আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خوف کی نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৮ টি

হাদীস নং: ৬১০৫
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے کے بٹن لگی ہوئی قباپہننے کا بیان
(٦١٠٥) واقد بن عمرو فرماتے ہیں کہ میں انس بن مالک (رض) کے پاس آیا، وہ فرمانے لگے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک لشکر اکیدر دومۃ کی طرف روانہ کیا۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف ایک جبہ بھیجا جو سونے سے بنایا گیا تھا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو پہنا تو لوگوں نے اس کو ہاتھ کے ساتھ چھونا شروع کردیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم اس جبہ سے تعجب کر رہے ہو۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے کبھی اس سے عمدہ کپڑا نہیں دیکھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! سعد کے رومال جنت میں اس سے بھی عمدہہوں گے جس کو تم دیکھ رہے ہو۔
(۶۱۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ وَاقِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَقَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- جَیْشًا إِلَی أُکَیْدَرِ دُومَۃَ فَبَعَثَ إِلَیْہِ بِجُبَّۃٍ مِنْ دِیبَاجٍ مَنْسُوجٍ بِالذَّہَبِ فَلَبِسَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَجَعَلَ النَّاسُ یَمْسَحُونَہَا وَیَنْظُرُونَ إِلَیْہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَتَعْجَبُونَ مِنْ ہَذِہِ الْجُبَّۃِ))۔قَالُوا: یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا رَأَیْنَا ثَوْبًا قَطُّ أَحْسَنَ مِنْہُ قَالَ: ((فَوَاللَّہِ لَمَنَادِیلُ سَعْدٍ فِی الْجَنَّۃِ أَحْسَنُ مِمَّا تَرَوْنَ))۔ [صحیح۔ بخاری ۳۰۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১০৬
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے کے بٹن لگی ہوئی قباپہننے کا بیان
(٦١٠٦) (الف) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ اکیدردومۃ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک جبہ تحفہ میں دیا۔ سعید فرماتے ہیں : میرا خیال ہے کہ وہ ریشمی تھا اور یہ ریشم کی حرمت سے پہلے کی بات ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہنا تو لوگوں نے تعجب کیا ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سعد کے رومال جنت میں اس سے بھی بہتر ہوں گے۔

(ب) سعید بن ابی عروبہ فرماتے ہیں : یہ ریشم کی حرمت سیپہلے کی بات ہے۔

(ج) انس (رض) فرماتے ہیں کہ اکیدردومۃ جو مشرکین میں سے تھے ، انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تحفہ دیا۔
(۶۱۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزِّبْرِقَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: أَنَّ أُکَیْدِرَ دُومَۃَ أَہْدَی إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- جُبَّۃً قَالَ سَعِیدٌ: أَحْسَبُہُ قَالَ: سُنْدُسٍ قَالَ: وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ یُنْہَی عَنِ الْحَرِیرِ قَالَ فَلَبِسَہَا فَعَجِبَ النَّاسُ مِنْہَا فَقَالَ: وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَمَنَادِیلُ سَعْدٍ فِی الْجَنَّۃِ أَحْسَنُ مِنْہَا۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ قَتَادَۃَ دُونَ اللَّفْظَۃِ الَّتِی أَتَی بِہَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ أَنَّ ذَلِکَ قَبْلَ أَنْ یُنْہَی عَنِ الْحَرِیرِ وَہِیَ أَشْبَہُ بِالصِّحَّۃِ مِنْ رِوَایَۃِ مَنْ رَوَی وَکَانَ یَنْہَی عَنِ الْحَرِیرِ۔

وَقَدْ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أُکَیْدِرَ دُومَۃَ أَہْدَی إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی ہَدِیَّۃِ الْمُشْرِکِینَ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَسُقْ مَتْنَہُ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১০৭
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو سونا پہننے کی ممانعت کا بیان
(٦١٠٧) علی بن أبی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے رکوع کی حالت میں قرأت کرنے سے منع فرمایا ہے اور سونا اور زرد رنگ پہننے سے بھی منع فرمایا ہے۔
(۶۱۰۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حُنَیْنٍ أَنَّ أَبَاہُ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ: نَہَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- عَنِ الْقِرَائَ ۃِ وَأَنَا رَاکِعٌ ، وَعَنْ لُبْسِ الذَّہَبِ وَالْمُعَصْفَرِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১০৮
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو سونا پہننے کی ممانعت کا بیان
(٦١٠٨) مقدام بن معدیکرب معاویہ بن ابی سفیان کے پاس آئے اور اپنا قصہ ذکر کیا کہ اے معاویہ ! اگر میں سچ بولوں تو میری تصدیق کرنا، اگر جھوٹ بولوں تو میری تکذیب کرنا۔ وہ فرمانے لگے : میں ایسا ہی کروں گا۔ مقدام نے کہا : میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا آپ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ، وہ سونا پہنے سے منع فرماتے تھے۔ فرماتے ہیں : ہاں۔ مقدام فرماتے ہیں : میں تمہیں اللہ کی قسم ! دیتا ہوں، بتائیے کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ریشم پہننے سے منع فرمایا ؟ فرمایا : ہاں۔ مقدام نے کہا : پھر پوچھا : میں تجھے اللہ کی قسم دیتا ہوں بتائیے کیا آپ جانتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) درندوں کے چمڑے کے لباس اور ان پر سوار ہونے سے منع فرماتے تھے۔ فرمایا : ہاں۔
(۶۱۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِیدٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ بَحِیرٍ عَنْ خَالِدٍ قَالَ: وَفَدَ الْمِقْدَامُ بْنُ مَعْدِی کَرِبَ عَلَی مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ فَذَکَرَ قِصَّتَہُ ثُمَّ قَالَ الْمِقْدَامُ: یَا مُعَاوِیَۃُ إِنْ أَنَا صَدَقْتُ فَصَدِّقْنِی ، وَإِنْ کَذَبْتُ فَکَذِّبْنِی قَالَ: أَفْعَلُ قَالَ: فَأَنْشُدُکَ بِاللَّہِ ہَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَنْہَی عَنْ لُبْسِ الذَّہَبِ؟ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: فَأَنْشُدُکَ بِاللَّہِ ہَلْ تَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ لُبْسِ الْحَرِیرِ ؟ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: فَأَنْشُدُکَ بِاللَّہِ ہَلْ تَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ لُبْسِ جُلُودِ السِّبَاعِ وَالرُّکُوبِ عَلَیْہَا قَالَ: نَعَمْ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ النسائی ۴۲۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১০৯
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو سونا پہننے کی ممانعت کا بیان
(٦١٠٩) حارث بنمیناء فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) مجھے بلاتے رہے ، میں ان کے پاس مشرکین کی قباؤں میں سے ایک قبا لے کر آیا تو فرمایا : ان سے سونا اتار دو ۔
(۶۱۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ مِینَائَ قَالَ: کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لاَ یَزَالُ یَدْعُونِی فَآتِی بِالْقَبَائِ مِنْ أَقْبِیَۃِ الشِّرْکِ قَالَ فَقَالَ: انْزَعْ ہَذَا الذَّہَبَ مِنْہَا۔

[ضعیف۔ أخرجہ البخاری فی تاریخہ ۲/۲۸۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১০
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے ریشم کا لباس ، بچھونا اور سونے کے ذریعے زینت اختیار کرنا جائز ہے
(٦١١٠) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک دھاری دار جبہ بازار میں بکتادیکھا۔ وہ ایسا آدمی تھا جو بادشاہوں کے پاس جاتا تھا اور ان سے چیزیں حاصل کرتا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں نے عطارد کے پاس ایک دھاری دار جبہ دیکھا ہے۔ اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو وفود اور جمعہ کے لیے خرید لیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ریشم دنیا میں وہ پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اس کے بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس دھاری دار حلے لائے گئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک حلہ حضرت عمر (رض) کی طرف بھیج دیا اور دوسرا حضرت اسامہ (رض) کو بھیج دیا۔ تیسرا حضرت علی (رض) کو عطا کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی عورتوں کے درمیان تقسیم کر دو تو حضرت عمر (رض) وہ حلہ اٹھائے ہوئے آئے اور عرض کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ میری طرف بھیج دیا حالانکہ عطارد کے حلہ کے بارے میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا فرمایا تھا ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تجھے پہننے کے لیے نہیں دیا۔ بلکہ آپ اس سے نفع حاصل کریں اور اسامہ (رض) اپنے حلے میں چلے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا، اسامہ (رض) پہچان گئے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اچھا نہیں جانا۔ کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھیجا ہے پھر بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میری طرف اس طرح دیکھ رہے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تجھے پہننے کے لیے نہیں دیا بلکہ تو اپنی عورتوں کے درمیان اس کو تقسیم کر دے تاکہ وہ اس سے دوپٹہ بنالیں۔
(۶۱۱۰) أَخْبَرَنَا مُحْمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی وَأَحْمَدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ قَالاَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ہُوَ ابْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: رَأَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عُطَارِدَ التَّمِیمِیَّ یُقِیمُ بِالسُّوقِ حُلَّۃً سِیَرَائَ ، وَکَانَ رَجُلاً یَغْشَی الْمُلُوکَ وَیُصِیبُ مِنْہُمْ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی رَأَیْتُ عُطَارِدًا یُقِیمُ فِی السُّوقِ حُلَّۃً سِیَرَائَ فَلَوِ اشْتَرَیْتَہَا فَلَبِسْتَہَا لِوُفُودِ الْعَرَبِ إِذَا قَدِمُوا عَلَیْکَ قَالَ وَأَظُنُّہُ قَالَ وَلَبِسْتَہَا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّمَا یَلْبَسُ الْحَرِیرَ فِی الدُّنْیَا مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ فِی الآخِرَۃِ))۔فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ أُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِحُلَلٍ سِیَرَائَ فَبَعَثَ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِحُلَّۃٍ ، وَبَعَثَ إِلَی أُسَامَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِحُلَّۃٍ ، وَأَعْطَی عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حُلَّۃً فَقَالَ لَہُ ((: شَقِّقْہَا خُمُرًا بَیْنَ نِسَائِکَ))۔فَجَائَ عُمَرُ بِحُلَّتِہِ یَحْمِلُہَا فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ بَعَثْتَ إِلَیَّ بِہَذِہِ وَقَدْ قُلْتَ بِالأَمْسِ فِی حُلَّۃِ عُطَارِدٍ مَا قُلْتَ قَالَ: ((إِنِّی لَمْ أَبْعَثْ بِہَا إِلَیْکَ لِتَلْبَسَہَا ، إِنَّمَا بَعَثْتُ بِہَا إِلَیْکَ لِتُصِیبَ بِہَا))۔وَأَمَّا أُسَامَۃُ فَرَاحَ فِی حُلَّتِہِ فَنَظَرَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- نَظَرًا عَرَفَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَدْ أَنْکَرَ مَا صَنَعَ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا تَنْظُرُ إِلَیَّ وَأَنْتَ بَعَثْتَ إِلَیَّ بِہَا فَقَالَ -ﷺ-: ((إِنِّی لَمْ أَبْعَثْ بِہَا إِلَیْکَ لِتَلْبَسَہَا وَلَکِنْ بَعَثْتُ بِہَا إِلَیْکَ لِتُشَقِّقَہَا خُمُرًا بَیْنَ نِسَائِکَ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۶۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১১
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے ریشم کا لباس ، بچھونا اور سونے کے ذریعے زینت اختیار کرنا جائز ہے
(٦١١١) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک دھاری دار ریشمی حلہ دیکھاتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! آپ خرید لیں تو وفود اور جمعہ کے دن پہن لیا کریں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے وہ پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ اس کے بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک حلہ حضرت عمر (رض) کی طرف بھیجا تو کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے وہ پہنایا ہے جس کے متعلق کل آپ نے (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ باتیں ارشاد فرمائی تھیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے بھیجا تھا تاکہ بیچ دو یا اپنی عورتوں کو پہنا دو ۔
(۶۱۱۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَیَّاضِ: بَکَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزِّمَّانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ أَخِی جُوَیْرِیَۃَ حَدَّثَنَا جُوَیْرِیَۃُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَہُ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَأَی حُلَّۃً سِیَرَائَ مِنْ حَرِیرٍ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ لَوْ ابْتَعْتَ ہَذِہِ الْحُلَّۃَ فَلَبِسْتَہَا لِلْوُفُودِ وَلِیَوْمِ الْجُمُعَۃِ فَقَالَ: ((إِنَّمَا یَلْبَسُ ہَذِہِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَہُ فِی الآخِرَۃِ))۔ وَبِہَذَا الإِسْنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ بَعْدَ ذَلِکَ إِلَی عُمَرَ بِحُلَّۃٍ سِیَرَائَ مِنْ حَرِیرِ کَسَاہَا إِیَّاہُ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ کَسَوْتَنِیہَا وَقَدْ سَمِعْتُکَ تَقُولُ فِیہَا مَا قُلْتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّمَا بَعَثْتُ بِہَا إِلَیْکَ لِتَبِیعَہَا ، أَوْ لِتَکْسُوَہَا بَعْضَ نِسَائِکَ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جُوَیْرِیَۃَ بْنِ أَسْمَائَ ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১২
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے ریشم کا لباس ، بچھونا اور سونے کے ذریعے زینت اختیار کرنا جائز ہے
(٦١١٢) ابو موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے جائز ہے اور مردوں پر حرام ہے۔
(۶۱۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ قَالَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-: ((أُحِلَّ الْحَرِیرُ وَالذَّہَبُ لإنَاثِ أُمَّتِی وَحُرِّمَ عَلَی ذُکُورِہَا))۔[صحیح۔ نسائی ۵۱۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৩
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے ریشم کا لباس ، بچھونا اور سونے کے ذریعے زینت اختیار کرنا جائز ہے
(٦١١٣) ہشام بن ابی رقیہ فرماتے ہیں کہ میں نے مسلمہ بن مخلدکو کہتے ہوئے سنا : اے عقبہ بن عامر ! کھڑے ہو جاؤ اور لوگوں کو بتاؤ جو آپ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے تو حضرت عقبہ (رض) کھڑے ہوئے اور فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جو جان بوجھ کر میرے اوپر جھوٹ بولے، وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے اور میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ریشم اور سونا میری امت کے مردوں پر حرام اور عورتوں کے لیے حلال ہے۔
(۶۱۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی الْحَسَنُ بْنُ ثَوْبَانَ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ أَبِی رُقَیَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ مَسْلَمَۃَ بْنَ مُخَلَّدٍ یَقُولُ لِعُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ: قُمْ فَأَخْبِرِ النَّاسَ بِمَّا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَامَ عُقْبَۃُ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((مَنْ کَذَبَ عَلَیَّ فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنْ جَہَنَّمَ))۔ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((الْحَرِیرُ وَالذَّہَبُ حَرَامٌ عَلَی ذُکُورِ أُمَّتِی وَحِلٌ لإِنَاثِہِمْ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ احمد ۴/۱۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৪
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے دوران کوئی علامت لگانا جس سے آدمی نمایاں ہو سکے
(٦١١٤) عبد الرحمن بن عوف فرماتے ہیں کہ مجھے امیہ (رض) پوچھنے لگے اور میں ان کے ساتھ چل رہا تھا : اے اللہ کے بندے ! وہ کون آدمی تھا جس کیسینے پر شتر مرغ کے پر کی علامت تھی ؟ میں نے کہا : وہ حمزہ بن عبد المطلب تھے۔ فرمایا : ہمارے ساتھ کرنے والوں نے یہی کیا ۔
(۶۱۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَبِی عَوْنٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ قَالَ لِی أُمَیَّۃُ وَأَنَا أَمْشِی مَعَہُ: یَا عَبْدَ الإِلَہِ مَنِ الرَّجُلُ مِنْکُمْ مُعْلَمٌ بِرِیشَۃِ نَعَامَۃٍ فِی صَدْرِہِ؟ فَقُلْتُ: ذَاکَ حَمْزَۃُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ۔فَقَالَ: ذَاکَ فَعَلَ بِنَا الأَفَاعِیلَ۔

[صحیح لغیرہٖ۔ الحاکم ۲/۱۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৫
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ کے دوران کوئی علامت لگانا جس سے آدمی نمایاں ہو سکے
(٦١١٥) زبیر بن عوام (رض) ابو دُجانہ یعنی سماک بن خرشہ کا احد کا قصہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اپنی تلوار عطا کی۔ جب بھی یہ لڑائی کا ارادہ فرماتے تو پگڑی پر علامت لگاتے۔
(۶۱۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ الرَّقَاشِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الْکِلاَبِیُّ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَازِعِ بْنِ ثَوْرٍ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فِی قِصَّۃِ أَبِی دُجَانَۃَ: سِمَاکِ بْنِ خَرَشَۃَ یَوْمَ أُحُدٍ وَدَفَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- سَیْفَہُ إِلَیْہِ قَالَ: وَکَانَ إِذَا أَرَادَ الْقِتَالَ أَعْلَمَ بِعِصَابَۃٍ۔ [ضعیف۔ حاکم ۳/۲۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৬
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مبارزہ طلب کرنے پر اس کا جواب دینا
(٦١١٦) قیس بن عباد فرماتے ہیں کہ میں نے ابو ذر (رض) سے سنا، وہ قسم اٹھا رہے تھے کہ { ہَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِی رَبِّہِمْ } [الحج : ١٩] یہ دو آدمی ہیں جنہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا۔ یہ آیت ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جنہوں نے لڑائی میں مقابلہ بازی کی ، یعنی حمزہ ‘ علی ‘ عبیدۃ بن الحارث ‘ ربیعہ ، عتبہ ‘ شیبہ کے بیٹے ا ورولید بن عتبہ۔
(۶۱۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْکَرِیمِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو ہَاشِمٍ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ یُقْسِمُ قَسَمًا أَنَّ ہَذِہِ الآیَۃَ {ہَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِی رَبِّہِمْ} [الحج: ۱۹] نَزَلَتْ فِی الَّذِینَ بَرَزُوا یَوْمَ بَدْرٍ: حَمْزَۃَ ، وَعَلِیٍّ ، وَعُبَیْدَۃَ بْنِ الْحَارِثِ ، وَعُتْبَۃَ ، وَشَیْبَۃَ ابْنَا رَبِیعَۃَ ، وَالْوَلِیدِ بْنِ عُتْبَۃَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ الدَّوْرَقِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ زُرَارَۃَ عَنْ ہُشَیْمٍ۔

[صحیح۔ بخاری ۳۷۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৭
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مبارزہ طلب کرنے پر اس کا جواب دینا
(٦١١٧) حضرت علی (رض) قصہء بدر بیان فرماتے ہیں کہ عتبہ اس کا بھائی شیبہ اور ان کے بیٹے ولید نے مقابلہ کی دعوت دی تو انصار کے چند نوجوان نکلے ۔ عتبہ کہنے لگا : ہمیں تمہاری ضرورت نہیں ، ہم تو اپنے چچاؤں کے بیٹوں یعنی بنوعبد المطلب سے مقابلہ چاہتے ہیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : علی ، عبیدۃ اور حمزہ کھڑے ہو جاؤ۔ حضرت حمزہ (رض) اور عتبہ مد مقابل تھے۔ عبیدہ (رض) اور شیبہ ‘ علی (رض) اور ولید مد مقابل تھے۔ حضرت حمزہ نے عتبہ کو ہلاک کردیا، حضرت علی (رض) نے ولید کو اور عبیدہ نے شیبہ کو قتل کردیا۔ شیبہ نے حضرت عبیدہ (رض) کی ٹانگ کاٹ ڈالی تو ان کو حضرت حمزہ (رض) اور علی (رض) نے بچایا، یہاں تک کہ یہ یرقان کی بیماری میں فوت ہوئے۔ ابو اسحاق اپنے ساتھیوں سے اس قصہ کے بارے میں بیان فرماتے ہیں کہ عبیدہ (رض) عتبہ کے اور حمزہ (رض) شیبہ کے اور حضرت علی (رض) ولید کے مد مقابل تھے۔
(۶۱۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قِصَّۃِ بَدْرٍ قَالَ: فَبَرَزَ عُتْبَۃُ ، وَأَخُوہُ شَیْبَۃُ ، وَابْنُہُ الْوَلِیدُ فَقَالُوا: مَنْ یُبَارِزُ فَخَرَجَ فِتْیَۃٌ مِنَ الأَنْصَارِ شَبَبَۃٌ فَقَالَ عُتْبَۃُ: لاَ نُرِیدُ ہَؤُلاَئِ وَلَکِنْ یُبَارِزُنَا مِنْ بَنِی أَعْمَامِنَا بَنِی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((قُمْ یَا حَمْزَۃُ قُمْ یَا عُبَیْدَۃُ قُمْ یَا عَلِیُّ))۔فَبَرَزَ حَمْزَۃُ لِعُتْبَۃَ ، وَعُبَیْدَۃُ لِشَیْبَۃَ ، وَعَلِیٌّ لِلْوَلِیدِ فَقَتَلَ حَمْزَۃُ عُتْبَۃَ ، وَقَتَلَ عَلِیٌّ الْوَلِیدَ ، وَقَتَلَ عُبَیْدَۃُ شَیْبَۃَ ، وَضَرَبَ شَیْبَۃُ رِجْلَ عُبَیْدَۃَ فَقَطَعَہَا فَاسْتَنْقَذَہُ حَمْزَۃُ وَعَلِیٌّ حَتَّی تُوُفِّیَ بِالصَّفْرَائِ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَصْحَابِہِ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ أَنَّ عُبَیْدَۃَ بَارَزَ عُتْبَۃَ وَحَمْزَۃُ شَیْبَۃَ وَعَلِیٌّ الْوَلِیدَ بْنَ عُتْبَۃَ۔

[صحیح۔ ابو داؤد ۲۶۶۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৮
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کن چیزوں پر سواری کرنا ممنوع ہے
(٦١١٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے منع فرمایا کہ میں ان میں انگھوٹھی پہنوں۔ عاصم فرماتے ہیں : مجھ معلوم نہیں کہ وہ کونسی دو انگلیاں تھیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سرخ ریشمی گدوں سے بھی منع فرمایا اور ریشمی زین پر بیٹھنے سے بھی منع فرمایا۔ قسی رنگ کیا ہوا کپڑا تھا، جو مصر وشام سے آیا کرتا تھا اور میاثر سے مراد وہ کپڑا جو عورتیں اپنے خاوندوں کے لیے زین کے طور پر استعمال کرتی تھیں جیسے سرخ رنگ کی چادریں۔
(۶۱۱۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ قَالَ سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ کُلَیْبٍ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ عَلِیٍّ قَالَ: نَہَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ أَجْعَلَ خَاتَمِی فِی ہَذِہِ أَوْ الَّتِی تَلِیہَا لَمْ یَدْرِ عَاصِمٌ فِی أَیِّ الثِّنْتَیْنِ ، وَنَہَانِی عَنْ لُبْسِ الْقَسِّیِّ ، وَعَنْ جُلُوسٍ عَلَی الْمَیَاثِرِ قَالَ فَأَمَّا الْقَسِّیُّ فَثِیَابٌ مُضَلَّعَۃٌ یُؤْتَی بِہَا مِنْ مِصْرَ وَالشَّامِ ، وَأَمَّا الْمَیَاثِرُ فَشَیْء ٌ کَانَتْ تَجْعَلُہُ النِّسَائُ لِبُعُولَتِہِنَّ عَلَی الرَّحْلِ کَالْقَطَائِفِ الأُرْجُوَانِ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔

[صحیح۔ مسلم ۲۰۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১১৯
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کن چیزوں پر سواری کرنا ممنوع ہے
(٦١١٩) ابو بردہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت علی (رض) سے پوچھا : قسی کپڑا کیا ہے ؟ فرمایا : وہ کپڑا جو شام ومصر سے ہمارے پاس آتا تھا ، اس میں ریشم بھی موجود تھا اور میثرہ سے مراد وہ کپڑا ہی جو عورتیں اپنے خاوندوں کے لیے تیار کرتی ہیں۔ جیسے چادریں ہوتی ہیں جنہیں زین کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
(۶۱۱۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنِی عَاصِمٌ بْنُ کُلَیْبٍ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: نَہَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- عَنِ الْقَسِّیَّۃِ ، وَالْمِیثَرَۃِ۔قَالَ أَبُو بُرْدَۃَ قُلْنَا لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: مَا الْقَسِّیَّۃُ؟ قَالَ: ثِیَابٌ أَتَتْنَا مِنَ الشَّامِ أَوْ مِصْرَ مُضَلَّعَۃٌ فِیہَا حَرِیرٌ فِیہَا أَمْثَالُ الأُتْرُجِّ ، وَالْمِیثَرَۃُ شَیْء ٌ کَانَتْ تَصْنَعُہُ النِّسَائُ لِبُعُولَتِہِنَّ أَمْثَالُ الْقَطَائِفِ یَضَعُونَہَا عَلَی الرِّحَالِ۔ قَدْ أَشَارَ إِلَیْہِ الْبُخَارِیُّ فِی التَّرْجَمَۃِ۔

قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ: الْمَیَاثِرُ کَانَتْ مِنْ مَرَاکِبِ الأَعَاجِمِ مِنْ دِیبَاجٍ أَوْ حَرِیرٍ

وَقَالَ غَیْرُہُ: الْمِیثَرَۃُ جُلُودُ السِّبَاعِ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۴۲۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১২০
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کن چیزوں پر سواری کرنا ممنوع ہے
(٦١٢٠) (الف) معاویہ بن ابی سفیان فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہچیتے کی کھال کی بنی ہوئی زین پر سواری کی جائے اور سونا پہننے سے بھی منع فرمایا، مگر ٹکڑوں میں نہیں۔

(ب) ابو شیخ ہنائی معاویہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ چیتے کی کھال اور سونے کی زین پر سواری سے منع فرمادیا۔
(۶۱۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ مَسْعَدَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مَیْمُونٍ الْقَنَّادِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ رُکُوبِ النِّمَارِ ، وَعَنْ لُبْسِ الذَّہَبِ إِلاَّ مُقَطَّعًا۔

وَرَوَاہُ أَیْضًا مُحَمَّدُ بْنُ سِیرِینَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ فِی رُکُوبِ النِّمَارِ ، وَرَوَاہُ أَبُو شَیْخٍ الْہُنَائِیُّ عَنْ مُعَاوِیَۃَ فِی رُکُوبِ النِّمَارِ وَفِی الذَّہَبِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۴۲۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১২১
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کن چیزوں پر سواری کرنا ممنوع ہے
(٦١٢١) عیاش بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے ابو حصین ہیشمبن شفی سے سنا کہ میں اور ابو عامرمعافری نے ایلیا جگہ میں نماز پڑھی۔ ان کیقاضی ازد قبیلہ سے تھے۔ ان کو ابو ریحانہ کہا جاتا تھا۔ ابو حصین فرماتے ہیں کہ میرا ساتھی مسجد کی طرف مجھ سیپہلے چلا گیا۔ پھر میں نے اس کو پا لیا ، وہ مسجد کے ایک کونے میں بیٹھ گئے۔ اس نے مجھ سے سوال کیا کہ کیا تو نے ابو ریحانہ کے قصہ کو پایا ہے ؟ میں نے کہا : نہیں ۔ فرمایا : میں نے اس سے سنا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دس چیزوں سے منع فرمایا ہے : ایک دانت باریک کرنے سے، دوسری سرمہ بھرنے سے، تیسرا بغلوں کے بال اکھاڑنے سے اور آدمی کا آدمی کے ساتھ بغیر کپڑے کے لیٹنے سے اس طرح عورت کا اور اس سے کہ آدمی اپنے کپڑوں کے نیچے عجمیوں کی طرح دوسرا کپڑا لگائے اور اپنے کندھوں پر عجمیوں کی طرح ریشم لگانے سے اور ڈاکہ ڈالنے، ‘ چیتے کی کھال کی زمین پر سواری کرنے سے اور انگوٹھی صرف بادشاہ کے لیے ہوتی ہے۔
(۶۱۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ وَأَبُو الأَسْوَدِ وَأَبُو زَیْدٍ وَیَزِیدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَوْہَبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ حَدَّثَنَا عَیَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِی الْحُصَیْنِ الْہَیْثَمِ بْنِ شَفِیٍّ سَمِعَہُ یَقُولُ: خَرَجْتُ أَنَا وَأَبُو عَامِرٍ الْمَعَافِرِیُّ نُصَلِّی بِإِیلِیَائَ ، وَکَانَ قَاضِیَہُمْ رَجُلٌ مِنَ الأَزْدِ یُقَالُ لَہُ أَبُو رَیْحَانَۃَ مِنَ الصَّحَابَۃِ قَالَ أَبُو الْحُصَیْنِ: فَسَبَقَنِی صَاحِبِی إِلَی الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَدْرَکْتُہُ فَجَلَسْتُ إِلَی نَاحِیَتِہِ۔فَسَأَلَنِی: ہَلْ أَدْرَکْتَ قِصَصَ أَبِی رَیْحَانَۃَ؟ قُلْتُ لَہُ: لاَ فَقَالَ: سَمِعْتُہُ یَقُولُ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ عَشْرٍ: عَنِ الْوَشْرِ، وَالْوَشْمِ ، وَالنَّتْفِ ، وَعَنْ مُکَامَعَۃِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِغَیْرِ شِعَارٍ ، وْمُکَامَعَۃِ الْمَرْأَۃِ الْمَرْأَۃَ بِغَیْرِ شِعَارٍ ، وَأَنْ یَجْعَلَ الرَّجُلُ أَسْفَلَ ثِیَابِہِ حَرِیرًا مِثْلَ الأَعَاجِمِ ، وَیَجْعَلَ عَلَی مَنْکِبَیْہِ حَرِیرًا مِثْلَ الأَعَاجِمِ وَعَنِ النُّہْبَی وَرُکُوبِ النُّمُورِ ، وَلُبُوسِ الْخَاتَمِ إِلاَّ لِذِی سُلْطَانٍ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد ۴۰۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬১২২
خوف کی نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صحابہ کرام (رض) اسے اپنی زین میں استعمال کرلیتے تھے
(٦١٢٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ انھوں نے یمن کے لوگوں کی زین میں بڑی نرمی دیکھی، فرماتے ہیں کہ جو پسند فرماتا ہے کہ وہ اس سے زیادہ مشابہ نرمی دیکھے وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں دیکھ لے۔
(۶۱۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحْمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ عَنْ وَکِیعٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سَعِیدِ بْنِ عَمْرٍو الْقُرَشِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ رَأَی رُفْقَۃً مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ رِحَالُہُمُ الأَدَمُ فَقَالَ: مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَنْظُرَ إِلَی أَشْبَہِ رُفْقَۃٍ کَانُوا بِأَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلْیَنْظُرْ إِلَی ہَؤُلاَئِ ۔

[صحیح۔ ابو داؤد ۴۱۴۴]
tahqiq

তাহকীক: