আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

صدقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫০ টি

হাদীস নং: ৭৮৬৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا غلام اپنے مالک کے مال میں سے کچھ صدقہ کرسکتا ہے
(٧٨٦١) عبداللہ بن ابی وھیل (رض) بیان کرتے ہیں کہ اھل کوفہ نے کچھ مسائل لکھ کردیے۔ میں نے اس کے متعلق ابن عباس (رض) سے پوچھا تو میں ان کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک غلام آیا اور اس نے کہا : اے ابن عباس (رض) ! میں بکریوں کا چروا رہا ہوں اپنے اھل کی اور میرے پاس سے کوئی پیاسہ گزرے کیا میں اس کو پلاؤں ؟ تو انھوں نے کہا : نہیں پھر میں مگر اس کی اجازت سے۔ اس نے کہا : میں اس کی موت سے ڈرتا ہوں تو انھوں نے کہا : پھر اسے پلادے، لیکن اس بات سے اپنے اہل کو آگاہ کردے۔
(۷۸۶۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی غَنِیَّۃَ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ قَالَ : کَتَبَ مَعِی أَہْلُ الْکُوفَۃِ بِمَسَائِلَ أَسْأَلُ عَنْہَا ابْنَ عَبَّاسٍ فَجَلَسْتُ إِلَیْہِ فَأَتَاہُ عَبْدٌ فَقَالَ : یَا ابْنَ عَبَّاسٍ إِنِّی أَرْعَی غَنَمًا لأَہْلِی فَیَمُرُّ بِیَ الظَّمَآنُ أَسْقِیہُ؟ قَالَ : لاَ ، ثُمَّ لاَ إِلاَّ بِأَمْرِ أَہْلِکَ۔ قَالَ : فَإِنِّی أَتَخَوَّفُ عَلَیْہِ الْمَوْتَ قَالَ : فَاسْقِہِ ، ثُمَّ أَخْبِرْ أَہْلَکَ بِذَلِکَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৬৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا غلام اپنے مالک کے مال میں سے کچھ صدقہ کرسکتا ہے
(٧٨٦٢) عطاء فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) سے غلام کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ کوئی چیز صدقہ کرسکتا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : { ضَرَبَ اللَّہُ مَثَلاً عَبْدًا مَمْلُوکًا لاَ یَقْدِرُ عَلَی شَیْئٍ } کہ وہ کسی چیز کا صدقہ نہیں کرسکتا ، مگر یہ کہ وہ اونٹوں کا چرواہاہو اور اُس کے پاس آدمی آئے جس کا حلق پیاس کی وجہ سے خشک ہوچکا ہے وہ ڈرتا ہے کہ اگر پانی نہ پلایا گیا تو وہ فوت ہوجائے گا تو پھر وہ اسے پلادے۔

فرماتے ہیں : اسے انصاری نے جابر (رض) سے نقل کیا ہے کہ ان سے غلام کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا وہ صدقہ کرسکتا ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : کچھ بھی صدقہ نہیں کرسکتا۔
(۷۸۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ حَمْدَانَ الْفَارِسِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَطَاء ٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : سُئِلَ عَنِ الْمَمْلُوکِ یَتَصَدَّقُ بِشَیْئٍ فَقَالَ : {ضَرَبَ اللَّہُ مَثَلاً عَبْدًا مَمْلُوکًا لاَ یَقْدِرُ عَلَی شَیْئٍ} لاَ یَتَصَدَّقُ بِشَیْئٍ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ فِی إِبِلٍ رَاعِیَۃٍ ، فَیَأْتِیَہُ رَجُلٌ قَدِ انْقَطَعَ حَلْقُہُ مِنَ الْعَطَشِ یَخْشَی إِنْ لَمْ یَسْقِہِ أَنْ یَمُوتَ فَإِنَّہُ یَسْقِیہِ۔

قَالَ وَحَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا عَطَاء ٌ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْمَمْلُوکِ أَیَتَصَدَّقُ بِشَیْئٍ؟ فَقَالَ : لاَ یَتَصَدَّقُ بِشَیْئٍ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৬৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا غلام اپنے مالک کے مال میں سے کچھ صدقہ کرسکتا ہے
(٧٨٦٣) نافع (رح) فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے تھے کہ غلام کے لیے درست نہیں کہ وہ اس کے مال میں سے کچھ خرچ کرے اور نہ یہ کہ اپنے مالک کی اجازت کے بغیر کسی کو دے، مگر معروف طریقے سے کھائے یا پہنے۔

(اس حدیث کا محمول کرنا بعید ہے۔ شاید آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مقصد مالک کو ترغیب دلاناہو کہ وہ غلام کو صدقے کی اجازت دے اور اجر میں دونوں برابر ہوں اس کا ظاہر ترغیب پر دلالت کرتا ہے۔
(۷۸۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبٌ قَالَ

قَالَ نَافِعٌ : کَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ یَقُولُ : لاَ یَصْلُحُ لِلْعَبْدِ أَنْ یُنْفِقَ مِنْ مَالِہِ شَیْئًا ، وَلاَ یُعْطِیہِ أَحَدًا إِلاَّ بِإِذْنِ سَیِّدِہِ إِلاَّ أَنْ یَأْکُلَ فِیہِ بِالْمَعْرُوفِ أَوْ یَکْتَسِیَ۔

وَالْحَدِیثُ الْمُسْنَدُ یُحْتَمَلُ عَلَی الْبُعْدِ أَنْ یَکُونَ قَصْدُ النَّبِیِّ -ﷺ- تَرْغِیبَ الْمَالِکِ فِی أَنْ یَأْذَنَ لِمَمْلُوکِہِ فِی أَنْ یَتَصَدَّقَ عَنْہُ وَالأَجْرُ بَیْنَہُمَا ، وَمَا یَدُلُّ عَلَیْہِ ظِاہِرُہُ مِنَ الإِبَاحَۃِ أَوْلَی بِمَنْ رَغَّبَ فِی مُتَابَعَۃِ السُّنَّۃِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৬৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٤) ہشام بن عروہ (رض) اپنے والد وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی اپنی رسی کو پکڑلے اور پہاڑوں کی طرف نکل جائے اور لکڑیوں کا گٹھا اپنی پیٹھ پر اٹھا کر لائے، پھر اسے فروخت کرے اور اس سے اپنی ضرورت پوری کرے اس کے لیے اس سیبہت رہے کہ لوگوں سے مانگے وہ اسے دیں یا نہ دیں۔
(۷۸۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ مِنْ أَصْلِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لأَنْ یَأْخُذَ أَحَدُکُمْ حَبْلَہُ فَیَأْتِیَ الْجَبَلَ فَیَجِیئَ بِحُزْمَۃٍ مِنْ حَطَبٍ عَلَی ظَہْرِہِ فَیَبِیعَہَا فَیَسْتَغْنِیَ بِہَا خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَسْأَلَ النَّاسَ أَعْطَوْہُ أَوْ مَنَعُوہُ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مُوسَی عَنْ وَکِیعٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৬৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا : تم میں سے کوئی ایک صبح صبح جائے اور اپنی پیٹھ پر لکڑیاں اٹھاکرلائے ، اس سے وہ صدقہ بھی کرے اور اپنی ضرورت بھی پوری کرلے اور لوگوں سے بے پروا ہوجائے، یہ بہتر ہے اس سے کہ وہ کسی سے مانگتا ہے وہ اسے دیتا ہے یا نہیں اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر اور اپنے عیال سے آغازکرو۔
(۷۸۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ قَیْسٍ

(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرِانُ حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ بَیَانِ أَبِی بِشْرٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((لأَنْ یَغْدُوَ أَحَدُکُمْ فَیَحْتَطِبَ عَلَی ظَہْرِہِ فَیَتَصَدَّقَ بِہِ وَیَسْتَغْنِیَ بِہِ عَنِ النَّاسِ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَسْأَلَ رَجُلاً أَعْطَاہُ أَوْ مَنَعَہُ۔ ذَلِکَ بأَنَّ الْیَدَ الْعُلْیَا أَفْضَلُ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَنَّادِ بْنِ السَّرِیِّ ، وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ الأَعْرَجِ وَمِنْ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৬৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٦) حضرت ابو سعیدخدری (رض) فرماتے ہیں کہ انصار یوں میں سے کچھ لوگوں نے سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دیا، پھر انھوں نے مانگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر دیا حتیٰ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ختم ہوگیا ۔ پھر آپ نے فرمایا : جو میرے پاس ہوگا میں اسے ذخیرہ نہیں بناؤں گا تم سے چھپاکر اور جو کوئی سوال کرنے سے بچے گا اللہ تعالیٰ اسے بچالیں گے اور جو کوئی بے پروا ہوگا ، یعنی ہونا چاہے گا تو اللہ اسے مستغنی کردیں گے اور جو کوئی صبر کرے گا، اللہ اسے صبر کا صلہ دیں گے اور جو کوئی بھلائی دیا گیا وہ اس کے صبر سے زیادہ نہیں ہے۔
(۷۸۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو الْمُسْتَمْلِی وَمُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ : أَنَّ نَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَعْطَاہُمْ ، ثُمَّ سَأَلُوہُ فَأَعْطَاہُمْ حَتَّی إِذَا نَفِدَ مَا عِنْدَہُ قَالَ : مَا یَکُنْ عِنْدِی مِنْ خَیْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَہُ عَنْکُمْ ، وَمَنْ یَسْتَعْفِفْ یُعِفَّہُ اللَّہُ ، وَمَنْ یَسْتَغْنِ یُغْنِہِ اللَّہُ ، وَمَنْ یَصْبِرْ یُصَبِّرْہُ اللَّہُ ، وَمَا أُعْطِیَ أَحَدٌ مِنْ عَطَائٍ خَیْرٌ وَلاَ أَوْسَعُ مِنَ الصَّبْرِ ۔ لَفْظ حَدِیثِ قُتَیْبَۃَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ مسکین نہیں ہے جس کو ایک یا دو کھجوریں لوٹادیں یا ایک دو لقمے لوٹادیں ۔ مسکین تو وہ ہے جو سوال سے بچتا ہے اگر چاہتے ہو تو یہ پڑھو :{ لاَ یَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا }
(۷۸۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی کَثِیرٍ حَدَّثَنِی شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی عَمْرَۃَ أَنَّہُمَا سَمِعَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ الْمِسْکِینُ الَّذِی تَرُدُّہُ التَّمْرَۃُ وَالتَّمْرَتَانِ ، وَلاَ اللُّقْمَۃُ وَاللُّقْمَتَانِ ۔ إِنَّمَا الْمِسْکِینُ الَّذِی یَتَعَفَّفُ ۔ اقْرَئُ وا إِنْ شِئْتُمْ {لاَ یَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا}))

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٨) حضرت عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً وہ کامیاب ہوا جو اسلام لایا اور پورا پورا رزق دیا گیا اور اسی پر اس نے قناعت کی جو اللہ نے اسے عطا کیا۔
(۷۸۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا خَشْنَامُ بْنُ الصِّدِّیقِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنَی شُرَحْبِیلُ بْنُ شَرِیکٍ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((قَدْ أَفْلَحَ مَنْ أَسْلَمَ وَرُزِقَ کَفَافًا وَقَنَّعَہُ اللَّہُ بِمَا آتَاہُ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنِ الْمُقْرِئِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ سے کمانے اور عطائِ باری پر مستغنی ہونے اور سوال نہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٦٩) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جسے فاقہ پہنچا اور اس نے اسے لوگوں کی طرف اتارا جو اس کے فاقے کو نہیں روک سکتے اور جو اللہ کی طرف آیا قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے غنی کردے یا پھر جلد موت آجائے یا مال جلد آجائے۔
(۷۸۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا بَشِیرُ بْنُ سَلْمَانَ عَنْ سَیَّارٍ عَنْ طَارِقٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ أَصَابَتْہُ فَاقَۃٌ فَأَنْزَلَہَا بِالنَّاسِ لَمْ تُسَدَّ فَاقَتُہُ ، وَمَنْ أَنْزَلَہَا بِاللَّہِ أَوْشَکَ اللَّہُ لَہُ بِالْغِنَی إِمَّا بِمَوْتٍ عَاجِلٍ أَوْ غِنًی عَاجِلٍ))۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧٠) حمزہ بن عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم شام کی طرف نکلے، جب ہم مدینہ آئے تو ہمیں عبداللہ بن عمر (رض) نے کہا : تم شام سے مانگنے آئے ہو ؟ لیکن میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جو انسان ہمیشہ مانگتا رہتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے ملے گا تو اس کے چہرے پر گوشت کا ایک ٹکڑا بھی نہیں ہوگا۔
(۷۸۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُسْلِمٍ أَخِی الزُّہْرِیِّ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : خَرَجْنَا إِلَی الشَّامِ نَسْأَلُ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِینَۃَ قَالَ لَنَا ابْنُ عُمَرَ : أَتَیْتُمُ الشَّامَ تَسْأَلُونَ۔ أَمَا إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((مَا تَزَالُ الْمَسْأَلَۃُ بِالرَّجُلِ حَتَّی یَلْقَی اللَّہَ وَمَا فِی وَجْہِہِ مُزْعَۃٌ مِنْ لَحْمٍ))۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ فَذَکَرَہُ۔ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُسْلِمٍ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے لوگوں سے اپنا مال بڑھانے کے لیے مانگا تو وہ انگارہ مانگ رہا ہے ، چاہے وہ اسے کم کرلے یا زیادہ کرلے۔
(۷۸۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ وَحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَبَّانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ سَأَلَ النَّاسَ أَمْوَالَہُمْ تَکَثُّرًا فَإِنَّمَا یَسْأَلُ جَمْرًا فَلْیَسْتَقِلَّ مِنْہُ أَوْ لِیَسْتَکْثِرْ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧٢) مصعب بن عمیر (رض) اپنے بھائی سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے معاویہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی سے چمٹ کر نہ مانگو، اللہ کی قسم ! تم میں سے کوئی مجھ سے کوئی چیز نہیں مانگتا اور اسے میں اپنے پاس دے دیتا ہوں مگر میں ناپسند کرتا ہوں اور اس کے لیے اس میں برکت ڈال دی جاتی ہے۔
(۷۸۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو یَعْنِی ابْنَ دِینَارٍ عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنْ أَخِیہِ قَالَ : سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تُلْحِفُوا فِی الْمَسْأَلَۃِ فَوَاللَّہِ لاَ یَسْأَلُنِی أَحَدٌ مِنْکُمْ شَیْئًا فَتُخْرِجَ مَسْأَلَہُ مِنِّی شَیْئًا وَأَنَا کَارِہٌ فَیُبَارَکَ لَہُ فِیہَا))۔

لَفْظُ حَدِیثِ سُفْیَانَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ نُمَیْرٍ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧٣) حکیم بن حزام (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مانگا ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دے دیا ، میں نے پھر مانگا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے حکیم ! یہ مال میٹھا و سرسبز ہے ، جو اسے دل کی سخاوت سے لیتا ہے اس کے لیے اس میں برکت ڈال دی جاتی ہے اور جو دل کی چاہت سے لیتا ہے اس کے لیے اس میں برکت نہیں کی جاتی اور وہ اس شخص کی مانند ہے جو کھاتا ہے مگر سیر نہیں ہوتا اور اوپر کا ہاتھ نچلے ہاتھ سے بہتر ہے۔ حکیم کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ساتھ بھیجا ہے مجھے اس ذات کی قسم ! آج کے بعد میں کسی سے کچھ نہیں مانگوں گا یہاں تک کہ دنیا چھوڑجاؤں تو ابوبکر (رض) حکیم کو دینے کے لیے بلاتے تو وہ لینے سے انکار کردیتے۔ پھر عمر (رض) نے بلایا تاکہ اسے دیں مگر انھوں نے قبول کرنے سے انکار کردیا تو عمر (رض) نے کہا : میں گواہی دیتا ہوں، اے لوگو ! میں تمہیں حکیم (رض) کے بارے میں گواہ بناتا ہوں۔ میں نے اس غنیمت میں سے اس کا حق پیش کیا مگر انھوں نے لینے سے انکار کردیا تو حکیم (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد کسی سے کچھ نہ لیا حتیٰ کہ وہ فوت ہوگئے۔
(۷۸۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ وَابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ حَکِیمَ بْنَ حِزَامٍ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَعْطَانِی ، ثُمَّ سَأَلْتُہُ فَأَعْطَانِی ، ثُمَّ سَأَلْتُہُ فَأَعْطَانِی ، ثُمَّ قَالَ : ((یَا حَکِیمُ إِنْ ہَذَا الْمَالَ خَضِرَۃٌ حُلْوَۃٌ فَمَنْ أَخَذَہُ بِسَخَاوَۃِ نَفْسٍ بُورِکَ لَہُ فِیہِ ، وَمَنْ أَخَذَہُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ یُبَارَکْ لَہُ فِیہِ کَالَّذِی یَأْکُلُ وَلاَ یَشْبَعُ ، وَالْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی))۔ قَالَ حَکِیمٌ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لاَ أَرْزَأُ أَحَدًا بَعْدَکَ شَیْئًا حَتَّی أُفَارِقَ الدُّنْیَا قَالَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ : یَدْعُو حَکِیمًا إِلَی الْعَطَائِ فَیَأْبَی أَنْ یَقْبَلَہُ مِنْہُ ، ثُمَّ إِنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دَعَاہُ لِیُعْطِیَہُ فَأَبَی أَنْ یَقْبَلَ مِنْہُ شَیْئًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنِّی أُشْہِدُکُمْ یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِینَ عَلَی حَکِیمٍ أَنِّی أَعْرِضُ عَلَیْہِ حَقَّہُ مِنْ ہَذَا الْفَیْئِ فَیَأْبَی أَنْ یَأْخُذَہُ۔ فَلَمْ یَرْزَأْ حَکِیمٌ أَحَدًا مِنَ النَّاسِ بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی تُوُفِّیَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مُخْتَصَرًا مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧٤) عوف بن مالک اشجعی (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نو ، آٹھ ، یا سات افراد تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت نہیں کرو گے اور ہم بیعت کرنے والوں میں نئے نئے تھے۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کرلی ہے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت نہیں کروگے تو ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے بیعت کرلی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر فرمایا : کیا تم اللہ کے رسول کی بیعت نہیں کروگے تو ہم نے اپنے ہاتھ پھیلادیے اور ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کرلی ہے۔ ہم کس بات پر بیعت کرلیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس بات پر کہ تم اللہ کی عبادت کروگے۔ اس کے ساتھ شرک نہیں کروگے اور پانچ نمازیں پڑھو گے اور تم اطاعت کرو گے۔ ایک بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آہستہ سے کہی اور تم لوگوں سے کچھ نہیں مانگوگے ۔ البتہ اگر جماعت میں سے کسی کا کوڑا گر جاتا تو وہ کسی کو پکڑانے کے لیے بھی نہ کہتا۔
(۷۸۷۴) أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ وَأَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ شَبِیبٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ یَزِیدَ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ أَبِی مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیِّ قَالَ : حَدَّثَنِی الْحَبِیبُ الأَمِینُ أَمَّا ہُوَ فَحَبِیبٌ إِلَیَّ ، وَأَمَّا ہُوَ عِنْدِی فَأَمِینٌ ۔ عَوْفُ بْنُ مَالِکٍ الأَشْجَعِیُّ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تِسْعَۃً أَوْ ثَمَانِیَۃً أَوْ سَبْعَۃً فَقَالَ : ((أَلاَ تُبَایِعُونَ رَسُولَ اللَّہِ))۔ وَکُنَّا حَدِیثَ عَہْدٍ بِبَیْعَۃٍ فَقُلْنَا : قَدْ بَایَعْنَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ ، ثُمَّ قَالَ : ((أَلاَ تُبَایِعُونَ رَسُولَ اللَّہِ))۔ فَقُلْنَا : قَدْ بَایَعْنَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ ، ثُمَّ قَالَ : ((أَلاَ تُبَایِعُونَ رَسُولَ اللَّہِ))۔ قَالَ : فَبَسَطْنَا أَیْدِیَنَا وَقُلْنَا : قَدْ بَایَعْنَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَعَلَی مَا نُبَایِعُکَ؟ قَالَ : ((عَلَی أَنْ تَعْبُدُوا اللَّہَ وَلاَ تُشْرِکُوا بِہِ شَیْئًا وَالصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ وَتُطِیعُوا وَأَسَرَّ کَلِمَۃً خَفِیَّۃً وَلاَ تَسْأَلُوا النَّاسَ شَیْئًا ۔ فَلَقَدْ کَانَ بَعْضُ أُولَئِکَ النَّفَرِ یَسْقُطُ سَوْطُ أَحَدِہِمْ فَمَا یَسْأَلُ أَحَدًا یُنَاوِلُہُ إِیَّاہُ))۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْحَافِظِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ شَبِیبٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِیِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مانگنے کی کراہت اور اسے چھوڑنے کی ترغیب کا بیان
(٧٨٧٥) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام حضرت ثوبان (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی ایک بات کو قبول کرے گا میں اسے جنت کا وعدہ دیتا ہوں ۔

ثوبان (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر تو لوگوں سے کچھ نہ مانگ۔ وہ کہتے ہیں : بسا اوقات میرا کوڑا گرجاتا اور وہ اونٹ پر ہوتے تو بھی کسی سے نہ کہتا کہ مجھے پکڑاؤ حتیٰ کہ خود اترتا اور پکڑلیتا۔
(۷۸۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ یَتَقَبَّلْ لِی بِوَاحِدَۃٍ أَتَقَبَّلْ لَہُ بِالْجَنَّۃِ))۔ قَالَ ثَوْبَانُ : أَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : ((لاَ تَسْأَلِ النَّاسَ شَیْئًا))۔ قَالَ : فَلَرُبَّمَا سَقَطَ سَوْطُ ثَوْبَانَ وَہُوَ عَلَی الْبَعِیرِ فَلاَ یَقُولُ لأَحَدٍ نَاوِلْنِیہِ حَتَّی یَنْزِلَ فَیَأْخُذَہُ۔ وَرُوِیَ عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ عَنْ ثَوْبَانَ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৭৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلطان سے یا ایسی چیز مانگنے کا حکم جس کے بغیر کوئی چارہ نہیں
(٧٨٧٦) حضرت سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مانگنا چھیلنا ہے جس کے ساتھ انسان اپنے چہرے کو چھیلتا ہے جو اپنے چہرے کو باقی رکھنا چاہے رکھ لے اور جو چاہے اسے چھوڑ دے مگر انسان اسی چیز کے بارے میں سوال کرے جس کے بغیر چارہ نہیں یا پھر سلطان وقت سے۔

زید بن عقبہ فرماتے ہیں : یہ بات میں نے حجاج بن یوسف کے سامنے کہی تو انھوں نے کہا : تو مجھ سے مانگ میں سلطنت والا ہوں۔
(۷۸۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ سَمُرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((الْمَسَائِلُ کُدُوحٌ یَکْدَحُ بِہَا الرَّجُلُ وَجْہَہُ۔ فَمَنْ شَائَ أَبْقَی عَلَی وَجْہِہِ ، وَمَنْ شَائَ تَرَکَ إِلاَّ أَنْ یَسْأَلَ الرَّجُلُ فِی أَمْرٍ لاَ یَجِدُ مِنْہُ بُدًّا أَوْ ذَا سُلْطَانٍ))۔ قَالَ زَیْدُ بْنُ عُقْبَۃَ :

فَحَدَّثْتُ بِہِ الْحَجَّاجَ بْنَ یُوسُفَ فَقَالَ : سَلْنِی فَإِنِّی ذُو سُلْطَانٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৮০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلطان سے یا ایسی چیز مانگنے کا حکم جس کے بغیر کوئی چارہ نہیں
(٧٨٧٧) مسلم بن مخشی فرماتے ہیں کہ ابن الفراسی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : اے اللہ کے نبی ! میں مانگ لوں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ہاں اگر تجھے مانگنے کے بغیر چار ہ ہی نہیں تو پھر صالحین سے مانگو۔
(۷۸۷۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ بَکْرِ بْنِ سَوَادَۃَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ مَخْشِیٍّ أَنَّہُ قَالَ : أَخْبَرَنِی ابْنُ الْفِرَاسِیِّ أَنَّ الْفِرَاسِیَّ قَالَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- أَسْأَلُ یَا نَبِیَّ اللَّہِ؟ فَقَالَ : ((لاَ وَلَئِنْ کُنْتَ سَائِلاً لاَ بُدَّ فَاسْأَلِ الصَّالِحِینَ))۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৮১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلطان سے یا ایسی چیز مانگنے کا حکم جس کے بغیر کوئی چارہ نہیں
(٧٨٧٨) مسلم بن مخشی فراسی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : کیا میں مانگ سکتا ہوں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں اگر تو نے لازما مانگتا ہے تو پھر نیک لوگوں سے مانگ۔

قبصیہ بن مخارق وغیرہ کی حدیث میں سے ہے، جس میں سوال کرنا جائز ہے اور دوسری جگہ بیان ہوا کہ جائز نہیں ہے۔
(۷۸۷۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَہْ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ أَعْیَنَ قَالَ : وَجَدْتُ فِی کِتَابِ أَبِی عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بَکْرٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ مَخْشِیٍّ أَنَّ الْفِرَاسِیَّ حَدَّثَہُ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَسْأَلُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ۔ فَإِنْ کُنْتَ لاَ بَدُّ سَائِلاً فَاسْأَلِ الصَّالِحِینَ))۔

وَحَدِیثُ قَبِیصَۃَ بْنِ مُخَارِقٍ وَغَیْرِہِ مِنَ الأَحَادِیثِ فِیمَنْ تَحِلُّ لَہُ الْمَسْأَلَۃُ ، وَلاَ تَحِلُّ مَوْضِعُہَا کِتَابُ قَسْمِ الصَّدَقَاتِ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৮২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٧٩) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منبر پر فرمایا، آپ صدقہ کا تذکرہ کررہے تھے اور سوال سے بچنے کا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اُوپر والا ہاتھ نچلے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر کا ہاتھ بچانے والا ہے اور نیچے کا ہاتھ مانگنے والا ہے۔
(۷۸۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : وَہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَہُوَ یَذْکُرُ الصَّدَقَۃَ وَالتَّعَفُّفَ عَنِ الْمَسْأَلَۃِ ((وَالْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی وَالْیَدُ الْعُلْیَا الْمُتَعَفِّفَۃُ ، وَالسُّفْلَی السَّائِلَۃُ))

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮৮৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدیث الْیَدِ الْعُلْیَا وَالْیَدِ السُّفْلَی کا بیان
(٧٨٨٠) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے رہے تھے ـ: اوپر کا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے ، اوپر کا ہاتھ خرچ کرنے والا اور نیچے کا ہاتھ مانگنے والا ہے۔
(۷۸۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَطَّارُ صَاحِبُ الْحَکِیمِیِّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عَارِمٌ أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَخْطُبُ ((الْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی الْیَدُ الْعُلْیَا الْیَدُ الْمُنْفِقَۃُ ، وَالْیَدُ السُّفْلَی الْیَدُ السَّائِلَۃُ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَارِمٍ، وَرَوَاہُ عَبْدُالْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: الْیَدُ الْعُلْیَا الْمُتَعَفِّفَۃُ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ : الْمُتَعَفِّفَۃُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: