আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الا شربة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭৭ টি
হাদীস নং: ১৭৬৯০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانوروں پر ضمان کا بیان
(١٧٦٨٤) شعبی کہتے ہیں کہ حضرت شریح کے پاس ایک بکری لائی گئی جس نے آٹا کھایا تھا تو پوچھا : دن میں یا رات میں ؟ کہا : دن میں تو اسے باطل قرار دے دیا اور یہ آیت پڑھی : { اِذْ نَفَشَتْ فِیْہِ غَنَمُ الْقَوْمِ } نفش رات کے وقت میں ہے۔
(۱۷۶۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُونَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُومَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : أُتِیَ شُرَیْحٌ بِشَاۃٍ أَکَلَتْ عَجِینًا فَقَالَ نَہَارًا أَوْ لَیْلاً؟ قَالُوا نَہَارًا فَأَبْطَلَہُ وَقَرَأَ {إِذْ نَفَشَتْ فِیہِ غَنَمُ الْقَوْمِ} [النبیاء ۷۸] وَقَالَ : إِنَّمَا النَّفْشُ بِاللَّیْلِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانوروں پر ضمان کا بیان
(١٧٦٨٥) تقدم قبلہ
(۱۷۶۸۵) وَفِی رِوَایَۃِ قَتَادَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ شُرَیْحًا رُفِعَتْ إِلَیْہِ شَاۃٌ أَصَابَتْ غَزْلاً فَقَالَ الشَّعْبِیُّ : أَبْصِرُوہُ فَإِنَّہُ سَیَسْأَلُہُمْ أَبِلَیْلٍ کَانَ أَمْ بِنَہَارٍ فَسَأَلَہُمْ فَقَالَ : إِنْ کَانَ بِلَیْلٍ فَقَدْ ضَمِنْتُمْ وَإِنْ کَانَ بِنَہَارٍ فَلاَ ضَمَانَ عَلَیْکُمْ قَالَ وَقَالَ : النَّفْشُ بِاللَّیْلِ وَالْہَمَلُ بِالنَّہَارِ۔ وَرَوَی مَرَّۃً عَنْ مَسْرُوقٍ {إِذْ نَفَشَتْ فِیہِ غَنَمُ الْقَوْمِ} [النبیاء ۷۸] قَالَ : کَانَ کَرْمًا فَدَخَلَتْ فِیہِ لَیْلاً فَمَا تَرَکَتْ فِیہِ خَضِرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ اگر جانور کسی کا دن کے وقت نقصان کر دے تو وہ رائیگاں ہے، ایسے ہی بدکا ہوا جانور بھی
(١٧٦٨٦) ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جانور کا زخمی کردہ دن کے وقت کنویں میں اور معدنیات نکالتے ہوئے زخمی ہونا رائیگاں ہے اور رکاز میں خمس ہے۔
(۱۷۶۸۶) وَبِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : جُرْحُ الْعَجْمَائِ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : جُرْحُ الْعَجْمَائِ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ اگر جانور کسی کا دن کے وقت نقصان کر دے تو وہ رائیگاں ہے، ایسے ہی بدکا ہوا جانور بھی
(١٧٦٨٧) تقدم قبلہ
(۱۷۶۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ وَأَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْعَجْمَائُ جُرْحُہَا جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٨٨) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ پاؤں کا زخمی رائیگاں ہے۔
(۱۷۶۸۸) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلُ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ قَالَ : الرِّجْلُ جُبَارٌ ۔ فَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَمَّا مَا رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِنَ الرِّجْلِ جُبَارٌ فَہُوَ غَلَطٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ لأَنَّ الْحُفَّاظَ لَمْ یَحْفَظُوا ہَکَذَا۔ قَالَ الشَّیْخُ : ہَذِہِ الزِّیَادَۃُ یَنْفَرِدُ بِہَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَقَدْ رَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ وَابْنُ جُرَیْجٍ وَمَعْمَرٌ وَعُقَیْلٌ وَسُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَغَیْرُہُمْ عَنِ الزُّہْرِیِّ لَمْ یَذْکُرْ أَحَدٌ مِنْہُمْ فِیہِ الرِّجْلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٨٩) امام دارقطنی کہتے ہیں کہ سفیان بن حسین کی پاؤں سے زخمی کے رائیگاں ہونے کے بارے میں کسی نے متابعت نہیں کی۔
(۱۷۶۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ لَمْ یُتَابِعْ سُفْیَانَ بْنَ حُسَیْنٍ عَلَی قَوْلِہِ الرِّجْلُ جُبَارٌ أَحَدٌ وَہُوَ وَہَمٌ لأَنَّ الثِّقَاتِ خَالَفُوہُ وَلَمْ یَذْکُرُوا ذَلِکَ۔
[صحیح۔ للدارقطنی]
[صحیح۔ للدارقطنی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٩٠) یحییٰ بن معین سفیان بن حسین کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ ثقہ تو ہے لیکن زہری سے روایت میں ضعیف ہے۔
(۱۷۶۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الأَشْنَانِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ سَأَلْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ فَقَالَ ثِقَۃٌ وَہُوَ ضَعِیفُ الْحَدِیثِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ لابن معین]
[صحیح۔ لابن معین]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٩١) ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جانور کا زخمی کرنا کنویں اور معدنیات نکالتے وقت زخمی ہونا رائیگاں ہے اور رکاز میں خمس ہے۔
(۱۷۶۹۱) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الدَّابَّۃُ جُرْحُہَا جُبَارٌ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ۔ فَقَدْ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ کَذَا قَالَ وَہُوَ وَہَمٌ وَلَمْ یُتَابِعْہُ عَلَیْہِ أَحَدٌ عَنْ شُعْبَۃَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَدْ رَوَی ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ شُعْبَۃَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ وَہُوَ الْحَکَمُ فِی حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَمُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِیُّ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَأَبُو عُمَرَ الْحَوْضِیُّ وَغَیْرُہُمْ دُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃِ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الرَّبِیعُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ دُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃِ۔ [صحیح] الرجل جبار کے علاوہ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٩٢) تقدم قبلہ
(۱۷۶۹۲) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ السَّیَّارِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْبَاشَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَرْوَانَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَحْمَدَ الزَّیَّاتُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنْ ہُزَیْلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: الْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالسَّائِمَۃُ جُبَارٌ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ الأَعْمَشِ : الْعَجْمَائُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔ فَہَذَا مُرْسَلٌ لاَ تَقُومُ بِہِ حُجَّۃٌ۔ وَرَوَاہُ قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ مَوْصُولاً بِذِکْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فِیہِ۔ وَقَیْسٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَحْمَدَ الزَّیَّاتُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنْ ہُزَیْلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: الْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالسَّائِمَۃُ جُبَارٌ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ۔
لَفْظُ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ الأَعْمَشِ : الْعَجْمَائُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔ فَہَذَا مُرْسَلٌ لاَ تَقُومُ بِہِ حُجَّۃٌ۔ وَرَوَاہُ قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ مَوْصُولاً بِذِکْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فِیہِ۔ وَقَیْسٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جانور اگر کسی کو اپنے پاؤں سے زخمی کر دے
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جانوروں کو چلانے والا یا اس کا سوار ضامن ہے جس کو جانور اپنے ہاتھ، منہ، یا پاؤں یا دم سے زخمی کر دے۔
(١٧٦٩٣) نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ جو مسلمانوں کے راستوں اور بازاروں میں اپنے جانور کو کھلا چھوڑ دے اور وہ کسی کو زخمی کر دے تو وہ اس کا ضامن ہے۔
(۱۷۶۹۳) وَحَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو جَزِیٍّ نَصْرُ بْنُ طَرِیفٍ عَنِ السَّرِیِّ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ نُعْمَانَ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَوْقَفَ دَابَّۃً فِی سَبِیلٍ مِنْ سُبُلِ الْمُسْلِمِینَ أَوْ فِی أَسْوَاقِہِمْ فَأَوْطَتْ بِیَدٍ أَوْ رِجْلٍ فَہُوَ ضَامِنٌ ۔ أَبُو جَزِیٍّ وَالسَّرِیُّ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ضَعِیفَانَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس حدیث میں ہے کہ آگ میں بھی رائیگاں ہے اس کی علت کا بیان
(١٧٦٩٤) ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جانور کا زخم، معدنیات نکالتے ہوئے اور آگ سے زخمی ہونے والا رائیگاں ہے اور رکاز میں خمس ہے۔
(۱۷۶۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْعَجْمَائُ جُرْحُہَا جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالنَّارُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس حدیث میں ہے کہ آگ میں بھی رائیگاں ہے اس کی علت کا بیان
(١٧٦٩٥) امام عبدالرزاق فرماتے ہیں کہ معمر نے فرمایا : النار جبار کے الفاظ راوی کا وہم ہے۔
(۱۷۶۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بِہَذَا الْحَدِیثِ مُخْتَصَرًا فِی النَّارِ قَالَ الرَّمَادِیُّ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ مَعْمَرٌ لاَ أُرَاہُ إِلاَّ وَہَمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس حدیث میں ہے کہ آگ میں بھی رائیگاں ہے اس کی علت کا بیان
(١٧٦٩٦) امام احمد (رح) فرماتے ہیں : عبدالرزاق کی ابوہریرہ سے روایت میں النار جبار کے الفاظ باطل ہیں۔
(۱۷۶۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّہِ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ یَقُولُ فِی حَدِیثِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ حَدِیثُ عَبْدِ الرَّزَّاقِ یُحَدِّثُ بِہِ : النَّارُ جُبَارٌ ۔ لَیْسَ بِشَیْئٍ لَمْ یَکُنْ فِی الْکُتُبِ بَاطِلٌ لَیْسَ بِصَحِیحٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس حدیث میں ہے کہ آگ میں بھی رائیگاں ہے اس کی علت کا بیان
(١٧٦٩٧) امام احمد (رح) فرماتے ہیں : اہل یمن النار کو النیر لکھتے تھے ۔ انھوں نے البیر سے تصحیف کی ہے۔
(۱۷۶۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہَانِئٍ قَالَ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ یَقُولُ أَہْلُ الْیَمَنِ یَکْتُبُونَ النَّارَ النِّیرَ وَیَکْتُبُونَ الْبِیرَ یَعْنِی مِثْلَ ذَلِکَ فَہُوَ تَصْحِیفٌ۔ [صحیح۔ لاحمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ ولی کو ولی کے بدلے پکڑنا
(١٧٦٩٨) ابو رمثہ کہتے ہیں کہ میں انپے والد کے ساتھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ ہم نے سلام کیا۔ ہم بیٹھ گئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : یہ تیرا بیٹا ہے ؟ میرے والد نے کہا : جی ہاں رب کعبہ کی قسم ! فرمایا : سچے ہو، میں اس پر گواہ ہوں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرائے کہ میں اپنے باپ سے مشابہت بھی رکھتا تھا اور وہ قسم بھی اٹھا رہے تھے۔ پھر آپ نے فرمایا : تیرے جرم کے بدلے تیرے بیٹے کو یا تیرے بیٹے کے بدلے تجھے نہیں پکڑا جائے گا۔ پھر یہ آیات پڑھیں : { اَلَّا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرَی ۔ } [النجم ٣٨ تا ٥٦]
(۱۷۶۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ إِیَادِ بْنِ لَقِیطٍ حَدَّثَنِی إِیَادُ بْنُ لَقِیطٍ عَنْ أَبِی رِمْثَۃَ قَالَ : انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِی نَحْوَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَلَّمَ عَلَیْہِ أَبِی وَجَلَسْنَا سَاعَۃً فَتَحَدَّثْنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لأَبِی : ابْنُکَ ہَذَا؟ ۔ قَالَ : إِیْ وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ۔ قَالَ : حَقًّا ۔ قَالَ : أَشْہَدُ بِہِ۔قَالَ : فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ضَاحِکًا مِنْ ثَبَتِ شَبَہِی بِأَبِی وَمِنْ حَلِفِ أَبِی عَلَی ذَلِکَ قَالَ ثُمَّ قَالَ : أَمَا إِنَّ ابْنَکَ ہَذَا لاَ یَجْنِی عَلَیْکَ وَلاَ تَجْنِی عَلَیْہِ ۔ قَالَ وَقَرَأَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- {أَلاَّ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی} [النجم ۳۸] إِلَی قَوْلِہِ {ہَذَا نَذِیرٌ مِنَ النُّذُرِ الأُولَی} [النجم ۵۶]۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ ولی کو ولی کے بدلے پکڑنا
(١٧٦٩٩) ثعلبہ بن زہدم حنظلی کہتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے۔ بنو تمیم کی ایک جماعت بھی تھی۔ ہم ان کی طرف بڑھے آپ فرما رہے تھے کہ دینے والا ہاتھ اور اوپر والا ہے تو سب سے پہلے اپنے عیال سے اپنی ماں، اپنے باپ، اپنی بہنیں، اپنے بھائی، پھر اس طرح ان سے ادنیٰ کو دو ۔ ایک انصاری کھڑا ہوا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ ! ان بنو ثعلبہ بن یربوع نے جاہلیت میں ایک شخص کو قتل کیا تھا تو آپ نے اسے ڈانٹا اور فرمایا : کسی کے کیے کی سزا انھیں نہیں دی جائے گی۔
(۱۷۶۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ ثَعْلَبَۃَ بْنِ زَہْدَمٍ الْحَنْظَلِیِّ قَالَ : قَدِمْنَا عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- نَفَرٌ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ فَانْتَہَیْنَا إِلَیْہِ وَہُوَ یَقُولُ : یَدُ الْمُعْطِی الْعُلْیَا ابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ أُمَّکَ وَأَبَاکَ وَأُخْتَکَ وَأَخَاکَ ثُمَّ أَدْنَاکَ أَدْنَاکَ ۔ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَؤُلاَئِ بَنُو ثَعْلَبَۃَ بْنِ یَرْبُوعَ الَّذِینَ أَصَابُوا فُلاَنًا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَہَتَفَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَلاَ إِنَّہَا لاَ تَجْنِی نَفْسٌ عَلَی أُخْرَی۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ ولی کو ولی کے بدلے پکڑنا
(١٧٧٠٠) عمر بن اوس کہتے ہیں کہ ابراہیم (علیہ السلام) سے پہلے آدمی دوسرے کے کردہ گناہ میں بھی پکڑا جاتا تھا۔ ابراہیم (علیہ السلام) کے آنے کے بعد یہ حکم ہوا : { وَاِبْرٰہِیْمَ الَّذِیْ وَفَّی ۔ اَلَّا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرَی ۔ } [النجم ٣٧ تا ٣٨]
امام شافعی فرماتے ہیں کہ اللہ کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے کہ کسی کو کسی کے جرم کے بدلے نہیں پکڑا جائے گا؛کیونکہ ہر بندے کو اس کے اعمال کا بدلہ ملے گا۔ اسی طرح مال میں ہے کہ ہر ایک اپنا ضامن ہے۔ ہاں قتل خطاء میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت آزاد آدمی کے عصبہ پر رکھی ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ اللہ کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے کہ کسی کو کسی کے جرم کے بدلے نہیں پکڑا جائے گا؛کیونکہ ہر بندے کو اس کے اعمال کا بدلہ ملے گا۔ اسی طرح مال میں ہے کہ ہر ایک اپنا ضامن ہے۔ ہاں قتل خطاء میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت آزاد آدمی کے عصبہ پر رکھی ہے۔
(۱۷۷۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ یُؤْخَذُ بِذَنْبِ غَیْرِہِ حَتَّی جَائَ إِبْرَاہِیمُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ فَقَالَ اللَّہُ تَعَالَی {وَإِبْرَاہِیمَ الَّذِی وَفَّی أَلاَّ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی} [النجم ۳۷-۳۸] قَالَ الشَّافِعِیُّ وَالَّذِی سَمِعْتُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ فِی قَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {أَلاَّ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی} [النجم ۳۸] أَنْ لاَ یُؤْخَذَ أَحَدٌ بِذَنْبِ غَیْرِہِ لأَنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ جَزَی الْعِبَادَ عَلَی أَعْمَالِ أَنْفُسِہِمْ وَکَذَلِکَ أَمْوَالِہِمْ لاَ یَجْنِی أَحَدٌ عَلَی أَحَدٍ فِی مَالٍ إِلاَّ حَیْثُ خَصَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِأَنَّ جِنَایَۃَ الْخَطَإِ مِنَ الْحُرِّ مِنَ الآدَمِیِّینَ عَلَی عَاقِلَتِہِ۔ ۔ [صحیح]
তাহকীক: