আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৩৫১৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ باتیں کرنے والے یا سوئے ہوئے کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے
(٣٥١٦) (ا) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں کہ ستونوں کے درمیان صفیں نہ بناؤ اور نہ نماز پڑھو اگر تمہارے سامنے کھینچا تانی کرنے والے اور کھیلنے والے لوگ ہوں۔
(ب) یہ اس قوم پر موقوف ہے جس کے سامنے لوگ کھینچا تانی کر رہے ہوں اور ان کی باتوں کی آواز اور گفتگو سے نماز کا خشوع ختم ہوجاتا ہو تو جہاں تک ممکن ہو ان سے بچے اور اگر اس کے سامنے کوئی سو رہا ہو جس سے توجہ منقسم ہوجائے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی طرح کرتے تھے۔
(ب) یہ اس قوم پر موقوف ہے جس کے سامنے لوگ کھینچا تانی کر رہے ہوں اور ان کی باتوں کی آواز اور گفتگو سے نماز کا خشوع ختم ہوجاتا ہو تو جہاں تک ممکن ہو ان سے بچے اور اگر اس کے سامنے کوئی سو رہا ہو جس سے توجہ منقسم ہوجائے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی طرح کرتے تھے۔
(۳۵۱۶) مَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ مَعْدِیکَرِبَ الْہَمْدَانِیِّ قَالَ قَالَ عَبْدُاللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ: لاَ تَصُفُّوا بَیْنَ الأَسَاطِینِ وَلاَ تُصَلِّ وَبَیْنَ یَدَیْکَ قَوْمٌ یَمْتَرُونَ أَوْ یَلْعَبُونَ۔
وَہَذَا الْمَوْقُوفُ فِی قَوْمٍ یَمْتَرُونَ بَیْنَ یَدَیْہِ فَیُلْہِیہِ سَمَاعُ أَصْوَاتِہِمْ وَکَلاَمِہِمْ عَنِ الْخُشُوعِ فِی الصَّلاَۃِ ، فَیَتَّقِی ذَلِکَ مَا اسْتَطَاعَ ، فَأَمَّا الصَّلاَۃُ وَبَیْنَ یَدَیْہِ نَائِمٌ لاَ یُحْتَشَمُ مِنْہُ ، فَقَدْ کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَفْعَلُہَا۔ وَذَلِکَ فِیمَا۔ [ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۹۲۹۵]
وَہَذَا الْمَوْقُوفُ فِی قَوْمٍ یَمْتَرُونَ بَیْنَ یَدَیْہِ فَیُلْہِیہِ سَمَاعُ أَصْوَاتِہِمْ وَکَلاَمِہِمْ عَنِ الْخُشُوعِ فِی الصَّلاَۃِ ، فَیَتَّقِی ذَلِکَ مَا اسْتَطَاعَ ، فَأَمَّا الصَّلاَۃُ وَبَیْنَ یَدَیْہِ نَائِمٌ لاَ یُحْتَشَمُ مِنْہُ ، فَقَدْ کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَفْعَلُہَا۔ وَذَلِکَ فِیمَا۔ [ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۹۲۹۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ باتیں کرنے والے یا سوئے ہوئے کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے
(٣٥١٧) سیدہ عائشہ (رض) بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو نماز (تہجد) پڑھا کرتے تھے اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی تھی۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر پڑھنا چاہتے تو مجھے بھی جگا دیتے، میں بھی وتر پڑھ لیتی۔
(۳۵۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا مُحَاضِرُ بْنُ الْمُوَرِّعِ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُصَلِّی صَلاَتَہُ مِنَ اللَّیْلِ وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ أَیْقَظَنِی فَأَوْتَرْتُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ وَکِیعٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم تخریجہ فی الحدیث رقم ۳۴۹۲]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُصَلِّی صَلاَتَہُ مِنَ اللَّیْلِ وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ أَیْقَظَنِی فَأَوْتَرْتُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ وَکِیعٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم تخریجہ فی الحدیث رقم ۳۴۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥١٨) حضرت علی بن ابی طالب (رض) سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان { الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ } [المؤمنون : ٢] ” وہ لوگ جو اپنی نمازوں میں خشوع کرتے ہیں “ میں خشوع سے مراد جو دل میں ہوتا ہے اور مسلمان کے لیے اپنے کندھے نرم رکھے اور اپنی نماز میں ادھر ادھر نہ جھانکے۔
(۳۵۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمَسْعُودِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو سِنَانَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَافِعٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ قَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ} [المؤمنون:۲] قَالَ: الْخُشُوعُ فِی الْقَلْبِ وَأَنْ تُلِینَ کَتِفَکَ لِلْمَرْئِ الْمُسْلِمِ وَأَنْ لاَتَلْتَفِتَ فِی صَلاَتِکَ۔
[صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۲/۴۲۶]
[صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۲/۴۲۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫১৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥١٩) (ا) عقبہ بن عامر (رض) بیان کرتے ہیں کہ ہمارے ذمہ اونٹوں کو چرانا تھا۔ ایک دن میری باری آئی۔ میں شام کے وقت انھیں لے کر واپس آرہا تھا تو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو لوگوں سے باتیں کرتے دیکھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : جو مسلمان اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعتیں پڑھے، ان میں اپنے دل کو مکمل متوجہ رکھے تو اس پر جنت واجب ہوجاتی ہے۔ میں نے کہا : یہ کتنی اچھی بات ہے۔ اچانک ایک کہنے والے نے کہا کہ اس سے پہلے والی بات اس سے بھی بڑھ کر تھی۔ میں نے دیکھا تو وہ عمر بن خطاب (رض) تھے، کہنے لگے : میں نے تجھے دیکھا ہے کہ تم ابھی آئے ہو ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی بھی آدمی وضو کرے پھر پڑھے : أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُاللَّہِ وَرَسُولُہُ تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں جس سے چاہے داخل ہوجائے۔
(ب) کتاب الطہارۃ میں حضرت عثمان بن عفان (رض) کی روایت گزر چکی ہے جو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وضو کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میری طرح وضو کیا، پھر دو رکعت نماز ادا کی۔ ان میں اپنے نفس سے باتیں نہیں کیں تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیے جائیں گے۔
(ب) کتاب الطہارۃ میں حضرت عثمان بن عفان (رض) کی روایت گزر چکی ہے جو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وضو کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میری طرح وضو کیا، پھر دو رکعت نماز ادا کی۔ ان میں اپنے نفس سے باتیں نہیں کیں تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیے جائیں گے۔
(۳۵۱۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ یَعْنِی ابْنَ صَالِحٍ عَنْ رَبِیعَۃَ یَعْنِی ابْنَ یَزِیدَ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ قَالَ وَحَدَّثَنِیہِ أَبُو عُثْمَانَ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ
عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: کَانَتْ عَلَیْنَا رِعَایَۃُ الإِبِلِ فَحَانَتْ نَوْبَتِی فَرَوَّحْتُہَا بِعَشِیٍّ فَأَدْرَکْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَائِمًا یُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَکْتُ مِنْ قَوْلِہِ : ((مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَتَوَضَّأُ فَیُحْسِنُ الْوُضُوئَ ثُمَّ یَقُومُ فَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ یُقْبِلُ عَلَیْہِمَا بِقَلْبِہِ وَوَجْہِہِ إِلاَّ وَجَبَتْ لَہُ الْجَنَّۃُ))۔ فَقُلْتُ: مَا أَجْوَدَ ہَذِہِ۔ فَإِذَا قَائِلٌ بَیْنَ یَدَیَّ یَقُولُ الَّتِی قَبْلَہَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ ، فَإِذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: إِنِّی قَدْ رَأَیْتُکَ جِئْتَ آنِفًا قَالَ : مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ یَتَوَضَّأُ ثُمَّ یَقُولُ: أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّہِ وَرَسُولُہُ إِلاَّ فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃِ یَدْخُلُ مِنْ أَیِّہَا شَائَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَقَالَ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ وَحَدَّثَنِی أَبُو عُثْمَانَ وَإِنَّمَا یَقُولُہُ مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ۔
وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الطَّہَارَۃِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ تَوَضَّأَ : (((مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِی ہَذَا ثُمَّ قَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَیْنِ لاَ یُحَدِّثُ فِیہِمَا نَفْسَہُ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ))۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۲۳۴]
عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: کَانَتْ عَلَیْنَا رِعَایَۃُ الإِبِلِ فَحَانَتْ نَوْبَتِی فَرَوَّحْتُہَا بِعَشِیٍّ فَأَدْرَکْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَائِمًا یُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَکْتُ مِنْ قَوْلِہِ : ((مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَتَوَضَّأُ فَیُحْسِنُ الْوُضُوئَ ثُمَّ یَقُومُ فَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ یُقْبِلُ عَلَیْہِمَا بِقَلْبِہِ وَوَجْہِہِ إِلاَّ وَجَبَتْ لَہُ الْجَنَّۃُ))۔ فَقُلْتُ: مَا أَجْوَدَ ہَذِہِ۔ فَإِذَا قَائِلٌ بَیْنَ یَدَیَّ یَقُولُ الَّتِی قَبْلَہَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ ، فَإِذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: إِنِّی قَدْ رَأَیْتُکَ جِئْتَ آنِفًا قَالَ : مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ یَتَوَضَّأُ ثُمَّ یَقُولُ: أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّہِ وَرَسُولُہُ إِلاَّ فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃِ یَدْخُلُ مِنْ أَیِّہَا شَائَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَقَالَ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ وَحَدَّثَنِی أَبُو عُثْمَانَ وَإِنَّمَا یَقُولُہُ مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ۔
وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الطَّہَارَۃِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ تَوَضَّأَ : (((مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِی ہَذَا ثُمَّ قَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَیْنِ لاَ یُحَدِّثُ فِیہِمَا نَفْسَہُ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ))۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۲۳۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٠) حضرت جابر بن سمرہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نماز میں ہاتھ اٹھاتے دیکھ کر فرمایا : نماز میں سکون اختیار کرو۔
(۳۵۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِیمِ بْنِ طَرَفَۃَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ: رَآنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَنَحْنُ رَافِعِی أَیْدِینَا فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ : ((اسْکُنُوا فِی الصَّلاَۃِ))۔[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۴۳۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢١) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم اس وقت نماز میں ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہیں کیا دیکھ رہا ہوں کہ تم نے شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں۔ نماز میں سکون اختیار کیا کرو۔
(۳۵۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا وَکِیعٌ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ قَالَ: دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَنَحْنُ رَافِعِی أَیْدِینَا فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ : ((مَا لِی أَرَاکُمْ رَافِعِیْ أَیْدِیکُمْ کَأَنَّہَا أَذْنَابُ خَیْلِ شُمُسٍ؟ اسْکُنُوا فِی الصَّلاَۃِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الأَشَجِّ عَنْ وَکِیعٍ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الأَشَجِّ عَنْ وَکِیعٍ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٢) (ا) مجاہد بیان کرتے ہیں کہ ابن زبیر (رض) جب نماز میں کھڑے ہوتے تو اس طرح ہوجاتے گویا کوئی لکڑی ہے اور فرماتے کہ سیدنا ابوبکر (رض) بھی ایسے ہی کرتے تھے اور اسی کو نماز میں خشوع و خضوع کرنا کہتے ہیں۔
(ب) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ نماز میں قرار اختیار کرو یعنی نماز میں سکون سے کھڑے رہو۔
(ب) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ نماز میں قرار اختیار کرو یعنی نماز میں سکون سے کھڑے رہو۔
(۳۵۲۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ: کَانَ ابْنُ الزُّبَیْرِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا قَامَ فِی الصَّلاَۃِ کَأَنَّہُ عُودٌ ، وَحَدَّثَ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ کَذَلِکَ۔ قَالَ: وَکَانَ یُقَالُ ذَاکَ الْخُشُوعُ فِی الصَّلاَۃِ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّہُ قَالَ: قَارُّوا فِی الصَّلاَۃِ۔ یَعْنِی اسْکُنُوا فِیہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد فی فضائل الصحابہ ۲۳۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٣) مسروق (رح) سے روایت ہے کہ عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : نماز میں قرار اور اطمینان سے رہو۔
(۳۵۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ: قَارُّوا لِلصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۹۳۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٤) مجاہد (رح) سے { الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ } [المؤمنون : ٢] ” جو لوگ اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع کرتے ہیں کے بارے میں منقول ہے کہ خشوع سے مراد نماز میں سکون کرنا ہے۔
(۳۵۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ {الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ} [المؤمنون: ۲] قَالَ: السُّکُونُ فِیہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ ۹/ ۱۹۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٥) حسن بصری (رح) بیان کرتے ہیں کہ { الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ } [المؤمنون : ٢] ” جو لوگ اپنی نمازوں میں خشوع کرتے ہیں۔ “ میں خاشعون سے مراد ڈرنے والے ہیں۔
(۳۵۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ {الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ} [المؤمنون: ۲] قَالَ: خَائِفُونَ۔[حسن۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٦) قتادہ (رح) سے اللہ تعالیٰ کے فرمان { الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ } [المؤمنون : ٢] کے بارے میں منقول ہے کہ دل میں خشوع اور نظر کو پست رکھے۔
(۳۵۲۶) وَبِإِسْنَادِہِ عَنْ قَتَادَۃَ فِی قَوْلِہِ {الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ} [المؤمنون: ۲] قَالَ: الْخُشُوعُ فِی الْقَلْبِ وَإِلْبَادُ الْبَصَرِ فِی الصَّلاَۃِ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ ۹/ ۱۹۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٧) عبداللہ بن عنمۃ (رح) بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمار بن یاسر (رض) مسجد میں تشریف لائے اور مختصر نماز پڑھی تو میں نے عرض کیا : اے ابویقظان ! آپ نے بہت مختصر نماز پڑھی ہے۔ انھوں نے فرمایا : کیا تم نے مجھے نماز میں کوئی کمی کرتے دیکھا ہے ؟ میرے جلدی کرنے کی وجہ یہ تھی کہ شیطان مجھے نماز میں بھلا نہ دے۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آدمی نماز سے فارغ ہوتا ہے تو اس کے لیے نماز کا دسواں، نواں، آٹھواں، ساتواں، چھٹا، پانچواں، چوتھا، تیسرا اور کبھی آدھا اجر لکھا جاتا ہے۔
(ب) عبدالرحمن بن ہشام (رح) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عمار بن یاسر (رض) نے دور رکعتیں پڑھیں تو عبدالرحمن بن حارث (رح) نے کہا : اے ابویقظان ! میرا خیال ہے کہ آپ نے نماز مختصر پڑھی ہے۔
(ج) ابویسر (رح) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی مکمل نماز پڑھتا ہے اور کوئی نصف پڑھتا ہے، کوئی تیسرا حصہ، کوئی چوتھا حصہ اور کوئی پانچواں حصہ۔۔۔ حتیٰ کہ آپ نے دسویں حصے کا بھی ذکر فرمایا۔
(د) ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بندہ نماز پڑھتا ہے اور اس کے لیے نماز کا دسواں، نواں، آٹھواں، ساتواں حصہ اور بعض کے لیے اس کی نماز کا مکمل اجر لکھا جاتا ہے۔
(ب) عبدالرحمن بن ہشام (رح) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عمار بن یاسر (رض) نے دور رکعتیں پڑھیں تو عبدالرحمن بن حارث (رح) نے کہا : اے ابویقظان ! میرا خیال ہے کہ آپ نے نماز مختصر پڑھی ہے۔
(ج) ابویسر (رح) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی مکمل نماز پڑھتا ہے اور کوئی نصف پڑھتا ہے، کوئی تیسرا حصہ، کوئی چوتھا حصہ اور کوئی پانچواں حصہ۔۔۔ حتیٰ کہ آپ نے دسویں حصے کا بھی ذکر فرمایا۔
(د) ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بندہ نماز پڑھتا ہے اور اس کے لیے نماز کا دسواں، نواں، آٹھواں، ساتواں حصہ اور بعض کے لیے اس کی نماز کا مکمل اجر لکھا جاتا ہے۔
(۳۵۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَنَمَۃَ: أَنَّ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی صَلاَۃً فَأَخَفَّہَا ، فَقُلْتُ: یَا أَبَا الْیَقْظَانِ إِنَّکَ خَفَّفْتَ۔ فَقَالَ: ہَلْ رَأَیْتَنِی انْتَقَصْتُ مِنْ حُدُودِہَا شَیْئًا؟ إِنِّی بَادَرْتُ بِہَا سَہْوَۃَ الشَّیْطَانِ ، إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((إِنَّ الرَّجُلَ لَیُصَلِّی الصَّلاَۃَ مَا لَہُ مِنْہَا إِلاَّ عُشْرُہَا تُسْعُہَا ثُمُنُہَا سُبُعُہَا سُدُسُہَا خُمُسُہَا رُبُعُہَا ثُلُثُہَا نِصْفُہَا))۔ ہَکَذَا رَوَاہُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ۔
وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، فَقَالَ لَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ: یَا أَبَا الْیَقْظَانِ أَرَاکَ قَدْ خَفَّفْتَہَا۔
وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی لاَسٍ الْخُزَاعِیِّ قَالَ: دَخَلَ عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِی الْیُسْرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((مِنْکُمْ مَنْ یُصَلِّی الصَّلاَۃَ کَامِلَۃً ، وَمِنْکُمْ مَنْ یُصَلِّی النِّصْفَ وَالثُّلُثَ وَالرُّبُعَ وَالْخُمُسَ))۔ حَتَّی بَلَغَ الْعُشُرَ۔ (ت) وَرَوَاہُ خَالِدُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((إِنَّ الْعَبْدَ لَیُصَلِّی ، فَمَا یُکْتَبُ لَہُ إِلاَّ عُشْرُ صَلاَتِہِ وَالتُّسُعُ وَالثُّمُنُ وَالسُّبُعُ حَتَّی یُکْتَبَ لَہُ صَلاَتُہُ تَامَّۃً))۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۳۲۱]
وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، فَقَالَ لَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ: یَا أَبَا الْیَقْظَانِ أَرَاکَ قَدْ خَفَّفْتَہَا۔
وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی لاَسٍ الْخُزَاعِیِّ قَالَ: دَخَلَ عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِی الْیُسْرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((مِنْکُمْ مَنْ یُصَلِّی الصَّلاَۃَ کَامِلَۃً ، وَمِنْکُمْ مَنْ یُصَلِّی النِّصْفَ وَالثُّلُثَ وَالرُّبُعَ وَالْخُمُسَ))۔ حَتَّی بَلَغَ الْعُشُرَ۔ (ت) وَرَوَاہُ خَالِدُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((إِنَّ الْعَبْدَ لَیُصَلِّی ، فَمَا یُکْتَبُ لَہُ إِلاَّ عُشْرُ صَلاَتِہِ وَالتُّسُعُ وَالثُّمُنُ وَالسُّبُعُ حَتَّی یُکْتَبَ لَہُ صَلاَتُہُ تَامَّۃً))۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۳۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں خشوع اور توجہ کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِینَ ہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ }
(٣٥٢٨) سمرہ بن جندب (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز میں بےسکون ہو کر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔
(۳۵۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّاجِرِ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الْحَنْظَلِیُّ قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَسْتَوْفِزَ الرَّجُلُ فِی صَلاَتِہِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ الحاکم ۱/ ۴۰۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫২৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی کراہت کا بیان
(٣٥٢٩) حضرت عائشہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا : یہ جھپٹ ہے جو شیطان کسی بندے کی نماز سے جھپٹ مار کر چھین لیتا ہے۔
(۳۵۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ وَزِیَادُ بْنُ الْخَلِیلِ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَیْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ الاِلْتِفَاتِ فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ: ((ہُوَ اخْتِلاَسٌ یَخْتَلِسُہُ الشَّیْطَانُ مِنْ صَلاَۃِ الْعَبْدِ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شَیْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَزَائِدَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ أَبِیہِ۔
وَرَوَاہُ مِسْعَرٌ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۱۸]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شَیْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَزَائِدَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ أَبِیہِ۔
وَرَوَاہُ مِسْعَرٌ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی کراہت کا بیان
(٣٥٣٠) یہی حدیث سیدہ عائشہ (رض) سے ایک دوسری سند سے مرفوع نقل کی گئی ہے۔
(۳۵۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا السَّاجِیُّ وَابْنُ نَاجِیَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلاَّدٍ الْبَاہِلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّ السَّاجِیَّ قَالَ عَنْ عَائِشَۃَ رَفَعَتْہُ۔ [قد تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی کراہت کا بیان
(٣٥٣١) ابوذر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تک کوئی شخص حالت نماز میں ادھر ادھر نہیں دیکھتا تب تک اللہ تعالیٰ اس کی طرف متوجہ رہتا ہے اور جب وہ ادھر ادھر دیکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف سے توجہ ہٹا لیتا ہے۔
(۳۵۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی کِتَابِ الْمُسْتَدْرَکِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَابِقٍ الْخَوْلاَنِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الأَحْوَصِ یُحَدِّثُنَا فِی مَجْلِسِ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ یَزَالُ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ مُقْبِلاً عَلَی الْعَبْدِ وَہُوَ فِی صَلاَتِہِ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ فَإِذَا الْتَفَتَ انْصَرَفَ عَنْہُ))۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابو داؤد ۹۰۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الأَحْوَصِ یُحَدِّثُنَا فِی مَجْلِسِ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ یَزَالُ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ مُقْبِلاً عَلَی الْعَبْدِ وَہُوَ فِی صَلاَتِہِ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ فَإِذَا الْتَفَتَ انْصَرَفَ عَنْہُ))۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابو داؤد ۹۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی کراہت کا بیان
(٣٥٣٢) حضرت ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تک بندہ نماز میں ادھر ادھر نہ جھانکے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف متوجہ رہتا ہے اور جب وہ اپنا چہرہ پھیرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف سے توجہ ہٹا لیتا ہے۔
حارث اشعری سے بھی اس کے ہم معنی روایت منقول ہے۔
حارث اشعری سے بھی اس کے ہم معنی روایت منقول ہے۔
(۳۵۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الأَحْوَصِ یُحَدِّثُ فِی مَجْلِسِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ یَزَالُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مُقْبِلاً عَلَی الْعَبْدِ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ ، فَإِذَا صَرَفَ وَجْہَہُ انْصَرَفَ عَنْہُ))۔
وَرَوَاہُ الْحَارِثُ الأَشْعَرِیُّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَعْنَاہِ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
وَرَوَاہُ الْحَارِثُ الأَشْعَرِیُّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَعْنَاہِ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی کراہت کا بیان
(٣٥٣٣) (ا) حارث اشعری (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے حضرت یحییٰ بن زکریا (علیہ السلام) پر وحی نازل کی تو انھوں نے کھڑے ہو کر اللہ کی تعریف کی اور اس کی ثنا بیان کی۔ پھر فرمایا : اللہ نے تمہیں نماز کا حکم دیا ہے اور آدمی جب نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف متوجہ ہوجاتا ہے، لہٰذا کوئی بھی اپنے چہرے کو اس سے نہ پھیرے۔ جب بندہ چہرہ پھیر لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے اپنی توجہ ہٹا لیتا ہے۔
(ب) یہ روایت ابوتوبہ نے معاویہ کے واسطے سے بیان کی ہے۔ اس میں ہے کہ جب تم اپنے چہروں کو (قبلہ کی طرف) سیدھا کرلو تو پھر ادھر ادھر مت دیکھو۔
(ج) یہی روایت یحییٰ بن ابی کثیر زید بن سلام کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوجاؤ تو ادھر ادھر مت جھانکو۔
(ب) یہ روایت ابوتوبہ نے معاویہ کے واسطے سے بیان کی ہے۔ اس میں ہے کہ جب تم اپنے چہروں کو (قبلہ کی طرف) سیدھا کرلو تو پھر ادھر ادھر مت دیکھو۔
(ج) یہی روایت یحییٰ بن ابی کثیر زید بن سلام کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوجاؤ تو ادھر ادھر مت جھانکو۔
(۳۵۳۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوالْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَلُّوَیْہِ الدَّقْاقُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الأَزْہِرِ بْنِ مَنِیعٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنِی أَخِی زَیْدُ بْنُ سَلاَّمٍ أَنَّہُ سَمِعَ جَدَّہُ أَبَا سَلاَّمٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی الْحَارِثُ الأَشْعَرِیُّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہَ -ﷺ- : ((إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ أَوْحَی إِلَی یَحْیَی بْنِ زَکَرِیَّا فَقَامَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: إِنَّ اللَّہَ أَمَرَکُمْ بِالصَّلاَۃِ ، وَإِنَّ الْعَبْدَ إِذَا قَامَ یُصَلِّی اسْتَقْبَلَہُ اللَّہُ بِوَجْہِہِ فَلاَ یَصْرِفُ وَجْہَہُ عَنْہُ حَتَّی یَکُونَ الْعَبْدُ ہُوَ الَّذِی یَصْرِفُ وَجْہَہُ عَنْہُ))۔
وَرَوَاہُ أَبُو تَوْبَۃَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : ((فَإِذَا نَصَبْتُمْ وُجُوہَکُمْ فَلاَ تَلْتَفِتُوا))۔ وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ وَقَالَ : ((فَإِذَا قُمْتُمْ إِلَی الصَّلاَۃِ فَلاَ تَلْتَفِتُوا))۔ [صحیح۔ اخرجہ الترمذی ۲۸۶۳]
وَرَوَاہُ أَبُو تَوْبَۃَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : ((فَإِذَا نَصَبْتُمْ وُجُوہَکُمْ فَلاَ تَلْتَفِتُوا))۔ وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ وَقَالَ : ((فَإِذَا قُمْتُمْ إِلَی الصَّلاَۃِ فَلاَ تَلْتَفِتُوا))۔ [صحیح۔ اخرجہ الترمذی ۲۸۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں غافل کرنے والی چیز کی طرف دیکھنا مکروہ ہے
(٣٥٣٤) سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیاہ کنارے والے مزین جبے میں نماز پڑھی اور فرمایا : اس جبے کے نشانوں نے مجھے غافل کیے رکھا۔ اس کو ابوجہم کے پاس لے جاؤ اور مجھے موٹی چادر لا دو ۔
(۳۵۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی فِی خَمِیصَۃٍ لَہَا أَعْلاَمٌ فَقَالَ : ((شَغَلَتْنِی أَعْلاَمُ ہَذِہِ الْخَمِیصَۃِ ، اذْہَبُوا بِہَا إِلَی أَبِی جَہْمٍ وَأْتُونِی بِأَنْبِجَانِیَّتِہِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۶۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৩৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز میں غافل کرنے والی چیز کی طرف دیکھنا مکروہ ہے
(٣٥٣٥) ام المومنین سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک چادر تھی۔ وہ آپ نے ابو جہم کو دے دی اور اس سے موٹی چادر لے لی تو صحابہ (رض) نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! یہ منقش چادر اس چادر سے بہتر ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دوران نماز میری نظر اس کے نقش و نگار پر پڑتی رہی، جس سے میری نماز کا خشوع و خضوع متاثر ہوا۔
(۳۵۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُومُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- خَمِیصَۃٌ ، فَأَعْطَاہَا أَبَا جَہْمٍ ، فَأَخَذَ مِنْہُ أَنْبِجَانِیَّۃً فَقَالُوا: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ الْخَمِیصَۃَ خَیْرٌ مِنَ الأَنْبِجَانِیَّۃِ۔ قَالَ: ((إِنِّی کُنْتُ أَنْظُرُ إِلَی عَلَمِہَا فِی الصَّلاَۃِ))۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ وَکِیعٍ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۵۶۔ وانظر قبلہ]
তাহকীক: