আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
صدقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫০ টি
হাদীস নং: ৭৮০৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کا بیان
(٧٨٠١) حضرت ابوہریرہ (رض) سے منقول ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سب سے افضل دودھ والا جانور (اونٹنی) ہے ، جو مسلمان اپنے گھر کے لیے صبح و شام ایک بڑے برتن میں دوھتا ہے
(۷۸۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((أَفْضَلُ الصَّدَقَۃَ الْمَنِیحَۃُ إِلاَّ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ یَمْنَحُ أَہْلَ بَیْتٍ نَاقَۃً تَغْدُو بِرِفْدٍ وَتُرْوحِ بِرِفْدٍ إِنْ أَجْرَہَا عِنْدَ اللَّہِ عَظِیمٌ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ بِبَعْضِ مَعْنَاہُ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ بِبَعْضِ مَعْنَاہُ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮০৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیُؤْثِرُون عَلَی أَنْفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ} کا بیان
(٧٨٠٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ازواج کی طرف پیغام بھیجا تو انھوں نے کہا : ہمارے پاس تو پانی کے سواء کچھ نہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر اس مہمان کی مہمان نوازی کون کرے گا ؟ تو انصاری شخص نے کہا : میں کروں گا ، پھر وہ اسے لے کر اپنے گھر کی طرف چلا اور اپنی بیوی سے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مہمان ہے اس کی عزت کرو تو اس نے کہا : میں نے تو صرف بچوں کا کھانا رکھا ہوا ہے تو انھوں نے کہا : کھانا تیا رکرو اور چراغ گل کردو اور بچوں کو سلادو۔ سو جب انھوں نے کھانا کھانے کا ارادہ کیا تو اس کی بیوی نے کھانا تیار کیا اور دیے (چراغ) کو ٹھیک کیا اور بچوں کو سلادیا۔ پھر وہ چراغ کو ٹھیک کرنے کھڑی ہوئی اور چراغ کو بند کردیا اور وہ دونوں اس پر یہ ظاہر کرتے رہے کہ وہ دونوں بھی کھانا کھا رہے ہیں اور بھوک میں رات گزار دی۔ جب صبح ہوئی تو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس رات نے اللہ کو ہنسادیا ہے یا فرمایا : تمہارے فعل کی وجہ سے تعجب کیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : { وَیُؤْثِرُونَ عَلَی أَنْفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ} کہ وہ اپنے پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود بھوک سے ہوں۔
(۷۸۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ فُضَیْلٍ یَعْنِی ابْنَ غَزْوَانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَبَعَثَ إِلَی نِسَائِہِ فَقَالُوا : مَا عِنْدَنَا إِلاَّ الْمَائُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ یُضِیفُ ہَذَا؟))۔ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ : أَنَا فَانْطَلَقَ بِہِ إِلَی امْرَأَتِہِ فَقَالَ : أَکْرِمِی ضَیْفَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : مَا مَعَنَا إِلاَّ قُوتُ الصِّبْیَانِ فَقَالَ : ہَیِّئِی طَعَامَکِ وَأَطْفِئِی سِرَاجَکِ وَنَوِّمِی صِبْیَانَکِ إِذَا أَرَادُوا الْعَشَائَ ۔ فَہَیَّأَتْ طَعَامَہَا وَأَصْلَحَتْ سِراجَہَا وَنَوَّمَتْ صِبْیَانَہَا ، ثُمَّ قَامَتْ کَأَنَّہَا تُصْلِحُ سِراجَہَا فَأَطْفَأَتْہُ وَجَعَلاَ یُرِیَانِہِ أَنَّہُمَا یَأْکُلاَنِ وَبَاتَا طَاوِیَیْنِ فَلَمَّا أَصْبَحَ غَدَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((لَقَدْ ضَحِکَ اللَّہُ اللَّیْلَۃَ أَوْ عَجِبَ مِنْ فَعَالِکُمَا)) وَقَالَ : فَأَنْزَلَ اللَّہُ {وَیُؤْثِرُونَ عَلَی أَنْفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ} تَلاَ الآیَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ غَزْوَانَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ غَزْوَانَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮০৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیُؤْثِرُون عَلَی أَنْفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ} کا بیان
(٧٨٠٣) نافع فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) بیمار ہوگئے تو انھوں نے انگو رکی خواہش کی ، سب سے پہلے جو انگو ر آئے۔ سیدہ حفصہ (رض) نے درہم بھیجا اور ایک درہم سے انگور کا گچھا خریدا اور پیغام لانے والے کے پیچھے ایک سائل چلا، جب وہ دروازے پر آئے تو اندر داخل ہوگئے اور اس نے کہا : سائل ہے ؟ سائل ہے تو ابن عمر (رض) نے کہا : یہ اس کو دے دو تو انھوں نے اسے دے دیا تو سیدہ صفیہ (رض) نے سائل کو پیغام بھیجا اور کہا : اللہ کی قسم ! اگر تو پلٹتا تو مجھ سے بھلائی نہ پاتا ، پھر انھوں نے دوسرا درہم بھیجا اور اس سے خریدا۔
(۷۸۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : مَرِضَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَاشْتَہَی عِنَبًا أَوَّلَ مَا جَائَ الْعِنَبُ فَأَرْسَلَتْ صَفِیَّۃُ بِدِرْہَمٍ فَاشْتَرَتْ عُنْقُودًا بِدِرْہَمٍ فَاتَّبَعَ الرَّسُولَ سَائِلٌ فَلَمَّا أَتَی الْبَابَ دَخَلَ قَالَ السَّائِلَ السَّائِلَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : أَعْطُوہُ إِیَّاہُ فَأَعْطَوْہُ إِیَّاہُ ، ثُمَّ أَرْسَلَتْ بِدِرْہَمٍ آخَرَ فَاشْتَرَتْ بِہِ عُنْقُودًا فَاتَّبَعَ الرَّسُولَ السَّائِلُ فَلَمَّا انْتَہَی إِلَی الْبَابِ وَدَخَلَ قَالَ السَّائِلَ السَّائِلَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ۔ أَعْطُوہُ إِیَّاہُ فَأَعْطَوْہُ إِیَّاہُ ، فَأَرْسَلَتْ صَفِیَّۃُ إِلَی السَّائِلِ فَقَالَتْ : وَاللَّہِ لَئِنْ عُدْتَ لاَ تُصِیبَ مِنِّی خَیْرًا أَبَدًا ، ثُمَّ أَرْسَلَتْ بِدِرْہَمٍ آخَرَ فَاشْتَرَتْ بِہِ۔ [صحیح۔ الطبرانی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮০৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٤) حضرت سعد بن عبادہ (رض) فرماتے ہیں کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور عرض کیا : کون سا صدقہ بہت رہے ؟ (آپ کو پسند ہے) تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانی پلانا ۔
(۷۸۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَۃَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَالْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ أَنَّہُ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَعْجَبُ إِلَیْکَ؟ قَالَ : سَقْیُ الْمَائِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ وَفِی حَدِیثِ عَفَّانَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَۃَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَفْضَلُ؟ وَزَادَ قَالَ : وَکَانَ لِسَعْدٍ سِقَایَۃٌ بِالْمَدِینَۃِ قَالَ قُلْتُ لِقَتَادَۃَ : مَنْ قَالَ لآلِ سَعْدٍ قَالَ : الْحَسَنُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابو داؤد]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَۃَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَالْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ أَنَّہُ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَعْجَبُ إِلَیْکَ؟ قَالَ : سَقْیُ الْمَائِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ وَفِی حَدِیثِ عَفَّانَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَۃَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیُّ الصَّدَقَۃِ أَفْضَلُ؟ وَزَادَ قَالَ : وَکَانَ لِسَعْدٍ سِقَایَۃٌ بِالْمَدِینَۃِ قَالَ قُلْتُ لِقَتَادَۃَ : مَنْ قَالَ لآلِ سَعْدٍ قَالَ : الْحَسَنُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮০৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٥) ابو سعید (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس مسلمان نے کسی کو کپڑے پہنائے ، اس کی حاجت پر اللہ تعالیٰ اسے جنت کے ریشم سے پہنائے گا اور جس نے کسی مسلمان کو بھوک میں کھلایا، اسے اللہ تعالیٰ جنت کے پھل کھلائے گا اور جس کسی نے مسلمان کو پیاس کی وجہ سیپلایا ۔ اللہ اسے رحیقِ مختوم (عمدہ شراب) پلائیں گے۔
(۷۸۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنَا أَبُوخَالِدٍ الَّذِی کَانَ یَنْزِلُ فِی بَنِی دَالاَنَ عَنْ نُبَیْحٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((أَیُّمَا مُسْلِمٍ کَسَا ثَوْبًا عَلَی عُرْیٍ کَسَاہُ اللَّہُ مِنْ خَضِرِ الْجَنَّۃِ، وَأَیُّمَا مُسْلِمٍ أَطْعَمَ مُسْلِمًا عَلَی جُوعٍ أَطْعَمَہُ اللَّہُ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّۃِ، وَأَیُّمَا مُسْلِمٍ سَقَی مُسْلِمًا عَلَی ظَمَإٍ سَقَاہُ اللَّہُ مِنَ الرَّحِیقِ الْمَخْتُومِ))۔[ضعیف۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮০৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک مرتبہ ایک آدمی راستے میں چل رہا تھا، اسے سخت پیاس محسوس ہوئی ، اسے ایک کنواں پایا، وہ اس میں اتر گیا۔ پھر وہ نکلا تو اس نے دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کی وجہ سے مٹی چاٹ رہا ہے۔ اس آدمی نے کہا : اسے بھی وہی پیاس لگی ہے جیسی پیاس مجھے لگی تھی۔
قتیبہ کی روایت اس کی مثل ہے جسے میں پہنچا تو وہ کنویں میں اترا اور جوتے کو پانی سے بھرا اور اپنے منہ میں دبا لیا، یہاں تک کہ اوپر چڑھ آیا اور کتے کو پلایا، اللہ نے اس کے اس فعل کی قدر کی اور اسے بخش دیا تو صحابہ نے کہا : کیا ہمارے لیے جانوروں میں بھی اجر ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر جگر والے میں اجر ہے۔
قتیبہ کی روایت اس کی مثل ہے جسے میں پہنچا تو وہ کنویں میں اترا اور جوتے کو پانی سے بھرا اور اپنے منہ میں دبا لیا، یہاں تک کہ اوپر چڑھ آیا اور کتے کو پلایا، اللہ نے اس کے اس فعل کی قدر کی اور اسے بخش دیا تو صحابہ نے کہا : کیا ہمارے لیے جانوروں میں بھی اجر ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر جگر والے میں اجر ہے۔
(۷۸۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ
وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَیٍّ مَوْلَی أَبِی بَکْرٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((بَیْنَمَا رَجُلٌ یَمْشِی بِطَرِیقٍ اشْتَدَّ عَلَیْہِ الْعَطَشُ فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِیہَا فَشَرِبَ ، ثُمَّ خَرَجَ فَإِذَا کَلْبٌ یَلْہَثُ یَأْکُلُ الثَّرَی مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ الرَّجُلُ : لَقَدْ بَلَغَ بِہَذَا مِنَ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِی کَانَ بَلَغَنِی ۔ وَفِی رِوَایَۃِ قُتَیْبَۃَ : مِثْلُ مَا بَلَغْتُ فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلأَ خُفَّہُ مَائً فَأَمْسَکَہُ بِفِیہِ حَتَّی رَقِیَ فَسَقَی الْکَلْبَ فَشَکَرَ اللَّہُ لَہُ فَغَفَرَ لَہُ۔ فَقَالُوا: یَارَسُولَ اللَّہِ وَإِنَّ لَنَا فِی الْبَہَائِمِ لأَجْرًا۔ فَقَالَ: فِی کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ أُجْرٌ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَیٍّ مَوْلَی أَبِی بَکْرٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((بَیْنَمَا رَجُلٌ یَمْشِی بِطَرِیقٍ اشْتَدَّ عَلَیْہِ الْعَطَشُ فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِیہَا فَشَرِبَ ، ثُمَّ خَرَجَ فَإِذَا کَلْبٌ یَلْہَثُ یَأْکُلُ الثَّرَی مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ الرَّجُلُ : لَقَدْ بَلَغَ بِہَذَا مِنَ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِی کَانَ بَلَغَنِی ۔ وَفِی رِوَایَۃِ قُتَیْبَۃَ : مِثْلُ مَا بَلَغْتُ فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلأَ خُفَّہُ مَائً فَأَمْسَکَہُ بِفِیہِ حَتَّی رَقِیَ فَسَقَی الْکَلْبَ فَشَکَرَ اللَّہُ لَہُ فَغَفَرَ لَہُ۔ فَقَالُوا: یَارَسُولَ اللَّہِ وَإِنَّ لَنَا فِی الْبَہَائِمِ لأَجْرًا۔ فَقَالَ: فِی کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ أُجْرٌ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٧) سراقہ بن مالک (رض) بن جعشم فرماتے ہیں کہ وہ اپنی بیماری (تکلیف) میں پیارے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو کہا : مجھے بتائیں اگر گمشدہ جانور میرے اونٹ کے حوض پر آجائے تو کیا اسے پلانے سے اجر ملے گا ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ! زندہ دل والے میں اجر ہے۔
(۷۸۰۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ سُرَاقَۃَ بْنِ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ : أَنَّہُ جَائَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی وَجَعِہِ فَقَالَ : أَرَأَیْتَ الضَّالَّۃَ تَرِدُ عَلَی حَوْضِ إِبِلِی ہَلْ لِی أَجْرٌ إِنْ سَقَیْتُہَا؟ قَالَ : ((نَعَمْ فِی الْکَبِدِ الْحَرَّی أَجْرٌ))۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٨) سراقہ بن مالک بن جعشم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گمشدہ اونٹ کے بارے میں دریافت کیا جو میرے حوض پر آتا ہے، اگر میں اسے پلاؤں تو کیا مجھے اجر ملے گا ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ہر زندہ دل والے میں اجر ہے۔
(۷۸۰۸) وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عَمِّہِ سُرَاقَۃَ بْنِ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الضَّالَّۃِ مِنَ الإِبِلِ تَغْشَی حَوْضِی ہَلْ لِی مِنْ أَجْرٍ؟ قَالَ : ((نَعَمْ وَکُلُّ ذِی کَبِدٍ حَرَّی))۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمِّہِ۔ [صحیح]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمِّہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی پلانے کا بیان
(٧٨٠٩) کدیرضبی فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور عرض کیا : مجھے ایسا عمل بتلائیں جو مجھے اس کے قریب قریب کردے اور دوزخ سے دور کردے ۔ آپ نے پوچھا : کیا تو ان پر عمل کرے گا ؟ اس نے کہا : ہاں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انصاف کی بات کہو اور مال سے بچا ہوا دے دو تو اس نے کہا : اللہ کی قسم ! میں استطاعت نہیں رکھتا کہ ہر وقت عدل کی بات کروں اور نہ ہی اپنا بچاہو امال دینے کی استطاعت رکھتا ہوں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر تو کھانا کھلا ۔ اس نے کہا : یہ بھی مشکل ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تیرے اونٹ ہیں ؟ اس نے کہا : جی ہاں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر تو اپنے اونٹوں میں سے طاقت ور، پانی پلانے والے اونٹ لے اور گھر والوں کی طرف جائیں۔ وہ گدلا پانی پیتے۔ سو تو انھیں پلا۔ شاید تیرا اونٹ تجھے ہلاک نہ کرے اور تیرا مشکیزہ نہ پھٹییہاں تک کہ تجھ پر جنت واجب ہوجائے۔ وہ کہتے ہیں : وہ دیہاتی تکبیر کہتے ہوئے چلا گیا۔ راوی کہتے ہیں کہ نہ تو اس کا مشکیزہ پھٹا اور نہ ہی اس کا اونٹ ہلاک ہوا یہاں تک کہ وہ شہید ہوگیا۔
(۷۸۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنِی کُدَیْرٌ الضَّبِّیُّ أَنَّ رَجُلاً أَعْرَابِیًّا أَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : أَخْبِرْنِی بِعَمَلٍ یَقَرِّبُنِی مِنْ طَاعَتِہِ وَیُبَاعِدُنِی مِنَ النَّارِ قَالَ : ((أَوَہُمَا أَعْمَلَتَاکَ))۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : ((تَقُولُ الْعَدْلَ وَتُعْطِی الْفَضْلَ))۔ قَالَ : وَاللَّہِ مَا أَسْتَطِیعُ أَنْ أَقُولَ الْعَدْلَ کُلَّ سَاعَۃٍ ، وَمَا أَسْتَطِیعُ أَنْ أُعْطِیَ فَضْلَ مَالِی قَالَ : ((فَتُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتُفْشِی السَّلاَمَ))۔ قَالَ : ہَذِہِ أَیْضًا شَدِیدَۃٌ قَالَ : ((فَہَلْ لَکَ إِبِلٌ))۔ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : ((فَانْظُرْ بَعِیرًا مِنْ إِبِلِکَ وَسِقَائً ثُمَّ اعْمِدْ إِلَی أَہْلِ أَبْیَاتٍ لاَ یَشْرَبُونَ الْمَائَ إِلاَّ غِبًّا فَاسْقِہِمْ فَلَعَلَّکَ أَنْ لاَ یَہْلِکَ بَعِیرُکَ ، وَلاَ یَنْخَرِقَ سِقَاؤُکَ حَتَّی تَجِبَ لَکَ الْجَنَّۃُ))۔ قَالَ فَانْطَلَقَ الأَعْرَابِیُّ یُکَبِّرُ قَالَ فَمَا انْخَرَقَ سِقَاؤُہُ وَلاَ ہَلَکَ بَعِیرُہُ حَتَّی قُتِلَ شَہِیدًا۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن خزیمہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خرچ کرنے والے اور بخیل کی مثال ایسے دو آدمیوں کی طرح ہے جن پر لوہے کے قمیض یا جبّے ہیں جو ان کی چھاتی سے گردن تک ہیں ، سو جب وہ خرچ کرنے والا خرچ کرنا چاہتا ہے تو اس کی قمیض کشادہ ہوجاتی ہے، یہاں تک کہ وہ اس کے قدموں تک پہنچ جاتی ہے اور اس کے قدموں کے نشان بھی مٹا دیتی ہے اور جب بخیل خرچ کرنا چاہتا ہے تو وہ اس پر سکڑجاتی ہے اور ہر کڑی اپنی جگہ پر چمٹ جاتی ہے ، یہاں تک کہ اسے گردن سے پکڑلیتی ہے یا حلق سے سو وہ اسے کشادہ کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر وہ کشادہ نہیں ہوتی۔ پھر وہ کوشش کرتا ہے مگر اسے کامیابی نہیں ہوتی۔
(۷۸۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((مَثَلُ الْمُنْفِقِ وَالْبَخِیلِ کَمَثَلِ رَجُلَیْنِ عَلَیْہِمَا جُنَّتَانِ أَوْ جُبَّتَانِ مِنْ حَدِیدٍ مِنْ لَدُنْ ثُدِیِّہِمَا إِلَی تَرَاقِیہِمَا ، فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ أَنْ یُنْفِقَ سَبَغَتْ عَلَیْہِ الدِّرْعُ أَوْ مَرَّتْ حَتَّی تُجِنَّ بَنَانَہُ وَتَعْفُوَ أَثَرَہُ ، وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِیلُ أَنْ یُنْفِقَ قَلَصَتْ عَلَیْہِ وَلَزِمَتْ کُلُّ حَلْقَۃٍ مَوْضِعَہَا حَتَّی أَخَذَتْ بِعُنُقِہِ أَوْ بِتَرْقُوَتِہِ فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَہِیَ لاَ تَتَّسِعُ فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَہِیَ لاَ تَتَّسِعُ))۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((مَثَلُ الْمُنْفِقِ وَالْبَخِیلِ کَمَثَلِ رَجُلَیْنِ عَلَیْہِمَا جُنَّتَانِ أَوْ جُبَّتَانِ مِنْ حَدِیدٍ مِنْ لَدُنْ ثُدِیِّہِمَا إِلَی تَرَاقِیہِمَا ، فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ أَنْ یُنْفِقَ سَبَغَتْ عَلَیْہِ الدِّرْعُ أَوْ مَرَّتْ حَتَّی تُجِنَّ بَنَانَہُ وَتَعْفُوَ أَثَرَہُ ، وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِیلُ أَنْ یُنْفِقَ قَلَصَتْ عَلَیْہِ وَلَزِمَتْ کُلُّ حَلْقَۃٍ مَوْضِعَہَا حَتَّی أَخَذَتْ بِعُنُقِہِ أَوْ بِتَرْقُوَتِہِ فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَہِیَ لاَ تَتَّسِعُ فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَہِیَ لاَ تَتَّسِعُ))۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৪
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١١) امام شافعی فرماتے ہیں : مجھے سفیان بن عیینہ نے اسی سند کے ساتھ ایسی حدیث بیان کی ۔ سوائے اس کے کہ انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ نہیں کہا کہ وہ لوہے کی ہوتی ہے۔ وہ اسے کشادہ کرتا چاہتا ہے مگر کشادہ نہیں ہوتی۔ یہ بھی ایک مرتبہ کہا۔
(۷۸۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنِ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ۔ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ((وَلَمْ یَقُلْ مِنْ حَدِیدٍ فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَلاَ تَتَّسِعُ مَرَّۃٍ وَاحِدَۃٍ)) [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৫
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٢) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسی ہی حدیث بیان کی مگر یہ کہ آپ نے فرمایا : وہ اسے کشادہ کرنا چاہے گا مگر کشادہ نہیں ہوگی۔
(۷۸۱۲) قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((فَہُوَ یُوَسِّعُہَا وَلاَ تَتَوَسَّعُ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ سُفْیَانَ بِالإِسْنَادَیْنِ جَمِیعًا وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ سُفْیَانَ بِالإِسْنَادَیْنِ جَمِیعًا وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৬
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٣) اسماء بنت ابی بکر (رض) فرماتی ہیں کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو خرچ کر اور ایسے ایسے بکھیر دے اور شمار نہ کر ورنہ اللہ تجھے شمار کر کے دے گا اور اسے یاد نہ رکھ وگرنہ اللہ بھی یاد رکھیں گے۔
(۷۸۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ بْنِ حَبِیبٍ الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا مُحَاضِرٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ وَہُوَ ابْنُ عُرْوَۃَ عَنْ فَاطِمَۃَ یَعْنِی بِنْتَ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ یَعْنِی بِنْتَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَتْ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَنْفِقِی وَانْضَحِی ہَکَذَا وَہَکَذَا وَہَکَذَا ، وَلاَ تُحْصِی فَیُحْصِیَ اللَّہُ عَلَیْکِ ، وَلاَ تُوعِی فَیُوعِیَ اللَّہُ عَلَیْکِ))۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৭
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٤) اسماء بنت ابی بکر (رض) فرماتی ہیں کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں اور عرض کیا : یا نبی اللہ ! میرے پاس کچھ بھی نہیں سوائے اس کے جو زبیر مجھے دیتا۔ کیا مجھ پر گناہ ہے کہ میں اس میں سے خرچ کروں جو وہ مجھے دیتا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس قدر تیری استطاعت ہے تو خرچ کر اور پھر شمار نہ کر۔ اللہ بھی تجھے دیتے ہوئے شمارنہ کرے گا۔
(۷۸۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ الأَعْوَرُ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ : أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا جَائَ تِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ لَیْسَ لِی شَیْء ٌ إِلاَّ مَا أَدْخَلَ عَلَیَّ الزُّبَیْرُ فَہَلْ عَلَیَّ جُنَاحٌ فِی أَنْ أَرْضَخَ مِمَّا یُدْخِلُ عَلَیَّ؟ فَقَالَ : ((ارْضَخِی مَا اسْتَطَعْتِ وَلاَ تُوعِی فَیُوعِیَ اللَّہُ عَلَیْکِ))۔
أَخْرِجَاہُ فِی الصَّحِیحَیْنِ فَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِیمِ عَنْ حَجَّاجٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ وَغَیْرِہِ عَنْ حَجَّاجٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
أَخْرِجَاہُ فِی الصَّحِیحَیْنِ فَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِیمِ عَنْ حَجَّاجٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ وَغَیْرِہِ عَنْ حَجَّاجٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৮
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھے فرمایا کہ تو خرچ کر، میں تجھے پر خرچ کروں گا۔
(۷۸۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکَرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ اللَّہَ قَالَ لِی : أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَیْکَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮১৯
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی دن ایسا نہیں ہے جس میں لوگ صبح کرتے ہیں مگر دو فرشتے اترتے ہیں ، ان میں سے ایک کہتا ہے : اے اللہ ! خرچ کرنے والے کو زیادہ عطا کر ج، و باقی رہنے والا ہو اور دوسرا کہتا ہے : اے اللہ ! نہ خرچ کرنے والے کو ختم ہونے والا عطا کر۔
(۷۸۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وأَبُو الْقَاسِمِ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْمُفَسِرُ مِنْ أَصْلِہِ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی مُزَرِّدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا مِنْ یَوْمٍ یُصْبِحُ الْعِبَادُ فِیہِ إِلاَّ مَلَکَانِ یَنْزِلاَنِ فَیَقُولُ أَحَدُہُمَا : اللَّہُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا وَیَقُولُ الآخَرُ : اللَّہُمَّ أَعْطِ مُمْسِکًا تَلَفًا))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ زَکَرِیَّا عَنْ خَالِدِ بْنِ مَخْلَدٍ ، وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُلَیْمَانَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
[صحیح۔ اخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২০
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صدقہ مال میں کوئی کمی نہیں کرتا اور اللہ تعالیٰ بندہ کو معاف کرنے سے عزت میں اضافہ کرتے ہیں اور جو کوئی اللہ کے لیے عاجزی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے بلند کردیتے ہیں۔
(۷۸۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((مَا نَقَصَتْ صَدَقَۃٌ مِنْ مَالٍ ، وَمَا زَادَ اللَّہُ بِعَفْوٍ إِلاَّ عِزًّا ، وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّہِ إِلاَّ رَفَعَہُ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২১
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٨) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم بخیلی سے بچو ، یقیناً اس نے تم سے پہلوں کو ہلاک کردیا۔ اس نے انھیں قطع رحمی کا حکم دیا تو انھوں نے قطع رحمی کی۔ اس نے انھیں بخل کا حکم دیا تو انھوں نے بخل کیا ، اس نے انھیں گناہوں کا حکم دیا تو انھوں نے گناہ کیے۔
(۷۸۱۸) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بِالطَّابَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ البَزَّازُ لَفْظًا حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الْحَارِثِ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی کَثِیرٍ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِیَّاکُمْ وَالشُّحَّ فَإِنَّہُ أَہْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ أَمَرَہُمْ بِالْقَطِیعَۃِ فَقَطَعُوا ، وَأَمَرَہَمْ بِالْبُخْلِ فَبَخِلُوا ، وَأَمَرَہُمْ بِالْفُجُورِ فَفَجَرُوا))۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২২
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنجوسی اور بخل کی کراہت کا بیان
(٧٨١٩) ابن ہریرہ (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آدمی صدقے میں سے کچھ نکالتا ہے تو وہ ستر شیاطین کے جبڑے سے آزاد ہوجاتا ہے۔
(۷۸۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا یُخْرِجُ رَجُلٌ شَیْئًا مِنَ الصَّدَقَۃِ حَتَّی یُفَکَّ عَنْ لَحْیَیْ سَبْعِینَ شَیْطَانًا))۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسَمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا یُخْرِجُ رَجُلٌ شَیْئًا مِنَ الصَّدَقَۃِ حَتَّی یُفَکَّ عَنْ لَحْیَیْ سَبْعِینَ شَیْطَانًا))۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮২৩
صدقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی قسمیں اور وہ صدقہ جو روزانہ انسان کے ہر جو ڑپر ہوتا ہے
(٧٨٢٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انسان کے ہر جو ڑپر روزانہصدقہ واجب ہوتا ہے جس میں سورج طلوع ہوتا ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو آدمیوں کے درمیان انصاف کرنا صدقہ ہے۔ آدمی کی سواری میں اس کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ کسی کو اپنی سواری پر سوار کرنا یا اس پر اس کا سامان رکھوانا صدقہ ہے۔ اچھی بات کرنا صدقہ ہے ، ہر وہ قدم جو مسجد کی طرف چلتا ہے صدقہ ہے ، راستے سے تکلیف دہ چیز کا دور ہٹانا صدقہ ہے۔
(۷۸۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ بَالَوَیْہِ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ : ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((کُلُّ سُلاَمَی مِنَ النَّاسِ عَلَیْہِ صَدَقَۃٌ کُلَّ یَوْمٍ تَطْلُعُ عَلَیْہِ الشَّمْسُ قَالَ مَا یَعْدِلُ بَیْنَ اثْنَیْنِ صَدَقَۃٌ ، وَیُعِینُ الرَّجُلَ فِی دَابَّتِہِ ، وَیَحْمِلُہُ عَلَیْہَا أَوْ تَرْفَعُ لَہُ عَلَیْہَا مَتَاعَہُ صَدَقَۃٌ ، وَالْکَلِمَۃُ الطَّیِّبَۃُ صَدَقَۃٌ ، وَکُلُّ خَطْوَۃٍ یَمْشِیہَا إِلَی الصَّلاَۃِ صَدَقَۃٌ ، وَیُمِیطُ الأَذَی عَنِ الطَّرِیقِ صَدَقَۃٌ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ نَصْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ کِلاَہُمَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ]
তাহকীক: