আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب العیدین - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৫ টি

হাদীস নং: ৬২৬৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ میں قربانی کا طریقہ بتائے، اگر کسی نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو وہ قربانی دوبارہ کرے
(٦٢٦٣) براہ بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الاضحی کے دن بقیع کی جانب آئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہاں دو رکعت نماز ادا کی، پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : آج کے دن ہمارا پہلا کام یہ ہے کہ ہم نماز سے ابتدا کریں ۔ پھر ہم قربانی کریں۔ جس نے ایسا کیا، اس نے ہماری سنت کو پالیا۔ اور جس آنے آنے سے پہلے ذبح کردیا تو وہ گوشت ہے۔ اس نے اپنے گھر والوں کے لیے جلدی کی ہے قربانی نہیں۔ میرے ماموں کھڑے ہو کر کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! میں نے قربانی ذبح کردی ہے اور میرے پاس ” جذعۃ “ ہے جو مسنہ سے بہتر ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو ذبح کرلے۔ تیرے بعد کسی سے جذعۃ کفایت نہ کرے گا۔

زبید فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے بعض ساتھیوں سے سنا کہ وہ کہتے ہیں کہ ” بکری کا جذعۃ “
(۶۲۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ عَنْ زُبَیْدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: خَرَجَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ أَضْحًی إِلَی الْبَقِیعِ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہِ فَقَالَ: ((إِنَّ أَوَّلَ نُسُکِنَا فِی یَوْمِنَا ہَذَا أَنْ نَبْدَأَ بِالصَّلاَۃِ ، ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَدْ وَافَقَ سُنَّتَنَا ، وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلَ ذَلِکَ فَإِنَّمَا ہُوَ لَحْمٌ عَجَّلَہُ لأَہْلِہِ لَیْسَ مِنَ النُّسُکِ فِی شَیْئٍ))۔فَقَامَ خَالِی فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَنَا ذَبَحْتُ وَعِنْدِی جَذَعَۃٌ خَیْرٌ مِنْ مُسِنَّۃٍ قَالَ: ((اذْبَحْہَا ثُمَّ لاَ تُوفِی جَذَعَۃٌ بَعْدَکَ))۔قَالَ زُبَیْدٌ: فَسَمِعْتُ بَعْضَ أَصْحَابِنَا أَنَّہُ قَالَ: عَنَاقَ جَذَعَۃٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ عَنْ زُبَیْدٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ میں قربانی کا طریقہ بتائے، اگر کسی نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو وہ قربانی دوبارہ کرے
(٦٢٦٤) اسود نے جندب (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عید الاضحی کے دن حاضر ہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ ارشاد فرمایا : جس نے نماز سے پہلے ذبح کردیا، وہ اپنے ذبیحہ کی جگہ دوسرا جانور قربان کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا وہ اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔
(۶۲۶۴) أَخْبَرَنَا ابْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَسْوَدِ سَمِعَ جُنْدَبًا یَقُولُ: شَہِدْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَخْطُبُ یَوْمَ أَضْحًی فَقَالَ: ((مَنْ کَانَ ذَبَحَ مِنْکُمْ قَبْلَ الصَّلاَۃِ فَلْیُعِدْ مَکَانَ ذَبِیحَتِہِ أُخْرَی ، وَمَنْ لَمْ یَکُنْ ذَبَحَ فَلْیَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّہِ))۔أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۴۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٦٥) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ مزدلفہ سے لوٹتے ہوئے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے فضل (رض) سوار تھے ۔ ابن عباس فرماتے ہیں کہ فضل (رض) نے ان کو بتایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیشہ تلبیہ کہتے رہے، یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جمرۃ عقبیٰ کو کنکریاں ماریں۔
(۶۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لِحَدِیثِہِ ہَذَا أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ زِیَادٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ہُوَ ابْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی عَطَاء ٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ جَمْعٍ قَالَ: فَأَخْبَرَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ الْفَضْلَ أَخْبَرَہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَزَلْ یُلَبِّی حَتَّی رَمَی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ خَشْرَمٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۶۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٦٦) خالد کہتے ہیں کہ میں ابو ملیح سے ملا، میں نے ان سے سوال کیا تو انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا کہ ایام تشریق کھانے، پینے اور اللہ کے ذکر کے دن ہیں۔
(۶۲۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ عَنْ نُبَیْشَۃَ قَالَ خَالِدٌ فَلَقِیتُ أَبَا مَلِیحٍ فَسَأَلْتُہُ فَحَدَّثَنِی بِہِ فَذَکَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-: أَیَّامُ التَّشْرِیقِ أَیَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ وَذِکْرِ اللَّہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۱۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٦٧) عبید بن عمیر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) منیٰ کے اندر اپنے خیمہ میں تلبیہ کہتے۔ مسجد والے اس کو سنتے اور تکبیریں کہتے۔ ان کو بازار والے سنتے اور تکبیریں کہتے۔ یہاں تک کہ منیٰ تکبیروں سے گونج اٹھتا۔

حضرت عبداللہ عمر (رض) سے منقول ہے کہ وہ ان تمام ایام ( تشریف) میں نمازوں کے بعد تکبیر کہتے، خواہ بستر پر ہوتے، خیمے میں ہوتے، بیٹھے ہوتے یا چل رہے ہوتے۔
(۶۲۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ فَحَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یُکَبِّرُ فِی قُبَّتِہِ بِمِنًی فَیَسْمَعُہُ أَہْلُ الْمَسْجِدِ فَیُکَبِّرُونَ فَیَسْمَعُہُ أَہْلُ السُّوقِ فَیُکَبِّرُونَ حَتَّی تَرْتَجَّ مِنًی تَکْبِیرًا۔

وَیُذْکَرُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ بِمِنًی تِلْکَ الأَیَّامَ وَخَلْفَ الصَّلَوَاتِ وَعَلَی فِرَاشِہِ ، وَفِی فُسْطَاطِہِ وَمَجْلِسِہِ وَمَمْشَاہُ تِلْکَ الأَیَّامِ جَمِیعًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٦٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ قربانی کے دن ظہر کی نماز سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن فجر کی نماز تک تکبیریں کہتے تھے۔
(۶۲۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الْمَرْوَزِیِّ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی عَنْ وَکِیعٍ عَنِ الْعُمَرِیِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ مِنْ صَلاَۃِ الظُّہْرِ یَوْمَ النَّحْرِ إِلَی صَلاَۃِ الْفَجْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

[ضعیف۔ ابن أبی شیبہ ۵۶۴۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৬৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٦٩) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ نحر کے دن ظہر کی نماز سے لے کر ایامِ تشریق کے آخری دن نماز عصر تک تکبیریں کہا کرتے تھے۔
(۶۲۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو النَّیْسَابُورِیُّ عَنْ وَکِیعٍ عَنْ شَرِیکٍ عَنْ خُصَیْفٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ مِنْ صَلاَۃِ الظُّہْرِ یَوْمَ النَّحْرِ إِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔ [ضعیف۔ ابن أبی شیبہ ۵۶۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عید الاضحی کے دن ظہر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن کیفجر کی نماز تک تکبیریں کہے، پھر ختم کر دے
(٦٢٧٠) (الف) عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے سنا، وہ دن کے ابتدائی حصہ میں اپنے ارد گرد کے لوگوں کو تکبیریں کہنے کا حکم دیتے۔ میں نہیں جانتا انھوں نے اللہ رب العزت کے اس قول کی کیا تاویل کی۔

{ وَاذْکُرُوا اللَّہَ فِی أَیَّامٍ مَعْدُودَاتٍ } [البقرۃ : ٢٠٣]

تم اللہ کا ذکر شمار کیے ہوئے دنوں میں کرو۔

یا اللہ کا فرمان : { فَإِذَا قَضَیْتُمْ مَنَاسِکَکُمْ } [البقرۃ : ٢٠٠] جب تم مناسک حج ادا کرلو۔

(ب) عبد الحمید بن أبی رباح ایک شخص سے نقل فرماتے ہیں کہ جو حضرت زید بن ثابت (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ قربانی کے دن ظہر سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن تک تکبیریں کہتے۔

(ج) عطاء بن أبی رباح فرماتے ہیں کہ ائمہ قربانی کے دن نماز ظہر سے تکبیروں کی ابتدا فرماتے اور ایام تشریق کے آخری دن تک تکبیریں کہتے۔
(۶۲۷۰) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ فِرَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الدَّیْبُلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدِ اللَّہِ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یُکَبِّرُ یَوْمَ الصَّدْرِ وَیَأْمُرُ مَنْ حَوْلَہُ أَنْ یَکَبِّرُوا فَلاَ أَدْرِی تَأَوَّلَ قَوْلَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَاذْکُرُوا اللَّہَ فِی أَیَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرۃ: ۲۰۳] أَوْ قَوْلَہُ {فَإِذَا قَضَیْتُمْ مَنَاسِکَکُمْ} [البقرۃ: ۲۰۰]

قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَی عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ مِنْ صَلاَۃِ الظُّہْرِ یَوْمَ النَّحْرِ إِلَی آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

وَرَوَی الْوَاقِدِیُّ بِأَسَانِیدِہِ عَنْ عُثْمَانَ وَابْنِ عُمَرَ وَزِیدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ نَحْوَ مَا رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ الأَئِمَّۃَ کَانُوا یُکَبِّرُونَ صَلاَۃَ الظُّہْرِ یَوْمَ النَّحْرِ یَبْتَدِؤُنَ بِالتَّکْبِیرِ کَذَلِکَ إِلَی آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧١) یحییٰ بن یحییٰ فرماتے ہیں کہ میں نے امام مالک (رح) کے سامنے محمد بن ابی بکرثقفی کے واسطے سے قراءت کی کہ اس نے انس بن مالک (رض) سے سوال کیا، جب وہ دونوں منیٰ سے عرفہ جا رہے تھے کہ آپ ان دنوں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کیا کرتے تھے ؟ انھوں نے فرمایا : احرام نہ باندھنے والا اگر تکبیریں کہتا تو اس پر انکار نہ کیا جاتا تھا اور ہم میں سے تکبیریں کہنے والے تکبیریں کہتے تو ان پر بھی انکار نہ کیا جاتا تھا۔
(۶۲۷۱) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الثَّقَفِیِّ: أَنَّہُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ وَہُمَا غَادِیَانِ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَۃَ کَیْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِی ہَذَا الْیَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقَالَ: کَانَ یُہِلُّ الْمُہِلُّ مِنَّا فَلاَ یُنْکَرُ عَلَیْہِ ، وَیُکَبِّرُ الْمُکَبِّرُ مِنَّا فَلاَ یُنْکَرُ عَلَیْہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَغَیْرِہِ عَنْ مَالِکٍ۔

[صحیح۔ بخاری ۱۵۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٢) عبداللہ اپنے والد عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم عرفہ کی صبح نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔ ہم میں سے بعض تکبیریں کہتے اور بعض تلبیہ۔ لیکن ہم تکبریں کہتے۔ میں نے کہا : تمہارے اوپر تعجب ہے تم کیوں تلبیہ نہیں کہتے تھے۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ ایساہی کرتے تھے۔
(۶۲۷۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلائً حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ وَالْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ الْبَزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَدَاۃِ عَرَفَۃَ فَمِنَّا الْمُکَبِّرُ وَمِنَّا الْمُہَلِّلُ ، فَأَمَّا نَحْنُ فَنُکَبِّرُ قَالَ قُلْتُ: وَاللَّہِ لَعَجَبٌ مِنْکُمْ کَیْفَ لَمْ تَقُولُوا لَہُ مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَصْنَعُ۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیِّ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَغَیْرِہِ عَنْ یَزِیدَ۔وَقَدْ رُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۵۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٣) (الف) عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) عرفہ کے دن فجر کے بعد ایام تشریف کے آخری دن نماز ظہر تک تکبیریں کہتے تھے۔

(ب) حضرت عمر (رض) سے مسند حدیث ہے کہ وہ منیٰ کے اندر اپنے خیمہ میں تکبیر کہا کرتے تھے۔

(ج) عطاء بن ابی رباح قربانی کے دن نماز ظہر سے ایام تشریق کے آخری دن نماز عصر تک تکبیریں کہتے تھے۔
(۶۲۷۳) أَمَّا حَدِیثُ عُمَرَ فَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَجَّاجِ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً یُحَدِّثُ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ: کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُکَبِّرُ بَعْدَ صَلاَۃِ الْفَجْرِ مِنْ یَوْمِ عَرَفَۃَ إِلَی صَلاَۃِ الظُّہْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

کَذَا رَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ عَطَائٍ ۔

وَکَانَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ یُنْکِرُہُ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ سَلاَّمٍ ذَاکَرْتُ بِہِ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ فَأَنْکَرَہُ وَقَالَ ہَذَا وَہْمٌ مِنَ الْحَجَّاجِ وَإِنَّمَا الإِسْنَادُ عَنْ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ فِی قُبَّتِہِ بِمِنًی۔

قَالَ الشَّیْخُ وَمَشْہُورٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ صَلاَۃِ الظُّہْرِ یَوْمَ النَّحْرِ إِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ وَلَوْ کَانَ عِنْدَ عَطَائٍ عَنْ عُمَرَ ہَذَا الَّذِی رَوَاہُ عَنْہُ الْحَجَّاجُ لَمَا اسْتَجَازَ لِنَفْسِہِ خِلاَفَ عُمَرَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ السَّبِیعِیِّ أَنَّہُ حَکَاہُ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔ [ضعیف۔ الحاکم ۱/۴۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٤) ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ‘ علی اور ابن مسعود (رض) عرفہ کے دن صبح کی نماز کے بعد تکبیریں کہنے پر متفق ہیں۔ لیکن ابن مسعود (رض) کے شاگرد قربانی کے دن نمازِ عصر تک کہتے۔ حضرت عمر (رض) اور علی (رض) کے شاگرد ایام تشریق کے آخری دن نماز عصر تک تکبیروں کے قائل ہیں۔
(۶۲۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْبَلْخِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْلِمٍ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یُوسُفَ یَعْنِی الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُطَرِّفُ بْنُ طَرِیفٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ: اجْتَمَعَ عُمَرُ وَعَلِیٌّ وَابْنُ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَلَی التَّکْبِیرِ فِی دُبُرِ صَلاَۃِ الْغَدَاۃِ مِنْ یَوْمِ عَرَفَۃَ۔فَأَمَّا أَصْحَابُ ابْنِ مَسْعُودٍ فَإِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ مِنْ یَوْمِ النَّحْرِ ، وَأَمَّا عُمَرُ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَإِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَمَّا مَذْہَبُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فِی ذَلِکَ فَقَدْ رَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ مَوْصُولاً۔وَرَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ۔

وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ الْمَوْصُولَۃُ فِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٥) شقیق فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) عرفہ کی صبح نماز فجر کے بعد تکبیریں کہا کرتے تھے۔ پھر تکبیریں ختم نہ فرماتے یہاں تک کہ امام ایام تشریق کے آخری دن کی نماز پڑھائے۔ پھر وہ عصر کے بعد تکبیریں کہا کرتے تھے۔
(۶۲۷۵) فَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ہَنَّادٌ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زَائِدَۃَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ شَقِیقٍ قَالَ: کَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُکَبِّرُ بَعْدَ صَلاَۃِ الْفَجْرِ غَدَاۃَ عَرَفَۃَ ، ثُمَّ لاَ یَقْطَعُ حَتَّی یُصَلِّیَ الإِمَامُ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ ، ثُمَّ یُکَبِّرُ بَعْدَ الْعَصْرِ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو جَنَابٍ عَنْ عُمَیْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔

[حسن۔ ابن أبی شیبہ ۵۶۳۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٦) (الف) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عرفہ کی صبح ایامِ تشریق کے آخری دن عصر تک تکبیریں کہا کرتے تھے۔

(ب) حکم نے بھی اسی طرح ذکر کیا ہے، لیکن کچھ اضافہ ہے۔ عصر کی نماز میں تکبریں کہتے، لیکن مغرب کی نماز میں ختم فرماتے۔
(۶۲۷۶) وَأَمَّا الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ فَرُّوخَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ مِنْ غَدَاۃِ عَرَفَۃَ إِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ الْقَیْسِیُّ بِطُوسٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سَلَمَۃَ یَعْنِی اللَّبَقِیَّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْقُوبَ الْخُرَاسَانِیُّ یَعْنِی إِسْحَاقَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیَّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ عَنِ الْحَکَمِ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ وَزَادَ: یُکَبِّرُ فِی الْعَصْرِ وَیَقْطَعُ فِی الْمَغْرِبِ۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ ۵۶۳۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٧) عکرمہ، ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عرفہ کے دن صبح سے ایام تشریق کے آخری دن تک تکبیریں کہتے۔
(۶۲۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی بَکَّارٍ: الْحَکَمِ بْنِ فَرُّوخَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ مِنْ غَدَاۃِ یَوْمِ عَرَفَۃَ إِلَی آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ: فَلَقِیتُ إِسْحَاقَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ فَقُلْتُ: إِنَّ یَحْیَی بْنَ آدَمَ حَدَّثَنِی عَنْکَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ فَذَکَرْتُ لَہُ ہَذَا الْحَدِیثَ فَحَدَّثَنِی کَمَا حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ آدَمَ قَالَ أَبُو الْعَبَّاسِ: فَأَتَیْتُ إِسْحَاقَ فَقُلْتُ: إِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ رَافِعٍ حَدَّثَنِی عَنْ یَحْیَی بْنِ آدَمَ عَنْکَ فَحَدَّثَنِی کَمَا حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ أَبُو الْعَبَّاسِ: فَقُلْتُ لإِسْحَاقَ: کَمْ کَتَبَ عَنْکَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ ؟ قَالَ إِسْحَاقُ: نَحْوَ أَلْفَیْ حَدِیثٍ ، وَقَدْ رُوِیَ ذَلِکَ فِی حَدِیثٍ مَرْفُوعٍ بِإِسْنَادٍ لاَ یُحْتَجُّ بِمِثْلِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کے دن صبح کی نماز بعد تکبیروں کی ابتدا کرنا
(٦٢٧٨) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن صبح کی نماز کے بعد ایام تشریق کے آخری دن نماز عصر تک تکبیر کہتے۔
(۶۲۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ الْمَقَابِرِیُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُسْہِرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ جَابِرٍ: قَالَ کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُکَبِّرُ یَوْمَ عَرَفَۃَ صَلاَۃَ الْغَدَاۃِ إِلَی صَلاَۃِ الْعَصْرِ آخِرِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ۔

قَالَ یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ وَحَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُسْہِرٍ بِہَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَہُ۔

عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ وَجَابِرٌ الْجُعْفِیُّ لاَ یُحْتَجُّ بِہِمَا۔

وَقَدْ رَوَاہُ نَائِلُ بْنُ نَجِیحٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ وَأَبِی جَعْفَرٍ عَنْ جَابِرٍ وَفِی رِوَایَۃِ الثِّقَاتِ کِفَایَۃٌ۔ [منکر۔ الدار قطنی ۲/۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৭৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر کہنے کا طریقہ
(٦٢٧٩) (الف) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ میں نو سال قیام کیا، لیکن حج نہیں کیا۔ پھر لوگوں کو حج کی اجازت دی۔ پھر انھوں نے حدیث ذکر کی جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج کا تذکرہ ہے۔ فرماتے ہیں : پھر آپ صفا کی جانب نکلے اور فرمایا : ہم بھی وہاں سے ابتدا کریں گے، جہاں سے اللہ نے ابتدا کی ہے اور تلاوت فرمائی ”إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ “ کہ صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ پھر آپ صفا پر چڑھے یہاں تک کہ بیت اللہ نظر آگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین بار تکبیر کہی اور فرمایا : ” لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِی وَیُمِیتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ“ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، بادشاہت اس کی ہے۔ تعریف اسی کے لیے ہے۔ وہ زندہ بھی کرتا ہے اور مارتا بھی۔ اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں دعا مانگتے۔ پھر نیچے اترتے اور چلتے۔ یہاں تک کہ وادی کے نشیبی علاقہ میں آجاتے۔ پھر دوڑ کر دو قدم اوپر چڑھ جاتے۔ پھر چلتے ہوئے مروہ کے پاس آتے اور اس پر چڑھتے اور بیت اللہ سامنے نظر آنے لگتا، پھر تین مرتبہ تکبیر کہتے اور فرماتے : ” لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ “ اس طرح جیسے صفا پر کرتے تھے۔ پھر اترآتے۔

(ب) ابن عمر (رض) کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اپنے اونٹ پر سفر کی غرض سے سوار ہوتے تو تین مرتبہ تکبیر کہتے۔

(ج) ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوہ ‘ حجیا عمرہ سے واپس پلٹتے تو ہر بلند جگہ پر تین مرتبہ تکبیر کہتے۔
(۶۲۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ قَالَ: أَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْمَدِینَۃِ تِسْعًا لَمْ یَحُجَّ ثُمَّ أَذِنَ النَّاسَ فِی الْحَجِّ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّفَا فَقَالَ: نَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ اللَّہُ بِہِ ۔وَقَالَ: إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ ۔قَالَ: فَرَقِیَ عَلَی الصَّفَا حَتَّی بَدَا لَہُ الْبَیْتُ وَکَبَّرَ ثَلاَثًا وَقَالَ: لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِی وَیُمِیتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔ثُمَّ یَدْعُو بَیْنَ ذَلِکَ قَالَ ثُمَّ نَزَلَ فَمَشَی حَتَّی إِذَا أَتَی بَطْنَ الْمَسِیلِ سَعَی حَتَّی أَصْعَدَ قَدَمَیْہِ فِی الْمَسِیلِ ، ثُمَّ مَشَی حَتَّی أَتَی الْمَرْوَۃَ فَصَعِدَ حَتَّی بَدَا لَہُ الْبَیْتُ فَکَبَّرَ ثَلاَثًا وَقَالَ: لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ ۔ہَکَذَا کَمَا فَعَلَ یَعْنِی عَلَی الصَّفَا ثُمَّ نَزَلَ۔

وَرُوِّینَا فِی حَدِیثِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا اسْتَوَی عَلَی بَعِیرِہِ خَارِجًا إِلَی سَفَرٍ کَبَّرَ ثَلاَثًا۔وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ غَزْوٍ أَوْ حَجٍّ أَوْ عُمْرَۃٍ یُکَبِّرُ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ ثَلاَثَ تَکْبِیرَاتٍ۔

فَالاِبْتِدَائُ بِثَلاَثِ تَکْبِیرَاتٍ نَسَقًا أَشْبَہُ بِسَائِرِ سُنَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِنَ الاِبْتِدَائِ بِہَا مَرَّتَیْنِ وَإِنْ کَانَ الْکُلُّ وَاسِعًا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر کہنے کا طریقہ
(٦٢٨٠) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عرفہ کی صبح سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن تک تکبیر کہتے، لیکن مغرب میں نہیں۔ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ وَلِلَّہِ الْحَمْدُ اللَّہُ أَکْبَرُ وَأَجَلُّ اللَّہُ أَکْبَرُ عَلَی مَا ہَدَانَا۔ اللہ بہت بڑا ہے ‘ اللہ بہت بڑا ہے ‘ اللہ بہت بڑا ہے اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ اللہ بہت بڑا ہے۔ اللہ بہت بڑا ہے۔ اس کی تعریف ہے جو اس نے ہمیں ہدایت نصیب فرمائی۔
(۶۲۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: یُکَبِّرُ مِنْ غَدَاۃِ عَرَفَۃَ إِلَی آخِرِ أَیَّامِ النَّفْرِ لاَ یُکَبِّرُ فِی الْمَغْرِبِ: اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ وَلِلَّہِ الْحَمْدُ اللَّہُ أَکْبَرُ وَأَجَلُّ اللَّہُ أَکْبَرُ عَلَی مَا ہَدَانَا۔

کَذَا أَخْبَرَنَاہُ مِنْ کِتَابِہِ ثَلاَثًا نَسَقًا وَرَوَاہُ الْوَاقِدِیُّ عَنْہُ وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَبِہِ قَالَ الْحَسَنُ بْنُ أَبِی الْحَسَنِ الْبَصْرِیُّ۔ [صحیح۔ ابن أبی الشیبہ ۵۶۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر کہنے کا طریقہ
(٦٢٨١) یونس حضرت حسن سے ایام تشریق کی تکبیر کے بارے میں نقل فرماتے ہیں کہ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرکہا اور عطاء فرماتے ہیں کہ تین مرتبہ تکبیر کہا کرتے تھے۔
(۶۲۸۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِاللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا وَہْبٌ یَعْنِی ابْنَ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ فِی التَّکْبِیرِ أَیَّامَ التَّشْرِیقِ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ۔

وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ قَالَ: یُکَبِّرُ اللَّہَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔ [صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۶۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২৮২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ تکبیر کہنے کا طریقہ
(٦٢٨٢) ابو عثمان نہدی فرماتے ہیں کہ سلمان ہمیں تکبیرات سکھایا کرتے تھے۔ وہ فرماتے تھے : تم تکبیر کہو : اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا ۔ پھر فرماتے اللَّہُمَّ أَنْتَ أَعْلَی وَأَجَلُّ مِنْ أَنْ تَکُونَ لَکَ صَاحِبَۃٌ أَوْ یَکُونَ لَکَ وَلَدٌ أَوْ یَکُونَ لَکَ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ أَوْ یَکُونَ لَکَ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیرًا ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا ، اللَّہُمَّ ارْحَمْنَا۔

اے اللہ تو بلند ہے اس سے کہ تیری بیوی ہو یا تیری اولاد ہو یا تیری بادشاہت میں کوئی شریک ہو۔ یا تیرا کوئی حامی ومدد گار ہو اور تو اس کی بڑائی بیان کر۔ اے اللہ ! ہمیں معاف فرما۔ اے اللہ ! ہم پر رحم فرما۔ پھر فرماتے : یہ لکھی جائے گی ان دونوں کو چھوڑا نہ جائے گا بلکہ ان دونوں کو جوڑا بنادیا جائے گا۔
(۶۲۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ قَالَ: کَانَ سَلْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُعَلِّمُنَا التَّکْبِیرَ یَقُولُ: کَبِّرُوا اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا أَوْ قَالَ تَکْبِیرًا اللَّہُمَّ أَنْتَ أَعْلَی وَأَجَلُّ مِنْ أَنْ تَکُونَ لَکَ صَاحِبَۃٌ أَوْ یَکُونَ لَکَ وَلَدٌ أَوْ یَکُونَ لَکَ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ أَوْ یَکُونَ لَکَ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیرًا ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا ، اللَّہُمَّ ارْحَمْنَا ثُمَّ قَالَ: وَاللَّہِ لَتَکْتُبُنَّ ہَذِہِ لاَ تُتْرَکُ ہَاتَانِ وَلَتَکُونَنَّ شَفْعًا لِہَاتَیْنِ۔

[صحیح۔ عبد الرزاق ۲۰۵۸۱]
tahqiq

তাহকীক: