আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫৪৭৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٧٦) نافع ابن عمر (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ برف نے ہمیں گھیر لیا ” اور ہم آذربائیجان میں تھے “ ہم چھ مہینے تک ایک غزوہ میں رہے اور ہم دو دو رکعات نماز پڑھتے رہے۔
(۵۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الْفَزَارِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَرْتَجَ عَلَیْنَا الثَّلْجُ وَنَحْنُ بِأَذْرَبِیجَانَ سِتَّۃَ أَشْہُرٍ فِی غَزَاۃٍ۔قَالَ ابْنُ عُمَرَ : فَکُنَّا نُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ ۔ [صحیح۔ احمد ۲/۸۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৭৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٧٧) سالم بن عبداللہ اپنے والدعبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں جب تک ٹھہرنے کا قصد نہ کروں گا تو مسافر والی نماز پڑھتا رہوں گا اگرچہ مجھے ١٢ راتیں بھی ر کنا پڑے۔
(۵۴۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : أُصَلِّی صَلاَۃَ الْمُسَافِرِ مَا لَمْ أُجْمِعْ مُکْثًا وَإِنْ حَبَسَنِی ذَلِک اثْنَیْ عَشَرَ لَیْلَۃً۔ [صحیح۔ مالک ۳۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৭৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٧٨) حسن عبد الرحمن بن سمرہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم عبد الرحمن کے ساتھ تھے۔ ہمارے ٹھہرنے کا ارادہ نہیں تھا تو ہم نماز قصر کرتے تھے۔
(۵۴۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أُسَیْدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ : کُنَّا مَعَہُ شَتْوَتَیْنِ یَعْنِی مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ لاَ نُجْمّعُ وَنَقْصُرُ الصَّلاَۃَ۔ [صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۰۹۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৭৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٧٩) حفص بن عبید اللہ بن انس ‘ انس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نیعبد الملک بن مروان کے ساتھ دو مہینے شام میں قیام کیا، وہ مسافر والی نماز پڑھتے رہے۔
(۵۴۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ : أَنَّ أَنَسًا أَقَامَ بِالشَّامِ مَعَ عَبْدِ الْمَلَکِ بْنِ مَرْوَانَ شَہْرَیْنِ یُصَلِّی صَلاَۃَ الْمُسَافِرِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٨٠) یحییٰ بن ابی کثیر حضرت انس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے برامہرمز میں نو ماہ قیام کیا اور وہ نماز قصر کرتے رہے۔
(۵۴۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ السَّدُوسِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حُمَیْدٍ الإِمَامُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَقَامُوا بِرَامَہُرْمُزَ تِسْعَۃَ أَشْہُرٍ یَقْصُرُونَ الصَّلاَۃَ۔
[ضعیف۔ ابن عدی فی الکامل ۵/۲۷۴]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حُمَیْدٍ الإِمَامُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَقَامُوا بِرَامَہُرْمُزَ تِسْعَۃَ أَشْہُرٍ یَقْصُرُونَ الصَّلاَۃَ۔
[ضعیف۔ ابن عدی فی الکامل ۵/۲۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ جب قیام کا ارادہ نہ ہو تو پھر ہمیشہ قصر کرنے کا حکم
(٥٤٨١) عبد الرحمن بن مسور بن محزمہ فرماتے ہیں : میں اپنے والد، سعد بن أبی وقاص، اور عبد الرحمن بن اسود بن عبد یغوث الزہری کے ساتھ اذرح کے سال نکلا تو شام میں واقع بیماری میں واقع ہوگئی ۔ ہم نے سرغ نامی جگہ پر پچاس راتیں قیام کیا۔ رمضان شروع ہوگیا تو مسور اور عبد الرحمن بن اسود نے روزہ رکھ لیا اور سعد بن أبی وقاص اور میرے والدنے افطار کرلیا۔ میں نے سعد سے کہا : اے ابو اسحق ! آپ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں بدر میں شریک ہوئے۔ مسور اور عبد الرحمن روزے سے ہیں آپ نے نہیں رکھا۔ سعد فرمانے لگے : میں ان سے زیادہ جانتاہوں۔
(۵۴۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ حَدَّثَہُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ قَالَ : خَرَجْتُ مَعَ أَبِی وَسَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ یَغُوثَ الزُّہْرِیِّ عَامَ أَذْرُحَ فَوَقَعَ الْوَجَعُ بِالشَّامِ فَأَقَمْنَا بِالسَّرْغِ خَمْسِینَ لَیْلَۃً وَدَخَلَ عَلَیْنَا رَمَضَانُ فَصَامَ الْمِسْوَرُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الأَسْوَدِ وَأَفْطَرَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ وَأَبَی أَنْ یَصُومَ فَقُلْتُ لِسَعْدٍ : یَا أَبَا إِسْحَاقَ أَنْتَ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَشَہِدْتَ بَدْرًا وَالْمِسْوَرُ یَصُومُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَأَنْتَ تُفْطِرُ قَالَ سَعْدٌ إِنِّی أَنَا أَفْقَہُ مِنْہُمْ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر جب کوئی سامان لے کر اترتا ہے تو جب تک ٹھہرنے کا قصد نہ کرے وہ قصر کرے گا
(٥٤٨٢) یحییٰ بن أبی اسحاق انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مدینہ سے مکہ کی طرف نکلے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واپس آنے تک دو دو رکعات پڑھیں ۔ میں نے کہا : آپ مکہ میں کتنے دن ٹھہرے ؟ فرمایا : دس دن۔
(۵۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْمَدِینَۃِ إِلَی مَکَّۃَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ حَتَّی رَجَعَ۔ قُلْتُ کَمْ أَقَامَ بِمَکَّۃَ؟ قَالَ: عَشْرًا۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۳۸۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر جب کوئی سامان لے کر اترتا ہے تو جب تک ٹھہرنے کا قصد نہ کرے وہ قصر کرے گا
(٥٤٨٣) سعید بن شفی ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب گھر سے سفر کی نیت سے نکلتے تو واپسی تک دو دو رکعات نماز پڑھتے۔
(۵۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا السَّفَرِ یُحَدِّثُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ شُفَیٍّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ مُسَافِرًا صَلَّی رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ حَتَّی یَرْجِعَ۔
وَقَدْ مَضَی حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعِمْرَانَ بْنِ حَصِینٍ فِی قَصْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۳۸۴]
وَقَدْ مَضَی حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعِمْرَانَ بْنِ حَصِینٍ فِی قَصْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۳۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر جب کوئی سامان لے کر اترتا ہے تو جب تک ٹھہرنے کا قصد نہ کرے وہ قصر کرے گا
(٥٤٨٤) علی بن زید ابی نضرہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عمران بن حصین سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سفر کی نماز کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : آپ ہماری مجلس میں آنا۔ پھر فرمایا : اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سفر کی نماز کے بارے میں سوال کیا ہے تم بھی اس کو مجھ سے یاد کرلو۔ جب بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفر کیا تو واپسی تک دو دو رکعت پڑھتے تھے اور فرماتے : اے اہل مکہ ! کھڑے ہو دو رکعات پڑھو کیونکہ ہم مسافر ہیں۔ طائف وحنین میں غزوہ کیا تو دو رکعات پڑھیں اور جعرانہ آکر وہاں سے عمرہ کیا۔ میں نے حج وعمرہ ابوبکر (رض) کے ساتھ کیا تو وہ دو رکعات پڑھا کرتے تھے۔ عمر بن خطاب (رض) کا طغری اور حضرت عثمان (رض) بھی اپنی خلافت کی ابتدا میں دو رکعات پڑھا کرتے تھے، پھر حضرت عثمان (رض) نے منیٰ میں چار رکعات پڑھنا شروع کردیں۔
(۵۴۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی السَّفَرِ فَقَالَ : ایتِ مَجْلِسَنَا فَقَالَ : إِنَّ ہَذَا قَدْ سَأَلَنِی عَنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی السَّفَرِ فَاحْفَظُوہَا عَنِّی : مَا سَافَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَفَرًا إِلاَّ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ حَتَّی یَرْجِعَ وَیَقُولُ : یَا أَہْلَ مَکَّۃَ قُومُوا فَصَلُّوا رَکْعَتَیْنِ فَإِنَّا سَفْرٌ ۔وَغَزَا الطَّائِفَ وَحُنَیْنَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ وَأَتَی الْجِعْرَانَۃَ فَاعْتَمَرَ مِنْہَا ، وَحَجَجْتُ مَعَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ واعْتَمَرْتُ فَکَانَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ ، وَمَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَانَ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ وَمَعَ عُثْمَانَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ صَدْرًا مِنْ إِمَارَتِہِ ثُمَّ صَلَّی عُثْمَانُ بِمِنًی أَرْبَعًا۔
[ضعیف۔ تقدم برقم ۵۴۷۱]
[ضعیف۔ تقدم برقم ۵۴۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر جب کوئی سامان لے کر اترتا ہے تو جب تک ٹھہرنے کا قصد نہ کرے وہ قصر کرے گا
(٥٤٨٥) (الف) موسیٰ بن سلمہ کہتے ہیں : میں نے ابن عباس (رض) سے سوال کیا کہ میں مکہ میں ہوتا ہوں، کیسے نماز پڑھوں ؟ فرمایا : دو رکعت ادا کرنا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
(ب) عمرو بن مرزوق فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے سوال کیا کہ میں کتنی نماز ادا کروں، جب مسجد حرام سے نماز رہ جائے ؟ فرمایا : دو رکعت ابو القاسم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
(ب) عمرو بن مرزوق فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے سوال کیا کہ میں کتنی نماز ادا کروں، جب مسجد حرام سے نماز رہ جائے ؟ فرمایا : دو رکعت ابو القاسم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
(۵۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ النَّجَّادُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ وَأَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو عُمَرَ : حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْحَوْضِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ وَعَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ وَالرَّبِیعُ بْنُ یَحْیَی الأُشْنَانِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ وَہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ عَفَّانَ قَالَ أَنْبَأَنِی قَتَادَۃُ قَالَ سَمِعْتُ مُوسَی بْنَ سَلَمَۃَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ : إِنِّی أَکُونُ بِمَکَّۃَ فَکَیْفَ أُصَلِّی؟ قَالَ : رَکْعَتَیْنِ سُنَّۃَ أَبِی الْقَاسِمِ -ﷺ-۔
وَقَالَ عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ فِی حَدِیثِہِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ : کَمْ أُصَلِّی إِذَا فَاتَتْنِی الصَّلاَۃُ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ؟ فَقَالَ : رَکْعَتَیْنِ تِلْکَ سُنَّۃُ أَبِی الْقَاسِمِ -ﷺ-۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ قَتَادَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۸۸]
وَقَالَ عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ فِی حَدِیثِہِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ : کَمْ أُصَلِّی إِذَا فَاتَتْنِی الصَّلاَۃُ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ؟ فَقَالَ : رَکْعَتَیْنِ تِلْکَ سُنَّۃُ أَبِی الْقَاسِمِ -ﷺ-۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ قَتَادَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ بحری اور بری سفر قصر میں برابر ہیں
(٥٤٨٦) عبداللہ بن سوادۃ قشیری اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں اور وہ انس بن مالک (رض) سے نقل فرماتے ہیں جو ان کے قبیلہ سے تھے کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ناشتہ فرما رہے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کھانا کھاؤ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے نبی ! میں روزہ سے ہوں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے مسافر، حاملہ اور دودھ پلانے والی کو روزیمعاف کیے ہیں ” لیکن قضا دینا پڑے گی “ اور مسافر سے آدھی نماز بھی۔
(۵۴۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَوَادَۃَ الْقُشَیْرِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَجُلٍ مِنْہُمْ : أَنَّہُ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَتَغَدَّی قَالَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہَلُمَّ لِلْغَدَائِ ۔فَقُلْتُ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ إِنِّی صَائِمٌ۔فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّ اللَّہَ وَضَعَ عَنِ الْمُسَافِرِ الصَّوْمَ وَشَطْرَ الصَّلاَۃِ ، وَعَنِ الْحُبْلَی وَالْمُرْضِعِ))۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ بحری اور بری سفر قصر میں برابر ہیں
(٥٤٨٧) تمیم داری نے عمر بن خطاب (رض) سے سمندر کے بارے میں سوال کیا۔ فرمایا : سمندر کے ذریعے بڑی تجارت ہوتی ہے ؟ تو آپ نے نماز قصر کرنے کا حکم دیا اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { ہُوَ الَّذِی یُسَیِّرُکُمْ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ } [یونس : ٢٢] وہ ذات جو تمہیں خشکی اور سمندر میں چلاتی ہے۔
(۵۴۸۷) وَرَوَی یَحْیَی بْنُ نَصْرِ بْنِ حَاجِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شُبْرُمَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ تَمِیمَ الدَّارِیَّ سَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رُکُوبِ الْبَحْرِ وَکَانَ عَظِیمَ التِّجَارَۃِ فِی الْبَحْرِ فَأَمَرَہُ بِتَقْصِیرِ الصَّلاَۃِ قَالَ یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {ہُوَ الَّذِی یُسَیِّرُکُمْ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ} [یونس: ۲۲]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی التَّارِیخِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عُمَرَ الْمُذَکِّرُ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ فَتْحُ بْنُ نُوحٍ الشَّاہَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ نَصْرِ بْنِ حَاجِبٍ الْقُرَشِیُّ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی التَّارِیخِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عُمَرَ الْمُذَکِّرُ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ فَتْحُ بْنُ نُوحٍ الشَّاہَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ نَصْرِ بْنِ حَاجِبٍ الْقُرَشِیُّ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٨٨) عبداللہ بن بریدہ عمران بن حصین سے راویت کرتے ہیں کہ مجھے بواسیر تھی، میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کھڑے ہو کر نماز پڑھ، اگر طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ، اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھ۔
(۵۴۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ طَہْمَانَ عَنْ حُسَیْنٍ الْمُکْتِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَتْ بِی بَوَاسِیرُ فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : ((صَلِّ قَائِمًا ، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَصَلِّ جَالِسًا ، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَی جَنْبٍ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَقَدْ رُوِیَ فِی الْبَابِ حَدِیثٌ خَاصٌّ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۰۶۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَقَدْ رُوِیَ فِی الْبَابِ حَدِیثٌ خَاصٌّ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۰۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৮৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٨٩) میمون بن مہران ابن عمر (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کشتی میں نماز کے متعلق سوال ہوا کہ کشتی میں نماز کیسے پڑھیں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غرق ہونے کا خوف نہ ہو تو کھڑے ہو کر نماز پڑھو۔
(۵۴۸۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَۃَ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَنِ الصَّلاَۃِ فِی السَّفِینَۃِ قَالَ : کَیْفَ أُصَلِّی فِی السَّفِینَۃِ؟ فَقَالَ : ((صَلِّ فِیہَا قَائِمًا إِلاَّ أَنْ تَخَافَ الْغَرَقَ))۔ [صحیح۔ حاکم ۱/۴۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٩٠) میمون بن مہران ابن عمر (رض) سے راویت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حبشہ کی طرف جاتے ہوئے اپنے صحابہ کو حکم فرمایا کہ اگر غرق ہونے کا خطرہ نہ ہو تو کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنا۔
(۵۴۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْحُرْضِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ حُمَیْدِ بْنِ سُہَیْلٍ الَمُوصِلِیُّ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ شُعَیْبٍ الَبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَصْحَابَہُ حِینَ خَرَجُوا إِلَی الْحَبَشَۃِ أَنْ یُصَلُّوا فِی السَّفِینَۃِ قِیَامًا مَا لَمْ یَخَافُوا الْغَرَقَ کَذَا قَالَ۔ وَاخْتُلِفَ فِیہِ عَلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دَاوُدَ وَقِیلَ لَمْ یَسْمَعْہُ مِنْ جَعْفَرٍ وَحَدِیثُ أَبِی نُعَیْمٍ الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَسَنٌ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٩١) میمون بن مہران ابن عباس سے راویت کرتے ہیں کہ جعفر بن أبی طالب اور ان کے ساتھی جب حبشہ کی طرف گئے تو وہ کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پڑھتے رہے تھے۔
(۵۴۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحُرْضِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا حَامِدٌ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عَمْرٌو أَظُنُّہُ ابْنُ عَبْدِ الْغَفَّارِ الْفُقَیْمِیُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ جَعْفَرُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَصْحَابُہُ حِینَ خَرَجُوا إِلَی الْحَبَشَۃِ یُصَلُّونَ فِی السَّفِینَۃِ قِیَامًا۔
[منکر]
[منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٩٢) حمید طویل فرماتے ہیں کہ انس بن مالک (رض) سے کشتی میں نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا گیا تو عبداللہ بن ابی عتبہ انس (رض) کے غلام جو ہمارے ساتھ مجلس میں تھے فرمانے لگے : میں نے ابو درداء ، ابو سعید خدری اور جابر بن عبداللہ کے ساتھ سفر کیا وہ ہمیں کشتی میں کھڑے ہو کر امامت کرواتے تھے اور ہم ان کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تھے اگر ہم چاہتے تو نکل جاتے۔
(۵۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : عَبْدَوْسُ بْنُ الْحُسَیْنِ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ قَالَ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ قَالَ : سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنِ الصَّلاَۃِ فِی السَّفِینَۃِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی عُتْبَۃَ مَوْلَی أَنَسٍ وَہُوَ مَعَنَا فِی الْمَجْلِسِ : سَافَرْتُ مَعَ أَبِی الدَّرْدَائِ وَأَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَجَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ یُصَلِّی بِنَا أَمَامَنَا قَائِمًا فِی السَّفِینَۃِ وَنُصَلِّی خَلْفَہُ قِیَامًا وَلَوْ شِئْنَا لَخَرَجْنَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ کشتی میں فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا اگر قدرت ہو
(٥٤٩٣) نضر بن انس حضرت انس (رض) سے راویت کرتے ہیں کہ جب وہ کشتی میں سوار ہوتے اور نماز کا وقت ہو جاتاتو اگر کشتی رکی ہوئی ہوتی تو کھڑے ہو کر نماز پڑھ لیتے اور اگر کشتی چل رہی ہوتی تو بیٹھ کر جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لیتے۔
(۵۴۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ مَیْمُونٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّہُ کَانَ إِذَا رَکِبَ السَّفِینَۃَ فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ وَالسَّفِینَۃُ مَحْبُوسَۃٌ صَلَّی قَائِمًا وَإِذَا کَانَتْ تَسِیرُ صَلَّی قَاعِدًا فِی جَمَاعَۃٍ۔ [قوی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر اپنی منزل تک پہنچ جائے تو کیا کرے
(٥٤٩٤) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں : میں نے ابن عباس (رض) سے پوچھا : کیا عرفہ میں نماز قصر کروں ؟ فرمایا : نہیں بلکہ جدہ، عفان اور طائف میں اور جب اگر تو اپنے گھر یا مویشوں کے پاس پہنچ جائے تو نماز پوری کر۔
(۵۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : أَقْصُرُ إِلَی عَرَفَۃَ؟ قَالَ : لاَ وَلَکِنْ إِلَی جُدَّۃَ ، وَعُسْفَانَ ، وَالطَّائِفِ وَإِنْ قَدِمْتَ عَلَی أَہْلٍ أَوْ مَاشِیَۃٍ فَأَتِمَّ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۴۹۵]
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۴۹۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৯৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسافر اپنی منزل تک پہنچ جائے تو کیا کرے
(٥٤٩٥) عطاء بن أبی رباح ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا : کیا میں ” مر “ نامی جگہ سے قصر کروں ؟ فرمایا : نہیں ۔ اس نے کہا : عرفات سے قصرں کروں ؟ فرمایا : نہیں۔ اس نے پوچھا : کیا جدۃ سے قصر کروں ؟ فرمایا : ہاں۔ پوچھا : طائف سے ؟ فرمایا : ہاں اور فرمایا : جب تو اپنے گھر یا مویشیوں کے پاس آجائے تو پوری نماز پڑھ۔
(۵۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أُمَیَّۃُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : أَقْصُرُ مِنْ مَرٍّ؟ قَالَ : لاَ قَالَ : أَقْصُرُ مِنْ عَرَفَاتٍ؟ قَالَ : لاَ قَالَ : أَقْصُرُ مِنْ جُدَّۃَ؟ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : مِنَ الطَّائِفِ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَإِذَا أَتَیْتَ أَہْلَکَ أَوْ مَاشِیَتَکَ فَأَتِمَّ الصَّلاَۃَ۔ [صحیح انظر ما قبلہ]
তাহকীক: