আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

صدقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫০ টি

হাদীস নং: ৭৭৮৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے ہوئے کو روکنے کی کراہت کا بیان جب کہ دوسرا حاجت مند ہو
(٧٧٨١) شداد بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے ابو امامہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن آدم ! اگر تو اپنا بچاہوا خرچ کردے تو تیرے لیے بہتر ہے۔ اگر تو اسے روک رکھے تو تیرے لیے برا ہے اور کفایت کرنے والوں کو ملامت نہ کر اور اپنے اہل سے آغاز کرو اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔
(۷۷۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ قَالاَ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ الْجَہْضَمِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ یُونُسَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ یُونُسَ الْحَنَفِیُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَا ابْنَ آدَمَ إِنَّکَ أَنْ تَبْذُلَ الْفَضْلَ خَیْرٌ لَکَ، وَأَنْ تُمْسِکَہُ شَرٌّ لَکَ، وَلاَ تُلاَمُ عَلَی کَفَافٍ، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَالْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی))۔

لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ ، وَفِی رِوَایَۃِ الْجَہْضَمِیِّ شَدَّادٌ أَبُو عَمَّارٍ وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَلِیٍّ الْجَہْضَمِیِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৮৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے ہوئے کو روکنے کی کراہت کا بیان جب کہ دوسرا حاجت مند ہو
(٧٧٨٢) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم پیارے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر میں تھے ۔ اچانک ایک آدمی اپنی سواری پر آیا اور دائیں بائیں مارنا شروع کردیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس اضافی سواری ہو ، اس کے لیے تیار کردے ۔ جس کے پاس سواری نہیں اور جس کے پاس اضافی زاد راہ ہو وہ اسے دے ، جس کے پاس زادراہ نہیں ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مال کی کچھ اقسام بیان کیں ، یہاں تک کہ ہم نے سمجھا کہ بچے ہوئے پر ہمارا کوئی حق نہیں۔
(۷۷۸۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ وَأَحْمَدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَبُو الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : بَیْنَمَا نَحْنُ فِی سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذْ جَائَ رَجُلٌ عَلَی رَاحِلَۃٍ لَہُ قَالَ فَجَعَلَ یَضْرِبُ یَمِینًا وَشِمَالاً فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ کَانَ مَعَہُ فَضْلٌ مِنْ ظَہْرٍ فَلْیَعُدْ بِہِ عَلَی مَنْ لاَ ظَہْرَ لَہُ ، وَمَنْ کَانَ عِنْدَہُ فَضْلٌ مَنْ زَادٍ فَلْیَعُدْ بِہِ عَلَی مِنْ لاَ زَادَ لَہُ))۔ قَالَ فَذَکَرَ مِنْ أَصْنَافِ الْمَالِ مَا ذَکَرَ حَتَّی ظَنَّنَا أَنَّہُ لاَ حَقَّ لأَحَدٍ مِنَّا فِی فَضْلٍ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৮৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے ہوئے کو روکنے کی کراہت کا بیان جب کہ دوسرا حاجت مند ہو
(٧٧٨٣) رکب مصری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے خوشخبری ہو جس نے تواضع کی بغیر کسی کی کمی کرنے کے اور جس نے اپنے آپ کو کم تر جانا ان سے جو مسکین ہیں اور جس نے مال خرچ کیا جو بغیر نافرمانی کے جمع کیا تھا اور جس نے مسکینوں اور محتاجوں پر رحم کیا اور جو کوئی سمجھدار اور دانا لوگوں سے مل گیا۔ خوشخبری ہو اسے جس نے اپنے کو کم تر حقیر جانا اور پاکیزہ کمایا اور اپنے باطن کو درست کیا اور اپنے ظاہرکو اچھا کیا اور لوگوں کے شر سے دور رہا۔ خوش خبری ہو اسے جس نے اپنے علم پر عمل کیا اور پنے بچے ہوئے مال کو خرچ کیا اور اپنی کہی ہوئی بات کو محفوظ رکھا۔
(۷۷۸۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ خَارِجَۃَ وَمَہْدِیُّ بْنُ حَفْصٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُطْعِمِ بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ نَصِیحٍ الْعَنْسِیِّ عَنْ رَکْبٍ الْمِصْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((طُوبَی لِمَنْ تَوَاضَعَ مِنْ غَیْرِ مَنْقَصَۃٍ ، وَذَلَّ فِی نَفْسِہِ مِنْ غَیْرِ مَسْکَنَۃٍ ، وَأَنْفَقَ مَالاً جَمَعَہُ فِی غَیْرِ مَعْصِیَۃٍ ، وَرَحِمَ أَہْلَ الذُّلِّ وْالْمَسْکَنَۃِ ، وَخَالَطَ أَہْلَ الْفِقْہِ وَالْحِکْمَۃِ ، طُوبَی لِمَنْ ذَلَّ فِی نَفْسِہِ وَطَابَ کَسْبُہُ وَصَلَحَتْ سَرِیرَتُہُ ، وَحَسُنَتْ عَلاَنِیُتُہُ ، وَعَزَلَ عَنِ النَّاسِ شَرَّہُ ، طُوبَی لِمَنْ عَمِلَ بِعِلْمِہِ ، وَأَنْفَقَ الْفَضْلَ مِنْ مَالِہِ ، وَأَمْسَکَ الْفَضْلَ مِنْ قَوْلِہِ))۔

[ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৮৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے ہوئے کو روکنے کی کراہت کا بیان جب کہ دوسرا حاجت مند ہو
(٧٧٨٤) رکب مصری (رض) وہی حدیث بیان کرتے ہیں، مگر انھوں نے اس قول کا تذکرہ نہیں کیا کہ بشارت ہو اس کو جس نے اپنے آپ خود کو حقیر جانا اور عمدہ کمایا اور فرمایا کہ خوشخبری ہو اسے جس نے اپنے باطن کو صاف کیا اور اپنے ظاہر کو عمدہ بنایا۔
(۷۷۸۴) وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا ابْنُ عَیَّاشٍ عَنِ الْمُطْعِمِ بْنِ مِقْدَامٍ وَعَنْبَسَۃَ بْنِ سَعِیدٍ الْکَلاَعِیِّ عَنْ نَصِیحٍ عَنْ رَکْبٍ الْمِصْرِیِّ فَذَکَرَہُ بِنَحْوٍ مِنْ مَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ قَوْلَہُ : ((طُوبَی لِمَنْ ذَلَّ فِی نَفْسِہِ ، وَطَابَ کَسْبُہُ ۔ وَقَالَ : طُوبَی لِمَنْ حَسُنَتْ سَرِیرَتُہُ وَکَرُمَتْ عَلاَنِیُتُہُ))۔

[ضعیف۔ اخرجہ الطبرانی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৮৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے حقوق کا بیان
٧٧٨٥۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ہے کوئی اونٹوں والا اور نہ بکریوں والا اور نہ گائے والا جو ان کا حق ادا نہیں کرتا مگر اسے قیامت کے دن ایک میدان میں بٹھایا جائے گا۔ پھر اسے کھروں والے اپنے کھروں سے روندیں گے اور سینگوں والے اپنے سینگوں سے ماریں گے ۔ اس دن کوئی جانور گنجا نہیں ہوگا اور نہ ہی ٹوٹے سینگوں والا ۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کان کا کیا حق ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے سانڈ کو اس پر چھوڑنا ، اس کا دود ھ عاریت پر دینا اور اسے دوھنا اور اللہ کی راہ میں اس پر سوار ہونا اور آدمی اس کی زکوۃ ادا نہیں کرتا تو اسے قیامت کے دن بڑے ازدھا میں تبدیل کردیا جائے گا جو اپنے مال دارمالک کا پیچھا کرے گا وہ جہاں بھی چلا جائے اور وہ اس سے بھاگے گا اور اسے کہا جائے گا : تیرا مال یہ ہیجس کی وجہ سے تو بخل کیا کرتا تھا۔ جب وہ دیکھے گا کہ اس سے بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں تب اپنے ہاتھ کو منہ میں ڈالے گا تو وہ اسے نگلنا شروع کردے گا جیسے جانور چباتا ہے۔

ابو زبیر فرماتے ہیں کہ میں نے عبید بن عمیر (رض) سے سنا کہ ایک آدمی نے کہا : اونٹ کا کیا حق ہے تو آپ نے فرمایا : اس کا پانی پر دوہنا اس کا دودھ عاریت پر دینا اور اس کے سانڈ کو عاریت پر دینا اور اس کو کو اللہ کی راہ میں اس پر سواری کرنا۔
(۷۷۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ یَعْنِی ابْنَ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ ، وَلاَغَنَمٍ ، وَلاَ بَقَرٍ لاَ یُؤَدِّی حَقَّہَا إِلاَّ أُقْعِدَ لَہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِقَاعٍ قَرْقَرٍ تَطَأُہُ ذَاتُ الظِّلْفَۃِ بِظِلْفِہَا ، وَتَنْطِحُہُ ذَاتُ الْقَرْنِ بِقَرْنِہَا لَیْسَ یَوْمَئِذٍ فِیہَا جَمَّاء ٌ ، وَلاَ مَکْسُورَۃُ الْقَرْنِ ۔ قُلْنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَمَا حَقُّہَا؟ قَالَ : ((إِطْرَاقُ فَحْلِہَا ، وَإِعَارَۃُ دَلْوِہَا ، وَمَنِیحَتُہَا ، وَحَلَبُہَا عَلَی الْمَائِ ، وَحَمْلٌ عَلَیْہَا فِی سَبِیلِ اللَّہِ ، وَلاَ مِنْ صَاحِبِ مَالٍ لاَ یُؤَدِّی زَکَاتَہُ إِلاَّ تَحَوَّلَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شُجَاعًا أَقْرَعَ یَتْبَعُ صَاحِبَہُ حَیْثُمَا ذَہَبَ وَہُوَ یَفِرُّ مِنْہُ وَیُقَالُ : ہَذَا مَالُکَ الَّذِی کُنْتَ تَبْخَلُ بِہِ ، فَإِذَا رَأَی أَنَّہُ لاَ بُدَّ لَہُ مِنْہُ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی فِیہِ فَجَعَلَ یَقْضَمُہَا کَمَا یَقْضَمُ الْفَحْلُ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔

وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ بِمَعْنَاہُ قَالَ أَبُو الزُّبَیْرِ وَسَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ یَقُولُ ہَذَا الْقَوْلُ ، ثُمَّ سَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : مِثْلَ قَوْلِ عُبَیْدٍ وَقَالَ أَبُو الزُّبَیْرِ سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ یَقُولُ قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا حَقُّ الإِبِلِ؟ قَالَ : ((حَلَبُہَا عَلَی الْمَائِ ، وَإِعَارَۃُ دَلْوِہَا ، وَإِعَارَۃُ فَحْلِہَا ، وَمَنِیحَتُہَا ، وَحَمْلٌ عَلَیْہَا فِی سَبِیلِ اللَّہِ))۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৮৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے حقوق کا بیان
٧٧٨٦۔ ابن جریج فرماتے ہیں : مجھے ابن زبیر (رض) نے خبر دی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ (رض) سے سنا ۔۔۔آگے پوری حدیث بیان کی۔
(۷۷۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ : أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَرِوَایَۃُ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُنْقَطِعَۃٌ وَرِوَایَتُہُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ مُسْنَدَۃٌ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے حقوق کا بیان
٧٧٨٧۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر حدیث بیان کی اور اس میں یہ بھی ہے کہ نہیں کوئی اونٹ والا جو ان کا حق ادا نہیں کرتا اس کے دو ھنے کا حق وارد ہونے کے وقت مگر یہ قیامت کے دن اکٹھے کیے جائیں گے ان میں سے ایک بچہ بھی گم نہیں ہوگا۔ پھر اسے صاف میدان میں ڈال دیا جائے گا ، وہ اپنے ناخنوں سے اسے روندیں گے اور منہ سے اسے کا ٹیں گے، جب اس پر آخری گزرے گا تو پہلا پلٹ آئے گا۔ یہ ایسے دن میں ہوگا جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہوگی یہاں تک کہ لوگوں میں فیصلہ کردیا جائے اور وہ اپنا راستہ جنت یا دوزخ کی طرف دیکھ لے۔ آگے مکمل حدیث ذکر کی۔

امام مسلم نے صحیح میں سہیل بن ابی صالح کی سند سے بیان کیا کہ کوئی بھی اونٹوں والا جو اس کی زکوۃ ادا نہیں کرتا مگر (صلب) وغیرہ کے لفظ بیان نہیں کیے ۔ نیز ابوہریرہ (رض) سے انھیں معانی میں حدیث بیان کی جو اس کا حق ادا نہیں کرتا تو کہا گیا : اے ابوہریرہ ! یہ اونٹ کا حق کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : سواری کے لیے دینا، دودھ پلانا اس کی پیٹھ حاضر کرنا اور سانڈ کو چھوڑنا اور دودھ پلانا۔
(۷۷۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِی صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ : ((وَلاَ صَاحِبِ إِبِلٍ لاَ یُعْطِی حَقَّہَا ، وَمِنْ حَقِّہَا حَلَبُہَا یَوْمَ وِرْدِہَا إِلاَّ وَہِیَ تُجْمَعُ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لاَ یَفْقِدُ مِنْہَا فَصِیلاً وَاحِدًا ، ثُمَّ یُبْطَحُ لَہَا بِقَاعٍ قَرْقَرٍ تَطَأُہُ بِأَخْفَافِہَا ، وَتَعَضُّہُ بَأَفْوَاہِہَا کُلَّمَا مَرَّ بِہِ آخِرُہَا رَجَعَ عَلَیْہِ أَوَّلُہَا فِی یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہُ خَمْسِینَ أَلْفَ سَنَۃٍ حَتَّی یُقْضَی بَیْنَ النَّاسِ فَیُرَی سَبِیلَہُ إِمَّا إِلَی الْجَنَّۃِ ، وَإِمَّا إِلَی النَّارِ۔۔۔))۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یُونُسَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی ، وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ۔ وَرَوَاہُ سُہَیْلُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : ((مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ لاَ یُؤَدِّی زَکَاتَہَا ۔ وَلَمْ یَذْکُرِ اللَّفْظَ فِی الْحَلْبِ))۔

وَرَوَاہُ أَبُو عُمَرَ الْغُدَّانِیُّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ بِمَعْنَاہُ فِیمَنْ لاَ یُؤَدِّی حَقَّہَا۔ فَقِیلَ لَہُ : وَمَا حَقُّ الإِبِلِ یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ؟ قَالَ: تُعْطِی الْکَرِیمَۃَ، وَتَمْنَحُ الْغَزِیرَۃَ، وَتُفْقِرُ الظَّہْرَ، وَتُطْرِقُ الْفَحْلَ، وَتَسْقِی اللَّبَنَ۔[صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مال کے حقوق کا بیان
٧٧٨٨۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) اس حدیث کو نقل فرماتے ہیں، مگر اس کے الفاظ مختلف ہیں اور جو میں نے ابوہریرہ (رض) کے الفاظنقل کیے ہیں۔
(۷۷۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْمَحْبُوبِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی عُمَرَ الْغُدَّانِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَذَکَرَہُ۔ وَاللَّفْظُ مُخْتَلِفٌ إِلاَّ مَا نَقَلْتُہُ مِنْ لَفْظِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔

وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ قَدْ تُوہِمُ أَنَّ تَفْسِیرَ الْحَقِّ فِی رِوَایَۃِ أَبِی صَالِحٍ مِنْ قَوْلِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ کَمَا ہُوَ فِی رِوَایَۃِ أَبِی عُمَرَ الْغُدَّانِیِّ مِنْ قَوْلِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔

وَقَدْ ذَہَبَ أَکْثَرُ الْعُلَمَائِ : إِلَی أَنَّ وُجُوبَ الزَّکَاۃِ نَسَخَ وُجُوبَ ہَذِہِ الْحُقُوقِ سِوَی الزَّکَاۃِ مَا لَمْ یُضْطَرَّ إِلَیْہِ غَیْرُہُ وَقَدْ مَضَتِ الدِّلاَلَۃُ عَلَی ذَلِکَ فِی أَوَّلِ کِتَابِ الزَّکَاۃِ وَقَدْ وَرَدَتْ أَخْبَارٌ فِی التَّحْرِیضِ عَلَی الْمَنِیحَۃِ وَہِی مَحْمُولَۃٌ عَلَی الاِسْتِحْبَابِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
٧٧٨٩۔ شفیق عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سورة ماعون کو ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں برتن یا ہنڈیا وغیرہ عاریۃ لینے کے لیے شمار کرتے تھے۔
(۷۷۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِی النَّجُودِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : کُنَّا نَعُدُّ الْمَاعُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَارِیَۃَ الدَّلْوِ وَالْقِدْرِ۔ [حسن۔ اخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٠) شیبان عاصم سے نقل کرتے ہیں سوائے اس کے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور کی بات نہیں کی اور ان الفاظ کی زیادتی کی : کلہاڑا اور جو تم ایک دوسرے سے لیتے ہو۔
(۷۷۹۰) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شَیْبَانُ عَنْ عَاصِمٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَزَادَ الْفَأْسَ وَمَا تَتَعَاطَوْنَ بَیْنَکُمْ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِی النَّجُودِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ فَذَکَرَہُ۔

[احسن۔ تقدم قبلہ ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩١) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ وہ کلھاڑا، ڈول، ہنڈیا اور جو چیزیں ایک دوسرے سے لی دی جاتی ہیں ان کا روکنا مراد ہے۔
(۷۷۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ أَبِی الْعُبَیْدَیْنِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : ہُوَ مَنْعُ الْفَأْسِ ، وَالدَّلْوِ ، وَالْقِدْرِ ، وَمَا یَتَعَاطَی النَّاسُ بَیْنَہُمْ۔

وَرَوَاہُ الْحَارِثُ بْنُ سُوَیْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٢) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ } سے مرادسامان (عاریۃ پر لینا دینا مراد ہے۔
(۷۷۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ {وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ} قَالَ : عَارِیَّۃُ الْمَتَاعِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٣) عبیداللہ بن ابو یزید ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ماعون گھریلو سامان ہے۔ ایک جماعت اس طرف گئی ہے کہ اس سے مراد فرضی زکوۃ ہے۔
(۷۷۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : الْمَاعُونُ مَتَاعُ الْبَیْتِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی یَزِیدَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ وَذَہَبَ جَمَاعَۃٌ إِلَی أَنَّہَا الزَّکَاۃُ الْمَفْرُوضَۃُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٤) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ } سے مراد فرض زکوۃ ہے کہ نمازیں دکھلاوے کی ادا کرتے ہیں اور زکوۃ کو روک لیتے ہیں۔
(۷۷۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ہُوَ الثَّوْرِیُّ

(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِمْلاَئً حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ہُوَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ جَمِیعًا عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : {وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ} قَالَ : ہِیَ الزَّکَاۃُ الْمَفْرُوضَۃُ یُرَائُ ونَ بِصَلاَتِہِمْ وَیَمْنَعُونَ زَکَاتَہُمْ۔

لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ وَفِی حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ : الْمَاعُونُ الزَّکَاۃُ لَمْ یَزِدْ عَلَیْہِ۔

(ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ السُّدِّیُّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٥) سعید بن جبیرابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ } سے مراد زکوۃ ہے۔
(۷۷۹۵) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ إِسْحَاقَ الْمُؤَمَّلِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ } قَالَ : الزَّکَاۃَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭৯৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٦) یزید بن درہم انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ الْمَاعُونُ سے مراد زکوۃ ہے۔
(۷۷۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو سُلَیْمَانَ الأَشْقَرُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْقُرَشِیُّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ دِرْہَمٍ عَنْ أَنَسٍ : الْمَاعُونُ الزَّکَاۃُ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮০০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورة ماعون کی تفسیر کا بیان
(٧٧٩٧) علی بن ربیعہ والبی فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) سے ماعون کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا : لوگ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ میں نے کہا : وہ کہتے ہیں کہ لوگ ایک دوسرے سے جو چیز لیتے دیتے ہیں تو انھوں نے کہا : جو وہ کہتے ہیں وہی مال ہے جس کا حق نہیں دیا جاتا۔
(۷۷۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُبَیْدٍ الطَّائِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ الْوَالِبِیِّ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ الْمَاعُونِ قَالَ : أَیْشْ یَقُولُونَ فِیہَا قَالَ قُلْتُ : یَقُولُونَ مَا یَتَعَاطَی النَّاسُ بَیْنَہُمْ قَالَ : مَا یَقُولُونَ شَیْئًا ہُوَ الْمَالُ الَّذِی لاَ یُعْطَی حَقُّہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮০১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کا بیان
(٧٧٩٨) عبداللہ بن عمر بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چالیسنی کیا ں ہیں سب سے اعلیٰ دودھ والا جانور دینا ہے جو آدمی کسی نیکی پر اس کے اجر وثواب کی امید کرتے ہوئے عمل کرتا ہے اور اس کے وعدے کی تصدیق کرتا ہوا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل فرمائیں گے احسان فرماتے ہیں : پھر ہم سلام کے جواب ، پتھر ہٹانے اور ان کے علاوہ دیگر نیکیوں کو دودھ والے جانور کے دینے سے کم شمار کرتے تھے۔ سو ہم نے پندرہ کی اجازت نہ دی۔۔
(۷۷۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ بْنِ یَعْقُوبَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنَا أَبِی قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ وَالْحَدِیثُ لِلْعَبَّاسِ قَالاَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِیَّۃَ قَالَ : دَخَلَ أَبُو کَبْشَۃَ السَّلُولِیُّ مَسْجِدَ دِمَشْقَ فَقَامَ إِلَیْہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی زَکَرِیَّا ، وَمَکْحُولٌ ، وَأَبُو بَحْرِیَّۃَ فِی أُنَاسٍ قَالَ حَسَّانُ : فَکُنْتُ فِیمَنْ قَامَ إِلَیْہِ فَحَدَّثَنَا قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَرْبَعُونَ حَسَنَۃً أَعْلاَہَا مَنِحَۃُ الْعَنْزِ لاَ یَعْمَلُ رَجُلٌ بِخَصْلَۃٍ مِنْہَا رَجَائَ ثَوَابِہَا وَتَصْدِیقَ مَوْعُودِہَا إِلاَّ أَدْخَلَہُ اللَّہُ بِہَا الْجَنَّۃَ))۔ قَالَ حَسَّانُ : فَذَہَبْنَا نَعُدُّ رَدَّ السَّلاَمِ ، وَإِمَاطَۃَ الْحَجَرِ وَنَحْوَ ذَلِکَ مِمَّا دُونَ مَنِحَۃِ الْعَنْزِ فَمَا أَجَزْنَا خَمْسَۃَ عَشَرَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮০২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کا بیان
(٧٧٩٩) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چالیس خصلتیں اچھی ہیں، ان سب میں سے بہترین دودھ والا جانور دینا ہے بندہ نیک خصلت کسی پر ثواب کی امید اور وعدے کی تصدیق کرتے ہوئے عمل کرتا ہے تو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا۔
(۷۷۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکَرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِیسَی عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِی کَبْشَۃَ السَّلُولِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَرْبَعُونَ خَصْلَۃً أَعْلاَہُنَّ مَنِیحَۃُ الْعَنْزِ مَا یَعْمَلُ عَبْدٌ بِخَصْلَۃٍ مِنْہَا رَجَائَ ثَوَابِہَا وَتَصْدِیقَ مَوْعُودِہَا إِلاَّ أَدْخَلَہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہَا الْجَنَّۃَ))۔ ثُمَّ ذَکَرَ قَوْلَ حَسَّانَ بِمَعْنَاہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮০৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کا بیان
(٧٨٠٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع کیا اور ان خصائل کا تذکرہ کیا ، پھر فرمایا : جس نے دودھیل جانور کے صدقہ کے ساتھ صبح کی اور صدقہ کے ساتھ رات کی صبح اور شام کو دوھنے کی وجہ سے۔
(۷۸۰۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الأَنْمَاطِیُّ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَیْدٍ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی وَذَکَر خِصَالاً وَقَالَ : ((وَمَنْ مَنَحَ مَنِیحَۃً غَدَتْ بِصَدَقَۃٍ وَرَاحَتْ بِصَدَقَۃٍ صَبُوحِہَا وَغَبُوقِہَا))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی خَلَفٍ عَنْ زَکَرِیَّا۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক: