আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২১৬৬ টি

হাদীস নং: ৩৪৭৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کے قریب کھڑے ہونے کا بیان
(٣٤٧٦) حضرت سہل بن ابی حثمہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب کوئی شخص سترے کے سامنے نماز پڑھے تو اس کے قریب کھڑا ہو۔ اس طرح شیطان اس کی نماز نہیں توڑ سکتا۔
(۳۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَحَامِدُ بْنُ یَحْیَی وَابْنُ السَّرْحِ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ا- أَنَّہُ قَالَ: ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی سُتْرَۃٍ فَلْیَدْنُ مِنْہَا، لاَ یَقْطَعُ الشَّیْطَانُ عَلِیہِ صَلاَتَہُ))۔

قَالَ أَبُو دَاوُدَ : وَرَوَاہُ وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِیہِ أَوْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَہْلٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-

وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ وَاخْتُلِفَ فِی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৭৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کے قریب کھڑے ہونے کا بیان
(٣٤٧٧) حضرت محمد بن سہل (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کسی چیز کی طرف نماز پڑھے تو اس کے قریب ہوجائے شیطان اس کی نماز کو فاسد نہ کرسکے گا۔

(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں کہ داؤد بن قیس نے نافع بن جبیر سے اس روایت کو مرسل ذکر کیا ہے۔
(۳۴۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْغَضَائِرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ الرَّزَّازُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الدَّقِیقِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ أَنَّہُ سَمِعَ صَفْوَانَ یُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِیہِ أَوْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَہْلٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی شَیْئٍ فَلْیَدْنُ مِنْہُ ، لاَ یَقْطَعُ الشَّیْطَانُ صَلاَتَہُ))۔

قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ مُرْسَلاً۔ [صحیح لغیرہ۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৭৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سترے کے قریب کھڑے ہونے کا بیان
(٣٤٧٨) نافع بن جبیر بن مطعم (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی سترے کی طرف نماز پڑھے تو سترے کے قریب ہوجائے، کیونکہ شیطان اس کے اور سترے کے درمیان سے گزرنے کی کوشش کرتا ہے۔

(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں کہ اس کی سند کو ابن عیینہ نے قائم کیا ہے اور وہ حافظ اور حجۃ ہیں۔
(۳۴۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ الْمَدَنِیُّ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ حَدَّثَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ إِلَی سُتْرَۃٍ وَلَیْدْنُ مِنْ سُتْرَتِہِ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَمُرُّ بَیْنَہُ وَبَیْنَہَا))۔

قَالَ الشَّیْخُ: قَدْ أَقَامَ إِسْنَادَہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ۔ (ج) وَہُوَ حَافِظٌ حَجَّۃٌ۔ [صحیح لغیرہ۔ انظر قبلۃ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৭৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز پڑھتے وقت سترہ نہ رکھنے کا بیان
(٣٤٧٩) (ا) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منی میں دیوار وغیرہ کے بغیر نماز پڑھی، اتنے میں میں حاضر ہوا، میں سوار تھا اور ان دنوں میں بلوغت کے قریب تھا۔ میں صف کے آگے سے گزر گیا اور گدھے کو چرنے پھرنے کے لیے چھوڑ دیا، پھر صف میں داخل ہوگیا۔ مجھ پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔

(ب) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ابن عباس کا قول ”إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ “ کا مطلب ہے سترے کے علاوہ کی طرف۔ واللہ اعلم

(ج) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : یہ الفاظ کتاب المناسک کی حدیث میں مالک بن انس نے ذکر کیے ہیں اور کتاب الصلاۃ میں دوسرے الفاظ سے روایت کیا ہے اور امام شافعی نے اس کو اپنے پہلے قول میں روایت کیا ہے جیسا کہ اس کو کتاب مناسک میں بھی روایت کیا ہے اور جدید قول میں کتاب الصلاۃ میں ذکر کیا ہے۔
(۳۴۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ: صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمِنًی إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ ، فَجِئْتُ رَاکِبًا عَلَی حِمَارٍ لِی وَأَنَا یَوْمَئِذٍ قَدْ رَاہَقْتُ الاِحْتِلاَمَ ، فَمَرَرْتُ بَیْنَ یَدَیْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ ، وَأَرْسَلْتُ الْحِمَارَ یَرْتَعُ ، وَدَخَلْتُ مَعَ النَّاسِ ، فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ: قَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِلَی غَیْرِ سُتْرَۃٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَہَذِہِ اللَّفْظَۃُ ذَکَرَہَا مَالِکٌ بْنُ أَنَسٍ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ وَرَوَاہُ فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ دُونَ ہَذِہِ اللَّفْظَۃِ ، وَرَوَاہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْقَدِیمِ کَمَا رَوَاہُ فِی الْمَنَاسِکِ ، وَفِی الْجَدِیدِ کَمَا رَوَاہُ فِی الصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز پڑھتے وقت سترہ نہ رکھنے کا بیان
(٣٤٨٠) (ا) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھلے میدان میں نماز پڑھی آپ کے سامنے کوئی چیز نہ تھی۔

(ب) اس حدیث کا شاہد اس سے زیادہ صحیح موجود ہے ، جو حضرت فضل بن عباس (رض) سے منقول ہے۔
(۳۴۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ الْمَخْرَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- : صَلَّی فِی فَضَائٍ لَیْسَ بَیْنَ یَدَیْہِ شَیْ۔

وَلَہُ شَاہِدٌ بِإِسْنَادٍ أَصَحَّ مِنْ ہَذَا عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَسَیَرِدُ بَعْدَ ہَذَا إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۲۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز پڑھتے وقت سترہ نہ رکھنے کا بیان
(٣٤٨١) حضرت مطلب بن ابو وداعہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بنی سہم کے دروازے کے پاس نماز پڑھتے دیکھا اور لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے گزر رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اور ان لوگوں کے درمیان سترہ نہیں تھا۔
(۳۴۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ کَثِیرِ بْنِ کَثِیرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِی وَدَاعَۃَ السَّہْمِیِّ عَنْ بَعْضِ أَہْلِہِ أَنَّہُ سَمِعَ جَدَّہُ الْمُطَّلِبَ بْنَ أَبِی وَدَاعَۃَ یَقُولُ: رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یُصَلِّی مِمَّا یَلِی بَابَ بَنِی سَہْمٍ ، وَالنَّاسُ یَمُرُّونَ بَیْنَ یَدَیْہِ ، لَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الطُّوَّافِ سُتْرَۃٌ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود: ۲۰۱۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز پڑھتے وقت سترہ نہ رکھنے کا بیان
(٣٤٨٢) کثیر بن کثیر (رح) اپنے والد سے اپنے دادا کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز پڑھتے دیکھا اور لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے گزر رہے تھے۔ سفیان (رح) کہتے ہیں : میں نے کثیر (رح) کے پاس جا کر دریافت کیا کہ جو حدیث تم اپنے والد سے نقل کرتے ہو ؟ انھوں نے کہا : میں نے تو یہ حدیث اپنے والد سے نہیں سنی بلکہ مجھے میرے گھر والوں نے میرے دادا مطلب کے واسطے سے بیان کی تھی۔

(ب) علی (رح) فرماتے ہیں کہ کثیر کا یہ کہنا کہ میں نے اپنے والد سے نہیں سنی ابن جریج کے نزدیک بہت سخت ہے۔ ابن جریج کہتے ہیں : دراصل انھیں یہ یاد ہی نہیں ہے۔

(ج) شیخ (رح) فرماتے ہیں کہ ابن عیینہ ، ابن جریج سے زیادہ حافظے والے ہیں اور ابن جریج اس کو ” کثیر عن ابیہ “ کے طرق سے ہی بیان کرتے ہیں۔
(۳۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدُوسٍ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیًّا یَعْنِی ابْنَ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ سُفْیَانُ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَیْجٍ یَقُولُ أَخْبَرَنِی کَثِیرُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یُصَلِّی وَالنَّاسُ یَمُرُّونَ۔ قَالَ سُفْیَانُ: فَذَہَبْتُ إِلَی کَثِیرٍ فَسَأَلْتُہُ قُلْتُ: حَدِیثٌ تُحَدِّثُہُ عَنْ أَبِیکَ۔ قَالَ: لَمْ أَسْمَعْہُ مِنْ أَبِی ، حَدَّثَنِی بَعْضُ أَہْلِی عَنْ جَدِّی الْمُطَّلِبِ۔

قَالَ عَلِیٌّ: قَوْلُہُ لَمْ أَسْمَعْہُ مِنْ أَبِی شَدِیدٌ عَلَی ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَبُو سَعِیدٍ عُثْمَانُ یَعْنِی ابْنَ جُرَیْجٍ لَمْ یَضْبِطْہُ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ قِیلَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ کَثِیرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ حَدَّثَنِی أَعْیَانُ بَنِی الْمُطَّلِبِ عَنِ الْمُطَّلِبِ۔ وَرِوَایَۃُ ابْنِ عُیَیْنَۃَ أَحْفَظُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٣) حضرت عبداللہ صامت (رح) بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ذر (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب نمازی کے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا اس کی نماز کو توڑ دیتے ہیں۔ میں نے کہا : اے ابوذر ! کالے رنگ کی کیا وجہ ہے ؟ سرخ اور سفید رنگ کے کتے سے نماز کیوں نہیں ٹوٹتی ؟ انھوں نے فرمایا : میرے بھتیجے ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے ہی سوال کیا تھا جیسے آپ نے مجھ سے کیا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سیاہ کتا شیطان ہوتا ہے۔
(۳۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ الْعَدَوِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الصَّامِتِ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((یَقْطَعُ صَلاَۃَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ یَکُنْ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثْلُ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ الْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الأَسْوَدُ))۔ قَالَ قُلْتُ: یَا أَبَا ذَرٍّ فَمَا بَالُ الأَسْوَدِ مِنَ الأَبْیَضِ مِنَ الأَحْمَرِ؟ قَالَ: یَا ابْنَ أَخِی سَأَلْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- کَمَا سَأَلْتَنِی ، فَقَالَ : ((الْکَلْبُ الأَسْوَدُ شَیْطَانٌ))۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَیُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ وَسُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ وَجَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ وَسَلْمِ بْنِ أَبِی الذَّیَّالِ وَعَاصِمِ الأَحْوَلِ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، فَسَاقَ حَدِیثَ یُونُسَ ثُمَّ أَحَالَ عَلَیْہِ حَدِیثَ الْبَاقِینَ ، وَہَذَا مِنْہُ رَحِمَنَا اللَّہُ وَإِیَّاہُ تَجَوُّزٌ۔

فَحَدِیثُ بَعْضِہِمْ کَمَا۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٤) (ا) سیدنا ابوذر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب نمازی کے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز نہ ہو تو عورت، گدھا اور کالا کتا (سامنے سے گزر کر) اس کی نماز کو توڑ دیتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : اے ابوذر ! کالے رنگ کی وجہ ہے، سرخ اور سفید رنگ کے کتے سے نماز کیوں نہیں ٹوٹتی ؟ ابوذر (رض) نے فرمایا : بھتیجے ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے ہی سوال کیا تھا جیسے آپ نے مجھ سے سوال کیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔

(ب) امام شافعی (رح) نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے اور اس کے مخالف روایت اس سے زیادہ ثابت ہے۔ یہ غیر محفوظ ہوگی یا اس سے مراد یہ ہو کہ یہ ان کے سامنے سے گزرتے ہیں تو نماز میں غفلت کا سبب بنتے ہیں اور دھیان کو منقطع کردیتے ہیں نہ کہ اس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے اور اسی پر حدیث کو محمول کرنا بہتر ہے۔

ہم اس حدیث کی اسناد سے دلیل لیتے ہیں اور اس کے بعض شواہد بھی ہیں جو اس کی طرح صحیح الاسناد ہیں۔
(۳۴۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: یَقْطَعُ صَلاَۃَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ یَکُنْ بَیْنَ یَدَیْہِ مِثْلُ آخِرَۃِ الرَّحْلِ الْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الأَسْوَدُ ، فَقُلْتُ: یَا أَبَا ذَرٍّ أَرَأَیْتَ الْکَلْبَ الأَسْوَدَ مِنَ الْکَلْبِ الأَحْمَرِ مِنَ الْکَلْبِ الأَبْیَضِ؟ قَالَ قَالَ یَا ابْنَ أَخِی إِنِّی سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَمَا سَأَلْتَنِی ، فَقَالَ : ((الْکَلْبُ الأَسْوَدُ شَیْطَانٌ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَسُقْہُ۔ وَہَکَذَا قَالَہُ عَاصِمٌ الأَحْوَلُ عَنْ حُمَیْدٍ جَعَلَ أَوَّلَ الْحَدِیثِ مِنْ قَوْلِ أَبِی ذَرٍّ ثُمَّ جَعَلَہُ مَرْفُوعًا بِالسُّؤَالِ فِی آخِرِہِ۔

وَأَعْرَضَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ عَنْ الاِحْتِجَاجِ بِرِوَایَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الصَّامِتِ۔ وَاحْتَجَّ بِہَا غَیْرُہُ مِنَ الْحُفَّاظِ۔ وَقَدْ أَشَارَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ إِلَی تَضْعِیفِ الْحَدِیثِ فِی ہَذَا الْبَابِ وَخِلاَفُہُ مَا ہُوَ أَثْبُتَ مِنْہُ۔

(ق) فَإِمَّا أَنْ یَکُونَ غَیْرَ مَحْفُوظٍ أَوْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ أَنَّہُ یَلْہُو بِبَعْضِ مَا یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ فَیَقْطَعَہُ عَنْ الاِشْتِغَالِ بِہَا لاَ أَنَّہُ یُفْسِدُ الصَّلاَۃَ ، وَہَذَا الَّذِی حَمَلَ الْحَدِیثَ عَلَیْہِ أَوْلَی بِہِ ، فَنَحْنُ نَحْتَجُّ بِمِثْلِ إِسْنَادِ ہَذَا الْحَدِیثِ۔

وَلَہُ شَوَاہِدُ بَعْضُہَا صَحِیحُ الإِسْنَادِ مِثْلُہُ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عورت، کتا اور گدھا نماز توڑ دیتے ہیں اور پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز اس کو بچا لیتی ہے۔
(۳۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَصَمِّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الأَصَمِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ الْمَرْأَۃُ وَالْکَلْبُ وَالْحِمَارُ ، وَیَقِی ذَلِکَ مِثْلُ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔

وَیُرْوَی عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ، وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ زُرَارَۃَ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ

وَقِیلَ عَنْہُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُغَفَّلٍ کِلاَہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُخْتَصَرًا۔

[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٦) (ا) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بالغہ عورت اور کتا (سامنے سے گزر کر) نماز توڑ دیتے ہیں۔

(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : سیدنا ابن عباس (رض) سے ثابت ہے کہ یہ چیز نماز کو فاسد نہیں کرتی بلکہ مکروہ ہے اور قطع سے مراد فاسد ہونا نہیں ہے۔
(۳۴۸۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلٍ الْخُزَاعِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ یُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ الْمَرْأَۃُ الْحَائِضُ وَالْکَلْبُ))۔ قَالَ یَحْیَی ہُوَ الْقَطَّانُ: لَمْ یَرْفَعْ ہَذَا الْحَدِیثَ أَحَدٌ عَنْ قَتَادَۃَ غَیْرُ شُعْبَۃَ ، قَالَ یَحْیَی وَأَنَا أُفَرِّقُہُ۔

قَالَ: وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ وَہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ یَعْنِی مُوقُوفًا۔ قَالَ یَحْیَی: وَبَلَغَنِی أَنَّ ہَمَّامًا یُدْخِلُ بَیْنَ قَتَادَۃَ وَجَابِرِ بْنِ زَیْدٍ أَبَا الْخَلِیلِ ۔ قَالَ عَلِیٌّ وَلَمْ یَرْفَعْ ہَمَّامٌ الْحَدِیثَ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَالثَّابِتُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ شَیْئًا مِنْ ذَلِکَ لاَ یُفْسِدُ الصَّلاَۃَ وَلَکِنْ یُکْرَہُ۔

وَذَلِکَ یَدُلُّ مِنْ قَوْلِہِ مَعَ قَوْلِہِ: یَقْطَعُ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالْقَطْعِ غَیْرُ الإِفْسَادِ۔

وَیُرْوَی مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۷۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٧) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : (جب آدمی سترے کے بغیر نماز پڑھتا ہے تو) کتا، گدھا، بالغہ عورت، یہودی، نصرانی، مجوسی اور خنزیر (سامنے سے گزر کر) اس کی نماز کو توڑ دیتے ہیں اور یہ تم سے ایک کنکر پھینکنے کے فاصلے سے دور ہو کر گزریں تو نماز نہیں ٹوٹے گی۔
(۳۴۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ ہُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ أَحْسَبُہُ أَسْنَدَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ الْحَائِضُ ، وَالْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ ، وَالْمَجُوسِیُّ وَالْخِنْزِیرُ وَیَکْفِیکَ إِذَا کَانُوا مِنْکَ عَلَی قَدْرِ رَمْیَۃٍ بِحَجَرٍ لَمْ یَقْطَعُوا صَلاَتَکَ))۔ [منکر۔ اخرجہ ابوداود ۷۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٨) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب کوئی شخص سترے کے بغیر نماز پڑھتا ہے تو اس کو نماز توڑ دیتے ہیں۔۔۔ انھوں نے نصرانی اور بالغہ عورت کا ذکر نہیں کیا اور فرمایا : البتہ اگر یہ چیزیں ایک پھینکے ہوئے کنکر کے فاصلے سے دور ہو کر گزر جائیں تو نماز نہیں ٹوٹتی۔
(۳۴۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبَصْرِیُّ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ أَحْسَبُہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی غَیْرِ السُّتْرَۃِ ، فَإِنَّہُ یَقْطَعُ صَلاَتَہُ))۔ وَلَمْ یَذْکُرِ النَّصْرَانِیَّ قَالَ وَالْمَرْأَۃُ وَلَمْ یَذْکُرِ الْحَائِضَ قَالَ : وَیُجْزِئُ عَنْہُ إِذَا مَرُّوا بَیْنَ یَدَیْہِ عَلَی قَذْفَۃٍ بِحَجَرٍ ۔ منکر، تقدم فی الذی قبلہ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৮৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٨٩) یزید بن نمران (رح) بیان کرتے ہیں کہ میں نے تبوک کے مقام پر ایک ایسے شخص کو دیکھا جو کھڑا نہیں ہوسکتا تھا وہ بیان کرتا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے تھے اور میں ایک گدھے پر سوار آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے گزرا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! اس کے پاؤں ضائع کر دے، اس دن کے بعد میں نہیں چل سکا۔
(۳۴۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَنْبَارِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ مَوْلًی لِیَزِیدَ بْنِ نِمْرَانَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ نِمْرَانَ قَالَ: رَأَیْتُ رَجُلاً بِتَبُوکَ مُقْعَدًا فَقَالَ: مَرَرْتُ بَیْنَ یَدَیِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَنَا عَلَی حِمَارٍ وَہُوَ یُصَلِّی فَقَالَ : ((اللَّہُمَّ اقْطَعْ أَثَرَہُ))۔ فَمَا مَشَیْتُ عَلَیْہِ بَعْدُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۷۰۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٩٠) سعید (رح) نے یہ اضافہ کیا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے ہماری نماز توڑی اللہ تعالیٰ اس کے پاؤں توڑ دے۔
(۳۴۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَیْوَۃَ عَنْ سَعِیدٍ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ زَادَ فَقَالَ : قَطَعَ صَلاَتَنَا ، قَطَعَ اللَّہُ أَثَرَہُ۔

قَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرَوَاہُ أَبُو مُسْہِرٍ عَنْ سَعِیدٍ : قَطَعَ صَلاَتَنَا ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب نمازی کے سامنے سترہ نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا نماز توڑ دیتے ہیں
(٣٤٩١) سعید بن غزوان (رح) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حج کے ارادے سے نکلے تھے تو تبوک کے مقام پر پڑاؤ ڈالا، وہاں ایک ایسے شخص کو دیکھا جو کھڑا نہیں ہوسکتا تھا۔ انھوں نے اس سے اس کا سبب دریافت کیا تو اس نے جواب دیا : میں تمہیں ایک بات بتاتا ہوں یہ میری زندگی میں کسی اور کو نہ بتائیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مقام تبوک پر ایک کھجور کے پاس پڑاؤ ڈالا اور فرمایا : یہ ہمارا قبلہ ہے۔ پھر آپ نے اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھی، میں اس وقت بچہ تھا ۔ میں دوڑا دوڑا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور اس درخت کے درمیان سے گزر گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس نے ہماری نماز توڑی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے پاؤں توڑ دے۔ میں اس وقت سے آج تک ان پر کھڑا نہیں ہوسکا۔
(۳۴۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الْہَمْدَانِیُّ وَسُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مُعَاوِیَۃُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ نَزَلَ بِتَبُوکَ وَہُوَ حَاجٌّ ، فَإِذَا رَجُلٌ مُقْعَدٌ ، فَسَأَلْتُہُ عَنْ أَمْرِہِ فَقَالَ: سَأُحَدِّثُکَ حَدِیثًا فَلاَ تُحَدِّثْ بِہِ مَا سَمِعْتَ أَنِّی حَیٌّ ، إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَزَلَ بِتَبُوکَ إِلَی نَخْلَۃٍ فَقَالَ : ((ہَذِہِ قِبْلَتُنَا))۔ ثُمَّ صَلَّی إِلَیْہَا - قَالَ - فَأَقْبَلْتُ وَأَنَا غُلاَمٌ أَسْعَی حَتَّی مَرَرْتُ بَیْنَہُ وَبَیْنَہَا فَقَالَ : ((قَطَعَ صَلاَتَنَا ، قَطَعَ اللَّہُ أَثَرَہُ))۔ فَمَا قُمْتُ عَلَیْہَا إِلَی یَوْمِی ہَذَا۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۷۰۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٢) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اور قبلہ کے درمیان جنازے کی طرح چوڑائی میں لیٹی ہوتی۔
(۳۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی صَلاَتَہُ مِنَ اللَّیْلِ ، وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ کَاعْتِرَاضِ الْجِنَازَۃِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ عُقَیْلٍ وَابْنِ أَخِی الزُّہْرِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٣) عروۃ بن زبیر (رح) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ کون سی چیزوں کے گزرنے سے نماز ٹوٹتی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : عورت اور گدھے کے گزرنے سے۔ سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا : عورت برا جانور ہے ؟ یقیناً میں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لیٹی ہوتی تھی جس طرح کوئی جنازہ ہوتا ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے ہوتے۔
(۳۴۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَۃَ بْنَ الزُّبَیْرِ یُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: مَا تَقُولُونَ فِیمَا یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ؟ قَالَ: الْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ۔ قَالَتْ: إِنَّ الْمَرْأَۃَ لَدَابَّۃُ سَوْئٍ ، لَقَدْ رَأَیْتُنِی مُعْتَرِضَۃً بَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- کَاعْتِرَاضِ الْجِنَازَۃِ وَہُوَ یُصَلِّی۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٤) سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے ہوتے اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لیٹی ہوئی ہوتی۔ شعبہ کہتے ہیں : میرا خیال ہے عائشہ (رض) نے یہ بھی فرمایا کہ میں حائضہ بھی تھی۔
(۳۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَۃَ بْنَ الزُّبَیْرِ یُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَ یَدَیْہِ۔ قَالَ شُعْبَۃُ قَالَ سَعْدٌ وَأَحْسَبُہَا قَالَتْ: وَأَنَا حَائِضٌ۔[صحیح۔ اخرجہ الطیالسی ۱۴۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৯৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٥) ام المومنین زوجہ رسول عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سو رہی ہوتی اور میری ٹانگیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قبلہ کی طرف ہوتی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سجدہ کرتے تو مجھے اشارہ فرما دیتے، میں اپنی ٹانگیں سمیٹ لیتی اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوتے تو میں پھر انھیں پھیلا لیتی۔ فرماتی ہیں : ان دنوں گھروں میں چراغ نہیں ہوا کرتے تھے۔
(۳۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی وَأَبُو مُسْلِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ: کُنْتُ أَنَامُ بَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَرِجْلاَی فِی قِبْلَتِہِ ، فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِی فَقَبَضْتُ رِجْلَیَّ ، فَإِذَا قَامَ بَسَطْتُہُمَا - قَالَتْ - وَالْبُیُوتُ یَوْمَئِذٍ لَیْسَ فِیہَا مَصَابِیحُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۷۵]
tahqiq

তাহকীক: