আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫৪৯৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جس کا سفر اللہ کی نافرمانی میں ہو اس کے لیے قصر نہیں
(٥٤٩٦) ابن ابی نجیح مجاہد سے اللہ تعالیٰ کے اس قول ” غیر باغ ولا عادٍ “ البقرہ الایۃ ١٧٣) کے بارے میں نقل فرماتے ہیں : ڈاکو اور ائمہ مفارق سے مراد ڈاکو، فتنہ باز اور اللہ کی نافرمانی میں نکلنے والا ہے۔
(۵۴۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ {غَیْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ} [البقرۃ: ۱۷۳] یَقُولُ : غَیْرَ قَاطِعٍ السَّبِیلَ وَلاَ مُفَارِقٍ الأَئِمَّۃَ وَلاَ خَارِجٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللَّہِ۔
[صحیح۔ أخرجہ الطبرای فی تفسیرہ ۲/۸۸]
[صحیح۔ أخرجہ الطبرای فی تفسیرہ ۲/۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں نماز کے لیے جمع ہونا
(٥٤٩٧) عون بن أبی جحیفہ اپنے والد سے راویت کرتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مکہ میں آیا، آپ ابطح نامی جگہ پر چمڑے کے بنے ہوئے سرخ خیمہ میں تھے۔ بلال (رض) سر کو ہلاتے ہوئے اور پانی گراتے ہوئے کہتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سرخ رنگ کی چادر تھا۔ گویا میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پنڈلیوں کی سفیدی کو دیکھ رہا ہوں۔ راوی کہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا اور بلال نے اذان کہی اور بلال کا چہرہ دائیں بائیں مڑ رہا تھا۔ وہ کہہ رہے تھے : ” حی علی الصلاۃ ‘ حی علی الفلاح ‘ نماز کی طرف آؤ ‘ کامیابی کی طرف آؤ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے نیزہ گاڑ دیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز دو رکعت پڑھائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے گدھے ، کتے گزر رہے تھے ۔ ان کو روکا نہیں گیا۔ پھر دو رکعات عصر کی پڑھائی۔ پھر مدینہ واپس آنے تک اس طرح دو دو رکعات پڑھتے رہے۔
(۵۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَُخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِی أَبِی قَالاَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِی جُحَیْفَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- بِمَکَّۃَ وَہُوَ بِالأَبْطَحِ فِی قُبَّۃٍ لَہُ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ قَالَ فَخَرَجَ بِلاَلٌ بِوَضُوئِہِ فَمِنْ نَائِلٍ وَنَاضِحٍ قَالَ فَخَرَجَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَیْہِ حُلَّۃٌ حَمْرَائُ کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی بَیَاضِ سَاقَیْہِ قَالَ فَتَوَضَّأَ وَأَذَّنَ بِلاَلٌ قَالَ : فَجَعَلْتُ أَتَّبِعُ فَاہُ ہَا ہُنَا وَہَا ہُنَا یَقُولُ یَمِینًا وَشِمَالاً یَقُولُ حَیَّ عَلَی الصَلاَۃِ حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ قَالَ : ثُمَّ رُکِزَتْ لَہُ عَنَزَۃٌ فَتَقَدَّمَ فَصَلَّی الظُّہْرَ رَکْعَتَیْنِ یَمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ الْحِمَارُ وَالْکَلْبُ لاَ یُمْنَعُ ، ثُمَّ صَلَّی الْعَصْرَ رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ لَمْ یَزَلْ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی رَجَعَ إِلَی الْمَدِینَۃِ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۵۰۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں نماز کے لیے جمع ہونا
(٥٤٩٨) عون بن أبی جحیفہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سرخ خیمہ میں دیکھا اور میں نے بلال کو دیکھا کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا پانی لے کر آئے۔ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ اس کی جانب جلدی کر رہے تھے اور اس کو ہاتھوں کو مل رہے تھے۔ جس نے کچھ نہ پایا وہ اپنے ساتھی سے تری حاصل کررہا تھا۔ پھر میں نے بلال کو دیکھا ، اس نے ایک نیزہ نکالا اور اس کو گاڑ دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے ۔ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ، آپ سرخ حلہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نیزہ کی طرف رخ کر کے لوگوں کو دو رکعات نماز پڑھائی۔
(۵۴۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْہَاشِمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِی جُحَیْفَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فِی قُبَّۃٍ حَمْرَائَ ، وَرَأَیْتُ بِلاَلاً أَخْرَجَ وَضُوئَ ہُ فَرَأَیْتُ النَّاسَ یَبْتَدِرُونَ ذَلِکَ مِنْہُ وَیَتَمَسَّحُونَ بِہِ ۔فَمَنْ لَمْ یُدْرِکْ مِنْہُ شَیْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ صَاحِبِہِ وَرَأَیْتُ بِلاَلاً أَخْرَجَ عَنَزَۃً ، فَرَکَزَہَا فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَرَأَیْتُہُ فِی حُلَّۃٍ حَمْرَائَ مُشَمِّرًا یُصَلِّی إِلَی عَنَزَۃٍ بِالنَّاسِ رَکْعَتَیْنِ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ عُمَرَ بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ وَالأَحَادِیثُ فِی ہَذَا الْمَعْنَی کَثِیرَۃٌ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ عُمَرَ بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ وَالأَحَادِیثُ فِی ہَذَا الْمَعْنَی کَثِیرَۃٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کا مقیم اور مسافروں کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا
(٥٤٩٩) ابو نضرہ عمران بن حصین سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر غزوہ کیا اور میں فتح مکہ میں بھی حاضر تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ میں اٹھارہ راتیں قیام کیا، صرف دو دو رکعات ادا کرتے رہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے شہر والو ! تم چار رکعات پڑھو۔ ہم مسافر ہیں۔
(۵۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ : غَزَوْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَشَہِدْتُ مَعَہُ الْفَتْحَ فَأَقَامَ بِمَکَّۃَ ثَمَانَ عَشْرَۃَ لَیْلَۃً لاَ یُصَلِّی إِلاَ رَکْعَتَیْنِ۔یَقُولُ : ((یَا أَہْلَ الْبَلَدِ صَلُّوا أَرْبَعًا فَإِنَّا سَفْرٌ))۔ وَرُوِّینَا قَبْلَ ہَذَا فِی ہَذَا الْحَدِیثِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ مِثْلُ ذَلِکَ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد ۱۲۲۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کا مقیم اور مسافروں کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا
(٥٥٠٠) زید بن اسلم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ حضرت عمربن خطاب (رض) کے ساتھ تھے ۔ جب انھوں نے مکہ والوں کو حج کے دنوں میں نماز پڑھائی۔ آپ نے دو رکعت نماز سے فراغت کے بعد فرمایا : اے اہل مکہ ! تم اپنی نماز پوری کرلو ہم مسافر ہیں۔
(۵۵۰۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرُوَیْہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَرْوَذِیُّ حَدَّثَنَا شَیْبَانٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلِمَ : أَنَّ أَبَاہُ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ شَہِدَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی بِأَہْلِ مَکَّۃَ فِی الْحَجِّ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ قَالَ لَہُمْ بَعْدَ مَا سَلَّمَ : أَتِمُّوا الصَّلاَۃَ یَا أَہْلَ مَکَّۃَ فَإِنَّا سَفْرٌ۔
[صحیح۔ مالک ۳۴۶]
[صحیح۔ مالک ۳۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کا مقیم اور مسافروں کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا
(٥٥٠١) عبداللہ بن صفوان فرماتی ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) میری تیمار داری کے لیے آئے۔ انھوں نے ہمیں دو رکعات پڑھائیں اور سلام پھیردیا ۔ پھر ہم نے اپنی باقی نماز مکمل کی۔
(۵۵۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ صَفْوَانَ أَنَّہُ قَالَ : جَائَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ یَعُودُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ صَفْوَانَ فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقُمْنَا فَأَتْمَمْنَا۔ [صحیح۔ مالک ۳۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقیم آدمی مسافر اور مقیم امام کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے
(٥٥٠٢) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب وہ امام کے ساتھ نماز پڑھتے تو چار رکعات اور جب اکیلے نماز پڑھتے تو دو رکعات۔
(۵۵۰۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ إِذَا صَلَّی مَعَ الإِمَامِ صَلَّی أَرْبَعًا وَإِذَا صَلَّی وَحْدَہُ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
[صحیح۔ مسلم ۶۹۴]
[صحیح۔ مسلم ۶۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مقیم آدمی مسافر اور مقیم امام کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے
(٥٥٠٣) ابو مجلز فرماتی ہیں : میں نے ابن عمر (رض) سے پوچھا کہ مسافر لوگوں کے ساتھ دو رکعات پالیتا ہے (یعنی حاضر لوگوں کے ساتھ) کیا اس کو دو رکعات کفایت کر جائیں گی یا وہ ان کی طرح مکمل نماز پڑھے ؟ ابن عمر (رض) ہنس پڑے اور فرمایا : وہ ان کی طرح مکمل نماز پڑھے یعنی چار رکعات پوری کرے۔
(۵۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ : الْمُسَافِرُ یُدْرِکُ رَکْعَتَیْنِ مِنْ صَلاَۃِ الْقَوْمِ یَعْنِی الْمُقِیمِینَ أَتُجْزِیہِ الرَّکْعَتَانِ أَوْ یُصَلِّی بِصَلاَتِہِمْ؟ قَالَ : فَضَحِکَ وَقَالَ : یُصَلِّی بِصَلاَتِہِمْ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن أبی شیبہ ۱۳۹۷۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نفلی نماز
(٥٥٠٤) ام ہانی فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح کے سال ان کے گھر آٹھ رکعات ایک ہی کپڑے میں ادا کیں جس کے دونوں اطراف مخالف سمت میں تھے۔
(۵۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ فِی جَامِعِ الْحَرْبِیَّۃِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ أَخُو بَہْزِ بْنِ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُرَّۃَ مَوْلَی عَقِیلِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنْ أُمِّ ہَانِئٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی فِی بَیْتِہَا عَامَ الْفَتْحِ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ قَدْ خَالَفَ بَیْنَ طَرَفَیْہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ عَنْ مُعَلَّی بْنِ أَسَدٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی النَّضْرِ عَنْ أَبِی مُرَّۃَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۴۹۰۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ عَنْ مُعَلَّی بْنِ أَسَدٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی النَّضْرِ عَنْ أَبِی مُرَّۃَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۴۹۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نفلی نماز
(٥٥٠٥) برائبن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اٹھارہ سفر کیے۔ میں نے نہیں دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر سے پہلے دو رکعات کو چھوڑا ہو۔
(۵۵۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الَمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ وَأَبُو یَحْیَی بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ عَنْ أَبِی بُسْرَۃَ الْغِفَارِیِّ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّہُ قَالَ : سَافَرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثَمَانَ عَشْرَۃَ سَفْرَۃً فَلَمْ أَرَہُ تَرَکَ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الظُّہْرِ۔
وَقَدْ مَضَتْ أَحَادِیثُ فِی تَطَوُّعِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی أَسْفَارِہِ عَلَی الرَّاحِلَۃِ۔ [ضعیف۔ الترمذی ۵۵۰]
وَقَدْ مَضَتْ أَحَادِیثُ فِی تَطَوُّعِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی أَسْفَارِہِ عَلَی الرَّاحِلَۃِ۔ [ضعیف۔ الترمذی ۵۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر کی نفلی نماز
(٥٥٠٦) عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت یہ ہے کہ نماز سفر دو رکعتیں ہوں اور حضر میں چار رکعات جیسے حضر کی نماز سے پہلے اور بعد میں نماز ہوتی ہے۔ اسی طرح سفر کی نماز سے پہلے اور بعد میں نماز ہوتی ہے۔
(۵۵۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ أَبِی سَعِیدٍ السُّوسِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ اللَّیْثِیُّ حَدَّثَنِی حَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِی طَاوُسٌ الْیَمَانِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبَّاسٍ قَالَ : سَنَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَعْنِی صَلاَۃَ السَّفَرِ رَکْعَتَیْنِ ، وَسَنَّ صَلاَۃَ الْحَضَرِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَکَمَا الصَّلاَۃُ قَبْلَ صَلاَۃِ الْحَضَرِ وَبَعْدَہَا حَسَنٌ فَکَذَلِکَ الصَّلاَۃُ فِی السَّفَرِ قَبْلَہَا وَبَعْدَہَا۔ [حسن۔ ابن ماجہ ۱۰۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں نفل نماز چھوڑناجائز ہے
(٥٥٠٧) عیسیٰ بن حفص بن عاصم بن عمر بن خطاب (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں ابن عمر (رض) کے ساتھ مکہ کے راستے میں تھا۔ انھوں نے ہمیں دو رکعات پڑھائی۔ پھر متوجہ ہوئے تو دیکھا کہ لوگ کھڑے ہیں پوچھا : یہ لوگ کیا کر رہے ہیں ؟ میں نے کہا : وہ نفل پڑھ رہے ہیں۔ فرمانے لگے : اے بھتیجے ! اگر میں نے نفل ہی پڑھنا ہوتے تو میں نماز پوری کرلیتا۔ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعات سے زیادہ نہیں پڑھا، یہاں تک کہ اللہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی روح کو قبض کرلیا۔ میں ابوبکر (رض) ، عمر (رض) اور عثمان (رض) کے ساتھ رہا، انھوں نے سفر میں دو رکعات سے زیادہ نہیں پڑھی۔ یہاں تک کہ اللہ نے ان کی روحوں کو قبض کرلیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} [الاحزاب : ٢١] تمہارے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے۔
(۵۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ فِی طَرِیقٍ یَعْنِی مَکَّۃَ قَالَ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ أَقْبَلَ فَرَأَی نَاسًا قِیَامًا فَقَالَ : ما یَصْنَعُ ہَؤُلاَئِ ؟ قُلْتُ : یُسَبِّحُونَ قَالَ : لَوْ کُنْتُ مُسَبِّحًا أَتْمَمْتُ صَلاَتِی یَا ابْنَ أَخِی۔إِنِّی صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی السَّفَرِ فَلَمْ یَزِدْ عَلَی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ ، وَصَحِبْتُ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمْ یَزِدْ عَلَی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ ، وَصَحِبْتُ عُمَرَ فَلَمْ یَزِدْ عَلَی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ ، وَصَحِبْتُ عُثْمَانَ فَلَمْ یَزِدْ عَلَی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی قَبَضَہُ اللَّہُ وَقَدْ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} [الاحزاب: ۲۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عِیسَی بْنِ حَفْصٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۶۸۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عِیسَی بْنِ حَفْصٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۶۸۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں نفل نماز چھوڑناجائز ہے
(٥٥٠٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ سفر میں فرضوں کے ساتھ کچھ نہیں پڑھتے تھے نہ پہلے اور نہ بعد میں۔ صرف تہجد کی نماز وہ بھی اپنی سواری پر پڑھتے جس طرف بھی اس کا چہرہ ہوتا۔
(۵۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یُصَلِّی مَعَ الْفَرِیضَۃِ فِی السَّفَرِ شَیْئًا قَبْلَہَا وَلاَ بَعْدَہَا إِلاَ مِنْ جَوْفِ اللَّیْلِ فَإِنَّہُ کَانَ یُصَلِّی عَلَی بَعِیرِہِ ، أَوْ عَلَی رَاحِلَتَہِ حَیْثُ مُا تَوَجَّہَتْ بِہِ۔ [صحیح۔ مالک ۳۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫০৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں بارش کے وقت اور حضر میں کسی مجبوری کی وجہ سے جماعت ترک کرنے کا بیان
(٥٥٠٩) ابو زبیر جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں نکلے بارش ہو گئیتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اپنیخیمہ میں نماز پڑھنا چاہتا ہو پڑھ لے۔
(۵۵۰۹) حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو طَاہِرٍ الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ سَلَمَۃَ الْہَمَذَانِیُّ بِہَمَذَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ الإِسْفِرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ عُقَیْلِ بْنِ سَعِیدٍ الْبَیْہَقِیُّ أَبُو سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّمِیمِیُّ النَّیْسَابُورِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ فَمُطِرْنَا فَقَالَ : ((لِیُصَلِّ مَنْ شَائَ مِنْکُمْ فِی رَحْلِہِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۰۲۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۰۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں بارش کے وقت اور حضر میں کسی مجبوری کی وجہ سے جماعت ترک کرنے کا بیان
(٥٥١٠) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایکسفر میں تھے، آپ کے موذن نے اندھیری اور کیچڑ والی رات یا اندھیری رات یا اندھیری اور بارش والی رات میں آواز دی کہ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو۔
(۵۵۱۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوْنٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ فِی سَفَرٍ فِی لَیْلَۃٍ ذَاتِ ظُلْمَۃٍ وَرَدْغٍ أَوْ ظُلْمَۃٍ وَبَرْدٍ أَوْ ظُلْمَۃٍ وَمَطَرٍ فَنَادَی مُنَادِیہِ أَنْ صَلُّوا فِی رِحَالِکُمْ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۰۲۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٥٥١١) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر کی تیاری کرتے تو مغرب و عشا کو جمع کرلیتے۔
(۵۵۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۰۵۵]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۰۵۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٥٥١٢) (الف) نافع عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب سفر کی جلدی ہوتی تو مغرب و عشا کو جمع کردیتے۔
(ب) نافع عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جلدی ہوتی تو مغرب وعشا کو جمع کرلیتے۔ میں نے نافع سے سوال کیا تو فرمایا : شفق کیغائب ہونے کے بعد اور فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ، آپ ایسے ہی کرتے تھے جب سفر کی جلدی ہوتی۔
(ب) نافع عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جلدی ہوتی تو مغرب وعشا کو جمع کرلیتے۔ میں نے نافع سے سوال کیا تو فرمایا : شفق کیغائب ہونے کے بعد اور فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ، آپ ایسے ہی کرتے تھے جب سفر کی جلدی ہوتی۔
(۵۵۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا عَجِلَ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَسْرَعَ السَّیْرَ فَجَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ ۔فَسَأَلْتُ نَافِعًا فَقَالَ : بَعْدَ مَا غَابَ الشَّفَقُ بِسَاعَۃٍ۔وَقَالَ : إِنِّی رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُ ذَلِکَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۰۳]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَسْرَعَ السَّیْرَ فَجَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ ۔فَسَأَلْتُ نَافِعًا فَقَالَ : بَعْدَ مَا غَابَ الشَّفَقُ بِسَاعَۃٍ۔وَقَالَ : إِنِّی رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُ ذَلِکَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۰۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٥٥١٣) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کو جب سفر کی جلدی ہوتی تو مغرب و عشا کو جمع کرلیتے شفق کے غائب ہونے کے بعد اور فرماتے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب سفر کی جلدی ہوتی تو مغرب و عشاکو جمع کرلیتے۔
(۵۵۱۳) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی وَہَذَا حَدِیثُ ابْنِ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بَعْدَ أَنْ یَغِیبَ الشَّفَقُ۔وَیَذْکُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٥٥١٤) (الف) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھیں صفیہ بنت أبی عبید کی مدد کے لیے بلایا گیا ۔ وہ مکہ میں تھے اور وہ مدینہ میں تھیں۔ وہ چلے سورج کے غروب اور ستاروں کے ظاہر ہونے کے بعدروانہ ہوئے۔ ایک شخص نے کہا : جو ان کے ساتھ تھا : نماز ! نماز ! ابن عمر (رض) چلتے رہے۔ سالم نے کہہ دیا : نماز ! فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب کوئی سفردر پیش ہوتا تو ان دو نمازوں کو جمع کرلیتے۔ پھر چلے اور شفق کے غائب ہونے کی بعد ان دونوں کو جمع کرلیا اور مکہ اور مدینہ کے درمیان تین دن چلتے رہے۔
(ب) موسیٰ بن عقبہ نافع سے نقل فرماتے ہیں : ۔ حدیث کے آخر میں ہے کہ غروبِ شفق تک مغرب کو موخر کرتے یہاں تک کہ رات کا حصہ گذر جاتا۔ پھر اترے اور مغرب و عشا کی نماز پڑھی اور فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ایسا کرلیتے تھے ۔ جب آپ کو سفر کی جلدی ہوتی یا کوئی سنگین معاملہ ہوتا۔
(ج) یحییٰ بن سعید انصاری نافع سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رات کا چوتھائی حصہ ختم ہو جاتاتو وہ اترتے اور نماز پڑھتے۔
(ب) موسیٰ بن عقبہ نافع سے نقل فرماتے ہیں : ۔ حدیث کے آخر میں ہے کہ غروبِ شفق تک مغرب کو موخر کرتے یہاں تک کہ رات کا حصہ گذر جاتا۔ پھر اترے اور مغرب و عشا کی نماز پڑھی اور فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ایسا کرلیتے تھے ۔ جب آپ کو سفر کی جلدی ہوتی یا کوئی سنگین معاملہ ہوتا۔
(ج) یحییٰ بن سعید انصاری نافع سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رات کا چوتھائی حصہ ختم ہو جاتاتو وہ اترتے اور نماز پڑھتے۔
(۵۵۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ اسْتُصْرِخَ عَلَی صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ وَہُوَ بِمَکَّۃَ وَہِیَ بِالْمَدِینَۃِ فَأَقْبَلَ فَسَارَ حَتَّی غَرَبَتِ الشَّمْسُ وَبَدَتِ النُّجُومُ۔فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ کَانَ یَصْحَبُہُ : الصَّلاَۃَ الصَّلاَۃَ فَسَارَ ابْنُ عُمَرَ فَقَالَ لَہُ سَالِمٌ : الصَّلاَۃَ فَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا عَدَلَ بِہِ أَمْرٌ فِی سَفَرٍ جَمَعَ بَیْنَ ہَاتَیْنِ الصَّلاَتَیْنِ فَسَارَ حَتَّی إِذَا غَابَ الشَّفَقُ جَمَعَ بَیْنَہُمَا ، وَسَارَ مَا بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ ثَلاَثًا۔
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ أَیُّوبَ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ فَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ بَعْدَ ذَہَابِ الشَّفَقِ حَتَّی ذَہَبَ ہَوِیٌّ مِنَ اللَّیْلِ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ وَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُ ذَلِک إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ أَوْ حَزَبَہُ أَمْرٌ۔وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ نَافِعٍ فَذَکَرَ أَنَّہُ سَارَ قَرِیبًا مِنْ رُبُعِ اللَّیْلِ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی ۔ [صحیح۔ احمد ۲/۵۱]
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ أَیُّوبَ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ فَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ بَعْدَ ذَہَابِ الشَّفَقِ حَتَّی ذَہَبَ ہَوِیٌّ مِنَ اللَّیْلِ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ وَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُ ذَلِک إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ أَوْ حَزَبَہُ أَمْرٌ۔وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ نَافِعٍ فَذَکَرَ أَنَّہُ سَارَ قَرِیبًا مِنْ رُبُعِ اللَّیْلِ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی ۔ [صحیح۔ احمد ۲/۵۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫১৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٥٥١٥) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب وہ مکہ سے واپس ہوئے تو ان کو صفیۃ بنت ابی عبید کی خبرملی۔ وہ پھر تیز چلے۔ جب سورج غروب ہوگیا تو ایک ساتھی نے کہا : نماز ! وہ خاموش رہے اور چلتے رہے، پھر ایک ساتھی نے کہا : نماز ! وہ پھر خاموش ہوگئے تو پھر اس سے کہا، جس نے کہا تھا نماز : یہ وہ جانتا ہے جس کو میں نہیں جانتا اور چلتے رہے اور شفق غائب ہونے کے کچھ دیر بعد اترے اور نماز پڑھی۔ سفر میں نماز کے لیے اذان بھی نہیں دی۔ پھر مغرب وعشادونوں کو جمع کرلیا۔ پھر فرمایا : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سفر کی جلدی ہوتی تو غروبِ شفق کے بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مغرب وعشا کو جمع کرلیتے اور وہ اپنی سواری پر سفر میں نفل پڑھ لیتے تھے، سواری کا منہ جدھر بھی ہوتا اور وہ ان کو خبر دے رہے تھے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی طرح کرتے تھے۔
نوٹ : ابن عمر (رض) نے شفق کے غروب کے بعد ان دو نمازوں کو جمع کیا ہے۔ ان کی مخالفت وہ کرتا ہے جس کو نافع کی احادیث یاد نہیں۔
نوٹ : ابن عمر (رض) نے شفق کے غروب کے بعد ان دو نمازوں کو جمع کیا ہے۔ ان کی مخالفت وہ کرتا ہے جس کو نافع کی احادیث یاد نہیں۔
(۵۵۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَأَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ الْعُذْرِیُّ بِبَیْرُوتَ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَنِی نَافِعٌ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ أَقْبَلَ مِنْ مَکَّۃَ وَجَائَ ہُ خَبَرُ صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ فَأَسْرَعَ السَّیْرَ۔فَلَمَّا غَابَتِ الشَّمْسُ قَالَ لَہُ إِنْسَانٌ مِنْ أَصْحَابِہِ : الصَّلاَۃَ فَسَکَتَ ثُمَّ سَارَ سَاعَۃً فَقَالَ لَہُ صَاحِبُہُ : الصَّلاَۃَ فَسَکَتَ فَقَالَ الَّذِی قَالَ لَہُ الصَّلاَۃَ : إِنَّہُ لَیَعْلَمُ مِنْ ہَذَا عِلْمًا لاَ أَعْلَمُہُ فَسَارَ حَتَّی إِذَا کَانَ بَعْدَ مَا غَابَ الشَّفَقُ بِسَاعَۃٍ نَزَلَ فَأَقَامَ الصَّلاَۃَ۔وَکَانَ لاَ یُنَادَی لِشَیْئٍ مِنَ الصَّلاَۃِ فِی السَّفَرِ فَقَامَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ جَمِیعًا جَمَعَ بَیْنَہُمَا ثُمَّ قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بَعْدَ أَنْ یَغِیبَ الشَّفَقُ بِسَاعَۃٍ ، وَکَانَ یُصَلِّی عَلَی ظَہْرِ رَاحِلَتِہِ أَیْنَ تَوَجَّہَتْ بِہِ السُّبْحَۃُ فِی السَّفَرِ وَیُخْبِرُہُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَصْنَعُ ذَلِکَ
قَالَ وَقَالَ النَّیْسَابُورِیُّ بِشَیْئٍ مِنَ الصَّلَوَاتِ فِی السَّفَرِ اتَّفَقَتْ رِوَایَۃُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ وَعُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَأَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ وَعُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَلَی أَنَّ جَمْعَ ابْنِ عُمَرَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ کَانَ بَعْدَ غَیْبُوبَۃِ الشَّفَقِ وَخَالَفَہُمْ مَنْ لاَ یُدَانِیہِمْ فِی حِفْظِ أَحَادِیثِ نَافِعٍ۔[صحیح۔ انظر قبلہ]
قَالَ وَقَالَ النَّیْسَابُورِیُّ بِشَیْئٍ مِنَ الصَّلَوَاتِ فِی السَّفَرِ اتَّفَقَتْ رِوَایَۃُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ وَعُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَأَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ وَعُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَلَی أَنَّ جَمْعَ ابْنِ عُمَرَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ کَانَ بَعْدَ غَیْبُوبَۃِ الشَّفَقِ وَخَالَفَہُمْ مَنْ لاَ یُدَانِیہِمْ فِی حِفْظِ أَحَادِیثِ نَافِعٍ۔[صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক: