আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৩ টি

হাদীস নং: ১৬১৪৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت مغلظہ جو قتل خطاء میں ہو حرمت والے مہینے اور شہر میں ہو اور کسی ذی رحم کو قتل کیا ہو
(١٦١٣٧) حضرت عطاء سے بھی اسی طرح منقول ہے۔
(۱۶۱۳۷) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أُمَیَّۃُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَطَائٍ فِی قَتِیلِ الْحَرَمِ وَالْمُحَرَّمِ : دِیَۃٌ وَثُلُثُ دِیَۃٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت مغلظہ جو قتل خطاء میں ہو حرمت والے مہینے اور شہر میں ہو اور کسی ذی رحم کو قتل کیا ہو
(١٦١٣٨) ابو شریح بن عمرو خزاعی جو اصحاب رسول میں سے ہیں فرماتے ہیں کہ چند صحابہ نے ہذیل قبیلہ کے ایک شخص کو جاہلیت کی دشمنی کی بناء پر حرم میں قتل کردیا جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیعت کا ارادہ رکھتا تھا۔ جب یہ بات آپ کو پتہ چلی تو بہت سخت ناراض ہوئے۔ بنوبکر حضرت ابوبکر و عمر اور دوسرے صحابہ کے پاس گئے تاکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سفارشی بنالیں۔ جب شام کا وقت ہوا تو آپ لوگوں کے درمیان کھڑے ہوئے، اللہ کی شان کے لائق حمد و ثنا بیان کی۔ پھر فرمایا : اما بعد ! اللہ نے مکہ کو حرمت والا بنایا ہے، کسی شخص نے نہیں۔ میرے لیے دن کی چند گھڑیاں حلال تھا لیکن پھر پہلے کی طرح اسے حرام کردیا گیا۔ لوگ تین معاملات میں اللہ پر بےعقلی کرتے ہیں : ایک وہ جو حرم میں قتل کرے، دوسرا وہ جو غیر قاتل کو قتل کرے اور تیسرا وہ جو جاہلیت کے کینہ کی بناء پر قتل کرے۔ اللہ کی قسم ! جس کو تم نے قتل کیا ہے، اس کی دیت میں دوں گا۔ ابو شریح کہتے ہیں کہ پھر اللہ کے رسول نے دیت دی۔
(۱۶۱۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ وَابْنُ بُکَیْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ حَدَّثَنِی مُسْلِمُ بْنُ یَزِیدَ أَحَدُ بَنِی سَعْدِ بْنِ بَکْرِ بْنِ قَیْسٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَبُو شُرَیْحِ بْنُ عَمْرٍو الْخُزَاعِیُّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَتَلُوا رَجُلاً مِنْ ہُذَیْلٍ کَانُوا یَطْلُبُونَہُ بِذَحْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ فِی الْحَرَمِ یَؤُمُّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لِیُبَایِعَہُ عَلَی الإِسْلاَمِ فَقَتَلُوہُ فَلَمَّا بَلَغَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَتْلُہُ غَضِبَ أَشَدَّ غَضَبٍ فَسَعَتْ بَنُو بَکْرٍ إِلَی أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَأَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتَشْفِعُونَ بِہِمْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمَّا کَانَ الْعَشِیُّ قَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی النَّاسِ فَأَثْنَی عَلَی اللَّہِ بِمَا ہُوَ أَہْلُہُ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ مَکَّۃَ وَلَمْ یُحَرِّمْہَا النَّاسُ وَإِنَّمَا أَحَلَّہَا لِی سَاعَۃً مِنَ النَّہَارِ ثُمَّ ہِیَ حَرَامٌ کَمَا حَرَّمَہَا اللَّہُ أَوَّلَ مَرَّۃٍ وَإِنَّ أَعْتَی النَّاسِ عَلَی اللَّہِ ثَلاَثَۃٌ : رَجُلٌ قَتَلَ فِیہَا وَرَجُلٌ قَتَلَ غَیْرَ قَاتِلِہِ وَرَجُلٌ طَلَبَ بِذَحْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ وَإِنِّی وَاللَّہِ لأَدِیَنَّ ہَذَا الرَّجُلَ الَّذِی أَصَبْتُمْ ۔ قَالَ أَبُو شُرَیْحٍ : فَوَدَاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل عمد میں جب دیت لی جائے قصاص معاف کردیا جائے تو اونٹوں کی عمر کیا ہو اور اسے قاتل کے مال پر محمول کیا جائے
(١٦١٣٩) تقدم برقم (١٦١٢٩)
(۱۶۱۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ یَحْیَی الأَدَمِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ جَمِیلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَنْ قَتَلَ عَمْدًا دُفِعَ إِلَی وَلِیِّ الْمَقْتُولِ فَإِنْ شَائَ قَتَلَہُ وَإِنْ شَائَ أَخَذَ الدِّیَۃَ وَہِیَ ثَلاَثُونَ حِقَّۃً وَثَلاَثُونَ جَذَعَۃً وَأَرْبَعُونَ خَلِفَۃً وَذَلِکَ عَقْلُ الْعَمْدِ وَمَا صُولِحُوا عَلَیْہِ فَہُوَ لَہُمْ وَذَلِکَ تَشْدِیدُ الْعَقْلِ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل عمد میں جب دیت لی جائے قصاص معاف کردیا جائے تو اونٹوں کی عمر کیا ہو اور اسے قاتل کے مال پر محمول کیا جائے
(١٦١٤٠) قتادہ بن عبداللہ کہتے ہیں کہ اس کی ایک لونڈی تھی جو بکریاں چراتی تھی۔ ایک دن جب وہ بکریاں چرانے گئی تو قتادہ کا بیٹا جو اس لونڈی سے تھا کہنے لگا : کب سے تو نے میری ماں کو لونڈی بنایا ہے ؟ اب تو میری ماں کو لونڈی نہیں بنا سکتا، اس کو اس کا گھنٹہ لگا تو قتادہ نے اس کے پہلو میں کوئی چیز ماری وہ مرگیا۔ سراقہ بن مالک نے حضرت عمر کے سامنے اس بات کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا : میرے پاس ١٢٠ اونٹ لاؤ، وہ لائے۔ حضرت عمر نے اس سے ٣٠ حقے ٣٠ جذعے اور ٤٠ وہ جن کے پیٹ میں اولاد تھی لیے اور اس کے بھائیوں کو دے دیے اور باپ کو کچھ نہ دیا اور فرمایا : اگر میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ نہ سنا ہوتا کہ والد کو بیٹے کے بدلے قتل نہیں کیا جائے گا تو میں تجھے قتل کردیتا۔
(۱۶۱۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الصَّقْرِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ قَتَادَۃَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ کَانَتْ لَہُ أَمَۃٌ تَرْعَی غَنَمَہُ فَبَعَثَہَا یَوْمًا تَرْعَاہَا فَقَالَ لَہُ ابْنُہُ مِنْہَا حَتَّی مَتَی تَسْتَأْمِی أُمِّی وَاللَّہِ لاَ تَسْتَأْمِیہَا أَکْثَرَ مِمَّا اسْتَأْمَیْتَہَا فَأَصَابَ عُرْقُوبَہُ فَطَعَنَ فِی خَاصِرَتِہِ فَمَاتَ قَالَ فَذَکَرَ ذَلِکَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ وائْتِنِی مِنْ قَابِلٍ وَمَعَکَ أَرْبَعُونَ أَوْ قَالَ عِشْرُونَ وَمِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ قَالَ فَفَعَلَ فَأَخَذَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْہَا ثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَثَلاَثِینَ جَذَعَۃً وَأَرْبَعِینَ مَا بَیْنَ ثَنِیَّۃٍ إِلَی بَازِلِ عَامِہَا کُلُّہَا خَلِفَۃٌ فَأَعْطَاہَا إِخْوَتَہُ وَلَمْ یُوَرِّثْ مِنْہَا أَبَاہُ شَیْئًا وَقَالَ لَوْلاَ أَنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یُقَادُ وَالِدٌ بِوَلَدٍ ۔ لَقَتَلْتُکَ أَوْ لَضَرَبْتُ عُنُقَکَ۔ [حسن لغیرہ۔ ضعیف۔ و الرفوع]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل عمد میں جب دیت لی جائے قصاص معاف کردیا جائے تو اونٹوں کی عمر کیا ہو اور اسے قاتل کے مال پر محمول کیا جائے
(١٦١٤١) عمرو بن شعیب فرماتے ہیں کہ بنو مدلج کا ایک شخص جس کا نام قتادہ تھا نے اپنے بیٹے کو تلوار سے مارا، وہ پنڈلی پر لگی، زخم گہرا تھا وہ مرگیا تو سراقہ بن جعشم حضرت عمر کے پاس آئے اور انھیں یہ واقعہ سنایا تو حضرت عمر نے فرمایا : ١٢٠ اونٹ لاؤ دیت کے لیے، وہ لائے۔ حضرت عمر نے ان اونٹوں میں سے ٣٠ حقے ٣٠ دذعے اور ٤٠ وہ جن کے پیٹوں میں اولاد تھی لیے اور پوچھا : مقتول کا بھائی کہاں ہے ؟ وہ کہنے لگا : میں ہوں تو فرمایا : دیت لے لو۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ قاتل کے لیے کچھ نہیں ہے۔
(۱۶۱۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ یُقَالَ لَہُ قَتَادَۃُ حَذَفَ ابْنَہُ بِسَیْفٍ فَأَصَابَ سَاقَہُ فَنُزِیَ فِی جُرْحِہِ فَمَاتَ فَقَدِمَ سُرَاقَۃُ بْنُ جُعْشُمٍ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ اعْدُدْ لِی عَلَی قُدَیْدٍ عِشْرِینَ وَمِائَۃَ بَعِیرٍ حَتَّی أَقْدَمَ عَلَیْکَ فَلَمَّا قَدِمَ عَلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخَذَ مِنْ تِلْکَ الإِبِلِ ثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَثَلاَثِینَ جَذَعَۃً وَأَرْبَعِینَ خَلِفَۃً ثُمَّ قَالَ أَیْنَ أَخُو الْمَقْتُولِ فَقَالَ ہَا أَنَا ذَا فَقَالَ خُذْہَا دِیَۃً فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ لِقَاتِلٍ شَیْئٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٢) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حارث بن زید نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بڑا دشمن تھا، یہ مسلمان ہوگیا۔ عیاش کو اس کے اسلام کا پتہ نہیں تھا تو عیاش آیا اور اسے قتل کردیا تو اللہ نے یہ آیت نازل فرما دی : { وَ مَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ یَّقْتُلَ مُؤْمِنًا } [النساء ٩٢]

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ نے اپنی کتاب میں مومن قاتل کی مقررہ دیت بیان فرمائی ہے اور اسے اپنے نبی کی زبان سے واضح کروا دیا۔
(۱۶۱۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّہْرَانِیُّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ زَیْدٍ کَانَ شَدِیدًا عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَجَائَ إِلَی الإِسْلاَمِ وَعَیَّاشٌ لاَ یَشْعُرُ فَلَقِیَہُ عَیَّاشُ بْنُ أَبِی رَبِیعَۃَ فَحَمَلَ عَلَیْہِ فَقَتَلَہُ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلاَّ خَطَأً} الآیَۃَ

وَقَدْ رُوِّینَاہُ مِنْ حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ مَوْصُولاً۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَأَحْکَمَ اللَّہُ فِی تَنْزِیلِ کِتَابِہِ أَنَّ عَلَی قَاتِلِ الْمُؤْمِنِ دِیَۃٌ مَسَلَّمَۃٌ إِلَی أَہْلِہِ وَأَبَانَ عَلَی لِسَانِ نَبِیِّہِ -ﷺ- کَمِ الدِّیَۃُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৪৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٣) تقدم (١٦١١٧)
(۱۶۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاء ُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِیعَۃَ بْنِ جَوْشَنٍ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ أَوْسٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَطَبَ یَوْمَ الْفَتْحِ فَقَالَ : لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ صَدَقَ وَعْدَہُ وَنَصَرَ عَبْدَہُ وَہَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَہُ أَلاَ إِنَّ کُلَّ مَأْثُرَۃٍ کَانَتْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ تُعَدُّ وَتُدَّعَی وَکُلَّ دَمٍ أَوْ دَعْوَی فَہُوَ مَوْضُوعٌ تَحْتَ قَدَمَیَّ ہَاتَیْنِ إِلاَّ سِدَانَۃَ الْبَیْتِ وَسِقَایَۃَ الْحَاجِّ أَلاَ وَإِنَّ قَتِیلَ الْخَطَإِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ أَوِ الْعَصَا أَوِ الْحَجَرِ دِیَۃٌ مُغَلَّظَۃٌ مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ مِنْہَا أَرْبَعُونَ فِی بُطُونِہَا أَوْلاَدُہَا ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٤) تقدم (١٦١١٧)
(۱۶۱۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِنَحْوٍ مِنْ قَوْلِ خَالِدٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ مِنْہَا أَرْبَعُونَ فِی بُطُونِہَا أَوْلاَدُہَا فَمَنْ زَادَ بَعِیرًا فَہُوَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ ۔ قَصَّرَ بِإِسْنَادِہِ حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ۔

وَقَدْ رُوِّینَاہُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ وَوُہَیْبٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ أَوْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٥) عبداللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ ان کے والد نے انھیں خبر دی کہ جو خط نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمرو بن حزم کے لیے لکھا تھا، اس میں یہ بھی تھا کہ قتل کے بدلے دیت ١٠٠ اونٹ ہے۔
(۱۶۱۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی بَکْرٍ أَخْبَرَہُ أَنَّ أَبَاہُ أَخْبَرَہُ عَنِ الْکِتَابِ الَّذِی کَتَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِی النَّفْسِ مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٦) عبداللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ ان کے والد نے انھیں خبر دی کہ جو خط نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمرو بن حزم کے لیے لکھا تھا اس میں یہ بھی تھا کہ قتل کے بدلے دیت ١٠٠ اونٹ ہے۔

ابن جریج نے کہا : میں نے عبداللہ بن ابی بکر سے پوچھا : کیا تمہیں شک ہے کہ اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خط ہے ؟ کہنے لگے : نہیں۔
(۱۶۱۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ فِی الدِّیَاتِ فِی کِتَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ : وَفِی النَّفْسِ مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ ۔ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ فَقُلْتُ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ : أَفِی شَکٍّ أَنْتُمْ مِنْ أَنَّہُ کِتَابُ النَّبِیِّ -ﷺ-؟ قَالَ : لاَ۔

وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا مَوْصُولاً۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفس کی دیت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس سے غلطی سے ہوجائے تو اس کے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے اور اہل مقتول کو مقررہ دیت دینا ہے “ [النساء ٩٢]
(١٦١٤٧) ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کی طرف ایک خط تحریر فرمایا، اس میں فرائض اور سنن اور دیت کا بیان تھا۔ وہ خط عمرو بن حزم لے کر گئے اور اس میں یہ بھی تھا کہ نفس کے بدلے ١٠٠ اونٹ دیت ہیں۔

حضرت عمر، علی، عبداللہ اور زید بن ثابت (رض) بھی یہی فرماتے ہیں کہ نفس میں دیت ١٠٠ اونٹ ہیں۔
(۱۶۱۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ کَتَبَ إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ بِکِتَابٍ فِیہِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّیَاتُ وَبَعَثَ بِہِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ : وَإِنَّ فِی النَّفْسِ الدِّیَۃَ مِائَۃً مِنَ الإِبِلِ۔ [حسن لغیرہ]

وَرُوِّینَا عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ وَزِیدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَنَّہُمْ قَالُوا فِی الدِّیَۃِ مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء میں اونٹوں کی عمر کا بیان
(١٦١٤٨) سہیل بن ابی حثمہ کہتے ہیں کہ ایک جماعت خیبر کی طرف گئی۔ انھوں نے وہاں ایک مقتول پایا، پھر لمبی حدیث حدیث قسامہ بیان کی۔ اس میں یہ بھی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے خون کو باطل کرنا ناپسند کیا اور صدقے کے اونٹوں سے اس کی دیت ادا کی۔
(۱۶۱۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ بُشَیْرِ بْنِ یَسَارٍ الأَنْصَارِیِّ زَعَمَ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہُ سُہْلُ بْنُ أَبِی حَثْمَۃَ أُخْبَرَ : أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِہِ انْطَلَقُوا إِلَی خَیْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِیہَا فَوَجَدُوا أَحَدَہُمْ قَتِیلاً فَذَکَرَ حَدِیثَ الْقَسَامَۃِ قَالَ فِیہِ کَرِہَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُبْطِلَ دَمَہُ فَوَدَاہُ بِمِائَۃٍ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَۃِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُبَیْدٍ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء میں اونٹوں کی عمر کا بیان
(١٦١٤٩) سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ خطاء کی دیت ٢٠ بنت مخاض، ٢٠ بنت لبون، ٢٠ ابن لبون مذکر، ٢٠ حقے اور ٢٠ جذعے ہیں۔
(۱۶۱۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ وَرَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَبَلَغَہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّہُمْ کَانُوا یَقُولُونَ : دِیَۃُ الْخَطَإِ عِشْرُونَ ابْنَۃَ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ ابْنَۃَ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ ابْنَ لَبُونٍ ذَکَرً وَعِشْرُونَ حِقَّۃً وَعِشْرُونَ جَذَعَۃً۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء میں اونٹوں کی عمر کا بیان
(١٦١٥٠) مخرمہ بن بکیر انپے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے سلیمان بن یسار سے سنا کہ دیت میں اونٹوں کی عمر پانچواں حصہ بناتِ لبون اور پانچواں بناتِ مخاض اور پانچواں حصہ حقہ اور پانچواں حصہ جذعہ اور پانچواں حصہ بنو لبون مذکر ہے اور سلیمان کہتے ہیں کہ زخموں کی دیت میں عمر کے اعتبار سے ہی ہے۔ بکیر کہتے ہیں کہ ابن قسیط نے یہ بات کہی ہے کہ دیت کے اونٹوں کی اسنان ٥ ہیں جیسا کہ سلیمان نے کہا کہ جب قتل خطاء ہو۔
(۱۶۱۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ سَمِعْتُ سُلَیْمَانَ بْنَ یَسَارٍ یَقُولُ : أَسْنَانُ الإِبِلِ فِی الدِّیَۃِ خَمْسٌ بَنَاتُ لَبُونٍ وَخَمْسٌ بَنَاتُ مَخَاضٍ وَخَمْسٌ حِقَاقٌ وَخَمْسٌ جِذَاعٌ وَخَمْسٌ بَنُو لَبُونٍ ذُکُورٌ۔ وَقَالَ سُلَیْمَانُ : مَا أُصِیبَ بِہِ مِنَ الْجُرُوحِ فَہُوَ بِحِسَابِ أَسْنَانِ الدِّیَۃِ۔ قَالَ بُکَیْرٌ وَقَالَ ذَلِکَ ابْنُ قُسَیْطٍ : أَسْنَانُ الدِّیَۃِ خَمْسٌ کَمَا قَالَ سُلَیْمَانُ إِذَا کَانَ خَطَأٌ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء میں اونٹوں کی عمر کا بیان
(١٦١٥١) عبدالرحمن بن ابی زناد اپنے والد کا قول نقل کرتے ہیں کہ ہمارے وہ فقہاء جن سے میں ملا ہوں اور جن کی بات حرفِ آخر تصور کی جاتی تھی، ان میں سے سعید بن مسیب، عروۃ بن زبیر، قاسم بن محمد، ابوبکر بن عبدالرحمن، خارجہ بن زید بن ثابت، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، سلیمان بن یسار اور جیسے دوسرے مشائخ، جب یہ کسی چیز میں اختلاف کرتے تو ہم ان میں سے جمہور کی بات کو لے لیتے۔ یہ سب کہتے ہیں کہ قتل خطا میں دیت میں پانچ اقسام ہیں۔ جذعہ، حقہ، بناتِ لبون، بناتِ مخاض، بنو لبون مذکر اور زخم میں ان عمروں میں اور صفات میں ضرورت کے مطابق کمی زیادتی ہوتی رہے گی۔
(۱۶۱۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّاء ُ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَعِیسَی بْنُ مِینَا قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ أَنَّ أَبَاہُ قَالَ کَانَ مَنْ أَدْرَکْتُ مِنْ فُقَہَائِنَا الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ مِنْہُمْ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ وَعُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَالْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَخَارِجَۃُ بْنُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ وَسُلَیْمَانُ بْنُ یَسَارٍ فِی مَشْیَخَۃٍ جِلَّۃٍ سِوَاہُمْ مِنْ نُظَرَائِہِمْ وَرُبَّمَا اخْتَلَفُوا فِی الشَّیْئِ فَأَخَذْنَا بِقَوْلِ أَکْثَرِہِمْ وَأَفْضَلِہِمْ رَأْیًا۔ قَالَ وَکَانُوا یَقُولُونَ : الْعَقْلُ فِی الْخَطَإِ خَمْسَۃُ أَخْمَاسٍ فَخَمْسٌ جِذَاعٌ وَخَمْسٌ حِقَاقٌ وَخَمْسٌ بَنَاتُ لَبُونٍ وَخَمْسٌ بَنَاتُ مَخَاضٍ وَخَمْسٌ بَنُو لَبُونٍ ذُکُورٌ وَالسِّنُّ فِی کُلِّ جُرْحٍ قَلَّ أَوْ کَثُرَ خَمْسَۃُ أَخْمَاسٍ عَلَی ہَذِہِ الصِّفَۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمروں اور صفات کے اختلاف لحاظ سے ان جانوروں کی پانچ نہیں چار اقسام ہیں
(١٦١٥٢) حضرت علی (رض) قتل خطاء میں ٤ اقسام بناتے ہیں : ٢٥ حقے ٢٥ جذعے ٢٥ بنات لبون اور ٢٥ بنات مخاض۔
(۱۶۱۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فِی الْخَطَإِ أَرْبَاعًا خَمْسٌ وَعِشْرُونَ حِقَّۃً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ جَذَعَۃً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৫৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمروں اور صفات کے اختلاف لحاظ سے ان جانوروں کی پانچ نہیں چار اقسام ہیں
(١٦١٥٣) حضرت علی (رض) قتل خطاء میں ٤ اقسام بناتے ہیں : ٢٥ حقے، ٢٥ جذعے، ٢٥ بنات لبون اور ٢٥ بنات مخاض۔
(۱۶۱۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : الدِّیَۃُ فِی الْخَطَإِ أَرْبَاعًا فَذَکَرَہَا بِنَحْوِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৬০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمروں اور صفات کے اختلاف لحاظ سے ان جانوروں کی پانچ نہیں چار اقسام ہیں
(١٦١٥٤) تقدم برقم (١٦١٢٤)
(۱۶۱۵۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَعَنْ عَبْدِ رَبِّہِ عَنْ أَبِی عِیَاضٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَزَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ : دِیَۃُ الْخَطَإِ ثَلاَثُونَ حِقَّۃً وَثَلاَثُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنُو لَبُونٍ ذُکُورٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৬১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمروں اور صفات کے اختلاف لحاظ سے ان جانوروں کی پانچ نہیں چار اقسام ہیں
(١٦١٥٥) عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپ نے دیت کبریٰ مغلظہ میں ٣٠ بنو لبون ٣٠ حقے اور ٤٠ وہ جن کے پیٹ میں اولادہو اور دیت صغریٰ میں ٣٠ بنت لبون، ٣٠ حقے، ٢٠ بنت مخاض اور ٢٠ بنو مخاض مذکر مقرر کیے ہیں۔
(۱۶۱۵۵) وَقَدْ رُوِیَ فِی ہَذَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- حَدِیثٌ مُنْقَطِعٌ وَآخَرُ لاَ یُحْتَجُّ بِمِثْلِہِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : إِنَّ مِنْ قَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی الدِّیَۃِ الْکُبْرَی الْمُغَلَّظَۃِ بِثَلاَثِینَ ابْنَۃَ لَبُونٍ وَثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَأَرْبَعِینَ خَلِفَۃً وَقَضَی فِی الدِّیَۃِ الصُّغْرَی بِثَلاَثِینَ بِنْتَ لَبُونٍ وَثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَعِشْرِینَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَعِشْرِینَ بَنِی مَخَاضٍ ذُکُورٍ۔ إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی لَمْ یُدْرِکْ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ فَہُوَ مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১৬২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمروں اور صفات کے اختلاف لحاظ سے ان جانوروں کی پانچ نہیں چار اقسام ہیں
(١٦١٥٦) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قتل خطاکر دے تو اس کی دیت ١٠٠ ونٹ ہے ٣٠ بنات مخاض، ٣٠ بنات لبون، ٣٠ حقے اور ١٠ بنو لبون۔
(۱۶۱۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِیَتُہُ مِائَۃٌ مِنَ الإِبِلِ ثَلاَثُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ وَثَلاَثُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَثَلاَثُونَ حِقَّۃً وَعَشْرٌ بَنُو لَبُونٍ ۔

قَالَ عَلِیٌّ : مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ضَعِیفٌ عِنْدَ أَہْلِ الْحَدِیثِ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক: