلَیْلَۃُ جَمْعٍ ہِیَ لَیْلَۃُ الْعِیدِ لأَنَّ فِی صُبْحِہَا النَّحْرُ۔

[ضعیف جداً۔ أخرجہ المؤلف فی الشعب ۱/۳۷۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایک دوسرے کو دعائیہ کلمہ (تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ) کہنے کا بیان
(٦٢٩٤) خالد بن معدان فرماتے ہیں کہ میں واثلہ بن اسقع کو عید کے دن ملا۔ میں نے کہا : تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ “ ” کہ اللہ ہماری اور تمہاری جانب سے قبول فرمائے۔ فرمایا : جی ہاں تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ “ اور فرمایا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عید کے دن ملا۔ میں نے کہا : ” تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ “ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ‘ تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ۔
(۶۲۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الشَّامِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ: لَقِیتُ وَاثِلَۃَ بْنَ الأَسْقَعِ فِی یَوْمِ عِیدٍ فَقُلْتُ: تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ فَقَالَ: نَعَمْ تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ قَالَ وَاثِلَۃُ: لَقِیتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ عِیدٍ فَقُلْتُ: تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ فَقَالَ: ((نَعَمْ تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ))۔ [منکر۔ ابن حبان فی الحجر وحین ۲/۳۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایک دوسرے کو دعائیہ کلمہ (تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ) کہنے کا بیان
(٦٢٩٥) خالد بن معدان واثلہ بن اسقع سے نقل فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عید کے دن ملا۔ میں نے کہا : ” تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ “ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ۔
(۶۲۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الضَّحَّاکِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أَبِی عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الشَّامِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ وَاثِلَۃَ قَالَ: لَقِیتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ عِیدٍ فَقُلْتُ: تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ فَقَالَ: ((نَعَمْ تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ))۔

أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ قَالَ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ: ہَذَا مُنْکَرٌ لاَ أَعْلَمُ یَرْوِیہِ عَنْ بَقِیَّۃَ غَیْرُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ہَذَا۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَدْ رَأَیْتُہُ بِإِسْنَادٍ آخَرَ عَنْ بَقِیَّۃَ مَوْقُوفًا غَیْرَ مَرفُوعٍ وَلاَ أُرَاہُ مَحْفُوظًا۔

[منکر۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایک دوسرے کو دعائیہ کلمہ (تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ) کہنے کا بیان
(٦٢٩٦) ادھم مولیٰ عمر بن عبد العزیز فرماتے ہیں کہ ہم نے عمر بن عبد العزیز کو عید کے دن کہا :” تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ “ اے امیرالمؤمنین ! آپ جواب دیتے، لیکن انکار نہیں۔
(۶۲۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ الْبَزَّازُ عَنْ أَدْہَمَ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ: کُنَّا نَقُولُ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی الْعِیدَیْنِ: تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ فَیَرُدُّ عَلَیْنَا وَلاَ یُنْکِرُ ذَلِکَ عَلَیْنَا۔ وَقَدْ رُوِیَ حَدِیثٌ مَرْفُوعٌ فِی کَرَاہِیَۃِ ذَلِکَ وَلاَ یَصِحُّ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن عساکر فی تاریخہ ۶/۴۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৯৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کا ایک دوسرے کو دعائیہ کلمہ (تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکَ ) کہنے کا بیان
(٦٢٩٧) عبادہ بن صامت (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عیدین میں لوگوں کے قول تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکُمْ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : یہ فعل اہل کتاب کا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے ناپسند فرمایا ہے۔
(۶۲۹۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْہَیْثَمِ بْنِ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ زَیْدِ بْنِ وَاقِدٍ الدِّمَشْقِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ قَوْلِ النَّاسِ فِی الْعِیدَیْنِ تَقَبَّلَ اللَّہُ مِنَّا وَمِنْکُمْ قَالَ: ((ذَاکَ فِعْلُ أَہْلِ الْکِتَابَیْنِ))۔وَکَرِہَہُ۔

عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ زَیْدٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ قَالَہُ الْبُخَارِیُّ۔ [منکر۔ ابن عساکر فی تاریخہ ۳۴/۹۸]
tahqiq

তাহকীক: