আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الا شربة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭৭ টি
হাদীস নং: ১৭৬৩০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جاسوسی کی ممانعت کا بیان
(١٧٦٢٤) ابو امامہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب امام لوگوں کے عیب تلاش کرنے لگے گا تو انھیں خراب کر دے گا۔
(۱۷۶۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا ضَمْضَمُ بْنُ زُرْعَۃَ عَنْ شُرَیْحِ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ وَکَثِیرِ بْنِ مُرَّۃَ وَعَمْرِو بْنِ الأَسْوَدِ وَالْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیکَرِبَ وَأَبِی أُمَامَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ الأَمِیرَ إِذَا ابْتَغَی الرِّیبَۃَ فِی النَّاسِ أَفْسَدَہُمْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جاسوسی کی ممانعت کا بیان
(١٧٦٢٥) عبدالرحمن بن عوف (رض) کہتے ہیں کہ ایک رات میں حضرت عمر (رض) کے ساتھ مدینہ میں پہرہ دے رہا تھا تو ہم نے ایک گھر میں چراغ کی روشنی دیکھی۔ جب ہم گھر کے دروازے کے درمیان میں پہنچے تو ان کی آواز بلند اور خراب تھی۔ حضرت عمر نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا : جانتے ہو کس کا گھر ہے ؟ میں نے کہا : نہیں فرمایا : ربیعہ بن امیہ بن خلف کا۔ وہ اس وقت شراب پی رہے ہیں۔ آپ کی کیا رائے ہے، کیا کیا جائے ؟ تو عبدالرحمن نے کہا : ہم نے اللہ کی منع کردہ چیز کا ارتکاب کیا ہے، { وَلَا تَجَسَّسُوْا } [الحجرات ١٢] ہم نے جاسوسی کی ہے تو حضرت عمر واپس آگئے اور انھیں چھوڑ دیا۔
(۱۷۶۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ مُصْعَبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ : أَنَّہُ حَرَسَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا لَیْلَۃً بِالْمَدِینَۃِ فَبَیْنَا ہُمْ یَمْشُونَ شَبَّ لَہُمْ سِرَاجٌ فِی بَیْتٍ فَانْطَلَقُوا یَؤُمُّونَہُ حَتَّی إِذَا دَنَوْا مِنْہُ إِذَا بَابٌ مُجَافٍ عَلَی قَوْمٍ لَہُمْ فِیہِ أَصْوَاتٌ مُرْتَفِعَۃٌ وَلَغَطٌ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ وَأَخَذَ بِیَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ : أَتَدْرِی بَیْتُ مَنْ ہَذَا؟ قُلْتُ : لاَ۔ قَالَ : ہَذَا بَیْتُ رَبِیعَۃَ بْنِ أُمَیَّۃَ بْنِ خَلَفٍ وَہُمُ الآنَ شُرَّبٌ فَما تَرَی۔ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : أَرَی قَدْ أَتَیْنَا مَا نَہَی اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ {وَلاَ تَجَسَّسُوا} [الحجرات ۱۲] فَقَدْ تَجَسَّسْنَا فَانْصَرَفَ عَنْہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَتَرَکَہُمْ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جاسوسی کی ممانعت کا بیان
(١٧٦٢٦) زید بن وہب کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کو کہا گیا کہ فلاں کی داڑھی سے شراب ٹپک رہی تھی۔ آپ نے دیکھا ؟ فرمایا : اللہ نے ہمیں جاسوسی سے منع کیا ہے جب ظاہر ہوگا تو پکڑ لیں گے۔
(۱۷۶۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ قَالَ قِیلَ لِعَبْدِ اللَّہِ : ہَلْ لَکَ فِی فُلاَنٍ تَقْطُرُ لِحْیَتُہُ خَمْرًا؟ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ قَدْ نَہَانَا أَنْ نَتَجَسَّسَ فَإِنْ یُظْہِرْ لَنَا نَأْخُذْہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام ان لوگوں سے درگزر کر دے جو معروف بالشرنہ ہوں جب تک کہ وہ حدود کو نہ پہنچیں
(١٧٦٢٧) تقدم برقم ١٧٢٤٩
(۱۷۶۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا الإِمَامُ أَبُو الْوَلِیدِ : حَسَّانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْمَدِینِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قَالَ قَالَتْ عَمْرَۃُ قَالَتْ عَائِشَۃُ قَالَ رَسُولُ اللَّہُ -ﷺ- : أَقِیلُوا ذَوِی الْہَیْئَاتِ زَلاَّتِہِمْ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام ان لوگوں سے درگزر کر دے جو معروف بالشرنہ ہوں جب تک کہ وہ حدود کو نہ پہنچیں
(١٧٦٢٨) تقدم برقم ١٧٢٤٩
(۱۷۶۲۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمِہْرَانِیُّ الْمُزَکِّی وَأَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّاذَیَاخِیُّ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ زَیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَقِیلُوا ذَوِی الْہَیْئَاتِ عَثَرَاتِہِم إِلاَّ حَدًّا مِنْ حُدُودِ اللَّہِ ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دُحَیْمٌ وَأَبُو الطَّاہِرِ بْنُ السَّرْحِ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ وَرَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ فِیہِ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دُحَیْمٌ وَأَبُو الطَّاہِرِ بْنُ السَّرْحِ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ وَرَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ فِیہِ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ امام ان لوگوں سے درگزر کر دے جو معروف بالشرنہ ہوں جب تک کہ وہ حدود کو نہ پہنچیں
(١٧٦٢٩) امام شافعی فرماتے ہیں کہ ذوی الہیئات سے مراد وہ ہیں جو معروف بالشر نہ ہوں۔
(۱۷۶۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَذَوُو الْہَیْئَاتِ الَّذِینَ یُقَالُونَ عَثَرَاتِہِمُ الَّذِینَ لَیْسُوا یُعْرَفُونَ بِالشَّرِّ فَیَزِلُّ أَحَدُہُمُ الزَّلَّۃَ۔ [صحیح۔ للشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ مرتدین سے قتال کا بیان اور جو ان کو مسلمانوں کا مال ملے
(١٧٦٣٠) عروہ بن زبیر (رض) کہتے ہیں کہ جب حضرت ابوبکر نے خالد بن ولید (رض) کو مرتدین کی طرف متوجہ کیا تو لوگوں نے ان میں عیب نکالے تو ان کے ساتھ ابوبکر (رض) بھی نکلے۔ جب مدینہ سے ذی القصہ نامی جگہ پر پہنچے جو مدینہ سے ٢ برید کے فاصلے پر ہے تو وہاں تمام لشکر جمع ہوئے اور ان سے عہد لیا اور انصار پر ثابت بن قیس بن شماس کو اور پوری جماعت پر خالد بن ولید کو امیر مقرر فرمایا اور حکم دیا کہ پہلے طلیحہ بن خویلد اسدی کے مقابلے میں ثابت قدم رہنا۔ پھر اس سے فارغ ہو کر بنو تمیم کی زمین کی طرف بڑھنا۔ ان کو مغلوب کر کے باقی لوگ خالد سے خیبر میں ملیں۔ حضرت خالد (رض) کی طلیحہ سے جنگ بنو اسد کے پانی پر ہوئی۔ جس کا نام قطن تھا اور اس کے ساتھ بنو فزارہ سے عیینہ بن بدر ٧٠٠ لوگوں کے ساتھ تھے۔ جب جنگ بھڑ گئی تو طلیحہ کے پاس آئے اور پوچھا : تیرا باپ نہ ہو، کیا اس کے بعد بھی فرشتہ جبرائیل آیا ہے ؟ کہا : نہیں۔ پھر دوبارہ پوچھاتو کہا : ہاں چکی کی طرح آواز تھی اور ایسی بات جس کو تو نہیں بھول سکتا تو فرمایا : میرا خیال ہے کہ تیرے لیے ایسی بات ہوگی جسے تو بھول نہیں سکے گا اور کہا : اے بنو فزارہ ! یہ جھوٹا ہے، اپنا کام کرو۔
شیخ فرماتے ہیں کہ کتاب قتال اہل البغی میں ہم یہ سب تفصیلاً بیان کر آئے ہیں۔
شیخ فرماتے ہیں کہ کتاب قتال اہل البغی میں ہم یہ سب تفصیلاً بیان کر آئے ہیں۔
(۱۷۶۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : لَمَّا وَجَّہَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَالِدَ بْنَ الْوَلِیدِ إِلَی أَہْلِ الرِّدَّۃِ أَوْعَبَ مَعَہُ بِالنَّاسِ وَخَرَجَ مَعَہُ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَتَّی نَزَلَ بِذِی الْقَصَّۃِ مِنَ الْمَدِینَۃِ عَلَی بَرِیدَیْنِ فَعَبَّأَ ہُنَاکَ جُیُوشَہُ وَعَہِدَ إِلَیْہِ عَہْدَہُ وَأَمَّرَ عَلَی الأَنْصَارِ ثَابِتَ بْنَ قَیْسِ بْنِ الشَّمَّاسِ وَأَمْرُہُ إِلَی خَالِدٍ وَأَمَّرَ خَالِدًا عَلَی جَمَاعَۃِ النَّاسِ مِنَ الْمُہَاجِرِینَ وَقَبَائِلِ الْعَرَبِ ثُمَّ أَمَرَہُ أَنْ یَصْمُدَ لِطُلَیْحَۃَ بْنِ خُوَیْلِدٍ الأَسَدِیِّ فَإِذَا فَرَغَ مِنْہُ صَمَدَ إِلَی أَرْضِ بَنِی تَمِیمٍ حَتَّی یَفْرُغَ مِمَّا بِہَا وَأَسَرَّ ذَلِکَ إِلَیْہِ وَأَظْہَرَ أَنَّہُ سَیَلْقَی خَالِدًا بِمَنْ بَقِیَ مَعَہُ مِنَ النَّاسِ فِی نَاحِیَۃِ خَیْبَرَ وَمَا یُرِیدُ ذَلِکَ إِنَّمَا أَظْہَرَہُ مَکِیدَۃً قَدْ کَانَ أَوْعَبَ مَعَ خَالِدٍ بِالنَّاسِ فَمَضَی خَالِدٌ حَتَّی الْتَقَی ہُوَ وَطُلَیْحَۃُ فِی یَوْمِ بُزَاخَۃَ عَلَی مَائٍ مِنْ مِیَاہِ بَنِی أَسَدٍ یُقَالُ لَہُ قَطَنٌ وَقَدْ کَانَ مَعَہُ عُیَیْنَۃُ بْنُ بَدْرٍ فِی سَبْعِمِائَۃٍ مِنْ فَزَارَۃَ فَکَانَ حِینَ ہَزَّتْہُ الْحَرْبُ یَأْتِی طُلَیْحَۃَ فَیَقُولُ : لاَ أَبَا لَکَ ہَلْ جَائَ کَ جِبْرِیلُ بَعْدُ؟ فَیَقُولُ : لاَ وَاللَّہِ۔ فَیَقُولُ : مَا یُنْظِرُہُ فُقِدَ وَاللَّہِ جُہْدُنَا حَتَّی جَائَ ہُ مَرَّۃً فَسَأَلَہُ فَقَالَ : نَعَمْ قَدْ جَائَ نِی فَقَالَ إِنَّ لَکَ رَحًی کَرَحَاہُ وَحَدِیثًا لاَ تَنْسَاہُ فَقَالَ أَظُنُّ قَدْ عَلِمَ اللَّہُ أَنَّہُ سَیَکُونُ لَکَ حَدِیثٌ لاَ تَنْسَاہُ ہَذَا وَاللَّہِ یَا بَنِی فَزَارَۃَ کَذَّابٌ فَانْطَلِقُوا لِشَأْنِکُمْ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِّینَا فِی کِتَابِ قِتَالِ أَہْلِ الْبَغْیِ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَتْلَ طُلَیْحَۃَ عُکَّاشَۃَ بْنَ مِحْصَنٍ وَثَابِتَ بْنَ أَقْرَمَ فِی ہَذَا الْوَجْہِ ثُمَّ إِسْلاَمَہُ حِینَ غَلَبَ الْحَقُّ وَإِحْرَامَہُ بِالْعُمْرَۃِ وَمُرُورَہُ بِأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْمَدِینَۃِ وَلَمْ یَبْلُغْنَا أَنَّہُ أَقَادَ مِنْہُ أَوْ أَلْزَمَہُ الْعَقْلَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ مرتدین سے قتال کا بیان اور جو ان کو مسلمانوں کا مال ملے
(١٧٦٣١) محمد بن موسیٰ بن محمد تیمی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب طلیحہ کے لشکر میں بھگدڑ مچ گئی تو طلیحہ شام بھاگ گیا۔ جب خلافت عمر میں وہ مکہ واپس آیا تو حضرت عمر نے فرمایا : اے طلیحہ ! تو نے دو صالح آدمیوں عکاشہ بن محصن اور ثابت بن اقرم کو شہید کیا ہے۔ اس لیے مجھے تجھ سے محبت نہیں تو اس نے جواب دیا : اے عمر ! اللہ نے ان دونوں کو میرے ہاتھوں عزت بخشی اور مجھے ان کے ہاتھوں رسوا ہونے سے بچا لیا۔ سارے گھر محبت پر نہیں بنائے گئے، ہاں مصافحہ جو دو دشمن بھی مصافحہ کرلیتے ہیں۔ اس کے بعد طلیحہ اچھا مسلمان ہوگیا۔
(۱۷۶۳۱) وَفِی کِتَابِی عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظِ وَأَظُنُّہُ فِیمَا سَمِعْتُہُ وَإِلاَّ فَہُوَ فِیمَا أَجَازَ لِی أَنَّ أَبَا عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیَّ أَخْبَرَہُمْ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْجَہْمِ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِیُّ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَمَّا وَقَعَتِ الہَزِیمَۃُ فِی عَسْکَرِ طُلَیْحَۃَ خَرَجَ فِی النَّاسِ مُنْہَزِمًا حَتَّی قَدِمَ الشَّامَ ثُمَّ قَدِمَ فِی خِلاَفَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَکَّۃَ فَلَمَّا رَآہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ قَالَ : یَا طُلَیْحَۃُ لاَ أُحِبُّکَ بَعْدَ قَتْلِکَ الرَّجُلَیْنِ الصَّالِحَیْنِ عُکَّاشَۃَ بْنَ مِحْصَنٍ وَثَابِتَ بْنَ أَقْرَمَ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَکْرَمَہُمَا اللَّہُ بِیَدِی وَلَمْ یُہِنِّی بِأَیْدِیہِمَا وَمَا کُلُّ الْبُیُوتِ بُنِیَتْ عَلَی الْحُبِّ وَلَکِنْ صَفْحَۃٌ جَمِیلَۃٌ فَإِنَّ النَّاسَ یَتَصَافَحُونَ عَلَی الشَّنَآنِ وَأَسْلَمَ طُلَیْحَۃُ إِسْلاَمًا صَحِیحًا۔ [ضعیف جدًا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ مرتدین سے قتال کا بیان اور جو ان کو مسلمانوں کا مال ملے
(١٧٦٣٢) طارق بن شہاب کہتے ہیں : بزاخہ اسد اور غطفان کا ایک وفد حضرت ابوبکر (رض) کے پاس آیا تاکہ آپ سے صلح کرلیں تو حضرت ابوبکر نے انھیں اختیار دیا کہ یا تو واضح لڑائی ہے یا ذلت کے ساتھ جھکنا ہے تو کہنے لگے : واضح لڑائی تو ہم جانتے ہیں۔ ذلت کے ساتھ جھکنا کیا ہے ؟ فرمایا : تم سرسبز و شاداب زمین والے ہو تم ایسی قوم ہو جو انونٹوں کی دموں کے پیچھے چلتے ہو اور جب اللہ کے رسوال اللہ مسلمانوں کے خلیفہ کو تمہیں اللہ نے کسی معاملے پر دکھا دیاتو تم عذر پیش کرتے ہو۔ تم ہمارے مقتولین کی دیت دو گے، ہم تمہارے مقتولین کی دیت نہیں دیں گے اور تمہارے مقتولین جہنم میں، ہمارے جنت میں ہیں۔ تمہیں ہمارا جو بھی مال بطور غنیمت ملا ہے اسے واپس دو گے۔ ہم تمہارا مال نہیں دیں گے تو حضرت عمر فرماتے ہیں : انھوں نے یہ سب باتیں مان لیں صرف مقتولین کی دیت سے انکار کر دیا؛ کیونکہ یہ تو جنگ میں قتل ہوئے تھے اور اسی پر فیصلہ ہوگیا۔
(۱۷۶۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ قَالَ : جَائَ وَفْدُ بُزَاخَۃَ أَسَدٌ وَغَطَفَانُ إِلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْأَلُونَہُ الصُّلْحَ فَخَیَّرَہُمْ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَیْنَ الْحَرْبِ الْمُجْلِیَۃِ أَوِ السِّلْمِ الْمُخْزِیَۃِ قَالَ فَقَالُوا ہَذَا الْحَرْبُ الْمُجْلِیَۃُ قَدْ عَرَفْنَاہَا فَمَا السِّلْمُ الْمُخْزِیَۃُ قَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تُؤَدُّونَ الْحَلْقَۃَ وَالْکُرَاعَ وَتُتْرَکُونَ أَقْوَامًا یَتَّبِعُونَ أَذْنَابَ الإِبِلِ حَتَّی یُرِیَ اللَّہُ خَلِیفَۃَ نَبِیِّہِ وَالْمُسْلِمِینَ أَمْرًا یَعْذِرُونَکُمْ بِہِ وَتَدُونَ قَتْلاَنَا وَلاَ نَدِی قَتْلاَکُمْ وَقَتْلاَنَا فِی الْجَنَّۃِ وَقَتْلاَکُمْ فِی النَّارِ وَتَرُدُّونَ مَا أَصَبْتُمْ مِنَّا وَنَغْنَمُ مَا أَصَبْنَا مِنْکُمْ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : قَدْ رَأَیْتُ رَأَیًا وَسَنُشِیرُ عَلَیْکَ أَمَّا أَنْ یُؤَدُّوا الْحَلْقَۃَ وَالْکُرَاعَ فَنِعِمَّا رَأَیْتَ وَأَمَّا أَنْ یُتْرَکُوا أَقْوَامًا یَتَّبِعُون أَذْنَابَ الإِبِلِ حَتَّی یُرِیَ اللَّہُ خَلِیفَۃَ نَبِیِّہِ وَالْمُسْلِمِینَ أَمْرًا یَعْذِرُونَہُمْ بِہِ فَنِعِمَّا رَأَیْتَ وَأَمَّا أَنْ نَغْنَمَ مَا أَصَبْنَا مِنْہُمْ وَیَرُدُّونَ مَا أَصَابُوا مِنَّا فَنِعِمَّا رَأَیْتَ وَأَمَّا أَنَّ قَتْلاَہُمْ فِی النَّارِ وَقَتْلاَنَا فِی الْجَنَّۃِ فَنِعِمَّا رَأَیْتَ وَأَمَّا أَنْ یَدُوا قَتْلاَنَا فَلاَ ، قَتْلاَنَا قُتِلُوا عَلَی أَمْرِ اللَّہِ فَلاَ دِیَاتَ لَہُمْ فَتَتَابَعَ النَّاسُ عَلَی ذَلِکَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَوْلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الأَمْوَالِ لاَ یُخَالِفُ قَوْلَہُ فِی الدِّمَائِ فَإِنَّہُ إِنَّمَا أَرَادَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ مَا أُصِیبَ فِی أَیْدِیہِمْ مِنْ أَعْیَانِ أَمْوَالِ الْمُسْلِمِینَ لاَ تَضْمِینَ مَا أَتْلَفُوا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٣) سعید بن زید کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اپنے مال کی حفاظت میں قتل ہوگیا وہ شہید ہے اور جو انپے اہل اور دین کی حفاظت میں قتل کردیا گیا وہ بھی شہید ہے۔
(۱۷۶۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أُصِیبَ دُونَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ وَمَنْ أُصِیبَ دُونَ أَہْلِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ وَمَنْ أُصِیبَ دُونَ دِینِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ وَأَبُو أَیُّوبَ الْہَاشِمِیُّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فَقَالَ : وَمَنْ قُتِلَ دُونَ أَہْلِہِ أَوْ دُونَ دَمِہِ أَوْ دُونَ دِینِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ۔ وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [حسن]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ وَأَبُو أَیُّوبَ الْہَاشِمِیُّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فَقَالَ : وَمَنْ قُتِلَ دُونَ أَہْلِہِ أَوْ دُونَ دَمِہِ أَوْ دُونَ دِینِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ۔ وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٤) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ نے فرمایا : جو اپنے مال کی حفاظت میں مظلوم قتل کیا جائے وہ جنتی ہے۔
(۱۷۶۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُعَیْبٍ الْکَیْسَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّرْقُفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِہِ مَظْلُومًا فَلَہُ الْجَنَّۃُ ۔ لَفْظُہُمَا وَاحِدٌ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّرْقُفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِہِ مَظْلُومًا فَلَہُ الْجَنَّۃُ ۔ لَفْظُہُمَا وَاحِدٌ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٥) تقدم قبلہ
(۱۷۶۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ الأَحْوَلُ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ لَمَّا کَانَ بَیْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْن عَمْرٍو وَبَیْنَ عَنْبَسَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ مَا کَانَ تَیَسَّرُوا لِلْقِتَالِ رَکِبَ خَالِدُ بْنُ الْعَاصِ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بْن عَمْرٍو فَوَعَظَہُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو : أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٦) تقدم قبلہ
(۱۷۶۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلاً مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ یُحَدِّثُ عَنْ عَمِّہِ : أَنَّ مُعَاوِیَۃَ أَرَادَ أَنْ یَأْخُذَ الْوَہْطَ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو فَأمَرَ مَوَالِیَہُ أَنْ یَتَسَلَّحُوا فَقِیلَ لَہُ فِی ذَلِکَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ ! اگر کوئی شخص مجھ سے میرا مال چھیننے کی کوشش کرے تو ؟ فرمایا : اسے نہ دے۔ کہا : اگر وہ مجھ سے لڑے ؟ کہا : تو بھی لڑ۔ کہا : اگر وہ مجھے قتل کر دے ؟ فرمایا : تو شہید ہوگا۔ کہا : اگر میں اسے قتل کر دوں ؟ فرمایا : وہ جہنم میں ہے۔ (قصہ کے علاوہ)
(۱۷۶۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَرَأَیْتَ إِنْ جَائَ نِی رَجُلٌ یُرِیدُ أَخْذَ مَالِی؟ قَالَ : فَلاَ تُعْطِہِ مَالَکَ ۔ قَالَ : أَفَرَأَیْتَ إِنْ قَاتَلَنِی؟ قَالَ : فَقَاتِلْہُ ۔ قَالَ : أَرَأَیْتَ إِنْ قَتَلَنِی؟ قَالَ : فَأَنْتَ شَہِیدٌ ۔ قَالَ : أَفَرَأَیْتَ إِنْ قَتَلْتُہُ؟ قَالَ : ہُوَ فِی النَّارِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٨) قابوس بن مخارق اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : یا رسول اللہ ! اگر کوئی میرا مال چھیننا چاہے تو فرمایا : اسے اللہ کی قسم دے۔ کہنے لگا : وہ قسم پر نہ مانے ؟ کہا : مسلمانوں سے مدد طلب کر۔ کہا : یا نبی اللہ اگر کوئی مسلمان بھی مدد کے لیے نہ ہو ؟ فرمایا : سلطان سے مدد طلب کر۔ کہا : اگر سلطان بھی نہ ہو ؟ فرمایا : اس سے لڑ، اگر تو قتل ہوگیا تو شہید ہوگا ورنہ تو اپنے مال کو بچا لے گا۔
(۱۷۶۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْعَلَوِیُّ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّجَّارُ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَسْبَاطٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ قَابُوسَ بْنِ مُخَارِقٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ آتٍ أَتَانِی یُرِیدُ أَنْ یَبُزَّنِی فَمَا أَصْنَعُ بِہِ؟ قَالَ : تُنَاشِدُہُ اللَّہَ ۔قَالَ : أَرَأَیْتَ إِنْ نَاشَدْتُہُ فَأَبَی أَنْ یَنْتَہِیَ؟ قَالَ : تَسْتَعِینُ الْمُسْلِمِینَ ۔ قَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ أَرَأَیْتَ إِنْ لَمْ یَکُنْ أَحَدٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ أَسْتَعِینُہُ عَلَیْہِ؟ قَالَ : اسْتَغِثِ السُّلْطَانَ ۔ قَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ أَرَأَیْتَ إِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدِی سُلْطَانٌ أَسْتَغِیثُہُ عَلَیْہِ؟ قَالَ : فَقَاتِلْہُ فَإِنْ قَتَلَکَ کُنْتَ فِی شُہَدَائِ الآخِرَۃِ وَإِلاَّ مَنَعْتَ مَالَکَ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٣٩) قہید غفاری کہتے ہیں کہ کسی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ یا رسول اللہ ! اگر کوئی زیادتی کرنے والا زیادتی کرے، میرا مال لوٹے تو ؟ فرمایا : تین مرتبہ اسے اللہ کی قسم دے، اللہ یاد دلا۔ اگر وہ انکارکرے تو اس سے لڑ تو مقتول ہوا تو شہید اگر وہ ہوا تو جہنمی ہوگا۔
(۱۷۶۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الصِّبْغِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی عَبْدُالْعَزِیزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ عَنْ أَخِیہِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِیہِ الْمُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ عَنْ قُہَیْدٍ الْغِفَارِیِّ قَالَ: سَأَلَ سَائِلٌ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ عَدَا عَلَیَّ عَادٍ؟ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : ذَکِّرْہُ بِاللَّہِ ۔ وَأَمَرَہُ بِتَذْکِیرِہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ: فَإِنْ أَبَی فَقَاتِلْہُ فَإِنْ قَتَلَکَ فَإِنَّکَ فِی الْجَنَّۃِ وَإِنْ قَتَلْتَہُ فَإِنَّہُ فِی النَّارِ۔ کَذَا قَالَ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت کرنے کا بیان
(١٧٦٤٠) ابوہریرہ سے سابقہ روایت
(۱۷۶۴۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا أَبِی وَشُعَیْبٌ قَالاَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ قُہَیْدِ بْنِ مُطَرِّفٍ الْغِفَارِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً جَائَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ عُدِیَ عَلَی مَالِی؟ قَالَ : فَانْشُدِ اللَّہَ ۔قَالَ : فَإِنْ أَبَوْا؟ قَالَ : فَانْشُدِ اللَّہَ ۔ قَالَ : فَإِنْ أَبَوْا؟ قَالَ : فَانْشُدِ اللَّہَ ۔ قَالَ : فَإِنْ أَبَوْا عَلَیَّ؟ قَالَ : فَقَاتِلْ فَإِنْ قُتِلْتَ فَفِی الْجَنَّۃِ وَإِنْ قُتِلَ فَفِی النَّارِ ۔ کَذَا وَجَدْتُہُ وَالصَّوَابُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی عَمْرٍو عَنْ قُہَیْدٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ قتلِ عمد سیقصاص ساقطساقط ہونے کی صورت کا بیان
(١٧٦٤١) یعلیٰ بن امیہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ تبوک کیا اور یہ میرے اعمال میں سب سے بھاری عمل تھا۔ میرا ایک پڑوسی تھا جو ایک انسان سے لڑ پڑا اور اس کے ہاتھ پر کاٹ لیا۔ اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو اس کے ثنیہ دانت ٹوٹ گئے تو وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قصاص کے لیے آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو کیا وہ تیرے منہ میں اپنا ہاتھ چھوڑ دیتا اور تو اسے سانڈھ کی طرح چباتا۔
(۱۷۶۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّہَ حَدَّثَہُ عَنْ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ قَالَ : غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- غَزْوَۃَ الْعُسْرَۃِ وَکَانَتْ أَوْثَقَ أَعْمَالِی فِی نَفْسِی وَکَانَ لِی أَجِیرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ فَانْتَزَعَ أُصْبَعَہُ فَسَقَطَتْ ثَنِیَّتُہُ فَجَائَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَہْدَرَ ثَنِیَّتَہُ قَالَ عَطَاء ٌ فَحَسِبْتُ أَنَّ صَفْوَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَیَدَعُ یَدَہُ فِی فِیکَ فَتَقْضَمَہَا کَقَضْمِ الْفَحْلِ ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ قتلِ عمد سیقصاص ساقطساقط ہونے کی صورت کا بیان
(١٧٦٤٢) ابو ملیکہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے دوسرے کی انگلی پر کاٹ لیا، اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو اس کا دانت ٹوٹ گیا۔ وہ دونوں ابوبکر (رض) کے پاس آئے تو آپ نے اس کو رائیگاں قرار دیا۔
(۱۷۶۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ وَسَمِعْتُ ابْنَ جُرَیْجٍ یُخْبِرُ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَجُلاً قَاتَلَ آخَرَ فَعَضَّہُ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَہُ وَانْتُزِعَتْ سِنُّہُ فَأَتَیَا أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَہْدَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ قتلِ عمد سیقصاص ساقطساقط ہونے کی صورت کا بیان
(١٧٦٤٣) عمران بن حصین سے ١٧٦٤١ نمبر روایت
(۱۷۶۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ قَالَ سَمِعْتُ زُرَارَۃَ بْنَ أَوْفَی یُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً عَضَّ یَدَ رَجُلٍ فَنَزَعَ الرَّجُلُ یَدَہُ مِنْ فِیہِ فَوَقَعَتْ ثَنِیَّتَاہُ فَاخْتَصَمُوا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَعَضُّ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ کَمَا یَعَضُّ الْفَحْلُ لاَ دِیَۃَ لَکَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
তাহকীক: