আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৪৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٤) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) مرفوع حدیث روایت فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے کو الگ ہونے سے پہلے سودا ختم کرنے کا اختیار ہے یا بعض اوقات کہہ دے کہ اختیار ہے۔

(ب) ادیب کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے کو الگ ہونے سے پہلے سودا ختم کرنے کا اختیار ہے۔ سوائے اس کے کہ دونوں کے درمیان بیع اختیاری ہو یا وہ اپنے ساتھی سے کہہ دے کہ مجھے اختیار ہے۔
(۱۰۴۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا جَعْفَرٌ الْفَارْیَابِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ حِسَابٍ وَأَبُو کَامِلٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ یَرْفَعُہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا أَوْ یَقُولُ أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ اخْتَرْ ۔ قَالَ وَرُبَّمَا قَالَ : أَوْ یَکُونُ خِیَارٌ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْمُقْرِئِ وَفِی رِوَایَۃِ الأَدِیبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا إِلاَّ أَنْ یَکُونَ بَیْعُ خِیَارٍ أَوْ یَقُولُ لِصَاحِبِہِ اخْتَرْ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَنْ حَمَّادٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ وَأَبِی کَامِلٍ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٥) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے کے درمیان بیع مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ جدا نہ ہوں سوائے اختیاری بیع کے۔
(۱۰۴۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ حَجَّاجٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کُلُّ بَیِّعَیْنِ لاَ بَیْعَ بَیْنَہُمَا حَتَّی یَتَفَرَّقَا إِلاَّ بَیْعَ الْخِیَارِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفِرْیَابِیِّ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۰۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٦) حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے جب تک الگ نہ ہوں تو انھیں سودا توڑنے کا اختیار ہے ، اگر دونوں سچے ہوں اور وضاخت کردیں تو ان دونوں کی بیع میں برکت دی جائے گی۔ اگر دونوں جھوٹے ہوں اور چھپائیں تو ان کی بیع سے برکت ختم کردی جائے گی۔
(۱۰۴۳۶) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الطَّیَالِسِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ صَالِحٍ أَبِی الْخَلِیلِ وَفِی رِوَایَۃِ الطَّیَالِسِیِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْخَلِیلِ یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْبَائِعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا فَإِنْ صَدَقَا وَبَیَّنَا بُورِکَ لَہُمَا فِی بَیْعِہِمَا وَإِنْ کَذَبَا وَکَتَمَا مُحِقَتْ بَرَکَۃُ بَیْعِہِمَا۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہِ عَنْ شُعْبَۃَ بْنِ الْحَجَّاجِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٧) حضرت حکیم بن حزام (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے جب تک الگ نہ ہوں ان کو سودا ختم کرنے کا اختیار ہے۔ ہمام کہتے ہیں کہ میں نے اپنی کتاب میں پایا کہ وہ تین مرتبہ اختیار دے ، اگر وہ دونوں سچ بولیں اور واضح کردیں تو ان کی تجارت میں برکت دی جائے گی ۔ اگر جھوٹ بولیں اور چھپائیں تو ممکن ہے کہ نفع ہو لیکن برکت ختم ہوجائے گی۔
(۱۰۴۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْخَلِیلِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا ۔ قَالَ ہَمَّامٌ : وَوَجَدْتُ فِی کِتَابِی : وَیَخْتَارُ ثَلاَثَ مَرَّاتِ فَإِنْ صَدَقَا وَبَیَّنَا بُورِکَ لَہُمَا فِی بَیْعِہِمَا وَإِنْ کَذَبَا وَکَتَمَا فَعَسَی أَنْ یَرْبَحَا رِبْحًا وَتُمْحَقُ بَرَکَۃُ بَیْعِہِمَا ۔ قَالَ ہَمَّامٌ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ أَبَا التَّیَّاحِ فَقَالَ : کُنْتُ مَعَ أَبِی الْخَلِیلِ فَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ ہَذَا الْحَدِیثَ۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ہَمَّامٍ وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ دُونَ الزِّیَادَۃِ الَّتِی وَجَدَہَا ہَمَّامٌ فِی کِتَابِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٨) ابوالوضی کہتے ہیں کہ ہم نے ایک غزوہ میں ایک جگہ پڑاؤ کیا، ہمارے ساتھی نے گھوڑا غلام کے عوض فروخت کردیا۔ (پھر ان دونوں نے اس دن کا بقیہ حصہ اور رات کا قیام کیا) جب ہم نے صبح کی اور کوچ کا وقت آیا تو وہ اپنے گھوڑے پر زین کسنے کے لیے کھڑا ہوا اور پریشان ہوا۔ وہ اس آدمی کے پاس آیا اور بیع واپس کرنے کا کہا ، لیکن اس نے بیع واپس کرنے سے انکار کردیا اور کہنے لگا کہ میرے اور تیرے درمیان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ابوبرزہ فیصلہ کریں گے۔ وہ لشکر کے ایک کونے میں حضرت ابوبرزہ اسلمی کے پاس آئے۔ انھوں نے قصہ بیان کیا تو ابوبرزہ (رض) فرماتے ہیں کہ کیا تم اس پر راضی ہو کہ میں تمہارے درمیان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) والا فیصلہ کروں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : خریدنے اور بیچنے والا جب تک الگ الگ نہ ہوں ان کو سودا ختم کرنے کا اختیار ہے۔

(ب) ہشام بن حسان کہتے ہیں کہ جمیل نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ تم دونوں جدا ہوچکے تھے۔
(۱۰۴۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ جَمِیلِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ أَبِی الْوَضِیئِ قَالَ : غَزَوْنَا غَزْوَۃً لَنَا فَنَزَلْنَا مَنْزِلاً فَبَاعَ صَاحِبٌ لَنَا فَرَسًا بِغُلاَمٍ ثُمَّ أَقَامَ بَقِیَّۃَ یَوْمِہِمَا وَلَیْلَتِہِمَا فَلَمَّا أَصْبَحْنَا مِنَ الْغَدِ حَضَرَ الرَّحِیلُ فَقَامَ إِلَی فَرَسِہِ یُسْرِجُہُ وَنَدِمَ فَأَتَی الرَّجُلَ وَأَخَذَہُ بِالْبَیْعِ فَأَبَی الرَّجُلُ أَنْ یَدْفَعَہُ إِلَیْہِ فَقَالَ : بَیْنِی وَبَیْنَکَ أَبُو بَرْزَۃَ صَاحِبُ النَّبِیِّ َسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَتَیَا أَبَا بَرْزَۃَ فِی نَاحِیَۃِ الْعَسْکَرِ فَقَالُوا لَہُ ہَذِہِ الْقِصَّۃَ فَقَالَ : أَتَرْضَیَانِ أَنْ أَقْضِیَ بَیْنَکُمَا بِقَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا ۔

قَالَ ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَ جَمِیلٌ أَنَّہُ قَالَ : مَا أُرَاکُمَا افْتَرَقْتُمَا۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٩) ابوبرزہ الاسلمی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے والا اور بیچنے والا جب تک الگ الگ نہ ہوں دونوں کو سودا ختم کرنے کا اختیار ہے۔
(۱۰۴۳۹) أَخْبَرَنَا ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ جَمِیلِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ أَبِی الْوَضِیئِ عَنْ أَبِی بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا۔ [حسن۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٠) عطاء ابن ابی رباح اور ابن عباس (رض) دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے کوئی سامان خریدا اس کے لیے ثابت ہوگیا، جب تک اس کا ساتھی الگ نہ ہو اس کو اختیار ہے، اگر چاہے تو لے لے، اگر جدا ہوگیا تو پھر کوئی اختیار نہیں۔
(۱۰۴۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَیْد: حَفْصُ بْنُ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ وَعَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُمَا کَانَا یَقُولاَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی بَیْعًا فَوَجَبَ لَہُ فَہُوَ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یُفَارِقْہُ صَاحِبُہُ إِنْ شَائَ أَخَذَہُ فَإِنْ فَارَقَہُ فَلاَ خِیَارَ لَہُ ۔ [صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی ۳/۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے بیع کی، جب اس نے بیع کی تو کہا : تجھے اختیار ہے، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس طرح بیع ہے۔
(۱۰۴۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّبِّیُّ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَایَعَ رَجُلاً فَلَمَّا بَایَعَہُ قَالَ : اخْتَرْ ۔ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہَکَذَا الْبَیْعُ ۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ الطیالسی ۲۶۷۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٢) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دیہاتی سے کچھ خریدا ، میرا گمان ہے کہ وہ ابوزبیر تھے، اس نے کہا وہ کہ بنو عامر بن صعصعہ سے تھا اس نے پتے خریدے، جب بیع ثابت ہوگئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے اختیار ہے، دیہاتی نے کہا : میں نے کبھی ایسا خریدار نہیں دیکھا جو آپ سے زیادہ سمجھدار بھی ہو۔ آپ کس قبیلہ سے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قریش سے۔
(۱۰۴۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّہُ قَالَ : اشْتَرَی النَّبِیُّ -ﷺ- مِنْ أَعْرَابِیٍّ قَالَ حَسِبْتُ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ قَالَ مِنْ بَنِی عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَۃَ حَمْلَ خَبَطٍ فَلَمَّا وَجَبَ قَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : اخْتَرْ ۔ فَقَالَ لَہُ الأَعْرَابِیُّ : إِنْ رَأَیْتَ کَالْیَوْمِ قَطُّ بَیِّعًا خَیْرًا وَأَفْقَہَ مِمَّنْ أَنْتَ؟ قَالَ : مِنْ قُرَیْشٍ ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ابْنُ وَہْبٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ الترمذی ۱۲۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٣) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دیہاتی سے فرمایا : جب بیع ثابت ہوگئی کہ تجھے اختیار ہے، تو دیہاتی نے کہا : اللہ آپ کی عمردراز کرے، بیع ثابت ہے۔
(۱۰۴۴۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مَوْہَبُ بْنُ یَزِیدَ بْنِ مَوْہَبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ الْمَکِّیَّ حَدَّثَہُ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اشْتَرَی مِنْ أَعْرَابِیٍّ حَمْلَ خَبَطٍ فَلَمَّا وَجَبَ الْبَیْعُ قَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : اخْتَرْ ۔ فَقَالَ لَہُ الأَعْرَابِیُّ عَمْرَکَ اللَّہَ بَیِّعًا۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ عَمِّہِ ابْنِ وَہْبٍ وَرَوَاہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [حسن لغیرہ۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٤) ایضا
(۱۰۴۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : خَیَّرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- رَجُلاً بَعْدَ الْبَیْعِ فَقَالَ الرَّجُلُ : عَمْرَکَ اللَّہَ مِمَّنْ أَنْتَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : امْرِؤٌ مِنْ قُرَیْشٍ ۔ قَالَ فَکَانَ أَبِی یَحْلِفُ مَا الْخِیَارُ إِلاَّ بَعْدَ الْبَیْعِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٥) عبداللہ بن طاؤس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نبوت سے پہلے ایک دیہاتی سے اونٹ یا کوئی اور چیز خریدی جب بیع ثابت ہوگئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے اختیار ہے، اعرابی نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف دیکھاتو اس نے کہا : اللہ آپ کی عمر دراز کرے آپ کون ہیں ؟ اس نے کہا : جب اسلام آیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اختیار بیع کے بعد رکھا۔
(۱۰۴۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِالْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : ابْتَاعَ النَّبِیُّ -ﷺ- قَبْلَ النُّبُوَّۃِ مِنْ أَعْرَابِیٍّ بَعِیرًا أَوْ غَیْرَ ذَلِکَ فَلَمَّا وَجَبَ الْبَیْعُ قَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : اخْتَرْ ۔ فَنَظَرَ إِلَیْہِ الأَعْرَابِیُّ فَقَالَ : عَمْرَکَ اللَّہَ مَنْ أَنْتَ؟ قَالَ فَلَمَّا کَانَ الإِسْلاَمُ جَعَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- الْخِیَارَ بَعْدَ الْبَیْعِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٦) یحییٰ بن ایوب فرماتے ہیں کہ ابوزرعہ جب کسی آدمی سے بیع کرتے تو اس کو اختیار دیتے، پھر کہتے : مجھے بھی اختیار دو اور کہتے : میں نے ابوہریرہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو بیع کرنے والے ایک دوسرے سے الگ نہ ہوں مگر باہمی رضا مندی سے۔
(۱۰۴۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْجَرْجَرَائِیُّ قَالَ مَرْوَانُ الْفَزَارِیُّ أَخْبَرَنَا عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ قَالَ : کَانَ أَبُو زُرْعَۃَ إِذَا بَایَعَ رَجُلاً خَیَّرَہُ قَالَ ثُمَّ یَقُولُ : خَیِّرْنِی وَیَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لاَ یَفْتَرِقَنَّ اثْنَانِ إِلاَّ عَنْ تَرَاضٍ۔

[حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۵۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٧) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بقیع والوں کے پاس سے گزرے تو فرمانے لگے : اے بقیع والو ! تم معاملات کو راسخ کیا کرو اور فرمایا : اے بقیع والو ! دو بیع کرنے والے باہمی رضا مندی کے بغیر جدا نہ ہوں۔
(۱۰۴۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ أَنَسٌ : مَرَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی أَہْلِ الْبَقِیعِ فَقَالَ : یَا أَہْلَ الْبَقِیعِ ۔ فَاشْرَأَبُّوا فَقَالَ : یَا أَہْلَ الْبَقِیعِ لاَ یَفْتَرِقَنَّ بَیِّعَانِ إِلاَّ عَنْ رِضًا ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٨) حضرت سمرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے جب تک الگ الگ نہ ہوں سودا توڑنے کا اختیار رکھتے ہیں اور ان دونوں میں سے جو بیع کو پسند کرے حاصل کرسکتا ہے۔
(۱۰۴۴۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا وَیَأْخُذُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مَا رَضِیَ مِنَ الْبَیْعِ ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۲۴۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٤٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ شخص نے کسی سے سامان خریدا تو دونوں کو اختیار ہے، یہاں تک کہ دونوں اپنی جگہ سے جدا ہوجائیں، سوائے اس کے کہ دونوں کے درمیان بیع اختیاری ہو اور کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ بیع کے فسخ کے ڈر سے جدا نہ ہوں۔ بیع کے فسخ کرنے کو اقالہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔

(ب) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں نے حضرت عثمان (رض) کو وادی کا مال ان کے خیبر کے مال کے بدلے فروخت کردیا، جب ہم نے بیع کرلی تو میں الٹے پاؤں واپس ہوا۔ یہاں تک کہ میں اس ڈر سے گھر سے نکل گیا کہ کہیں بیع واپس نہ کردیں، اور طریقہ یہ تھا کہ جب خریدنے والا اور بیچنے والے دونوں الگ الگ نہ ہوں تو انھیں سودا توڑنے کا اختیار ہوتا ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں : جب میری اور ان کی بیع مکمل ہوگئی تو میں نے دیکھا کہ میں نے ان سے دھوکا کیا ہے کہ میں ان کو قوم ثمود کی زمین کی طرف تین راتوں کی مسافت چلایا ہے جبکہ اس نے مجھے مدینہ کی سرزمین کی طرف تین راتوں کی مسافت قریب کردیا ہے۔
(۱۰۴۴۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدِ اللَّہِ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عَمِّی قَالَ حَدَّثَنِی مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ شُعَیْبٍ یَقُولُ سَمِعْتُ شُعَیْبًا یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : أَیُّمَا رَجُلٍ ابْتَاعَ مِنْ رَجُلٍ بِیعَۃً فَإِنَّ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِالْخِیَارِ حَتَّی یَتَفَرَّقَا مِنْ مَکَانِہِمَا إِلاَّ أَنْ یَکُونَ صَفْقَۃَ خِیَارٍ وَلاَ یَحِلُّ لأَحَدٍ أَنْ یُفَارِقَ صَاحِبَہُ مَخَافَۃَ أَنْ یُقِیلَہُ ۔

قَوْلُہُ یُقِیلَہُ أَرَادَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ یَفْسَخُہُ فَعَبَّرَ بِالإِقَالَۃِ عَنِ الْفَسْخِ۔

وَرُوِّینَا فِی ذَلِکَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَجَرِیرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ثُمَّ عَنْ شُرَیْحٍ وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ۔

قَالَ الْبُخَارِیُّ فِی کِتَابِ الصَّحِیحِ وَقَالَ اللَّیْثُ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : بِعْتُ مِنْ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَالاً بِالْوَادِی بِمَالٍ لَہُ بِخَیْبَرَ فَلَمَّا تَبَایَعْنَا رَجَعْتُ عَلَی عَقِبِیَّ حَتَّی خَرَجْتُ مِنْ بَیْتِہِ خَشْیَۃَ أَنْ یَرُدَّنِی الْبَیْعَ وَکَانَتِ السُّنَّۃُ أَنَّ الْمُتَابِعَیْنِ بِالْخِیَارِ حَتَّی یَتَفَرَّقَا قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَلَمَّا وَجَبَ بَیْعِی وَبَیْعُہُ رَأَیْتُ أَنِّی قَدْ غَبَنْتُہُ فَإِنِّی سُقْتُہُ إِلَی أَرْضِ ثَمُودَ بِثَلاَثِ لَیَالٍ وَسَاقَنِی إِلَی الْمَدِینَۃِ بِثَلاَثِ لَیَالٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٥٠) ایضاً ۔
(۱۰۴۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ قَالَ حَدَّثَنِیہِ أَبُو عِمْرَانَ حَدَّثَنَا الرَّمَادِیُّ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَأَخْبَرَنِی الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجُوَیْہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ بِہَذَا۔

قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَبُو صَالِحٍ أَیْضًا وَیَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ بِمَعْنَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٥١) حضرت جریر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سننے، اطاعت کرنے اور ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنے پر بیعت کی، جب بھی جریر کسی سے بیع کرتے تو کہتے : جو ہم نے تجھ سے لیا ہے یہ ہمیں زیادہ محبوب ہے اس سے جو تجھے دیا ہے تجھے اختیار ہے۔ ان کا ارادہ بیع کو مکمل کرنے کا ہوتا تھا۔
(۱۰۴۵۱) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ قَالَ قَالَ جَرِیرٌ : بَایَعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ قَالَ فَکَانَ جَرِیرٌ إِذَا بَایعَ إِنْسَانًا شَیْئًا قَالَ : أَمَا إِنَّ مَا أَخَذْنَا مِنْکَ أَحَبُّ إِلَیْنَا مِمَّا أَعْطَیْنَاکَ فَاخْتَرْ یُرِیدُ بِذَلِکَ إِتْمَامَ بَیْعَتِہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۴۹۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٥٢) یونس نے بھی اس کی مثل ذکر کیا ہے، لیکن یرید بذلک اتمام بیعتہ، کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔
(۱۰۴۵۲) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ یُرِیدُ بِذَلِکَ إِتْمَامَ بَیْعَتِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٥٣) عبداللہ بن مبارک (رح) فرماتے ہیں کہ وہ حدیث البیّعین بالخیار الخ دو بیع کرنے والے اختیار سے ہیں یا دو بیع کرنے والوں کو اختیار جب تک الگ الگ نہ ہو۔ باقی قصہ کہانیوں سے زیادہ ثابت ہے۔

(ب) سفیان کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کی حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فی البیعین بالخیار مالم یتفرقا کو کوفی بیان کرتے ہیں۔ انھوں نے ابوحنیفہ سے بیان کیا ہے لیکن ابوحنیفہ اس کو کچھ بھی خیال نہ کرتے تھے۔ وہ کہتے ہیں : اگر وہ دونوں ایک کشتی میں ہوں تب۔ حضرت علی (رض) فرماتے : اللہ سوال کریں گے جو اس نے کہا۔
(۱۰۴۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ الطَّرَائِفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ یَقُولُ سَمِعْتُ إِسْحَاقَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ سُفْیَانَ بْنَ عَبْدِ الْمَلِکِ یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَاللَّہِ بْنَ الْمُبَارَکِ یَقُولُ: الْحَدِیثُ فِی الْبَیِّعَیْنِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا أَثْبُتُ مِنْ ہَذِہِ الأَسَاطِینِ قَالَ وَسَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ أَنَّہُ حَدَّثَ الْکُوفِیِّینَ بِحَدِیثِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْبَیِّعَیْنِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا قَالَ فَحَدَّثُوا بِہِ أَبَا حَنِیفَۃَ فَقَالَ أَبُو حَنِیفَۃَ :إِنَّ ہَذَا لَیْسَ بِشَیْئٍ أَرَأَیْتَ إِنْ کَانَا فِی سَفِینَۃٍ قَالَ عَلِیٌّ : إِنَّ اللَّہَ سَائِلُہُ عَمَّا قَالَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: