আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭১ টি

হাদীস নং: ১৪৬৫৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ٹیک لگا کر کھانے کا بیان
(١٤٦٥٢) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ کو لہوں پر بیٹھے کھجوریں کھا رہے تھے۔
(۱۴۶۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ وَالْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سُلَیْمٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ: رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- مُقْعِیًا یَأْکُلُ تَمْرًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۴۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৫৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ٹیک لگا کر کھانے کا بیان
(١٤٦٥٣) حضرت عبداللہ بن بسر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک بکری تحفہ میں دی گئی اور اس دن کھانا کم تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے گھر والوں سے کہا : یہ بکری پکا کر روٹیوں کا ثرید بنادو اور ان کے اوپر انڈیل دینا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک پلیٹ جس کو غراء کہا جاتا تھا اس کو چار آدمی اٹھاتے تھے جب چاشت کا وقت ہوتا اور چاشت کی نماز پڑھ لیتے یہ پلیٹ لائی جاتی تو اس کے ارد گرد وہ دائرہ بنا لیتے۔ جب آدمیوں کی تعداد زیادہ ہوجاتی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھٹنوں کے بل بیٹھ جاتے۔ دیہاتی نے کہا : یہ کیسا بیٹھنا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے مجھے معزز بندہ بنایا ہے اور مجھے نہ فرمان و جابر نہیں بنایا۔ تم اس کے اطراف سے کھاؤ اور درمیان کو چھوڑ دو اس میں برکت دی جائے گی۔ پھر فرمایا : پکڑو کھاؤ اللہ کی قسم ! جس کے ہاتھ میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے فارس اور روم فتح کیے جائیں گے، کھانا عام ہوگا لیکن اس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے گا۔
(۱۴۶۵۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِرْقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُسْرٍ قَالَ : أُہْدِیَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَاۃٌ وَالطَّعَامُ یَوْمَئِذٍ قَلِیلٌ فَقَالَ لأَہْلِہِ : أَصْلِحُوا ہَذِہِ الشَّاۃَ وَانْظُرُوا إِلَی ہَذَا الْخُبْزِ فَاثْرُدُوا وَاغْرِفُوا عَلَیْہِ ۔ وَکَانَتْ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- قَصْعَۃٌ یُقَالُ لَہَا الْغَرَّائُ یَحْمِلُہَا أَرْبَعَۃُ رِجَالٍ فَلَمَّا أَضْحَوْا وَسَجَدُوا الضُّحَی أُتِیَ بِتِلْکَ الْقَصْعَۃِ فَالْتَفُّوا عَلَیْہَا فَلَمَّا کَثُرُوا جَثَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ أَعْرَابِیٌّ : مَا ہَذِہِ یَعْنِی الْجِلْسَۃَ؟ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ جَعَلَنِی عَبْدًا کَرِیمًا وَلَمْ یَجْعَلْنِی جَبَّارًا عَصِیًّا کُلُوا مِنْ جَوَانِبِہَا وَدَعُوا ذِرْوَتَہَا یُبَارَکْ فِیہَا ۔ ثُمَّ قَالَ : خُذُوا کُلُوا فَوَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لَیُفْتَحَنَّ عَلَیْکُمْ فَارِسُ وَالرُّومُ حَتَّی یَکْثُرَ الطَّعَامُ فَلاَ یُذْکَرَ عَلَیْہِ اسْمُ اللَّہِ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ برتنوں میں سانس لینے اور پھونکنے کی کراہت کا بیان
(١٤٦٥٤) عبداللہ بن ابی قتادہ انصاری (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، رسول اللہ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو اپنے ذکر کو دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے اور نہ دائیں ہاتھ سے استنجا کرے اور برتنوں میں سانس بھی نہ لے۔
(۱۴۶۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا بَالَ أَحَدُکُمْ فَلاَ یَمَسَّنَّ ذَکَرَہُ بِیَمِینِہِ وَلاَ یَسْتَنْجِی بِیَمِینِہِ وَلاَ یَتَنَفَّسْ فِی الإِنَائِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ یَحْیَی۔

[صحیح۔ مسلم ۲۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ برتنوں میں سانس لینے اور پھونکنے کی کراہت کا بیان
(١٤٦٥٥) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ تم برتنوں میں سانس نہ لو اور نہ ہی ان میں پھونکو۔
(۱۴۶۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدُوَیْہِ بْنِ سَہْلٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَتَنَفَّسْ فِی الإِنَائِ وَلاَ تَنْفُخْ فِیہِ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تین سانسوں میں پینے کا بیان
(١٤٦٥٦) ثمامہ بن عبداللہ بن انس (رض) حضرت انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ برتن میں پیتے وقت دو یا تین مرتبہ سانس لیتے تھے اور ان کا گمان ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برتن سے پیتے ہوئے تین مرتبہ سانس لیتے تھے۔
(۱۴۶۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرٍ الْقَاضِی قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عَزْرَۃُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَتَنَفَّسُ فِی الإِنَائِ مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَتَنَفَّسُ فِی الإِنَائِ ثَلاَثًا۔ وَفِی رِوَایَۃِ الْکُوفِیِّ قَالَ : کَانَ أَنَسٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ وَکِیعٍ عَنْ عَزْرَۃَ بْنِ ثَابِتٍ۔

وَالْمُرَادُ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ الشُّرْبُ بِثَلاَثَۃِ أَنْفَاسٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تین سانسوں میں پینے کا بیان
(١٤٦٥٧) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب پیتے تو تین سانس لیتے۔
(۱۴۶۵۷) فَقَدْ رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَزْرَۃُ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا ثُمَامَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ ثَلاَثًا۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تین سانسوں میں پینے کا بیان
(١٤٦٥٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب پیتے تو تین سانس لیتے اور فرماتے : یہ زیادہ زود ہضم اور صحت کے لیے زیادہ مفید ہے۔
(۱۴۶۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ أَبِی عِصَامٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ ثَلاَثًا وَقَالَ : ہُوَ أَہْنَأُ وَأَمْرَأُ وَأَبْرَأُ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَہِشَامٍ عَنْ أَبِی عِصَامٍ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تین سانسوں میں پینے کا بیان
(١٤٦٥٩) ابن ابی حسین فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی پیے تو آہستہ آہستہ پیے، ایک ہی سانس میں نہ پیے کیونکہ جگر کی بیماری ایک سانس میں پینے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
(۱۴۶۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ أَبِی حُسَیْنٍ أَن النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا شَرِبَ أَحَدُکُمْ فَلْیَمُصَّ مَصًّا وَلاَ یَعُبَّ عَبًّا فَإِنَّ الْکُبَادَ مِنَ الْعَبِّ ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ پانی میں منہ ڈال کر پینا
(١٤٦٦٠) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ساتھیوں سمیت ایک انصاری کے باغ میں داخل ہوئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تیرے پاس اس مشکیزہ میں رات کا پانی پڑا ہوا ہو تو ٹھیک، وگرنہ ہم منہ لگا کر پی لیتے ہیں اور وہ اپنے باغ کو پانی لگا رہا تھا اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا گمان ہے کہ رات کا مشکیزے میں پانی پڑا ہوا ہے، آپ چھپر کی طرف چلے گئے، راوی کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلے تو اس نے پیالے میں پانی ڈالا، پھر بکری کا دودھ دوہا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پیا اور اس نے بھی پیا جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا۔
(۱۴۶۶۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- دَخَلَ عَلَی رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ حَائِطَہُ وَمَعَہُ صَاحِبٌ لَہُ فَقَالَ : إِنْ کَانَ عِنْدَکَ مَاء ٌ بَاتَ ہَذِہِ اللَّیْلَۃَ فِی شَنَّۃٍ وَإِلاَّ کَرَعْنَا ۔ قَالَ وَالرَّجُلُ یُحَوِّلُ الْمَائَ فِی حَائِطِہِ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ عِنْدِی مَاء ٌ بَاتَ أَظُنُّہُ فِی شَنَّۃٍ فَانْطَلِقْ إِلَی الْعَرِیشِ قَالَ فَانْطَلَقَ فَسَکَبَ مَائً فِی قَدَحٍ ثُمَّ حَلَبَ عَلَیْہِ مِنْ دَاجِنٍ لَہُ قَالَ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ شَرِبَ الَّذِی دَخَلَ مَعَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی عَامِرٍ الْعَقَدِیِّ۔[صحیح۔ بخاری۵۶۱۳۔۵۶۲۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦١) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشکیزوں کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا۔

اصمعی کہتے ہیں کہ اختناث مشک کے منہ کو دوہرا کر کے اس سے پیا جائے یا مشک کے منہ کو اوپر کی جانب موڑ کر اس سے پیا جائے۔
(۱۴۶۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِیَۃِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔

قَالَ الأَصْمَعِیُّ : الاِخْتِنَاثُ أَنْ تُثْنَی أَفْوَاہُہَا ثُمَّ یُشْرَبَ مِنْہَا۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦٢) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے مشک کے منہ سے پیا تو چھوٹا سا سانپ اس کے پیٹ میں چلا گیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشکوں کے منہ موڑ کر ان سے پینے سے منع فرما دیا۔
(۱۴۶۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الْمَکِّیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : لَقَدْ شَرِبَ رَجُلٌ مِنْ فَمِ سِقَائٍ فَانْسَابَ فِی بَطْنِہِ جَانٌّ فَنَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِیَۃِ۔

إِسْمَاعِیلُ الْمَکِّیُّ فِیہِ ضَعْفٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৬৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں کچھ اشیاء کی تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خبر دیتا ہوں کہ تم میں سے کوئی مشکیزے کے منہ کو منہ لگا کر پانی نہ پیے۔
(۱۴۶۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ أُخْبِرُکُمْ بِأَشْیَائَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَشْرَبْ أَحَدُکُمْ مِنْ فِی السِّقَائِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۶۲۷۔ ۵۷۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦٤) عکرمہ کہتے ہیں : کیا میں تمہیں چھوٹی چھوٹی چیزوں کی خبر نہ دوں جو میں نے ابوہریرہ (رض) سے سنی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشک کے منہ سے منہ لگا کر پینے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۴۶۶۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ السَّخْتِیَانِیُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ قَالَ : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِأَشْیَائَ قِصَارٍ سَمِعْنَاہَا مِنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُشْرَبَ مِنْ فَمِ السِّقَائِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦٥) ایوب اپنی سند سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آدمی کو مشکیزے کے منہ سے منہ لگا کر پینے سے منع فرمایا۔ ایوب کہتے ہیں : مجھے خبر ملی کہ اس شخص نے مشکیزے کے منہ کو منہ لگا کر پانی پیا تو سانپ نکل آیا۔
(۱۴۶۶۵) وَفِی رِوَایَۃِ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ بِإِسْنَادِہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی أَنْ یَشْرَبَ الرَّجُلُ مِنْ فِی السِّقَائِ ۔ قَالَ أَیُّوبُ : نُبِّئْتُ أَنَّ رَجُلاً شَرِبَ مِنْ فِی السِّقَائِ فَخَرَجَتْ حَیَّۃٌ۔

أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلٌ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ فَذَکَرَہُ۔

وَرَوَاہُ خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مشک کے منہ سے پانی پینے اور اس کی کراہت کا بیان
(١٤٦٦٦) ہشام بن عروہ (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشکیزے کے منہ سے پینے سے منع فرمایا اور فرمایا : وہ خراب ہوجاتا ہے۔ نہی اور رخصت کی دونوں طرح کی احادیث منقول ہیں۔

بعض علماء نے کہا ہے : جب مشکیزہ دیوار سے لٹکا ہوا ہو تو حشرات الارض اس میں داخل نہ ہو سکیں گے۔
(۱۴۶۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یُشْرَبَ مِنْ فِی السِّقَائِ وَقَالَ : إِنَّہُ یُنْتِنُہُ ۔

ہَکَذَا رُوِیَ مُرْسَلاً۔ وَأَمَّا الَّذِی رُوِیَ فِی الرُّخْصَۃِ فِی ذَلِکَ فَأَخْبَارُ النَّہْیِ أَصَحُّ إِسْنَادًا وَقَدْ حَمَلَہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ عَلَی مَا لَوْ کَانَ السِّقَائُ مُعَلَّقًا فَلاَ تَدْخُلُہُ ہَوَامُّ الأَرْضِ وَقَدْ ذَکَرْنَاہُ فِی کِتَابِ الْمَعْرِفَۃِ وَکِتَابِ الْجَامِعِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ پینے میں دائیں جانب کا خیال رکھا جائے
(١٤٦٦٧) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مدینہ آئے تو میری عمر دس سال کی تھی اور جب فوت ہوئے تو میں ٢٠ سال کا تھا اور میری والدہ مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت پر ابھارتی تھی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب ہمارے گھر آتے تو ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے بکری کا دودھ دوہ کر گھر کے کنویں سے پانی ملا دیتے۔ ابوبکر (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بائیں جانب اور ایک دیہاتی دائیں جانب اور حضرت عمر (رض) ایک کونے میں تھے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پیا تو حضرت عمر (رض) نے کہا : ابوبکر کو دے دیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیہاتی کو پکڑا دیا اور فرمایا : پہلے دائیں جانب پھر اس کے ساتھ والا۔
(۱۴۶۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الشَّرْقِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمِ بْنِ حَیَّانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ وَأَنَا ابْنُ عَشْرِ سِنِینَ وَمَاتَ وَأَنَا ابْنُ عِشْرِینَ سَنَۃً وَکُنَّ أُمَّہَاتِی یَحْثُثْنَنِی عَلَی خِدْمَتِہِ فَدَخَلَ عَلَیْنَا النَّبِیُّ -ﷺ- دَارَنَا فَحَلَبْنَا لَہُ مِنْ شَاۃٍ لَنَا دَاجِنٍ نَشِیبَ لَہُ مِنْ بِئْرٍ فِی الدَّارِ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ شِمَالِہِ وَأَعْرَابِیٌّ عَنْ یَمِینِہِ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَاحِیَۃً فَشَرِبَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَعْطِ أَبَا بَکْرٍ۔ فَنَاوَلَ الأَعْرَابِیَّ وَقَالَ : الأَیْمَنَ فَالأَیْمَنَ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ سَعْدَانَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ وَغَیْرِہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۲۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ پینے میں دائیں جانب کا خیال رکھا جائے
(١٤٦٦٨) سہل بن سعد ساعدی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کوئی پینے کی چیز لائی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دائیں جانب بچہ اور بائیں جانب بزرگ تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچے سے کہا : کیا آپ اجازت دیں گے کہ یہ میں ان کو دے دوں تو بچے نے کہا : اللہ کی قسم ! میں اپنے حصے پر کسی کو ترجیح نہ دوں گا۔ راوی کہتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو سونپ دیا۔
(۱۴۶۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ مِنْہُ وَعَنْ یَمِینِہِ غُلاَمٌ وَعَنْ یَسَارِہِ أَشْیَاخٌ فَقَالَ لِلْغُلاَمِ : أَتَأْذَنُ لِی أَنْ أُعْطِیَ ہَؤُلاَئِ ۔ فَقَالَ الْغُلاَمُ : لاَ وَاللَّہِ لاَ أُوثِرُ بِنَصِیبِی مِنْکَ أَحَدًا۔ قَالَ : فَتَلَّہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی یَدِہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ وَقُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔

[صحیح۔ مسلم ۲۰۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کو پلانے والا سب سے آخر میں پیے گا
(١٤٦٦٩) عبداللہ بن ابی اوفی فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر میں تھے، لوگوں کو پیاس لگی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک جگہ پڑاؤ کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ (رض) کہہ رہے تھے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! پییں آپ نے فرمایا : قوم کو پلانے والا سب سے آخر میں پیتا ہے۔
(۱۴۶۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی الْمُخْتَارِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی أَوْفَی قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی سَفَرٍ فَأَصَابَ النَّاسَ عَطَشٌ فَنَزَلَ مَنْزِلاً فَجَعَلَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ -ﷺ- یَقُولُونَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اشْرَبْ یَا رَسُولَ اللَّہِ اشْرَبْ فَقَالَ : سَاقِی الْقَوْمِ آخِرُہُمْ سَاقِی الْقَوْمِ آخِرُہُمْ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لوگوں کو پلانے والا سب سے آخر میں پیے گا
(١٤٦٧٠) عبداللہ بن ابی اوفی فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے کہ صحابہ (رض) کو پیاس لگ گئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو پلا رہے تھے تو کہا گیا : کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہیں پئیں گے ؟ آپ نے فرمایا : قوم کو پلانے والا سب سے آخر میں پیتا ہے۔
(۱۴۶۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ الطُّوسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی الْمُخْتَارِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصَابَہُمْ عَطَشٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْقِیہِمْ فَقِیلَ : أَلاَ تَشْرَبُ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : سَاقِی الْقَوْمِ آخِرُہُمْ ۔

وَقَدْ رُوِّینَا ہَذَا فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ۔[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬৭৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے فارغ ہونے کے بعد کیا کہے
(١٤٦٧١) ابو امامہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سے دستر خوان اٹھا لیا جاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعا فرماتے : کثرت اور برکت سے بھر پور ساری تعریفیں صرف اللہ کے لیے ہیں جو نہ ختم ہوں اور نہ ان کو چھوڑا جاسکتا ہے اور نہ اس سے بےنیازی دکھائی جاسکتی ہے اے ہمارے پروردگار !

(ب) ابو نعیم سے صحیح بخاری میں حمدا کثیرا روایت ہے۔
(۱۴۶۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ الْمُلاَئِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا رَفَعَ مَائِدَتَہُ قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلاَ مُوَدَّعٍ وَلاَ مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبَّنَا ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ زَادَ غَیْرُہُ فِیہِ حَمْدًا کَثِیرًا۔ [صحیح۔ بخاری ۵۴۵۸۔ ۵۴۵۹]
tahqiq

তাহকীক: