আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৪৮ টি
হাদীস নং: ৭৬৪২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معادن رکاز میں شامل ہیں اور ان میں خمس ہے
(٧٦٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رکاز یہ وہ سونا ہوتا ہے جو زمین سے نکلتا ہے۔
(۷۶۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الصَّقْرِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((الرِّکَازُ : الذَّہَبُ الَّذِی یَنْبُتُ فِی الأَرْضِ))۔ [منکر۔ أخرجہ ابو یعلیٰ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معادن رکاز میں شامل ہیں اور ان میں خمس ہے
(٧٦٤٠) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رکاز میں خمس ہے۔ کہا گیا کہ رکاز کیا ہے ؟ اے اللہ کے رسول ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ چاندی سونا جسے زمین میں اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا، جب زمین پیدا کی گئی تھی ۔ [منکر تقدم قبلہ۔
(۷۶۴۰) وَرَوَاہُ أَبُو یُوسُفَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((فِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔ قِیلَ : وَمَا الرِّکَازُ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : ((الذَّہَبُ وَالْفِضَّۃُ الَّذِی خَلَقَہُ اللَّہُ فِی الأَرْضِ یَوْمَ خُلِقَتْ))۔
حَدَّثَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ مِیکَالٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَقِیہُ بِفَارِسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْوَلِیدِ الْکِنْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یُوسُفَ فَذَکَرَہُ۔ (ج) تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ وَہُوَ ضَعِیفٌ جِدًّا جَرَحَہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَجَمَاعَۃٌ مِنْ أَئِمَّۃِ الْحَدِیثِ۔
وَقَالَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ الشَّافِعِیِّ البَغْدَادِیِّ عَنْہُ قَدْ رَوَی أَبُو سَلَمَۃَ وَسَعِیدٌ وَابْنُ سِیرِینَ وَمُحَمَّدُ بْنُ زِیَادٍ وَغَیْرُہُمْ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ حَدِیثَہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : ((فِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔ لَمْ یَذْکُرْ أَحَدٌ مِنْہُمْ شَیْئًا مِنَ الَّذِی ذَکَرَ الْمَقْبُرِیُّ فِی حَدِیثِہِ وَالَّذِی رَوَی ذَلِکَ شَیْخٌ ضَعِیفٌ إِنَّمَا رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ قَدِ اتَّقَی النَّاسُ حَدِیثَہُ فَلاَ یُجْعَلُ خَبْرُ رَجُلٍ قَدِ اتَّقَی النَّاسُ حَدِیثَہُ حُجَّۃً۔
حَدَّثَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ مِیکَالٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَقِیہُ بِفَارِسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْوَلِیدِ الْکِنْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یُوسُفَ فَذَکَرَہُ۔ (ج) تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ وَہُوَ ضَعِیفٌ جِدًّا جَرَحَہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَجَمَاعَۃٌ مِنْ أَئِمَّۃِ الْحَدِیثِ۔
وَقَالَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ الشَّافِعِیِّ البَغْدَادِیِّ عَنْہُ قَدْ رَوَی أَبُو سَلَمَۃَ وَسَعِیدٌ وَابْنُ سِیرِینَ وَمُحَمَّدُ بْنُ زِیَادٍ وَغَیْرُہُمْ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ حَدِیثَہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : ((فِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔ لَمْ یَذْکُرْ أَحَدٌ مِنْہُمْ شَیْئًا مِنَ الَّذِی ذَکَرَ الْمَقْبُرِیُّ فِی حَدِیثِہِ وَالَّذِی رَوَی ذَلِکَ شَیْخٌ ضَعِیفٌ إِنَّمَا رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ قَدِ اتَّقَی النَّاسُ حَدِیثَہُ فَلاَ یُجْعَلُ خَبْرُ رَجُلٍ قَدِ اتَّقَی النَّاسُ حَدِیثَہُ حُجَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معادن رکاز میں شامل ہیں اور ان میں خمس ہے
(٧٦٤١) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ مدینہ کا ایک آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پہاڑوں کی کان کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا : یہ اور اس جیسے مدفون خزانوں میں کچھ نہیں، مگر ماشیہ میں ایک حصہ ہے اور جسے چوروں نے چرا لیا ہو اور آپ نے اس کی قیمت ایک اونٹنی کے برابر ہو تو اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا جب اس کی قیمت اونٹنی کے برابر نہ ہو تو اسے چٹی ہوگی اس سے دوگنا اور عبرتناک کوڑے ہیں۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لٹکنے والے پھلوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی مثل اس کے ساتھ ہے (اتنی مقدار بھی لی جائے گی اور کوڑے بھی) لٹکتے پھلوں میں ہاتھ کا کاٹنا نہیں ہے مگر جس سے دو مٹکے بھر جائیں اور جو مٹکوں سے حاصل ہو وہ اونٹنی کی قیمت کو پہنچ جائے تو پھر اس میں قطع ید ہے اور جب تک اونٹنی کی قیمت کو نہ پہنچنے، اس میں دوگنا چٹی ہے اور عبرتناک کوڑے ہیں۔ پھر اس نے کہا : آپ کیا فرماتے ہیں اس چیز کے بارے میں جو آباد رستے سے ملے یا آباد بستی سے ملے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک سال اس کا اعلان کر، اگر اسے تلاش کرنے والا آجائے تو اسے لوٹا دے وگرنہ تیری مرضی اگر اس کا طالب سال میں کسی دن آگیا تو اسے لوٹا دے اور جو بات بےآباد رستے کی ہے اور بےآباد گھر کی ہے تو وہ اور رکاز ، ان میں خمس ہے۔ پھر اس نے کہا : اللہ کے رسول ! آپ گمشدہ بکری کے بارے میں کیا فرماتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ کھانے کا گوشت ہے جو تیرے لیے یا تیرے بھائی کے لیے یا پھر وہ بھیڑیے کے لیے ہے، اسے اپنے بھائی کے لیے باندھ رکھ۔ یہ اس کی گمشدہ چیز ہے۔ پھر اس نے کہا : اللہ کے رسول اونٹ کے بارے میں آپ کا فرمان کیا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا : تجھے اس سے کوئی سروکار نہیں، اس کے ساتھ اس کا پانی اور جوتا ہے۔ اس پر بھیڑیے کا خوف نہیں، وہ گھاس کھائے گا اور پانی پروارد ہوگا، سو اسے چھوڑ دے یہاں تک کہ اس کا طالب (مالک) آجائے۔
جس نے پہلی بات کہی ، اس نے اس کا جواب دیا ہے کہ یہ خبر اس بارے میں وارد ہوئی ہے جو جاہلیت کے دور کا مالک پایا جائے۔ زمین کے اوپر ایسے راستے میں جو ختم نہیں ہوا یا ایسی بستی میں جس میں سکونت نہ ہو تو وہ زکوۃ ہے اور اس میں خمس ہے۔ یہ معدن (کان) نہیں ہے۔ امام شافعی فرماتے ہیں کہ یہ اہل حدیث کے نزدیک ضعیف ہے ، اس ضمن میں انھوں نے ہشام کی حدیث بیان کی ہے اور شیخ نے کہا ہے کہ حدیث میں ان کا وہم اسی کی طرف اشارہ ہے کہ جو ہم نے بیان کیا ہے یہ کان کے بارے میں وارد نہیں ہوا، یہ اس کے بارے میں ہے جو رکاز کے حکم میں ہے۔
جس نے پہلی بات کہی ، اس نے اس کا جواب دیا ہے کہ یہ خبر اس بارے میں وارد ہوئی ہے جو جاہلیت کے دور کا مالک پایا جائے۔ زمین کے اوپر ایسے راستے میں جو ختم نہیں ہوا یا ایسی بستی میں جس میں سکونت نہ ہو تو وہ زکوۃ ہے اور اس میں خمس ہے۔ یہ معدن (کان) نہیں ہے۔ امام شافعی فرماتے ہیں کہ یہ اہل حدیث کے نزدیک ضعیف ہے ، اس ضمن میں انھوں نے ہشام کی حدیث بیان کی ہے اور شیخ نے کہا ہے کہ حدیث میں ان کا وہم اسی کی طرف اشارہ ہے کہ جو ہم نے بیان کیا ہے یہ کان کے بارے میں وارد نہیں ہوا، یہ اس کے بارے میں ہے جو رکاز کے حکم میں ہے۔
(۷۶۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَجُلاً مِنْ مُزَیْنَۃَ أَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ تَرَی فِی حَرِیسَۃِ الْجَبَلِ؟ قَالَ : ((ہِیَ وَمِثْلُہَا وَالنَّکَالُ لَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الْمَاشِیَۃِ قَطْعٌ إِلاَّ فِیمَا آوَاہُ الْمُرَاحُ وَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ قَطْعُ الْیَدِ ، وَمَا لَمْ یَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ غَرَامَۃُ مِثْلَیْہِ وَجَلَدَاتُ نَکَالٍ))۔ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ فَکَیْفَ تَرَی فِی الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ؟ قَالَ : ((ہُوَ وَمِثْلُہُ مَعَہُ وَالنَّکَالُ وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ قَطْعٌ إِلاَّ مَا آوَاہُ الْجَرِینُ فَمَا أُخِذَ مِنَ الْجَرِینِ فَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ الْقَطْعُ ، وَمَا لَمْ یَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ غَرَامَۃُ مِثْلَیْہِ وَجَلَدَاتُ نَکَالٍ))۔ قَالَ فَکَیْفَ تَرَی فِیمَا یُؤْخَذُ فِی الطَّرِیقِ الْمِیتَائِ أَوِ الْقَرْیَۃِ الْمَسْکُونَۃِ؟ قَالَ : ((عَرِّفْہُ سَنَۃً فَإِنْ جَائَ بَاغِیہِ فَادْفَعْہُ إِلَیْہِ وَإِلاَّ فَشَأْنَکَ بِہِ، فَإِنْ جَائَ طَالِبُہُ یَوْمًا مِنَ الدَّہْرِ فَأَدِّہِ إِلَیْہِ فَمَا کَانَ فِی الطَّرِیقِ غَیْرِ الْمِیتَائِ وَفِی الْقَرْیَۃِ غَیْرِ الْمَسْکُونِۃِ فَفِیہِ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔ قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ فَکَیْفَ تَرَی فِی ضَالَّۃِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: ((طَعَامٌ مَأْکُولٌ لَکَ أَوْ لأَخِیکَ أَوْ لِلذِّئْبِ احْبِسْ عَلَی أَخِیکَ ضَالَّتَہُ))۔ قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ فَکَیْفَ تَرَی فِی ضَالَّۃِ الإِبِلِ؟ فَقَالَ: ((مَا لَکَ وَلَہَا مَعَہَا سِقَاؤُہَا وَحِذَاؤُہَا وَلاَ یُخَافُ عَلَیْہَا الذِّئْبُ تَأْکُلُ الْکَلأَ وَتَرِدُ الْمَائَ دَعْہَا حَتَّی یَأْتِیَ طَالِبُہَا))۔
مَنْ قَالَ بِالأَوَّلِ أَجَابَ عَنْ ہَذَا بأَنَّ ہَذَا الْخَبَرَ وَرَدَ فِیمَا یُوجَدُ مِنْ أَمْوَالِ الْجَاہِلِیَّۃِ ظَاہِرًا فَوْقَ الأَرْضِ فِی الطَّرِیقِ غَیْرِالْمِیتَائِ وَفِی الْقَرْیَۃِ غَیْرِ الْمَسْکُونِۃِ فَیَکُونُ فِیہِ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ وَلَیْسَ ذَلِکَ مِنَ الْمَعْدِنِ بِسَبِیلٍ۔
وَذَکَرَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ عَنْہُ اعْتِلاَلَہُمْ بِالْحَدِیثِ الأَوَّلِ ، ثُمَّ قَالَ : ہُوَ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ ضَعِیفٌ وَذَکَرَ اعْتِلاَلَہُمْ بِحَدِیثِ ہِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ہَذَا ، ثُمَّ قَالَ : إِنْ کَانَ حَدِیثُ عَمْرٍو یَکُونُ حُجَّۃً فَالَّذِی رَوَی حُجَّۃٌ عَلَیْہِ فِی غَیْرِ حُکَمٍ ، وَإِنْ کَانَ حَدِیثُ عَمْرٍو غَیْرَ حُجَّۃٍ فَالْحُجَّۃُ بِغَیْرِ حُجَّۃٍ جَہْلٌ ، ثُمَّ ذَکَرَ مُخَالَفَتَہُمُ الْحَدِیثَ فِی الْغَرَامَۃِ وَفِی التَّمْرِ الرُّطَبِ إِذَا آوَاہُ الْجَرِینُ وَفِی اللُّقَطَۃِ ، ثُمَّ قَالَ : فَخَالَفَ حَدِیثَ عَمْرٍو الَّذِی رَوَاہُ فِی أَحْکَامٍ غَیْرِ وَاحِدَۃٍ فِیہِ وَاحْتَجَّ مِنْہُ بِشَیْئٍ وَاحِدٍ إِنَّمَا ہُوَ تَوَہُّمٌ فِی الْحَدِیثِ فَإِنْ کَانَ حُجَّۃً فِی شَیْئٍ فَلْیَقُلْ بِہِ فِیمَا تَرَکَہُ فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : قَوْلُہُ إِنَّمَا ہُوَ تَوَہُّمٌ فِی الْحَدِیثِ إِشَارَۃٌ إِلَی مَا ذَکَرْنَا مِنْ أَنَّہُ لَیْسَ بِوَارِدٍ فِی الْمَعْدِنِ إِنَّمَا ہُوَ فِی مَا ہُوَ فِی مَعْنَی الرِّکَازِ مِنْ أَمْوَالِ الْجَاہِلِیَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن۔ نسائی]
مَنْ قَالَ بِالأَوَّلِ أَجَابَ عَنْ ہَذَا بأَنَّ ہَذَا الْخَبَرَ وَرَدَ فِیمَا یُوجَدُ مِنْ أَمْوَالِ الْجَاہِلِیَّۃِ ظَاہِرًا فَوْقَ الأَرْضِ فِی الطَّرِیقِ غَیْرِالْمِیتَائِ وَفِی الْقَرْیَۃِ غَیْرِ الْمَسْکُونِۃِ فَیَکُونُ فِیہِ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ وَلَیْسَ ذَلِکَ مِنَ الْمَعْدِنِ بِسَبِیلٍ۔
وَذَکَرَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ عَنْہُ اعْتِلاَلَہُمْ بِالْحَدِیثِ الأَوَّلِ ، ثُمَّ قَالَ : ہُوَ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ ضَعِیفٌ وَذَکَرَ اعْتِلاَلَہُمْ بِحَدِیثِ ہِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ہَذَا ، ثُمَّ قَالَ : إِنْ کَانَ حَدِیثُ عَمْرٍو یَکُونُ حُجَّۃً فَالَّذِی رَوَی حُجَّۃٌ عَلَیْہِ فِی غَیْرِ حُکَمٍ ، وَإِنْ کَانَ حَدِیثُ عَمْرٍو غَیْرَ حُجَّۃٍ فَالْحُجَّۃُ بِغَیْرِ حُجَّۃٍ جَہْلٌ ، ثُمَّ ذَکَرَ مُخَالَفَتَہُمُ الْحَدِیثَ فِی الْغَرَامَۃِ وَفِی التَّمْرِ الرُّطَبِ إِذَا آوَاہُ الْجَرِینُ وَفِی اللُّقَطَۃِ ، ثُمَّ قَالَ : فَخَالَفَ حَدِیثَ عَمْرٍو الَّذِی رَوَاہُ فِی أَحْکَامٍ غَیْرِ وَاحِدَۃٍ فِیہِ وَاحْتَجَّ مِنْہُ بِشَیْئٍ وَاحِدٍ إِنَّمَا ہُوَ تَوَہُّمٌ فِی الْحَدِیثِ فَإِنْ کَانَ حُجَّۃً فِی شَیْئٍ فَلْیَقُلْ بِہِ فِیمَا تَرَکَہُ فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : قَوْلُہُ إِنَّمَا ہُوَ تَوَہُّمٌ فِی الْحَدِیثِ إِشَارَۃٌ إِلَی مَا ذَکَرْنَا مِنْ أَنَّہُ لَیْسَ بِوَارِدٍ فِی الْمَعْدِنِ إِنَّمَا ہُوَ فِی مَا ہُوَ فِی مَعْنَی الرِّکَازِ مِنْ أَمْوَالِ الْجَاہِلِیَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن۔ نسائی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معادن رکاز میں شامل ہیں اور ان میں خمس ہے
(٧٦٤٢) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ عمربن خطاب (رض) نے معادن کو رکاز کے برابر کیا اور فرمایا : اس میں بھی خمس ہے۔
(۷۶۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غَیْلاَنَ عَنْ مَکْحُولٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَعَلَ الْمَعْدِنَ بِمَنْزِلَۃِ الرِّکَازِ فِیہِ الْخُمُسُ۔
وَہَذَا مُنْقَطِعٌ مَکْحُولٌ لَمْ یُدْرِکْ زَمَانَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف۔ لانقطاع]
وَہَذَا مُنْقَطِعٌ مَکْحُولٌ لَمْ یُدْرِکْ زَمَانَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف۔ لانقطاع]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معادن میں کوئی زکوۃ نہیں جب تک نصاب کو پہنچ جائے
(٧٦٤٣) جابر بن عبداللہ انصاری (رض) فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے کہ ایک آدمی انڈے کی مانند سونا لایا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! یہ میں نے معدن (کان) سے حاصل کیا ہے۔ یہ لے لیں یہ صدقہ ہے اس کے علاوہ میں کسی چیز کا مالک نہیں آپ نے اس سے منہ موڑ لیا، پھر وہ آپ کی دائیں جانب سے آیا اور اس نے ایسے ہی کہا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منہ موڑ لیا، پھر وہ بائیں جانب سے آیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعراض کرلیا۔ پھر وہ پیچھے سے آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے لیا اور اسے دے مارا اگر اسے لگ جاتا تو اسے بہت تکلیف ہوتی یا اس کی کوئی ہڈی ٹوٹ جاتی۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تمہارے پاس ایک ایسا شخص چیز لاتا ہے کہ وہی چیز اس کی مالیت ہے۔ پھر وہ کہتا ہے کہ یہ صدقہ ہے۔ پھر وہ بیٹھ جاتا ہے اور لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے، بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی مال دار ہو محتاج نہ ہو۔
اس سے یہ احتمال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واجب کے لینے سے منع کیا ہو نصاب سے کم ہونے کی وجہ سے اور دوسرا بھی احتمال ہے اور سونے چاندی کے نصاب والی احادیث گزر چکی ہیں۔
اس سے یہ احتمال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واجب کے لینے سے منع کیا ہو نصاب سے کم ہونے کی وجہ سے اور دوسرا بھی احتمال ہے اور سونے چاندی کے نصاب والی احادیث گزر چکی ہیں۔
(۷۶۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِیدٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذْ جَائَ رَجُلٌ بِمِثْلِ بَیْضَۃٍ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَصَبْتُ ہَذِہِ مِنْ مَعْدِنٍ فَخُذْہَا فَہِیَ صَدَقَۃٌ مَا أَمْلِکُ غَیْرَہَا فَأَعْرَضَ عَنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ، ثُمَّ أَتَاہُ مِنْ قِبَلِ رُکْنِہِ الأَیْمَنِ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ فَأَعْرَضَ عَنْہُ ، ثُمَّ أَتَاہُ مِنْ رُکْنِہِ الأَیْسَرِ فَأَعْرَضَ عَنْہُ ، ثُمَّ أَتَاہُ مِنْ خَلْفِہِ فَأَخَذَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَحَذَفَہُ بِہَا فَلَوْ أَصَابَتْہُ لأَوْجَعَتْہُ أَوْ لَعَقَرَتْہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَأْتِی أَحَدُکُمْ بِمَا یَمْلِکُ فَیَقُولُ : ہَذِہِ صَدَقَۃٌ ، ثُمَّ یَقْعُدُ یَسْتَکِفُّ النَّاسَ۔ خَیْرُ الصَّدَقَۃِ مَا کَانَ عَنْ ظَہْرِ غِنًی))۔
وَہَذَا یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُونَ إِنَّمَا امْتَنَعَ مِنْ أَخْذِ الْوَاجِبِ مِنْہَا لِکَوْنِہَا نَاقِصَۃً عَنِ النِّصَابِ وَیَحْتَمِلُ غَیْرَہُ وَقَدْ مَضَتِ الأَحَادِیثُ فِی نِصَابِ الذَّہَبِ وَالْوَرِقِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
وَہَذَا یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُونَ إِنَّمَا امْتَنَعَ مِنْ أَخْذِ الْوَاجِبِ مِنْہَا لِکَوْنِہَا نَاقِصَۃً عَنِ النِّصَابِ وَیَحْتَمِلُ غَیْرَہُ وَقَدْ مَضَتِ الأَحَادِیثُ فِی نِصَابِ الذَّہَبِ وَالْوَرِقِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز میں زکوۃ واجب نہیں جب تک استعمال کرنے کے دن سے پورا سال نہ گزر جائے
(٧٦٤٤) حضرت ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس پانچ اوقیہ لے کر آیا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! یہ میں نے کان سے حاصل کیا ہے ، اس میں سے زکوۃ وصول کریں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس میں کچھ نہیں اور واپس لوٹا دیا۔
(۷۶۴۴) أَخْبَرَنَاہُ مَوْصُولاً أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی حَاتِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً جَائَ بِخَمْسَۃِ أَوَاقٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَصَبْتُ ہَذَا مِنْ مَعْدِنٍ فَخُذْ مِنْہُ الزَّکَاۃَ قَالَ : ((لاَ شَیْئَ فِیہِ))۔ وَرَدَّہُ إِلَیْہِ۔
وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ہَذَا وَحَدِیثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ خَبْرًا عَنْ قِصَّۃٍ وَاحِدَۃٍ۔ إِلاَّ أَنَّ جَابِرًا لَمْ یَذْکُرِ الْمِقْدَارَ وَ ذُکِرَ ذَلِکَ فِی حَدِیثِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَالْحَدِیثَانِ مُتَّفِقَانِ فِی أَنَّہُ لَمْ یَرَ فِیہِ شَیْئًا فِی الْحَالِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ہَذَا وَحَدِیثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ خَبْرًا عَنْ قِصَّۃٍ وَاحِدَۃٍ۔ إِلاَّ أَنَّ جَابِرًا لَمْ یَذْکُرِ الْمِقْدَارَ وَ ذُکِرَ ذَلِکَ فِی حَدِیثِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَالْحَدِیثَانِ مُتَّفِقَانِ فِی أَنَّہُ لَمْ یَرَ فِیہِ شَیْئًا فِی الْحَالِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٤٥) حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چو پائے کا زخم رائیگاں ہے اور کنواں رائیگاں ہے اور کان بھی رائیگاں ہے اور رکاز مدفون خزانے میں خمس ہے۔
(۷۶۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ سَمِعَاہُ مِنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یُخْبِرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : ((الْعَجْمَائُ جَرْحُہَا جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری]
[صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٤٦) یحییٰ بن یحییٰ فرماتے ہیں کہ سفیان نے ہمیں خبر دی اور ایسی ہی حدیث بیان کی۔
(۷۶۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حدثنا الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٤٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چو پائے کا زخم رائیگاں ہے ( مالک پر جرمانہ نہیں) اور کنواں رائیگاں ہے اور معدن رائیگاں ہے اور رکاز (مدفون خزانے) میں خمس ہے۔
(۷۶۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((جَرْحُ الْعَجْمَائِ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکٍ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکٍ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٤٨) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کنز (خزانے) کے بارے میں فرمایا جسے لوگ پرانے مکانات سے حاصل کرتے ہیں۔ اگر تو وہ آباد گھر سے ملا ہے یا آباد رستے سے تو اس کا اعلان کرے اور اگر اس نے جاہلیت کے پرانے مکان یا بےآباد بستی سے حاصل کیا ہے تو اس میں اور رکاز میں خمس ہے۔
(۷۶۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخبرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أخبرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ شَابُورٍ وَیَعْقُوبَ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ فِی کَنْزٍ وَجَدَہُ رَجُلٌ فِی خَرِبَۃٍ جَاہِلِیَّۃٍ : ((إِنْ وَجَدْتَہُ فِی قَرْیَۃٍ مَسْکُونَۃٍ أَوْ سَبِیلٍ مِیتَائٍ فَعَرِّفْہُ وَإِنْ وَجَدْتَہُ فِی خَرِبَۃٍ جَاہِلِیَّۃٍ أَوْ فِی قَرْیَۃٍ غَیْرِ مَسْکُونَۃٍ فَفِیہِ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ))۔ [حسن۔ أخرجہ الشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٤٩) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے، ہمارا ایک ساتھی قضائے حاجت کے لیے ویران جگہ میں داخل ہوا تو اسے سونے کی ایک گٹھلی نظر آئی۔ وہ اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے کر آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا وزن کرو۔ وزن کیا گیا تو وہ دو سو درہم تھی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ رکاز ہے اس میں خمس ہے۔
(۷۶۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الْخَوَّاصُ حَدَّثَنَا بَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَخْبَرَہُ قَالَ : قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَدَخَلَ صَاحِبٌ لَنَا خَرِبَۃٌ یَقْضِی فِیہَا حَاجَتَہُ فَذَہَبَ لِیَتَنَاوَلَ مِنْہَا لَبِنَۃً فَانْہَارَتْ عَلَیْہِ تِبْرًا فَأَخَذَہَا فَأَتَی بِہَا النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : ((زِنْہَا))۔
فَوَزَنَہَا فَإِذَا ہِیَ مِائَتَی دِرْہَمٍ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ہَذَا رِکَازٌ وَفِیہِ الْخُمُسُ))۔
عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ احمد]
فَوَزَنَہَا فَإِذَا ہِیَ مِائَتَی دِرْہَمٍ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ہَذَا رِکَازٌ وَفِیہِ الْخُمُسُ))۔
عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ احمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکاز (مدفون خزانے) کی زکوۃ کا بیان
(٧٦٥٠) ابن بکیر مالک سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کچھ علماء کو یہ بات کرتے سنا کہ رکاز جاہلیت کا مدفون خزانہ ہے، جس سے مال طلب نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اسے کسی بڑے عمل کا مکلف بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن جس سے مال طلب کیا گیا یا بڑے عمل کا مکلف بنایا گیا تو ایک مرتبہ اسے حاصل ہوجاتا ہے اور ایک مرتبہ حاصل نہیں ہوتا اس لیے وہ خزانہ نہیں۔
(۷۶۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ : أَنَّہُ سَمِعَ بَعْضَ أَہْلِ الْعِلْمِ یَقُولُونَ فِی الرِّکَازِ : إِنَّمَا ہُوَ دِفْنُ الْجَاہِلِیَّۃِ مَا لَمْ یُطْلَبْ بِمَالٍ وَلَمْ یُکَلَّفْ فِیہِ کَبِیرُ عَمَلٍ فَأَمَّا مَا طُلِبَ بِمَالٍ أَوْ کُلِّفَ فِیہِ کَبِیرُ عَمَلٍ فَأُصِیبَ مَرَّۃً وَأُخْطِئَ مَرَّۃً فَلَیْسَ بِرِکَازٍ۔
(ت) وَرَوَی أَبُو دَاوُدَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ عَنْ ہِشَامٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : الرِّکَازُ الْکَنْزُ الْعَادِیُّ وَسَقَطَ ذَلِکَ مِنْ کِتَابِی۔ [صحیح۔ الموطاً]
(ت) وَرَوَی أَبُو دَاوُدَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ عَنْ ہِشَامٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : الرِّکَازُ الْکَنْزُ الْعَادِیُّ وَسَقَطَ ذَلِکَ مِنْ کِتَابِی۔ [صحیح۔ الموطاً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اس میں خمس واجب صدقات کی ادائیگی کی طرح ادا کیا اور مقداد (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس کا نام صدقہ لیا اور آپ نے اس کا انکار نہیں کیا
(٧٦٥١) ضباعہ بنت زبیر بن عبد المطلب فرماتی ہیں کہ مقداد (رض) اپنی حاجت کے لیے بقیع گئے تو انھوں نے ایک چوہے کو دیکھا جو بل میں سے دینار نکال رہا تھا، پھر وہ ایک ایک کر کے دینار نکالتا رہا حتیٰ کہ اس نے سترہ دینار نکالے۔ پھر ایک سرخ کپڑے کا ٹکڑا نکالا اس میں ایک دینار تھا تو وہ اٹھارہ دینار ہوگئے۔ وہ انھیں لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پوری خبر دی اور کہا : اس کی زکوۃ لے لیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے بل کی طرف جھک کر دیکھا، انھوں نے کہا : نہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تجھے ان میں برکت دے۔
(۷۶۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنَا الزَّمْعِیُّ عَنْ عَمَّتِہِ قُرَیْبَۃَ بِنْتِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ أُمِّہَا کَرِیمَۃَ بِنْتِ الْمِقْدَادِ عَنْ ضُبَاعَۃَ بِنْتِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ ہَاشِمٍ أَنَّہَا أَخْبَرَتْہَا قَالَتْ : ذَہَبَ الْمِقْدَادُ لِحَاجَتِہِ بِبَقِیعِ الْخَبْخَبَۃِ فَإِذَا جُرَذٌ یُخْرِجُ مِنْ جُحْرٍ دِینَارًا ، ثُمَّ لَمْ یَزَلْ یُخْرِجُ دِینَارًا دِینَارًا حَتَّی أَخْرَجَ سَبْعَۃَ عَشَرَ دِینَارًا ، ثُمَّ أَخْرَجَ خِرْقَۃً حَمْرَائَ یَعْنِی فِیہَا دِینَارٌ فَکَانَتْ ثَمَانِیَۃَ عَشَرَ دِینَارًا فَذَہَبَ بِہَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ وَقَالَ لَہُ : خُذْ صَدَقَتَہَا فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہَلْ ہَوَیْتَ إِلَی الْجُحْرِ ۔ قَالَ : لاَ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : بَارَکَ اللَّہُ لَکَ فِیہَا ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دورِ جاہلیت کے قبرستان سے ملنے والی مدفون چیز کا حکم
(٧٦٥٢) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ، جب ہم طائف سے نکلے تو ہمارا گزر ایک قبر سے ہوا تو آپ نے فرمایا : یہ قبر فلاں کی ہے اور یہ اس حرم سے اس کے ذریعے سے بچاؤ حاصل کرتا تھا۔ جب وہاں سے نکلا تو اسے آفت نے آلیا اسی جگہ پر جو آفت اس کی قوم پر آئی تھی تو اسے اس میں دفن کردیا گیا اور اس کی نشانی یہ ہے کہ اس کی سونے کی چھڑی اس کے ساتھ دفن ہے۔ اگر تم اس کی قبر کو کھو لو تو اسے اس کے ساتھ پاؤ گے تو لوگوں نے اس کی طرف جلدی کی اور وہاں سے وہ چھڑی نکال لی اور یہ قبر ابو رغال کی تھی۔
(۷۶۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ ابْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبِی قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ یُحَدِّثُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ بُجَیْرِ بْنِ أَبِی بُجَیْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ حِینَ خَرَجْنَا مَعَہُ إِلَی الطَّائِفِ فَمَرَرْنَا بِقَبْرٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ہَذَا قَبْرُ أَبِی فُلاَنٍ وَکَانَ بِہَذَا الْحَرَمِ یَدْفَعُ بِہِ عَنْہُ فَلَمَّا خَرجَ أَصَابَتُہُ النِّقْمَۃُ الَّتِی أَصَابَتْ قَوْمَہُ بِہَذَا الْمَکَانِ فَدُفِنَ فِیہِ وَآیَۃُ ذَلِکَ أَنَّہُ دُفِنَ مَعَہُ غُصْنٌ مِنْ ذَہَبٍ إِنْ أَنْتُمْ نَبَشْتُمْ عَنْہُ وَجَدْتُمُوہُ مَعَہُ ۔ فَابْتَدَرَہُ النَّاسُ فَاسْتَخْرَجُوا مِنْہُ الْغُصْنَ))۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ وَقَالَ : قَبْرُ أَبِی رِغَالٍ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ وَقَالَ : قَبْرُ أَبِی رِغَالٍ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دورِ جاہلیت کے قبرستان سے ملنے والی مدفون چیز کا حکم
(٧٦٥٣) عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے، وہ ایک قبر کے پاس سے گزرے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ابو رغال کی قبر ہے، جو قوم ثمود میں سے تھا۔ جب اللہ نے اس کی قوم کو ہلاک کیا جس وجہ سے بھی ہلاک کیا تو وہ حرم میں ہونے کی وجہ سے بچ رہا، سو وہ وہاں سے نکلا جب اس جگہ پہنچا تو وہ فوت ہوگیا اور اسے دفن کردیا اور اس کے ساتھ اس کی سونے کی چھڑی کو بھی۔ پھر ہم نے جلدی جلدی کی اور اسے وہاں سے نکال لیا۔
(۷۶۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْقُوبَ : إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مَیْمُونٍ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا الرِّیَاحِیُّ یَعْنِی عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ بُجَیْرِ بْنِ أَبِی بُجَیْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُمْ کَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ أَوْ مَسِیرٍ فَمَرُّوا بِقَبْرٍ فَقَالَ : ((ہَذَا قَبْرُ أَبِی رِغَالٍ کَانَ مِنْ قَوْمِ ثَمُودَ فَلَمَّا أَہْلَکَ اللَّہُ قَوْمَہُ بِمَا أَہْلَکَہُمْ بِہِ مَنَعَہُ لِمَکَانِہِ مِنَ الْحَرَمِ فَخَرَجَ حَتَّی إِذَا بَلَغَ ہَذَا الْمَکَانَ أَوِ الْمَوْضِعَ مَاتَ وَدُفِنَ مَعَہُ غُصْنٌ مِنْ ذَہَبٍ))۔ فَابْتَدَرْنَاہُ فَأَخْرَجْنَاہُ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دورِ جاہلیت کے قبرستان سے ملنے والی مدفون چیز کا حکم
(٧٦٥٤) جریر بن رباح اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے مدائن میں ایک قبریائی، اس میں ایک آدمی کو پایا جس پر ایسا لباس تھا جو سونے سے بنا ہوا تھا اور اس کے ساتھ اور مال بھی پایا ۔ وہ عمار بن یاسر (رض) کے پاس آئے تو انھوں نے عمر (رض) کی طرف خط لکھا ، پھر عمر (رض) نے انھیں لکھ بھیجا کہ وہ انھیں دے دیں ان سے نہ چھینیں۔
شیخ فرماتے ہیں : اگر وہ قبرستان مردہ سے ملے تو وہی اس کے مالک ہیں اور اس میں خمس ہے گویا کہ وہ نصاب کو نہیں پہنچایا پھر یہ انھیں کو سونپ دیا جائے تاکہ وہ اسے نکال لیں۔
شیخ فرماتے ہیں : اگر وہ قبرستان مردہ سے ملے تو وہی اس کے مالک ہیں اور اس میں خمس ہے گویا کہ وہ نصاب کو نہیں پہنچایا پھر یہ انھیں کو سونپ دیا جائے تاکہ وہ اسے نکال لیں۔
(۷۶۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَرِیرِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُمْ أَصَابُوا قَبْرًا بِالْمَدَائِنِ فَوَجَدُوا فِیہِ رَجُلاً عَلَیْہِ ثِیَابٌ مَنْسُوجَۃٌ بِالذَّہَبِ وَوَجَدُوا مَعَہُ مَالاً فَأَتَوْا بِہِ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ فِیہِ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَیْہِ : أَنْ أَعْطِہِمْ وَلاَ تَنْزِعْہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا إِنْ وَجَدُوہَا فِی مَوَاتٍ مَلَکُوْہَا وَفِیہَا الْخُمُسُ وَکَأَنَّہَا لَمْ تَبْلُغْ نِصَابًا أَوْ فُوِّضَ ذَلِکَ إِلَیْہِمْ لِیُخَرِجُوہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا إِنْ وَجَدُوہَا فِی مَوَاتٍ مَلَکُوْہَا وَفِیہَا الْخُمُسُ وَکَأَنَّہَا لَمْ تَبْلُغْ نِصَابًا أَوْ فُوِّضَ ذَلِکَ إِلَیْہِمْ لِیُخَرِجُوہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علی (رض) سے رکاز کے متعلق منقول روایت کا بیان
شعبی سے روایت ہے کہ ایک شخص حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : مجھے ایک ویرانے سے پندرہ سو درھم ملے ہیں ! حضرت علی (رض) نے فرمایا : میں اس میں واضح فیصلہ کروں گا، اگر تو نے ایسی بستی میں پایا ہے جس کا ٹیکس دوسری بستی ادا کرتی ہے تو یہ ان کے لیے ہے اور اگر ایسی جگہ سے ملا ہے جس کا خراج کوئی بستی ادا نہیں کرتی تو تمہارے لیے اس کے چار حصے ہیں اور ہمارے لیے پانچواں۔ پھر پانچوں بھی تمہارے لیے ہے۔
(۷۶۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ: إِنِّی وَجَدْتُ أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَۃِ دِرْہَمٍ فِی خَرِبَۃٍ بِالسَّوَادِ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَمَا لأَقْضِیَنَّ فِیہَا قَضَائً بَیِّنَا إِنْ کُنْتَ وَجَدْتَہَا فِی قَرْیَۃٍ یُؤَدِّی خَرَاجَہَا قَرْیَۃٌ أُخْرَی فَہِیَ لأَہْلِ تِلْکَ الْقَرْیَۃِ، وَإِنْ کُنْتَ وَجَدْتَہَا فِی قَرْیَۃٍ لَیْسَ تُؤَدِّی خَرَاجَہَا قَرْیَۃٌ أُخْرَی فَلَکَ أَرْبَعَۃُ أَخْمَاسِہِ وَلَنَا الْخُمُسُ ، ثُمَّ الْخُمُسُ لَکَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : قَدْ رَوَوْا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِإِسْنَادٍ مَوْصُولٍ أَنَّہُ قَالَ : أَرْبَعَۃُ أَخْمَاسِہِ لَکَ وَاقْسِمِ الْخُمُسَ فِی فُقَرَائِ أَہْلِکَ وَہَذَا الْحَدِیثُ أَشْبَہُ بِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہُوَ کَمَا قَالَ فَقَدْ رَوَی سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَکِّیُّ فِی کِتَابِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرٍ الْخَثْعَمِیِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِہِ یُقَالُ لَہُ ابْنَ حُمَمَۃَ قَالَ : سَقَطَتْ عَلَیَّ جَرَّۃٌ مِنْ دَیْرٍ قَدِیمٍ بِالْکُوفَۃِ فِیہَا أَرْبَعَۃُ آلاَفِ دِرْہَمٍ فَذَہَبْتُ بِہَا إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : اقْسِمْہَا خَمْسَۃَ أَخْمَاسٍ فَقَسَمْتُہَا فَأَخَذَ مِنْہَا عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَمْسًا وَأَعْطَانِی أَرْبَعَۃَ أَخْمَاسٍ۔ فَلَمَّا أَدْبَرْتُ دَعَانِی فَقَالَ : فِی جِیرَانِکَ فُقَرَائُ وَمَسَاکِینُ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : خُذْہَا فَاقْسِمْہَا بَیْنَہُمْ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : قَدْ رَوَوْا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِإِسْنَادٍ مَوْصُولٍ أَنَّہُ قَالَ : أَرْبَعَۃُ أَخْمَاسِہِ لَکَ وَاقْسِمِ الْخُمُسَ فِی فُقَرَائِ أَہْلِکَ وَہَذَا الْحَدِیثُ أَشْبَہُ بِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہُوَ کَمَا قَالَ فَقَدْ رَوَی سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَکِّیُّ فِی کِتَابِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرٍ الْخَثْعَمِیِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِہِ یُقَالُ لَہُ ابْنَ حُمَمَۃَ قَالَ : سَقَطَتْ عَلَیَّ جَرَّۃٌ مِنْ دَیْرٍ قَدِیمٍ بِالْکُوفَۃِ فِیہَا أَرْبَعَۃُ آلاَفِ دِرْہَمٍ فَذَہَبْتُ بِہَا إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : اقْسِمْہَا خَمْسَۃَ أَخْمَاسٍ فَقَسَمْتُہَا فَأَخَذَ مِنْہَا عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَمْسًا وَأَعْطَانِی أَرْبَعَۃَ أَخْمَاسٍ۔ فَلَمَّا أَدْبَرْتُ دَعَانِی فَقَالَ : فِی جِیرَانِکَ فُقَرَائُ وَمَسَاکِینُ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : خُذْہَا فَاقْسِمْہَا بَیْنَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৫৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علی (رض) سے رکاز کے متعلق منقول روایت کا بیان
(٧٦٥٦) عبداللہ بن بشر خثعمی اپنے قبیلے کے ایک شخص سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی پر کونے میں راہبوں کی رہائش گاہ سے ایک مٹکا گرا، وہ علی (رض) کے پاس لایا تو انھوں نے کہا : اسے پانچ حصوں میں تقسیم کر ، پھر کہا : اس میں چار خمس تو وصول کر اور ایک چھوڑ دے۔ پھر کہا : تیرے قبیلے میں فقراء مساکین ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں تو علی (رض) نے کہا : پھر اسے بھی لے جا اور ان میں تقسیم کر دے۔
(۷۶۵۶) وَأَخْبَرَنَاہُ الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّقَطِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرٍ الْخَثْعَمِیِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِہِ : أَنَّ رَجُلاً سَقَطَتْ عَلَیْہِ جَرَّۃٌ مِنْ دَیْرٍ بِالْکُوفَۃِ فَأَتَی بِہَا عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : اقْسِمْہَا أَخْمَاسًا ، ثُمَّ قَالَ : خُذْ مِنْہَا أَرْبَعَۃَ أَخْمَاسٍ وَدَعْ وَاحِدًا ثُمَّ قَالَ : فِی حَیِّکَ فُقَرَائُ أَوْ مَسَاکِینُ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : خُذْہَا فَاقْسِمْہَا فِیہِمْ۔ [ضعیف۔ أخرجہ سعید بن منصور]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৬০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق صدقہ لیتے وقت صدقہ دینے والے سے کیا کہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرمایا :
امام شافعی فرماتے ہیں : اس سے مرادصدقہ لیتے وقت ان کے لیے دعا کرنا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : اس سے مرادصدقہ لیتے وقت ان کے لیے دعا کرنا ہے۔
(٧٦٥٧) عبداللہ بن ابی اوفیٰ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قوم اپنے صدقات لے کر آتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہتے : ” اَللّٰہم صَلِّ عَلٰی آل فلاں “ اے اللہ ! فلاں کی آلِ پر رحمت نازل فرما اور میرے والد بھی صدقہ لے کر آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! آل ابو اوفیٰ پر رحمت نازل فرما۔
ولید عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے روایت کرتے ہیں : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قوم اپنے صدقات لے کر آتیتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : اے اللہ ! فلاں کی آل پر رحمت نازل فرما، پھر بقیہ حدیث کا تذکرہ کیا۔
ولید عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے روایت کرتے ہیں : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قوم اپنے صدقات لے کر آتیتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : اے اللہ ! فلاں کی آل پر رحمت نازل فرما، پھر بقیہ حدیث کا تذکرہ کیا۔
(۷۶۵۷) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ یَعْقُوبَ بِالطَّابَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ قَالَ أَنْبَأَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا أَتَاہُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِہِمْ قَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی آلِ فُلاَنٍ ۔ وَأَتَاہُ أَبِی بِصَدَقَتِہِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی آلِ أَبِی أَوْفَی۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عُمَرَ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی الْوَلِیدِ قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا أَتَاہُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِہِمْ قَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَیْہِمْ ۔ ثُمَّ ذَکَرَ مَا بَعْدَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عُمَرَ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ وَجَمَاعَۃٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا أَتَاہُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِہِمْ قَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی آلِ فُلاَنٍ ۔ وَأَتَاہُ أَبِی بِصَدَقَتِہِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی آلِ أَبِی أَوْفَی۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عُمَرَ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی الْوَلِیدِ قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا أَتَاہُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِہِمْ قَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَیْہِمْ ۔ ثُمَّ ذَکَرَ مَا بَعْدَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی عُمَرَ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ وَجَمَاعَۃٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৬১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق صدقہ لیتے وقت صدقہ دینے والے سے کیا کہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرمایا :
امام شافعی فرماتے ہیں : اس سے مرادصدقہ لیتے وقت ان کے لیے دعا کرنا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : اس سے مرادصدقہ لیتے وقت ان کے لیے دعا کرنا ہے۔
(٧٦٥٨) حضرت وائل بن حجر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کی طرف بھیجا تو اس نے اونٹنی کا بچہ بھیجا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے پاس اللہ اور اس کے رسول کا مصدق آیا اور اس نے اونٹنی کا بچہ بھیج دیا ۔ اے اللہ ! تو اس میں برکت نہ دینا اور نہ ہی اس کے اونٹوں میں تو یہ بات اس آدمی تک پہنچی تو اس نے ایک حسین و جمیل اونٹنی بھیجی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلاں کو یہ بات پہنچی جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمائی ، پھر اس نے اپنی حسین اونٹنی بھیج دی۔ اے اللہ ! تو اس میں برکت دے اس میں اور اس کے اونٹوں میں۔
(۷۶۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ الضَّبِّیُّ قَالَ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ تَمِیمٍ الْقَنْطَرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ بَعَثَ إِلَی رَجُلٍ فَبَعَثَ إِلَیْہِ بِفَصِیلٍ مَخْلُولٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((جَائَ ہُ مُصَدِّقُ اللَّہِ وَمُصَدِّقُ رَسُولِہِ فَبَعَثَ بِفَصِیلٍ مَخْلُولٍ اللَّہُمَّ لاَ تُبَارِکْ فِیہِ وَلاَ فِی إِبِلِہِ))۔ فَبَلَغَ ذَلِکَ الرَّجُلَ فَبَعَثَ إِلَیْہِ بِنَاقَۃٍ مِنْ حُسْنِہَا وَجَمَالِہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((بَلَغ فُلاَنًا مَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَبَعَثَ بِنَاقَۃٍ مِنْ حُسْنِہَا اللَّہُمَّ بَارِکْ فِیہِ وَفِی إِبِلِہِ))۔
[صحیح۔ أخرجہ ابن خزیمہ]
[صحیح۔ أخرجہ ابن خزیمہ]
তাহকীক: