আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৪১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٤) اسماعیل بن عبید بن رفاعہ بن رافع زرقی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مدینہ میں عیدگاہ کی طرف نکلے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا کہ لوگ ایک دوسرے سے خریدو فروخت کر رہے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے تاجروں کے گروہ ! اس کی بات مانو۔ انھوں نے نظریں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف اٹھائیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت کے دن تاجر فاجر اٹھائے جائیں گے ، لیکن جس نے تقوی اختیار کیا، نیکی کی اور سچ بولا۔
(۱۰۴۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ حَدَّثَنِی عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّہُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمُصَلَّی بِالْمَدِینَۃِ فَوَجَدَ النَّاسَ یَتَبَایَعُونَ فَقَالَ : یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ۔ فَاسْتَجَابُوا لَہُ وَرَفَعُوا أَبْصَارَہُمْ وَأَعْنَاقَہُمْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ التُّجَّارَ یُبْعَثُونَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فُجَّارًا إِلاَّ مَنِ اتَّقَی وَبَرَّ وَصَدَقَ۔ [ضعیف۔ ترمذی ۱۲۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٥) عبدالرحمن بن شبل آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے ہیں ، فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تاجر فاجر ہوتے ہیں، آدمی نے کہا : کیا اللہ نے بیع کو جائز نہیں رکھا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیوں نہیں، لیکن وہ قسمیں اٹھا کر گناہ گار ہوتے ہیں۔
(۱۰۴۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ عَنْ أَبِی سَلاَّمٍ عَنْ أَبِی رَاشِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ التُّجَّارَ ہُمُ الْفُجَّارَ ۔ فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلَمْ یُحِلَّ اللَّہُ الْبَیْعَ؟ قَالَ : بَلَی وَلَکِنَّہُمْ یَحْلِفُونَ فَیَأْثَمُونَ ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۳/ ۴۴۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں قسم اٹھانے کی کراہت کا بیان
(١٠٤١٦) نافع، ابن عمر (رض) سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صادق و امین مسلمان تاجر قیامت کے دن شہدا کے ساتھ ہوں گے۔
(۱۰۴۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو صَادِقٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ شَاذَانَ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا کُلْثُومُ بْنُ جَوْشَنٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِینُ الْمُسْلِمُ مَعَ الشُّہَدَائِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۱۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤١٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے اور کنکری پھینک کر بیع کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۴۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ الطَّنَافِسِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ وَعَنْ بَیْعِ حَصَاۃٍ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤١٨) عبیداللہ بن عمر بھی اسی کی مثل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کنکری پھینک کر بیع کرنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۴۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَیْدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ وَأَبُو أُسَامَۃَ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُمْ قَالُوا : وَعَنْ بَیْعِ الْحَصَا ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤١٩) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قرض جائز نہیں اور ایک بیع میں دو شرطیں درست نہیں اور اس چیز کا نفع لینا بھی درست نہیں جس کی ضمانت نہ لی گئی ہو اور اس چیز کو فروخت کرنا بھی جائز نہیں جو پاس موجود نہ ہو۔
(۱۰۴۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ سَلَفٌ وَبَیْعٌ وَلاَ شَرْطَانِ فِی بَیْعٍ وَلاَ رِبْحُ مَا لَمْ یُضْمَنْ وَلاَ بَیْعُ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤٢٠) خالی۔
(۱۰۴۲۰) وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ حَتَّی ذَکَرَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ فَذَکَرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤٢١) حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے منع فرمایا جو چیز میرے پاس نہ ہو اس کو فروخت نہ کروں یا فرمایا : میں وہ سامان جو میرے پاس موجود نہ ہو فروخت نہ کروں۔
(۱۰۴۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ : نَہَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ أَبِیعَ مَا لَیْسَ عِنْدِی أَوْ أَبِیعَ سِلْعَۃً لَیْسَتْ عِنْدِی۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کسی غائب چیز کی بیع کرنا منع ہے
(١٠٤٢٢) حکیم بن حزام کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آدمی مجھ سے سامان طلب کرتا ہے یعنی بیع اور سامان میرے پاس نہیں ، کیا میں اس کو فروخت کر دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو فروخت نہ کر جو تیرے پاس نہ ہو۔
(۱۰۴۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ إِیَاسٍ قَالَ سَمِعْتُ یُوسُفَ بْنَ مَاہَکَ یُحَدِّثُ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ الرَّجُلُ یَطْلُبُ مِنِّی الْبَیْعَ وَلَیْسَ عِنْدِی أَفَأَبِیعُہُ لَہُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَبِعْ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ ۔ [حسن لغیرہ۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٣) صحابہ فرماتے ہیں کہ ہم چاہتے تھے کہ حضرت عثمان اور عبدالرحمن بن عوف (رض) آپس میں تجارت کریں تو ہم دیکھیں کہ بڑا تاجر کون ہے، عبدالرحمن بن عوف نے حضرت عثمان سے ایک گھوڑا خریدا، جو دوسری جگہ پر تھا، جس کی قیمت ٤٠ ہزار درہم یا اس کے برابر تھی۔ فرمایا : اگر سودے کے بعد گھوڑا صحیح سالم ہوا تو سودا منظور ہے۔ پھر کچھ چلنے کے بعد واپس آگئے۔ عبدالرحمن بن عوف نے کہا کہ میں چھ ہزار درہم مزید دیتا ہوں۔ اگر اس کو میرے قاصد نے صحیح سالم پا لیا ۔ اس نے کہا : ہاں تو عبدالرحمن بن عوف کے قاصد نے اس کو مرا ہوا پایا۔ عبدالرحمن بن عوف اس دوسری شرط سے نکل گئے۔
(۱۰۴۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : ہِبَۃُ اللَّہِ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مَنْصُورٍ الطَّبَرِیُّ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَحْمَدَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ -ﷺ- : وَدِدْنَا أَنَّ عُثْمَانَ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ قَدْ تَبَایَعَا حَتَّی نَنْظُرَ أَیُّہُمَا أَعْظَمُ جَدًّا فِی التِّجَارَۃِ فَاشْتَرَی عَبْدُ الرَّحْمَنِ مِنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَرَسًا بِأَرْضٍ أُخْرَی بِأَرْبَعِینَ أَلْفَ دِرْہَمٍ أَوْ نَحْوَ ذَلِکَ إِنْ أَدْرَکَتْہَا الصَّفْقَۃُ وَہِی سَالِمَۃٌ ثُمَّ أَجَازَ قَلِیلاً فَرَجَعَ فَقَالَ : أَزِیدُکُ سِتَّۃَ آلاَفِ دِرْہَمٍ إِنْ وَجَدَہَا رَسُولِی سَالِمَۃً فَقَالَ : نَعَمْ فَوَجَدَہَا رَسُولُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَدْ ہَلَکْتْ فَخَرَجَ مِنْہَا بِشَرْطِہِ الآخَرِ۔

وَرَوَاہُ غَیْرُہُ وَزَادَ فِیہِ وَلاَ إِخَالُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلاَّ وَقَدْ عَرَفَہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۲۴۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٤) ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ حضرت عثمان نے طلحہ بن عبیداللہ سے مدینہ میں زمین خریدی۔ ان کی زمین کوفہ میں تھی اس سے تبادلہ کیا، جب ہم نے بیع کرلی تو حضرت عثمان (رض) پریشان ہوئے، پھر کہنے لگے : میں نے ایسی چیز کی بیع کی جس کو میں نے دیکھا نہیں، طلحہ کہنے لگے : دیکھنا تو میرے لیے ضروری تھا، کیونکہ میں نے غیب چیز خریدی ہے، لیکن آپ نے تو جو خریدا ہے اس کو دیکھا ہے، انھوں نے اپنے درمیان ایک فیصل مقرر کرلیا۔ جبیر بن مطعم ان کے فیصل تھے۔ جبیر نے حضرت عثمان کے خلاف فیصلہ سنایا کہ بیع جائز ہے اور دیکھنا تو حضرت طلحہ کو تھا ، کیونکہ اس نے ایک غیب چیز کو خریدا ہے۔
(۱۰۴۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : ہِبَۃُ اللَّہِ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ حَدَّثَنَا رَبَاحُ بْنُ أَبِی مَعْرُوفٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ : أَنَّ عُثْمَانَ ابْتَاعَ مِنْ طَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ أَرْضًا بِالْمَدِینَۃِ نَاقَلَہُ بِأَرْضٍ لَہُ بِالْکُوفَۃِ فَلَمَّا تَبَایَنَا نَدِمَ عُثْمَانُ ثُمَّ قَالَ : بَایَعْتُکَ مَا لَمْ أَرَہُ فَقَالَ طَلْحَۃُ : إِنَّمَا النَّظَرُ لِی إِنَّمَا ابْتَعْتُ مَغِیبًا وَأَمَّا أَنْتَ فَقَدْ رَأَیْتَ مَا ابْتَعْتَ فَجَعَلاَ بَیْنَہُمَا حَکَمًا فَحَکَّمَا جُبَیْرَ بْنَ مُطْعِمٍ فَقَضَی عَلَی عُثْمَانَ أَنَّ الْبَیْعَ جَائِزٌ وَأَنَّ النَّظَرَ لِطَلْحَۃَ أَنَّہُ ابْتَاعَ مَغِیبًا۔

وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلاَ یَصِحُّ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٥) مکحول مرفوعاً نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بن دیکھے کوئی چیز خریدی تو اسے اختیار ہے جب دیکھے ، چاہے تو لے لے چاہے چھوڑ دے۔
(۱۰۴۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ : عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ عَنْ مَکْحُولٍ رَفَعَ الْحَدِیثَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اشْتَرَی شَیْئًا لَمْ یَرَہُ فَہُوَ بِالْخِیَارِ إِذَا رَآہُ إِنْ شَائَ أَخَذَہُ وَإِنْ شَائَ تَرَکَہُ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔

وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ ضَعِیفٌ قَالَہُ لِی أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ وَغَیْرُہُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عُمَرَ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ الْحَافِظِ رَحِمَہُ اللَّہُوَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلاَ یَصِحُّ۔

[ضعیف جدا۔ اخرجہ الدارقطنی ۳/۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بن دیکھے کوئی چیز خریدی تو اس کو اختیار ہے جب اسے دیکھے۔
(۱۰۴۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ أَبِی یَعْقُوبَ الأَصْبَہَانِیُّ الْمُعَدِّلُ حَدَّثَنَا دَاہِرُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ وَہْبٍ الْیَشْکُرِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی شَیْئًا لَمْ یَرَہُ فَہُوَ بِالْخِیَارِ إِذَا رَآہُ ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدَانُ عَنْ دَاہِرِ بْنِ نُوحٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وعَنْہُ عَنْ عُمَرَ عَنْ فُضَیْلِ بْنِ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔

وَعَنْ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ عَنِ الْہَیْثَمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ کَذَلِکَ مَرْفُوعًا۔ [باطل۔ اخرجہ الدارقطنی ۴۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٧) ایضاً
(۱۰۴۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مَحْمُودِ بْنِ خُرَّزَاذَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَی عَبْدَانُ فَذَکَرَہُ۔

قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْحَافِظُ : عُمَرُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ یُقَالَ لَہُ الْکُرْدِیُّ یَضَعُ الْحَدِیثَ وَہَذَا بَاطِلٌ لاَ یَصِحُّ لَمْ یَرْوِہَا غَیْرُہُ وَإِنَّمَا یُرْوَی عَنِ ابْنِ سِیرِینَ مِنْ قَوْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٨) ایوب کہتے ہیں : میں نے حسن سے سنا کہ جس نے بن دیکھے کوئی چیز خریدی جب وہ دیکھے تو اس کو اختیار ہے۔
(۱۰۴۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ یَقُولُ : مَنِ اشْتَرَی شَیْئًا لَمْ یَرَہُ فَہُوَ بِالْخِیَارِ إِذَا رَآہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۱۹۹۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ غائب چیز کی بیع جائز ہے
(١٠٤٢٩) ابن سیرین فرماتے ہیں : اگر چیز ویسی ہو جیسے اس نے بیان کیا ہے تو پھر بیع لازم ہے۔
(۱۰۴۲۹) قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ ہُشَیْمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا یُونُسُ وَابْنُ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إِنْ کَانَ عَلَی مَا وَصَفَہُ لَہُ فَقَدْ لَزِمَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۱۹۹۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیچنے اور خریدنے والے ہر ایک کو جدا ہونے تک سودا توڑنے کا اختیار ہے، سوائے اس کے کہ ان کے درمیان اختیاری خریدو فروخت ہو۔

(ب) شافعی کی روایت میں ہے کہ اس کو اپنے ساتھی پر اختیار ہے۔
(۱۰۴۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُمَا قِرَائَ ۃً وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْمُتَبَایِعَانِ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِالْخِیَارِ عَلَی صَاحِبِہِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا إِلاَّ بَیْعَ الْخِیَارِ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : عَلَی صَاحِبِہِ بِالْخِیَارِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ بخاری۲۰۰۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے کو آپس میں الگ ہونے سے پہلے سودا ختم کرنے کا اختیار ہوگا یا پھر دونوں کے درمیان بیع اختیاری ہو۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) جب بیع فرماتے اور ان کا ارادہ ہوتا کہ بیع پکی ہوجائے تو تھوڑا سا چل کر واپس آجاتے۔
(۱۰۴۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ وَاللَّفْظُ لِلْحُمَیْدِیِّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ : أَتَیْتُ نَافِعًا فَطَرَحَ لِی حَقِیبَۃً فَجَلَسْتُ عَلَیْہَا فَأَمْلَی عَلَیَّ فِی أَلْوَاحِی قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا تَبَایَعَ الْمُتَبَایِعَانِ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِالْخِیَارِ مِنْ بَیْعِہِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا أَوْ یَکُونَ بَیْعُہُمَا عَنْ خِیَارٍ ۔ قَالَ: فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا تَبَایَعَ الْبَیْعُ فَأَرَادَ أَنْ یَجِبَ مَشَی قَلِیلاً ثُمَّ رَجَعَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خریدنے اور بیچنے والے کو آپس میں الگ ہونے سے پہلے سودا ختم کرنے کا اختیار ہوگا یا پھر دونوں کے درمیان بیع اختیاری ہو۔ نافع کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) جب کسی سے کوئی چیز خرید لیتے اور بیع پکی کرنا چاہتے تو اپنے ساتھی سے جدا ہوجاتے۔
(۱۰۴۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ الْمُتَبَایِعَیْنِ بِالْخِیَارِ فِی بَیْعِہِمَا مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا إِلاَّ أَنْ یَکُونَ الْبَیْعُ خِیَارًا ۔ قَالَ فَقَالَ نَافِعٌ : وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ إِذَا اشْتَرَی الشَّیْئَ یُعْجِبُہُ فَارَقَ صَاحِبَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃَ عَنْ عَبْدِالْوَہَّابِ الثَّقَفِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی وَغَیْرِہِ۔

وَرَوَاہُ الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ بِمَعْنَاہُ فِی فِعْلِ عَبْدِ اللَّہِ وَالرِّوَایَۃِ جَمِیعًا۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৪৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو بیع کرنے والے جب تک جدا نہ ہوں اختیار سے ہیں، سوائے بیع الخیار کے
(١٠٤٣٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو آدمی بیع کریں تو دونوں میں سے ہر ایک کو سودا ختم کرنے کا اختیار ہے جب تک وہ جدا نہ ہوں یا انھوں نے ایک دوسرے کو اختیار دے رکھا ہو، اس پر بیع کریں تو بیع واجب ہوگی۔ اگر بیع کے بعد دونوں الگ الگ ہوگئے کسی نے بھی بیع کو ترک نہیں کیا ۔ پھر بھی بیع واجب ہوجائے گی۔
(۱۰۴۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا تَبَایَعَ الرَّجُلاَنِ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا وَکَانَا جَمِیعًا أَوْ یُخَیِّرُ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ فَتَبَایَعَا عَلَی ذَلِکَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَیْعُ وَإِنْ تَفَرَّقَا بَعْدَ أَنْ تَبَایَعَا وَلَمْ یَتْرُکْ وَاحِدٌ مِنْہُمَا الْبَیْعَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَیْعُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ۔
tahqiq

তাহকীক: