আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
دیت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৩ টি
হাদীস নং: ১৬৩৮৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ کون سے عاقلہ ” عصبہ “ رشتہ دار ہیں جن پر چٹی ہوتی ہے امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اس میں کسی کا اختلاف نہیں کہ عاقلہ باپ کی طرف سے عصبہ رشتے دار ہیں۔
(١٦٣٧٧) ابن مسیب اور دوسرے فقہائے مدینہ فرماتے ہیں : جب عورت غیر قوم کا بچہ جنے تو اس کا بیٹا اس کا وارث ہوگا اور اس کی قوم اس کی دیت ادا کرے گی اور غلام بھی اسی طرح ہے۔
(۱۶۳۷۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ : أَنَّ الزُّبَیْرَ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا اخْتَصَمَا فِی مَوَالٍ لِصَفِیَّۃَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَضَی بِالْمِیرَاثِ لِلزُّبَیْرِ وَالْعَقْلِ عَلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ وَیُذْکَرُ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ قَالَ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی جِنَایَۃٍ جَنَاہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : عَزَمْتُ عَلَیْکَ لَمَا قَسَمْتَ الدِّیَۃَ عَلَی بَنِی أَبِیکَ قَالَ فَقَسَمَہَا عَلَی قُرَیْشٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ کون سے عاقلہ ” عصبہ “ رشتہ دار ہیں جن پر چٹی ہوتی ہے امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اس میں کسی کا اختلاف نہیں کہ عاقلہ باپ کی طرف سے عصبہ رشتے دار ہیں۔
(١٦٣٧٨) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر پیٹ پر اس کی دیت ہے۔
(۱۶۳۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّاء ُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ فُقَہَائِ التَّابِعِینَ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَغَیْرِہِ کَانُوا یَقُولُونَ : إِذَا وَلَدَتِ الْمَرْأَۃُ فِی غَیْرِ قَوْمِہَا فَبَنُوہَا یَرِثُونَہَا وَقَوْمُہَا یَعْقِلُونَ عَنْہَا وَمَوْلاَہَا بِتِلْکَ الْمَنْزِلَۃِ مِیرَاثُہَا لِبَنِیہَا وَعَقْلُ مَا جَنَتْ عَلَی قَوْمِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دیوان میں ہے اور جس میں عاقلہ سے کچھ نہیں ہے برابر ہے
سابقہ حدیث
(۱۶۳۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُومُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْبُخَارِیُّ
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : عَلَی کُلِّ بَطْنٍ عُقُولُہُ ۔
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : عَلَی کُلِّ بَطْنٍ عُقُولُہُ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دیوان میں ہے اور جس میں عاقلہ سے کچھ نہیں ہے برابر ہے
(١٦٣٨٠) سابقہ روایت
پھر فرمایا کہ یہ جائز نہیں کہ کسی مسلمان آدمی کا غلام اس کا ضامن بنایا جائے۔ پھر مجھے خبر دی گئی کہ انھوں نے ایسا کرنے والے پر لعنت کی ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عاقلہ پر دیت رکھی اور دیوان میں کچھ نہیں ۔ یہ تو حضرت عمر کے دور میں شروع ہوا جب مال زیادہ ہوگیا۔
پھر فرمایا کہ یہ جائز نہیں کہ کسی مسلمان آدمی کا غلام اس کا ضامن بنایا جائے۔ پھر مجھے خبر دی گئی کہ انھوں نے ایسا کرنے والے پر لعنت کی ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عاقلہ پر دیت رکھی اور دیوان میں کچھ نہیں ۔ یہ تو حضرت عمر کے دور میں شروع ہوا جب مال زیادہ ہوگیا۔
(۱۶۳۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ کَتَبَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی کُلِّ بَطْنٍ عُقُولَہُ ثُمَّ کَتَبَ أَنَّہُ لاَ یَحِلُّ أَنْ یَتَوَالَی مَوْلَی رَجُلٍ مُسْلِمٍ بِغَیْرِ إِذْنِہِ ثُمَّ أُخْبِرْتُ أَنَّہُ لَعَنَ فِی صَحِیفَۃٍ مَنْ فَعَلَ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی الْعَاقِلَۃِ وَلاَ دِیوَانَ حَتَّی کَانَ الدِّیوَانُ حِینَ کَثُرَ الْمَالُ فِی زَمَانِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی الْعَاقِلَۃِ وَلاَ دِیوَانَ حَتَّی کَانَ الدِّیوَانُ حِینَ کَثُرَ الْمَالُ فِی زَمَانِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دیوان میں ہے اور جس میں عاقلہ سے کچھ نہیں ہے برابر ہے
(١٦٣٨١) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں : سب سے پہلے رجسٹر نظام اور عصبہ کی معرفت عمر (رض) نے شروع کی۔
(۱۶۳۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ مُضَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : أَوَّلُ مَنْ دَوَّنَ الدَّوَاوِینَ وَعَرَّفَ الْعُرَفَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فقیر کی دیت کا بیان
(١٦٣٨٢) ابوملیح ہذلی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حمل بن مالک بن نابغہ نے دو عورتوں سے شادی کی۔ ان میں سے ایک بنو معاویہ سے اور دوسری بنو لحیان سے تھی۔ بنو لحیان کی عورت کو دوسری نے مارا وہ مرگئی اور اس کا بچہ بھی ساقط ہوگیا تو مالک اس کے باپ کے پاس آیا اور اپنی بیوی اور بچے کی دیت طلب کی تو اس کا والد کہنے لگا کہ اس کی دیت اس کا بیٹا ادا کرے گا جھگڑا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے عصبہ دیت ادا کریں اور مسقوط بچے کے بدلے ایک غلام یا لونڈی دیں۔ ولی کہنے لگا کہ جو پیدا نہیں ہوا نا چیخا نا چلایا اس کی دیت کیسی ؟ تو آپ نے فرمایا : یہ جاہلیت کی طرح واویلا کررہا ہے ؟ آپ کو بتایا گیا : یہ شاعر ہے۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ان کے پاس نہ تو غلام ہے اور نہ لونڈی۔ فرمایا : پھر ١٠ اونٹ۔ بتایا گیا : اس کے پاس تو ہے ہی کچھ نہیں تو آپ نے فرمایا : بنو لحیان کی صدقہ سے مدد کی جائے تو لوگوں نے مدد کی حتی کہ دیت پوری ہوگئی۔
(۱۶۳۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ الْہُذَلِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : تَزَوَّجَ حَمَلُ بْنُ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَۃِ امْرَأَتَیْنِ إِحْدَاہُمَا مِنْ بَنِی مُعَاوِیَۃَ وَالأُخْرَی مِنْ بَنِی لَحْیَانَ فَضُرِبَتِ الَّتِی مِنْ بَنِی لَحْیَانَ فَمَاتَتْ وَأَلْقَتْ جَنِینًا فَجَائَ حَمَلُ بْنُ مَالِکٍ إِلَی أَبِیہَا فَقَالَ عَقْلُ امْرَأَتِی وَابْنِی فَقَالَ أَبُوہَا إِنَّمَا یَعْقِلُہَا بَنُوہَا وَہُمْ سَادَۃُ بَنِی لَحْیَانَ فَاخْتَصَمُوا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : الدِّیَۃُ عَلَی الْعَصَبَۃِ وَفِی الْجَنِینِ غُرَّۃٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَۃٌ ۔ فَقَالَ الْوَلِیُّ حِینَ قُضِیَ عَلَیْہِ بِالْجَنِینِ : مَا وُضِعَ فَحَلَّ وَلاَ صَاحَ فَاسْتَہَلَّ فَأَبْطِلْہُ فَمِثْلُہُ حَقٌّ مَا بَطَلَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَسَجْعٌ کَسَجْعِ الْجَاہِلِیَّۃِ ۔ فَقِیلَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہُ شَاعِرٌ۔ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا لَہُ عَبْدٌ وَلاَ أَمَۃٌ۔ فَقَالَ : عَشْرٌ مِنَ الإِبِلِ ۔ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا لَہُ مِنْ شَیْئٍ إِلاَّ أَنْ یُعِینَہُ بِہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ صَدَقَۃِ بَنِی لَحْیَانَ فَأَعَانَہُ بِہَا فَسَعَی حَمَلٌ عَلَیْہَا حَتَّی اسْتَوْفَاہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فقیر کی دیت کا بیان
(١٦٣٨٣) سابقہ روایت
(۱۶۳۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ ہَیَّاجٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْمِنْہَالُ بْنُ خَلِیفَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ تَمَّامٍ وَہُوَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّقَرِیُّ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ بِامْرَأَتَیْنِ کَانَتَا عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ ہُذَیْلٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فِیہِ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لَہَا بَنِینَ ہُمْ سَادَۃُ الْحَیِّ ہُمْ أَحَقُّ أَنْ یَعْقِلُوا عَنْ أُمِّہِمْ۔ قَالَ : أَنْتَ أَحَقُّ أَنْ تَعْقِلَ عَنْ أُخْتِکَ ۔ قَالَ : مَا لَنَا شَیْئٌ نَعْقِلُ فِیہِ۔ فَقَالَ لِحَمَلِ بْنِ مَالِکٍ زَوْجِ الْمَرْأَتَیْنِ : اقْبِضْ مِنْ تَحْتِ یَدِکَ مِنْ صَدَقَاتِ ہُذَیْلٍ عِشْرِینَ وَمِائَۃَ شَاۃٍ ۔ قَالَ الشَّیْخُ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ : فِی ہَذَا الإِسْنَادِ ضَعْفٌ وَکَذَلِکَ فِیمَا قَبْلَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے دار کس چیز کے ضامن ہیں
(١٦٣٨٤) زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ عاقلہ رشتہ دار صرف ثلث دیت تک کے ضامن ہیں۔
(۱۶۳۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُوَیْدٍ حَدَّثَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ تَعْقِلُ الْعَاقِلَۃُ وَلاَ یَعُمُّہَا الْعَقْلُ إِلاَّ فِی ثُلُثِ الدِّیَۃِ فَصَاعِدًا۔
کَذَا رَوَاہُ أَیُّوبُ وَالْمَحْفُوظُ أَنَّہُ مِنْ قَوْلِ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ [ضعیف]
کَذَا رَوَاہُ أَیُّوبُ وَالْمَحْفُوظُ أَنَّہُ مِنْ قَوْلِ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے دار کس چیز کے ضامن ہیں
(١٦٣٨٥) ابن مسیب اور سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ عاقلہ ثلث دیت تک کے ضامن ہیں۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ پوری دیت کم ہو یا زیادہ اس کے وہ ضامن ہیں؛ کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کم یا زیادہ کی اس میں کوئی تفریق نہیں فرمائی اور اس عورت کے ساقط شدہ بچے میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت کے نصف عشر کا فیصلہ بھی عاقلہ پر سنایا۔
(۱۶۳۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّہُمَا قَالاَ : لاَ تَحْمِلُ الْعَاقِلَۃُ إِلاَّ ثُلُثَ الدِّیَۃِ فَصَاعِدًا کَذَا قَالاَ۔ وَذَہَبَ الشَّافِعِیُّ إِلَی أَنَّہَا تَحْمِلُ کُلَّ مَا کَثُرَ وَقَلَّ لأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا حَمَّلَہَا الأَکْثَرَ دَلَّ عَلَی تَحْمِیلِہَا الأَیْسَرَ۔ قَالَ : وَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْجَنِینِ بِغُرَّۃٍ وَقَضَی بِہِ عَلَی الْعَاقِلَۃِ وَذَلِکَ نِصْفُ عُشْرِ الدِّیَۃِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے دار کس چیز کے ضامن ہیں
(١٦٣٨٦) تقدم ١٦١٣٠
(۱۶۳۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی مَنْصُورٌ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاہِیمَ یُحَدِّثُ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ نُضَیْلَۃَ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ ہُذَیْلٍ کَانَتْ لَہُ امْرَأَتَانِ فَرَمَتْ إِحْدَاہُمَا الأُخْرَی بِعَمُودِ فُسْطَاطٍ فَأَسْقَطَتْ فَقِیلَ أَرَأَیْتَ مَنْ لاَ أَکَلَ وَلاَ شَرِبَ وَلاَ صَاحَ وَلاَ اسْتَہَلَّ فَقِیلَ أَسَجْعًا کَسَجْعِ الْجَاہِلِیَّۃِ قَالَ فَقَضَی فِیہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِغُرَّۃٍ وَجَعَلَہُ عَلَی عَاقِلَۃِ الْمَرْأَۃِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৩
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے دار کس چیز کے ضامن ہیں
(١٦٣٨٧) ربیعہ بن ابی عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ عاقلہ ٥٠ دینار یا ٦٠٠ درہم تک کے ضامن ہیں۔
(۱۶۳۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِالرَّحْمَنِ: أَنَّ الْغُرَّۃَ تُقَوَّمُ خَمْسِینَ دِینَارًا أَوْ سِتَّمِائَۃِ دِرْہَمٍ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৪
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے دار کس چیز کے ضامن ہیں
(١٦٣٨٨) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ بعض نے یہ کہا کہ یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں : امر قدیم یہ ہے کہ عاقلہ ثلث دیت کے ضامن ہیں۔ ہم نے کہا : پھر تو قدیم چیز کی ہی اقتدا کی جائے اور انہی کی بات پکڑی جائے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غالباً عاقلہ پر نصف عشر دیت کا فیصلہ فرمایا تھا۔
(۱۶۳۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ قَالَ بَعْضُہُمْ فَإِنَّ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ قَالَ : مِنَ الأَمْرِ الْقَدِیمِ أَنْ تَعْقِلَ الْعَاقِلَۃُ الثُّلُثَ فَصَاعِدًا قُلْنَا الْقَدِیمُ قَدْ یَکُونُ مِمَّنْ یُقْتَدَی بِہِ وَیَلْزَمُ قَوْلُہُ وَیَکُونُ مِنَ الْوُلاَۃِ الَّذِینَ لاَ یُقْتَدَی بِہِمْ وَلاَ یَلْزَمُ قَوْلُہُمْ أَفَنَتْرُکُ الْیَقِینَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَضَی بِنِصْفِ عُشْرِ الدِّیَۃِ عَلَی الْعَاقِلَۃِ بِظَنٍّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৫
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے داروں پر دیت میں قسط مقرر کرنے کا بیان
(١٦٣٨٩) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ عام اہل علم کو ہم نے پایا کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آزاد مسلمان کے بدلے قتل خطاء میں عاقلہ رشتے داروں پر ١٠٠ اونٹ مقرر فرماتے اور اس میں تین سال کی مہلت دی کہ ہر سال ثلث دیت مقررہ عمروں کی ادا کرے گا۔
(۱۶۳۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَجَدْنَا عَامًّا فِی أَہْلِ الْعِلْمِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی جِنَایَۃِ الْحُرِّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْحُرِّ خَطَأً بِمَائَۃٍ مِنَ الإِبِلِ عَلَی عَاقِلَۃِ الْجَانِی وَعَامًّا فِیہِمْ أَنَّہَا فِی مُضِیِّ الثَلاَثِ سِنِینَ فِی کُلِّ سَنَۃٍ ثُلُثُہَا وَبِأَسْنَانٍ مَعْلُومَۃٍ۔ [صحیح۔ للشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৬
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے داروں پر دیت میں قسط مقرر کرنے کا بیان
(١٦٣٩٠) عامرشعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے مکمل دیت کی تین سال نصف کی، دو سال اور ثلث دیت کی ایک سال مدت مقرر فرمائی اور امام مالک نے بھی اسی طرح فرمایا ہے کہ نصف میں دو سال اس لیے ہیں کہ یہ ثلث سے زیادہ ہے۔
(۱۶۳۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ قَالَ : جَعَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الدِّیَۃَ فِی ثَلاَثِ سِنِینَ وَثُلُثَیِ الدِّیَۃِ فِی سَنَتَیْنِ وَنِصْفَ الدِّیَۃِ فِی سَنَتَیْنِ وَثُلُثَ الدِّیَۃِ فِی سَنَۃٍ۔
قَالَ وَقَالَ لِی مَالِکٌ مِثْلَ ذَلِکَ سَوَائً وَقَالَ لِی مَالِکٌ فِی النِّصْفِ یَکُونُ فِی سَنَتَیْنِ لأَنَّہُ زِیَادَۃٌ عَلَی الثُّلُثِ۔
[ضعیف]
قَالَ وَقَالَ لِی مَالِکٌ مِثْلَ ذَلِکَ سَوَائً وَقَالَ لِی مَالِکٌ فِی النِّصْفِ یَکُونُ فِی سَنَتَیْنِ لأَنَّہُ زِیَادَۃٌ عَلَی الثُّلُثِ۔
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৭
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عاقلہ رشتے داروں پر دیت میں قسط مقرر کرنے کا بیان
(١٦٣٩١) یزید بن ابی حبیب کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے قتل خطاء میں دیت کے تین سال مقرر فرمائے اور یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ سنت یہی ہے کہ دیت میں مہلت ٣ سال کی دی جائے۔
(۱۶۳۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی بِالْعَقْلِ فِی قَتْلِ الْخَطَإِ فِی ثَلاَثِ سِنِینَ۔ وَعَن یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ : أَنَّ مِنَ السُّنَّۃِ أَنْ تُنَجَّمَ الدِّیَۃُ فِی ثَلاَثِ سِنِینَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৮
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو اپنے آپ پر جرم کرلے اس کی دیت کے ضامن عاقلہ نہیں
(١٦٣٩٢) سلمہ بن اکوع فرماتے ہیں کہ خیبر کے دن میرا بھائی بڑی بہادری سے لڑا، اپنی ہی تلوار اسے لگی اور وہ شہید ہوگیا۔ صحابہ کرام (رض) نے یہ بات آپ کو بتائی کہ یہ اپنے ہی اسلحے سے قتل ہوا ہے تو آپ نے فرمایا : یہ مجاہد جہاد کرتے ہوئے شہید ہوا ہے۔
ابن شہاب فرماتے ہیں : میں نے سلمہ بن اکوع کے بیٹوں سے پوچھا تو انھوں نے اپنے والد سے اسی طرح بیان کیا، یہ بھی بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : لوگ غلط کہتے ہیں : وہ مجاہد جہاد کرتے ہوئے شہید ہوا ، اس کے لیے دوہرا اجر ہے۔
ابن شہاب فرماتے ہیں : میں نے سلمہ بن اکوع کے بیٹوں سے پوچھا تو انھوں نے اپنے والد سے اسی طرح بیان کیا، یہ بھی بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : لوگ غلط کہتے ہیں : وہ مجاہد جہاد کرتے ہوئے شہید ہوا ، اس کے لیے دوہرا اجر ہے۔
(۱۶۳۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَقَالَ أَحْمَدُ کَذَا قَالَ ابْنُ وَہْبٍ ہُوَ وَعَنْبَسَۃُ یَعْنِی ابْنَ خَالِدٍ قَالَ أَحْمَدُ وَالصَّوَابُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ سَلَمَۃَ بْنَ الأَکْوَعِ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ خَیْبَرَ قَاتَلَ أَخِی قِتَالاً شَدِیدًا فَارْتَدَّ عَلَیْہِ سَیْفُہُ فَقَتَلَہُ فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی ذَلِکَ وَشَکُّوا فِیہِ رَجُلٌ مَاتَ بِسِلاَحِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَاتَ جَاہِدًا مُجَاہِدًا قَالَ ابْنُ شِہَابٍ ثُمَّ سَأَلْتُ ابْنًا لِسَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ فَحَدَّثَنِی عَنْ أَبِیہِ بِمِثْلِ ذَلِکَ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کَذَبُوا مَاتَ جَاہِدًا مُجَاہِدًا فَلَہُ أَجْرُہُ مَرَّتَیْنِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ عَنْ سَلَمَۃَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ عَنْ سَلَمَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯৯
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو اپنے آپ پر جرم کرلے اس کی دیت کے ضامن عاقلہ نہیں
(١٦٣٩٣) ابو سلام صحابہ میں سے کسی سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نے جہینہ کے ایک قبیلہ پر حملہ کیا تو ایک مسلمان ایک کافر کے پیچھے دوڑا اور اسے تلوار ماری۔ اسے تو نہ لگی لیکن خود کو لگ گئی تو آپ نے فرمایا : تمہارا بھائی کہاں ہے اے مسلمانو ! لوگوں نے تلاش کیا تو وہ شہید ہوچکا تھا۔ آپ نے اس کے کپڑوں اور خون سمیت اس کا جنازہ پڑھایا اور دفن فرمایا۔ لوگوں نے پوچھا : کیا یہ شہید ہے ؟ آپ نے فرمایا : ہاں اور میں اس پر گواہ ہوں۔
(۱۶۳۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی سَلاَّمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَبِی سَلاَّمٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : أَغَرْنَا عَلَی حَیٍّ مِنْ جُہَیْنَۃَ فَطَلَبَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ رَجُلاً مِنْہُمْ فَضَرَبَہُ فَأَخْطَأَہُ وَأَصَابَ نَفْسَہُ بِالسَّیْفِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَخُوکُمْ یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِینَ ۔ فَابْتَدَرَہُ النَّاسُ فَوَجَدُوہُ قَدْ مَاتَ فَلَفَّہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِثِیَابِہِ وَدِمَائِہِ وَصَلَّی عَلَیْہِ وَدَفَنَہُ فَقَالُوا: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَشَہِیدٌ ہُوَ؟ قَالَ: نَعَمْ وَأَنَا لَہُ شَہِیدٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪০০
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کا بیان جو وارد ہوا ہے ” کنواں کا رائیگاں ہے اور معدنیات کا رائیگاں ہے “
(١٦٣٩٤) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چوپائے کا زخم رائیگاں ہے، معدنیات نکالتے ہوئے مرے تو اس کا خون رائیگاں ہے اور جو کنویں میں مرے وہ بھی رائیگاں ہے۔
(۱۶۳۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ وَابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : الْعَجْمَاء ُ جَرْحُہَا جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ اللَّیْثِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ اللَّیْثِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪০১
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کا بیان جو وارد ہوا ہے ” کنواں کا رائیگاں ہے اور معدنیات کا رائیگاں ہے “
(١٦٣٩٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چوپائے کا زخم رائیگاں ہے اور کنواں بھی رائیگاں ہے۔ حفص بن عمر نے زیادہ کیا کہ کان بھی رائیگاں ہے اور رکاز میں خمس ہے۔ اس کو شیخین نے صحیح میں حضرت شعبر سے روایت کیا ہے اور ان کی مراد ( خدا بہتر جانتا ہے) یہ تھی کہ جس کنواں اپنی ملکیت میں کھودے یا صحرا میں یا واضح کھلے راستہ میں۔ بہرحال جب ان جگہوں کے علاوہ کھودے تو وہ نقصان کا ضامن ہوگا۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جس نے اپنے حق کی علاوہ میں عمارت بنائی یا اپنے غیر کی زمین میں کنواں کھودا تو وہ ضامن ہوگا۔
(۱۶۳۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْعَجْمَاء ُ جُرْحُہَا جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ ۔ زَادَ حَفْصُ بْنُ عُمَرَ : وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِی الرِّکَازِ الْخُمُسُ ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ وَإِنَّمَا أَرَادَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِذَا حَفَرَہَا فِی مِلْکِہِ أَوْ فِی صَحْرَائَ أَوْ طَرِیقٍ وَاسِعَۃٍ مُحْتَمِلَۃٍ فَأَمَّا إِذَا حَفَرَہَا فِی غَیْرِ ہَذِہِ الْمَوَاضِعِ فَإِنَّہُ یَضْمَنُ مَا یَتْلَفُ فِیہَا رُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : مَنْ بَنَی فِی غَیْرِ حَقِّہِ أَوِ احْتَفَرَ فِی غَیْرِ مِلْکِہِ فَہُوَ ضَامِنٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪০২
دیت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کا بیان جو وارد ہوا ہے ” کنواں کا رائیگاں ہے اور معدنیات کا رائیگاں ہے “
(١٦٣٩٦) ابراہیم نخعی کہتے ہیں کہ ایک خچر ایک کنویں میں گرگیا۔ جھگڑا قاضی شریح کے پاس آگیا۔ عمرو بن حارث کہنے لگا : اے ابو امیہ ! کیا کنویں میں بھی کوئی ضامن ہے ؟ کہا : نہیں، لیکن عمرو بن حارث ضامن ہے کیونکہ اس کا کنواں ایسی جگہ میں تھا جس پر اس کا حق نہیں تھا۔
(۱۶۳۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ : أَنَّ بَغْلاً وَقَعَ فِی بِئْرٍ فَانْکَسَرَ فَاخْتَصَمُوا إِلَی شُرَیْحٍ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ یَا أَبَا أُمَیَّۃَ أَعَلَی الْبِئْرِ ضَمَانٌ قَالَ لاَ وَلَکِنْ عَلَی عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ فَضَمَّنَہُ وَکَانَتِ الْبِئْرُ فِی الطَّرِیقِ فِی غَیْرِ حَقِّہِ۔ [حسن]
তাহকীক: