আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

غلام آزاد کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২৪ টি

হাদীস নং: ২১৪৩২
غلام آزاد کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی اپنے غلام سے کہے : تو آزاد ہے لیکن سو دینار یا ایک سال خدمت کرنا یا فلاں کام کرنا، اگر غلام قبول کرلے تو کیا وہ آزاد ہوجائے گا

قال الشافعی : فرماتے ہیں اس پر لازم ہے اور یہ اس پر قرض ہوگا۔
(٢١٤٢٦) سفینہ فرماتے ہیں کہ ام سلمہ (رض) نے کہا : میں تجھے آزاد کرتی ہوں لیکن میری ایک شرط ہے کہ تو زندگی بھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کرے گا۔ میں نے کہا : اگر آپ شرط نہ بھی لگائیں، تب بھی میں اپنی زندگی میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جدا نہ ہوتا، لیکن انھوں نے شرط لگا دی کہ میں اپنی موت تک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کروں۔
(۲۱۴۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ جُمْہَانَ حَدَّثَنِی سَفِینَۃُ قَالَ قَالَتْ لِی أُمُّ سَلَمَۃَ : أُعْتِقُکَ وَأَشْتَرِطُ عَلَیْکَ أَنْ تَخْدُمَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتَ۔ قَالَ قُلْتُ : لَوْ أَنَّکِ لَمْ تَشْتَرِطِی عَلَیَّ مَا فَارَقْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتُ۔ قَالَ فَأَعْتَقَتْنِی وَاشْتَرَطَتْ عَلَیَّ أَنْ أَخْدُمَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتُ۔

رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৩৩
غلام آزاد کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی اپنے غلام سے کہے : تو آزاد ہے لیکن سو دینار یا ایک سال خدمت کرنا یا فلاں کام کرنا، اگر غلام قبول کرلے تو کیا وہ آزاد ہوجائے گا

قال الشافعی : فرماتے ہیں اس پر لازم ہے اور یہ اس پر قرض ہوگا۔
(٢١٤٢٧) ام سلمہ کے غلام سفینہ فرماتے ہیں کہ ام سلمہ نے مجھے آزاد کردیا اور شرط رکھی کہ میں اپنی زندگی ساری نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خدمت کروں۔
(۲۱۴۲۷) وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ سَعِیدٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الظَفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُمْہَانَ أَخْبَرَنِی سَفِینَۃُ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَ : أَعْتَقَتْنِی أُمُّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَاشْتَرَطَتْ عَلَیَّ أَنْ أَخْدُمَ النَّبِیَّ -ﷺ- مَا عَاشَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৩৪
غلام آزاد کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی اپنے غلام سے کہے : تو آزاد ہے لیکن سو دینار یا ایک سال خدمت کرنا یا فلاں کام کرنا، اگر غلام قبول کرلے تو کیا وہ آزاد ہوجائے گا

قال الشافعی : فرماتے ہیں اس پر لازم ہے اور یہ اس پر قرض ہوگا۔
(٢١٤٢٨) عقبہ نافع سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے ایک غلام آزاد کیا، پھر اس پر شرط لگائی کہ وہ ایک سال تک ان کا کام کرے گا۔

قاضی (رح) فرماتے ہیں : کچھ سال گزارتوعبداللہ حج یا عمرہ کیعزض سے تشریف لائے تو فرمایا : میں نے اپنی شرط چھوڑ دی، آپ آزاد ہیں، آپ کے ذمہ کام نہیں ہے۔ [صحیح ]
(۲۱۴۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَحَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَعْتَقَ غُلاَمًا لَہُ ثُمَّ اشْتَرَطَ عَلَیْہِ أَنَّ لَہُ عَمَلَہُ سِنِینَ فَرَعَی لَہُ بَعْضَ سِنِیہِ۔

وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی بَعْضَ سَنَۃٍ ثُمَّ قَدِمَ عَلَیْہِ إِمَّا فِی حَجٍّ وَإِمَّا فِی عَمْرَۃٍ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ : قَدْ تَرَکْتُ الَّذِی اشْتَرَطَّتُ عَلَیْکَ وَأَنْتَ حُرٌّ وَلَیْسَ عَلَیْکَ عَمَلٌ

کَذَا وَجَدْتُہُ ثُمَّ اشْتَرَطَ عَلَیْہِ وَإِنَّمَا ہُوَ وَاشْتَرَطَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৪৩৫
غلام آزاد کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی اپنے غلام سے کہے : تو آزاد ہے لیکن سو دینار یا ایک سال خدمت کرنا یا فلاں کام کرنا، اگر غلام قبول کرلے تو کیا وہ آزاد ہوجائے گا

قال الشافعی : فرماتے ہیں اس پر لازم ہے اور یہ اس پر قرض ہوگا۔
(٢١٤٢٩) نافع فرماتی ہیں کہ ابن عمر نے مجھے کسی کام کے لیے بھیجا ۔ میں کام سے فارغ ہو کر آیا تو مجھے کہنے لگے : آپ آزاد ہیں، لیکن تو ہمارے پاس ہی رہے گا، اور ہم تیرے پاس۔ میں نے کہا : میں کہا جاؤں اور کس کیپ اس جاؤں ۔
(۲۱۴۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ قَالَ نَافِعٌ : بَعَثَنِی ابْنُ عُمَرَ فِی حَاجَۃٍ قَالَ فَجِئْتُ مِنْہَا قَالَ فَقَالَ لِی : أَنْتَ حُرٌّ أَنْ تُقِیمَ عِنْدَنَا وَنَحْنُ مَنْ تَعْرِفُ۔ قَالَ قُلْتُ : أَیْنَ أَذْہَبُ أَوْ إِلَی مَنْ أَذْہَبُ؟ [حسن]
tahqiq

তাহকীক: