আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৪৮ টি

হাদীস নং: ৭৬৬২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ وصول کرنے میں لوگوں پر زیادتی سے ممانعت کا بیان
(٧٦٥٩) قیس بن سعد بن عبادہ انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں عامل بنا کر بھیجا تو اس کے والد نے اسے کہا تو اتنی دیر نہ جانا جب تک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عہد لے لے، جب آپ تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے قیس ! قیامت کے دن اس حالت میں نہ آنا کہ تیری گردن پر اونٹ ہو اور وہ بلبلا رہا ہو یا گائے کے ساتھ اس کی آواز بھی ہو اور نہ بکری کے ساتھ کہ وہ منمنا رہی ہو اور تو ابو رغال کی طرح نہ ہونا تو سعد (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ابو رغال کا کیا ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ مصدق تھا جسے صالح نے بھیجا تھا تو اس نے ایک آدمی کو اپنے ریوڑ میں دیکھا، جو ننانوے تھیں اور ایک چھوٹا بچہ جس کی ماں نہیں تھی۔ ان بکریوں کا دودھ ہی اس کی زندگی تھی تو بکریوں والے نے کہا : تو کون ہے ؟ تو اس نے کہا : میں اللہ کے رسول کا ایلچی ہوں تو وہ ڈر گیا اور اس نے کہا : یہ میری بکریاں ہیں ، جو تجھے پسند ہے وہ وصول کر تو اس نے دو دھ والی بکریوں کو دیکھا اور کہا : کہ یہ ہے تو اس آدمی نے کہا : یہ بچہ بھی ہے جسے تو دیکھتا ہے کہ اس کے لیے اس کے سوا کھانے پینے کی چیز نہیں ہے تو اس نے کہا : اگر تو دودھ پسند کرتا ہے تو میں بھی دودھ پسند کرتا ہوں ۔ اس نے کہا : تو اس کے عوض دو بکریاں وصول کرلے تو وہ اسی طرح اضافہ کرتا رہا حتیٰ کہ اس نے پانچ بکریاں مقرر کردیں۔ مگر اس نے پھر بھی انکار کیا، جب اس نے یہ دیکھا تو اپنے تیر کو لیا اور اسے مار کر قتل کردیا اور کہنے لگا : کسی کو لائق نہیں کہ اس کے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک ایلچی مجھ سے پہلیآیا یہ خبر لے کر تو بکریوں والا صالح کے پاس آیا اور خبر دی تو صالح نے کہا : اے اللہ ابو رغال پر لعنت کر ، اے اللہ ابو رغال پر لعنت کر تو سعد بن عبادہ (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! قیس کو عاملیت سے معاف رکھیے ۔
(۷۶۵۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیِّ عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ الأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُ سَاعِیًا فَقَالَ أَبُوہُ : لاَ تَخْرُجْ حَتَّی تُحْدِثَ بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَہْدًا فَلَمَّا أَرَادَ الْخُرُوجَ أَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَا قَیْسُ لاَ تَأْتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَی رَقَبَتِکَ بَعِیرٌ لَہُ رُغَاء ٌ أَوْ بَقَرَۃٌ لَہَا خُوَارٌ أَوْ شَاۃٌ لَہَا یُعَارٌ ، وَلاَ تَکُنْ کَأَبِی رِغَالٍ))۔ فَقَالَ سَعْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَمَا أَبُو رِغَالٍ؟ قَالَ : ((مُصَدِّقٌ بَعَثَہُ صَالِحٌ فَوَجَدَ رَجُلاً بِالطَّائِفِ فِی غُنَیْمَۃٍ قَرِیبَۃٍ مِنْ الْمِائَۃِ شِصَاصٍ إِلاَّ شَاۃً وَاحِدَۃً وَابْنٍ صَغِیرٍ لاَ أُمَّ لَہُ فَلَبَنُ تِلْکَ الشَّاۃِ عَیْشُہُ فَقَالَ صَاحِبُ الْغَنَمِ : مَنْ أَنْتَ قَالَ: أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَرَحَّبَ وَقَالَ: ہَذِہِ غَنَمِی فَخُذْ أَیَّمَا أَحْبَبْتَ فَنَظَرَ إِلَی الشَّاۃِ اللَّبُونِ فَقَالَ: ہَذِہِ فَقَالَ الرَّجُلُ : ہَذَا الْغُلاَمُ کَمَا تَرَی لَیْسَ لَہُ طَعَامٌ وَلاَ شَرَابٌ غَیْرَہَا فَقَالَ : إِنْ کُنْتَ تُحِبُّ اللَّبَنَ فَأَنَا أُحِبُّہُ فَقَالَ : خُذْ شَاتَیْنِ مَکَانَہَا فَلَمْ یَزَلْ یَزِیدُہُ وَیَبْذُلُ حَتَّی بَذَلَ لَہُ خَمْسَ شِیَاہٍ شِصَاصٍ مَکَانَہَا فَأَبَی عَلَیْہِ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ عَمَدَ إِلَی قَوْسِہِ فَرَمَاہُ فَقَتَلَہُ وَقَالَ: مَا یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَنْ یَأْتِیَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِہَذَا الْخَبَرِ أَحَدٌ قَبْلِی فَأَتَی صَاحِبُ الْغَنَمِ صَالِحًا النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ فَقَالَ صَالِحٌ : اللَّہُمَّ الْعَنْ أَبَا رِغَالٍ اللَّہُمَّ الْعَنْ أَبَا رِغَالٍ))۔ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اعْفِ قَیْسًا مِنَ السِّعَایَۃِ۔[ضعیف۔ أخرجہ ابن خریجہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ وصول کرنے میں لوگوں پر زیادتی سے ممانعت کا بیان
(٧٦٦٠) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) کے پاس سے صدقے کی بکریاں گزاری گئیں تو انھوں نے ایک بڑے تھنوں والی حاملہ بکری دیکھی تو عمر (رض) نے پوچھا کہ یہ بکری کیسی ہے ؟ انھوں نے کہا : یہ زکوۃ کی بکری ہے تو عمر (رض) نے فرمایا : مالکوں نے خوشی سے نہیں دی ہوگی، اس لیے تم لوگوں کو فتنے میں مبتلا نہ کرو۔ تم مسلمانوں کی حفاظت کرنے والے جانور نہ لو کہ وہ کھانے پینے سے عاجز آجائیں۔
(۷۶۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ : مُرَّ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِغَنَمٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ فَرَأَی فِیہَا شَاۃً حَافِلاً ذَاتَ ضَرْعٍ عَظِیمٍ فَقَالَ عُمَرُ : مَا ہَذِہِ الشَّاۃُ فَقَالُوا : شَاۃٌ مِنَ الصَّدَقَۃِ فَقَالَ عُمَرُ : مَا أَعْطَی ہَذِہِ أَہْلُہَا وَہُمْ طَائِعِونَ لاَ تَفْتِنُوا النَّاسَ۔ لاَ تَأْخُذُوا حَزَرَاتِ الْمُسْلِمِینَ نَکِّبُوا عَنِ الطَّعَامِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ وصول کرنے میں لوگوں پر زیادتی سے ممانعت کا بیان
(٧٦٦١) محمد بن یحییٰ بن حبان فرماتے ہیں کہ مجھے اشجع قبیلے کے دو آدمیوں نے خبر دی کہ محمد بن مسلمہ انصاری (رض) ان کے پاس مصدق بن کر آئے تھے تو وہ صاحب مال سے کہتے تو اپنے مال کی زکوۃ مجھے دے تو وہ ان کے پاس وہی لاتے تھے جو دینے کے لائق ہوتی تو وہ قبول کرلیتے۔
(۷۶۶۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ أَنَّہُ قَالَ : أَخْبَرَنِی رَجُلاَنِ مِنْ أَشْجَعَ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ مَسْلَمَۃَ الأَنْصَارِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَأْتِیہِمْ مُصَدِّقًا فَیَقُولُ لِرَبِّ الْمَالِ : أَخْرِجْ إِلَیَّ صَدَقَۃَ مَالِکَ فَلاَ یَقُودُ إِلَیْہِ شَاۃً فِیہَا وَفَاء ٌ مِنْ حَقِّہِ إِلاَّ قَبِلَہَا۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں خیانت کرنے کا بیان
(٧٦٦٢) عدی بن عمیرہ (رض) کندی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سیسنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے جسے بھی ہم اپنے کام (زکوۃ ) پر عامل مقرر کریں۔ اگر اس نے اس میں سے سوئی یا اس کے برابر کوئی چیز چھپائی تو وہ خیانت ہوگی اور وہ قیامت کے دن اسے لے کر آئے گا۔ وہ کہتے ہیں کہ انصار میں سے ایک سیاہ فام آدمی کھڑا ہوا گویا میں اسے دیکھ رہا ہوں، اس نے کہا : اللہ کے رسول ! مجھ سے میرا عمل قبول کرلیں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے کیا ہوا ؟ اس نے کہا : میں نے سنا جو کچھ سنا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اب پھر کہتا ہوں کہ جسے ہم تم میں سے عامل مقرر کریں وہ کم یا زیادہ سب لے کر آئے جس کا حکم دیا ہے وہ وصول کرے اور جس سے منع کیا اس سے باز آجائے ۔
(۷۶۶۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ عَدِیِّ بْنِ عَمِیرَۃَ الْکِنْدِیِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((مَنِ اسْتَعْمَلْنَاہُ مِنْکُمْ عَلَی عَمَلِنَا فَکَتَمَنَا مِنْہُ مِخْیَطًا فَمَا فَوْقَہُ کَانَ غُلُولاً یَأْتِی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔ قَالَ : فَقَامَ إِلَیْہِ رَجُلٌ أَسْوَدُ مِنَ الأَنْصَارِ کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ اقْبَلْ عَنِّی عَمَلَکَ قَالَ : ((وَمَا لَکَ))۔ قَالَ : سَمِعْتُکَ تَقُولُ کَذَا وَکَذَا قَالَ : ((وَأَنَا أَقُولُہُ الآنَ مَنِ اسْتَعْمَلْنَاہُ مِنْکُمْ عَلَی عَمَلٍ فَلْیَجِئْ بِقَلِیلِہِ وَکَثِیرِہِ فَمَا أُمِرَ مِنْہُ أَخَذَ وَمَا نُہِیَ عَنْہُ انْتَہَی))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں خیانت کرنے کا بیان
(٧٦٦٣) حضرت عبادۃ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں زکوۃ وصول کرنے کے لیے بھیجا تو فرمایا : اے ابو الولید ! قیامت کے دن سے ڈرتے رہو ایسے نہ آنا کہ تو اونٹ کو ٹھائے ہوئے ہو اور وہ بلبلارہا ہو یا گائے کو کہ وہ آواز نکال رہی ہو یا بکری کو کہ وہ منمنا رہی ہو تو اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا یہ بھی ہونے والا ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے قسم ہے اس ذات کے جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ بیشک ایسا ہی ہوگا مگر جس پر اللہ رحم کرے تو اس نے کہا : مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ، میں ایسا کوئی عمل نہیں کروں گا۔
(۷۶۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْعَبَّاسِ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُبَادَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَقَالَ : یَا أَبَا الْوَلِیدِ اتَّقِ لاَ تَأْتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِبَعِیرٍ تَحْمِلُہُ لَہُ رُغَاء ٌ أَوْ بَقَرَۃٍ لَہَا خُوَارٌ أَوْ شَاۃٍ لَہَا ثُؤَاجٌ ۔ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ ذَلِکَ لَکَائِنٌ قَالَ : إِی وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ إِنَّ ذَلِکَ لَکَذَلِکَ إِلاَّ مَنْ رَحِمَ اللَّہُ ۔ قَالَ : فَوَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لاَ أَعْمَلُ عَلَی شَیْئٍ أَبَدًا أَوْ قَالَ عَلَی اثْنَیْنِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاکم کو حکومت کی وجہ سے ہدیہ دینے کا بیان
(٧٦٦٤) ابو حمید ساعدی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ازد قبیلے میں سے ایک شخص کو عامل بنایا جسے ابن لتبیہ کہا جاتا تھا جب وہ آیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : یہ آپ کے لیے اور یہ میرے لیے تحفہ ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر کھڑے ہوئے، اللہ کی حمد وثناء بیان کی اور فرمایا : اس عامل کا کیا حال ہے کہ ہم اسے عامل مقرر کرتے ہیں ، پھر وہ آتا ہے اور کہتا ہے یہ تمہارا ہے اور یہ مجھے تحفہ دیا گیا ہے۔ کیوں نہ وہ اپنے والد یا ماں کے گھر میں بیٹھا رہا۔ پھر وہ دیکھتا کہ اسے تحفہ دیا جاتا ہے یا نہیں ! مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے۔ تم میں سے کوئی بھی کوئی چیز نہیں لاتامگر وہ قیامت کے دن اسے اپنی گردن پر اٹھا کر لائے گا ۔ اگر وہ اونٹ ہوگا تو اس کی بلبلاہٹ ہوگی۔ گائے اور بکری کی منمناہٹ ہوگی ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ میں نے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! کیا میں نے پہنچا دیا ، اے اللہ ! کیا میں نے پہنچا دیا ہے، اے اللہ ! کیا میں نے پہنچا دیا ہے۔
(۷۶۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِی حُمَیْدٍ السَّاعِدِیِّ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اسْتَعْمَلَ رَجُلاً مِنَ الأَزْدِ عَلَی الصَّدَقَۃِ یُقَالُ لَہُ ابْنُ اللُّتْبِیَّۃِ فَلَمَّا جَائَ ہُ قَالَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- : ہَذَا لَکُمْ وَہَذَا أُہْدِیَ لِی فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ وَقَالَ ((مَا بَالُ الْعَامِلِ نَسْتَعْمِلُہُ عَلَی بَعْضِ الْعَمَلِ مِنْ أَعْمَالِنَا فَیَجِیئُ فَیَقُولُ : ہَذَا لَکُمْ وَہَذَا أُہْدِیَ لِی۔ أَفَلاَ جَلَسَ فِی بَیْتِ أَبِیہِ أَوْ بَیْتِ أُمِّہِ فَیَنْظُرَ ہَلْ یُہْدَی لَہُ شَیْء ٌ أَمْ لاَ ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لاَ یَأْتِی أَحَدٌ مِنْکُمْ مِنْہَا بِشَیئٍ إِلاَّ جَائَ بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَحْمِلُہُ عَلَی رَقَبَتِہِ إِنْ کَانَ بَعِیرًا لَہُ رُغَاء ٌ أو بَقَرَۃً لَہَا خُوَارٌ أَوْ شَاۃً تَیْعَرُ))۔ ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتَّی رَأَیْتُ عُفْرَۃَ إِبْطَیْہِ فَقَالَ : ((اللَّہُمَّ ہَلْ بَلَّغْتُ اللَّہُمَّ ہَلْ بَلَّغْتُ اللَّہُمَّ ہَلْ بَلَّغْتُ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاکم کو حکومت کی وجہ سے ہدیہ دینے کا بیان
(٧٦٦٥) ابو حمید ساعدی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ، پھر مکمل حدیث بیان کی۔
(۷۶۶۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُوالْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی حُمَیْدٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬৬৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاکم کو حکومت کی وجہ سے ہدیہ دینے کا بیان
(٧٦٦٦) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ملتا صدقہ (زکوۃ ) کبھی کسی مال سے مگر اسے ہلاک کردیتا ہے اور شافعی کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ملتا صدقہ کبھی کسی مال سے مگر اسے ہلاک کردیتا ہے۔
(۷۶۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَفْوَانَ الْجُمَحِیُّ عَنْ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا سُرَیْجُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا خَالَطَتِ الصَّدَقَۃُ مَالاً إِلاَّ أَہْلَکَتْہُ))۔ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ تُخَالِطُ الصَّدَقَۃُ مَالاً إِلاَّ أَہْلَکَتْہُ))۔

قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : لاَ أَعْلَمُ أَنَّہُ رَوَاہُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ غَیْرُہُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الحمیدی]
tahqiq

তাহকীক: