আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
صدقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫০ টি
হাদীস নং: ৭৮৮৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
ٍ (٧٨٨١) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور اوپر کا ہاتھ بچانے والا ہو اور نیچے کا ہاتھ مانگنے والا ہے۔
(۷۸۸۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْعَدَنِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ حَدَّثَنِی مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((الْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی ، وَالْیَدُ الْعُلْیَا الْمُتَعَفِّفَۃُ ، وَالْیَدُ السُّفْلَی السَّائِلَۃُ))۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৮৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٢) حفص بیان کرتے ہیں : موسیٰ نے اس حدیث کا تذکرہ کیا۔ [صحیح ] انظر قبلہ
(۷۸۸۲) وَرَوَاہُ حَفْصٌ بَنْ مَیْسَرَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ فَقِیلَ عَنْہُ : وَالْیَدُ الْعُلْیَا الْمُنْفِقَۃُ ۔ وأَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مِہْرَانَ یَعْنِی الْحَسَنَ بْنَ الْعَبَّاسِ بْنِ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا سُوَیْدٌ یَعْنِی ابْنَ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ مُوسَی فَذَکَرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৮৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٣) عبداللہ بن دینار عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم باتیں کیا کرتے تھے کہ اوپر کا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے۔
(۷۸۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّ الْیَدَ الْعُلْیَا ہِیَ الْمُنْفِقَۃُ۔
[صحیح۔ رجال اثقاف]
[صحیح۔ رجال اثقاف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৮৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٤) عروہ بن محمد بن عطیہ (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے دادا کے حوالے سے بتایا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا سعد بن بکرکے لوگوں میں اور میں قوم میں سب سے چھوٹا تھا تو انھوں نے مجھے اپنے سامان، خیموں میں چھوڑ دیا ۔ پھر وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور اپنی ضرورت پوری کی۔ پھر فرمایا : کیا تم میں سے کوئی باقی بھی ہے ؟ انھوں نے کہا : اللہ کے رسول ! ہم میں سے ایک بچہ ہے جسے ہم پیچھے خیموں میں چھوڑ آئے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بھیجیں تو وہ میرے پاس آئے اور انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات سنو تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دیکھا تو فرمایا : اللہ نے تجھے غنیٰ کیا ہے سو تو لوگوں سے کچھ نہ مانگنا اور فرمایا : دینے والا ہاتھ اوپر والا ہے اور نیچے کا ہاتھ وہ لینے والا ہے اور بیشک جو اللہ کا مال ہے اس کے بارے میں پوچھا جائے گا اور دیا جائے گا فرماتے ہیں : پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ہماری زبان میں بات کی۔
(۷۸۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ الشَّاذْیَاخِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَطِیَّۃَ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّ أَبَاہُ أَخْبَرَہُ قَالَ : قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أُنَاسٍ مِنْ بَنِی سَعْدِ بْنِ بَکْرٍ وَکُنْتُ أَصْغَرَ الْقَوْمَ فَخَلَّفُونِی فِی رِحَالِہِمْ ثُمَّ أَتَوْا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَضَوْا حَوَائِجَہُمْ ، ثُمَّ قَالَ : ((ہَلْ بَقِیَ فِیکُمْ أَحَدٌ؟))۔ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ غُلاَمٌ مِنَّا خَلَّفْنَاہُ فِی رِحَالِنَا۔ فَأَمَرَہُمْ أَنْ یَبْعَثُونِی إِلَیْہِ فَأْتَوْنِی فَقَالُوا : أَجِبْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَأَتَیْتُہُ فَلَمَّا رَآنِی قَالَ : ((مَا أَغْنَاکَ اللَّہُ لاَ تَسْأَلِ النَّاسَ شَیْئًا فَإِنَّ یَدَ الْمُنْطِیَۃِ الْعُلْیَا ، وَإِنَّ الْیَدَ السُّفْلَی ہِیَ الْمُنْطَاۃُ ، وَإِنَّ مَالَ اللَّہِ لَمَسْئُولٌ وَمُنْطَی))۔ قَالَ - فَکَلَّمَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِلُغَتِنَا۔
[صحیح۔ ابن ابی شیبہ]
[صحیح۔ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৮৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٥) مالک بن نضلہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاتھ تین ہیں : جو اللہ کا ہاتھ ہے وہ بلند ہے اور دینے والا ہاتھ جو اس کے ساتھ ملا ہوا ہے اور مانگنے والے کا ہاتھ نچلا ہاتھ ہے سو تو بچا ہو ادے دے اور اپنے آپ سے عاجز نہ آ۔
(۷۸۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنِی أَبُو الزَّعْرَائِ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ أَبِیہِ مَالِکِ بْنِ نَضْلَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الأَیْدِی ثَلاَثَۃٌ فَیَدُ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ الْعُلْیَا ، وَیَدُ الْمُعْطِی الَّتِی تَلِیہَا وَیَدُ السَّائِلِ السُّفْلَی فَأَعْطِ الْفَضْلَ وَلاَ تَعْجِزْ عَنْ نَفْسِکَ))۔
وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ مَرْفُوعًا وَمَوْقُوفًا۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداؤد]
وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ مَرْفُوعًا وَمَوْقُوفًا۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৮৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٦) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاتھ تین ہیں ، جو اللہ کا ہاتھ ہے وہ اوپر کا ہے اور دینے والا ہاتھ ساتھ ہے اور مانگنے والے کا ہاتھ قیامت تک نیچے ہے ، سو جس قدرتم میں استطاعت ہے سوال کرنے سے بچو اور جسے اللہ نے بھلائی (خیروبرکت) عطا کی ہے اس پر نظر آنا چاہیے اور اپنے عیال سے آغاز کر اور بچا ہوا مال لٹادے اور کفایت کرنے والے کو ملامت نہ کر اور اپنے سے تو عاجزنہ کر۔
(۷۸۸۶) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الأَیْدِی ثَلاَثَۃُ أَیْدٍ : فَیَدُ اللَّہِ الْعُلْیَا ، وَیَدُ الْمُعْطِی الَّتِی تَلِیہَا ، وَیَدُ السَّائِلِ أَسْفَلَ إِلَی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔ فَاسْتَعِفُّوا مِنَ السُّؤَالِ مَا اسْتَطَعْتُمْ ، وَمَنْ أَعْطَاہُ اللَّہُ خَیْرًا فَلْیُرَ عَلَیْہِ ، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ ، وَارْتَضِخْ مِنَ الْفَضْلِ وَلاَ تَلاَمُ عَلَی کَفَافٍ وَلاَ تَعْجِزْ عَنْ نَفْسِکَ))۔
تَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الْہَجَرِیِّ مَرْفُوعًا ، وَرَوَاہُ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ الْہَجَرِیِّ مَوْقُوفًا۔
[منکر۔ اخرجہ احمد]
تَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الْہَجَرِیِّ مَرْفُوعًا ، وَرَوَاہُ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ الْہَجَرِیِّ مَوْقُوفًا۔
[منکر۔ اخرجہ احمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৯০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال چیز کا لینا جائز ہے جب بغیر مانے اور خواہش نفس کے علاوہ مل جائے
(٧٨٨٧) حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے دیتے تو میں کہتا : اسے دیجیے جو مجھ سے زیادہ حاجت مند ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے لے لو ، یہ وہ مال ہے جو تیرے چاہے بغیر تیرے پاس آیا ہے اور بغیر مانگے آیا ہے۔ سو تم لے لو اور جو ایسا نہ ہو اس کے پیچھے نہ لگ۔
(۷۸۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُعْطِینِی الْعَطَائَ فَأَقُولُ : أَعْطِہِ أَفْقَرَ مِنِّی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((خُذْہُ ، وَمَا جَائَ کَ مِنْ ہَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَیْرُ مُشْرِفٍ ، وَلاَ سَائِلٍ فَخُذْہُ ، وَمَا لاَ فَلاَ تُتْبِعْہُ نَفْسَکَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৯১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مساجد میں سوال کرنے کا بیان
(٧٨٨٨) عبدالرحمن بن ابی بکر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم میں سے کوئی ہے جس نے آج مسکین کو کھلایا ہو تو ابوبکر (رض) نے فرمایا : میں مسجد میں داخل ہو اتو اچانک ایک سائل سوال کررہاتھا، میں نے روٹی کے کچھ ٹکڑے عبدالرحمن کے ہاتھ میں دیکھے وہ میں نے اس سے لے کر سائل کو دے دیے۔
(۷۸۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ مِہْرَانَ البَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا مُبَارَکُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ہَلْ مِنْکُمْ أَحَدٌ أَطْعَمَ الْیَوْمَ مِسْکِینًا؟))۔ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا أَنَا بِسَائِلٍ یَسْأَلُ فَوَجَدْتُ کِسْرَۃَ خُبْزٍ فِی یَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَأَخَذْتُہَا فَدَفَعْتُہَا إِلَیْہِ۔ [منکر۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৯২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی رضا کے لیے سوال سے دور رہنے کا بیان
(٧٨٨٩) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اللہ کی رضا سے جنت کے سواکچھنہ مانگ۔
(۷۸۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْقَلَوَّرِیُّ یَعْنِی عَمْرَو بْنَ الْعَبَّاسِ کَانَ یَنْزِلُ دَرْبَ خُزَاعَۃَ - حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَضْرَمِیُّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تَسْأَلْ بِوَجْہِ اللَّہِ إِلاَّ الْجَنَّۃَ))۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৯৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کو دینے کا بیان جس نے اللہ کے نام پر مانگا
(٧٨٩٠) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو تم سے اللہ کے نام پر پناہ مانگے، اسے پناہ دے دو اور جو اللہ کے نام پر مانگے اسے عطاکرو اور جو تمہیں دعوت دے اس کی دعوت قبول کرو اور جو تمہارے ساتھ بھلائی کرے ، تم اسے پورابدلہ دو ۔ اگر تم بدلہ دینے کے لیے کچھ نہیں پاتے تو اس کی تعریف کرے اس قدر کہ تم جان لو کہ میں نے حق ادا کردیا۔
(۷۸۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((مَنِ اسْتَعَاذَکُمْ بِاللَّہِ فَأَعِیذُوہُ ، وَمَنْ سَأَلَکُمْ بِاللَّہِ فَأَعْطُوہُ ، وَمَنْ دَعَاکُمْ فَأَجِیبُوہُ ، وَمَنْ أَتَی إِلَیْکُمْ مَعْرُوفًا فَکَافِئُوہُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا مَا تُکَافِئُونَہُ بِہِ فَأَثْنُوا عَلَیْہِ حَتَّی تَعْلَمُوا أَنَّ قَدْ کَافَأْتُمُوہُ))۔[صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক: