আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৩৪৯৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٦) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قبلہ کی طرف لیٹی ہوتی تھی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھتے تھے۔ جب آپ وتر پڑھنا چاہے تو فرماتے : اے عائشہ ! ایک طرف ہوجا۔
(ب) ایک اور روایت میں حضرت عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے جگاتے اور میں بھی وتر پڑھتی تھی۔
(ب) ایک اور روایت میں حضرت عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے جگاتے اور میں بھی وتر پڑھتی تھی۔
(۳۴۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: کُنْتُ مُعْتَرِضَۃٌ فِی قِبْلَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَیُصَلِّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَا أَمَامَہُ إِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ قَالَ : تَنَحَّیْ ۔
وَقَالَ عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ: فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ أَیْقَظَنِی وَأَوْتَرْتُ۔ وَذَلِکَ أَصَحُّ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود۷۱۱]
وَقَالَ عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ: فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ أَیْقَظَنِی وَأَوْتَرْتُ۔ وَذَلِکَ أَصَحُّ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود۷۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٧) مسروق (رح) بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) کے سامنے کسی نے تذکرہ کیا کہ کتے، گدھے اور عورت کے (سامنے سے گزرنے) سے نماز ٹوٹ جاتی ہے تو انھوں نے فرمایا : تم نے ہمیں گدھوں اور کتوں کی طرح سمجھا، خدا کی قسم ! میں نے تو دیکھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے ہوتے اور میں چار پائی پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اور قبلہ کے درمیان میں لیٹی ہوتی۔ پھر مجھے کوئی حاجت ہوتی ، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بیٹھ کر آپ کو تکلیف دینا برا جانتی تو چارپائی کی پائنتی سے کھسک کر نکل جاتی۔
(۳۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ قَالَ وَحَدَّثَنِی مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا ، وَذُکِرَ عِنْدَہَا مَا یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: قَدْ شَبَّہْتُمُونَا بِالْحَمِیرِ وَالْکِلاَبِ ، وَاللَّہِ لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی ، وَأَنَا عَلَی السَّرِیرِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ مُضْطَجِعَۃٌ ، فَتَبْدُو لِی الْحَاجَۃُ فَأَکْرَہُ أَنْ أَجْلِسَ فَأُوذِیَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَنْسَلُّ مِنْ عِنْدِ رِجْلَیْہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عُمَرَ وَغَیْرِہِ۔[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۴۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٨) اسود (رح) بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) سے کسی نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں : کتا، گدھا اور عورت (سامنے سے گزر کر) نماز توڑ دیتے ہیں تو انھوں نے فرمایا : ان لوگوں نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا ہے، میں نے کئی مرتبہ رات کے وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز پڑھتے دیکھا اور میں چار پائی پر آپ کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی تھی۔ مجھے کوئی حاجت ہوتی تو چپکے سے چار پائی کی پائنتی کی جانب سے کھسک کر نکل جاتی، اس بات کو ناپسند سمجھتے ہوئے کہ میں اپنا چہرہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف پھیر لوں۔
(۳۴۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَ قِیلَ لَہَا: إِنَّ نَاسًا یَقُولُونَ إِنَّ الصَّلاَۃَ یَقْطَعُہَا الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ۔ قَالَتْ: أَلاَ أُرَاہُمْ قَدْ عَدَلُونَا بِالْکِلاَبِ وَالْحَمِیرِ ، وَرُبَّمَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِاللَّیْلِ ، وَأَنَا عَلَی السَّرِیرِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ ، فَیَکُونُ لِی حَاجَۃٌ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیِ السَّرِیرِ کَرَاہِیَۃَ أَنْ أَسْتَقْبِلَہُ بِوَجْہِی۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے عورت کے گزرنے سے نماز فاسد نہ ہونے بیان
(٣٤٩٩) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : تم نے تو ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا ہے جب کہ مجھے یاد ہے کہ میں چارپائی پر لیٹی ہوتی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لاتے تو چار پائی کو درمیان میں رکھتے ہوئے نماز پڑھتے۔ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بیٹھنا ناپسند کرتی تو میں چارپائی کی پائنتی کی طرف سے اتر جاتی اور اپنے لحاف سے بھی نکل جاتی۔
(۳۴۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَقُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ عَنْ جَرِیرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: عَدَلْتُمُونَا بِالْکِلاَبِ وَالْحُمُرِ ، لَقَدْ رَأَیْتُنِی مُضْطَجِعَۃً عَلَی السَّرِیرِ فَیَجِیئُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَیَتَوَسَّطُ السَّرِیرَ فَیُصَلِّی ، فَأَکْرَہُ أَنْ أَسْنَحَہُ ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیِ السَّرِیرِ حَتَّی أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِی۔
قَالَ قُتَیْبَۃُ فِی حَدِیثِہِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ الأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَقُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ عَنْ جَرِیرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: عَدَلْتُمُونَا بِالْکِلاَبِ وَالْحُمُرِ ، لَقَدْ رَأَیْتُنِی مُضْطَجِعَۃً عَلَی السَّرِیرِ فَیَجِیئُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَیَتَوَسَّطُ السَّرِیرَ فَیُصَلِّی ، فَأَکْرَہُ أَنْ أَسْنَحَہُ ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیِ السَّرِیرِ حَتَّی أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِی۔
قَالَ قُتَیْبَۃُ فِی حَدِیثِہِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ الأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٠) حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) فرمایا کہ میں اور فضل بن عباس عرفہ کے دن آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ہم اپنی گدھی پر سوار ہو کر آئے تھے۔ ہم صف سے کچھ حصہ کے سامنے سے گزر گئے۔ پھر اس سے اتر کر اس کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں کچھ بھی نہیں کہا۔
(۳۵۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ: جِئْتُ أَنَا وَالْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ یَوْمَ عَرَفَۃَ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ وَنَحْنُ عَلَی أَتَانٍ لَنَا ، فَمَرَرْنَا بِبَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْنَا عَنْہَا ، وَتَرَکْنَاہَا تَرْتَعُ وَلَمْ یَقُلْ لَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- شَیْئًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۴۔ لیس عند مسلم قولہ انا وفضل بن عباس]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۰۴۔ لیس عند مسلم قولہ انا وفضل بن عباس]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں گدھی پر سوار ہو کر آیا اور ان دنوں میں بلوغت کے قریب تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ میں صف کے کچھ حصے کے سامنے سے گزر کر گدھی سے اترا اور گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور صف میں جا کر مل گیا۔ مجھ پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔
امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے کہ میں نے اپنے گدھے کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور خود صف میں شامل ہوا اور مجھ پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔
امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے کہ میں نے اپنے گدھے کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور خود صف میں شامل ہوا اور مجھ پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔
(۳۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی أَتَانٍ وَأَنَا یَوْمَئِذٍ قَدْ نَاہَزْتُ الاِحْتِلاَمَ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ بِمِنًی ، فَمَرَرْتُ بَیْنَ یَدَیْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ ، وَأَرْسَلْتُ الأَتَانَ تَرْتَعُ ، وَدَخَلْتُ فِی الصَّفِّ فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔ وَفِی حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ: فَأَرْسَلْتُ حِمَارِی تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ الصَّفَّ فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی أَتَانٍ وَأَنَا یَوْمَئِذٍ قَدْ نَاہَزْتُ الاِحْتِلاَمَ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ بِمِنًی ، فَمَرَرْتُ بَیْنَ یَدَیْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ ، وَأَرْسَلْتُ الأَتَانَ تَرْتَعُ ، وَدَخَلْتُ فِی الصَّفِّ فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔ وَفِی حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ: فَأَرْسَلْتُ حِمَارِی تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ الصَّفَّ فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٢) (ا) ایک دوسری سند سے اسی کی مثل روایت منقول ہے مگر اس میں ” بین یدی الصف “ ہے ” بعض “ کا لفظ نہیں ہے اور فرمایا کہ مجھ پر کسی نے اعتراض نہ کیا۔
(ب) یونس بن یزید نے اس حدیث کو ابن شہاب سے نقل کیا ہے کہ یہ واقعہ منیٰ میں حجۃ الوداع کے موقع پر ہوا۔
(ج) معمر ابن شہاب ; سے اس کو روایت کرتے ہیں کہ حجۃ الوداع یا فتح مکہ کے دن اور حجۃ الوداع والا قول زیادہ صحیح ہے۔
(د) مؤطا کی کتاب المناسک سے ہم امام مالک (رح) کی روایت بیان کرچکے ہیں کہ انھوں نے اس حدیث میں فرمایا : ”إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ “ دیوار کے علاوہ کی طرف۔
(ہ) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : سترے کے بغیر۔ واللہ اعلم ۔
(و) یہ بات اس آدمی کی خطا پر دلالت کرتی ہے جو یہ خیال کرتا ہے کہ آپ نے سترے کی جانب نماز پڑھی اور امام کا سترہ مقتدی کا سترہ ہوتا ہے۔ اس وجہ سے گدھے کے گزرنے سے ان کی نماز نہیں ٹوٹی اور امام مالک کی روایت میں اس بات کی دلیل ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سترے کے بغیر نماز پڑھی۔
(ب) یونس بن یزید نے اس حدیث کو ابن شہاب سے نقل کیا ہے کہ یہ واقعہ منیٰ میں حجۃ الوداع کے موقع پر ہوا۔
(ج) معمر ابن شہاب ; سے اس کو روایت کرتے ہیں کہ حجۃ الوداع یا فتح مکہ کے دن اور حجۃ الوداع والا قول زیادہ صحیح ہے۔
(د) مؤطا کی کتاب المناسک سے ہم امام مالک (رح) کی روایت بیان کرچکے ہیں کہ انھوں نے اس حدیث میں فرمایا : ”إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ “ دیوار کے علاوہ کی طرف۔
(ہ) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : سترے کے بغیر۔ واللہ اعلم ۔
(و) یہ بات اس آدمی کی خطا پر دلالت کرتی ہے جو یہ خیال کرتا ہے کہ آپ نے سترے کی جانب نماز پڑھی اور امام کا سترہ مقتدی کا سترہ ہوتا ہے۔ اس وجہ سے گدھے کے گزرنے سے ان کی نماز نہیں ٹوٹی اور امام مالک کی روایت میں اس بات کی دلیل ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سترے کے بغیر نماز پڑھی۔
(۳۵۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِ حَدِیثِ الْقَعْنَبِیِّ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: بَیْنَ یَدَیِ الصَّفِّ وَقَالَ: فَلَمْ یُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَیَّ أَحَدٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
وَرَوَاہُ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَقَالَ: فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَقَالَ: فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ أَوْ قَالَ یَوْمَ الْفَتْحِ۔ وَحَجَّۃُ الْوَدَاعِ أَصَحُّ۔
وَرُوِّینَا فِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ مِنَ الْمُوَطَّإِ أَنَّہُ قَالَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ: إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِلَی غَیْرِ سُتْرَۃٍ۔
وَذَلِکَ یَدُلُّ عَلَی خَطَإِ مَنْ زَعَمَ أَنَّہُ صَلَّی إِلَی سُتْرَۃٍ ، وَإِنَّ سُتْرَۃَ الإِمَامِ سُتْرَۃُ الْمَأْمُومِ ، فَلِذَلِکَ لَمْ یَقْطَعْ مُرُورُ الْحِمَارِ بَیْنَ أَیْدِیہِمْ صَلاَتَہُمْ ، فَفِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہُ صَلَّی إِلَی غَیْرِ سُتْرَۃٍ ، وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
وَرَوَاہُ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَقَالَ: فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فَقَالَ: فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ أَوْ قَالَ یَوْمَ الْفَتْحِ۔ وَحَجَّۃُ الْوَدَاعِ أَصَحُّ۔
وَرُوِّینَا فِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ مِنَ الْمُوَطَّإِ أَنَّہُ قَالَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ: إِلَی غَیْرِ جِدَارٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِلَی غَیْرِ سُتْرَۃٍ۔
وَذَلِکَ یَدُلُّ عَلَی خَطَإِ مَنْ زَعَمَ أَنَّہُ صَلَّی إِلَی سُتْرَۃٍ ، وَإِنَّ سُتْرَۃَ الإِمَامِ سُتْرَۃُ الْمَأْمُومِ ، فَلِذَلِکَ لَمْ یَقْطَعْ مُرُورُ الْحِمَارِ بَیْنَ أَیْدِیہِمْ صَلاَتَہُمْ ، فَفِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہُ صَلَّی إِلَی غَیْرِ سُتْرَۃٍ ، وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٣) ابو صہبا (رح) بیان کرتے ہیں کہ ہم ابن عباس (رض) کے پاس تھے تو لوگوں نے ذکر کیا کہ کونسی چیز نماز توڑتی ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : عورت اور گدھا۔ ابن عباس (رض) نے فرمایا : میں اور بنو ہاشم یا بنو عبدالمطلب کا ایک لڑکا دونوں ایک گدھے پر بیٹھے ہوئے آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میدان میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ ہم گدھے سے اترے اور اس کو ان کے سامنے چھوڑ دیا۔ اس کا کوئی خیال نہ رکھا۔ بنوہاشم کی دو بچیاں دوڑتی ہوئی آئیں اور لڑ پڑیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں پکڑ کر ایک دوسرے سے علیحدہ کردیا اور اس کی کوئی پروا نہ کی۔
(۳۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلٍ الْخُزَاعِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ أَبِی الصَّہْبَائِ قَالَ: کُنَّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَذَکَرُوا عِنْدَہُ مَا یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ فَقَالَ: الْکَلْبُ وَالْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ ۔
فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: جِئْتُ أَنَا وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ أَوْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ مُرْتَدِفَیْنِ عَلَی حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ فِی خَلاَئٍ ، فَنَزَلْنَا عَنِ الْحِمَارِ ، وَتَرَکْنَاہُ بَیْنَ أَیْدِیَہُمْ فَمَا بَالاَہُ - قَالَ - وَجَائَ تْ جَارِیَتَانِ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ تَشْتَدَّانِ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ فَاقْتَتَلَتَا فَأَخَذَہُمَا ، فَنَزَعَ إِحْدَیْہِمَا مِنَ الأُخْرَی فَمَا بَالاَہُ۔ [جید۔ اخرجہ ابن خزیمۃ ۸۳۵]
فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: جِئْتُ أَنَا وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ أَوْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ مُرْتَدِفَیْنِ عَلَی حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ فِی خَلاَئٍ ، فَنَزَلْنَا عَنِ الْحِمَارِ ، وَتَرَکْنَاہُ بَیْنَ أَیْدِیَہُمْ فَمَا بَالاَہُ - قَالَ - وَجَائَ تْ جَارِیَتَانِ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ تَشْتَدَّانِ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُصَلِّی بِالنَّاسِ فَاقْتَتَلَتَا فَأَخَذَہُمَا ، فَنَزَعَ إِحْدَیْہِمَا مِنَ الأُخْرَی فَمَا بَالاَہُ۔ [جید۔ اخرجہ ابن خزیمۃ ۸۳۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں اور بنو ہاشم کا ایک بچہ دونوں گدھے پر سوار ہو کر آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے گزرے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے تھے ۔ آپ نے اس وجہ سے نماز نہیں توڑی۔ بنو عبدالمطلب کی دو بچیاں آئیں اور انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھٹنوں کو پکڑ لیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے درمیان صلح کروا دی اور انھیں علیحدہ کردیا، لیکن اس وجہ سے نماز نہیں توڑی۔
(۳۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ صُہَیْبٍ قُلْتُ: مَنْ صُہَیْبٌ؟ قَالَ: رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ کَانَ عَلَی حِمَارٍ ہُوَ وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ فَمَرَّ بَیْنَ یَدَیِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ یُصَلِّی فَلَمْ یَنْصَرِفْ لِذَلِکَ وَجَائَ تْ جَارِیَتَانِ مِنْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَأَخَذَتَا بِرُکْبَتَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَفَرَّعَ بَیْنَہُمَا۔ یَعْنِی بِذَلِکَ فَرَّقَ بَیْنَہُمَا وَلَمْ یَنْصَرِفْ لِذَلِکَ۔ [قوی۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٥) سیدنا ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : میں اور بنو عبدالمطلب کا ایک لڑکا گدھے پر سوار ہو کر آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھا رہے تھے۔ ہم نے گدھے کو چھوڑا اور نماز میں شامل ہوگئے۔ بنو عبدالمطلب کی دو بچیاں دوڑتی ہوئی آئیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان صلح کروا دی۔ لیکن اس سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز نہ توڑی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے مینڈھے کا بچہ گزرنے لگا تو بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز نہ توڑی۔
(۳۵۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنِ الْحَسَنِ الْعُرَنِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جِئْتُ أَنَا وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَلَی حِمَارٍ ، وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الصَّلاَۃِ ، فَأَرْسَلْنَا الْحِمَارَ وَدَخَلْنَا فِی الصَّلاَۃِ ، وَجَائَ تْ جَارِیَتَانِ مِنْ بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ تَسْتَبِقَانِ ، فَفَرَجَ النَّبِیُّ -ﷺ- بَیْنَہُمَا وَلَمْ یَقْطَعْ عَلَیْہِ شَیْئًا ، وَسَقَطَ جَدْیٌ بَیْنَ یَدَیْہِ مِنْ کَوَّۃٍ فَلَمْ یَقْطَعْ عَلَیْہِ صَلاَتَہُ۔
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۳۰۸]
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۳۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٦) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ آپ کے آگے سے ایک گدھا گزرا تو عیاش بن ابی ربیعہ (رض) نے کہا : سبحان اللہ، سبحان اللہ ! جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز سے سلام پھیرا تو فرمایا : ابھی ابھی سبحان اللہ کس نے پڑھا ؟ عیاش (رض) نے کہا : میں نے اے اللہ کے رسول ! میں نے سنا تھا کہ گدھا (آگے سے گزر کر) نماز توڑ دیتا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی، یعنی کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔
(۳۵۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قِرَائَ ۃً وَحَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الصَّیْدَلاَنِیُّ لَفْظًا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُنْقِذٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنِی إِدْرِیسُ یَعْنِی ابْنَ یَحْیَی عَنْ بَکْرِ بْنِ مُضَرَ عَنْ صَخْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَرْمَلَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ یَقُولُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی بِالنَّاسِ ، فَمَرَّ بَیْنَ أَیْدِیہِمْ حِمَارٌ۔ فَقَالَ عَیَّاشُ بْنُ أَبِی رَبِیعَۃَ: سُبْحَانَ اللَّہِ سُبْحَانَ اللَّہِ۔ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((مَنِ الْمُسَبِّحُ آنِفًا سُبْحَانَ اللَّہِ وَبِحَمْدِہِ؟))۔ قَالَ فَقَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ ، إِنِّی سَمِعْتُ أَنَّ الْحِمَارَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ۔ قَالَ : ((لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ شَیْئٌ))۔ [حسن۔ اخرجہ الدار قطنی ۱/ ۳۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ گدھے کا نمازی کے سامنے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا
(٣٥٠٧) سالم (رح) بیان کرتے ہیں کہ کسی نے حضرت ابن عمر (رض) سے کہا کہ حضرت عبداللہ بن عیاش بن ربیع (رض) فرماتے ہیں : کتا اور گدھا نماز توڑ دیتے ہیں تو ابن عمر (رض) نے کہا : مسلمان آدمی کی نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی۔
(۳۵۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ قَالَ قِیلَ لاِبْنِ عُمَرَ: إِنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَیَّاشِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ یَقُولُ: یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ۔
فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: لاَ یَقْطَعُ صَلاَۃَ الْمُسْلِمِ شَیْئٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۸۸۵]
فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: لاَ یَقْطَعُ صَلاَۃَ الْمُسْلِمِ شَیْئٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۸۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥٠٨) حضرت فضل بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم جنگل میں تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عباس (رض) کے ہمراہ ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہماری ایک کتیا اور گدھی چر رہی تھی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز پڑھی اور وہ دونوں آپ کے سامنے پھرتی ہیں۔ آپ نے نہ تو انھیں ہٹایا اور نہ ہی ڈانٹ ڈپٹ کی۔
(۳۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: زَارَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَبَّاسًا فِی بَادِیَۃٍ لَنَا وَلَنَا کُلَیْبَۃٌ وَحِمَارَۃٌ تَرْعَی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْعَصْرَ وَہُمَا بَیْنَ یَدَیْہِ لَمْ تُؤَخَّرَا وَلَمْ تُزْجَرَا۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۷۱۸]
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۷۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫০৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥٠٩) حضرت فضل بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عباس (رض) کے ہمراہ ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم جنگل میں تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جنگل میں نماز پڑھی اور آپ کے سامنے سترہ نہیں تھا۔ ہماری گدھی اور کتیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اچھل خود کر رہی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی پروا نہیں کی۔
(۳۵۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُالْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ اللَّیْثِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ جَدِّی عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَنَحْنُ فِی بَادِیَۃٍ وَمَعَہُ عَبَّاسٌ، فَصَلَّی فِی صَحْرَائَ لَیْسَ بَیْنَ یَدَیْہِ سُتْرَۃٌ وَحِمَارَۃٌ لَنَا وَکَلْبَۃٌ تَعْبَثَانِ بَیْنَ یَدَیْہِ فَمَا بَالَی ذَلِکَ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥١٠) حضرت ابوسعید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی، پھر بھی جہاں تک ممکن ہو گزرنے والے کو منع کرو کیونکہ وہ شیطان ہے۔
(۳۵۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ أَبِی الْوَدَّاکِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ شَیْئٌ، وَادْرَأْ مَا اسْتَطَعْتَ فَإِنَّہُ شَیْطَانٌ))۔
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۷۔ ۷۱۹]
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۷۔ ۷۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥١١) ابو وداک (رح) بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو سعید خدری (رض) نماز پڑھ رہے تھے تو ایک قریشی نوجوان آپ (رض) کے سامنے سے گزرنے لگا، آپ (رض) نے اسے منع کیا، وہ پھر گزرنے لگا تو انھوں نے اسے پھر روکا حتیٰ کہ تین بار روکا جب آپ (رض) نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا : نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی، لیکن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جہاں تک ممکن ہو اسے روکو کیونکہ وہ شیطان ہے۔
(۳۵۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَدَّاکِ قَالَ: مَرَّ شَابٌّ مِنْ قُرَیْشٍ بَیْنَ یَدَیْ أَبِی سَعِیدٍ وَہُوَ یُصَلِّی فَدَفَعَہُ ، ثُمَّ عَادَ فَدَفَعَہُ ، ثُمَّ عَادَ فَدَفَعَہُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: إِنَّ الصَّلاَۃَ لاَ یَقْطَعُہَا شَیْئٌ وَلَکَنْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ادْرَئُ وا مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنَّہُ شَیْطَانٌ))۔[صحیح لغیرہ۔ الحدیث صحیح بلفظ (لا یقطع الصلاۃ شئی) ودونہ لا یثبت وانظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥١٢) سیدنا ابوسعید (رض) سے روایت ہے کہ عثمان اور علی (رض) نے فرمایا : مسلمان کی نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی لیکن جہاں تک ممکن ہو آگے سے گزرنے والے کو روکو۔
(۳۵۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ وَشُعْبَۃُ قَالاَ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ سَعِیدِ أَنَّ عُثْمَانَ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ: لاَ یَقْطَعُ صَلاَۃَ الْمُسْلِمِ شَیْئٌ ، وَادْرَئُ وہُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ۔[صحیح۔ اخرجہ الطحاوی فی شرح المعانی ۱/ ۴۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥١٣) سالم (رح) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نمازی کے سامنے سے گزرنے والی کوئی چیز بھی نماز نہیں توڑتی۔
(ب) ابو عقیل نے اسے مرفوعاً بھی روایت کیا ہے لیکن زیادہ صحیح موقوف ہے۔
(ب) ابو عقیل نے اسے مرفوعاً بھی روایت کیا ہے لیکن زیادہ صحیح موقوف ہے۔
(۳۵۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ شَیْئٌ مِمَّا یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی۔
وَرَوَاہُ أَبُو عَقِیلٍ: یَحْیَی بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْبَاہِلِیُّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ الْمَکِّیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَرَفَعَہُ وَالصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۳۶۹]
وَرَوَاہُ أَبُو عَقِیلٍ: یَحْیَی بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْبَاہِلِیُّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ الْمَکِّیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَرَفَعَہُ وَالصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۳۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کتے وغیرہ کے گزرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(٣٥١٤) عکرمہ (رح) بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) سے پوچھا گیا کہ کیا کتا، گدھا اور عورت سامنے سے گزر کر نماز توڑ دیتے ہیں ؟ ابن عباس (رض) نے فرمایا : {إِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہُ } [فاطر : ١٠] ” تمام ستھرے کلمات اسی کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل بھی جسے وہ بلند کرتا ہے “ یہ چیزیں نماز کو نہیں توڑتی لیکن ان کا گزر جانا مکروہ ہے۔
(۳۵۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقِیلَ لَہُ أَیَقْطَعُ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ {إِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہُ} [فاطر: ۱۰] فَمَا یَقْطَعُ ہَذَا وَلَکِنَّہُ یُکْرَہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۴]
أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۶۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ باتیں کرنے والے یا سوئے ہوئے کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے
(٣٥١٥) ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو سو رہا ہو یا باتیں کررہا ہو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔
(۳۵۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَیْمَنَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ عَمَّنْ حَدَّثَہُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِیِّ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ تُصَلُّوا خَلْفَ النَّائِمِ وَلاَ الْمُتَحَدِّثِ))۔
وَہَذَا أَحْسَنُ مَا رُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔
وَرَوَاہُ ہِشَامُ بْنُ زِیَادٍ أَبُو الْمِقْدَامِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ۔ (ج) وَہُوَ مَتْرُوکٌ۔
وَأَصَحُّ أَثَرٍ رُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود: ۶۹۴۔ یہ مرسل ہے۔]
وَہَذَا أَحْسَنُ مَا رُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔
وَرَوَاہُ ہِشَامُ بْنُ زِیَادٍ أَبُو الْمِقْدَامِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ۔ (ج) وَہُوَ مَتْرُوکٌ۔
وَأَصَحُّ أَثَرٍ رُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود: ۶۹۴۔ یہ مرسل ہے۔]
তাহকীক: