আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৫৫ টি

হাদীস নং: ২১১৪৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اشعار جو انسان کو اللہ کے ذکر، علم اور قرآن سے روکیں وہ مکروہ ہیں
(٢١١٤٣) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کسی ایک کا پیٹ پیپ سے بھر جائے یہ بہتر ہے کہ اشعار سے بھرا جائے۔
(۲۱۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ الطُّوسِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا حَنْظَلَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ الْجُمَحِیُّ الْمَکِّیُّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَال رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لأَنْ یَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِکُمْ قَیْحًا خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَمْتَلِئَ شِعْرًا ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی۔ [صحیح۔ بخاری ۶۱۵۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اشعار جو انسان کو اللہ کے ذکر، علم اور قرآن سے روکیں وہ مکروہ ہیں
(٢١١٤٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آدمی کا پیٹ پیپ سے بھرا ہو یہ اس سیبہتر ہے کہ اس میں اشعار ہوں۔
(۲۱۱۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لأَنْ یَمْتَلِئَ جَوْفُ الرَّجُلِ قَیْحًا یَرِیَہُ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَمْتَلِئَ شِعْرًا ۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ من وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الأَشَجِّ عَنْ وَکِیعٍ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اشعار جو انسان کو اللہ کے ذکر، علم اور قرآن سے روکیں وہ مکروہ ہیں
(٢١١٤٥) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عرج مقام پر چل رہے تھے، اچانک ایک شاعر سامنے آگیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شیطان کو پکڑو کیونکہ آدمی کے پیٹ کا پیپ سے بھرا ہونا بہتر ہے کہ وہ اشعار سے بھرا ہوا ہو۔
(۲۱۱۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ یُحَنَّسَ مَوْلَی مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : بَیْنَمَا نَحْنُ نَسِیرُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِاْلعَرْجِ إِذْ عَرَضَ شََاعِرٌ یُنْشِدُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: خُذُوا الشَّیْطَانَ أَوْ أَمْسِکُوا الشَّیْطَانَ لأَنْ یَمْتَلِئَ جَوْفُ رَجُلٍ قَیْحًا خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَمْتَلِئَ شِعْرًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اشعار جو انسان کو اللہ کے ذکر، علم اور قرآن سے روکیں وہ مکروہ ہیں
(٢١١٤٦) شعبی سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے ایک کا پیٹ پیپ سے بھرا ہوا ہو، وہ اس کو اپنے لیے بہتر خیال کرے اس کہ وہ اشعار سے بھرا ہوا ہو۔ یعنی ایسے اشعار جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مذمت بیان کی گئی ہو۔

ابوعبید فرماتے ہیں : اگر نصف شعر بھی ہو جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مذمت بیان کی گئی ہو تو وہ کفر ہے، لیکن میرے نزدیک یہ ہے کہ انسان کا دل اس کے اوپر اشعار غالب آجائیں جس کی بنا پر وہ اللہ کے ذکر اور قرآن کی تلاوت سے دور رہے۔
(۲۱۱۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ قَالَ قَالَ الأَصْمَعِیُّ قَوْلُہُ : حَتَّی یَرِیَہُ ۔ ہُوَ مِنَ الْوَرْیِ وَہُوَ أَنْ یَدْوَی جَوْفُہُ۔قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَسَمِعْتُ یَزِیدَ بْنَ ہَارُونَ یُحَدِّثُ عَنِ الشَّرْقِیِّ بْنِ الْقُطَامِیِّ عَنْ مُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لأَنْ یَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِکُمْ قَیْحًا حَتَّی یَرِیَہُ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَمْتَلِئَ شِعْرًا ۔ یَعْنِی مِنَ الشِّعْرِ الَّذِی ہُجِیَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ-۔

قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَالَّذِی عِنْدِی فِی ہَذَا الْحَدِیثِ غَیْرُ ہَذَا الْقَوْلِ لأَنَّ الَّذِی ہُجِیَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- لَوْ کَانَ شَطْرَ بَیْتٍ لَکَانَ کُفْرًا وَلَکِنْ وَجْہُہُ عِنْدِی أَنْ یَمْتَلِئَ قَلْبُہُ حَتَّی یَغْلِبَ عَلَیْہِ فَیَشْغَلَہُ عَنِ الْقُرْآنِ وَعَنْ ذِکْرِ اللَّہِ فَیَکُونُ الْغَالِبُ عَلَیْہِ مِنْ أَیِّ الشِّعْرِ کَانَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اشعار جو انسان کو اللہ کے ذکر، علم اور قرآن سے روکیں وہ مکروہ ہیں
(٢١١٤٧) ابو نوفل بن ابی عقرب فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) سے کہا گیا : کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اشعار پڑھے جاتے تھے ؟ فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات بہت زیادہ ناپسند تھی۔
(۲۱۱۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نَوْفَلِ بْنُ أَبِی عَقْرَبٍ قَالَ قِیلَ لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَکَانَ یُنْشَدُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الشِّعْرُ فَقَالَتْ کَانَ أَبْغَضَ الْحَدِیثِ إِلَیْہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ شخص جو مال نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں کی عزتوں کو پامال کرتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ” اس جیسے شاعر کی گواہی کو رد کیا جائے گا۔
(٢١١٤٨) سیدنا ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : درہم و دینار اور چادر کا بندہ ہلاک ہو۔ اگر دیا جائے تو راضی رہتا ہے اگر نہ ملے تو ناراض ہوجاتا ہے۔
(۲۱۱۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یُوسُفَ الزَّمِّیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ سَلاَّمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : تَعِسَ عَبْدُ الدِّینَارِ وَالدِّرْہَمِ وَالْقَطِیفَۃِ وَالْخَمِیصَۃِ إِنْ أُعْطِیَ رَضِیَ وَإِنْ لَمْ یُعْطَ لَمْ یَفِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یُوسُفَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ سَلاَّمٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ شخص جو مال نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں کی عزتوں کو پامال کرتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ” اس جیسے شاعر کی گواہی کو رد کیا جائے گا۔
(٢١١٤٩) سیدنا ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : درہم و دینار اور چادر کا بندہ ہلاک ہوگیا، اگر دیا جائے تو راضی رہتا ہے۔ اگر نہ دیا جائے تو ناراض ہوجاتا ہے۔ ایسا بندہ ہلاک ہوا اور جب اس کو کانٹا لگے تو نہ نکال سکے۔
(۲۱۱۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ بْنُ أَبِی عَلِیٍّ السَّقَّائُ وَأَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ أَنْبَأَنْا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْن دِینَارٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: تَعِسَ عَبْدُالدِّینَارِ وَعَبْدُالدِّرْہَمِ وَعَبْدُ الْخَمِیصَۃِ إِنْ أُعْطِیَ رَضِیَ وَإِنْ مُنِعَ سَخِطَ تَعِسَ وَانْتَکَسَ وَإِذَا شِیکَ فَلاَ انْتَقَشَ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ عَمْرٌو فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ شخص جو مال نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں کی عزتوں کو پامال کرتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ” اس جیسے شاعر کی گواہی کو رد کیا جائے گا۔
(٢١١٥٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ایک آدمی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت طلب کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اجازت دے دو لیکن یہ قبیلہ کا بدترین آدمی ہے۔ جب وہ آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نرم کلام کی۔ حضرت عائشہ (رض) فرمانے لگیں : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ نے اس کے بارے میں یوں کلام کی اور پھر اس سے نرم کلام کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ (رض) ! قیامت کے دن لوگوں میں سے برے مرتبہ والا وہ شخص ہوگا جس کو اس کی فحش گوئی کی وجہ سے چھوڑ دیا جائے گا۔
(۲۱۱۵۰)أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ أَنَّہُ سَمِعَ عُرْوَۃَ بْنَ الزُّبَیْرِ یَقُولُ حَدَّثَتْنَا عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَجُلاً اسْتَأْذَنَ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ائْذَنُوا لَہُ فَبِئْسَ رَجُلُ الْعَشِیرَۃِ أَوْ بِئْسَ رَجُلاً الْعَشِیرَۃِ ۔ فَلَمَّا دَخَلَ أَلاَنَ لَہُ الْقَوْلَ قَالَتْ عَائِشَۃُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ قُلْتَ لَہُ الَّذِی قُلْتَ فَلَمَّا دَخَلَ البَیْتَ أَلَنْتَ لَہُ الْقَوْلَ۔ قَالَ : یَا عَائِشَۃُ إِنَّ شَرَّ النَّاسِ مَنْزِلَۃً یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَنْ وَدَعَہُ أَوْ تَرَکَہُ النَّاسُ اتِّقَائَ فُحْشِہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥١) حضرت عبادہ بن صامت (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے ویسے ہی بیعت لی جیسے عورتوں سے لیتے تھے کہ ہم اللہ کے ساتھ شرک، چوری، زنا، اپنی اولادوں کا قتل اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کریں۔ جس نے اس بیعت کو پورا کیا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے اور جس نے جرم کیا اور جرم کی سزا مل گئی تو یہ اس کا کفارہ ہے اور جس مسلمان کے گناہ پر اللہ نے پردہ ڈالا۔ اب اللہ چاہے تو سزا دے یا معاف کر دے۔
(۲۱۱۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ سَالِمٍ أَنْبَأَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِیِّ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَخَذَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَمَا أَخَذَ عَلَی النِّسَائِ أَنْ لاَ نُشْرِکَ بِاللَّہِ شَیْئًا وَلاَ نَسْرِقَ وَلاَ نَزْنِیَ وَلاَ نَقْتُلَ أَوْلاَدَنَا وَلاَ یَعْضَہَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ فَمَنْ وَفَّی مِنْکُمْ فَأَجْرُہُ عَلَی اللَّہِ وَمَنْ أَتَی مِنْکُمْ حَدًّا فَأُقِیمَ عَلَیْہِ فَہُوَ کَفَّارَتُہُ وَمَنْ سَتَرَہُ اللَّہُ عَلَیْہِ فَأَمْرُہُ إِلَی اللَّہِ إِنْ شَائَ عَذَّبَہُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” لوگوں میں دو عادات کفریہ ہیں : 1 میت پر نوحہ کرنا۔ 2 نسب میں طعن کرنا۔
(۲۱۱۵۲)أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ثِنْتَانِ ہِیَ فِی النَّاسِ کُفْرٌ نِیَاحَۃٌ عَلَی الْمَیِّتِ وَطَعْنٌ فِی النَّسَبِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ وَمُحَّمَدِ بْنِ عُبَیْدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٣) زیاد بن علاقہ نے اسامہ بن شریک سے سنا، وہ کہہ رہے تھے : میں دیہاتیوں کے پاس آیا، وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کر رہے تھے کہ کیا اس طرح ہمارے اوپر گناہ ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے اپنے بندوں سے حرج کو اٹھا دیا ہے لیکن جس نے اپنے مسلمان بھائی کی عزت کو پامال کیا یہ گناہ باقی ہے۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! سب سے بہتر چیز کیا ہے، جو بندہ کو دی جاتی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اچھا اخلاق۔
(۲۱۱۵۳)أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زِیَادِ بْنِ عِلاَقَۃَ سَمِع أُسَامَۃَ بْنَ شَرِیکٍ یَقُولُ : شَہِدْتُ الأَعْرَابَ یَسْأَلُونَ النَّبِیَّ -ﷺ- ہَلْ عَلَیْنَا حَرَجٌ فِی کَذَا فَقَالَ: عِبَادَ اللَّہِ وَضَعَ اللَّہُ الْحَرَجَ إِلاَّ مَنِ اقْتَرَضَ مِنْ عِرْضِ أَخِیہِ شَیْئًا فَذَلِکَ الَّذِی حَرِجَ ۔ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا خَیْرُ مَا أُعْطِیَ الْعَبْدُ؟ قَالَ : خُلُقٌ حَسَنٌ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٤) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ قیامت والے دن بدترین لوگوں میں سے ان کو پائیں گے جو دو رخ والے ہوتے ہیں۔

(ب) طنافسی کی روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں میں سے بدترین لوگ دو رخ والے ہوتے ہیں کہ ان کے پاس ایک چہرے سے آتے ہیں اور دوسروں کے پاس دوسرے چہرے سے آتے ہیں۔
(۲۱۱۵۴)أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ الطَّنَافِسِیُّ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنْا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَال رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: تَجِدُ شَرَّ النَّاسِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ذَا الْوَجْہَیْنِ الَّذِی یَأْتِی ہَؤُلاَئِ بِحَدِیثِ ہَؤُلاَئِ وَہَؤُلاَئِ بِحَدِیثِ ہَؤُلاَئِ۔

وَفِی رِوَایَۃِ الطَّنَافِسِیِّ: تَجِدُ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ ذَا الْوَجْہَیْنِ۔ قَالَ الأَعْمَشُ: الَّذِی یَأْتِی ہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ وَہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٥) حضرت ابو معاویہ اعمش سے اپنی سند سے اسی کی مثل نقل فرماتے ہیں اور اس سے پہلے ہے کہ اللہ کی مخلوق میں سے بدترین لوگ دو رخ والے ہیں کہ وہ کبھی اس چہرے کے ساتھ آتے ہیں تو کبھی دوسرے چہرے کے ساتھ۔
(۲۱۱۵۵)أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ وَقَبْلَہُ : مِنْ شِرَارِ خَلْقِ اللَّہِ ذُو الْوَجْہَیْنِ یَأْتِی ہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ وَہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الأَعْمَشِ بَاللَّفْظِ الأَوَّلِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی دو رخ والے آدمی کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ امین ہو۔
(۲۱۱۵۶)أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ الطَّرْسُوسِیُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَنْبَغِی لِذِی الْوَجْہَیْنِ أَنْ یَکُونَ أَمِینًا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٧) حضرت عمار بن یاسر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو انسان دنیا میں دو رخا ہوا قیامت کے دن اس کی دو زبانیں آگ کی ہوں گی۔
(۲۱۱۵۷)أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الرُّکَیْنِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ نُعَیْمِ بْنِ حَنْظَلَۃَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ کَانَ ذَا وَجْہَیْنِ فِی الدُّنْیَا کَانَ لَہُ لِسَانَانِ مِنْ نَارٍ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٨) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا میں تمہیں خبر نہ دوں کہ غصہ کیا ہوتا ہے، فرمایا : یہ چغلی ہے جو لوگوں کے درمیان کی جاتی ہے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ آدمی ہمیشہ سچ بولنے کی وجہ سے اللہ کے ہاں سچوں میں شمار کیا جاتا ہے اور انسان جھوٹ بولنے کی وجہ سے اللہ کے نزدیک جھوٹوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔
(۲۱۱۵۸)أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ یُحَدِّثُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الأَحْوَصِ یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ إِنَّ مُحَمَّدًا -ﷺ- قَالَ : أَلاَ أُنَبِّئُکُمْ مَا الْعَضْہُ؟ ہِیَ النَّمِیمَۃُ الْقَالَۃُ بَیْنَ النَّاسِ ۔ وَإِنَّ مُحَمَّدًا -ﷺ- قَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ لَیَصْدُقُ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ صِدِّیقًا وَإِنَّ الرَّجُلَ لَیَکْذِبُ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ کَذَّابًا ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی وَمُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٥٩) حضرت انس بن مالک (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم (عضہ) کو جانتے ہو ؟ وہ کہنے لگے : اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بعض لوگوں کی بات کو بعض لوگوں تک اس انداز سے پہنچایا جائے کہ دونوں کے درمیان لڑائی برپا ہوجائے۔ [ضعیف ]
مسنگ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٦٠) حضرت ہمام بن حارث (رض) فرماتے ہیں کہ ہم حضرت حذیفہ (رض) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، ایک مرفوع حدیث بیان کرتے ہیں، حذیفہ کہنے لگے کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چغل خور جنت میں داخل نہ ہوگا۔ [صحیح ]
مسنگ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٦١) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب آدمی بات کرتے ہوئے ادھر ادھر دیکھے تو یہ بات امانت ہوتی ہے۔ [حسن ]
مسنگ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دوسرے کی غیبت کرے یا اپنی نسب کی نفی کرے تو اس کی گواہی کو رد کیا جائے گا
(٢١١٦٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجلسیں امانت ہوتی ہیں، لیکن تین قسم کی مجلسیں امانت نہیں ہوتیں :1 حرام خون بہانے کے متعلق۔ 2 زنا کے بارے میں۔ 3 ناجائز طریقے سے کسی کا مال ہڑپ کرنے کے بارے میں۔
(۲۱۱۶۲)أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نَافِعٍ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ أَخِی جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمَجَالِسُ بِالأَمَانَۃِ إِلاَّ ثَلاَثَۃَ مَجَالِسَ سَفْکُ دَمٍ حَرَامٍ أَوْ فَرْجٌ حَرَامٌ أَوِ اقْتِطَاعُ مَالٍ بِغَیْرِ حَقٍّ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: