আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭১ টি

হাদীস নং: ১৪৬৭৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے فارغ ہونے کے بعد کیا کہے
(١٤٦٧٢) حضرت ابو امامہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے دستر خوان اٹھا لیا جاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا فرماتے : کثرت اور برکت سے بھرپور ساری تعریفیں صرف اللہ کے لیے ہیں جو نہ ختم ہوں اور نہ ان کو چھوڑا جاسکتا ہے اور نہ اس سے بےنیازی دکھائی جاسکتی ہے اے ہمارے پروردگار !

(ب) صحیح بخاری میں ابو عاصم سے روایت ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھانے سے فارغ ہوتے اور دوسری مرتبہ کہتے ہیں کہ جب دستر خوان اٹھایا جاتا تو دعا فرماتے : تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جس نے ہمیں سیر اور سیراب کیا، نہ ختم ہونے والی نعمت اور نہ ہی اس کی بےقدری کی جائے گی اور دوسری مرتبہ فرماتے : اے ہمارے رب ! تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں جو ختم نہ ہوں اور نہ ان کو چھوڑا جاسکتا ہے اور نہ اس سے بےنیازی دکھائی جاسکتی اے ہمارے پروردگار !
(۱۴۶۷۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنِی الْحَسَنُ بْنُ سَہْلٍ الْمُجَوِّزُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَعْدَانَ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا رُفِعَ الْعَشَائُ مِنْ بَیْنَ یَدَیْہِ قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ حَمْدًا کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلاَ مُوَدَّعٍ وَلاَ مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبَّنَا ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِہِ ۔ قَالَ وَقَالَ مَرَّۃً : إِذَا رَفَعَ مَائِدَتَہُ قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَفَانَا وَأَرْوَانَا غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلاَ مَکْفُورٍ ۔ قَالَ وَقَالَ مَرَّۃً : لَکَ الْحَمْدُ رَبَّنَا غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلاَ مُوَدَّعٍ وَلاَ مُسْتَغْنًی َبَّنَا۔ وَفِیہِ أَخْبَارٌ أُخَرُ قَدْ ذَکَرْنَاہَا فِی کِتَابِ الدَّعَوَاتِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے مالک کے لیے دعا کرنے کا بیان

حضرت عبداللہ بن بسر سے روایت ہے کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے والد کے پاس آئے تو انھوں نے کہا : ہمارے لیے دعا کیجیے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! ان کے رزق میں برکت دے اور ان کو معاف کر دے اور ان پر رحم فرما۔
(١٤٦٧٣) حضرت انس (رض) یا کوئی دوسرے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سعد بن عبادہ (رض) کے پاس آنے کی اجازت طلب کی تو فرمایا : السلام علیکم ورحمۃ برکاتہ ! تو سعد نے کہا : وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ لیکن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنایا نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ سلام کہا اور سعد نے تین مرتبہ ہی جواب دیا، لیکن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سنا نہیں۔ نبی واپس چلے گئے تو سعد بھی پیچھے چلے اور کہا : میرے والد آپ پر قربان ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب بھی سلام کیا، میرے ان کانوں نے سنا اور میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جواب بھی دیا۔ لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنوایا نہیں؛ کیونکہ میں پسند کرتا تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سلامتی اور برکت کی دعا کی کثرت چاہتا تھا۔ پھر وہ گھر میں داخل ہوئے اور سعد (رض) نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے منقہ رکھا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کھا کر فارغ ہوئے تو فرمایا : نیک لوگوں نے تمہارا کھانا کھایا اور فرشتوں نے تمہارے لیے دعا کی اور روزے داروں نے تمہارے پاس افطار کیا۔
(۱۴۶۷۳) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَوْ غَیْرِہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَأْذَنَ عَلَی سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللَّہِ ۔

قَالَ سَعْدٌ : وَعَلَیْکَ السَّلاَمُ وَرَحْمَۃُ اللَّہِ وَلَمْ یُسْمِعِ النَّبِیَّ -ﷺ- حَتَّی سَلَّمَ ثَلاَثًا وَرَدَّ عَلَیْہِ سَعْدٌ ثَلاَثًا وَلَمْ یُسْمِعْہُ فَرَجَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَاتَّبَعَہُ سَعْدٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ بِأَبِی أَنْتَ مَا سَلَّمْتَ تَسْلِیمَۃً إِلاَّ وَہِیَ بِأُذُنِی وَلَقَدْ رَدَدْتُ عَلَیْکَ وَلَمْ أُسْمِعْکَ أَحْبَبْتُ أَنْ أَسْتَکْثِرَ مِنْ سَلاَمِکَ وَمِنَ الْبَرَکَۃِ ثُمَّ دَخَلُوا الْبَیْتَ فَقَرَّبَ لَہُ زَبِیبًا فَأَکَلَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ : أَکَلَ طَعَامَکُمُ الأَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلاَئِکَۃُ وَأَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُونَ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے مالک کے لیے دعا کرنے کا بیان

حضرت عبداللہ بن بسر سے روایت ہے کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے والد کے پاس آئے تو انھوں نے کہا : ہمارے لیے دعا کیجیے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! ان کے رزق میں برکت دے اور ان کو معاف کر دے اور ان پر رحم فرما۔
(١٤٦٧٤) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انصاری کی زیارت کو جاتے تھے۔۔۔ اس نے سعد بن عبادہ کے گھر میں داخل ہونے کا قصہ بھی بیان کیا ہے۔
(۱۴۶۷۴) وَرَوَاہُ جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ الضُّبَعِیُّ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَزُورُ الأَنْصَارَ فَذَکَرَ قِصَّۃً فِی دُخُولِہِ عَلَی سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ بِمَعْنَی ہَذَا وَلَمْ یَشُکَّ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٧٥) عبداللہ بن یزید بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بکھیرنے اور مثلہ سے منع کیا۔
(۱۴۶۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَدِیُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ یَزِیدَ الأَنْصَارِیَّ وَہُوَ جَدُّہُ أَبُو أُمِّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ النُّہْبَی وَالْمُثْلَۃِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۴۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٧٦) خالد بن سعد (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک غلام لکھائی کا ماہر تھا تو ابو مسعود (رض) نے حکم دیا کہ وہ اس کے بچوں کے لیے ایک درہم کے اخروٹ خریدے اور بکھیرنے کو مکروہ جانا۔
(۱۴۶۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ حَمَّادٍ أَبُو الْحَارِثِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَیْسِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّ غُلاَمًا مِنَ الْکُتَّابِ حَذِقَ فَأَمَرَ أَبُو مَسْعُودٍ فَاشْتَرَی لِصِبْیَانِہِ بِدِرْہَمٍ جَوْزًا وَکَرِہَ النَّہْبَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٧٧) خالد بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ ابو مسعود (رض) بچوں کے پیسے لوٹنا ناپسند کرتے تھے۔
(۱۴۶۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا السَّاجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَیْسِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّ أَبَا مَسْعُودٍ کَرِہَ نِہَابَ الْغِلْمَانِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٧٨) عبدالصمد اس جیسی حدیث بیان کرتے ہیں کہ شادی کے موقع پر پیسے لوٹنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۱۴۶۷۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْمَیْدَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : کَرِہَ نِہَابَ الْعُرْسِ۔

(ت) وَکَذَلِکَ قَالَہُ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٧٩) جابر عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ چینی بکھیرنے کو ناپسند فرماتے تھے اور عامر کہتے ہیں : کوئی حرج نہیں ہے اور محمد کہتے ہیں کہ میں نے نیک لوگوں کو دیکھا ہے جب وہ شکر لاتے تو رکھ دیتے اور بکھیرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۱۴۶۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : عُمَرُ بْنُ سَعِیدٍ الطَّائِیُّ بِمَنْبِجَ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ رَوَاحَۃَ الطَّائِیُّ الْمَنْبِجِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَطَائٍ : أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُنْثَرَ السُّکَّرُ۔ وَقَالَ عَامِرٌ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔ وَقَالَ مُحَمَّدٌ : أَدْرَکْتُ رِجَالاً صَالِحَیْنَ إِذَا أُتُوا بِالسُّکَّرِ وَضَعُوہُ وَکَرِہُوا أَنْ یُنْثَرَ۔

[ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨٠) حکم کہتے ہیں کہ میں شعبی اور ابراہیم کے درمیان چل رہا تھا تو انھوں نے شادی کے موقع پر پیسے لوٹنے کا تذکرہ کیا۔ تو ابراہیم نے ناپسند کیا جبکہ شعبی نے مکروہ نہیں سمجھا۔
(۱۴۶۸۰) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : کُنْتُ أَمْشِی بَیْنَ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ فَذَکَرُوا نِثَارَ الْعُرْسِ فَکَرِہَ إِبْرَاہِیمُ وَلَمْ یَکْرَہِ الشَّعْبِیُّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨١) حضرت عکرمہ شادی کے موقعہ پر پیسے لوٹنے کو ناپسند کرتے تھے اور رخصت کے بارے میں جتنی احادیث ہیں سب کمزور ہیں۔
(۱۴۶۸۱) قَالَ وَأَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ : أَنَّہُ کَرِہَہُ۔

وَقَدْ رُوِیَ فِی الرُّخْصَۃِ فِیہِ أَحَادِیثُ کُلُّہَا ضَعِیفَۃٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بعض عورتوں سے شادی کی تو کھجوریں بکھیری گئیں۔
(۱۴۶۸۲) فَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ وَرَّاقُ عَبْدَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَعِیدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَطِیَّۃَ عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِیَّۃَ عَنْ أُمِّہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- تَزَوَّجَ بَعْضَ نِسَائِہِ فَنُثِرَ عَلَیْہِ التَّمْرُ۔

الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو ہُوَ ابْنُ سَیْفٍ الْعَبْدِیُّ بَصْرِیٌّ عِنْدَہُ غَرَائِبُ۔ [موضوع]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৮৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨٣) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی عورت سے شادی کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوریں بکھیریں۔
(۱۴۶۸۳) وَمَنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی بْنِ کَعْبٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا زَوَّجَ أَوْ تَزَوَّجَ نَثَرَ تَمْرًا۔

عَاصِمُ بْنُ سُلَیْمَانَ بَصْرِیٌّ رَمَاہُ عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ بِالْکَذِبِ وَنَسَبَہُ إِلَی وَضْعِ الْحَدِیثِ۔ [موضوع]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨٤) حضرت معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی صحابی کی شادی کے موقع پر تشریف لائے تو فرمایا کہ الفت و محبت، نیک شگون اور رزق میں وسعت کو لازم پکڑو۔ اللہ تمہیں برکت دے ۔ اس پر دف بجاؤ۔ راوی کہتے ہیں : دف لایا گیا اور پلیٹوں کے اندر میوہ جات اور شکر لائی گئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوٹ لو تو صحابہ (رض) نے کہا : آپ نے تو لوٹنے سے منع فرمایا ہے ؟ فرمایا : فوجیوں کی لوٹ مار سے منع کیا نہ کہ شادیوں کے موقع پر تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود بھی کھینچ لیا اور صحابہ (رض) نے بھی لوٹ لیا۔
(۱۴۶۸۴) وَمَنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَلِیِّ بْنِ عُرْوَۃَ الْبُنْدَارُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ : صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنِی عِصْمَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا لُمَازَۃُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : شَہِدَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِمْلاَکَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِہِ فَقَالَ : عَلَی الأُلْفَۃِ وَالطَّیْرِ الْمَأْمُونِ وَالسَّعَۃِ فِی الرِّزْقِ بَارَکَ اللَّہُ لَکُمْ دَفِّفُوا عَلَی رَأْسِہِ ۔ قَالَ : فَجِیئَ بِدُفٍّ وَجِیئَ بِأَطْبَاقٍ عَلَیْہَا فَاکِہَۃٌ وَسُکَّرٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : انْتَہِبُوا ۔ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَوَلَمْ تَنْہَنَا عَنِ النُّہْبَۃِ؟ قَالَ : إِنَّمَا نَہَیْتُکُمْ عَنْ نُہْبَۃِ الْعَسَاکِرِ أَمَّا الْعُرُسَاتِ فَلاَ ۔ قَالَ فَجَاذَبَہُمُ النَّبِیُّ -ﷺ- وَجَاذَبُوہُ۔فِی إِسْنَادِہِ مَجَاہِیلُ وَانْقِطَاعٌ۔

وَقَدْ رُوِیَ بِإِسْنَادٍ آخَرَ مَجْہُولٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ۔ وَلاَ یَثْبُتُ فِی ہَذَا الْبَابِ شَیْء ٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوشی میں اشیاء بکھیرنے کا حکم
(١٤٦٨٥) عبداللہ بن قرط فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے ہاں سب سے بڑا دن قربانی کا دن ہے۔ اس کے بعد وہ ایام جو ان سے ملے ہوئے ہیں۔ راوی کہتے ہیں : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے قربانیاں لائی گئیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے قریب ہوئے کہ کسی سے ابتدا کریں جب قربانیاں پہلو کے بل گرپڑیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہلکی سی بات کہی میں اس کو سمجھ نہ سکا، میں نے اپنے پاس والے سے پوچھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا فرمایا ہے ؟ اس نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو چاہے ذبح کرے۔
(۱۴۶۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ لُحَیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُرْطٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ أَعْظَمَ الأَیَّامِ عِنْدَ اللَّہِ یَوْمُ النَّحْرِ ثُمَّ یَوْمُ الْقَرِّ وَہُوَ الَّذِی یَلِیہِ ۔ قَالَ فَقُدِّمْنَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَدَنَاتٌ خَمْسٌ أَوْ سِتٌّ فَطَفِقْنَ یَزْدَلِفْنَ إِلَیْہِ بِأَیَّتِہِنَّ یَبْدَأُ فَلَمَّا وَجَبَتْ جُنُوبُہَا تَکَلَّمَ بِکَلِمَۃٍ خَفِیَّۃٍ لَمْ أَفْہَمْہَا فَقُلْتُ لِلَّذِی یَلِینِی : مَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-؟ قَالَ : مَنْ شَائَ اقْتَطَعَ ۔

إِسْنَادُہُ حَسَنٌ إِلاَّ أَنَّہُ یُفَارِقُ النِّثَارَ فِی الْمَعْنَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٨٦) حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نکاح کے اعلان کیا کرو۔
(۱۴۶۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الأَسْوَدِ الْقُرَشِیُّ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَعْلِنُوا النِّکَاحَ ۔ تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الأَسْوَدِ عَنْ عَامِرٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٨٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہم نے ایک انصاری عورت کو اس کے خاوند کے پاس منتقل کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تمہارے پاس کوئی کھیل ہے؛ کیونکہ انصاری کھیل کو پسند کرتے ہیں۔

(ب) محمد بن سابق بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت کی رخصتی کی گئی۔
(۱۴۶۸۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابَقٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : نَقَلْنَا امْرَأَۃً مِنَ الأَنْصَارِ إِلَی زَوْجِہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہَلْ کَانَ مَعَکُمْ لَہْوٌ فَإِنَّ الأَنْصَارَ یُحِبُّونَ اللَّہْوَ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ یَعْقُوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَابِقٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : زُفَّتِ امْرَأَۃٌ۔

[صحیح۔ بخاری ۵۱۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٨٨) ربیع بنت معوذ بن عفراء کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس آئے، جس صبح میری رخصتی کی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے بستر پر اس طرح بیٹھ گئے جیسے آپ بیٹھے ہیں اور بچیاں دف بچانے لگیں، وہ میرے ابا جو بدر میں مقتول ہوئے تھے ان کا مرثیہ پڑ رہی تھی۔ ان میں سے ایک بچی نے کہا کہ ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کل کی بات جانتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو چھوڑو وہی بات کہو جو پہلے کہہ رہی تھیں۔
(۱۴۶۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنِ الرُّبَیِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَائَ قَالَتْ: جَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَدَخَلَ عَلَیَّ صَبِیحَۃَ بُنِیَ بِی فَجَلَسَ عَلَی فِرَاشِی کَمَجْلِسِکَ مِنِّی فَجَعَلَتْ جُوَیْرِیَاتٌ یَضْرِبْنَ بِدُفٍّ لَہُنَّ وَیَنْدُبْنَ مَنْ قُتِلَ مِنْ آبَائِی یَوْمَ بَدْرٍ إِلَی أَنْ قَالَتْ إِحْدَاہُنَّ : وَفِینَا نَبِیٌّ یَعْلَمُ مَا فِی غَدِ۔ فَقَالَ: دَعِی ہَذَا وَقُولِی الَّذِی کُنْتِ تَقُولِینَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۱۴۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٨٩) عمرہ بنت عبدالرحمن (رض) فرماتی ہیں کہ جب کسی مرد یا عورت کی شادی ہوتی تو انصاری بچیاں گاتیں اور کھیلتیں۔ عمرہ (رض) کہتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اس مجلس سے گزر ہوا تو وہ بچیاں گاتے ہوئے کہہ رہی تھیں :

اس کے خاوند نے تحفہ میں مینڈھے دیے جنہیں باڑے میں ٹھہرایا گیا ہے اور اس کا خاوند لوگوں میں ایسا انسان ہے جو کل کی بات بھی جانتا ہے۔

نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی طرف گئے اور فرمایا : اللہ پاک ہے، اللہ کے علاوہ کل کی بات کوئی نہیں جانتا تم اس طرح کہو۔

ہم تمہارے پاس آئے ہم تمہارے پاس آئے ہمیں خوش آمدید ہو اور تمہیں مبارک ہو۔
(۱۴۶۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ عَمْرَۃَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَتْ : کَانَ النِّسَائُ إِذَا تَزَوَّجَتِ الْمَرْأَۃُ أَوِ الرَّجُلُ خَرَجَ جَوَارٍ مِنْ جَوَارِی الأَنْصَارِ یُغَنِّینَ وَیَلْعَبْنَ قَالَتْ فَمَرُّوا فِی مَجْلِسٍ فِیہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَہُنَّ یُغَنِّینَ وَہُنَّ یَقُلْنَ

أَہْدَی لَہَا زَوْجُہَا أَکْبُشَ تُبَحْبِحْنَ فِی الْمِرْبَدِ

وَزَوْجُہَا فِی النَّادِی یَعْلَمُ مَا فِی غَدِ

وَإِنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَامَ إِلَیْہِنَّ فَقَالَ : سُبْحَانَ اللَّہِ لاَ یَعْلَمُ مَا فِی غَدٍ أَحَدٌ إِلاَّ اللَّہُ لاَ تَقُولُوا ہَکَذَا وَقُولُوا۔ أَتَیْنَاکُمْ أَتَیْنَاکُمْ فَحَیَّانَا وَحَیَّاکُمْ ۔

ہَذَا مُرْسَلٌ جَیِّدٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٩٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شادی کے موقع پر لوگوں کو گاتے ہوئے سنا کہ اس عورت کو خاوند نے مینڈھے تحفہ میں دیے ہیں جنہیں باڑے میں ٹھہرایا گیا ہے اور تیری محبت لوگوں میں سے ایسے انسان کے ساتھ ہے جو کل کی بات کو جانتا ہے۔

یحییٰ کہتے ہیں : تیرا خاوند ایسا انسان ہے جو کل کی بات جانتا ہے۔ حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کل کی بات اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
(۱۴۶۹۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمِ بْنُ أَبِی الْفَضْلِ الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّامِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَبُو أُوَیْسِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- سَمِعَ نَاسًا یُغَنُّونَ فِی عُرْسٍ وَہُمْ یَقُولُونَ

وَأَہْدَی لَہَا أَکْبُشَ تُبَحْبِحْنَ فِی الْمِرْبَدِ

وَحِبُّکِ فِی النَّادِی وَیَعْلَمُ مَا فِی غَدِ

أَوْ قَالَ یَحْیَی : وَزَوْجُکِ فِی النَّادِ وَیَعْلَمُ مَا فِی غَدِ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَعْلَمُ مَا فِی غَدٍ إِلاَّ اللَّہُ سُبْحَانَہُ ۔

وَلَیْسَ فِی حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ : أَوْ قَالَ یَحْیَی وَزَوْجُکِ فِی النَّادِی۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৯৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ دف کے ذریعے نکاح کا اعلان کرنا اور گناہ والی بات نہ کہنا
(١٤٦٩١) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اس نے اپنی قریبی رشتہ دار عورت کا نکاح کروایا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو پوچھا : کیا تم نے بچی کو کچھ تحفہ دیا ہے، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ہاں۔ پوچھا : اس کے ساتھ تم نے کسی گانے والی کو بھیجا ہے۔ فرمایا : نہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انصاری لوگ گانے کو پسند کرتے ہیں۔ اگر تم بھیج دیتے جو یہ کہتا : ہم تمہارے پاس آئے ہمیں بھی خوش آمدید اور تمہیں بھی۔
(۱۴۶۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : عَبْدُ الْقَاہِرِ بْنُ طَاہِرٍ الْفَقِیہُ مِنْ أَصْلِہِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ رَجَائٍ الْبُزَارِیُّ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ : الْفُضَیْلُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الأَجْلَحِ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا أَنْکَحَتْ ذَا قَرَابَۃٍ لَہَا مِنَ الأَنْصَارِ فَجَائَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : أَہْدَیْتُمُ الْفَتَاۃَ؟ ۔ قَالَتْ : نَعَمْ۔ قَالَ : فَأَرْسَلْتُمْ مَنْ یُغَنِّی؟ ۔ قَالَتْ : لاَ۔ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّ الأَنْصَارَ قَوْمٌ فِیہِمْ غَزَلٌ فَلَوْ أَرْسَلْتُمْ مَنْ یَقُولُ

أَتَیْنَاکُمْ أَتَیْنَاکُمْ فَحَیَّانَا وَحَیَّاکُمْ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: