আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৩৪৩৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایک جگہ سے دوسری جگہ آگے یا پیچھے ہونے کے جواز کا بیان
(٣٤٤٦) (ا) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : میں آئی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر میں نماز پڑھ رہے تھے اور دروازہ بند تھا۔ آپ چل کر آئے۔ میری خاطر دروازہ کھولا اور پھر واپس اپنی جگہ جا کھڑے ہوئے۔ عائشہ فرماتی ہیں کہ دروازہ قبلے کی طرف تھا۔
(ب) یہ بشر کی حدیث کے الفاظ ہیں اور علی بن عاصم کی حدیث میں ہے کہ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ دروازہ ہماری اس مسجد کے قبلہ کی سمت میں تھا۔ میں نے دروازہ کھولنے کے لیے دستک دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چل کر آئے اور آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ آپ دروازہ کھول کر واپس اپنی جگہ تشریف لے گئے۔
(ب) یہ بشر کی حدیث کے الفاظ ہیں اور علی بن عاصم کی حدیث میں ہے کہ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ دروازہ ہماری اس مسجد کے قبلہ کی سمت میں تھا۔ میں نے دروازہ کھولنے کے لیے دستک دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چل کر آئے اور آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ آپ دروازہ کھول کر واپس اپنی جگہ تشریف لے گئے۔
(۳۴۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ نَاصِحٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا بُرْدٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: جِئْتُ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی فِی الْبَیْتِ وَالْبَابُ مُغْلَقٌ عَلَیْہِ ، فَمَشَی حَتَّی فَتَحَ لِی ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مَکَانِہِ - قَالَتْ - وَالْبَابُ فِی الْقِبْلَۃِ۔
لَفْظُ حَدِیثِ بِشْرٍ وَفِی حَدِیثِ عَلِیِّ بْنِ عَاصِمٍ قَالَتْ: کَانَ الْبَابُ فِی قِبْلَۃِ مَسْجِدِنَا ہَذَا ، فَاسْتَفْتَحْتُ الْبَابَ فَمَشَی النَّبِیُّ -ﷺ- وَہُوَ یُصَلِّی حَتَّی فَتَحَ الْبَابَ ثُمَّ رَجَعَ رَاجِعًا یَعْنِی إِلَی مَکَانِہِ۔
[صحیح۔ اخرجہ الترمزی ۶۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا بُرْدٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: جِئْتُ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی فِی الْبَیْتِ وَالْبَابُ مُغْلَقٌ عَلَیْہِ ، فَمَشَی حَتَّی فَتَحَ لِی ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مَکَانِہِ - قَالَتْ - وَالْبَابُ فِی الْقِبْلَۃِ۔
لَفْظُ حَدِیثِ بِشْرٍ وَفِی حَدِیثِ عَلِیِّ بْنِ عَاصِمٍ قَالَتْ: کَانَ الْبَابُ فِی قِبْلَۃِ مَسْجِدِنَا ہَذَا ، فَاسْتَفْتَحْتُ الْبَابَ فَمَشَی النَّبِیُّ -ﷺ- وَہُوَ یُصَلِّی حَتَّی فَتَحَ الْبَابَ ثُمَّ رَجَعَ رَاجِعًا یَعْنِی إِلَی مَکَانِہِ۔
[صحیح۔ اخرجہ الترمزی ۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایک جگہ سے دوسری جگہ آگے یا پیچھے ہونے کے جواز کا بیان
(٣٤٣٧) (ا) ازرق بن قیس بیان کرتے ہیں کہ ہم اہواز (وہ بستیاں جو ایران اور بصرہ کے درمیان ہیں) میں خارجیوں سے لڑ رہے تھے، میں نہر کے کنارے بیٹھا تھا۔ اتنے میں ایک شخص (ابوبرزہ اسلمی (رض) ) گھوڑے کی لگام ہاتھ میں لیے نماز پڑھنے لگے گھوڑان کو کھینچنے لگا اور وہ اس کے پیچھے جانے لگے۔
(ب) شعبہ کہتے ہیں : وہ شخص ابو برزہ اسلمی (رض) تھے۔ یہ دیکھ کر ایک خارجی کہنے لگا : اے اللہ ! اس بوڑھے کا ناس کر جو نماز چھوڑ کر گھوڑے کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ جب آپ (رض) نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا : اے مردود خارجیو ! میں نے تمہاری بات سن لی ہے، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چھ، سات یا آٹھ غزوے کیے ہیں اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آسانی دیکھ چکا ہوں جو آپ لوگوں پر کرتے تھے اور مجھے تو یہ پسند ہے کہ اپنا گھوڑا ساتھ لے کر لوٹوں نہ کہ اس کو چھوڑ دوں کہ وہ جہاں چاہے چل دے اور بعد میں میں تکلیف محسوس کروں۔
(ب) شعبہ کہتے ہیں : وہ شخص ابو برزہ اسلمی (رض) تھے۔ یہ دیکھ کر ایک خارجی کہنے لگا : اے اللہ ! اس بوڑھے کا ناس کر جو نماز چھوڑ کر گھوڑے کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ جب آپ (رض) نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا : اے مردود خارجیو ! میں نے تمہاری بات سن لی ہے، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چھ، سات یا آٹھ غزوے کیے ہیں اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آسانی دیکھ چکا ہوں جو آپ لوگوں پر کرتے تھے اور مجھے تو یہ پسند ہے کہ اپنا گھوڑا ساتھ لے کر لوٹوں نہ کہ اس کو چھوڑ دوں کہ وہ جہاں چاہے چل دے اور بعد میں میں تکلیف محسوس کروں۔
(۳۴۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا الأَزْرَقُ بْنُ قَیْسٍ قَالَ: کُنَّا بِالأَہْوَازِ نُقَاتِلُ الْحَرُورِیَّۃَ ، فَبَیْنَا أَنَا عَلَی جُرُفِ نَہَرٍ إِذَا رَجُلٌ یُصَلِّی ، وَإِذَا لِجَامُ دَابَّتِہِ بِیَدِہِ فَجَعَلَتِ الدَّابَّۃُ تُنَازِعُہُ ، وَجَعَلَ یَتْبَعُہَا۔
قَالَ شُعْبَۃُ: ہُوَ أَبُو بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیُّ۔قَالَ: وَجَعَلَ رَجُلٌ مِنَ الْخَوَارِجِ یَقُولُ: اللَّہُمَّ افْعَلْ بِہَذَا الشَّیْخِ۔فَلَمَّا انْصَرَفَ الشَّیْخُ قَالَ: إِنِّی سَمِعْتُ قَوْلَکُمْ ، وَإِنِّی قَدْ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَتَّ غَزَوَاتٍ أَوْ سَبْعَ غَزَوَاتٍ أَوْ ثَمَانِ غَزَوَاتٍ ، وَشَہِدْتُ تَیْسِیرَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلأَنْ کُنْتُ أَرْجِعُ مَعَ دَابَّتِی أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَدَعَہَا تَذْہَبُ إِلَی مَأْلَفِہَا فَیَشُقَّ عَلَیَّ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۱۵۳]
قَالَ شُعْبَۃُ: ہُوَ أَبُو بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیُّ۔قَالَ: وَجَعَلَ رَجُلٌ مِنَ الْخَوَارِجِ یَقُولُ: اللَّہُمَّ افْعَلْ بِہَذَا الشَّیْخِ۔فَلَمَّا انْصَرَفَ الشَّیْخُ قَالَ: إِنِّی سَمِعْتُ قَوْلَکُمْ ، وَإِنِّی قَدْ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَتَّ غَزَوَاتٍ أَوْ سَبْعَ غَزَوَاتٍ أَوْ ثَمَانِ غَزَوَاتٍ ، وَشَہِدْتُ تَیْسِیرَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلأَنْ کُنْتُ أَرْجِعُ مَعَ دَابَّتِی أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَدَعَہَا تَذْہَبُ إِلَی مَأْلَفِہَا فَیَشُقَّ عَلَیَّ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۱۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایک جگہ سے دوسری جگہ آگے یا پیچھے ہونے کے جواز کا بیان
(٣٤٣٨) ازرق بن قیس بیان کرتے ہیں کہ ہم ” اہواز “ میں مہلب بن ابی حضرہ کے ساتھ خارجیوں سے لڑ رہے تھے۔ حضرت ابوبرزہ اسلمی (رض) تشریف لائے، وہ اپنے گھوڑے کی لگام پکڑے ہوئے تھے، آپ نماز پڑھنے لگے اچانک سواری آپ کے ہاتھوں سے نکل کر قبلہ رخ چل پڑی، ابوبرزہ (رض) بھی اس کے پیچھے چل پڑے حتیٰ کہ اس کو پکڑ لیا۔ پھر الٹے پاؤں واپس پلٹے تو ایک خارجی کہنے لگا : اس بوڑھے کو دیکھو نماز چھوڑ کر سواری کو پکڑنے لگا ہے۔ ازرق کہتے ہیں : جب ابوبرزہ (رض) نے نماز مکمل کی تو اس کے پاس آکر کہا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سات جنگیں لڑیں ہیں اور میں بوڑھا ہوں، اگر میری یہ سواری بھی چلی جاتی تو میں مصیبت میں پڑجاتا۔ اس لیے میں نے یہ کام کیا جو تم دیکھ رہے ہو۔ ازرق کہتے ہیں : ہم نے اس آدمی کو کہا : تو نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی کو گالی دی ہے اللہ ضرور تجھے اس کا بدلہ دے گا۔
(۳۴۳۸) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَزْرَقِ بْنِ قَیْسٍ قَالَ: کُنَّا نُقَاتِلُ الأَزَارِقَۃَ بِالأَہْوَازِ مَعَ الْمُہَلَّبِ بْنِ أَبِی صُفْرَۃَ - قَالَ - فَجَائَ أَبُو بَرْزَۃَ فَأَخَذَ بِمِقْوَدِ بِرْذَوْنِہِ أَوْ دَابَّتِہِ - قَالَ - فَبَیْنَمَا ہُوَ یُصَلِّی إِذْ أَفْلَتَ مِنْ یَدِہِ ، فَمَضَتِ الدَّابَّۃُ فِی قِبْلَتِہِ ، فَانْطَلَقَ أَبُو بَرْزَۃَ حَتَّی أَخَذَہَا ، ثُمَّ رَجَعَ الْقَہْقَرَی ، فَقَالَ رَجُلٌ وَکَانَ یَرَی رَأْیَ الْخَوَارِجِ: انْظُرُوا إِلَی ہَذَا الشَّیْخِ - وَنَالَ مِنْہُ - إِنَّہُ تَرَکَ صَلاَتَہُ ، وَانْطَلَقَ إِلَی دَابَّتِہِ۔
قَالَ: فَأَقْبَلَ أَبُو بَرْزَۃَ لَمَّا قَضَی صَلاَتَہُ فَقَالَ: إِنِّی غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَبْعَ غَزَوَاتٍ - أَوْ قَالَ مَرَّاتٍ - وَأَنَا شَیْخٌ کَبِیرٌ ، وَلَوْ أَنَّ دَابَّتِی ذَہَبَتْ إِلَی مَأْلَفِہَا شَقَّ ذَلِکَ عَلَیَّ ، فَصَنَعْتُ مَا رَأَیْتُمْ۔
قَالَ فَقُلْنَا لِلرَّجُلِ: مَا أَرَی اللَّہَ إِلاَّ یَجْزِیکَ سَبَبْتَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
قَالَ: فَأَقْبَلَ أَبُو بَرْزَۃَ لَمَّا قَضَی صَلاَتَہُ فَقَالَ: إِنِّی غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَبْعَ غَزَوَاتٍ - أَوْ قَالَ مَرَّاتٍ - وَأَنَا شَیْخٌ کَبِیرٌ ، وَلَوْ أَنَّ دَابَّتِی ذَہَبَتْ إِلَی مَأْلَفِہَا شَقَّ ذَلِکَ عَلَیَّ ، فَصَنَعْتُ مَا رَأَیْتُمْ۔
قَالَ فَقُلْنَا لِلرَّجُلِ: مَا أَرَی اللَّہَ إِلاَّ یَجْزِیکَ سَبَبْتَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٣٩) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نماز میں بھی دو سیاہ چیزوں یعنی سانپ اور بچھو کو قتل کرنے کا حکم دیا ہے۔
(۳۴۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ ضَمْضَمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِقَتْلِ الأَسْوَدَیْنِ فِی الصَّلاَۃِ الْحَیَّۃِ وَالْعَقْرَبِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد ۹۲۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ ضَمْضَمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِقَتْلِ الأَسْوَدَیْنِ فِی الصَّلاَۃِ الْحَیَّۃِ وَالْعَقْرَبِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد ۹۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٤٠) زوجہ رسول ام المومنین سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر میں نماز ادا کر رہے تھے کہ علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ تشریف لائے۔ انھوں نے جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز پڑھتے دیکھا تو وہ بھی آپ کے پہلو میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ اتنے میں ایک بچھو نمودار ہوا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچا ۔ آپ کو چھوڑ کر علی (رض) کی طرف آگیا، جب سیدنا علی (رض) نے یہ ماجرا دیکھا تو اسے اپنے جوتے کے ساتھ مار ڈالا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے قتل کرنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کیا۔
(۳۴۴۰) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنْ أُمِّ کُلْثُومِ بِنْتِ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی فِی الْبَیْتِ ، فَجَائَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ کَرَّمَ اللَّہُ تَعَالَی وَجْہَہُ فَدَخَلَ ، فَلَمَّا رَأَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی قَامَ إِلَی جَانِبِہِ یُصَلِّی - قَالَ - فَجَائَ تْ عَقْرَبٌ حَتَّی انْتَہَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ تَرَکَتْہُ ، وَأَقْبَلَتْ إِلَی عَلِیٍّ ، فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ عَلِیٌّ ضَرَبَہَا بِنَعْلِہِ ، فَلَمْ یَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِقَتْلِہِ إِیَّاہَا بَأْسًا۔
[ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۱۶۵۳]
[ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۱۶۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٤١) (ا) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سانپ کو تیرے کوڑے کی ایک ہی ضرب کافی ہے چاہے تو صحیح نشانے پر لگائے یا خطا ہوجائے۔
(ب) یہ روایت اگر صحیح ہو تو مراد وہ حکم ہے جو حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو قتل کرنے کا حکم دیا ہے اور مطلب یہ ہے کہ جب خطا کے وقت وہ اپنے آپ سے روک نہ لے ، اس کو ایک ضرب سے زیادہ ضربیں نہ ماری جائیں۔
(ب) یہ روایت اگر صحیح ہو تو مراد وہ حکم ہے جو حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو قتل کرنے کا حکم دیا ہے اور مطلب یہ ہے کہ جب خطا کے وقت وہ اپنے آپ سے روک نہ لے ، اس کو ایک ضرب سے زیادہ ضربیں نہ ماری جائیں۔
(۳۴۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمُرَادِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مَسْلَمَۃَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ الأَسْوَدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((کَفَاکَ الْحَیَّۃَ ضَرْبَۃٌ بِالسَّوْطِ ، أَصَبْتَہَا أَمْ أَخْطَأْتَہَا))۔
وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وُقُوعَ الْکِفَایَۃِ بِہَا فِی الإِتْیَانِ بِالْمَأْمُورِ ، فَقَدْ أَمَرَ -ﷺ- بِقَتْلِہَا ، وَأَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِذَا امْتَنَعَتْ بِنَفْسِہَا عِنْدَ الْخَطَإِ ، وَلَمْ یُرِدْ بِہِ الْمَنْعَ مِنَ الزِّیَادَۃِ عَلَی ضَرْبَۃٍ وَاحِدَۃٍ۔
[حسن۔ اخرجہ ابوالعباس الاصم فی حدیثہ ۱۵۰۔ والدار قطنی فی الافراد ۳/ ۳۸]
وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وُقُوعَ الْکِفَایَۃِ بِہَا فِی الإِتْیَانِ بِالْمَأْمُورِ ، فَقَدْ أَمَرَ -ﷺ- بِقَتْلِہَا ، وَأَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِذَا امْتَنَعَتْ بِنَفْسِہَا عِنْدَ الْخَطَإِ ، وَلَمْ یُرِدْ بِہِ الْمَنْعَ مِنَ الزِّیَادَۃِ عَلَی ضَرْبَۃٍ وَاحِدَۃٍ۔
[حسن۔ اخرجہ ابوالعباس الاصم فی حدیثہ ۱۵۰۔ والدار قطنی فی الافراد ۳/ ۳۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٤٢) حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے چھپکلی کو پہلی ہی ضرب میں مار دیا تو اس کے لیے اتنا اتنا اجر ہے اور جس نے اسے دوسری ضرب میں قتل کیا تو اس کو بھی اتنا اتنا اجر ملے گا۔ پہلی مرتبہ سے کم اور جو تیسری ضرب میں قتل کرے اس کے لیے اتنا اجر ہے یعنی دوسری ضرب میں مارنے سے کم۔
(ب) خالد کی روایت میں اولیٰ کا لفظ نہیں ہے باقی اسی طرح ہے۔
(ب) خالد کی روایت میں اولیٰ کا لفظ نہیں ہے باقی اسی طرح ہے۔
(۳۴۴۲) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُہَیْلٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ قَتَلَ وَزَغَۃً فِی أَوَّلِ ضَرْبَۃٍ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ ، وَمَنْ قَتَلَہَا فِی الضَّرْبَۃِ الثَّانِیَۃِ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ أَدْنَی مِنَ الأُولَی ، وَمَنْ قَتَلَہَا فِی الضَّرْبَۃِ الثَّالِثَۃِ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ أَدْنَی مِنَ الثَّانِیَۃِ))۔وَفِی حَدِیثِ خَالِدٍ دُونَ الأُولَی وَقَالَ لِدُونَ الثَّانِیَۃِ وَالْبَاقِی سَوَائٌ ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۲۲۴۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ قَتَلَ وَزَغَۃً فِی أَوَّلِ ضَرْبَۃٍ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ ، وَمَنْ قَتَلَہَا فِی الضَّرْبَۃِ الثَّانِیَۃِ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ أَدْنَی مِنَ الأُولَی ، وَمَنْ قَتَلَہَا فِی الضَّرْبَۃِ الثَّالِثَۃِ فَلَہُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَۃٍ أَدْنَی مِنَ الثَّانِیَۃِ))۔وَفِی حَدِیثِ خَالِدٍ دُونَ الأُولَی وَقَالَ لِدُونَ الثَّانِیَۃِ وَالْبَاقِی سَوَائٌ ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۲۲۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٤٣) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چھپکلی کو پہلی ہی ضرب میں مارنے کا ثواب ستر نیکیاں ہیں۔
(۳۴۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ سُہَیْلٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَخِی أَوْ أُخْتِی عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ: ((فِی أَوَّلِ ضَرْبَۃٍ سَبْعِینَ حَسَنَۃً))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۲۲۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں سانپ اور بچھو کو مارنا جائز ہے
(٣٤٤٤) عبداللہ بن دینار بیان کرتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر (رض) کو دیکھا، انھوں نے کوئی باریک چیز دیکھی تو اس پر اپنا پاؤں مارا اور کہا : میں نے سمجھا یہ بچھو ہے۔
(۳۴۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْخَطِیبُ الإِسْفَرَائِنِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دِینَارٍ قَالَ: رَأَیْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَأَی رِیشَۃً وَہُوَ فِی الصَّلاَۃِ فَضَرَبَہَا بِرِجْلِہِ وَقَالَ: حَسِبْتُ أَنَّہَا عَقْرَبٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبۃ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٤٥) سیدنا ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے کسی کو نہ گزرنے دے اور جہاں تک ممکن ہو اسے روک دے۔ اگر وہ گزرنے پر مصر ہو تو پھر اسے سختی سے منع کرے، وہ تو شیطان ہے۔
(۳۴۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ السَّجَزِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ التُّرْکُ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی الذُّہْلِیَّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِنِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ یُصَلِّی فَلاَ یَدَعْ أَحَدًا یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ وَلْیَدْرَأْہُ مَا اسْتَطَاعَ ، فَإِنْ أَبِی فَلْیُقَاتِلْہُ ، فَإِنَّمَا ہُوَ شَیْطَانٌ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۵۔ ابوداود ۶۹۷]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِنِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ یُصَلِّی فَلاَ یَدَعْ أَحَدًا یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ وَلْیَدْرَأْہُ مَا اسْتَطَاعَ ، فَإِنْ أَبِی فَلْیُقَاتِلْہُ ، فَإِنَّمَا ہُوَ شَیْطَانٌ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۵۔ ابوداود ۶۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٤٦) حضرت ابوسعید خدری (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو سترے کے قریب کھڑا ہو، پھر سابقہ مفہوم والی حدیث بیان کی۔
(۳۴۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ إِلَی سُتْرَۃٍ ، وَلْیَدْنُ مِنْہَا))۔ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاہُ۔[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٤٧) حمید بن ہلال سے روایت ہے کہ میں اور ایک صاحب ایک حدیث کے بارے میں مذاکرہ کر رہے تھے۔ اچانک ابوصالح نے کہا : میں تمہیں ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے ابوسعید خدری (رض) سے سنی ہے اور انھیں اس پر عمل کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے۔ ایک مرتبہ ابوسعید خدری (رض) کے ساتھ ہم سترے کی آڑ میں جمعہ کی نماز پڑھ رہے تھے کہ ابو معیط قبیلے کا ایک شخص آیا اور ابو سعید خدری (رض) کے سامنے سے گزرنے لگا تو انھوں نے اس کو پیچھے کیا۔ اس نے ادھر ادھر دیکھا ۔ اسے کوئی اور جگہ نظر نہ آئی سوائے ابوسعید خدری (رض) کے سامنے کے۔ وہ پھر پلٹ کر آیا اور گزرنے کی کوشش کی تو انھوں نے اس کو مزید سختی سے روکا تو اس نے پہلے کی طرح کوشش کی اور ابوسعید (رض) کے پاس پہنچ گیا، پھر لوگوں کی بھیڑ ہوئی تو وہ نکل گیا۔ اس نے مروان کو شکایت کی۔ (مروان اس وقت مدینہ کا امیر تھا) سیدنا ابوسعید خدری (رض) مروان کے پاس گئے تو مروان نے کہا : تمہارا اپنے بھتیجے کے ساتھ کیا معاملہ ہے ؟ یہ تمہارے بارے میں شکایت لے کر آیا ہے تو ابوسعید خدری (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص سترا رکھ کر نماز پڑھے، پھر کوئی شخص (اس کے سامنے سے) گزرنے کی کوشش کرے تو وہ اس کو گزرنے سے روکے۔ اگر وہ باز نہ آئے تو اس کو سختی سے روکے۔ وہ تو شیطان ہے۔
(۳۴۴۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ قَالاَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ قَالَ: بَیْنَا أَنَا وَصَاحِبٌ لِی نَتَذَاکَرُ حَدِیثًا إِذْ قَالَ أَبُو صَالِحٍ السَّمَّانُ: أَنَا أُحَدِّثُکَ مَا سَمِعْتُ مِنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَرَأَیْتُ مِنْہُ۔قَالَ: بَیْنَمَا أَنَا مَعَ أَبِی سَعِیدٍ نُصَلِّی یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إِلَی شَیْئٍ یَسْتُرُہُ مِنَ النَّاسِ إِذْ دَخَلَ شَابٌّ مِنْ بَنِی أَبِی مُعَیْطٍ أَرَادَ أَنْ یَجْتَازَ بَیْنَ یَدَیْہِ ، فَدَفَعَ نَحْرَہُ فَنَظَرَ فَلَمْ یَرَ مَسَاغًا إِلاَّ بَیْنَ یَدَیْ أَبِی سَعِیدٍ ، فَأَعَادَ فَدَفَعَ فِی نَحْرِہِ أَشَدَّ مِنَ الدَّفْعَۃِ الأُولَی ، فَمَثَلَ قَائِمًا وَنَالَ مِنْ أَبِی سَعِیدٍ ، ثُمَّ زَاحَمَ النَّاسَ فَخَرَجَ ، فَدَخَلَ عَلَی مَرْوَانَ فَشَکَا إِلَیْہِ مَا لَقِیَ ، قَالَ وَدَخَلَ أَبُو سَعِیدٍ عَلَی مَرْوَانَ فَقَالَ لَہُ مَرْوَانُ مَا لَکَ وَلاِبْنِ أَخِیکَ جَائَ یَشْتَکِیکَ۔فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی شَیْئٍ یَسْتُرُہُ مِنَ النَّاسِ ، فَأَرَادَ أَحَدٌ أَنْ یَجْتَازَ بَیْنَ یَدَیْہِ فَلْیَدْفَعْ فِی نَحْرِہِ ، فَإِنْ أَبَی فَلْیُقَاتِلْہُ فَإِنَّمَا ہُوَ شَیْطَانٌ))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۴۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٤٨) ابو صالح سے روایت ہے کہ ابوسعید خدری (رض) نماز ڑھ رہے تھے کہ آل ابی معیط کا ایک شخص آپ کے سامنے سے گذرنے لگا تو آپ نے اس کو روکا۔ اس نے رکنے سے انکار کیا تو ابوسعید خدری (رض) نے اس کو دھکا دیا تو اس نے انکار کردیا تو انھوں نے اس کے سینے پر مارا۔ ان دنوں مروان مدینہ کا والی تھا۔ اس شخص نے مروان کو آپ کی شکایت کی تو مروان نے حضرت ابوسعید خدری (رض) سے اس بات کا تذکرہ کیا تو حضرت ابوسعید خدری (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور اس کے سامنے سے کوئی گزرے تو اس کو روکے۔ اگر وہ انکار کرے تو اس کے ساتھ لڑے کیونکہ وہ شیطان ہے اور میں اس کو روک رہا تھا اور یہ رکنے سے انکاری تھا۔
(۳۴۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ الْعَدَوِیِّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ: أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یُصَلِّی فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ آلِ أَبِی مُعَیْطٍ فَمَنَعَہُ ، فَأَبَی أَنْ یَنْتَہِیَ فَنَبَذَہُ ، فَأَبَی فَدَفَعَ فِی صَدْرِہِ وَمَرْوَانُ یَوْمَئِذٍ أَمِیرٌ عَلَی الْمَدِینَۃِ ، فَشَکَا ذَلِکَ إِلَیْہِ فَذَکَرَ ذَلِکَ مَرْوَانُ لأَبِی سَعِیدٍ ، فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا مَرَّ بَیْنَ یَدَیْ أَحَدِکُمْ شَیْئٌ وَہُوَ یُصَلِّی فَلْیَمْنَعْہُ ، فَإِنْ أَبِی فَلْیُقَاتِلْہُ فَإِنَّمَا ہُوَ شَیْطَانٌ))۔وَإِنِّی قَدْ کُنْتُ نَہَیْتُہُ فَأَبَی أَنْ یَنْتَہِیَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ مَضْمُومًا إِلَی ذَلِکَ الإِسْنَادِ ، وَذَلِکَ مِنْہُ تَجَوَّزٌ إِلاَّ أَنَّہُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَفْرَدَہُ بِالذِّکْرِ عَلَی لَفْظِہِ فِی کِتَابِ بَدْئِ الْخَلْقِ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ مَضْمُومًا إِلَی ذَلِکَ الإِسْنَادِ ، وَذَلِکَ مِنْہُ تَجَوَّزٌ إِلاَّ أَنَّہُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَفْرَدَہُ بِالذِّکْرِ عَلَی لَفْظِہِ فِی کِتَابِ بَدْئِ الْخَلْقِ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৪৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٤٩) (ا) صدقہ بن یسار (رح) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سترے کی آڑ میں نماز پڑھو اور اپنے سامنے سے کسی کو نہ گزرنے دو ۔ اگر وہ انکار کرے تو اس کے ساتھ لڑائی کرو کیونکہ وہ شیطان ہے۔
(ب) صحیح مسلم میں یہ روایت ہے مگر اس کے شروع میں سترے کا ذکر نہیں۔
(ب) صحیح مسلم میں یہ روایت ہے مگر اس کے شروع میں سترے کا ذکر نہیں۔
(۳۴۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِی صَدَقَۃُ بْنُ یَسَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تُصَلُّوا إِلاَّ إِلَی سُتْرَۃٍ ، وَلاَ تَدَعْ أَحَدًا یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْکَ ، فَإِنْ أَبَی فَقَاتِلْہُ ، فَإِنَّ مَعَہُ الْقَرِینَ))۔أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ أَبِی بَکْرٍ الْحَنَفِیِّ دُونَ مَا فِی أَوَّلِہِ مِنَ السُّتْرَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۶، ابن حبان ۲۳۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٥٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے تھے کہ مینڈھے کا بچہ آپ کے سامنے سے گزرنے لگا تو آپ نے اسے روکا۔
(۳۴۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ صُہَیْبٍ الْبَصْرِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُصَلِّی فَأَرَادَ جَدْیُّ أَنْ یَمُرَّ بَیْنَ یَدَیْہِ فَجَعَلَ یَتَّقِیہِ۔[صحیح۔ اخرجہ ابو یعلی۲۴۲۲۔ ابوداود ۷۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی اپنے آگے سے گزرنے والے کو روک دے
(٣٤٥١) عمرو بن شعیب (رح) اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اذاخر (مدینہ کے درمیان ایک مقام) گھاٹی سے اترے، نماز کا وقت ہوگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیوار کو سترہ بنا کر اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھی۔ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے تھے اتنے میں بکری کا ایک بچہ آیا جو آپ کے سامنے سے گزرنے لگا تو آپ نے اسے روکا حتی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے پیٹ کو دیوار سے لگا دیا تو وہ آپ کے پیچھے سے گزر گیا۔
(۳۴۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ الْغَازِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: ہَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ ثَنِیَّۃِ أَذَاخِرَ ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَصَلَّی إِلَی جِدَارٍ ، فَاتَّخَذَہُ قِبْلَۃً وَنَحْنُ خَلْفَہُ ، فَجَائَ تْ بُہْمَۃٌ لِتَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ ، فَمَا زَالَ یُدَارِیہَا حَتَّی لَصَقَ بَطْنَہُ بِالْجِدَارِ وَمَرَّتْ مِنْ وَرَائِہِ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۷۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے گناہ کا بیان
(٣٤٥٢) بسر بن سعید (رح) بیان کرتے ہیں کہ زید بن خالد جہنی نے انھیں ابو جہیم (رض) کے پاس یہ معلوم کرنے کے لیے بھیجا کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے متعلق کیا سنا ہے ؟ ابوجہیم (رض) نے جواب دیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کو یہ معلوم ہوجائے کہ ایسا کرنے سے اسے کس قدر گناہ ہوگا تو وہ نمازی کے سامنے سے گذرنے پر چالیس کے قیام کو ترجیح دے۔ ابو نصر (رح) فرماتے ہیں : مجھے معلوم نہیں کہ آپ نے چالیس دن، چالیس ماہ یا چالیس سال کا ذکر کیا۔
(۳۴۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ: أَنَّ زَیْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَہُ إِلَی أَبِی جُہَیْمٍ یَسْأَلُہُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمَارِّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی؟ قَالَ أَبُو جُہَیْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَوْ یَعْلَمُ الْمَارُّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی مَاذَا عَلَیْہِ لَکَانَ أَنْ یَقِفَ أَرْبَعِینَ خَیْرًا لَہُ مِنْ أَنْ یَمُرَّ بَیْنَ یَدَیْہِ))۔قَالَ أَبُو النَّضْرِ: لاَ أَدْرِی قَالَ أَرْبَعِینَ یَوْمًا أَوْ شَہْرًا أَوْ سَنَۃً۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری: ۴۸۸]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ: أَنَّ زَیْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَہُ إِلَی أَبِی جُہَیْمٍ یَسْأَلُہُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمَارِّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی؟ قَالَ أَبُو جُہَیْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَوْ یَعْلَمُ الْمَارُّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی مَاذَا عَلَیْہِ لَکَانَ أَنْ یَقِفَ أَرْبَعِینَ خَیْرًا لَہُ مِنْ أَنْ یَمُرَّ بَیْنَ یَدَیْہِ))۔قَالَ أَبُو النَّضْرِ: لاَ أَدْرِی قَالَ أَرْبَعِینَ یَوْمًا أَوْ شَہْرًا أَوْ سَنَۃً۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری: ۴۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کا بیان
(٣٤٥٣) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : غزوہ تبوک میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نمازی کے سترے کے بارے دریافت کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز۔
(۳۴۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ: مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَسَدِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ عَنْ سُتْرَۃِ الْمُصَلِّی فَقَالَ: مِثْلُ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنِ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۰]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنِ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کا بیان
(٣٤٥٤) دوسری سند کے ساتھ اس کی مثل روایت منقول ہے اور صحیح مسلم میں عبداللہ بن یزید سے مختصراً روایت ہے۔
(۳۴۵۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی أَبُو الأَسْوَدِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ حوالہ مذکورہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৫৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کا بیان
(٣٤٥٥) حضرت طلحہ بن عبیداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز رکھ لے تو پھر کسی کا گزرنا نقصان دہ نہ ہوگا۔
۳۴۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ الزَّاہِدُ إِمْلاَئً وَأَبُو صَالِحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا وَضَعَ أَحَدُکُمْ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثْلَ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ فَلاَ یَضُرُّہُ مَنْ مَرَّ مِنْ وَرَائِ ذَلِکَ))۔
وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ: فَلْیُصَلِّ وَلاَ یُبَالِی مَنْ یَمُرُّ وَرَائَ ذَلِکَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم: ۴۹۹]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ الزَّاہِدُ إِمْلاَئً وَأَبُو صَالِحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا وَضَعَ أَحَدُکُمْ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثْلَ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ فَلاَ یَضُرُّہُ مَنْ مَرَّ مِنْ وَرَائِ ذَلِکَ))۔
وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ: فَلْیُصَلِّ وَلاَ یُبَالِی مَنْ یَمُرُّ وَرَائَ ذَلِکَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم: ۴۹۹]
তাহকীক: