আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৪৮ টি
হাদীস নং: ৭৬২২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ مکمل ادائیگی کے بعد واجب ہوگی
(٧٦١٩) حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ زکوۃ ادا کرو یعنی قرض کی جب وہ مکمل ہو۔
(۷۶۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : زَکِّہِ یَعْنِی الدَّیْنَ إِذَا کَانَ عِنْدِ الْمِلاَئِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ مکمل ادائیگی کے بعد واجب ہوگی
(٧٦٢٠) لیث بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عباس (رض) اور عبداللہ بن عمر (رض) دونوں فرماتے تھے : جس نے ادھار مال لیا اس پر ہر سال اس کی زکوۃ ہے جب وہ تجارت میں استعمال کرے۔
(۷۶۲۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالاَ : مَنْ أَسْلَفَ مَالاً فَعَلَیْہِ زَکَاتُہُ فِی کُلِّ عَامٍ إِذَا کَانَ فِی ثِقَۃٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ مکمل ادائیگی کے بعد واجب ہوگی
(٧٦٢١) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان سے غائب مال کی زکوۃ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا : اپنے غائب مال کی زکوۃ ادا کرو، جیسے موجودہ مال کی زکوۃ ادا کرتے ہو تو ان سے اس شخص نے کہا : جب مال برباد ہوجائے تو انھوں نے فرمایا : تو دین کے برباد ہونے سے مال کا برباد ہونا بہتر ہے۔
(۷۶۲۱) وَرُوِّینَا عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ زَکَاۃِ مَالِ الْغَائِبِ فَقَالَ : أَدِّ عَنِ الْغَائِبِ مِنَ الْمَالِ کَمَا تُؤَدِّی عَنِ الشَّاہِدِ۔ فَقَالَ لَہُ الرَّجُلُ : إِذًا یَہْلِکَ الْمَالُ فَقَالَ : ہَلاَکُ الْمَالِ خَیْرٌ مِنْ ہَلاَکِ الدَّیْنِ۔ وَہَذَا فِیمَا أَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَمِّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ ثَوْرٍ۔ [ضعیف۔ رجالہ ثقات]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ مکمل ادائیگی کے بعد واجب ہوگی
(٧٦٢٢) حضرت نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ یتیموں کا مال قرض پر لیتے، کیونکہ وہ اسے رکھے رہنے سے زیادہ محفوظ سمجھتے تھے اور ان کے اموال کی زکوۃ ادا کیا کرتے تھے۔
(۷۶۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ یَسْتَسْلِفَ أَمْوَالَ یَتَامَی مِنْ عِنْدِہِ لأَنَّہُ کَانَ یَرَی أَنَّہُ أَحْرَزَ لَہُ مِنَ الْوَضْعِ قَالَ وَکَانَ یُؤَدِّی زَکَاتَہُ مِنْ أَمْوَالِہِمْ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِثْلَ قَوْلِ ہَؤُلاَئِ ، ثُمَّ عَنِ الْحَسَنِ وَطَاوُسٍ وَمُجَاہِدٍ وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَالزُّہْرِیِّ وَالنَّخَعِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِثْلَ قَوْلِ ہَؤُلاَئِ ، ثُمَّ عَنِ الْحَسَنِ وَطَاوُسٍ وَمُجَاہِدٍ وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَالزُّہْرِیِّ وَالنَّخَعِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ کا بیان جو تنگ دست یا انکاری کے پاس ہو
(٧٦٢٣) علی بن عبد العزیز فرماتے ہیں کہ ابو عبیدہ نے حدیث علی میں بیان کیا جو انھوں نے ایسے شخص کے متعلق بیان کی جو ایسا مقروض ہے جس کو قرض ملنے کی امید ہے تو انھوں نے کہا : اگر وہ سچا ہے تو جب اس کے قبضے میں مال آئے گا، تب اس کی زکوۃ ادا کرے گا۔
’ الظنون ‘ سے مراد وہ قرض ہے جس کے بارے میں انسان جانتا نہیں کہ وہ حاصل ہوگا یا نہیں گویا کہ وہ ناامید ہے۔
’ الظنون ‘ سے مراد وہ قرض ہے جس کے بارے میں انسان جانتا نہیں کہ وہ حاصل ہوگا یا نہیں گویا کہ وہ ناامید ہے۔
(۷۶۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ فِی حَدِیثِ عَلِیٍّ فِی الرَّجُلِ یَکُونُ لَہُ الدَّیْنُ الظَّنُونُ قَالَ : یُزَکِّیہِ لَمَّا مَضَی إِذَا قَبَضَہُ إِنْ کَانَ صَادِقًا۔
حَدَّثَنَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ ہِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ عَبِیدَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
وَقَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَوْلُہُ الظَّنُونُ : ہُوَ الَّذِی لاَ یَدْرِی صَاحِبُہُ أَیَقْضِیہِ الَّذِی عَلَیْہِ الدَّیْنُ أَمْ لاَ کَأَنَّہُ الَّذِی لاَ یَرْجُوہُ۔ [صحیح۔ ذکرہ ابو عبید]
حَدَّثَنَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ ہِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ عَبِیدَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
وَقَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَوْلُہُ الظَّنُونُ : ہُوَ الَّذِی لاَ یَدْرِی صَاحِبُہُ أَیَقْضِیہِ الَّذِی عَلَیْہِ الدَّیْنُ أَمْ لاَ کَأَنَّہُ الَّذِی لاَ یَرْجُوہُ۔ [صحیح۔ ذکرہ ابو عبید]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ کا بیان جو تنگ دست یا انکاری کے پاس ہو
(٧٦٢٤ ) عبداللہ بن دینار ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : جو مال تمہاری ملک میں ہے، اس کی زکوۃ ادا کرو اور جو قرض ہے وہ ایسا ہی مال ہے ، جو ملک میں نہیں اور جو مال ناامید قرض کی صورت میں ہے ، اس میں تب تک زکوۃ نہیں جب تک قبضے میں نہ آئے۔
(۷۶۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ الْعَدَنِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : زَکُّوا مَا کَانَ فِی أَیْدِیکُمْ ، وَمَا کَانَ مِنْ دَیْنٍ فِی ثِقَۃٍ فَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ مَا فِی أَیْدِیکُم ، وَمَا کَانَ مِنْ دَیْنٍ ظَنُونَ فَلاَ زَکَاۃَ فِیہِ حَتَّی یَقْبِضَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ کا بیان جو تنگ دست یا انکاری کے پاس ہو
(٧٦٢٥) حمید بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ عبد الرحمن بن عبد القاری عمر (رض) کے بیت المال پر نگران تھے ، فرماتے ہیں کہ لوگ قرض سے زکوۃ وصول کرتے تھے اور وہ ایسے کہ جب لوگ قرض سے زکوۃ وصول کرتے اور وہ ایسے کہ جب لوگ عطیہ دیتے تو ان کے قرض کو جاننے والے اسے روک لیتے اور جو ان کے پاس بچ رہتا اس کی زکوۃ قبضے میں آنے سے پہلینکال لی جائے، پھر لوگوں نے بڑے بڑے قرض لیے اور وہ زکوۃ نہیں دیتے تھے ، جب تک قرض قبضے میں نہ آئے لیکن جب قبضے میں آجاتا تو زکوۃ ادا کردیتے جو گزری ہوتی۔
(۷۶۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِم : عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیٍّ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَنْبٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدٍ الْقَارِیَّ وَکَانَ عَلَی بَیْتِ مَالِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ النَّاسُ یَأْخُذُونَ مِنَ الدَّیْنِ الزَّکَاۃَ وَذَلِکَ أَنَّ النَّاسَ إِذَا خَرَجَتِ الأَعْطِیَۃُ حَبَسَ لَہُمُ الْعُرَفَائُ دُیُونَہُمْ وَمَا بَقِیَ فِی أَیْدِیِہِمْ أُخْرِجَتْ زَکَاتُہُمْ قَبْلَ أَنْ یَقْبِضُوا ، ثُمَّ دَاینَ النَّاسُ بَعْدَ ذَلِکَ دُیُونًا ہَالِکَۃً فَلَمْ یَکُونُوا یَقْبِضُونَ مِنَ الدَّیْنِ الصَّدَقَۃَ إِلاَّ مَا نَضَّ مِنْہُ ، وَلَکِنَّہُمْ کَانُوا إِذَا قَبَضُوا الدَّیْنِ أَخْرَجُوا عَنْہَا لَمَّا مَضَی مِنْہَا۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬২৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کی زکوۃ کا بیان جو تنگ دست یا انکاری کے پاس ہو
(٧٦٢٦) ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی فرماتے ہیں کہ عمر بن عبد العزیز نے اس مال کے متعلق لکھا جس پر بعض امراء نے قبضہ کر رکھا تھا کہ اسے اصل مالکوں کی طرف لوٹایا جائے اور جتنے سال گزر چکے ہیں ان سے اس کی زکوۃ وصول کی جائے۔ پھر اس کے بعد ایک اور تحریر بھیجی کہ اس میں سے صرف ایک ہی زکوۃ لی جائے کیونکہ وہ ضمار تھا اور اس سے مراد ایسا مال جس کے ملنے کی امید نہ ہو۔
(۷۶۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ أَبِی تَمِیمَۃَ السَّخْتِیَانِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ فِی مَالٍ قَبَضَہُ بَعْضُ الْوُلاَۃِ ظُلْمًا یَأْمُرُ بِرَدِّہِ إِلَی أَہْلِہِ وَتُؤْخَذُ زَکَاتُہُ لِمَا مَضَی مِنَ السِّنِینَ ، ثُمَّ أَعْقَبَ بَعْدَ ذَلِکَ بِکِتَابٍ أَنْ لاَ تُؤْخَذَ مِنْہُ إِلاَّ زَکَاۃٌ وَاحِدَۃٌ فَإِنَّہُ کَانَ ضِمَارًا۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یَعْنِی الْغَائِبَ الَّذِی لاَ یُرْجَی۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یَعْنِی الْغَائِبَ الَّذِی لاَ یُرْجَی۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض میں زکوۃ نہ ہونے کا بیان
زعفرانی امام شافعی (رح) سے نقل فرماتے ہیں کہ نئے قول میں انھوں نے اس سے رجوع کرلیا اور رجوع ان آثار سے زیادہ بہتر ہے۔
زعفرانی امام شافعی (رح) سے نقل فرماتے ہیں کہ نئے قول میں انھوں نے اس سے رجوع کرلیا اور رجوع ان آثار سے زیادہ بہتر ہے۔
(٧٦٢٧) عثمان بن اسود فرماتے ہیں کہ انھوں نے عطاء کو کہتے ہوئے سنا کہ تجھ پر تیرے قرض میں زکوۃ نہیں ، اگرچہ وہ مکمل ہو۔
(۷۶۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الأَسْوَدِ أَنَّہُ سَمِعَ عَطَائً یَقُولُ : لَیْسَ عَلَیْکَ فِی دَیْنٍ لَکَ زَکَاۃٌ وَإِنْ کَانَ فِی مَلاَئٍ ، وَقَدْ حَکَاہُ ابْنُ الْمُنْذِرِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَۃَ ثُمَّ عِکْرِمَۃَ وَعَطَائٍ ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ان کے اہل تک پہنچنے سے پہلے بلا عذر فروخت کرنے کا بیان
(٧٦٢٨) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مجھے اہل مکہ کے ایک شیخ نے کہا : میں نے طاؤس کو کہتے ہوئے سنا جب کہ میں اس کے سر پر کھڑا تھا اور وہ زکوۃ کے قبضے میں آنے سے پہلے فروخت کرنے کے بارے میں پوچھ رہا تھا تو طاؤس نے کہا : مجھے اس گھر کے رب کی قسم ! اس کا فروخت کرنا روا نہیں اس سے پہلے کہ اسے قبضے میں لیا جائے اور نہ ہی قبضے میں آنے کے بعد۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں، یہ اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے امیروں سے لے کر محتاجوں کو دے دیا جائے۔ حاجت مندوں اور فقراء کو اصل چیز دی جائے نہ کہ اس کی قیمت۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ روایات جو صدقات کے فرض ہونے میں وارد ہوئیں اس مسئلے کی دلیل ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں، یہ اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے امیروں سے لے کر محتاجوں کو دے دیا جائے۔ حاجت مندوں اور فقراء کو اصل چیز دی جائے نہ کہ اس کی قیمت۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ روایات جو صدقات کے فرض ہونے میں وارد ہوئیں اس مسئلے کی دلیل ہے۔
(۷۶۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ قَالَ : سَمِعْتُ طَاوُسًا وَأَنَا وَاقِفٌ عَلَی رَأْسِہِ یَسْأَلُ عَنْ بَیْعِ الصَّدَقَۃِ قَبْلَ أَنْ تُقْبَضَ فَقَالَ طَاوُسٌ : وَرَبِّ ہَذَا الْبَیْتِ لاَ یَحِلُّ بَیْعُہَا قَبْلَ أَنْ تُقْبَضُ ، وَلاَ بَعْدَ أَنْ تُقْبَضَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : لأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ أَنْ تُؤْخَذَ مِنْ أَغْنِیَائِہِمْ فَتُرَدَّ عَلَی فُقَرَائِہِمْ فُقَرَائِ أَہْلِ السُّہْمَانِ فَتُرَدَّ بِعَیْنِہَا وَلاَ یُرَدُّ ثَمَنُہَا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَالأَخْبَارُ الَّتِی وَرَدَتْ فِی فَرَائِضِ الصَّدَقَاتِ دَلِیلٌ فِی ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ۔[ضعیف۔ أخرجہ الشافعی]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : لأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ أَنْ تُؤْخَذَ مِنْ أَغْنِیَائِہِمْ فَتُرَدَّ عَلَی فُقَرَائِہِمْ فُقَرَائِ أَہْلِ السُّہْمَانِ فَتُرَدَّ بِعَیْنِہَا وَلاَ یُرَدُّ ثَمَنُہَا۔
قَالَ الشَّیْخُ وَالأَخْبَارُ الَّتِی وَرَدَتْ فِی فَرَائِضِ الصَّدَقَاتِ دَلِیلٌ فِی ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ۔[ضعیف۔ أخرجہ الشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ان کے اہل تک پہنچنے سے پہلے بلا عذر فروخت کرنے کا بیان
(٧٦٢٩) کلثوم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے درخواست کی کہ آپ ان سے وہ بقیہ حصہ خرید لیں جو زکوۃ سے بچ رہا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم زکوۃ میں سے کچھ بھی فروخت نہیں کرسکتے حتیٰ کہ ہمارے قبضے میں ہو۔
(۷۶۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ الْحَضْرَمِیِّ بْنِ کُلْثُومِ بْنِ عَلْقَمَۃَ بْنِ نَاجِیَۃِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ کُلْثُومٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : عَرَضُوا عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- أَنْ یَشْتَرُوا مِنْہُ بَقِیَّۃَ مَا بَقِیَ عَلَیْہِمْ مِنْ صَدَقَاتِہِمْ فَقَالَ : إِنَّا لاَ نَبِیعُ شَیْئًا مِنَ الصَّدَقَاتِ حَتَّی نَقْبِضَہُ۔
وَہَذَا إِسْنَادٌ غَیْرُ قَوِیٍّ۔
وَرُوِیَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عَیَّاشٍ بِإِسْنَادَیْنِ لَہُ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ مُنْقَطِعًا وَعَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَوْصُولاً وَمَرْفُوعًا فِی النَّہْیِ عَنْ ذَلِکَ۔ وَإِسْمَاعِیلُ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی]
وَہَذَا إِسْنَادٌ غَیْرُ قَوِیٍّ۔
وَرُوِیَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عَیَّاشٍ بِإِسْنَادَیْنِ لَہُ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ مُنْقَطِعًا وَعَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَوْصُولاً وَمَرْفُوعًا فِی النَّہْیِ عَنْ ذَلِکَ۔ وَإِسْمَاعِیلُ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ان کے اہل تک پہنچنے سے پہلے بلا عذر فروخت کرنے کا بیان
(٧٦٣٠) محمد بن راشد مکحول سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زکوۃ صدقات کو فروخت نہ کرو حتیٰ کہ اسے مقرر نہ کرایا جائے اور قبضے میں نہ آجائے۔
(۷۶۳۰) وَأَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ مَکْحُولٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ تَشْتَرُوا الصَّدَقَاتِ حَتَّی تُوسَمَ وَتُعْقَلَ))۔
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ ، ثُمَّ قَالَ وَہَذَا یُرْوَی مِنْ قَوْلِ مَکْحُولٍ۔ [منکر۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ ، ثُمَّ قَالَ وَہَذَا یُرْوَی مِنْ قَوْلِ مَکْحُولٍ۔ [منکر۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق کا زکوۃ میں ادا کی گئی چیز زکوۃ لینے والے سے خریدنا مکروہ ہے
(٧٦٣١) حضرت زید (رض) فرماتے ہیں : میں نے اپنے والد سے سنا کہ عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : میں نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا دیا، میں نے دیکھا کہ اسے بیچا جا رہا ہے تو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : میں اسے خرید لوں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اسے نہ خرید اور اپنے صدقہ میں نہ پلٹ۔
(۷۶۳۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ : سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ یَسْأَلُ زَیْدَ بْنَ أَسْلَمَ فَقَالَ زَیْدٌ : سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : حَمَلْتُ عَلَی فَرَسٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَرَأَیْتُہُ یُبَاعُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَشْتَرِیہِ فَقَالَ : لاَ تَشْتَرِہْ وَلاَ تَعُدْ فِی صَدَقَتِکَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق کا زکوۃ میں ادا کی گئی چیز زکوۃ لینے والے سے خریدنا مکروہ ہے
(٧٦٣٢) حضرت زید بن اسلم (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عمربن خطاب (رض) نے ایک گھوڑ اللہ کی راہ میں دیا، پھر انھوں نے دیکھا کہ اس میں کچھ عیب ہے اور اسے فروخت کیا جا رہا ہے تو انھوں نے اسے خریدنا چاہا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اسے نہ خرید اور اپنے صدقے میں نہ پلٹ۔
(۷۶۳۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : حَمَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی فَرَسٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَرَأَی شَیْئًا مِنْ نِتَاجِہِ یُبَاعُ فَأَرَادَ شِرَائَ ہُ فَسَأَلَ النَّبِیَّ -ﷺ- عَنْہُ فَقَالَ : ((لاَ تَشْتَرِہْ وَلاَ تَعُدْ فِی صَدَقَتِکَ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق کا زکوۃ میں ادا کی گئی چیز زکوۃ لینے والے سے خریدنا مکروہ ہے
(٧٦٣٣) حضرت زید بن اسلم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے عمربن خطاب (رض) سے سنا : میں نے ایک عمدہ گھوڑا اللہ کی راہ میں دیا تو اسے اس کے مالک نے بیکار کردیا۔ میں نے چاہا کہ اس سے خرید لوں اور میرا خیال تھا کہ مجھے کم قیمت میں مل جائے گا تو میں نے اس کے متعلق رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر وہ ایک درہم کا بھی دے تو اس سے نہ خرید، کیونکہ صدقے میں لوٹنے والا کتے کی مانند ہے جو اپنی قے چاٹتا ہے۔
(۷۶۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالاَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : حَمَلْتُ عَلَی فَرَسٍ عَتِیقٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَأَضَاعَہُ صَاحِبُہُ الَّذِی کَانَ عِنْدَہُ فَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِیَہُ مِنْہُ وَظَنَنْتُ أَنَّہُ بَائِعُہُ بِرُخْصٍ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((لاَ تَشْتَرِہْ وَإِنْ أَعْطَاکَ بِدِرْہَمٍ وَاحِدٍ))۔ فَإِنَّ الْعَائِدَ فِی صَدَقَتِہِ کَالْکَلْبِ یَعُودُ فِی قَیْئِہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : حَمَلْتُ عَلَی فَرَسٍ عَتِیقٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَأَضَاعَہُ صَاحِبُہُ الَّذِی کَانَ عِنْدَہُ فَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِیَہُ مِنْہُ وَظَنَنْتُ أَنَّہُ بَائِعُہُ بِرُخْصٍ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((لاَ تَشْتَرِہْ وَإِنْ أَعْطَاکَ بِدِرْہَمٍ وَاحِدٍ))۔ فَإِنَّ الْعَائِدَ فِی صَدَقَتِہِ کَالْکَلْبِ یَعُودُ فِی قَیْئِہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصدق کا زکوۃ میں ادا کی گئی چیز زکوۃ لینے والے سے خریدنا مکروہ ہے
(٧٦٣٤) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ عمر (رض) نے ایک گھوڑا اللہ کی راہ میں صدقہ کیا، پھر انھوں نے دیکھا کہ اسے فروخت کیا جا رہا ہے تو انھوں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا، چنانچہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مشورہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے صدقے میں نہ پلٹ ۔ اسی وجہ سے ابن عمر (رض) اسے نہیں خریدتے تھے جس کو صدقہ میں دے دیتے تھے یا اس سے نیکی کا حصول مقصود ہوتا تو اسے صدقہ کردیتے۔
(۷۶۳۴) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی عُقَیْلٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یُحَدِّثُ أَنَّ عُمَرَ تَصَدَّقَ بِفَرَسٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَوَجَدَہُ یُبَاعُ بَعْدَ ذَلِکَ فَأَرَادَ أَنْ یَشْتَرِیَہُ ، ثُمَّ أَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَاسْتَأْمَرَہُ فِی ذَلِکَ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تَعُدْ فِی صَدَقَتِکَ ۔ فَبِذَلِکَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ یَتْرُکُ أَنْ یَبْتَاعَ شَیْئًا تَصَدَّقَ بِہِ أَوْ بَرَّ بِہِ إِلاَّ جَعَلَہُ صَدَقَۃً))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔
[صحیح۔ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔
[صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقہ کی گئی چیز کو خریدنا جائز ہے لیکن مکروہ ہے اور ہر اس چیز کا مالک بننا درست ہے جو اس کی ملکیت سے نکل چکی ہو لیکن اسی طریقے سے جس سے ملکیت حلال ہوتی ہے
(٧٦٣٥) عبداللہ بن بریدہ اسلمی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھا۔ ایک عورت آئی اور کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! میں نے ایک باندی اپنی ماں کو صدقہ میں دی۔ میری ماں فوت ہوگئی اور باندی باقی رہ گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرا اجر ثابت ہوچکا اور وہ باندی میراث میں تیری طرف پلٹ آئی ، پھر اس نے کہا : وہ فوت ہوچکی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے تھے ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی ماں کی طرف سے روزے رکھ، پھر اس نے کہا کہ انھوں نے حج بھی نہیں کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی ماں کی طرف سے حج کر۔
(۷۶۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَطَائٍ الْمَدَنِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ الأَسْلَمِیُّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَتَتْہُ امْرَأَۃٌ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی کُنْتُ تَصَدَّقْتُ بِوَلِیدَۃٍ عَلَی أُمِّی فَمَاتَتْ أُمِّی وَبَقِیَتِ الْوَلِیدَۃُ قَالَ : قَدْ وَجَبَ أَجْرُکِ وَرَجَعَتْ إِلَیْکَ فِی الْمِیرَاثِ۔ قَالَتْ : فَإِنَّہَا مَاتَتْ وَعَلَیْہَا صَوْمُ شَہْرٍ قَالَ: صُومِی عَنْ أُمِّکِ۔ قَالَتْ: وَإِنَّہَا مَاتَتْ وَلَمْ تَحُجَّ قَالَ : فَحُجِّی عَنْ أُمِّکِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَطَائٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَطَائٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৩৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان (مدفون خزانہ) کی زکوۃ کا بیان اور کان رکاز میں داخل نہیں
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
(٧٦٣٦) ربیعہ بن ابو عبد الرحمن (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال بن حارث مزنی کو پچھلی کانوں میں سے دیا اور وہ فرع کی طرف پر تھیں ، یہ معادن (کانیں) ایسی تھیں کہ ان سے زکوۃ نہیں لی جاتی تھی سوائے روزینے (یومیہ) کے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : یہ اس میں سے ہے جو اہل حدیث سے ثابت ہے۔ اگر وہ ثابت ہو جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت نہیں ہے سوائے منقطع روایت کے۔ لیکن کان میں زکوۃ خمس کے علاوہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول نہیں ۔ شیخ نے بھی وہی بات کہی ہے جو امام شافعی نے کہی ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : یہ اس میں سے ہے جو اہل حدیث سے ثابت ہے۔ اگر وہ ثابت ہو جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت نہیں ہے سوائے منقطع روایت کے۔ لیکن کان میں زکوۃ خمس کے علاوہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول نہیں ۔ شیخ نے بھی وہی بات کہی ہے جو امام شافعی نے کہی ہے۔
(۷۶۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ مِنْ عُلَمَائِہِمْ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ لِبِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُزَنِیِّ مَعَادِنَ الْقَبَلِیَّۃِ وَہِیَ مِنْ نَاحِیَۃِ الْفُرْعِ فَتِلْکَ الْمَعَادِنُ لاَ یُؤْخَذُ مِنْہَا إِلاَّ الزَّکَاۃُ إِلَی الْیَوْمِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : لَیْسَ ہَذَا مِمَّا یُثْبِتُ أَہْلُ الْحَدِیثِ وَلَوْ ثَبَتُوہُ لَمْ تَکُنْ فِیہِ رِوَایَۃٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلاَّ إِقْطَاعُہُ۔ فَأَمَّا الزَّکَاۃُ فِی الْمَعَادِنِ دُونَ الْخُمُسِ فَلَیْسَتْ مَرْوِیَۃً عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہُوَ کَمَا قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ الدَّرَاوَرْدِیِّ عَنْ رَبِیعَۃَ مَوْصُولاً۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : لَیْسَ ہَذَا مِمَّا یُثْبِتُ أَہْلُ الْحَدِیثِ وَلَوْ ثَبَتُوہُ لَمْ تَکُنْ فِیہِ رِوَایَۃٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلاَّ إِقْطَاعُہُ۔ فَأَمَّا الزَّکَاۃُ فِی الْمَعَادِنِ دُونَ الْخُمُسِ فَلَیْسَتْ مَرْوِیَۃً عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہُوَ کَمَا قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی رِوَایَۃِ مَالِکٍ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ الدَّرَاوَرْدِیِّ عَنْ رَبِیعَۃَ مَوْصُولاً۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان (مدفون خزانہ) کی زکوۃ کا بیان اور کان رکاز میں داخل نہیں
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
(٧٦٣٧) حارث بن بلال بن حارث (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پچھلی کانوں سے زکوۃ وصول کی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال بن حارث کو عقیق کا علاقہ دیا۔ جب عمر بن خطاب (رض) نے بلال (رض) سے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صرف کام کرنے کے لیے تجھییہ قطعہ دیا تھا ۔ پھر عمر بن خطاب (رض) نے عقیق کا قطعہ لوگوں میں تقسیم کردیا۔
(۷۶۳۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ بِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَذَ مِنَ الْمَعَادِنِ الْقَبَلَیَّۃِ الصَّدَقَۃَ وَإِنَّہُ أَقْطَعَ بِلاَلَ بْنَ الْحَارِثِ الْعَقِیقَ أَجْمَعَ ، فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ لِبِلاَلٍ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یُقْطِعْکَ إِلاَّ لِتَعْمَلَ قَالَ فَأَقْطَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلنَّاسِ الْعَقِیقَ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬৪১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کان (مدفون خزانہ) کی زکوۃ کا بیان اور کان رکاز میں داخل نہیں
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
نبی کریم کا فرمان ہے : کان جبار ہے اور مدفون خزانے میں خمس ہے
(٧٦٣٨) حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ عمر بن عبد العزیزنے معدن کو رکاز کا درجہ دیا۔ اس لیے ان سے خمس لیا جاتا تھا، پھر دوسری تحریر پیچھے روانہ کی اور اس میں زکوۃ مقرر کردی۔
عبداللہ بن ابی بکر سے روایت ہے کہ عمر بن عبد العزیز نے کان سے ہر دو سو درہم میں پانچ درہم وصول کیے ۔ ابو زناد نے کہا کہ عمر بن عبد العزیز نے کان میں چوتھائی عشر مقرر کیا، اگر وہ مدفون خزانہ نہ ہو اور اگر وہ مدفون خزانہ ہو تو اس میں خمس ہے۔
عبداللہ بن ابی بکر سے روایت ہے کہ عمر بن عبد العزیز نے کان سے ہر دو سو درہم میں پانچ درہم وصول کیے ۔ ابو زناد نے کہا کہ عمر بن عبد العزیز نے کان میں چوتھائی عشر مقرر کیا، اگر وہ مدفون خزانہ نہ ہو اور اگر وہ مدفون خزانہ ہو تو اس میں خمس ہے۔
(۷۶۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَعَلَ الْمَعْدِنَ بِمَنْزِلَۃِ الرِّکَازِ یُؤْخَذُ مِنْہُ الْخُمُسُ ، ثُمَّ عَقَّبَ بِکِتَابٍ آخَرَ فَجَعَلَ فِیہِ الزَّکَاۃَ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِالْعَزِیزِ أَخَذَ مِنَ الْمَعَادِنِ مِنْ کُلِّ مِائَتَیْ دِرْہَمٍ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ
وَعَنْ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ : جَعَلَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی الْمَعَادِنِ أَرْبَاعَ الْعُشُورِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ رِکْزَۃً ، فَإِذَا کَانَتْ رِکْزَۃً فَفِیہَا الْخُمُسُ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِالْعَزِیزِ أَخَذَ مِنَ الْمَعَادِنِ مِنْ کُلِّ مِائَتَیْ دِرْہَمٍ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ
وَعَنْ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ : جَعَلَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی الْمَعَادِنِ أَرْبَاعَ الْعُشُورِ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ رِکْزَۃً ، فَإِذَا کَانَتْ رِکْزَۃً فَفِیہَا الْخُمُسُ۔ [ضعیف]
তাহকীক: