আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب العیدین - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৫ টি
হাদীস নং: ৬২৪৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے عید کے لیے آنے کا بیان
(٦٢٤٣) عبداللہ بن رواحہ (رض) کی بہن فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر کمر بند والی عید گاہ میں ضرور جائے۔
(۶۲۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانَ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنِ امْرَأَۃٍ مِنْ عَبْدِ الْقَیْسِ عَنْ أُخْتِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَوَاحَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((وَجَبَ الْخُرُوجُ عَلَی کُلِّ ذَاتِ نِطَاقٍ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو یعلیٰ ۷۱۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ بچوں کا عید گاہ کی طرف جانے کا حکم
(٦٢٤٤) عبد الرحمن بن عابس فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عباس (رض) سے سوال کیا : کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عید میں حاضر تھے فرماتے ہیں : ہاں۔ اگر میرا رہنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر نہ ہوتا تو میں چھوٹی عمر کی وجہ سے حاضر نہ ہوسکتا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کثیر بن صلت کے گھر کے قریب آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہاں نماز پڑھی اور خطبہ دیا، لیکن اذان اور اقامت کا تذکرہ نہیں ہے۔ راوی فرماتے ہیں کہ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ کرنے کا حکم دیا تو عورتیں اپنے کانوں اور گردنوں سے زیور اتار رہی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال کو حکم دیا۔ وہ ان کے پاس گئے اور پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس لوٹے۔
(۶۲۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عَبَّاسٍ: أَشَہِدْتَ الْعِیدَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ قَالَ: نَعَمْ وَلَوْلاَ مَنْزِلَتِی مِنْہُ مَا شَہِدْتُہُ مِنَ الصِّغَرِ ، فَأَتَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْعَلَمَ الَّذِی عِنْدَ دَارِ کَثِیرِ بْنِ الصَّلْتِ فَصَلَّی ، ثُمَّ خَطَبَ وَلَمْ یَذْکُرْ أَذَانًا وَلاَ إِقَامَۃً قَالَ ثُمَّ أَمَرَ بِالصَّدَقَۃِ قَالَ فَجَعَلْنَ النِّسَائُ یُشِرْنَ إِلَی آذَانِہِنَّ وَحُلُوقِہِنَّ۔فَأَمَرَ بِلاَلاً فَأَتَاہُنَّ ثُمَّ رَجَعَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-۔أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ قَالَ: وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ بچوں کا عید گاہ کی طرف جانے کا حکم
(٦٢٤٥) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی عورتوں اور بیٹیوں کو نمازِ عید کے لیے نکالتے تھے۔
(۶۲۴۵) وَحَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَلُّوَیْہِ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ قَیْسٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُخْرِجُ نِسَائَہُ وَبَنَاتَہُ فِی الْعِیدَیْنِ۔
[ضعیف۔ ابن ماجہ ۱۳۰۹]
[ضعیف۔ ابن ماجہ ۱۳۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ بچوں کا عید گاہ کی طرف جانے کا حکم
(٦٢٤٦) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنے بھتیجوں کو سونا پہنا دیا کرتی تھیں۔
اگر راوی کو یاد ہے تو یہ اس وقت کی بات ہے جب وہ بلوغت تک نہیں پہنچے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ بچوں کو وہ چیز پہنائی جاسکتی ہے جو مرد اور عورت پہن سکتے ہیں اور وہ عید کے دن زیور بھی پہن لیں۔ لیکن انس بن مالک اس کو ناپسند فرماتے تھے۔
اگر راوی کو یاد ہے تو یہ اس وقت کی بات ہے جب وہ بلوغت تک نہیں پہنچے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ بچوں کو وہ چیز پہنائی جاسکتی ہے جو مرد اور عورت پہن سکتے ہیں اور وہ عید کے دن زیور بھی پہن لیں۔ لیکن انس بن مالک اس کو ناپسند فرماتے تھے۔
(۶۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِی الْفُرَاتِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ یَعْنِی الصَّائِغَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: أَنَّہَا کَانَتْ تُحَلِّی بَنِی أَخِیہَا الذَّہَبَ۔
وَہَذَا إِنْ کَانَ حَفِظَہُ الرَّاوِی فِی الْبَنِینَ فَیَدُلُّ عَلَی جَوَازِ ذَلِکَ مَا لَمْ یَبْلُغُوا
وَکَانَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ یَقُولُ: وَیُلْبَسُ الصِّبْیَانُ أَحْسَنَ مَا یُقْدَرُ عَلَیْہِ ذُکُورًا کَانُوا أَوْ إِنَاثًا وَیُلْبَسُونَ الْحُلِیَّ وَالصَّبْغَ یَعْنِی یَوْمَ الْعِیدِ۔قَالَ الشَّیْخُ وَکَانَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ رَحِمَہُ اللَّہُ یَکْرَہُہُ۔ [صحیح]
وَہَذَا إِنْ کَانَ حَفِظَہُ الرَّاوِی فِی الْبَنِینَ فَیَدُلُّ عَلَی جَوَازِ ذَلِکَ مَا لَمْ یَبْلُغُوا
وَکَانَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ یَقُولُ: وَیُلْبَسُ الصِّبْیَانُ أَحْسَنَ مَا یُقْدَرُ عَلَیْہِ ذُکُورًا کَانُوا أَوْ إِنَاثًا وَیُلْبَسُونَ الْحُلِیَّ وَالصَّبْغَ یَعْنِی یَوْمَ الْعِیدِ۔قَالَ الشَّیْخُ وَکَانَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ رَحِمَہُ اللَّہُ یَکْرَہُہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ بچوں کا عید گاہ کی طرف جانے کا حکم
(٦٢٤٧) عبد الرحمن بن حسان فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے دیکھا ، میرے اوپر چاندی کے گنگن تھے، فرمایا : تو بالغ ہوگیا یا فرمایا : بڑا ہوگیا، اس کو پھینک دے۔
(۶۲۴۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ إِسْمَاعِیلَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ غَنَّامِ بْنِ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَکِیمٍ الأَوْدِیُّ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَّانَ قَالَ: رَأَی ابْنُ عُمَرَ عَلَیَّ أَوْضَاحَ فِضَّۃٍ فَقَالَ: إِنَّکَ قَدْ بَلَغْتَ أَوْ کَبِرْتَ فَأَلْقِہَا عَنْکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٤٨) سعید بن حارث حضرت جابر (رض) سے فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب عید کی طرف جاتے تو پھر راستہ تبدیل کر کے آتے۔
(۶۲۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ إِلَی الْعِیدِ رَجَعَ مِنْ غَیْرِ الطَّرِیقِ الَّذِی ذَہَبَ فِیہِ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی تُمَیْلَۃَ: یَحْیَی بْنُ وَاضِحٍ عَنْ فُلَیْحٍ بِمَعْنَاہُ ثُمَّ قَالَ: تَابَعَہُ یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ فُلَیْحٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی تُمَیْلَۃَ عَنْ فُلَیْحٍ عَنْ سَعِیدِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۴۳]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی تُمَیْلَۃَ: یَحْیَی بْنُ وَاضِحٍ عَنْ فُلَیْحٍ بِمَعْنَاہُ ثُمَّ قَالَ: تَابَعَہُ یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ فُلَیْحٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی تُمَیْلَۃَ عَنْ فُلَیْحٍ عَنْ سَعِیدِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۹۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৪৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٤٩) یحییٰ بن واضح اپنی سند سے بیان فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید کی طرف آتے تو واپسی پر راستہ تبدیل کرلیتے۔
(۶۲۴۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْعَتَکِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی: زَکَرِیَّا بْنُ دَاوُدَ الْخَفَّافُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَیْلَۃَ یَحْیَی بْنُ وَاضِحٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَقَالَ: إِذَا جَائَ إِلَی الْعِیدِ رَجَعَ فِی غَیْرِ الطَّرِیقِ الَّذِی یَأْخُذُ فِیہِ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ یُونُسَ عَنْ فُلَیْحٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٠) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب عیدین کی طرف نکلتے تو واپسی پر دوسرے راستے سے آتے۔
(۶۲۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی دَاوُدَ الْمُنَادِی قَالاَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ إِلَی الْعِیدَیْنِ رَجَعَ فِی غَیْرِ الطَّرِیقِ الَّذِی یَأْخُذُ فِیہِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ فُلَیْحِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَقَدْ أَشَارَ إِلَیْہِ الْبُخَارِیُّ فِی بَعْضِ النُّسَخِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی دَاوُدَ الْمُنَادِی قَالاَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ إِلَی الْعِیدَیْنِ رَجَعَ فِی غَیْرِ الطَّرِیقِ الَّذِی یَأْخُذُ فِیہِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ فُلَیْحِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَقَدْ أَشَارَ إِلَیْہِ الْبُخَارِیُّ فِی بَعْضِ النُّسَخِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥١) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب عید کی طرف جاتے تو واپسی کسی دوسرے راستے فرماتے۔
(۶۲۵۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ یَوْمَ الْعِیدِ فِی طَرِیقٍ رَجَعَ فِی غَیْرِہِ۔قَالَ الْبُخَارِیُّ: حَدِیثُ جَابِرٍ أَصَحُّ۔
[صحیح لغیرہٖ انظر قبلہ]
[صحیح لغیرہٖ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٢) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک راستہ سے عید کی طرف جاتے تو دوسرے راستہ سے واپس لوٹتے۔
(۶۲۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَذَ یَوْمَ عِیدٍ فِی طَرِیقٍ ، ثُمَّ رَجَعَ مِنْ طَرِیقٍ آخَرَ
وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ: کَانَ یَخْرُجُ إِلَی الْعِیدَیْنِ مِنْ طَرِیقٍ وَیَرْجِعُ مِنْ طَرِیقٍ أُخْرَی۔
[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۱۵۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَذَ یَوْمَ عِیدٍ فِی طَرِیقٍ ، ثُمَّ رَجَعَ مِنْ طَرِیقٍ آخَرَ
وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ وَہْبٍ: کَانَ یَخْرُجُ إِلَی الْعِیدَیْنِ مِنْ طَرِیقٍ وَیَرْجِعُ مِنْ طَرِیقٍ أُخْرَی۔
[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۱۵۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৩
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٣) عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مؤذن بیان فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے اپنے آباء سے نقل فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب عید کی طرف جاتے تو سعد بن أبی وقاص کے گھر سے اور خیمہ والوں کی طرف سے جاتے۔ پھر خطبہ سے پہلے نماز ادا فرماتے۔ پھر دوسرے راستہ یعنی نبی زریق سے واپس آتے۔ پھر رقاق کے اطراف میں اپنی قربانی اپنے ہاتھ سے چھری کے ساتھ ذبح فرماتے۔ پھر عمار بن یاسر (رض) اور ابوہریرہ (رض) کے گھر بلاط نامی جگہ کی طرف چلے جاتے۔
(۶۲۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَحْیَی: مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدٍ الْخُرَیْمِیُّ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ آبَائِہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَی الْعِیدَیْنِ سَلَکَ عَلَی دَارِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ وَعَلَی أَصْحَابِ الْفَسَاطِیطِ ، ثُمَّ بَدَأَ بِالصَّلاَۃِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ ، ثُمَّ انْصَرَفَ مِنَ الطَّرِیقِ الأُخْرَی طَرِیقِ بَنِی زُرَیْقٍ وَذَبَحَ أُضْحِیَتَہُ عِنْدَ طَرَفِ الرُّقَاقِ بِیَدِہِ بِشْفْرَۃٍ ، ثُمَّ خَرَجَ عَلَی دَارِ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ وَدَارِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ إِلَی الْبَلاَطِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن ماجہ ۱۲۹۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৪
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٤) بکر بن مبشر فرماتے ہیں کہ میں صبح سویرے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کے ساتھ عید الفطر کے دن عید گاہ کی طرف چلا جایا کرتا تھا۔ ہم بطحان وادی کے نشیبی علاقہ کا راستہ اختیار کرتے اور عید گاہ آجاتے۔ پھر ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز ادا کرتے اور اپنے گھروں کو لوٹ جاتے۔
(۶۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ التِّرْمِذِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سُوَیْدٍ حَدَّثَنِی أُنَیْسُ بْنُ أَبِی یَحْیَی حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ سَالِمٍ مَوْلَی بَنِی نَوْفَلِ بْنِ عَدِیٍّ حَدَّثَنِی بَکْرُ بْنُ مُبَشِّرٍ قَالَ: کُنْتُ أَغْدُو مَعَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمُصَلَّی یَوْمَ الْفِطْرِ فَنَسْلُکُ بَطْنَ بُطْحَانَ حَتَّی نَأْتِیَ الْمُصَلَّی فَنُصَلِّی مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ نَرْجِعُ إِلَی بُیُوتِنَا۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ فِی غَیْرِ الْجَامِعِ۔ [حسن۔ ابو داؤد ۱۱۵۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৫
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٥) ابن أبی مریم کی حدیث میں ہے : پھر ہم وادی بطحان کا راستہ اختیار کر کے گھر واپس آتے۔
(۶۲۵۵) وَرَوَاہُ حَمْزَۃُ بْنُ نُصَیْرٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: ثُمَّ نَرْجِعُ مِنْ بَطْنِ بُطْحَانَ إِلَی بُیُوتِنَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمْزَۃُ بْنُ نُصَیْرٍ فَذَکَرَہُ بِزِیَادَتِہِ۔
[حسن۔ انظر ما قبلہ]
[حسن۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৬
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ راستہ تبدیل کر کے آنا
(٦٢٥٦) عبد الرحمن تیمی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ، آپ عید کے دن عید گاہ سے واپس آ رہے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھجور بیچنے والے کے راستہ سے گزر رہے تھے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد اعرج کے پاس آئے جو بر کہ نامی جگہ کے پاس ہے اور وہاں بازار ہی تو وہاں کھڑے ہوئے تو کوئی شخص اچانک متوجہہوا۔ اس نے جلدی سے اسلام قبول کرلیا، پھر آپ نے دعا مانگی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلے گئے۔
(۶۲۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی مُعَاذُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ: أَنَّہُ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ- رَجَعَ مِنَ الْمُصَلَّی فِی یَوْمِ عِیدٍ فَسَلَکَ عَلَی التَّمَّارِینَ مِنْ أَسْفَلِ السُّوقِ حَتَّی إِذَا کَانَ عِنْدَ مَسْجِدِ الأَعْرَجِ الَّذِی عِنْدَ مَوْضِعِ الْبِرْکَۃِ الَّتِی بِالسُّوقِ قَامَ فَاسْتَقْبَلَ فَجَّ أَسْلَمَ فَدَعَا ثُمَّ انْصَرَفَ۔
[ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی ۳۵۲]
[ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی ۳۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৭
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ نمازِ عید مسجد میں پڑھی جائے جب بارش وغیرہ کا کوئی عذر ہو
(٦٢٥٧) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ عید کے دن بارش آئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو مسجد میں عید پڑھائی۔
(۶۲۵۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِی عِیسَی بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ أَبِی فَرْوَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا یَحْیَی عُبَیْدَ اللَّہِ التَّیْمِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّہُ أَصَابَہُمْ مَطَرٌ فِی یَوْمِ عِیدٍ فَصَلَّی بِہِمُ النَّبِیُّ -ﷺ- الْعِیدَ فِی الْمَسْجِدِ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَرَوَاہُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَمَّارٍ عَنِ الْوَلِیدِ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْفَرْوِیِّینَ۔ [منکر۔ ابو داؤد ۱۱۶۰]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَرَوَاہُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَمَّارٍ عَنِ الْوَلِیدِ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْفَرْوِیِّینَ۔ [منکر۔ ابو داؤد ۱۱۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৮
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ نمازِ عید مسجد میں پڑھی جائے جب بارش وغیرہ کا کوئی عذر ہو
(٦٢٥٨) عبد الرحمن تیمی فرماتے ہیں کہ ابان بن عثمان مدینہ کے گورنر تھے۔ عید الفطر کی رات سخت بارش ہوئی۔ اس نے لوگوں کو مسجد میں جمع کرلیا اور عید گاہ کی طرف نہیں نکلے، جس میں عید الفطر اور عید الاضحی ادا کی جاتی ہے۔ پھر عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے فرمایا : لوگوں کو بتاؤ جو مجھے بتایا ہے تو عبداللہ بن عامر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کے دور میں بارش ہوگئی تو لوگ عید گاہ سے رک گئے۔ حضرت عمر (رض) نے ان کو مسجد میں جمع کر کے نماز پڑھا دی۔ پھر منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا : اے لوگو ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو عید گاہ کی طرف نکالتے اور ان کو نماز پڑھاتے۔ کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو ان پر بہت زیادہ نرمی فرماتے تھے اور وسعت دیتے تھی اور مسجد کوئی وسیع نہیں تھی، جب بارش آتی تو وہ تنگ پڑجاتی۔
(۶۲۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا ابْنُ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ رَجَائٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّیْمِیِّ قَالَ: مُطِرْنَا فِی إِمَارَۃِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ عَلَی الْمَدِینَۃِ مَطَرًا شَدِیدًا لَیْلَۃَ الْفِطْرِ فَجَمَعَ النَّاسَ فِی الْمَسْجِدِ فَلَمْ یَخْرُجْ إِلَی الْمُصَلَّی الَّذِی یُصَلَّی فِیہِ الْفِطْرُ وَالأَضْحَی ثُمَّ قَالَ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ: قُمْ فَأَخْبِرِ النَّاسَ مَا أَخْبَرْتَنِی فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ: إِنَّ النَّاسَ مُطِرُوا عَلَی عَہْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَامْتَنَعَ النَّاسُ الْمُصَلَّی فَجَمَعَ عُمَرُ النَّاسَ فِی الْمَسْجِدِ فَصَلَّی بِہِمْ ، ثُمَّ قَامَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ: یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَخْرُجُ بِالنَّاسِ إِلَی الْمُصَلَّی یُصَلِّی بِہِمْ لأَنَّہُ أَرْفَقُ بِہِمْ وَأَوْسَعُ عَلَیْہِمْ ، وَإِنَّ الْمَسْجِدَ کَانَ لاَ یَسَعُہُمْ قَالَ فَإِذَا کَانَ ہَذَا الْمَطَرُ فَالْمَسْجِدُ أَرْفَقُ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৫৯
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام حکم دے کہ کمزور لوگوں کو نماز عید مسجد میں پڑھائی جائے
(٦٢٥٩) ہذیل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ عید الاضحی اور عید الفطر کمزور لوگوں کو مسجد میں پڑھائے اور چار رکعت پڑھائے ۔ ابو قیس فرماتے ہیں کہ دو رکعت سے مراد تحیۃ المسجد ہے۔ پھر دو رکعت نماز عید۔
(۶۲۵۹) أَخْبَرَنَاہُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا قَیْسٍ یُحَدِّثُ عَنْ ہُزَیْلٍ: أَنَّ عَلِیًّا أَمَرَ رَجُلاً أَنْ یُصَلِّیَ بِضَعَفَۃِ النَّاسِ فِی الْمَسْجِدِ یَوْمَ فِطْرٍ أَوْ یَوْمَ أَضْحًی وَأَمَرَہُ أَنْ یُصَلِّیَ أَرْبَعًا۔
وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی قَیْسٍ۔ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ أَرَادَ رَکْعَتَیْنِ تَحِیَّۃَ الْمَسْجِدِ ثُمَّ رَکْعَتَیِ الْعِیدِ مَفْصُولَتَیْنِ عَنْہُمَا۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن أبی شیبہ ۵۸۱۵]
وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی قَیْسٍ۔ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ أَرَادَ رَکْعَتَیْنِ تَحِیَّۃَ الْمَسْجِدِ ثُمَّ رَکْعَتَیِ الْعِیدِ مَفْصُولَتَیْنِ عَنْہُمَا۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن أبی شیبہ ۵۸۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৬০
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام حکم دے کہ کمزور لوگوں کو نماز عید مسجد میں پڑھائی جائے
(٦٢٦٠) حنش بن معتمر فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : عید کے دن مسجد میں چار رکعت ادا کرو۔ دو رکعت سنت اور دو رکعت نکلنے کے لیے۔
ابو اسحاق حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ عید کے دن مسجد میں کمزور لوگوں میں چار رکعت نماز پڑھائے۔
ابو اسحاق حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ عید کے دن مسجد میں کمزور لوگوں میں چار رکعت نماز پڑھائے۔
(۶۲۶۰) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ عَنِ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ لَیْثٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ حَنَشِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ: أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: صَلُّوا یَوْمَ الْعِیدِ فِی الْمَسْجِدِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ رَکْعَتَانِ لِلسُّنَّۃِ وَرَکْعَتَانِ لِلْخُرُوجِ۔
قَالَ: وَقَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنِ ابْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ: أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَرَ رَجُلاً أَنْ یُصَلِّیَ بِضَعَفَۃِ النَّاسِ یَوْمَ الْعِیدِ فِی الْمَسْجِدِ رَکْعَتَیْنِ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ بُنْدَارٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ الشافعی فی الام جلد ۷ صفحہ ۲۹۵]
قَالَ: وَقَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنِ ابْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ: أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَرَ رَجُلاً أَنْ یُصَلِّیَ بِضَعَفَۃِ النَّاسِ یَوْمَ الْعِیدِ فِی الْمَسْجِدِ رَکْعَتَیْنِ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ بُنْدَارٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ الشافعی فی الام جلد ۷ صفحہ ۲۹۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৬১
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام حکم دے کہ کمزور لوگوں کو نماز عید مسجد میں پڑھائی جائے
(٦٢٦١) حارث اعور حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عید گاہ کی طرف پیدل چل کر جانا سنت ہے۔ عیدین کے دن نکلنا بھی سنت ہے۔ مسجد میں صرف ضعیف اور مریض لوگ جائیں ۔ معاویہ نے زیادتی کی ہے کہ تم عید گاہ کی طرف نکلو اور اپنی عورتوں کو منع نہ کرو۔
(۶۲۶۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ وَمُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو وَاللَّفْظُ لأَبِی غَسَّانَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ الأَعْوَرِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: مِنَ السُّنَّۃِ أَنْ یَمْشِیَ الرَّجُلُ إِلَی الْمُصَلَّی قَالَ وَالْخُرُوجُ یَوْمَ الْعِیدَیْنِ مِنَ السُّنَّۃِ وَلاَ یَخْرُجُ إِلَی الْمَسْجِدِ إِلاَّ ضَعِیفٌ أَوْ مَرِیضٌ۔زَادَ مُعَاوِیَۃُ: لَکِنِ اخْرُجُوا إِلَی الْمُصَلَّی وَلاَ تَحْبِسُوا النِّسَائَ ۔ [ضعیف۔ تقدم ۶۱۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২৬২
کتاب العیدین
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ میں قربانی کا طریقہ بتائے، اگر کسی نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو وہ قربانی دوبارہ کرے
(٦٢٦٢) براء بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نی قربانی کے دن نماز کے بعد ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا کہ جس نے ہماری نماز کی طرح نماز پڑھی اور ہماری قربانی کی طرح قربانی کی تو اس نے قربانی کو پالیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو یہ گوشت کی بکری ہے۔ ابوبردہ بن نیار کھڑے ہو کر کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! میں نے نماز کی طرف آنے سے پہلے ہی قربانی کردی اور میں پہچانتا تھا کہ آج کھانے پینے کا دن ہے۔ میں نے جلدی کی اور میں نے خود بھی کھایا اور اپنے گھروالوں اور پڑوسیوں کو بھی کھلایا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ گوشت کی بکری ہے۔ عرض کیا : میرے پاس بکری کا ایک بچہ ہے جو گوشت والی دو بکریوں سے بھی اچھا ہے۔ کیا وہ مجھ سے کفایت کر جائے گا ؟ فرمایا : ہاں۔ لیکن تیرے بعد کسی سے کفایت نہیں کرے گا۔
(۶۲۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلاَۃِ فَقَالَ: مَنْ صَلَّی صَلاَتَنَا وَنَسَکَ نُسُکَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُکَ ، وَمَنْ نَسَکَ قَبْلَ الصَّلاَۃِ فَتِلْکَ شَاۃُ لَحْمٍ ۔فَقَامَ أَبُو بُرْدَۃَ بْنُ نِیَارٍ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ لَقَدْ نَسَکْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَی الصَّلاَۃِ وَعَرَفْتُ أَنَّ الْیَوْمَ یَوْمُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ فَتَعَجَّلْتُ فَأَکَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَہْلِی وَجِیرَانِی۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((تِلْکَ شَاۃُ لَحْمٍ))۔قَالَ: فَإِنَّ عِنْدِی عَنَاقَ جَذَعَۃٍ ہُوَ خَیْرٌ مِنْ شَاتَیْ لَحْمٍ فَہَلْ تُجْزِئُ عَنِّی؟ قَالَ: ((نَعَمْ وَلَنْ تُجْزِئَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ ہَنَّادٍ وَقُتَیْبَۃَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۲۳۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ ہَنَّادٍ وَقُتَیْبَۃَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۲۳۶]
তাহকীক: