আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
صدقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫০ টি
হাদীস নং: ৭৮২৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢١) سعید بن ابی بردہ (رض) اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر مسلمان پر صدقہ ہے۔ انھوں نے کہا : اگر وہ نہ دے پائے تو اپنے ہاتھ سے کام کرے اور اپنے آپ کو فائدہ پہنچائے اور صدقہ کرے۔ انھوں نے کہا : اگر وہ اس کی بھی طاقت نہیں رکھتا یا ایسا نہیں کرپاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر انتہائی ضرورت مند کی مدد کرے۔ انھوں نے کہا : اگر ایسا بھی نہیں کرتا تو فرمایا : پھر وہ بھلائی کا حکم دے ۔ انھوں نے کہا : اگر وہ ایسا بھی نہیں کرسکتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر وہ بُرائی سے باز آجائے، یقیناوہی اس کے لیے صدقہ ہے۔
(۷۸۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُویَہِ الْعَسْکَرِیُّ بِالْبَصْرَۃِ سَنَۃَ إِحْدَی وَأَرْبَعِینَ وَثَلاَثَمِائَۃٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَۃٌ))۔ قَالُوا : فَإِنْ لَمْ یَجِدْ؟ قَالَ : ((فَیَعْمَلُ بِیَدِہِ فَیَنْفَعُ نَفْسَہُ وَیَتَصَدَّقُ))۔ قَالُوا : فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ أَوْ لَمْ یَفْعَلْ قَالَ : ((فَیُعِینُ ذَا الْحَاجَۃِ الْمَلْہُوفَ))۔ قَالُوا : فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ قَالَ : ((فَیَأْمُرُ بِالْخَیْرِ أَوْ قَالَ بِالْمَعْرُوفِ))۔ قَالُوا : فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ قَالَ : ((فَلْیُمْسِکْ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّہُ لَہُ صَدَقَۃٌ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٢) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک ہر انسان آدم کی اولاد میں سے ہے ، اس کے تین سو ساٹھ جو ڑ ہیں ، جس نے اللہ کی بڑائی بیان کی اور اس کی حمد اور ثناء بیان کی اور سبحان اللہ کہا اور اللہ سے استغفار کیا اور لوگوں کے راستے سے پتھر یا کانٹے کو ہٹایا یا نیکی کا حکم دیا یا بڑائی سے منع کیا، یہ تین سو ساٹھ جوڑوں کا صدقہ کرنے کے برابر ہوگا سو وہ اس دن شام کرے گا تو اس حالت میں کہ اس نے اپنے آپ کو دوزخ کی آگ سے بچا لیا ہوگا۔
(۷۸۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ : الرَّبِیعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ أَخِیہِ زَیْدٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا سَلاَّمٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ فَرُّوخَ أَنَّہُ سَمِعَ عَائِشَۃَ تَقُولُ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّہُ خُلِقَ کُلُّ إِنْسَانٍ مِنْ بَنِی آدَمَ عَلَی سِتِّینَ وَثُلاَثِ مِائَۃِ مَفْصِلٍ ، فَمَنْ کَبَّرَ اللَّہَ وَحَمِدَ اللَّہَ وَہَلَّلَ اللَّہَ وَسَبَّحَ اللَّہَ وَاسْتَغْفَرَ اللَّہَ وَعَزَلَ حَجَرًا عَنْ طَرِیقِ النَّاسِ أَوْ عَزَلَ شَوْکَۃً عَنْ طَرِیقِ النَّاسِ أَوْ أَمَرَ بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَہَی عَنْ مُنْکَرٍ عَدَدَ تِلْکَ السِّتِّینَ وَالثَّلاَثِ مِائَۃٍ السُّلاَمَی فَإِنَّہُ یُمْسِی یَوْمَئِذٍ وَقَدْ زَحْزَحَ نَفْسَہُ عَنِ النَّارِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْحُلَوانِیِّ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ : الرَّبِیعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ أَخِیہِ زَیْدٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا سَلاَّمٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ فَرُّوخَ أَنَّہُ سَمِعَ عَائِشَۃَ تَقُولُ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّہُ خُلِقَ کُلُّ إِنْسَانٍ مِنْ بَنِی آدَمَ عَلَی سِتِّینَ وَثُلاَثِ مِائَۃِ مَفْصِلٍ ، فَمَنْ کَبَّرَ اللَّہَ وَحَمِدَ اللَّہَ وَہَلَّلَ اللَّہَ وَسَبَّحَ اللَّہَ وَاسْتَغْفَرَ اللَّہَ وَعَزَلَ حَجَرًا عَنْ طَرِیقِ النَّاسِ أَوْ عَزَلَ شَوْکَۃً عَنْ طَرِیقِ النَّاسِ أَوْ أَمَرَ بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَہَی عَنْ مُنْکَرٍ عَدَدَ تِلْکَ السِّتِّینَ وَالثَّلاَثِ مِائَۃٍ السُّلاَمَی فَإِنَّہُ یُمْسِی یَوْمَئِذٍ وَقَدْ زَحْزَحَ نَفْسَہُ عَنِ النَّارِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْحُلَوانِیِّ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٣) حضرت ابو ذر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعض صحابہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : مال والے ہم سے اجر میں سبقت لے گئے ہیں کیونکہ جیسے ہم نمازیں پڑھتے ہیں وہ بھی نمازیں پڑھتے ہیں، جیسے ہم روزہ رکھتے ہیں وہ بھی روزے رکھتے ہیں اور وہ اپنے اضافی مال سے صدقہ کرتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا اللہ نے تمہارے لیے نہیں بنایا جس کا تم صدقہ کرو ، وہ یہ ہے کہ ہر تسبیح کہنا صدقہ ہے اور ہر تکبیر بھی صدقہ ہے ، ہر تحلیل و تمحید صدقہ ہے اور نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور تم میں سے ایک کی شرمگاہ میں بھی صدقہ ہے۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم میں سے کو اپنی شہوت کو پورا کرنے کے لیے آتا ہے تو کیا یہ صدقہ ہے اور اس کے لیے اجر ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر وہ اسے حرام جگہ میں رکھے تو کیا اس کے لیے گناہ نہیں، انھوں نے کہا : کیوں نہیں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر ایسے ہی حلال جگہ میں رکھے گا تو اس کے لیے اجر ہوگا۔
(۷۸۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ مَوْلَی أَبِی عُیَیْنَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُقَیْلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَرَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ الدِّیلِیِّ عَنْ أَبِی ذَرٍّ أَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالُوا لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَیَذْہَبُ أَہْلُ الدُّثُورِ بِالأَجْرِ یُصَلُّونَ کَمَا نُصَلِّی ، وَیَصُومُونَ کَمَا نَصُومُ ، وَیَتَصَدَّقُونَ بِفُضُولِ أَمْوَالِہِمْ۔ قَالَ : ((أَوَلَیْسَ قَدْ جَعَلَ اللَّہُ لَکُمْ مَا تَصَّدَّقُونَ۔ إِنَّ کُلَّ تَسْبِیحَۃٍ صَدَقَۃٌ ، وَکُلَّ تَکْبِیرَۃٍ صَدَقَۃٌ ، وَکُلَّ تَہْلَیْلَۃٍ صَدَقَۃٌ ، وَکُلَّ تَحْمِیدَۃٍ صَدَقَۃٌ ، وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَۃٌ ، وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ صَدَقَۃٌ ، وَفِی بُضْعِ أَحَدِکُمْ صَدَقَۃٌ))۔ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیَأْتِی أَحَدُنَا شَہْوَتَہُ وَیَکُونُ لَہُ فِیہَا أَجْرٌ؟ قَالَ : ((أَرَأَیْتُمْ لَوْ وَضَعَہَا فِی الْحَرَامِ أَکَانَ عَلَیْہِ فِیہَا وِزْرٌ))۔ قَالُوا : بَلَی قَالَ : ((کَذَلِکَ إِذَا ہُوَ وَضَعَہَا فِی الْحَلاَلِ کَانَ لَہُ أَجْرٌ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٥) حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُوعَوَانَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : ( (کُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَۃٌ) ) ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ قَالَ قَالَ نَبِیُّکُمْ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ ۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : ( (کُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَۃٌ) ) ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ قَالَ قَالَ نَبِیُّکُمْ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ ۔
[صحیح۔ اخرجہ مسلم ]
(۷۸۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقَاشِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْخَزَّازُ : صَالِحُ بْنُ رُسْتُمَ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یَا أَبَا ذَرٍّ لاَ تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوفِ شَیْئًا وَلَوْ أَنْ تَلْقَی أَخَاکَ بِوَجْہٍ مُنْبَسِطٍ ، وَلَوْ أَنْ تُفْرِغَ مِنْ دَلْوِکَ فِی إِنَائِ الْمُسْتَسْقِی ، وَإِذَا طَبَخْتَ قِدْرًا فَأَکْثِرْ مَرَقَتَہَا وَاغْرِفْ لِجِیرَانِکَ مِنْہَا)) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جوڑ پر ہوتا ہے
(ابوداؤد کی ایک روایت میں ہے کہ انھوں نے فرمایا : یہ تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے۔
(۷۸۲۵) حضرت حذیفہtفرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :ہر نیکی صدقہ ہے۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٦) حضرت سالم (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حسد جائز نہیں مگر دو میں : ایک وہ شخص جسے اللہ نے قرآن دیا وہ اس کے ساتھ رات کی گھڑیوں میں قیام کرتا ہے اور دن میں، دوسر ا وہ شخص جسے اللہ نے مال دیا اور وہ دن اور رات کی گھڑیوں میں اسے خرچ کرتا ہے۔
(۷۸۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : حَفَدَۃُ عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ حَسَدَ إِلاَّ فِی اثْنَتَیْنِ رَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ قُرْآنًا فَہُوَ یَقُومُ بِہِ آنَائَ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ مَالاً فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ حَسَدَ إِلاَّ فِی اثْنَتَیْنِ رَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ قُرْآنًا فَہُوَ یَقُومُ بِہِ آنَائَ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ مَالاً فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو شخصوں کے سوا کسی کے ساتھ حسد جائز نہیں : ایک وہ شخص جسے اللہ نے قرآن سکھایا، وہ اسے رات اور دن کی گھڑیوں میں پڑھتا ہے اور اس کے ہمسائے نے سنا تو اس نے کہا کاش مجھے بھی دیا جائے جیسے فلاں کو دیا گیا ہے تو میں بھی ویسے عمل کرتا جیسا عمل وہ کرتا ہے۔ دوسرا وہ شخص جسے اللہ نے مال دیا اور وہ اس میں سے ضرورت کی جگہ (حق) پر خرچ کرتا رہتا ہے تو ایک آدمی نے کہا : کاش ! مجھے بھی ویسے ہی دیا جائے جیسے فلاں کو دیا گیا ہے تو میں بھی اسی طرح عمل کرتا جیسے وہ کرتا ہے۔
(۷۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ أَخْبَرَنَا الْقَاضِی أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلِ بْنِ خَلَفٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدٍ الْعَوْفِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ الأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ ذَکْوَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ حَسَدَ إِلاَّ فِی اثْنَتَیْنِ رَجُلٌ عَلَّمَہُ اللَّہُ الْقُرْآنَ فَہُوَ یَتْلُوہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ فَسَمِعَہُ جَارٌ لَہُ فَقَالَ : لَیْتَنِی أُوتِیتُ مِثْلَ مَا أُوتِیَ فُلاَنٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا یَعْمَلُ وَرَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ مَالاً فَہُوَ یُہْلِکُہُ فِی الْحَقِّ ۔ فَقَالَ رَجُلٌ : یَا لَیْتَنِی أُوتِیتُ مِثْلَ مَا أُوتِیَ فُلاَنٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا یَعْمَلُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٨) ابو کتبہ انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارے سامنے دنیا کی مثال بیان کی اور ہم میں سے چار آدمیوں کو مثال میں بیان کیا ، وہ شخص جسے اللہ نے علم عطا کیا اور مال بھی دیا تو وہ اپنے مال میں سے علم کے مطابق خرچ کرتا ہے اور ایک وہ شخص جسے اللہ نے علم دیا ، لیکن مال نہیں دیا، تو وہ کہتا ہے : اگر اللہ مجھے اسی طرح عطا کرے جیسے فلاں کو دیا ہے تو میں اس میں ایسے کرتا جس طرح وہ کرتا ہے وہ دونوں اجر میں برابر ہیں اور ایک وہ شخص جسے مال دیا گیا مگر اس کے پاس علم نہیں تو وہ اسے اس کے حق سے روک لیتا ہے اور باطل طریقے سے خرچ کرتا ہے اور ایک وہ شخص جسے اللہ نے علم نہیں دیا اور نہ ہی مال دیا ہے تو وہ کہتا ہے اگر اللہ مجھے عطاکردے جو فلاں کو دیا گیا ہے تو میں بھی اس میں ایسے ہی کرتا جیسے فلاں کرتا ہے تو وہ دونوں خرچ میں برابر ہیں۔
(۷۸۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ أَبِی کَبْشَۃَ الأَنْمَارِیِّ قَالَ : ضَرَبَ لَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَثَلَ الدُّنْیَا مَثَلَ أَرْبَعَۃٍ مِنَّا ((رَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ عِلْمًا وَآتَاہُ مَالاً فَہُوَ یَعْمَلُ بِعِلْمِہِ فِی مَالِہِ ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ عِلْمًا ، وَلَمْ یُؤْتِہِ مَالاً فَہُوَ یَقُولُ : لَوْ آتَانِی اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مِثْلَ مَا أُوتِیَ فُلاَنٌ لَفَعَلْتُ فِیہِ مِثْلَ مَا یَفْعَلُ فَہُمَا فِی الأَجْرِ سَوَاء ٌ ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللَّہُ مَالاً ، وَلَمْ یُؤْتِہِ عِلْمًا فَہُوَ یَمْنَعُہُ مِنْ حَقِّہِ وَیُنْفِقُہُ فِی الْبَاطِلِ ، وَرَجُلٌ لَمْ یُؤْتِہِ اللَّہُ عِلْمًا وَلاَ مَالاً فَہُوَ یَقُولُ : لَوْ أَنَّ اللَّہَ آتَانِی مِثْلَ مَا أُوتِیَ فُلاَنٌ لَفَعَلْتُ فِیہِ مِثْلَ مَا یَفْعَلُ فَہُمَا فِی الْوِزْرِ سَوَائٌ)) کَذَا رَوَاہُ الأَعْمَشُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن حبان]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٩) سالم بن ابو الجعد ابن ابی کیشہ انصاری سے نقل فرماتے ہیں اور وہ اپنے والد سے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس امت کی مثال بیان کی اور اس میں چار آدمیوں کی مثال دی، آگے پوری حدیث اس معنیٰ میں بیان کی۔
(۷۸۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِنِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ ہَمَّامٍ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنِ ابْنِ أَبِی کَبْشَۃَ الأَنْمَارِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ضَرَبَ مَثَلَ ہَذِہِ الأُمَّۃِ مَثْلَ أَرْبَعَۃٍ رَجُلٌ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمَعْنَاہُ۔
قَالَ عَلِیٌّ وَابْنُ أَبِی کَبْشَۃَ : ہَذَا مَعْرُوفٌ وَہُوَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی کَبْشَۃَ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ حَدِیثٌ آخَرَ یَعْنِی عَنْ أَبِیہِ فِی وَادِی ثَمُودَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
قَالَ عَلِیٌّ وَابْنُ أَبِی کَبْشَۃَ : ہَذَا مَعْرُوفٌ وَہُوَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی کَبْشَۃَ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ حَدِیثٌ آخَرَ یَعْنِی عَنْ أَبِیہِ فِی وَادِی ثَمُودَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں صبح کرنے، پھر جنازے کے پیچھے چلنے، مسکین کو کھلانے اور بیمار پرسی کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٣٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج تم میں سے کس نے روزے کی حالت میں صبح کی ہے ؟ ابوبکر (رض) نے کہا : میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج تم میں سے کس نے جنازے کی اتباع کی ہے ؟ تو ابوبکر (رض) نے کہا : میں نے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج تم میں سے کس نی مسکین کو کھلایا ہے ؟ تو ابوبکر (رض) نے کہا : میں نے ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج تم میں سے کس نے تیمارداری کی ہے ؟ تو ابوبکر (رض) نے کہا : میں نے ، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں جمع ہوں گی یہ سب کسی مسلمان میں مگر وہ جنت میں داخل ہوگا۔
(۷۸۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَخْرَمُ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ کَیْسَانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ الأَشْجَعِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ أَصْبَحَ مِنْکُمُ الْیَوْمَ صَائِمًا؟))۔ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَنَا قَالَ : فَمَنْ تَبِعَ مِنْکُمُ الْیَوْمَ جَنَازَۃً ۔ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَنَا قَالَ : ((فَمَنْ أَطْعَمَ مِنْکُمُ الْیَوْمَ مِسْکِینًا؟))۔ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَنَا قَالَ : ((فَمَنْ عَادَ مِنْکُمُ الْیَوْمَ مَرِیضًا؟))۔ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا اجْتَمَعْنَ فِی امْرِئٍ إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّۃَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت میں صبح کرنے، پھر جنازے کے پیچھے چلنے، مسکین کو کھلانے اور بیمار پرسی کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٣١) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں : صدقہ و خیرات میں جلدی کر، یقیناً مصائب صدقات کو نہیں روندتے۔
(۷۸۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَامِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : بَاکِرُوا بِالصَّدَقَۃِ فَإِنَّ الْبَلاَئَ لاَ یَتَخَطَّی الصَّدَقَۃَ۔ مَوْقُوفٌ وَکَانَ فِی کِتَاب شَیْخِنَا أَبِی نَصْرٍ الْفَامِی مَرْفُوعًا وَہُوَ وَہَمٌ۔
وَرُوِیَ عَنْ أَبِی یُوسُفَ الْقَاضِی عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ مَرْفُوعًا۔ [ضعیف]
وَرُوِیَ عَنْ أَبِی یُوسُفَ الْقَاضِی عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ مَرْفُوعًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تندرستی کی حالت اور چاہت کے باوجود صدقہ کرنا افضل ہے
(٧٨٣٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا : کون سا صدقہ افضل ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس بارے میں آگاہ کیے جاؤگے تم صدقہ کرو اس حال میں کہ تندرست اور اس کی چاہت کرنے والے ہو، اپنے پاس رکھنے کی خواہش بھی ہو اور محتاجی کا ڈر بھی نہ ہو۔ تو انتظار کر اس کا کہ تیری روح حلق تک پہنچ جائے۔ پھر تو کہے کہ فلاں کا اتنا لو فلاں کا اتنا خبردار وہ تو فلاں کا ہوچکا ہے۔ (امام مسلم نے اپنی صحیح میں زھیر بن حرب کے حوالے سے اسے بیان کیا ہے اور امام بخاری نے دیگر واسناد سے بیان کیا ہے۔ )
(۷۸۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : الْحُسَیْنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ بُرْہَانَ الْغَزَّالُ وَأَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ وَأَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بِبَغْدَادَ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَفْضَلُ؟ قَالَ : ((لَتُنَبَّأَنَّ أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِیحٌ شَحِیحٌ تَأْمُلُ الْبَقَائَ وَتَخَافُ الْفَقْرَ ، وَلاَ تُمْہِلْ حَتَّی إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ قُلْتَ لِفُلاَنٍ کَذَا وَلِفُلاَنٍ کَذَا أَلاَ وَقَدْ کَانَ لِفُلاَنٍ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ عُمَارَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ عُمَارَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تندرستی کی حالت اور چاہت کے باوجود صدقہ کرنا افضل ہے
(٧٨٣٣) ابو خبیب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے مجھے اپنے مال کے بارے میں وصیت کی کہ میں اسے رکھوں تو میں ابو درداء کے پاس آیا اور میں نے انھیں فقراء کے بارے میں مشورہ دیا مہاجرین کے لیے تو انھوں نے فرمایا : جہاں تک میرا تعلق ہے تو میں مہاجرین کے ساتھ عدل نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ اس شخص کی مثال جو موت کے وقت آزاد کرتا ہے وہ ایسی ہے جو پیٹ بھرنے کے بعد دیتا ہے۔
(۷۸۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی حَبِیبَۃَ قَالَ : أَوْصَی إِلَیَّ رَجُلٌ بِطَائِفَۃٍ مِنْ مَالِہِ أَضَعُہَا فَأَتَیْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَاسْتَأْمَرْتُہُ فِی الْفُقَرَائِ أَوْ فِی الْمُہَاجِرِینَ فَقَالَ : أَمَّا أَنَا فَلَوْ کُنْتُ لَمْ أَعْدِلْ بِالْمُہَاجِرِینَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((مَثَلُ الَّذِی یُعْتِقُ عِنْدَ الْمَوْتِ کَالَّذِی یُہْدِی بَعْدَ الشِّبَعِ))۔ [ضعیف۔ ترمذی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تندرستی کی حالت اور چاہت کے باوجود صدقہ کرنا افضل ہے
(٧٨٣٤) حضرت ابو درداء (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس شخص کی مثال جو موت کے وقت صدقہ کرتا ہے یا آزاد کرتا ہے اس کی مانند ہے جو پیٹ بھرنے کے بعد دیتا ہے۔
(۷۸۳۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکَرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی حَبِیبَۃَ الطَّائِیِّ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : ((مَثَلُ الَّذِی یَتَصَدَّقُ أَوْ یُعْتِقُ عِنْدَ الْمَوْتِ مَثَلُ الَّذِی یُہْدِی بَعْدَ مَا یَشْبَعُ)) [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تندرستی کی حالت اور چاہت کے باوجود صدقہ کرنا افضل ہے
(٧٨٣٥) مرّہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد :{ وَآتَی الْمَالَ عَلَی حُبِّہِ ذَوِی الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینَ } کے بارے میں فرمایا کہ تو صدقہ و خیرات کر اس حال میں کہ تو تندرست ہو اور مال کی چاہت رکھتا ہو مال دار ہونے کی امید ہو اور محتاجی کا ڈرہو۔
(۷۸۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَآتَی الْمَالَ عَلَی حُبِّہِ ذَوِی الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینَ} قَالَ : تَصَدَّقْ وَأَنْتَ صَحِیحٌ شَحِیحٌ تَأْمُلُ الْغِنَی وَتَخْشَی الْفَقْرَ ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৩৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوشیدہ صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٣٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سات افراد ایسی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے سائے میں جگہ دیں گے جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہوگا : ایک امامِ عادل، دوسر اوہ جس نے اللہ کی عبادت میں پرورش پائی، تیسرا وہ جس کا دل مساجد کے ساتھ لگا ہوا ہے اور وہ افراد جو صرف اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں اس بنا پر وہ اکٹھے ہوئے اور اسی لیے جد اہوتے ہیں اور ایک وہ شخص جسے حسب نسب والی خوبصورت عورت نے بلایا تو اس نے کہا : میں تو اللہ سے ڈرتا ہوں اور ایک وہ شخص جس نے چھپاکر صدقہ کیا حتیٰ کہ دائیں ہاتھ کو بھی علم نہ ہوا کہ بائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے اور ایک وہ جس نے علیحدگی میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔
امام مسلم نے زھیر بن حرب کے حوالے سے یحییٰ قطان سے نقل کیا کہ عبداللہ نے کہا اس کا دائیاں نہیں جانتا جو بائیں نے خرچ کیا۔
امام مسلم نے زھیر بن حرب کے حوالے سے یحییٰ قطان سے نقل کیا کہ عبداللہ نے کہا اس کا دائیاں نہیں جانتا جو بائیں نے خرچ کیا۔
(۷۸۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِیانِ ابْنَ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِی خُبَیْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ
عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمُ اللَّہُ تَعَالَی فِی ظِلِّہِ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہِ۔ الإِمَامُ الْعَدْلُ ، وَرَجُلٌ نَشَأَ بِعِبَادَۃِ اللَّہِ ، وَرَجُلٌ قَلْبُہُ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِی اللَّہِ اجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ : إِنِّی أَخَافُ اللَّہَ ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا لاَ تَعْلُمُ یَمِینُہُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُہُ ، وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللَّہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی کَذَا قَالُوا عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ : ((لاَ تَعْلَمُ یَمِینُہُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُہُ))۔ وَسَائِرُ الرُّوَاۃِ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ قَالُوا فِیہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِیانِ ابْنَ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِی خُبَیْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ
عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمُ اللَّہُ تَعَالَی فِی ظِلِّہِ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہِ۔ الإِمَامُ الْعَدْلُ ، وَرَجُلٌ نَشَأَ بِعِبَادَۃِ اللَّہِ ، وَرَجُلٌ قَلْبُہُ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِی اللَّہِ اجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ : إِنِّی أَخَافُ اللَّہَ ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا لاَ تَعْلُمُ یَمِینُہُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُہُ ، وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللَّہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی کَذَا قَالُوا عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ : ((لاَ تَعْلَمُ یَمِینُہُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُہُ))۔ وَسَائِرُ الرُّوَاۃِ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ قَالُوا فِیہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৪০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوشیدہ صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٣٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اور وہ آدمی جو چھپاکر صدقہ کرتا ہے اتنا کہ بائیں ہاتھ کو بھی علم نہیں ہوتا کہ اس کے دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے
(۷۸۳۷) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکَرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلاَّدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُاللَّہِ حَدَّثَنِی خُبَیْبُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فِیہِ: ((وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا لاَ تَعْلَمُ شِمَالُہُ مَا تُنْفِقُ یَمِینُہُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی ہَکَذَا ، وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ عَنْ یَحْیَی وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ سَائِرُ الرُّوَاۃِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی ہَکَذَا ، وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ عَنْ یَحْیَی وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ سَائِرُ الرُّوَاۃِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৪১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال مال صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٣٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کسی نے پاکیزہ کمائی میں سے ایک کھجور کے برابر خرچ کیا اور اللہ کی طرف صرف پاکیزہ کلمات (چیزیں) ہی چڑھتی ہیں یقیناا سے اللہ اپنے دائیں ہاتھ سے قبول کرتے ہیں پھر اس کے حسا ب کے لیے اس کی پرورش کرتے ہیں، جس طرح تم میں سے کوئی اپنے بچھڑے کی پرورش کرتا ہے یہاں تک کہ احد پہاڑ کی مانند ہوجاتا ہے۔
(۷۸۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو بَکَرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ : ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ تَصَدَّقَ بِعَدْلِ تَمْرَۃٍ مَنْ کَسْبٍ طَیِّبٍ وَلاَ یَصْعَدُ إِلَی اللَّہِ إِلاَّ الطَّیِّبُ فَإِنَّ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ یَقْبَلُہَا بِیَمِینِہِ فَیُرَبِّیہَا لِصَاحِبِہَا کَمَا یُرَبِّی أَحَدُکُمْ فَلُوَّہُ حَتَّی تَکُونَ مِثْلَ أُحُدٍ))۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فَقَالَ وَقَالَ وَرْقَائُ فَذَکَرَہُ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৪২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال مال صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان
حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی پاکیزہ کمائی میں سے ایک کھجور صدقہ کرتا تو اللہ اسے دائیں ہاتھ سے قبول کرتا ہے اور اس کی تربیت کرتا رہتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے بچھڑے کی پرورش کرتا ہے یہاں تک کہ وہ پہاڑ کی مانند یا اس سے بھی بڑا ہوجاتا ہے۔
(۷۸۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ یَتَصَدَّقُ أَحَدٌ بِتَمْرَۃٍ مِنْ کَسْبٍ طَیِّبٍ إِلاَّ أَخَذَہَا اللَّہُ بِیَمِینِہِ یُرَبِّیہَا کَمَا یُرَبِّی أَحَدُکُمْ فَلُوَّہُ أَوْ قَلُوصَہُ حَتَّی تَکُونَ لَہُ مِثْلَ الْجَبَلِ أَوْ أَعْظَمَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ ، وَأَشَارَ الْبُخَارِیُّ إِلَی رِوَایَۃِ سُہَیْلٍ فِی ذَلِکَ وَأَخْرَجَہُ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ ، وَأَشَارَ الْبُخَارِیُّ إِلَی رِوَایَۃِ سُہَیْلٍ فِی ذَلِکَ وَأَخْرَجَہُ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮৪৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال مال صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان
(٧٨٤٠) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ بغیر و طہارت و پاکیزگی کے نماز نہیں اور دھوکے سے کوئی صدقہ قبول نہیں اور تو بصرہ میں تھا۔
(۷۸۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ جَمِیلِ بْنِ طَرِیفِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : دَخَلَ ابْنُ عُمَرَ عَلَی ابْنِ عَامِرٍ یَعُودُہُ فَقَالَ : یَا ابْنَ عُمَرَ أَلاَ تَدْعُو لِی قَالَ ابْنُ عُمَرَ : إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((لاَ یَقْبَلُ اللَّہُ صَلاَۃً إِلاَّ بِطُہُورٍ ، وَلاَ صَدَقَۃً مِنْ غُلُولٍ))۔ وَقَدْ کُنْتَ عَلَی الْبَصْرَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
তাহকীক: